Tag: شیریں جناح کالونی

  • کراچی :  خالی پلاٹ میں  پُراسرار آتشزدگی  ، 50 سے زائد سرکاری گاڑیاں جل گئیں

    کراچی : خالی پلاٹ میں پُراسرار آتشزدگی ، 50 سے زائد سرکاری گاڑیاں جل گئیں

    کراچی : کلفٹن بلاک ون شیریں جناح کالونی کے قریب پلاٹ میں آگ لگنے سے 50 سے زائد سرکاری گاڑیاں جل گئی تاہم گاڑیوں میں آگ لگنےکی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن بلاک ون شیریں جناح کالونی میں خالی پلاٹ کھڑی 100 سے زائد سرکاری گاڑیوں میں آگ بھڑکنے کا پراسرار واقعہ پیش آیا۔

    ریسکیو 1122 کے مطابق اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر آگ پر ایک گھنٹے کی کوشش کے بعد قابو پا لیا لیکن آگ لگنے سے 50 سے زائد گاڑیاں مکمل طور پر جل گئیں اور متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔

    ریسکیوحکام نے بتایا کہ آگ پرائیویٹ کمپنی کےپلاٹ میں پارک کی گئی ناکارہ گاڑیوں میں لگی تاہم فائربریگیڈنے15گاڑیوں میں لگنےوالی آگ پر قابو پایا۔

    کراچی:واقعےمیں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تاہم گاڑیوں میں آگ لگنےکی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی، پولیس کی نفری موقع پرموجودتفصیلات حاصل کی جارہی ہے۔

    موقع پر پہچنے والا ٹریفک پولیس افسر بھی واقعہ لاعلم نکلا تاہم پلاٹ میں آگ لگنے سے قبل درجنوں گاڑیوں کے مختلف پارٹس چوری ہونے کا انکشاف بھی ہوا لیکن ھیرت انگیز طور پر کوئی کچھ بتانے کو تیار نہیں۔

  • منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

    منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا؟ تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آ گیا

    کراچی: پولیس تحقیقات میں ایک اور بڑا انکشاف سامنے آیا ہے کہ شہری منصور شیخ کے گھر پر چھاپا کس نے مارا تھا؟ منصور شیخ کو شیریں جناح کالونی چوکی پر غیر قانونی طور حراست میں رکھا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سابق ایس ایس پی عمران قریشی کی اسپیشل ٹیم نے گلشن اور سہراب گوٹھ میں چھاپے مارے تھے، چھاپوں میں عمران قریشی کی ویگو بھی گئی تھی، اور منصور شیخ کو عمران قریشی کے اسکواڈ نے گھر سے اٹھایا تھا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ منصور شیخ کی حرکات و سکنات مشکوک ہونے پر اٹھایا گیا تھا، عمران قریشی کو منصور شیخ سے متعلق ٹپ ملی تھی، بتایا گیا تھا کہ منصور شیخ کے گھر پر بھاری رقم اور ہتھیار ملیں گے۔ ذرائع کے مطابق منصور شیخ خود کو حساس ادارے سے منسلک بتاتا تھا، جب چھاپے میں انھیں اٹھایا گیا تو پھر انھیں بوٹ بیسن تھانے پھر شیریں جناح چوکی منتقل کیا گیا، چوکی پر اعلیٰ پولیس افسران بھی تفتیش کے لیے جاتے رہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ منصور شیخ نے میڈیا پر غلط بیانی کی اور آدھا سچ بتایا، ان کو پی آئی ڈی سی پر نہیں چھوڑا گیا بلکہ سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا، سی ٹی ڈی نے منصور شیخ کو مکمل تحقیقات کے بعد چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے احکامات کے بعد ڈی آئی جی ساؤتھ اور سی ٹی ڈی اس سلسلے میں تحقیقات کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ گرفتار ڈی ایس پی عمر بجاری کی مزید 2 چھاپا مار وارداتوں کے شواہد اس وقت سامنے آئے جب ڈی ایس پی کے ڈکیتی نما چھاپے کی فوٹیج منظر عام پر آئی، 24 اکتوبر کی رات گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ایک شہری کے 2 گھروں میں کارروائی کی گئی تھی، ڈی ایس پی نے 15 سے زائد اہلکاروں کے ساتھ گلشن اقبال 13 ڈی میں غیر قانونی چھاپا مارا تھا۔

    منصور شیخ نامی شہری نے سامنے آ کر ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کے خلاف شکایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ ماہ گلشن اقبال اور سہراب گوٹھ میں ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے، پتا نہیں کس نے پولیس کو بتایا تھا کہ میرے گھر پر 2 کروڑ روپے رکھے ہیں، تو پولیس نے میرے پورے گھر کا سامان بکھیر کر رکھ دیا تھا۔

    منصور شیخ کے مطابق سادہ لباس اہلکار خود کو حساس ادارے کا بتاتے رہے، اور انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر پہلے بوٹ بیسن تھانے اور پھر شیریں جناح کالونی لایا گیا، اور کمرے کے اندر کئی روز تک بند رکھا گیا، پھر جب ایس ایچ او ریاض نے جب آنکھوں سے پٹی ہٹائی تو میں اسے پہچان گیا، مجھے بتایا گیا کہ ایس ایس پی ساؤتھ کے احکامات پر یہ کارروائی کی گئی تھی۔

    منصور شیخ نے بتایا کہ وہاں موجود افراد مجھے کہتے رہے یہاں سے نکلنے کا ریٹ 50 لاکھ روپے ہے، میرے گھر والوں نے پٹیشن دائر کر دی تھی، پٹیشن کا پتا چلتے ہی مجھے گاڑی میں بٹھایا گیا اور پی آئی ڈی سی پر اتار کر بھاگ گئے۔

  • کراچی : شیریں جناح کالونی میں مسافر بس کے  قریب بم دھماکہ کا مقدمہ درج

    کراچی : شیریں جناح کالونی میں مسافر بس کے قریب بم دھماکہ کا مقدمہ درج

    کراچی: شیریں جناح کالونی میں مسافر بس کے قریب بم دھماکہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی , واقعے میں 6 افرادزخمی ہوئےتھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقہ شیریں جناح کالونی میں بم دھماکہ کا مقدمہ درج کرلیاگیا، مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب بم ڈسپوزل یونٹ نے واقعےکی رپورٹ مرتب کرلی ہے، جس میں بتایا گیا آئی ای ڈی ڈیوائس کےذریعےدھماکہ کیاگیا، بارودی موادسائیکل کی سیٹ میں نصب کیاگیاتھا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : مسافربس میں دھماکا

    بم ڈسپوزل یونٹ کا کہنا تھا کہ 200سے250گرام بال بیرنگ استعمال کیے گئے، واقعے میں6 افرادزخمی ہوئے۔

    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے شیریں جناح کالونی کےقریب مسافربس میں دھماکا ہواتھا ، ساؤتھ زون پولیس حکام نے بارودی مواد کےدھماکےکی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ جائے وقوع سے سلنڈر کا کوئی ٹکرا نہیں ملا، بس ٹرمینل کے گیٹ پر مبینہ طور پر دھماکا خیز مواد موجود تھا جبکہ جائے وقوع سے گزرنے والی بس دھماکے کی زد میں آئی۔