Tag: شیری رحمان

  • امریکا افغانستان میں خود کو فاتح ظاہر کرانا چاہتا ہے، شیری رحمان

    امریکا افغانستان میں خود کو فاتح ظاہر کرانا چاہتا ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا امریکا افغانستان میں خود کو فاتح ظاہر کرانا چاہتا ہے ، ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو دیکھناچاہیے کہیں بھارت کاکوئی معاہدہ تونہیں ، کشمیری عوام کاحوصلہ بلندہے،دیکھتےہیں کب تک کرفیولگارہتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے اے ار وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا افغانستان میں کچھ بھی ہو امریکا اسے امن کا نام دیناچاہتاہے اور خود کو افغانستان میں فاتح ظاہر کرانا چاہتاہے۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دنیامیں سب سے زیادہ مظالم مقبوضہ کشمیر میں ہورہےہیں ، مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکو15 دن ہوگئے ہیں اور 9لاکھ فوج کھڑی ہے یہ بہت تشویشناک ہے، مظالم کے باوجود دنیا کو کیاچیز بھارت کے خلاف آواز اٹھانے سے روک رہی ہے۔

    مظالم کے باوجود دنیا کو کیاچیز بھارت کےخلاف آوازاٹھانے سے روک رہی ہے

    پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا پارلیمان میں کہاگیا دوسروں کی جنگ میں ملوث ہونانہیں چاہتے، اوآئی سی ممالک کے لیے اپنے مفادات زیادہ اہم ہیں۔

    کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےکبھی بھی مقبوضہ کشمیر پر ثالثی سےانکارنہیں کیا، ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کوبھی پاکستان نےقبول کیاہے، ٹرمپ کی پیشکش کودیکھناچاہیےکہیں بھارت کاکوئی معاہدہ تونہیں۔

    شیری رحمان نے کہا پاکستان شروع سےمسئلہ کشمیرکےحل کی کوشش کررہاہے، بھارت مسئلےکےحل کےلیےبات کرےتاکہ صورتحال بہترہو، بھارت میں لوگ موجودہ صورتحال پرتشویش کااظہارکررہےہیں، بھارت بات چیت کےبجائےدھمکیاں دےرہاہے۔

    سب کومعلوم ہےایل اوسی پرحالات کشیدہ اورکشمیرکامسئلہ دیرینہ ہے

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کشمیری عوام کاحوصلہ بلندہے،دیکھتےہیں کب تک کرفیولگارہتاہے، کشمیری عوام حق خودارادیت کی جنگ لڑرہےہیں، بھارت جنگی جنون میں مبتلاہے،مودی کی پالیسی ہی جنگ ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پوری دنیاکومعلوم ہےپاکستان اوربھارت نیوکلیئرممالک ہیں، سب کومعلوم ہےایل اوسی پرحالات کشیدہ اورکشمیرکامسئلہ دیرینہ ہے۔

  • مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم، پاکستانی سیاست دانوں کی شدید مذمت

    مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم، پاکستانی سیاست دانوں کی شدید مذمت

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے، نہتے کشمیریوں نے بھارتی قبضے کے خلاف سخت احتجاج شروع کر دیا ہے، جس پر بھارتی فورسز نے گولیاں چلا دیں۔

    ادھر پاکستان میں حکومتی اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے متفقہ طور پر نہتے کشمیریوں پر مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مودی نئے دور کا ہٹلر ہے، کشمیر پر حملہ پاکستان پر حملے کے مترادف ہے، بھارت کشمیر کا جغرافیہ بدلنا چاہ رہا ہے، کشمیری اپنے حق کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کشمیر کو گھیرے میں لے کر جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، بھارت کشمیریوں کے حق کی آواز طاقت سے دبانا چاہتا ہے، لیکن یہ کرفیو زیادہ دیر نہیں چل سکے گا، مقبوضہ وادی لہو لہو ہے، آزادی کی تحریک ضرور کام یاب ہوگی۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  یوم آزادی پر کشمیر سے منسوب لوگو تیار، کشمیری جھنڈے کی طلب بھی بڑھ گئی

    وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بھی کشمیریوں پر مظالم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری کرفیو میں بھی نکل آئے ہیں، ابھی تھوڑا صبر کریں بہت کچھ ہونے والا ہے، مودی سرکار کے آخری دن شروع ہو گئے ہیں، کشمیریوں کی جدوجہد مزید تیز ہوگی۔

    وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید کہتے ہیں آج کشمیر کا بچہ بچہ بھارتی فوج کے لیے برہان وانی بن گیا ہے، کشمیری کرفیو میں بھی نکل کر کہہ رہے ہیں ہم چاہتے ہیں آزادی، مودی کا اصل چہرہ نئے دور کے ہٹلر کے طور پر سامنے آ گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں پر فائرنگ کی گئی، ان کی آواز دبانے کی کوشش کی گئی، برہان وانی کی شہادت کے بعد تحریک آزادی مزید بڑھی، کشمیری کہتے ہیں ہم نے بھارتی آئین کو تو کبھی تسلیم ہی نہیں کیا تھا، بھارت نے خود اپنی بربادی کا آغاز کر دیا، انشاء اللہ کشمیر آزاد ہوگا۔

    پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی سینئر رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا دیا ہے، مودی سرکار کو منہ کی کھانا پڑے گی، بڑے دکھ کی بات ہے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں یہ سب ہونے دے رہی ہے، مقبوضہ کشمیر کی کہانی بھارت کسی صورت نہیں دبا سکتا، بھارت غیر قانونی اقدام سے کچھ حاصل نہیں کر سکے گا۔

  • مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے، شیری رحمان

    مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی نےکشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے اور شق ختم کرکے جتا دیا کہ بھارت اشتعال انگیز ریاست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اعلان جنگ کردیا ہے اور یواین قرارداد اوربھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا مودی نےشق ختم کرکے جتادیاکہ بھارت اشتعال انگیزریاست ہے، ریاست پاکستان کوکشمیر کے مسئلےپر مشترکہ حکمت عملی بنانا ضروری ہے، شیری رحمان

    پی پی رہنما نے کہا بھارت سن لے! پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے، ہم آزادی کے ان متوالوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نےمقبوضہ کشمیرمیں سیاسی قیادت کونظربندکردیاہے، مودی نےاعلان کیےتھےکہ مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردوں گا۔

    بی جےپی کاایک مخصوص رویہ رہاہے، بھارت میں لوگوں کوسرعام ماردیاجاتاہے بھارت میں باحیثیت مسلمان بھی سرجھکا کر چلنے پر مجبور ہیں، مذہب کی بنیاد پر تقسیم کی سیاست بی جے پی کے منشور کا حصہ ہے۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔

    دوسری جانب بھارتی اپوزیشن کا ایوان میں احتجاج کرتے ہوئے حکومت کا فیصلہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے ، لوگ گھروں میں محصورہوکررہ گئے، کشمیری رہنما محبوبہ مفتی،عمرعبداللہ اورسجاد لون سمیت دیگر رہنماؤں کوبھی نظربند کردیاگیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں دفعہ ایک چوالیس نافدکر کےوادی میں تمام تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بنداور لوگو ں کی نقل وحرکت پربھی پابندی عائد کردی گئی ہے، سری نگر سمیت پوری وادی کشمیرمیں موبائل فون، انٹرنیٹ، ریڈیو، ٹی وی سمیت مواصلاتی نظام معطل کردیاگیا ہے جبکہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے پولیس تھانوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

  • نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی، شیری رحمان

    نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحمان نے کہا سینیٹ میں اپوزیشن کو واضح اکثریت حاصل ہے، نہیں لگتا چیئرمین سینیٹ لانے میں ہمیں کوئی دقت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحمان نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا چیئرمین سینیٹ لانےکیلئےاپوزیشن کےپاس واضح اکثریت ہے، فلورکراسنگ نہیں ہوسکتی ، نہیں لگتاچیئرمین سینیٹ لانےمیں ہمیں کوئی دقت ہوگی۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا فارورڈبلاک کس طرح بن سکتاہے؟یہ قانون کی نفی ہوگی، حکومت کےپاس سینیٹ میں مطلوبہ تعداد موجود نہیں۔

    وزیراعظم عمران خان اور چیئرمین سینیٹ کی ملاقات کے حوالے سے پی پی رہنما نے کہا وزیراعظم نےصادق سنجرانی کوکہاتحریک کامیاب ہونےنہیں دیں یہ بیان کیا ہارس ٹریڈنگ نہیں؟

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں وزیراعظم نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    وزیراعظم کا کہنا تھا تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے، چیئرمین سینیٹ ہٹانے کی کوششیں کون سی جمہوری اقدار ہے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

  • شیری رحمان کا پروڈکشن آرڈر قوانین میں ترمیم کے فیصلے پر رد عمل

    شیری رحمان کا پروڈکشن آرڈر قوانین میں ترمیم کے فیصلے پر رد عمل

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے پروڈکشن آرڈر قوانین میں ترمیم کے فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پروڈکشن آرڈر کا طریقہ ساری دنیا میں مستعمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پروڈکشن آرڈر سے متعلق وزیر اعظم کی ہدایت پر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پروڈکشن آرڈر کے طریقے پر ساری دنیا میں عمل ہو رہا ہے، حکومت احتساب کو پالیسی سے نہ الجھائے۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جب کوئی ملک سے باہر جانے کی بات نہیں کر رہا تو شور کس بات کا ہے، حکومت پروڈکشن آرڈر سے متعلق شور کیوں مچا رہی ہے۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ احتساب کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال نہ کیا جائے، آپ چور ڈاکو کہتے ہیں اور یہاں لفظ سلیکٹڈ برداشت نہیں ہوتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ اور کرپٹ ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونے چاہئیں، وزیراعظم

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ہدایت کی کہ اراکین پارلیمنٹ کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق قوانین میں ترمیم کی جائے، جس کے بعد یہ معاملہ وزارت قانون کے سپرد کر دیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور اور کرپشن میں ملوث ارکان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہونے چاہئیں اور نہ ایسے قیدیوں کو جیل میں سیاسی قیدی کا درجہ ملنا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جن پر پیسے چوری کرنے کا الزام ہے وہ اسمبلی میں تقرریں کیسے کر سکتے ہیں، یہ ہمیں سلیکٹڈ کس منہ سے کہتے ہیں، یہ تاریخی خسارہ چھوڑ کر گئے ہیں۔

  • شیری رحمان کا بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر رد عمل

    شیری رحمان کا بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر رد عمل

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے حکومت کی طرف سے بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کام ہی تنقید اور احتساب کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف نے ساری عمر دوسروں پر تنقید کی ہے، اب خود تنقید سننے کا حوصلہ نہیں ہے، جب کہ اپوزیشن کا تو کام ہی تنقید ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو کے خلاف قرارداد کی مذمت کرتے ہیں، حکومت کرنی ہے تو تنقید سننے کا حوصلہ پیدا کریں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری کے الفاظ پر پابندی لگائی جا رہی ہے، لیکن ایسے ہتھکنڈوں سے بلاول بھٹو کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ، بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد منظور

    خیال رہے کہ آج ارکان قومی اسمبلی نے بلاول بھٹو زرداری سے اسپیکر کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا تھا، ارکان نے بلاول بھٹو کے خلاف مذمتی قرار داد بھی منظور کی۔

    گزشتہ روز بجٹ کی منظوری کے بعد ایوان کے باہر بلاول بھٹو زرداری کی جارحانہ تقریر کے خلاف مذمتی قرار داد جمع کروائی گئی۔

    جس کے بعد اسپیکر کے حق میں تحریک انصاف کی سینئر پارلیمانی قیادت سامنے آ گئی، مذمتی قرار داد پر پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، اسد عمر اور شفقت محمود نے دستخط کیے۔

  • شیری رحمان کا آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ، پی پی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم

    شیری رحمان کا آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ، پی پی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کیا ہے، پی پی رہنما نے کہا کہ گرفتار اراکین کے پروڈکشن آرڈرز کا اجرا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیری رحمان نے اسپیکر سے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکر بلا تاخیر جمعے کے لیے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کریں۔

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز کے فوری اجرا پر سمجھوتا نہیں ہوگا، فوری پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہوا تو اسے متعصبانہ رویہ سمجھا جائے گا۔

    دوسری طرف پاکستان پیپلز پارٹی عوامی رابطہ مہم کے لیے سرگرم ہو گئی ہے، مہم کے سلسلے میں کوآرڈینیشن کمیٹی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کا آر آئی سی میں طبی معائنہ، صحت تسلی بخش قرار

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف کمیٹی کا حصہ ہوں گے، فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، قائم علی شاہ، تاج حیدر، نجم الدین خان، صابر بلوچ بھی شامل ہوں گے۔

    پیپلز پارٹی کے صوبائی پارٹی صدور اور جنرل سیکریٹریز بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، پی پی آزاد جموں کشمیر، گلگت بلتستان کے صدور بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

    پیپلز پارٹی کی یہ کوآرڈینیشن کمیٹی عوامی رابطہ مہم سے متعلق امور دیکھے گی۔

  • وزیراعظم کا قوم سےخطاب نہیں ایمنسٹی اسکیم کا اشتہار تھا، شیری رحمان

    وزیراعظم کا قوم سےخطاب نہیں ایمنسٹی اسکیم کا اشتہار تھا، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا وزیراعظم کا قوم سے خطاب نہیں ایمنسٹی اسکیم کا اشتہارتھا، قوم کو پیغام دینا ہے تو پارلیمان آئیں، وزیر اعظم بتاتےبجٹ میں عوام کو کتنا ریلیف دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے وزیراعظم عمران خان کے پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا وزیر اعظم چنددن پہلے بھی ایمنسٹی اسکیم پر خطاب کر چکے ہیں، یہ قوم سے خطاب نہیں ایمنسٹی اسکیم کا اشتہارتھا، قوم کو پیغام دینا ہے تو پارلیمان آئیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا جس اسکیم پر پارلیمان کواعتمادمیں نہیں لیاعوام کیسے اعتماد کرے گی، قوم کو انتظار تھا وزیراعظم پالیسی کا اعلان کریں گے، وزیر اعظم کے پیغام میں سوائےالزام تراشی کےکچھ نہیں۔

    پی پی رہنما نے کہا لگتا ہے گزشتہ ایمنسٹی کی طرح یہ اسکیم بھی ناکام ہوگئی ہے، وزیر اعظم بتاتےبجٹ میں عوام کو کتنا ریلیف دیا جائے گا، حکومت نے10 ماہ کوئی معاشی ٹارگٹ حاصل نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کےنام بتائےجائیں، معیشت چندلوگوں کوفائدہ پہنچانے کیلئےچلائی جارہی ہے۔

    مزید پڑھیں : تمام لوگ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا حصہ بنیں: وزیر اعظم کی قوم سے اپیل

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں پاکستانیوں سےاثاثےظاہرکرنےکی اسکیم کاحصہ بننےکی اپیل کرتے ہوئے پیغام میں کہا تیس جون تک بےنامی اثاثے،اکاؤنٹس اورجائیدادیں ظاہرکردیں، تیس جون کے بعد موقع نہیں ملےگا، ہمارے پاس جومعلومات ہیں وہ پہلے کسی حکومت کے پاس نہیں تھیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا ہماری قوم میں صلاحیت موجود ہے، جذبہ آگیا تو ہم لوگ 10 ہزار ارب ہر سال اکٹھا کرسکتے ہیں، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کو فائدہ دیں ۔

    انھوں نے کہا تھا 10سال میں پاکستان کاقرض6ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پہنچ گیا ہے، 2 ہزار ارب صرف قرضوں کی قسطوں میں چلے جاتے ہیں، بچ جانے والے پیسے سے ملک کے خرچ پورے نہیں ہوسکتے، ٹیکس نہیں دیں گے تو ہمارا ملک اوپر نہیں اٹھےگا۔

  • حکومت نے 9 ماہ میں تیل کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کیا: شیری رحمان

    حکومت نے 9 ماہ میں تیل کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کیا: شیری رحمان

    اسلام آباد: سینیٹر شیری رحمان نے تیل کی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے 9 ماہ میں مہنگائی اور بے روزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ انقلابی سرکار نے گزشتہ 9 ماہ میں تیل کی قیمت میں 20 روپے اضافہ کیا جب کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 3 فی صد کمی ہوئی۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکومت کے پاس تیل کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی جواز نہیں، کیا بجٹ سے چند دن پہلے قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف کے کہنے پر کیا گیا ہے؟

    انھوں نے کہا کہ ثابت ہو چکا ہے معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کر دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پیٹرول مہنگا ہونے سےگھبرانا نہیں ! ابھی آئی ایم ایف کا بجٹ آنا ہے،مریم اورنگزیب

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، پٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے اضافے کے بعد پٹرول 112 روپے 68 پیسے کا ہو گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگ زیب نے بھی قیمتوں میں اضافے پر رد عمل میں کہا کہ عید سے چند دن پہلے پٹرول کی قیمت میں اضافہ عوام دشمنی ہے، گھبرانا نہیں، ابھی آئی ایم ایف کا بجٹ آنا ہے، جب بجٹ آئی ایم ایف بنائے گا تو پیشگی عیدی کی اقساط آئیں گی۔

  • قانون پر یقین رکھتے ہیں، لیکن تنگ کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا: راجہ پرویز اشرف

    قانون پر یقین رکھتے ہیں، لیکن تنگ کیا گیا تو دمادم مست قلندر ہوگا: راجہ پرویز اشرف

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کارکنوں کی ہنگامہ آرائی پر پولیس تشدد کے خلاف رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم قانون پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں لیکن تنگ کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جیالوں پر پولیس کی جانب سے واٹر کینن کے استعمال اور گرفتاریوں پر سابق وزیر اعظم اور پی پی رہنما راجہ پرویز اشرف نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پر امن اور قانون پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں، لیکن کارکنوں کو تنگ کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے بھی کہا ہے کہ تبدیلی والے ایک نہتے لڑکے سے ڈرتے ہیں، کارکنان کو گرفتار اور سخت گرمی میں تشدد کیا گیا۔

    شیری رحمان نے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ نیب دفتر جاتے ہوئے کارکنوں پر شیلنگ کی گئی اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا، ہمارے ورکرز کو گرفتار اور سخت گرمی میں تشدد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد بند کر دیا گیا ہے، یہ لاٹھی گولی کی سرکار کس سے ڈرا رہے ہیں؟ تمام کوششوں کے با وجود یہ کسی کو روک نہیں سکیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قانون ہاتھ میں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا: فیصل جاوید کا جیالوں کی ہنگامہ آرائی پر رد عمل

    پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کی کارکنوں کی گرفتاریاں نا قابل برداشت ہیں، رکن قومی اسمبلی شازیہ ثوبیہ اور مسرت مہیسر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کارکنوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، پولیس نے خواتین پارلیمنٹرینز اور کارکنان پر بھی تشدد کیا۔

    پی پی رہنما چوہدری منظور نے بھی کہا کہ جیالوں کو روکنا بزدلانہ کارروائی ہے، حکومت بلاول بھٹو کی للکار سے گھبرا چکی ہے۔