Tag: شیری رحمان

  • عمران خان بتائیں کہ سعودی عرب نے کن شرائط پر امداد دی، شیری رحمان

    عمران خان بتائیں کہ سعودی عرب نے کن شرائط پر امداد دی، شیری رحمان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ عمران خان بتائیں سعودی عرب نے امداد کے بدلے کن شرائط کو لاگو کیا۔

    تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے اسے ایک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان قرار دیا۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں کہ وہ کس سے خوف زدہ ہیں: شیری رحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شیری رحمان نے کہا ’عمران خان کا خطاب ایک خوف زدہ وزیرِ اعظم کا بیان تھا، سعودیہ سے امداد کا جواز تراشنے کے لیے اپوزیشن پر تنقید مضحکہ خیز حربہ ہے۔‘

    پیپلز پارٹی کی رہنما کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان بتائیں کہ وہ کس سے خوف زدہ ہیں، وقت آ چکا ہے کہ عمران خان کنٹینر سے اتر کر پالیسی بیانات دیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیرِ اعظم نے قوم سے خطاب میں دو ٹوک الفاظ میں اپنے مخالفین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کان کھول کرسن لیں، کسی قسم کا کوئی این آر او نہیں ہوگا، سڑکوں پر آنا ہے تو ہم کنٹینر دینے کو تیار ہیں، کھانا بھی پہنچائیں گے، کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کوئی این آراو نہیں ہوگا، کرپٹ افراد کو جیلوں میں ڈالیں گے: وزیراعظم


    وزیرِ اعظم نے کہا کہ قرضوں کی قسطیں واپس کرنی تھیں جس کی وجہ سے ہم پر بوجھ پڑ گیا تھا اور اگر ہم براہ راست آئی ایم ایف کے پاس چلے جاتے تو اس سے عوام پر مزید دباؤ بڑھ جاتا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ سعودی عرب سے بڑا زبردست پیکج مل گیا ہے۔

    دوسری طرف آج وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی عرب کا پیکیج کل 6.2 ارب ڈالر ہے، اور سعودی عرب نے کوئی شرط عائد نہیں کی ہے۔

  • وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے، شیری رحمان

    وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے حکومت کے منی بجٹ کو بد تر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے۔

    سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شیری رحمان نے منی بجٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت روایتی بجٹ ہی پیش کر دیتی مگر یہ تو اس سے بھی بد تر ہے۔

    سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ موجودہ بجٹ پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں، ہم سمجھ رہے تھے کہ ذہین وزیرِ خزانہ معیشت کو بہتر بنائیں گے، زرِ مبادلہ کے ذخائر خطرے میں ہیں۔

    پی پی کی رہنما کا کہنا تھا کہ کہیں پھر یو ٹرن نہ لینا پڑے جیسے آج ریڈیو پاکستان بلڈنگ پر لیا۔ خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے ریڈیو پاکستان کی عمارت منتقلی اور لیز پر دینے کا فیصلہ ملازمین کے شدید احتجاج کے بعد واپس لے لیا ہے۔

    شیری رحمان نے کہا کہ تبدیلی آ چکی ہے اور وہ آپ کے خساروں میں نظر آ رہی ہے، حکومت ہر چیز پر ٹیکس لگا رہی ہے، کاش روایتی بجٹ ہی دے دیتی۔


    یہ بھی پڑھیں:  فی الحال ہمارا آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا پروگرام نہیں: اسد عمر


    پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے مزید کہا کہ حکومت نان ٹیکس فائلر کو مزید سہولتیں دے رہی ہے، زرِ مبادلہ کے ذخائر خطرے میں ہیں، نہیں بتایا گیا کہ خسارہ کیسے پورا ہوگا۔

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اب آئی ایم ایف کے پاس کشکول لے کر جائے گی۔ خیال رہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے پاس نہ جانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

  • بھارت کواندازہ نہیں کہ ہمارا دفاع کتنا مضبوط ہے: پاکستانی سیاست دانوں‌ کا بھارتی دھمکیوں پر ردعمل

    بھارت کواندازہ نہیں کہ ہمارا دفاع کتنا مضبوط ہے: پاکستانی سیاست دانوں‌ کا بھارتی دھمکیوں پر ردعمل

    لاہور:  پاکستانی سیاست دانوں نے بھارتی آرمی چیف کی دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذاکرات سے فرار قرار دے دیا.

    ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ‌ رشید، سینیٹر  شیری رحمان اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    پاکستان پرپڑنے والی میلی آنکھ نکال دی جائےگی: شیخ رشید

    شیخ رشید کا کہنا ہے کہ بھارت کسی غلطی فہمی میں‌ نہ رہے، جنگ ہوئی، تو مسلمانوں کی سب سےبڑی ریاست بھارت کونیست ونابود کر دے گی.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان پربری نظر ڈالی، تو نہ تو بھارت میں گھاس اُگے گی، نہ ہی چڑیا چہچہائے گی، بھارت کواندازہ نہیں پاکستان کا دفاع کتنا مضبوط ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان پرپڑنے والی میلی آنکھ نکال دی جائےگی، منتخب حکومت پاکستان کی سالمیت اور چپے چپے کا دفاع کرنا جانتی ہے.

    شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان پر کسی نے حملہ کیا تو ایساجواب ملےگاجو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا.

    بھارت ڈائیلاگ سے بھاگ رہا ہے: حنا ربانی کھر

    سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے بھارت ڈائیلاگ سے بھاگ کر جارحانہ رویہ اپنا رہا ہے، بھارت کے آرمی چیف کا جو دل کرتا ہے بول دیتے ہیں.

    حناربانی کھرنے کہا کہ پاکستان کو بھارتی آرمی چیف کے بیان کا جواب دینا چاہیے، بھارتی رویے پر پاکستان کوبھرپورطریقے سےجارحانہ مؤقف دینا چاہیے.

    بھارت نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا: شیری رحمان

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ جائز رویہ رکھا ہے، بھارتی دھمکیوں سے فرق نہیں پڑتا.

    شیری رحمان نے کہا کہ بھارت نے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے، بھارتی آرمی چیف کا بیان انتہائی غیرذمہ دارانہ ہے.

     

  • پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے: شیری رحمان

    پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے: شیری رحمان

    راولپنڈی: اپوزیشن لیڈر سینیٹ شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت خارجہ امور پر شدید مشکل کا شکار ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سینیٹ اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ خارجہ امور سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے.

    [bs-quote quote=”توقع ہےالیکشن شفاف اور غیر جانب دارانہ ہوں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شیری رحمان”][/bs-quote]

    پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ الیکشن کا وقت ہے، خاص ماحول بن گیا ہے، البتہ الیکشن کو متنازع کر دیا گیا ہے.

    انھوں نے کہا کہ سیاست یہاں ممنوع نہیں، توقع ہے کہ ہم ایک سطح پر بحث کریں، توقع ہےالیکشن شفاف اور غیر جانب دارانہ ہوں گے.

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی قافلوں کو روکنے کی کوشش کی گئی، نیکٹا نے سیاست دانوں پر حملوں کی رپورٹ دی ہے، اس رپورٹ کو ہم دو پہلووں سے دیکھ سکتے ہیں، اس ضمن میں‌ سنجیدگی ضروری ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں پیپلز پارٹی کی رہنما نے اپنے ایک بیان میں‌ کہا تھا کہ سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، یہ انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں۔


    سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان

    سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سزا کے بعد نواز شریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری ہے، یہ انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ایون فیلڈ فیصلے پر رد عمل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شیری رحمان نے کہا کہ مقدمے میں نواز شریف قانونی طور پر اپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے، مریم اور نوازشریف کا وطن واپس آنا ان کی مجبوری بن گیا ہے، نواز شریف انتخابات کو متنازع بننا چاہتے ہیں.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے نظام، پارٹی اور خود کو مشکل میں ڈال دیاہے، وہ اس معاملے کو سیاسی کیس بنانا چاہتے ہیں، وہ اپنے ساتھ اپنےبھائی شہباز شریف کو بھی مشکل میں ڈالیں گے کیونکہ ن لیگ نے اس معاملے کو اپنی ذات کی جنگ سمجھا۔

    ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ تتر بتر ہو چکی ہے، نواز شریف نے ووٹ کی عزت کو بے توقیر کیا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو دس سال قید اورجرمانے کی سزا سنادی ہے جبکہ مریم نواز کو سات سال قید مع جرمانہ جبکہ کیپٹن صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ فیصلے کے مطابق مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر دس سال تک سیاست کیلئے نااہل ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیری رحمان کا بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ

    شیری رحمان کا بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ

    کراچی : پپیپلزپارٹی کی رہنما اورسینٹر شیری رحمان نے بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انتظامیہ نے اقدام نہیں لیا تو ہمارے مطالبے بڑھ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پپیپلزپارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ان کے عوامی اجتماعات کو سیکیورٹی مہیا کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ منصفانہ انتخابات نگران حکومت اورالیکشن کمیشن کی ذمےداری ہے، انتظامیہ نے اقدام نہیں لیاتو ہمارے مطالبے بڑھ سکتے ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ کے مشن کے ساتھ عوام میں جا رہے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز شہر قائد کے قدیم علاقے لیاری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے قافلے پر علاقہ مکینوں نے شدید پتھراؤ کرکے گاڑی کے شیشے توڑ دیے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے پی پی کا جھنڈا بھی نذرِ آتش کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : لیاری میں بلاول بھٹو کے قافلے پر پتھراؤ، مظاہرین نے پیپلز پارٹی کا جھنڈا جلا دیا


    جس کے بعد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، مکینوں کے پتھراؤ کے جواب میں جیالوں نے بھی جوابی پتھراؤ شروع کردیا تھا اور علاقہ میدان جنگ بن گیا تھا۔

    دریں اثنا پیپلز پارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے قافلے پر پتھراؤ اور عوامی احتجاج پر ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلاول بھٹو آگے بڑھ رہے ہیں اور بڑھتے جائیں گے، لیاری کو یرغمال نہیں بننے دیں گے، 25 سے 30 لوگوں کو جمع کر کے قافلہ روکنے کی کوشش کی گئی، لیاری کے لوگوں کو استعمال کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیاری دورے کی اجازت پہلے سے لے رکھی تھی، رکاوٹوں کے باوجود انتخابی مہم جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے: خورشید شاہ، شیری رحمان

    کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے: خورشید شاہ، شیری رحمان

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں خورشید شاہ اور شیری رحمان نے کہا ہے کہ کاغذات نامزدگی ایکٹ آف پارلیمنٹ ہے، اس میں درستی کا اختیار بھی صرف پارلیمنٹ ہی کو حاصل ہے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کر رہے تھے، سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ کاغذات نامزدگی فارم میں ترمیم کی ضرورت ہے تو اسے دوبارہ پارلیمنٹ بھیجا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان پر اعتماد ہے لیکن مختلف قراردادوں اور فیصلوں کے باعث شکوک وشبہات بڑھ رہے ہیں، پیپلز پارٹی ایک دن کے لیے بھی الیکشن کا التوا نہیں چاہتی۔

    پیپلز پارٹی کی سینئر خاتون رہنما شیری رحمان نے میڈیا گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں پورے ملک میں بے یقینی کی فضا پھیلی ہوئی ہے، اس وقت لگتا ہے الیکشن تاخیر کا شکار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 25 جولائی کو ہی انتخابات ہوں گے، نگراں وزیراعظم نے بھی واضح کیا ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں گے، چاہتے ہیں ہر چیز وقت اورآئینی طور پر ہو۔

    نامزدگی فارم میں تبدیلی کا معاملہ، سابق اسپیکر نے انتخابات میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کردیا


    ان کا کہنا تھا کہ کاغذات نامزدگی کی منسوخی کوئی بچوں کا کھیل نہیں، فارم میں کوئی تشویش ناک ترمیم نہیں کی گئی، اس سلسلے میں سینیٹ کا اجلاس بھی بلایا جا رہا ہے۔

    شیری رحمان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اداروں میں کوئی تصادم نہ ہو، ہم وہی کام کریں گے جوعوام کی بہتری کے لیے ہو۔

    خیال رہے کہ ملک اس وقت انتخابات کے ملتوی ہونے کے خدشات کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ عدالت کی طرف سے کاغذات نامزدگی کے فارم میں تبدیلی لانے کے احکامات ہیں، اس سے قبل بھی عدالت متعدد انتخابی حلقے کالعدم قرار دے چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کا بیان مسترد کرتے ہیں، ملکی استحکام مجروح نہیں ہونے دیں گے، شیری رحمان

    نواز شریف کا بیان مسترد کرتے ہیں، ملکی استحکام مجروح نہیں ہونے دیں گے، شیری رحمان

    کراچی : پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے کہا ہے کہ نوازشریف کے بیان کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان کے استحکام کو قطعاً مجروح نہیں ہونے دیں گے، سابق وزیر اعظم نے مودی کے بیان پر ٹھپہ لگایا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شیری رحمان نے کہا کہ افسوس ہے کہ3بار وزیراعظم بننے والا شخص پاکستان کے خلاف ایسے بیان دے رہا ہے، انہوں نے مودی کے مؤقف پر ٹھپہ لگا دیا۔

    نوازشریف کےبیان کو مسترد کرتے ہیں، وہ پاکستان کی قربانیوں پر   پانی پھیرنے کی کوشش کررہے ہیں, نوازشریف نے پاکستان کے وقار کو مجروح کیا، وہ ایسے بیانات سے لوگوں کی توجہ نہیں ہٹاسکتے۔

    نوازشریف سیاسی شہید نہ بنیں ذمہ داری دکھائیں، اپنا بیان واپس لیں یا اس کی وضاحت دیں، ملکی استحکام کو قطعاً مجروح نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کامقدمہ ہرسطح پرلڑیں گے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے مزید کہا کہ کیا نوازشریف تجزیہ کار ہیں جو ایسےبیانات دے رہے ہیں، انہوں نے نریندر مودی کے مؤقف کی تائید کی، نواز شریف نے پاکستان کا بیانیہ کمپرو مائز کرنے کی کوشش کی۔

    اس بیان کے بعد پاکستان کو عالمی سطح پر اور خطے میں ناکامی کا ہدف بنایا جارہا ہے۔ ان کے اس بیان پرپوری دنیا سوال اٹھارہی ہے، بھارتی میڈیا مسلسل پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اکیلے جنگ لڑرہا ہے، پاک فوج اور ہزاروں پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دی ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کے مؤقف پر کوئی دو رائے نہیں انہوں نے ممبئی ٹرائل کی بات کی جس کی تائید کرتے ہیں، کون کہتا ہے کہ پاکستان ممبئی حملوں کے ٹرائل نہیں چاہتاپاکستان ممبئی ٹرائل مکمل کرنے کی کوشش میں پیش پیش رہا ہے بلکہ بھارت پاکستان کے ساتھ تعاون نہیں کررہا، پاکستان نے ممبئی حملوں پر 2008سے تواتر سے تعاون کیا۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شیری رحمان کی بگڑتے پاک امریکا تعلقات پر اظہار تشویش، نیب زدہ سفیر کی تعیناتی پر کڑی تنقید

    شیری رحمان کی بگڑتے پاک امریکا تعلقات پر اظہار تشویش، نیب زدہ سفیر کی تعیناتی پر کڑی تنقید

    اسلام آباد: سینیٹ میں‌ اپوزیشن لیڈر شیری رحمان نے پاک امریکا تعلقات کی تلخی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سدباب کا مطالبہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر نے کہا کہ دونوں‌ ملکوں‌ میں‌ بڑھتی کشیدگی انتہائی حساس اور خطرناک موقع ہے.

    [bs-quote quote=”برسوں کی رفاقت کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اس قدر تلخی آگئی ہے کہ ایک نیا دشمن سامنے کھڑا کیا جا رہا ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شیری رحمان”][/bs-quote]

    پیپلزپارٹی کی سینئر رہنما نے ن لیگ کی حکومت کی جانب سے علی جہانگیر صدیقی کی بہ طور امریکی سفر تعیناتی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نازک صورت حال میں نیب زدہ سفیر امریکا منتقل کیا جا رہا ہے.

    انھوں نے دونوں‌ ممالک کی جانب سے سفارتی عملے پر عائد کی جانے والے پابندی سے متعلق کہا کہ برسوں کی رفاقت کے بعد پاک امریکا تعلقات میں اس قدر تلخی آگئی ہے کہ ایک نیا دشمن سامنے کھڑا کیا جا رہا ہے۔

    شیری رہنما کا کہنا تھا کہ سفیروں کے معاملے پر اس قدر تلخ صورتحال نہیں ہونی چاہیے تھی، معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے.

    امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر نے کہا کہ تلخی اتنی نہیں‌ بڑھنی چاہیے، یہ انتہائی حساس موقع ہے، دونوں ملکوں کے تعلقات میں شدید آتی جارہی ہے.

     یاد رہے کہ پاکستانی سفارت کاروں پر سفری پابندی کے بعد حکومت نے  بھی پاکستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں پر جوابی سفارتی پابندی عائد کردی ہے

     


    پاکستان نے بھی امریکی سفارت کاروں پرجوابی پابندیاں عائد کردیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینیٹ اجلاس: صدر کے ایمنسٹی آرڈیننس پر رضا ربانی کی کڑی تنقید، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    سینیٹ اجلاس: صدر کے ایمنسٹی آرڈیننس پر رضا ربانی کی کڑی تنقید، اپوزیشن کا واک آؤٹ

    اسلام آباد: سینیٹر رضا ربانی نے صدر ممنون کی جانب سے جاری آرڈیننس پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اس آرڈیننس کی وجہ سے مجھ سمیت پورے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا۔

    ،سابق چیئرمین سینیٹ نے نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ صدر نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیے بغیر چار آرڈیننس منظور کیے جب کہ آرٹیکل 50 کے تحت صدر پاکستان پارلیمان کا حصہ ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ صدر نے خود سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس طلب کیے ہیں، قانون میں اکنامک ایڈوائزری کونسل کی کوئی حیثیت نہیں ہے، صدر کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس غیر قانونی ہیں۔

    میاں رضا ربانی نے سینیٹ اجلاس میں کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے تحت اس طرح قوانین جاری نہیں کیے جاسکتے، آرڈیننس کی منظوری کابینہ میں پیش ہونے کے بعد ہی دی جاسکتی ہے۔ انھوں نے آرڈیننس کا معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کردیا۔

    سینیٹ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس کے خلاف تقاریر کے بعد اپوزیشن نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔

    دوسری جانب وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا کہ سینیٹ اجلاس میں ایمنسٹی اسکیم کو حرام کی دولت قرار دینا افسوس ناک ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آرڈیننس کے اجرا سے قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی، اپوزیشن کا رویہ افسوس ناک ہے، آرڈیننس سے متعلق ایک سرکولیشن کے ذریعے منظوری لی گئی تھی۔

    صدرممنون حسین نےٹیکس ایمنسٹی اسکیم پردستخط کردیے‘ آرڈیننس جاری

    ایمنسٹی اسکیم آرڈیننس کی منظوری پر سینیٹر شیری رحمان نے احتجاج کرتے ہوئے کہ یہ پارلیمنٹ کے حق پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے، ہم یہاں ٹی اے ڈی اے لینے نہیں آتے، ہرقانون منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کیا جانا چاہیے۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ حکومت پارلیمان میں بیٹھ کر منی لانڈرنگ کرنا چاہتی ہے، بجٹ سے چند دن قبل ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، انھوں نے کہا کہ یہ معاملہ اسحقاق کمیٹی کو بھیجا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔