Tag: شیری رحمان

  • شیری رحمان، سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر

    شیری رحمان، سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر

    اسلام آباد: پہلی خاتون  وزیر اعظم  اور پہلی خاتون  اسپیکرکے بعد پیپلزپارٹی نے ایک اور  اعزاز  اپنے نام کر لیا. شیری رحمان سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر مقرر ہوگئیں.

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرمقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری ہوگیا. وہ سینیٹ کی پہلی خاتون اپوزیشن لیڈر ہیں. شیری رحمان نے ذمے داریاں سنبھال لی ہیں۔

    [bs-quote quote=”امید ہے کہ جمہوریت کے سفر میں سب ساتھ چلیں گے اور مشکلات کا مقابلہ کریں گے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”شیری رحمان” author_job=”سینئر رہنما، پیپلزپارٹی” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/03/SherryRehamn60x60.jpg”][/bs-quote]

    اس موقع پر شیری رحمان نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلاول بھٹو  اور آصف علی زرداری کا ساتھ دینے اور ان پر بھروسا کرنے کے لیے شکریہ گزار ہیں.

    انھوں نے کہا کہ ہم تمام چیلنجز سے مل کرنمٹیں گے، مجھے سب ہی نے سپورٹ کیا، فاٹا، بلوچستان اور  خیرپختون خواہ میں‌ جس جس پارٹی نے ساتھ دیا، ان کا کادل سےشکریہ اداکرتی ہوں.

    سینیٹ کی نو منتخب اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ جمہوریت کے سفر میں سب ساتھ چلیں گے اور مشکلات کا مقابلہ کریں گے. انھوں‌ نے امید ظاہر کی کہ انھیں‌ جمہوریت کے اس سفر میں سب کا تعاون حاصل رہے گا.

    تجزیہ کاروں کے مطابق سینیٹ انتخابات میں‌ پیپلزپارٹی رہنما کا اپوزیشن لیڈر بنانا حکومتی اتحاد کے لیے ایک اور دھچکا ہے.

    یاد رہے کہ 12 مارچ کو معنقد سینیٹ الیکشن میں‌ حکومت اتحاد کو  چیئرمین اور ڈپٹی دونوں‌ نشستوں‌ پر  اپوزیشن اتحاد سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا.

    صادق سنجرانی راجا ظفر الحق کے 46 ووٹوں‌ کے مقابلے میں‌ 57 ووٹ لے کر چیئرمین سینیٹ، جب کہ سلیم مانڈوی والا عثمان کاکٹر 44 ووٹوں کے مقابلے میں‌ 54 ووٹ لے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے تھے.


    سینیٹ انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد


    میرصادق سنجرانی : شکایات سیل کے سربراہ سے چیئرمین سینیٹ تک


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نوازشریف نے اداروں سے تصادم کرنے کی ٹھان لی، شیری رحمان

    نوازشریف نے اداروں سے تصادم کرنے کی ٹھان لی، شیری رحمان

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی آج کی تقریر سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے اداروں سے نصادم کرنے کی ٹھان لی ہے، وہ کنفیوژن کا شکار ہیں، جمہوریت کی نہیں ذاتی لڑائی لڑ رہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے نواز شریف کی تقریر کے ردعمل میں اپنے ایک بیان میں کہی،  شیری رحمان نے کہا کہ ایک عدالتی معاملے کو نوازشریف نے سیاسی معاملہ بنا کر پورے ملک کو یرغمال بنادیا۔

    ’’حیرانگی کی بات ہے کہ جس پارٹی نے ساری زندگی بھٹو خاندان کی مخالفت میں گزاری وہ پارٹی اب شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے حوالے اور ان کی مثالیں دیتی ہے، یہ لوگ اب خود کا موازنہ بھٹو خاندان سے کرتے ہیں جو سیاسی اور اخلاقی طور پر بالکل جائز اور درست نہیں، ریاستی اداروں اور جمہوریت کے لیے شریف خاندان کا رویہ پریشان کن ہے‘‘۔

    شیری رحمان نے کہا کہ شہباز شریف نے آج بھی اپنے بھائی کو لڑائی اور ٹکراﺅ کی سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی طرز سیاست سے ان کے اپنے رہنماء بھی مطمئن نہیں ہیں۔

    نواز شریف بہت کنفیوژن کا شکار ہیں، ان کے فیصلے بہت جلد تبدیل ہوتے رہتے ہیں، ان کو چاہیے کہ وہ اپنی سینئر قیادت سے مشورہ لیں نہ کہ نئے اور غیرتجربہ کار مشیروں سے۔


    مزید پڑھیں: حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان


    شیری رحمان نے کہا کہ نواز شریف نے میثاق جمہوریت کی پاسداری نہیں کی ، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی بات کیسے کر رہے ہیں، پہلے میثاق جمہوریت کی خلاف ورزی کا حساب دیں پھر گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی بات ہوگی۔


    پاکستان میں بحران کا ذمہ دارخوشامدی ٹولہ ہے، شیری رحمان


    انتخابی اصلاحات بل کے حوالے سے شیری رحمان نے کہا کہ صرف نواز شریف کو پارٹی صدر بنانے کے لیے قانون میں ترمیم کی گئی، اس ترمیم کا فائدہ اس وقت صرف نواز شریف کو ہوتاہے، ہوسکتا ہے چند دنوں بعد ایک اور پارٹی بھی اس ترمیم سے فائدہ اٹھائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان

    حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، نواز شریف جمہوریت نہیں اپنی ذات کو بچارہے ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ حکمران خاندان پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہا ہے، ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم آخری قطرے تک استعمال کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور آصف زرداری نے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں، زرداری نے بغیر کسی جرم کے 11 سال جیل کاٹی، محترمہ کی شہادت کے وقت انتشار کے بجائے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔

    شیری رحمان نے کہا کہ حکمراں خاندان عدالتوں کو نہیں مانتا تو عام آدمی کیا کہے، مستقل بیانات آئے کہ ہم عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے، اندرون پارٹی معاملات طے کیے گئے کہ بچوں کو نہیں پیش کیا جائے گا۔

    یہ پڑھیں: پاکستان بحران کی جانب بڑھ رہا ہے، ذمہ دارخوشامدی ٹولہ ہے، شیری رحمان

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم آخری قطرے تک استعمال کی جارہی ہے، ترقیاتی فنڈز ختم ہوئے تو ن لیگی سیاست دان الگ الگ راستے پر چلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان اپنی ذات کے لیے ملک کو انتشار میں لے جارہا ہے، حکمران خاندان نے پارلیمان کو بے توقیر کردیا ہے۔ پاکستان کے مستقبل سے کھیلا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے، شیری رحمان

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ اگر نوٹی فکیشن غلط تھا تو وہ میڈیا تک کیسے پہنچا، انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلئیر کی ہے۔

    یہ بات انہوں نے ڈان لیکس کے حوالے سے آئی ایس پی آر کا ٹوئٹ واپس لینے پر اپنے ردعمل میں کہی، شیری رحمان نے کہا کہ نوٹی فکیشن اگرغلط تھے تو جاری کیوں کیے گئے؟

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پوزیشن کلیئرکرلی ہے، اعتزاز احسن کی رائے کے خلاف نہیں جانا چاہتی، ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس میں ایک وفاقی وزیر سمیت تین افراد کو گرایا گیا۔

    شیری رحمان نے سوال کیا ہے کہ حکومت کو مطمئن کرنے میں اتنا وقت کیوں لگا، جو سیٹلمنٹ آج ہوئی ہے یہ پہلے کیوں نہیں ہوئی؟

    واضح رہے کہ ڈان لیکس کے حوالے سے آئی ایس پی آر کی جانب سے کیا گیا ٹوئٹ واپس لے لیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ ڈان لیکس سے متعلق 29 اپریل کا ٹویٹ حکومت، کسی شخصیت یا ادارے کے خلاف نہیں تھا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پیرا 18 کی منظوری اور عمل درآمد کے بعد ڈان لیکس کا معاملہ حل ہوگیا ہے، پاک فوج جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پہلے جو نوٹی فکیشن جاری کیا تھا وہ نامکمل تھاجو آج مکمل ہوگیا ہے اس لیے ٹویٹ واپس لے لیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : اس سے بہتر تھا ڈی جی آئی ایس پی آر مستعفی ہو جاتے، اعتزاز احسن


    ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کورٹ نے اپنی تحقیقات مکمل کی اور ان تحقیقات کے نتیجے میں جو نام سامنے آئے ان کے خلاف حکومت نے کارروائی کی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ملک میں فائنل اتھارٹی صرف وزیراعظم ہیں اور وہ جو حکم دیں گے اس پرعمل کیا جائے گا۔

  • پی آئی اے کی بدحواسیاں، شیری رحمان کو غلط طیارے میں بٹھا دیا

    پی آئی اے کی بدحواسیاں، شیری رحمان کو غلط طیارے میں بٹھا دیا

    اسلام آباد: وی آئی پی شخصیات بھی پی آئی اے کی بدحواسیوں سے بچ نہیں سکیں، پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کو غلط طیارے میں بٹھا دیا گیا۔

    پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے ٹوئٹ میں کہا کہ پی آئی اے نے سکھر جانے والے اے ٹی آر کے بجائے ملتان جانے والے طیارے میں بٹھا دیا اوربعد میں غلطی درست کی۔

    یاد رہے چندروز قبل اے ٹی آر طیارے کی روانگی سے قبل پی آئی اے نے بکرا ذبح کیا تھا، اس جانب اشارہ کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ ہمارے اے ٹی آر کیلئے صدقے کا کوئی بکرا نظر نہیں آیا۔

    خیال رہے پیپلزپارٹی کی شیری رحمان اور دیگر پارٹی رہنما پی آئی اے کے طیارے سے سکھر جا رہے تھے۔

  • چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    چوہدری نثارکی پریس کانفرنس پرمختلف رہنماؤں کا شدید ردعمل

    اسلام آباد / لاہور: ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی بات ہے، شیری رحمان نے کہا کہ کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اور نگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، جبکہ نعیم الحق نے کہا ہے کہ اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت چوہدری نثار کو فوراً مستعفیٰ ہوجانا چاہئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی پریس کانفرنس کے جواب میں مختلف سیاسی رہنماؤں نے اپنے بیان میں شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ جس کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کو پسند نہ آئے وہ اسے قبول نہیں کرتے۔

    ماڈل ٹاؤن کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں میرٹ پر نہیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ قوم جان لے کہ حکمرانوں کے احتساب کیلئے کوئی ادارہ سلامت نہیں بچا، یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہی نہیں ہونے دیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ سانحہ کوئٹہ میں 73جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کو بھی تیار نہیں۔

    پیپلز پارٹی کی رہنما اورسینیٹر شیریں رحمان نے کہا کہ وزرات داخلہ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کروانے میں ناکام ہوگئی ہے، تحقیقاتی کمیشن رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات نیشنل ایکشن پلان کی ناکامی اور حکومت کی غیرسنجیدگی کا ثبوت ہیں۔

    نیشنل ایکشن پلان 2014 میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد حکومت کی طرف سے قائم کیا گیا تھا، آرمی پبلک اسکول حملے میں دہشت گردوں نے بچوں اور اسکول کے عملے پر فائرنگ کرکے 132 بچوں سمیت 141 افراد کو شہید کیا تھا، دعائیں اور مذمت کے پیغامات جاری کرنا اب نا کافی ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردی کا مقابلہ ایک مسلسل اور سنگین مسئلہ ہے، کوئٹہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ نے قومی ایکشن پلان پرحکومت کی منصوبہ بندی اورنگرانی کے عمل کوبے نقاب کر دیا ہے، رپورٹ میں وزارت داخلہ کے ناقابل بھروسہ رویے اور دہشت گردی کے حقیقی خطرات کو سنجیدہ نہ لینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    شیریں رحمان کا کہنا ہے کہ کمیشن نے انسداد دہشت گردی سے متعلق تقریبا ہرپہلو میں وزارت کی منظم ناکامی کو ظاہر کیا ہے، وزیر داخلہ نے صرف ایک بار ایک قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا اجلاسب بلایا ہے، وزارت داخلہ دہشت گردوں کے خلاف پابندی عائد کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔

    انہوں نے سوال کیا کہ رپورٹ کے نتائج کو پڑھنے کے بعد بھی کیا ہمیں حکومت کی نااہلی کے مزید ثبوتوں کی ضرورت ہے؟

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے مشیر اور کنوینرآف نیشنل ایکشن پلان نفاذ کمیٹی کے پاس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی ذمہ داری کے حوالے سے کمیشن کے ساتھ شیئر کرنے کہ لئے کچھ بھی نہیں تھا۔

    پیپلز پارٹی نے بار بار کہا ہے کہ ہم پاکستان کا دفاع کرنے میں حکومت کے ساتھ متحد ہیں، اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی تشکیل دینے کا تعمیر ی قدم اٹھانا ہوگا۔

    علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ہمیں توقع تھی کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ آنے کے بعد چوہدری نثار کوئی معقول راستہ اختیار کریں گے، اخلاقی اور جمہوری تقاضوں کے تحت تو چوہدری نثار کو فورا استعفیٰ دینا چاہئیے۔

    سپریم کورٹ کے جج واضح طور پر اپنی تحقیقات میں انہیں سنگین غفلت اور نااہلی کا مرتکب قرار دے چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوری کے بعد سینہ زوری کرنا ن لیگ کا شیوہ ہے، نہ وزیر اعظم جھوٹ بولنے کے بعد استعفیٰ دیتا ہے نہ وزیر داخلہ ناکامی کے بعد اپنے منصب سے الگ ہوتا ہے۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ چوہدری نثار کے خلاف چارج شیٹ در اصل ن لیگی حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کے بعد بھی چوہدری نثار کا اپنے منصب سے چمٹے رہنا جمہوری روایت کے خلاف ہے، اگر چوہدری نثار اپنے منصب سے مستعفیٰ نہیں ہوتے تو سپریم کورٹ 184-3 کے تحت اس کا نوٹس لے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ چوہدری نثار کو معصوم شہریوں اور وکلاء کی شہادتوں کا ذمہ دار قرار دے کر وزارت داخلہ سے الگ کیا جائے۔

  • فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا ہے، شیری رحمان

    فوج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتا ہے، شیری رحمان

    لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما شیری رحمن کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی آمد خوش آئند ہے،فوج کا کام بارڈر کی نگرانی کرنا ہے جب کہ اندرونی معاملات سول حکومت کے ذمہ ہوتے ہیں۔

    ایف سی کالج لاہور میں منعقدہ سیمینار کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمن کا کہنا تھا کہ نئے آرمی چیف کا آنا خوش آئند ہے اور امید ہے جمہوری قیادت اور عسکری قیادت میں ہم آہنگی مزید بہتر ہو گی۔

    انہوں نے کہا کہ افواج کا کام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہوتی ہے جب کہ اندرونی معاملات اور کارِ حکومت کی انجام دہی کی ذمہ داری سول حکومت کے کاندھوں پر ہوتی ہے۔

    شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ ملک میں مستقل وزیر خارجہ تعینات کیا جانا چاہیے جس کی عدم موجودگی کے باعث وزیراعظم کے بیرونِ ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں پارلیمنٹ میں حاضری ہر لحاظ سے بہتر تھی جب کی وزیراعظم سینیٹ جانا گوارا نہیں کرتے۔

    بلاول بھٹو کی شادی کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول پہلے الیکشن لڑیں گے اور بھرپور پارلیمانی کردار ادا کریں گے۔

  • دہشتگردی قوانین کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، شیری رحمان

    دہشتگردی قوانین کو سیاستدانوں کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، شیری رحمان

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے ڈاکٹرعاصم کی گرفتاری کو انتقامی کارروائی قراردے دیا،شیری رحمان کا کہنا ہے ہمیں نیشنل ایکشن پلان پر وضاحتیں درکار ہیں۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ کرپشن کے خلاف کارروائی کرنا ہے تو پورے ملک میں کی جائے، پیپلزپارٹی کرپشن کا دفاع نہیں کرے گی ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے اور سابق وزیراعظم گیلانی اب بھی عدالت میں پیش ہونے کو تیار ہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ کیسے کہا جاسکتا ہےکہ پیپلزپارٹی دہشت گردوں کی معاون ہے، ہم اپنے اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، ہمارے کارکنان اور قائدین نے گولیاں کھائیں، ہم نے کسی سے کوئی سمجھوتے نہیں کیے اور نہ ہی ہمارے کسی سے رابطے تھے کیا پھر ہمیں کس بات کا صلہ مل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کو صرف پیپلزپارٹی ہی نظر آرہی ہے، اس طرح کی کارروائیاں کرکے ہمیں کیا پیغام دینے کی کوشش ہورہی ہے، دہشت گردی کے خلاف کام ہمارے دور حکومت میں شروع ہوا، ہمارے دل اور نظریئے میں کبھی یہ ابہام نہیں رہا کہ پاکستان کا جھنڈا جلانے والوں اور دہشت گردوں سے مذاکرات کیے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے جارہے ہیں لیکن پیپلزپارٹی درپیش چیلنجز کا سامنا کرنا کے لیے تیار ہے، پیپلزپارٹی میدان میں ہے اور آگے بڑھتی جارئے گی۔

    اس موقع پر قمرزمان کائرہ کا کہنا ہے دہشتگردی کے الزام پیپلز پارٹی کسی صورت برداشت نہیں کرے گی، قمر زمان کائرہ نے کہا ہم پہلے گھبرائے نہ اب گھبرائے ہیں، حکومت سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔

  • شیری رحمان بلا مقابلہ سینیٹر منتخب

    شیری رحمان بلا مقابلہ سینیٹر منتخب

    اسلام آباد: پی پی رہنما شیری رحمان سندھ کی جنرل نشست سے بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہوگئیں۔

    یپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا سینیٹر منتخب ہونے کے بعد لہجہ تو نہ بدلا لیکن الفاظ ضرور بدل گئے، پی پی رہنما نے وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا، انہوں نے ایوانوں میں دمادم مست قلندرکا اشارہ بھی دیا اور اپنے عزائم بھی ظاہر کیے۔

    شیریں رحمان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو واپس آچکے ہیں ،اب پارٹی کی حکمت عملی واضح ہوگی۔

  • شیری رحمان نے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے کاغذات جمع کرادئیے

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرادئیے ہیں۔ سینٹ کی جنرل نشست عبدالطیف انصاری کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    الیکشن کمیشن آفس میں سینیٹ کی نشست کی نامزد امیدوار شیری رحمان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے مشکل وقت میں جمہور اور جمہوری قوتوں کا ساتھ دیگی 18ویں ترمیم پر عمل اسی وقت نظر آئیگا جب وسائل صوبوں کو منتقل ہونگے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گزشتہ بجٹ میں رکھے تمام ہدف پورانہ کرنےکا اعتراف کرچکی جبکہ توانائی بحران ،بے روزگاری اور قرضوں کا بوجھ بڑھانے کی ذمہ داری بھی وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی تیاری کررہے ہیں نوجوانوں کے روزگار کیلئے کام کررہے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق آج کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے مگر شری رحمان کے مقابلے میں کسی بھی امید وار نے کاغذات جمع نہیں کرائے، جس کے بعد شری رحمان کے بلا مقابلہ منتخب ہونے کے واضح امکانات ہیں