Tag: شیر خوار

  • بھارتی فوجی اہلکار نے بیوی اور شیر خوار بچوں کو زندہ جلا دیا

    بھارتی فوجی اہلکار نے بیوی اور شیر خوار بچوں کو زندہ جلا دیا

    مظفر پور: بھارتی ریاست بہار میں بھارتی فوجی اہلکار نے اپنی بیوی اور دو بچیوں کو زندہ جلا دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارت کی ریاست بہار کے مظفرپور کے علاقے اہیاپور میں پیش آیا، جہاں ایک فوجی اہلکار نے اپنی بیوی اور شیر خوار بچے کو زندہ جلانے کے بعد فرار ہوگیا۔

    بھارت کی مقامی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع گاؤں والوں نے دی، جس کے بعد موقع پر پہنچ کر معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شوہر کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، فوجی نوجوان کی تلاشی جاری ہے، دوسری جانب اہل خانہ نے الزام لگایا کہ فوجی اہلکار نے اپنے ناجائز تعلقات کے بنا پر انکی بیٹی اور نواسی کو قتل کیا۔

     

    اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ فوجی نوجوان کا کسی خاتون نے ناجائز تعلق تھا اس وجہ سے وہ ان کی بیٹی سے طلاق چاہتا تھا لیکن 2 چھوٹی بیٹیوں کی وجہ سے طلاق لینے میں دشواری پیش آرہی تھی۔

    اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ فوجی اہلکار نے دوسری خاتون کے ساتھ مل کرمیری بیٹی کو جلایا ہے، ان سب معاملات میں اس کے سسرال والوں نے بھی ملزم کی مدد کی۔

  • ماں نے شیر خوار بچی کو سوئمنگ پول میں ڈبو کر مار ڈالا

    ماں نے شیر خوار بچی کو سوئمنگ پول میں ڈبو کر مار ڈالا

    امریکی ریاست جارجیا میں ایک ماں نے اپنی شیر خوار بیٹی کو سوئمنگ پول میں ڈبو کر مار ڈالا، پولیس کے مطابق ماں عملیات کے زیر اثر ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ رہائشی اپارٹمنٹس کی بلڈنگ میں پیش آیا جہاں ماں اپنی 22 ماہ کی بچی کو عمارت کے مرکزی سوئمنگ پول کے قریب لے گئی۔

    پولیس کو اطلاع پہنچنے تک بچی ہلاک ہوچکی تھی، پولیس نے اسے پول کی تہہ سے نکالا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جس وقت ماں کو گرفتار کیا گیا وہ برہنہ تھی اور عجیب و غریب حرکات کر رہی تھی، وہ مسلسل کچھ پڑھ رہی تھی جس سے بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ وہ کسی قسم کی مذہبی عملیات کے زیر اثر تھی۔

    پول کے پاس لگے سی سی ٹی وی کیمرے نے ماں اور بچی کو پول کے قریب جاتے، اور پھر ماں کو اکیلے واپس آتے ریکارڈ کرلیا۔

    پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا ہے اور گرفتاری کے 4 روز بعد اسے عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔

    پولیس کے مطابق انہیں اس سے قبل بھی خاتون کے گھر کے حوالے سے شکایت موصول ہوئی تھی، جہاں کسی نے بچی سے ناروا سلوک کی شکایت درج کروائی تھی۔

    پولیس نے وہاں پہنچ کر ماں اور بچی کو چیک کیا اور واپس چلی گئی۔

    بچی کا باپ بھی ساتھ رہتا تھا تاہم وہ اکثر شہر سے باہر سفر کرتا تھا اور وقوعے کے روز بھی گھر میں موجود نہیں تھا۔

  • امریکا میں شیر خوار بچوں کی کرونا ویکسی نیشن کا آغاز

    امریکا میں شیر خوار بچوں کی کرونا ویکسی نیشن کا آغاز

    امریکا میں اس سے قبل 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو کرونا وائرس ویکسین لگائی جارہی تھی، تاہم اب 6 ماہ تک کے بچوں کی بھی ویکسی نیشن شروع کردی گئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں 6 ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو بھی 21 جون سے کرونا وائرس ویکسین لگانے کا آغاز کردیا گیا۔

    امریکا میں پہلے ہی 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کا آغاز کیا جا چکا تھا، تاہم 6 ماہ کے کمسن بچوں کو بھی کرونا ویکسین کے متعدد ڈوز لگانے کا آغاز کردیا گیا۔

    امریکا بھر میں 6 ماہ سے 5 سال کی عمر کے 1 کروڑ 80 لاکھ بچے ہیں جو کرونا ویکسین لگوانے کے اہل ہیں اور ملک بھر میں 21 جون کو ویکسی نیشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 4 سال کی عمر کے بچوں کو فائزر و بائیو ٹیک کی ویکسین جبکہ 5 سال تک کے بچوں کو موڈرینا کی ویکسین لگائی جائے گی اور تمام بچوں کو ابتدائی طور پر دو ڈوزز لگائے جائیں گے۔

    بچوں کو بھی بالغ افراد کی طرح پہلے ڈوز کے چار ہفتوں بعد دوسرا ڈوز لگایا جائے گا جبکہ ضرورت پڑنے پر انہیں بھی بوسٹر ڈوز لگانے کی تجویز زیر غور ہے۔

    6 ماہ سے 4 سال کی عمر کے بچوں کو تین مائیکرو گرام کا ڈوز لگایا جائے گا اور انہیں بھی ایک ماہ بعد دوبارہ اتنا ہی ڈوز لگایا جائے گا۔

    اسی طرح 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو 10 مائیکرو گرام، 12 سال کی عمر کے بچوں کو 30 مائیکرو گرام اور 12 سال سے زائد عمر کے بچوں کو 50 مائیکرو گرام کے ڈوز لگائے جائیں گے۔

    امریکا میں پہلے ہی 5 سال سے زائد عمر کے بچوں کو ویکسین لگانے کی اجازت دی گئی تھی، اس کے علاوہ دیگر کئی ممالک میں بھی 5 سال سے زائد عمر کے علاوہ اس سے کم عمر بچوں کو بھی کرونا ویکسین لازمی لگانے کی اجازت دی گئی تھی۔

    پاکستان میں اسکول جانے والے بچوں کو بھی ویکسین لگوانے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم پاکستان میں ویکسین کے لیے بچوں کی کم سے کم عمر 12 سال تجویز کی گئی تھی۔

    متعدد ممالک میں اب بچوں کو ویکسین لگانے سمیت انہیں بوسٹر ڈوز بھی لگائے جا رہے ہیں۔

  • جلتی گاڑی میں شیر خوار بچی کو چھوڑ کر بھاگنے والے باپ کو سزا مل گئی

    جلتی گاڑی میں شیر خوار بچی کو چھوڑ کر بھاگنے والے باپ کو سزا مل گئی

    امریکا میں جلتی ہوئی کار میں شیر خوار بچی کو چھوڑ کر بھاگنے والے باپ کو قید کی سزا سنا دی گئی، باپ منشیات فروشی میں ملوث تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ واقعہ اپریل 2019 میں پیش آیا، 28 سالہ اموٹپ نارمن طویل عرصے سے منشیات فروشی کے دھندے میں ملوث تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے روز وہ گاڑی میں منشیات کی بھاری مقدار اور اپنی 19 ماہ کی بچی کو لے کر جارہا تھا جب ایک مقام پر پولیس نے اسے روکا۔

    ملزم نے گاڑی بھگادی اور تھوڑی دیر بعد اس کی گاڑی سے دھواں نکلنے لگا، ملزم نے اس دوران منشیات سے بھرا بیگ کھڑکی سے باہر پھینکا اور تھوڑی دیر بعد بچی کو گاڑی میں چھوڑ کر خود بھی باہر چھلانگ لگا دی، تب تک گاڑی آگ پکڑچکی تھی۔

    پولیس کے وہاں پہنچنے تک گاڑی شعلوں میں گھر چکی تھی جبکہ اندر موجود بچی کی بھی دم گھٹنے سے موت واقع ہوچکی تھی۔

    اموٹپ گاڑی سے چھلانگ لگانے کے بعد سڑک کے ساتھ موجود جنگلات میں غائب ہوگیا تاہم اگلے دن پکڑا گیا۔ عدالت میں اس نے کہا کہ اسے امید تھی کہ پولیس اہلکار اس کی بچی کو جلتی گاڑی سے ریسکیو کرلیں گے۔

    2 سال سے زائد عرصے تک کیس چلنے کے بعد عدالت نے ملزم کو 28 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

  • شیر خوار بچوں کی جلد اور ناخنوں کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    شیر خوار بچوں کی جلد اور ناخنوں کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    پہلے ایک یا دو دانت نکلنے کے بعد انہیں نرم برش سے صاف کریں، ایسا دن میں دو دفعہ کریں ایک پہلی اور ایک آخری فیڈ کے بعد۔شیر خوار بچوں کو نہایت حفاظت اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے، یہ کام ان افراد کے لیے مشکل ہوجاتا ہے جو پہلی بار والدین بنے ہوں۔

    آج ہم آپ کو شیر خوار بچوں کی حفاظت کے طریقے بتا رہے ہیں۔

    جلد

    بچے کی جلد بہت نازک اور باریک ہوتی ہے اور اس کو پورے سال کے دوران خاص حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے، شیر خوار بچہ ابھی سن اسکرین لگانے کے قابل نہیں ہوتا اس لیے اس کو سورج کی سیدھی شعائیں پڑنے سے بچائیں۔

    گرم مہینوں میں اور صبح 11 بجے سے شام 4 بجے کے درمیان خاص طور پر دھوپ سے حفاظت کریں۔ گرمیوں میں اس کے چہرے کو بچانے کے لیے بڑی اور گہری ٹوپی پہنائیں۔

    اگر بچے کو دھوپ سے جلن ہو جائے تو فوراً ڈاکٹر کے پاس جائیں۔

    سردیوں میں اپنے بچے کو گرم رکھیں اور اس کی جلد کو جتنا ہو سکے ڈھک کر رکھیں تاکہ ٹھنڈ سے بچا جا سکے۔

    کمرے میں ہوا کو نم رکھنے کے لیے ہیومیڈیفائر کا استعمال کریں لیکن گندگی کو بننے سے روکنے کے لیے اس آلہ کو ہمیشہ صاف رکھیں۔ یہ گندگی ہوا میں شامل ہو کر سانس کی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

    ناخن

    نومولود بچے کی انگلیوں کے ناخن چھوٹے، نرم اور باریک ہوں گے لیکن اگر بچے کو کھرچنے کی عادت ہو تو وہ اسکے چہرے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس لیے اس کی انگلیوں کے ناخنوں کو ہمیشہ کٹا ہوا رکھنا ضروری ہے۔

    نیل کلپر کا استعمال کرتے وقت اس کا ناخن کاٹتے ہوئے اس کی انگلی کا پیڈ اس کے ناخن سے دور لے جائیں تاکہ انگلی کٹنے سے بچ سکے۔

    ہو سکتا ہے نومولود بچے پر نیل کلپرکا استعمال شروع میں آپ کو مشکل لگے، اگر آپ اس کا استعمال غیر آرام دہ محسوس کریں تو اپنے بچے کے ناخن ایمری بورڈ سے چھوٹے کرنے کی کوشش کریں۔

    بچے کے ناخن توقع سے بہت زیادہ تیزی سے بڑھتے ہیں، اس کی انگلیوں کے ناخنوں کو ایک ہفتے میں تقریباً ایک یا دو دفعہ کاٹنا پڑ سکتا ہے۔

    دانت

    نومولود بچے کے دانت ابھی تک نکلے تو نہیں ہوں گے لیکن یہ اس کے دانتوں کی حفاظت شروع کرنے کا بہترین وقت ہوگا، صرف سوتی کپڑے کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا لے کر اسے پانی میں ڈبوئیں اور بچے کے مسوڑوں پر پھیریں۔

    دن میں ایک دفعہ بچے کی آخری فیڈ کے بعد ایسا کرنے کی کوشش کریں۔

    پہلے ایک یا دو دانت نکلنے کے بعد انہیں نرم برش سے صاف کریں، ایسا دن میں دو دفعہ کریں ایک پہلی اور ایک آخری فیڈ کے بعد۔

    ٹوتھ پیسٹ کا استعمال 6 ماہ سے کم عمر کے بچے کے لیے ضروری نہیں ہوتا کیونکہ یہ فلورائڈ کی زیادتی کا سبب بن سکتا ہے۔

    بچے کے دانتوں کو خراب ہونے سے بچانے کا ایک اور بہترین طریقہ بچے کو رات کے وقت بستر پر یا پھر چپ کروانے کے لیے بوتل کے استعمال سے گریز کرنا ہے۔

    بچے کو رات کے وقت بوتل میں دودھ دینا بچے کے آنے والے دانتوں کے لیے مستقل نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر بچے کو رات کے وقت بوتل دینا ضروری ہو تو اس کو دودھ کے بجائے پانی سے بھریں۔

  • امریکا: سفاک باپ نے شیر خوار بیٹی کو دوسری منزل سے نیچے پھینک دیا

    امریکا: سفاک باپ نے شیر خوار بیٹی کو دوسری منزل سے نیچے پھینک دیا

    امریکا میں ایک سفاک باپ نے اپنی شیر خوار بیٹی کو دوسری منزل کی بالکونی سے نیچے پھینک دیا جس سے شیر خوار کی موت واقع ہوگئی۔

    یہ اندوہناک واقعہ امریکی شہر لاس ویگس میں پیش آیا جہاں والد نے 2 ماہ کی بچی کو بالکونی سے نیچے پھینکا، بعد ازاں اپارٹمنٹ کو آگ لگائی اور فرار ہونے کی کوشش میں 2 گاڑیوں سے تصادم کا سبب بنا۔

    پولیس کے مطابق واقعے کی رات صبح 4 بجے کے قریب بچی کی ماں نے 911 کو فون کیا اور کہا کہ اس کی شیر خوار بیٹی کو دوسری منزل سے نیچے پھینک دیا گیا ہے۔

    پولیس موقع پر پہنچی تو ماں، بچی کو اپنی گود میں لیے ہوش میں لانے کی کوشش کر رہی تھی، اسپتال لے جائے جانے پر بچی کی موت کی تصدیق ہوگئی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جوڑے کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس کے دوران باپ نے بیوی کی گود سے بیٹی کو چھینا اور دوسری منزل کی بالکونی سے نیچے پھینک دیا۔

    اس کے بعد جب ماں نیچے بچی کو ہوش میں لانے کی کوشش کر رہی تھی تب ملزم نے اپارٹمنٹ کو آگ لگائی اور فرار ہونے کے لیے گاڑی میں سوار ہوا۔

    اس نے گھر کے قریب ایک گاڑی کو ٹرک ماری، بعد ازاں وہ ایئرپورٹ پہنچا اور ایئرپورٹ کے قریب ایک اور گاڑی کو ٹکر ماری، تاہم ایئر پورٹ میں داخل ہوتے ہی اسے گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اپارٹمنٹ میں آتشزدگی سے خاصا نقصان ہوا ہے جبکہ پالتو کتا بھی ہلاک ہوگیا ہے۔ پولیس نے ملزم پر قتل کی دفعات عائد کی ہیں۔

  • سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا

    سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا

    امریکا میں ایک ماں نے اپنے شیر خوار بچے کے منہ میں بے بی وائپ ٹھنسا کر اسے مار ڈالا، پولیس نے ماں کو گرفتار کرلیا جس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست آرکنساس میں پیش آیا جہاں پولیس کو ایک بے حس و حرکت پڑے 2 ماہ کے بچے کے بارے میں اطلاع ملی۔ اطلاع ملنے کے بعد جو پہلی ریسکیو ٹیم بچے تک پہنچی اس نے بچے کو طبی امداد اور سی پی آر دیا، تاہم بچے نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    ابتدا میں انہوں نے خیال کیا کہ بچے کی سانس کی نالی میں کوئی چیز پھنسی جس نے سانس کی آمد و رفت روک دی، غور سے دیکھنے پر انہیں بچے کے حلق میں کوئی چیز نظر آئی۔

    ریسکیو ٹیم نے وہ شے باہر نکالی تو وہ ایک بے بی وائپ تھا، ٹیم نے وائپ کو بچے کے حلق سے نکالا لیکن تب تک وہ مر چکا تھا۔

    دوسری جانب عدالت میں بچے کی ماں نینسی ولیمز نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے بچے کے رونے سے تنگ آکر اسے خاموش کروانے کے لیے اس کے حلق میں وائپ ٹھنسایا۔

    ماں کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر اس وقت سو رہا تھا اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ وہ جاگ جائے، ادھر بچہ بری طرح چیخ چیخ کر رو رہا تھا۔

    ماں کے مطابق اس نے پہلے بچے کو خاموش کروانے کے لیے ایک بوتل اس کے منہ میں ٹھنسائی لیکن اس سے بچے کے مسوڑھوں کو چوٹ پہنچی جس سے وہ اور زیادہ رونے اور چیخنے لگا۔

    بعد ازاں سفاک ماں نے شیر خوار کے حلق میں وائپ ٹھنسا دیا۔ پولیس نے ماں پر فرسٹ ڈگری یعنی عمداً قتل کے ارتکاب کے چارجز عائد کیے ہیں۔

  • والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    امریکا میں ایک شیر خوار بچہ کھوپڑی میں فریکچر کے بعد اسپتال میں داخل کرلیا گیا جسے والدین نے اپنی لڑائی کے دوران اسکرو ڈرائیور (پیچ کس) سے زخمی کر ڈالا تھا۔

    یہ دلدوز واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا جہاں والدین نے اپنی لڑائی کے دوران شیر خوار کو نادانستہ طور پر شدید زخمی کردیا۔

    دونوں والدین کی عمریں 21 سال ہیں جن کے درمیان کسی بات پر بحث و تکرار ہوئی، اس دوران والد نے 2 ماہ کے شیر خوار کو اپنی گود میں اٹھا رکھا تھا۔

    جب بحث زیادہ بڑھی تو ماں اسکرو ڈرائیور لے کر خطرناک ارادے سے شوہر کی طرف بڑھی اور پیچ کس اسے گھونپنا چاہا تاہم نشانہ خطا ہونے سے وہ شیر خوار کے سر میں جا گھسا۔

    پولیس کی فوراً آمد کے بعد بچے کو اسپتال منتقل کیا گیا جس کے سر سے خون بہہ رہا تھا، ڈاکٹرز کے مطابق اس کی کھوپڑی میں فریکچر ہوا ہے اور اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ یعنی آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

    والدین پر جان لیوا ہتھیار کے ساتھ حملے اور چائلڈ ابیوز کے الزامات عائد کیے گئے تاہم جلد ہی دونوں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

  • ننھے منے بچوں کو رنگ برنگے جوتے پہنانے کا نقصان

    ننھے منے بچوں کو رنگ برنگے جوتے پہنانے کا نقصان

    ننھے منے بچے یوں تو سب ہی کو پیارے لگتے ہیں اور بچے اگر سجے سجائے، رنگ برنگے کپڑے جوتے پہنے ہوئے ہیں تو ان پر اور زیادہ پیار آتا ہے۔

    اکثر ماؤں کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے ننھے بچوں کی میچنگ میں بھی کوئی کسر نہ چھوڑیں اور انہیں لباس کے ساتھ خوشنما رنگین جوتے بھی پہنائیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں شیر خوار بچوں کو جوتے پہنانا ان کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق شیر خوار بچوں کو جوتے پہنانا ان کی دماغی نشونما کو متاثر کرسکتا ہے۔

    میڈرڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق ننگے پاؤں رہنے والے بچے زیادہ ذہین اور خوش باش رہتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس کی وجہ دراصل یہ ہے کہ 1 دن سے 2 سال تک کا بچہ دنیا کو دریافت کرنے کے مرحلے میں ہوتا ہے۔ اس عمر کے دوران بچے نئی چیزوں کو دریافت کرتے ہیں اور انہیں نئے تجربات حاصل ہوتے ہیں۔

    ایسے میں پاؤں کے اعصاب (نروز) بچے کی یادداشت اور دماغ میں معلومات جمع کرتے ہیں، لیکن جب بچے جوتے پہنتے ہیں تو ان کی حرکت اور محسوس کرنے کی صلاحیت میں کمی آتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش کریں جتنا ممکن ہو اپنے بچے کو ننگے پاؤں چلائیں، اگر فرش ٹھنڈا ہو تو بچے کو ہلکے موزے پہنائیں۔ ان کے مطابق بچے کی مختلف اقسام کی زمینوں پر چلنے کی حوصلہ افزائی کریں جیسے گھاس، یا ریت پر چلنے کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے کی اس دریافت کرنے کی عمر میں وہ جتنی زیادہ نئی چیزیں دیکھے گا اتنا ہی اس کی یادداشت اور ذہانت میں اضافہ ہوگا۔

  • شیر خوار بچوں کو پانی پلانا خطرناک ہوسکتا ہے

    شیر خوار بچوں کو پانی پلانا خطرناک ہوسکتا ہے

    یوں تو ہر انسان کو دن بھر میں زیادہ سے زیادہ سے پانی پینے کی ضرورت ہوتی ہے، تاہم شیر خوار بچوں کا معاملہ مختلف ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا کہ 6 ماہ سے کم عمر بچوں کو پانی پلانا نہایت خطرناک ہوسکتا ہے اور یہ بعض اوقات ان کی موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جب ہم بہت زیادہ پانی پی لیتے ہیں تو یہ خون میں شامل ہونا شروع ہوجاتا ہے جس سے خون میں موجود نمک یا سوڈیم کی سطح کم ہونی شروع ہوجاتی ہے۔

    جب خون میں سوڈیم کی سطح بے حد کم یعنی تقریباً فی گیلن کے حساب سے 0.4 اونس ہوجائے تو جسم ہائپونیٹرمیا کا شکار ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: شیر خوار بچوں کے لیے شہد سخت نقصان دہ

    اس کیفیت میں جسم کے خلیات اضافی پانی کو اپنے اندر جذب کر کے سوڈیم کی سطح معمول پر لانے کی کوشش کرتے ہیں، نتیجتاً جسم کے خلیات غبارے کی طرح پھول جاتے ہیں جس سے الٹی، متلی اور عضلات میں کھنچاؤ کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔

    یہ کیفیت ایتھلیٹس میں نہایت عام ہوتی ہے کیونکہ وہ بہت زیادہ اور مسلسل پانی پیتے ہیں۔

    ایسی صورت میں پانی دماغ کے خلیات تک بھی پہنچ سکتا ہے جس کے بعد دماغ کے خلیات بھی پھول جاتے ہیں اور کھوپڑی پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے دماغ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے جبکہ موت واقع ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوجاتا ہے۔

    تاہم پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ ایک مکمل بالغ جسم میں پانی کی زیادتی سے موت کا امکان نہایت کم ہوتا ہے البتہ شیر خوار بچے اس صورتحال کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بہت زیادہ گرم کپڑے پہنانا ننھے بچوں کے لیے مہلک

    بچوں کے گردے چونکہ مکمل طور پر نشونما نہیں پائے ہوتے لہٰذا انہیں پلائے جانے والے پانی کی تمام مقدار گردوں میں فلٹر ہونے کے بجائے خون میں شامل ہوجاتی ہے اور یوں چند اونس پانی بھی ان کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

    صرف براہ راست پانی ہی نہیں بلکہ اگر بچوں کو پلائے جانے والے فارمولہ دودھ میں بھی پانی کی مقدار زیادہ ہو تو یہی صورتحال پیش آسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں ضروری ہے کہ فوری طور پر بچے کو ڈاکٹر کے پاس لے جایا جائے جو انہیں خون میں سوڈیم کی مقدار معمول پر لانے کے لیے مختلف مائع جات استعمال کرواتے ہیں۔