Tag: شیر

  • کھاؤں یا نہیں؟ شیر نے شکار کا ارادہ بدل دیا

    کھاؤں یا نہیں؟ شیر نے شکار کا ارادہ بدل دیا

    نئی دہلی: ویسے تو شیر کو جنگل کا بادشاہ کہا جاتا ہے، اور وہ کسی سے ڈرتا معلوم نہیں ہوتا، لیکن بعض اوقات وہ اپنے موڈ کا غلام بھی معلوم ہوتا ہے اور موڈ نہ ہونے پر شکار کا ارادہ بھی بدل دیتا ہے۔

    بھارتی ریاست اتر کھنڈ میں واقع جم کوربٹ نیشنل پارک میں کیمرے نے شیر کی ایسی ہی کشمکش کو قید کیا جس میں وہ سوچتا نظر آرہا ہے کہ آیا وہ حملہ کرے یا نہیں۔

    پارک میں یہ واقعہ ایک سیاحتی گروپ کے ساتھ پیش آیا جس میں نصف افراد ایک گاڑی میں موجود تھے جبکہ بقیہ نصف ہاتھی کی سواری کر رہے تھے۔

    شیر نے کچھ دیر سوچنے کے بعد ہاتھی کی طرف حملے کی نیت سے دوڑ لگائی لیکن شاید آدھے راستے میں اسے خیال آیا کہ اپنے سے دوگنی جسامت کے شکار پر حملہ کرنا کوئی عقلمندی نہیں، چنانچہ وہ اپنا ارادہ بدل کر واپس جھاڑیوں کی طرف چلا گیا۔

    اس دوران اس نے جیپ میں موجود افراد پر حملے سے بھی گریز کیا۔

    اس ویڈیو کو دیکھ کر یہی کہا جاسکتا ہے کہ شاید شیر کا پیٹ بھرا ہوا تھا اور وہ کچھ کھانے کے موڈ میں نہیں تھا۔

  • تاریخ کے دریچے کھولتی چند نادر تصاویر

    تاریخ کے دریچے کھولتی چند نادر تصاویر

    دنیا کا ہر بڑا شخص پیدا ہوتے ہی مشہور اور کامیاب نہیں بن جاتا۔ کامیابی حاصل کرنے سے پہلے اس کی زندگی بھی ہماری اور آپ کی طرح معمولی انداز میں گزرتی ہے بس فرق صرف انتھک محنت اور لگن کا ہوتا ہے۔

    آج ہم آپ کو مشہور شخصیات کی کچھ نادر و نایاب تصاویر دکھا رہے ہیں جن کو دیکھ کر شاید آپ کو حیرت کا جھٹکا لگے۔ کیونکہ آپ نے ان معروف اور کامیاب شخصیات کو کبھی ایسا تصور نہیں کیا ہوگا۔ یہ تصاویر ان کے کامیاب ہونے سے قبل یا جدوجہد کے ابتدائی دور کی ہیں۔

    ان میں بہت سی تصاویر میں آپ اپنی زندگی سے مماثلت بھی پا سکتے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو پھر خوش ہوجایئے کہ آپ بھی بہت جلد کامیاب افراد کی فہرست میں شامل ہونے والے ہیں۔

    10

    ذرا بائیں جانب کونے میں کھڑے شخص کو غور سے دیکھیئے۔ یہ کوئی اور نہیں روس کے موجودہ صدر ولادی میر پیوٹن ہیں اور یہ تصویر 60 کی دہائی میں کھینچی گئی۔

    1

    مشہور باکسر، اداکار اور کیلیفورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شیوازینگر کی کامیابی کی کہانی سے کون واقف نہیں۔ فلم ٹرمینیٹر کے مرکزی اداکار آرنلڈ کی یہ تصویر سنہ 1968 کی ہے جب وہ پہلی بار نیویارک آئے۔

    3

    سنہ 1977 ۔ دنیا کے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کمپنی کے مالک بل گیٹس کو ان کی نوجوانی کے زمانے میں بغیر لائسنس ڈرائیونگ کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
    4

    سنہ 1977 ۔ امریکی صدر بارک اوباما اپنی باسکٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کے ہمراہ۔

    2

    سنہ 1981 ۔ مشہور باکسر محمد علی ایک خودکشی پر مائل شخص کو اس کے ارادے سے باز رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    5

    سنہ 1928 ۔ مشہور فلم ساز کمپنی ایم جی ایم کا لوگو جس میں ایک شیر چنگھاڑتا ہوا نظر آتا ہے، کچھ یوں فلمایا گیا۔

    6

    سنہ 1931 ۔ اپنے شعبوں کی دو باکمال شخصیات، خاموش فلموں کے اداکار چارلی چپلن (بائیں) اور معروف سائنسدان آئن اسٹائن (دائیں)۔

    7

    برطانوی ملکہ الزبتھ دوسری جنگ عظیم کے دوران فوج کا حصہ رہیں۔

    8

    سنہ 1981 ۔ جراسک پارک جیسی شاندار سائنسی فلمیں تخلیق کرنے والے ہدایت کار اسٹیون اسپیل برگ۔ ان کی گود میں بیٹھی بچی ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ ڈریو بیری مور ہے۔

    9

    سنہ 1991 ۔ سائنس اور کمپیوٹر کی دنیا کو نئی جہتیں دینے والے دو عظیم دماغ، بل گیٹس (دائیں) اور ایپل کے بانی اسٹیو جابز (بائیں)۔

    تصاویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ

  • دنیا کے انوکھے ترین ریستوران

    دنیا کے انوکھے ترین ریستوران

    اگر آپ کھانے پینے کے شوقین ہیں تو اپنے شہر کے بہترین کھانوں کے مقامات سے ضرور واقف ہوں گے۔ اگر آپ نے دوسرے شہروں میں سفر کیا ہے تو وہاں جاتے ہی سب سے پہلے آپ بہترین طعام کی جگہیں ڈھونڈتے ہوں گے اور وہاں کے مشہور کھانے کھاتے ہوں گے۔

    لیکن کیا آپ نے دنیا کے ان عجیب وغریب اور انوکھے ریستورانوں کے بارے میں سنا ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں موجود ہیں۔ ان ریستوارنوں کی انفرادیت ان کا محل وقوع ہے۔

    غاروں، برفانی پہاڑوں، اور جھیلوں کے نزدیک واقع اور مخصوص طرز پر بنائے گئے یہ خوبصورت ریستوران دنیا بھر میں مشہور ہیں اور ہر سیاح یہاں کا دورہ کرنا چاہتا ہے۔

    آپ نے قطب شمالی کی حیران کن روشنیوں کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا؟ اگر آپ ان کو صحیح سے دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بہترین جگہ آئس لینڈ میں واقع یہ نادرن لائٹس بار ہے جہاں سے ان روشنیوں کا حسین نظارہ دکھائی دیتا ہے۔

    4

    5

    کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واقع ایک ریستوران جراف مینور جہاں کی خاص بات یہ ہے کہ آپ وہاں زرافوں کے ساتھ ناشتہ کرسکتے ہیں۔

    9

    giraffe-5

    اٹلی میں واقع یہ ریستوران ایک قدیم غار میں قائم ہے۔ غار کے نیچے ایک خوبصورت دریا بہتا ہے۔

    1

    2

    3

    نیوزی لینڈ میں مشہور تصوراتی فلم ’دی ہوبٹ‘ کی طرز پر بنا ہوا گرین ڈریگن پب۔

    12

    11

    13

    انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں واقع تساوو لائن نامی ریستوران جہاں آپ شیروں کے ساتھ ڈنر کر سکتے ہیں۔ لیکن فکر مت کریں آپ کے اور شیر کے درمیان شیشے کی دیوار ہوگی۔

    32

    31

    بورا بورا نامی جزیرے پر آپ کو نیلے سمندر میں بیٹھ کر کھانے کی پیشکش کی جاتی ہے۔

    20

    فن لینڈ میں بنایا جانے والا برفانی محل جس کے ریستوران میں جانے کے لیے آپ کو سخت سردیوں کا انتظار کرنا ہوگا۔

    19

    18

    17

    مالدیپ میں زیر سمندر قائم ایک ریستوران، جہاں آپ کے سر پر شارک سمیت مختلف آبی حیات حرکت کر رہی ہوں گی۔

    10

    فلپائن کا یہ ریستوران آپ کو بہتی آبشار کے درمیان بیٹھ کر کھانے کا موقع دیتا ہے۔

    22

    21

    کینیا میں واقع علی باربرز نامی ایک اور غار ریستوران۔ یہاں موم بتیوں کے ذریعہ روشنیاں کی جاتی ہیں۔

    14

    15

    فرانس میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع اس ریستوران میں کھانا کھانا بھی ایک لائف ٹائم تجربہ ہوسکتا ہے۔ یہاں بیٹھ کر آپ کو کھڑکیوں سے بلند و بالا پہاڑ اور بادل دکھائی دیں گے۔

    8

    7

    untitled-1

    نیوزی لینڈ میں درختوں پر بنائے گئے یہ چھوٹے چھوٹے کمرے دراصل ریستوران ہیں جنہیں ریڈ ووڈ ٹری ہاؤس کہا جاتا ہے۔

    26

    25

    جاپان میں ایلس ان ونڈر لینڈ کی طرز پر بنایا گیا ’بھول بھلیوں میں ایلس‘ نامی ریستوران۔

    23

    24

    مشہور اینی میٹڈ فلم ریٹاٹوئی کی طرز پر بنایا گیا ریستوران جو پیرس میں واقع ہے۔

    30

    29

    نیدر لینڈز کا ہوائی غبارے میں موجود ریستوران۔

    28

    27

    چین میں جیل کی طرز پر بنایا گیا ’پریزن آف فائر‘ نامی ریستوران۔ یہاں پہنچ کر آپ خود کو ایک خطرناک مجرم محسوس کریں گے جسے کھڑکیوں کے ذریعہ کھانا دیا جارہا ہوگا۔

    33

    34

  • سفید شیر نئی زبان سیکھنے پر مجبور

    سفید شیر نئی زبان سیکھنے پر مجبور

    نئی دہلی: انسانوں کے لیے زبانوں کا مسئلہ ہونا تو عام بات ہے۔ جب وہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتے ہیں تو انہیں نئی زبان سیکھنے میں کچھ وقت لگتا ہے اور اگر زبان مشکل ہو تو انہیں دقت کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

    لیکن بھارت میں ایک جانور کے ساتھ بھی ایسی ہی صورتحال پیش آگئی جب اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا تو اسے اور اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے ایک دوسرے کی ’زبان‘ کو سمجھنا کافی مشکل ہوگیا۔

    tiger-3

    یہ عجیب صورتحال چنائی کے ارنگر انا زولوجیکل پارک میں پیش آئی جہاں سے ایک سفید شیر کو راجھستان کے شہر ادے پور کے سجن گڑھ بائیولوجیکل گارڈن منتقل کیا گیا۔ جنگلی حیات کے تبادلے کے پروگرام کے تحت راجھستان کے دو شہروں جودھ پور اور جے پور سے دو بھیڑیوں کو بھی چنائی بھیجا گیا۔

    لیکن اس تبادلے کے بعد انکشاف ہوا کہ چنائی سے آنے والا سفید شیر صرف تامل زبان سمجھتا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت زبانوں کے لحاظ سے ایک متنوع ملک ہے اور اس کی مختلف ریاستوں میں مختلف زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ریاست بنگال میں تامل جبکہ راجھستان میں میواڑی زبان بولی جاتی ہے۔

    چنائی میں پیدا ہونے والا یہ 5 سالہ شیر راما بچپن سے اپنے نگرانوں کی تامل زبان میں احکامات سننے اور انہیں ماننے کا عادی ہے۔ لیکن ادے پور پہنچ کر جب اس کے نگرانوں نے میواڑی زبان میں بات کی تو شیر اور نگران دونوں ہی مخمصہ میں پھنس گئے۔

    غیر قانونی فارمز چیتوں کی بقا کے لیے خطرہ *

    نگران اپنی بات دہرا دہرا کر تھک گیا لیکن صرف تامل زبان سے آشنا راما ٹس سے مس نہ ہوا کیونکہ اسے سمجھ ہی نہیں آئی کہ اسے کیا کہا جارہا ہے۔

    دونوں کی مشکل حل ہونے کے دو ہی طریقے ہیں، یا تو راما میواڑی زبان سیکھ لے یا پھر اس کی نگہبانی پر معمور نگران تامل زبان سیکھ لیں۔

    ادے پور کے آفیسر برائے تحفظ جنگلات راہول بھٹنا گر کا کہنا ہے کہ ادے پور کے گارڈن میں ایک سفید شیرنی پہلے سے موجود ہے جو پونا سے لائی گئی ہے۔ اب ایک اور شیر کو یہاں لانے کا مقصد ان کی نسل کی تحفظ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کے تحت ان کی آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔

    tiger-2

    واضح رہے کہ سفید شیر جسے بنگال ٹائیگر بھی کہا جاتا ہے ایک خطرناک جانور ہے اور یہ اکثر جنگلوں سے دیہاتوں میں داخل ہوجاتا ہے جہاں یہ انسانوں اور جانوروں پر حملہ کر کے انہیں زخمی یا ہلاک کرنے کا سبب بن چکا ہے۔

    اس کی وحشیانہ فطرت کے باعث گاؤں والوں کو اپنی حفاظت کی خاطر مجبوراً اسے ہلاک کرنا پڑتا ہے جس کے باعث اس کی آبادی میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں سفید شیروں کی تعداد صرف 200 کے قریب رہ گئی ہے۔

  • شرابی شیر کی کچھار میں جا گھسا

    شرابی شیر کی کچھار میں جا گھسا

    نئی دہلی: بھارتی شہر حیدر آباد کے چڑیا گھر میں اس وقت تمام لوگ دم بخود رہ گئے جب ایک شرابی شخص گارڈز کی تنبیہوں کو نظر انداز کر کے تمام حفاظتی باڑوں کو ہھلانگ کر شیروں کے حصہ میں جا گھسا۔ خوش قسمتی سے شیروں نے اس کوئی نقصان نہیں پہنچایا اور وہ صحیح سلامت واپس آگیا۔

    یہ واقعہ حیدرآباد کے نہرو زولوجیکل پارک میں پیش آیا۔ شراب کے نشہ میں دھت ایک شخص مکیش تمام رکاوٹوں کو ہٹا کر شیروں کے حصہ میں جا پہنچا۔ اس دوران سیکیورٹی گارڈز چلا کر اسے وہاں جانے سے روکتے رہے لیکن اس نے ان سنی کردی۔

    شرابی نہ صرف شیروں کے حصہ میں گیا بلکہ وہاں وہ شیر کے سامنے تن کر کھڑا ہوگیا اور اس سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی۔

    اس دوران پیچھے سے گارڈز شیروں کو ڈرا کر انہیں پیچھے ہنکانے کی کوشش کرتے رہے جس کے باعث شیروں نے اس شخص کے قریب آنے سے گریز کیا۔

    آخر کار شیر جب واپس اپنی کچھار میں دوڑ گئے تو شرابی شخص اپنی جان بچانے والے گارڈز کو برا بھلا کہتا ہوا واپس آگیا۔

  • بنکاک: معبد سے چیتے کے 40 بچوں کی لاشیں برآمد

    بنکاک: معبد سے چیتے کے 40 بچوں کی لاشیں برآمد

    بنکاک: تھائی لینڈ میں ایک معبد سے چیتے کے 40 بچوں اور ایک بھالو کی لاش ملی ہے۔ وائلڈ لائف حکام کے مطابق چیتے کے بچے غیر قانونی طور پر یہاں رکھے گئے تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق تھائی لینڈ میں واقع بدھ خانقاہ سے فریزر میں رکھے گئے چیتے کے 40 بچوں کی لاشیں ملی ہیں۔ یہ خانقاہ چیتوں کی موجودگی کی وجہ سے سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہے۔

    thai-2

    وائلد لائف حکام کا کہنا ہے کہ چیتے کے بچے رجسٹرڈ نہیں تھے یعنی وہ غیر قانونی طور پر یہاں لائے گئے تھے۔

    حکام نے خانقاہ کی انتظامیہ پر جنگلی جانوروں کی غیر قانونی افزائش اور اسمگلنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کے مطابق خانقاہ کا عملہ ان جانوروں کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔

    thai-3

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے تھائی عہدے دار نے بتایا کہ لاشیں اس فریزر میں رکھی گئی تھیں جس میں خانقاہ کا عملہ کھانا رکھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں معلوم کہ لاشوں کو فریزر میں کیوں رکھا گیا۔ لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

    تھائی لینڈ کی یہ خانقاہ جانوروں کو رکھنے کی وجہ سے پہلے ہی تنقید کی زد میں ہے۔ متعلقہ حکام کے مطابق یہاں چیتوں کو بغیر حفاظتی اقدامات کے رکھا جاتا ہے اور ان کی مناسب دیکھ بھال بھی نہیں کی جاتی۔

    thai-1

    واقعے کے بعد خانقاہ سے چیتوں کو دوسری جگہ منتقل کیا جارہا ہے جبکہ اس حوالے سے مزید تحقیقات بھی کی جارہی ہیں۔