Tag: شیشہ کیفے

  • اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

    اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا

    کراچی: شہر قائد کے ضلع جنوبی میں اب ایس ایچ اوز کو شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤسز سے متعلق سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤسز کا منظم غیر قانونی کاروبار چل رہا ہے، جس پر ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایس ایس پی کو خط لکھ کر غیر قانونی دھندے فوری بند کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔

    یہ ایکشن نگراں وزیر داخلہ سندھ کے احکامات کے بعد لیا جا رہا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ مصدقہ ذرائع سے غیر قانونی کام چلنے کی اطلاع ملی ہے، کئی شیشہ کیفے، مساج سینٹر اور گیسٹ ہاؤسز چل رہے ہیں جہاں منشیات اور شراب نوشی کی جاتی ہے، اور نوجوانوں میں منشیات کی لت لگ رہی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے ایس ایس پی کو ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی شیشہ کیفے، مساج سینٹرز اور گیسٹ ہاؤس بند کرائیں، اور اس سلسلے میں متعلقہ ایس ایچ اوز سے سرٹیفکیٹ حاصل کریں، ایس ایچ او سند دے کہ ایسا کوئی غیر قانونی کاروبار نہیں چل رہا، اور تمام ایس ایچ اوز 7 روز میں سرٹیفکیٹ جمع کروائیں گے۔

    ادھر پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بااثر ایس ایچ او ہر شیشہ کیفے سے 40 ہزار ہفتہ لیتا ہے، گلستان جوہر میں کئی سال سے ڈیپوٹیشن پر تعینات افسر شیشہ چلاتا ہے، اور شارع فیصل پر چلنے والا شیشہ کیفے آج تک کراچی پولیس بند نہ کرا سکی۔

  • حکومت نوجوانوں کی زندگی تباہ کرنا چاہتی ہے،چیف جسٹس کا سوال

    حکومت نوجوانوں کی زندگی تباہ کرنا چاہتی ہے،چیف جسٹس کا سوال

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے کہا ہے کہ حکومت نوجوانوں کی زندگی تباہ کرکے پیسے کمانا چاہتی ہے ایسا ہے تو دیگر منشیات کے استعمال کی بھی اجازت دے دی جائے۔

    چیف جسٹس نے یہ ریمارکس تمباکو نوشی کے نقصانات اور شیشہ سنٹروں کی بہتات کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے برہمی کا اظہارکیا اُن کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود کراچی کے علاقوں ڈیفنس سوسائٹی اور سائٹ ایریا جیسے علاقوں میں شیشہ سینٹر اب بھی دھڑلے سے چل رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتی حکم سے فرق صرف اتنا پڑا ہے کہ جن شیشہ سینٹروں سے پہلے ایک لاکھ روپے بھتہ لیا جاتا تھا اب پانچ لاکھ روپے لیا جاتا ہے۔

    اس موقع پر جسٹس عظمت سعید شیخ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت اپنے مفادات سے جڑے قوانین کو تو فوری طور پر آرڈیننس کے ذریعے نافذ کردیتی ہے لیکن دس سال سے یہ کیس چل رہا ہے اور ابی تک حکومت یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ شیشہ مصنوعات کی درآمد کرنی ہے یا نہیں۔

    عدالت میں چاروں صوبوں کے ایڈوکیٹ جنرل موجود تھے عدالت کے پوچھے جانے پر ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان اسمبلی نے قانون منظور کرلیا ہے جب کہ ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ نے اپنے صوبے کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ نے نیا قانون منظور کرلیا ہے جو اسمبلی میں پیش ہونے کے لیے سیکریٹری آفس میں جمع ہے۔

    اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ جہاں تک درآمد ات کا معاملہ ہے تو لوگوں کے کاروباری مفادات بھی پیش نظر ہوتے ہیں اس لیے حکومت مکمل پابندی لگانے سے پس و پیش سے کام لے رہی ہے

    اٹارنی جنرل کے موقف پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت نوجوانوں کی زندگی کو نقصان پہنچا کر منافع کمانا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو دیگر منشیات کی بھی اجازت دی جائے اور وفاق واضح کرے کہ وہ چاہتا کیا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے سیکرٹری تجارت اور سیکریٹری کیڈ کو طلب کرکے مقدمے کی سماعت منگل تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ نے شیشہ درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی

    سپریم کورٹ نے شیشہ درآمد کرنے پر پابندی عائد کردی

    اسلام آباد: شیشہ کیفے پر پابندی کے باوجود حکومت شیشہ کیوں درآمد کر رہی ہے؟سپریم کورٹ نے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیالت کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ نے شیشہ کیفے کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم صادر کیا تھا جس پہ عمل کرتے ہوئے کراچی میں ڈیفینس ہاؤسنگ سوسائیٹی کے ایڈمنسٹریٹر نے 800 شیشہ حقوں کو روڈرولر کی مدد سے تباہ کر دیا گیا تھا،تاہم دیگرعلاقوں میں اس فیصلے پہ عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا۔

    سپریم کورٹ نے اپنے گذشتہ فیصلے میں مزید کہا تھا کہ شیشہ کیفے شیشہ کے ساتھ ساتھ دیگرنشہ آور چیزیں بھی بیچتے ہیں۔ جس سے نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہےلیکن ضلعی انتظامیہ اس کے روک تھام میں سنجیدہ نظر نہیں آتے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ نے تمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز سے شیشہ پر پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی رپورٹ طلب کی۔ حکومتی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پوچھا کہ حکومت شیشہ کیوں در آمد کررہی ہے جبکہ شیشہ کیفے پر پابندی ہے؟

    صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کی جانب سے ناکافی دلائل دینے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شیشہ کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا حکم صادر کردیا۔عدالت نے تمام صوبائ ایڈوکیٹ جنرلز کو انسداد تمباکو نوشی قانون پر سختی سے عمل در آمد کرا نے کی بھی ہدایات جاری کیں۔اورمفصل رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیا۔