Tag: شی جن پنگ

  • ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےتجارتی تناؤ کے باوجود اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ملاقات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی صدر سے ملاقات جون کے آخر میں متوقع ہے.

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ ملاقات جاپان میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس کے موقع پر ہو گی۔

    یاد رہے کہ امریکا اور چین کے مابین تجارتی تنازع شدت اختیار کر گیا ہے، ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر نئے اضافی ٹیکسز نافذ کیے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا چین ٹیکس تنازع، بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، تجارتی سرگرمیاں متاثر

    دوسری جانب چین اور امریکا میں تجارتی تنازع میں شدت آنے کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان پیدا ہوگیا ہے.

    عالمی تجارتی سرگرمیاں متاثر ہونے لگی ہیں، چین پر امریکا کی جانب سے مزید ٹیکس کے نفاذ اور چین کے جوابی اقدامات کے اعلان کے بعد عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

  • ہمیں نسل انسانی کے مستقبل کی فکر ہے، بیجنگ باغبانی نمائش سے چینی صدر کا خطاب

    ہمیں نسل انسانی کے مستقبل کی فکر ہے، بیجنگ باغبانی نمائش سے چینی صدر کا خطاب

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی، ہمیں نسل انسانی کے مستقبل کی فکر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں ہارٹی کلچر ایکسپو 2019 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نسل انسانی کے مستقبل کی فکر کرنا ہوگی، مشترکہ کوششوں سے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہوگا۔

    چین کے صدر نے کہا کہ بیجنگ کی خوب صورت بہار تمام شرکا کو خوش آمدید کہتی ہے، اس نمائش کا مقصد کرہ ارض کو سرسبز و شاداب بنانا ہے۔

    صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ہمیں نسل انسانی کے مستقبل کی فکر ہے، دوسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا انعقاد بھی انتہائی کام یاب رہا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم عمران خان کی چینی صدر سے ملاقات

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات و علاقائی امن پر بات چیت کی گئی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین جدید دورمیں کام یابی کی عظیم مثال ہے، چین نے ترقی کوفروغ دے کر معاشرے کو تبدیل کیا۔

  • ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، چینی صدر

    ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں، چینی صدر

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں میں پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں دوسرے ون بیلٹ اینڈ روڈ فورم 2019 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدرشی جن پنگ نے کہا کہ ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تجارت کے فروغ کے لیے آزاد تجارتی معاہدوں کی ضرورت ہے، بیلٹ اینڈ روڈ فورم تمام شریک ملکوں کو یکساں موقع فراہم کرتا ہے۔

    چینی صدر نے کہا کہ دوسرے ملکوں کی مصنوعات کا چینی منڈیوں میں خیرمقدم کرتے ہیں، سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے شراکت داروں سے مل کر کام کررہے ہیں۔

    شی جن پنگ نے تقریب سے خطاب کے دوران مزید کہا کہ ترقی پذیر ملکوں میں پائیدار ترقی کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

    چین کی جانب سے یہ فورم علاقائی روابط استوار کرنے، سماجی واقتصادی ترقی، تجارت، پالیسیوں میں مطابقت سے تبادلہ خیال کرنے اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے۔

    فورم میں 40 ممالک کے رہنماء اور 100 سے زائد ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور کارپوریٹ سیکٹر کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔

  • چینی صدر فرانس پہنچ گئے، ہم منصب سے اہم ملاقات ہوگی

    چینی صدر فرانس پہنچ گئے، ہم منصب سے اہم ملاقات ہوگی

    پیرس: چینی صدر شی جن پنگ دورہ اٹلی مکمل کرنے کے بعد فرانس پہنچ گئے، جہاں وہ ہم منصب ایمانوئیل میکرون سے اہم ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر نے تین روزہ اٹلی کا دورہ کیا، اس دوران دونوں ممالک کی جانب سے تجارتی معاملات زیرغور آئے اور معاہدے پر دستخط ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور ہم منصب ایمانوئیل میکروں کے درمیان اہم ملاقات دارالحکومت پیرس میں ہوگی جہاں دوطرفہ تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ملاقات آج ہوگی۔خیال رہے کہ آج فرانس اور چین کے درمیان دوستی کو پورے 55ویں برس مکمل ہوگئے۔

    اگلے روز فرانسیسی اور چینی صدور کے ساتھ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلاؤد ینکر بھی ایک میٹنگ میں شریک ہوں گے، اس دوران چین یورپ سمٹ کے اہم نکاتوں پر بھی گفتگو ممکن ہے۔

    یاد رہے کہ چینی صدر کے دورہ اٹلی کے موقع پر دوطرفہ تعلقات پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوئے، چین اور اٹلی نے تجارت اور ٹرانسپورٹ کے ’سلک روڈ‘ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    چین کے ساتھ ’سلک روڈ‘ پروٹوکول پر دستخط کرنے سے اٹلی ترقی یافتہ اقوام کے گروپ جی سیون کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جو چین کے ’ون بیلٹ اینڈ روڈٴ‘ سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

  • چینی صدر کا فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم

    چینی صدر کا فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے چینی فوج کو کسی بھی ہنگامی صورت حال میں جنگ کے لیے تیار رہنے کی ہدایت جاری کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی صدر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افواج کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنی چاہئے، کسی بھی وقت جنگ چھڑ سکتی ہے۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ رواں صدی دنیا میں کئی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور اس تیزی سے بدلتی صورت حال میں چین کو اپنی جغرافیائی اہمیت کے باعث مختلف خطرات کا سامنا ہے۔

    واضح رہے کہ جنوبی چینی سمندر اور تائیوان کے ساتھ جاری سرحدی تناؤ اور امریکا کی جانب سے ایشیا ری ایشورنس ایکٹ کے اعلان کے بعد صورت حال مزید خراب ہوچکی ہے۔

    مزید پڑھیں: تائیوان چین میں ضم ہوکر رہے گا، چینی صدر شی جن پنگ

     تائیوان اور چینی کے مابین سرحدی تنازعہ ایک لمبے عرصے تک جاری رہا ہے، چین تائیوان کو اپنا حصہ مانتا ہے اور اسی تناظر میں چینی صدر کی جانب سے تائیوان میں طاقت کے استعمال سے متعلق بھی بیان جاری کیا جاچکا ہے۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ تائیوان کے ساتھ تعلقات چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب تائیوان کے صدر چائی ان ونگ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو تائیوان کے وجود کو قبول کرلینا چاہئے اور پر امن طریقوں سے اختلافات حل ہوسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چین کی جانب سے بم کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

  • تائیوان چین میں ضم ہوکر رہے گا، چینی صدر شی جن پنگ

    تائیوان چین میں ضم ہوکر رہے گا، چینی صدر شی جن پنگ

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ تائیوان کے عوام اس بات کو تسلیم کریں کہ وہ چین کا حصہ ہیں اور تائیوان چین میں ضم ہوکر رہے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے 40 سال مکمل ہونے پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ تائیوان اپنے آپ کو خود مختار صوبہ تصور کرتا ہے لیکن بیجنگ اسے اپنا صوبہ مانتا ہے جو ملک سے جدا ہوگیا تھا۔

    [bs-quote quote=”بیجنگ کو تائیوان کے وجود کو قبول کرلینا چاہئے ” style=”style-6″ align=”left” author_name=”صدر تائیوان”][/bs-quote]

    چینی صدر نے کہا کہ تائیوان کی عوام کو یہ سمجھنا چاہئے کہ آزادی حاصل کرنے سے انہیں صرف مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور بیجنگ آزادی کو فروغ دینے والی کسی بھی قسم کی سرگرمی کو برداشت نہیں کرے گا۔

    شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ تائیوان کے ساتھ تعلقات چین کا اندرونی معاملہ ہے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی غیر ملکی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: کوئی چین کو ڈکٹیٹ کرنے کی جرأت نہیں رکھتا، چینی صدر

    واضح رہے کہ تائیوان کے صدر چائی ان ونگ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو تائیوان کے وجود کو قبول کرلینا چاہئے اور پر امن طریقوں سے اختلافات حل ہوسکتے ہیں۔

    تائیوان کے صدر کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ چین تائیوان کے وجود کی حقیقت کو تسلیم کرلے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس علاقائی انتخابات میں چائی ان ونگ کی پارٹی کو شدید دھچکا لگا تھا جسے چین اپنی کامیابی تصور کرتا ہے۔

  • چین کے ساتھ تجارت کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین کے ساتھ تجارت کی بحالی میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ جاری تجارتی اور معاشی کشیدگی کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایک سال سے چین اور امریکا کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کو مزید نہ بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    امریکی صدر نے ہفتے کے روز چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی طویل ٹیلیفونک گفتگو کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ ارجنٹائن میں چینی صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں طے پائے امور پر بات چیت کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت میں دونوں ملک تیزی کے ساتھ اپنے تمام مسائل کے حل کی کوشش کریں گے۔

    مزید پڑھیں: چین امریکا تجارتی جنگ، دونوں فریقین نے ملاقات کا عندیہ دے دیا

    واضح رہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی تھی، دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر نئے ٹیکس لگائے جس کے بعد سے دونوں ممالک کے ہاں مصنوعات کی طلب میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے نئے تجارتی محصولات 90 دنوں کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ دونوں ممالک مذاکرات سے معاملات حل کرسکیں۔

    یکم دسمبر کو چین کے سرکاری ٹی وی نے کہا تھا کہ یکم جنوری کے بعد سے کوئی محصول نہیں لگے گا اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رہے گی۔

  • چین کا امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

    چین کا امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ بندی کے بعد چین نے امریکی گاڑیوں پر ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکا نے بھی چینی مصنوعات پر مزید ٹیکسز نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیونس آئرس میں جی 20 کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر چینی اور امریکی صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری تجارتی جنگ کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

    چین نے امریکی گاڑیوں پر عائد ڈیوٹیز ختم کرنے کے فیصلے کے ساتھ امریکی مصنوعات کی خریداری کی بھی یقین دہانی کرادی ہے، امریکا بھی چین پر مزید ڈیوٹیز نہیں لگائے گا، دونوں ممالک مذاکرات کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ چین نے امریکی گاڑیوں پر عائد چالیس فیصد ڈیوٹیز ختم کرنے اور امریکی مصنوعات کی خریداری کی یقین دہانی کرائی ہے، امریکا نے بھی چین پر مزید دو سو ارب ڈالر کی ڈیوٹیز نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی جنگ تھم گئی، چین اور امریکا کا نئے ٹریڈ ٹیرف عائد نہ کرنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ امریکا اب تک چینی مصنوعات پر 270 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز لگا چکا ہے جس کے جواب میں چین نے بھی ایک سو تیس ارب ڈالر کی ڈیوٹیز لگائی ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی جنگ سے عالمی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔

    خیال رہے کہ دونوں ممالک نے مزید ٹیکس نہ لگانے پر گزشتہ روز اتفاق کیا تھا، عالمی طاقتوں کے درمیان اتفاق کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس گرین زون میں نظر آئیں۔

  • تجارتی جنگ تھم گئی، چین اور امریکا کا نئے ٹریڈ ٹیرف عائد نہ کرنے پر اتفاق

    تجارتی جنگ تھم گئی، چین اور امریکا کا نئے ٹریڈ ٹیرف عائد نہ کرنے پر اتفاق

    بیونس آئرس: امریکا اور چین کے صدر ایک دوسرے کی مصنوعات پر عائد ٹیکسوں کی نئی شرح کو معطل کرکے معاملات کے حل کے لیے مذاکرات پر اتفاق کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نئے تجارتی محصول پر 90 دنوں کے لیے معطل کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ دونوں ممالک مذاکرات سے معاملات حل کرسکیں۔

    دونوں ممالک کے صدور کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی، دونوں رہنماؤں نے بیونس آئرس میں جی 20 کے سربراہ کانفرنس کے بعد ملاقات کی۔

    دوسری جانب چین نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے یکم جنوری 2019 سے کسی نئے محصول کے نہ لگانے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

    مزید پڑھیں: جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    قبل ازیں جی 20 اجلاس میں رکن ممالک کے رہنماؤں نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں تجارت میں جاری تفرقے پر روشنی ڈالی گئی لیکن اس میں ملکی مصنوعات کے تحفظ کے معاشی نظام پر کوئی تنقید نہیں کی گئی۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس پر عمل درآمد 90 دنوں کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس مدت کے خاتمے کے بعد طرفین کسی معاہدے پر نہیں پہنچتے تو پھر محصول دس فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کردیا جائے گا۔

    اس سے قبل چین کے سرکاری ٹی وی نے کہا تھا کہ یکم جنوری کے بعد سے کوئی محصول نہیں لگے گا اور دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری رہے گی۔

  • گلوبلائزیشن نے جنگل کے قانون کا خاتمہ کردیا ہے ‘ چینی صدر

    گلوبلائزیشن نے جنگل کے قانون کا خاتمہ کردیا ہے ‘ چینی صدر

    شنگھائی : چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ چین دیگرممالک کے ساتھ تجارتی فرق ختم کرنا چاہتا ہے، تمام ممالک کے لیے چین کے دروازے مزید وسیع کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی میں درآمدی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ، مصنوعی ذہانت سے دنیا میں انقلاب برپا ہوا۔

    شی جن پنگ نے کہا کہ گلوبلائزیشن نے جنگل کے قانون کا خاتمہ کردیا ہے، دنیا بھر کے ممالک کو مشترکہ چیلنجز اورخطرات کا سامنا ہے۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ چین دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی فرق ختم کرنا چاہتا ہے، تمام ممالک کے لیے چین کے دروازے مزید وسیع کیے جائیں گے۔

    شی جن پنگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ تجارت اورسرمایہ کاری کے مواقع کو مزید وسعت دی جائے گی، درآمدات بڑھا کرعالمی برادری سے تعلقات مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔

    چین نےایشیا میں معاشی بحران کے خاتمے کے لیے گراں قدرکام کیا‘ چینی صدر

    یاد رہے کہ رواں سال 10 اپریل کو چین کے صدر شی جنگ پنگ نے باؤ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کرترقی کےعمل کو تیز کررہا ہے، ہم زمینی حقائق اور گلوبل وژن کو ایک ساتھ لے کرچل رہے ہیں۔

    شی جنگ پنگ کا کہنا تھا کہ چینی عوام نے ملکی ترقی کے لیے غیرمعمولی خدمات سرانجام دیں جس کے باعث چین کا جی ڈی پی 9.5 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔