Tag: صائم ایوب

  • پاکستانی بیٹر صائم ایوب علاج کے لئے لندن پہنچ گئے

    پاکستانی بیٹر صائم ایوب علاج کے لئے لندن پہنچ گئے

    لندن : قومی ٹیم کے اوپنر صائم ایوب علاج کی غرض سے لندن پہنچ گئے، اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود بھی کیپ ٹاؤن سے لندن پہنچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی خصوصی ہدایات پر کرکٹر صائم ایوب کو علاج کے لیے لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا، انگلینڈ کے ماہر اسپورٹس آرتھو ڈاکٹرز کل چیک اپ کرینگے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی ہائی کمشنر ڈاکٹر محمدفیصل قومی کرکٹر صائم ایوب کے علاج کے انتظامات کی نگرانی کریں گے۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ صائم ایوب پاکستان کرکٹ کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کے علاج معالجے کیلئے ہر ممکن وسائل فراہم کیے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ صائم ایوب کی مکمل صحت یابی کے لئے دعاگو ہوں، ان کی صحت کےحوالے سے مسلسل ڈاکٹرز کے ساتھ رابطے میں ہوں۔

    واضح رہے کہ صائم ایوب گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز فیلڈنگ کے دوران دائیں پاؤں کا ٹخنہ مڑ جانے کے باعث شدید انجری کا شکار اور 6 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے دور ہو گئے ہیں۔ اس انجری کے بعد ان کے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    صائم ایوب نے حال ہی میں زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف فتوحات میں اہم کردار ادا کیا۔ بالخصوص پروٹیز کو ان کے ہی دیس میں پہلی بار ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کرنے میں نوجوان بیٹر کی بیک ٹو بیک سنچریوں کا اہم کردار ہے۔

  • چیئرمین پی سی بی کا صائم ایوب کے علاج کیلئے بڑا اقدام

    چیئرمین پی سی بی کا صائم ایوب کے علاج کیلئے بڑا اقدام

    قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر صائم ایوب علاج کے لئے کیپ ٹاؤن سے لندن روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹر صائم ایوب کے ساتھ اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود لندن گئے ہیں، چئیرمین پی سی بی محسن نقوی کی ہدایت پر انگلینڈ کے ماہر اسپورٹس آرتھو ڈاکٹرز کل صائم ایوب کا چیک اپ کریں گے۔

    صائم ایوب کیساتھ ڈاکٹرز کے بجائے اظہرمحمود کو کیوں بھیجا گیا؟ سابق کرکٹر برس پڑے

    چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے کہ صائم ایوب پاکستان کرکٹ کا قیمتی اثاثہ ہیں، صائم کے علاج معالجے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کئے جائیں گے، میں بیٹر کی صحت کے حوالے سے مسلسل ڈاکٹرز سے رابطے میں ہوں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی نے مزید کہا کہ صائم ایوب کے علاج پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ہم سب کی کوشش ہے کہ وہ جلد از جلد ٹھیک ہوکر ٹیم میں واپس آجائے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے اہم بیٹر جنوبی افریقا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں دوران فیلڈنگ زخمی ہوئے تھے، دائیں ٹخنے میں فریکچر کے سبب 6 ہفتے تک کرکٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔

    پاکستان کے لیے بدقستمی ہے کہ چیمپئنزٹرافی سے قبل اس وقت پاکستان کا سب سے زیادہ پریمیئم پلیئر ان فٹ ہوا ہے، ٹخنے کی انجری سے صحتیاب ہونے کے لیے 6 سے 7 ہفتے کا وقت چاہیے ہوتا ہے۔

  • صائم ایوب کیساتھ ڈاکٹرز کے بجائے اظہرمحمود کو کیوں بھیجا گیا؟ سابق کرکٹر برس پڑے

    صائم ایوب کیساتھ ڈاکٹرز کے بجائے اظہرمحمود کو کیوں بھیجا گیا؟ سابق کرکٹر برس پڑے

    سابق کرکٹر عبدالرؤف نے کہا کہ صائم ایوب کے حوالے سے محسن نقوی کی بات سمجھ نہیں آئی، صائم کے ساتھ اظہر محمود کا کیا کام ہے۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کرکٹر اور موجودہ کوچ عبدالرؤف کا کہنا تھا کہ اظہر محمود اسسٹنٹ کوچ ہیں ان کا کیا کام ہے وہ صائم ایوب کے ساتھ جائیں، صائم کے ساتھ کسی ڈاکٹر کو یا میڈیکل پینل کو بھیجیں۔

    انھوں نے کہا کہ اظہر محمود کا تعلق انگلینڈ سے ہی ہے تو جب ٹیسٹ میچز ختم ہونگے تو وہ واپس اپنے گھر ہی جائیں گے، آپ کا اپنا میڈیکل پینل کدھر ہے۔

    پاکستان کے لیے بدقستمی ہے کہ چیمپئنزٹرافی سے قبل اس وقت پاکستان کا سب سے زیادہ پریمیئم پلیئر ان فٹ ہوا ہے، ٹخنے کی انجری سے صحتیاب ہونے کے لیے 6 سے 7 ہفتے کا وقت چاہیے ہوتا ہے۔

    ری ہیبلی ٹیشن کا پروسیس بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اس سے پہلے شاہین اور نسیم بھی انجرڈ ہوچکے ہیں، ان کا ری ہیبلی ٹیشن پروسس مکمل ہونے سے قبل انھیں ٹیم میں واپس لایا گیا جس سے ان کی پرفارمنس میں فرق پڑا۔

    عبدالرؤف نے صائم ایوب کے حوالے سے کہا کہ یہ پاکستان کو ایک آؤٹ اسٹینڈنگ پلیئر ملا تھا، اس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں بہت ہی بہترین پرفارم کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کو کافی عرصے بعد ایسا پلیئر ملا ہے جس نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں پرفارم کیا، صائم ایوب بدقسمت رہے کہ ان کا پاؤں فیلڈنگ کے دوران فریکچر ہوگیا۔

  • صائم ایوب سے متعلق انتہائی اہم خبر

    صائم ایوب سے متعلق انتہائی اہم خبر

    پاکستان کے باصلاحیت اوپنر بیٹر صائم ایوب جو کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں شدید زخمی ہوگئے تھے ان کے حوالے سے اہم خبر سامنے آئی ہے۔

    پاکستان کے جارح مزاج باصلاحیت اوپنر بیٹر صائم ایوب جو دو روز قبل جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں دوران فیلڈنگ زخمی ہو کر نہ صرف ٹیسٹ میچ بلکہ 6 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے بھی باہر ہوگئے تھے جب کہ ان کے آئندہ ماہ چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے گزشتہ روز صائم ایوب سے ٹیلیفون پر رابطہ کر کے انہیں علاج کے لیے لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا اور اب تازہ اطلاع یہ ہے کہ بیٹر جنوبی افریقہ سے کل صبح لندن کے لیے روانہ ہو جائیں گے۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی جو آج چیمپئنز ٹرافی کے لیے تیار ہونے والے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کرنے آئے تھے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں صائم ایوب کے حوالے سے بتایا کہ نوجوان بیٹر علاج کے لیے کل لندن روانہ ہو جائیں گے اور وہاں اسپورٹس کے بہترین ڈاکٹر ان کا علاج کریں گے۔

    محسن نقوی نے مزید کہا کہ صائم ایوب پاکستان کا اثاثہ ہیں، ان کی جلد صحتیابی چاہتے ہیں اور ان کے علاج پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    انہوں نے اس موقع پر قذافی اسٹیڈیم میں ترقیاتی اور تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا اور کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اسٹیڈیم کا فنشنگ کام 25 جنوری تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

    محسن نقوی نے کہا کہ شدید سردی اور دھند کے باوجود پراجیکٹ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل  نیا اسٹیڈیم جدید سہولتوں کے ساتھ تیار ہو گا تاہم 27 جنوری کو نوتعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم کے افتتاح کا پلان ہے اور اسٹیڈیم کا حتمی کام اس سے قبل مکمل ہونا چاہیے۔

    محسن نقوی نے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں پاکستانی ٹیم کی فائٹ بیک کو سراہتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں ہار جیت کھیل کا حصہ ہے، لیکن ٹیم فائٹ بیک کر رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/decision-to-immediately-send-saim-ayub-to-london-for-treatment/

  • صائم ایوب کو علاج کیلیے فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ

    صائم ایوب کو علاج کیلیے فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ

    جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز زخمی ہونے والے پاکستانی اوپنر بلے باز صائم ایوب کو فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان کے جارح مزاج نوجوان اوپنر بلے باز صائم ایوب جو گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن فیلڈنگ کے دوران شدید زخمی ہوگئے تھے، انہیں علاج کے لیے فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کیپ ٹاؤن میں موجود صائم ایوب سے ٹیلفون پر رابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    چیئرمین پی سی بی نے صائم ایوب کو علاج کیلیے فوری لندن بھیجنے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ انہوں نے ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد کیا۔

    چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ صائم ایوب کو جنوبی افریقہ سے ہی پہلی دستیاب فلائیٹ کے ذریعہ لندن بھیجا جائے گا اور اسسٹنٹ کوچ اظہر محمود ان کے ہمراہ لندن جائیں گے۔

    محسن نقوی نے کہا کہ صائم ایوب کی لندن کے اسپورٹس آرتھو کے ماہر ڈاکٹرز کے ساتھ اپائنٹمنٹ طے کر لی گئی ہے اور وہ نوجوان بیٹر کا تفصیلی چیک اپ کر کے علاج کریں گے جب کہ پاکستان میں ڈاکٹر ممریز صائم ایوب کے علاج معاملے کے سارے معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صائم ایوب نوجوان اسٹائلش بیٹر اور پاکستان کرکٹ کا اثاثہ ہیں۔ ان کی انجری پر بہت تشویش ہے۔ پی سی بی ان کے علاج معالجے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گا اور دنیا کے بہترین اسپتال سے ان کا علاج کرائیں گے۔

    چیئرمین پی سی بی نے امید ظاہر کی کہ صائم ایوب آئندہ ماہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل صحتیاب ہو جائیں گے۔

    واضح رہے کہ صائم ایوب گزشتہ روز جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز فیلڈنگ کے دوران دائیں پاؤں کا ٹخنہ مڑ جانے کے باعث شدید انجری کا شکار اور 6 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے دور ہو گئے ہیں۔ اس انجری کے بعد ان کے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

    صائم ایوب نے حال ہی میں زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف فتوحات میں اہم کردار ادا کیا۔ بالخصوص پروٹیز کو ان کے ہی دیس میں پہلی بار ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کرنے میں نوجوان بیٹر کی بیک ٹو بیک سنچریوں کا اہم کردار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/saim-ayub-injury-champions-trophy-2025/

  • صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت سوالیہ نشان بن گئی

    صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت سوالیہ نشان بن گئی

    قومی ٹیم کے اوپنر بیٹر صائم ایوب ٹخنے کی انجری کی وجہ سے 6 ہفتوں کے لیے کرکٹ سے دور ہوگئے۔

    پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان کھیلے جارہے کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے پہلے روز تھرڈ مین پر فیلڈنگ کے دوران اوپنر بیٹر صائم ایوب کا ٹخنہ مڑ گیا جس کے باعث وہ سہارا لے کر میدان سے باہر گئے۔

    صائم ایوب کی ایم آر آئی رپورٹ میں فریکچر کی تصدیق ہوگئی ہے، کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ صائم کا ٹخنہ میڈٰیکل مون بوٹ سے فکس کردیا گیا ہے۔

    اوپنر بیٹر کو ڈاکٹرز نے چھ ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے، ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ اور فروری میں ٹرائی سیریز سے بھی وہ باہر ہوگئے ہیں۔

    انجری کی وجہ سے صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی میں شرکت بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔

    سوشل میڈیا صارفین نے بھی صائم ایوب کی انجری پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور صارفین کہہ رہے ہیں کہ انہیں کسی کی نظر لگ گئی ہے۔

    کرکٹ شائقین صائم ایوب کی چیمپئنز ٹرافی سے قبل فٹ ہونے کے لیے بھی دعا گو ہیں۔

    واضح رہے کہ صائم ایوب نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے سب کو گرویدہ بنا لیا ہے، انہوں نے جنوبی افریقا میں دو سنچریاں اسکور کیں، زمبابوے میں سنچری اور آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز اور ٹی 20 سیریز میں عمدہ اننگز کھیلی تھیں۔

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بلے باز صائم ٹیسٹ میچ ختم ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کے ساتھ وطن واپس لوٹیں گے۔

  • صائم ایوب کی دائیں ٹخنے میں فریکچر، کب تک کرکٹ نہیں کھیل سکتے؟

    صائم ایوب کی دائیں ٹخنے میں فریکچر، کب تک کرکٹ نہیں کھیل سکتے؟

    جنوبی افریقا کے خلاف فیلڈنگ کرتے ہوئے انجری کا شکار ہونے والے اوپننگ بیٹر صائم ایوب کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ سے باہر ہوگئے۔ تاہم اب اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ کرکٹر کے دائیں ٹخنے میں فریکچر ہوا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم آر آئی کی رپورٹ میں فریکچر کی تصدیق ہوگئی ہے، صائم ایوب کے ٹخنے کو میڈیکل مون بوٹ سے فکس کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نوجوان بلے باز دائیں ٹخنے میں فریکچر کے سبب 6 ہفتے تک کرکٹ نہیں کھیل سکیں گے۔ مگر وہ ٹیم کے ساتھ رہیں گے۔

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کے جارح مزاج بلے باز صائم ٹیسٹ میچ ختم ہونے کے بعد پاکستان ٹیم کے ساتھ وطن واپس لوٹیں گے۔

    واضح رہے کہ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے ریکلٹن اور کپتان باووما کی شاندار سنچریوں کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے ہیں۔

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پہلے روز کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے، کپتان ٹیمبا باووما نے 106 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، رائن ریکلٹن نے کیریئر بیسٹ 176 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔

    رائن ریکلٹن اور ٹیمبا باووما نے چوتھی وکٹ پر 235 رنز کی شراکت قائم کی۔ایڈں مارکرم 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ویان ملڈر 5 اور اسٹبس کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

    سارو گنگولی کی بیٹی کی گاڑی کو حادثہ

    پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے دو وکٹیں حاصل کیں، محمد عباس اور خرم شہزاد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

  • پاکستان کو بڑا دھچکا، صائم ایوب کیپ ٹاؤن ٹیسٹ سے باہر

    پاکستان کو بڑا دھچکا، صائم ایوب کیپ ٹاؤن ٹیسٹ سے باہر

    جنوبی افریقا کے خلاف فیلڈنگ کرتے ہوئے انجری کا شکار ہونے والے اوپننگ بیٹر صائم ایوب کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میچ سے باہر ہوگئے۔

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا نے ریکلٹن اور کپتان باووما کی شاندار سنچریوں کی بدولت 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے۔

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پہلے روز کھیل کے اختتام پر جنوبی افریقا نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 316 رنز بنالیے، کپتان ٹیمبا باووما نے 106 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، رائن ریکلٹن نے کیریئر بیسٹ 176 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی۔

    رائن ریکلٹن اور ٹیمبا باووما نے چوتھی وکٹ پر 235 رنز کی شراکت قائم کی۔

    ایڈں مارکرم 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ویان ملڈر 5 اور اسٹبس کوئی رن بنائے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

    پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا نے دو وکٹیں حاصل کیں، محمد عباس اور خرم شہزاد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

    تاہم پاکستان ٹیم کے لیے بری خبر ہے کہ فیلڈنگ کے دوران دائیں ٹخنے کے مڑنے کے باعث صائم ایوب ٹیسٹ میچ میں بیٹنگ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے۔

    صائم ایوب نے آج سہ پہر ایکسرے اور ایم آر آئی ٹیسٹ کروائے جس کی رپورٹ لندن میں ماہرین سے مشورے کے لیے بھیج دی گئی ہے۔

  • کیپ ٹاؤن ٹیسٹ، صائم ایوب انجری کا شکار، اسپتال منتقل

    کیپ ٹاؤن ٹیسٹ، صائم ایوب انجری کا شکار، اسپتال منتقل

    جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں پاکستان ٹیم کے اوپنر صائم ایوب فیلڈنگ کے دوران انجری کا شکار ہوگئے۔

    ای ایس پی این کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں جنوبی افریقا کے کپتان نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔

    جنوبی افریقا نے 42.1 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنالیے ہیں۔

    تاہم جنوبی افریقا کی اننگز کے دوران اوپننگ بیٹر صائم ایوب انجری کا شکار ہوگئے، فیلڈنگ کے دوران ان کا ٹخنہ مڑ گیا اور انہیں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    صائم ایوب کے سہارے سے اسٹیڈیم سے باہر جانا پڑا تھا۔

    پاکستان ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

    شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، خرم شہزاد، میر حمزہ اور محمد عباس۔

    جنوبی افریقہ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

    ٹمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرام، ریان رکیلٹن، ویان ملڈر، ٹرسٹن اسٹبسم ڈیوڈ بیڈنگھم، کیل ویرینے، مارکو جنسن، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا اور کوینا ماپاکھا شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ سنچورین میں کھیلے گئے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں1-0 کی برتری حاصل کررکھی ہے۔

  • چیمپئنز ٹرافی سے قبل نوجوان کھلاڑیوں نے سلیکشن درست ثابت کردی- آڈیو

    چیمپئنز ٹرافی سے قبل نوجوان کھلاڑیوں نے سلیکشن درست ثابت کردی- آڈیو

    سال 2024 میں پاکستانی ٹیم کوئی بڑا ایونٹ تو نہیں جیت سکی لیکن چیئرمین پی سی بی اور سلیکشن کمیٹی کی تبدیلی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے سود مند ثابت ہوئی۔

    بابر اعظم کو مسلسل ناکامیوں کے بعد کپتانی سے ہٹایا گیا اور قیادت کا تاج محمد رضوان کے سر پر سجا، رضوان نے پاکستان کو لگاتار تین ون ڈے سیریز جتوائیں، پاکستان نے آسٹریلیا، زمبابوے کو شکست دی اور جنوبی افریقا کو پہلی بار وائٹ واش کیا۔

    نوجوان کھلاڑیوں صائم ایوب، ابرار احمد، عرفان خان، کامران غلام، سفیان مقیم کو موقع ملا تو انہوں نے اپنی سلیکشن درست ثابت کردی۔

    صائم ایوب کو آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے تنقید برداشت کرنا پڑی یہ تک کہا گیا کہ انہیں بہت مواقع مل گئے اب ٹیم سے ڈراپ کردینا چاہیے لیکن صائم نے میدان میں پرفارم کرکے سب کو غلط ثابت کردیا۔

    صائم ایوب نے 7 ٹیسٹ، 9 ون ڈے انٹرنیشنل میچز اور 27 ٹی 20 میچ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی ہے، ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی اتنی اچھی نہیں رہی، انہوں نے 26 کی اوسط سے 364 رنز بنائے ہیں لیکن 9 ون ڈے انٹرنیشنل میں انہوں نے تین سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 515 رنز بنارکھے ہیں اور ان کی ایوریج 64.27 ہے۔

    اسی طرح 27 ٹی 20 انٹرنیشنل کی 25 اننگز میں 137.95 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ انہوں نے 498 رنز بنائے ہیں۔

    نوجوان اوپنر نے آسٹریلیا، زمبابوے، جنوبی افریقا میں شاندار سنچریاں اسکور کرکے خود پر میچ ونر کا ٹیگ لگوایا۔

    آئندہ سال چیمپئز ٹرافی پاکستان کی میزبانی میں کھیلی جانے والی اور اس سے قبل ڈومیسٹک سے نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت فائدہ مند ثابت ہوگی اور امید ہے گرین شرٹس چیمپئنز ٹرافی میں اعزاز کا کامیابی سے دفاع کریں گے۔