Tag: صادق سنجرانی

  • سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ کا اہم بیان

    سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے حوالے سے چیئرمین سینیٹ کا اہم بیان

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان کا کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے، انھوں نے کہا مجھ سے منسوب سوشل میڈیا پر تمام اکاؤنٹس جعلی ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر سمیت کسی بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بنانے والوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ 12 مارچ کو تحریک انصاف کے صادق سنجرانی 48 ووٹ لے کر مسلسل دوسری بار چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے تھے، جب کہ ‏پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے یوسف رضا گیلانی 42 ووٹوں کے ساتھ شکست کھا گئے تھے، ان کے 7 ووٹ مسترد ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے انھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    صادق سنجرانی، سابق وزرائے اعظم کے معاون سے دوسری بار چیئرمین سینیٹ تک

    میر صادق سنجرانی کا تعلق بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے نوکنڈی سے ہے، ان کے والد خان محمد آصف سنجرانی کا شمار علاقے کے قبائلی رہنماؤں میں ہوتا ہے، وہ 14 اپریل 1978 کو نوکنڈی میں پیدا ہوئے تھے، انھوں نے ابتدائی تعلیم نوکنڈی میں حاصل کی، بعد ازاں بلوچستان یونی ورسٹی سے ایم اے کیا اور اسلام آباد منتقل ہوگئے۔

  • وزیراعظم کی صادق سنجرانی اورمرزا آفریدی کو سینیٹ انتخاب جیتنے پر مبارکباد

    وزیراعظم کی صادق سنجرانی اورمرزا آفریدی کو سینیٹ انتخاب جیتنے پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی کو چئیرمین اورڈپٹی چئیرمین سینیٹ کاانتخاب جیتنے پر مبارکباد دی اور کہا خوشی ہے بلوچستان اورسابق فاٹا سے تعلق رکھنے والے کامیاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صادق سنجرانی اورمرزا آفریدی کو چئیرمین او رڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا انتخاب جیتنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا خوشی ہےبلوچستان اورسابق فاٹاسےتعلق رکھنےوالےکامیاب ہوئے، کامیابی پیچھے رہ جانے والے علاقوں کو مرکزی دھارے میں لانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

    یاد رہے سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں حکومتی امیدوارصادق سنجرانی اور مرزا آفریدی کامیاب قرار پائے تھے۔

    چیئرمین کےانتخاب میں صادق سنجرانی کو 48 اور گیلانی کو 42 ووٹ ملے جبکہ غفور حیدری کو شکست دینے والے مرزا محمد آفریدی کو 54 ووٹ ملے تھے۔

  • آزاد اراکین سینیٹ کو 7 دن کے اندر کسی بھی جماعت میں شمولیت سے آگاہی کی ہدایت

    آزاد اراکین سینیٹ کو 7 دن کے اندر کسی بھی جماعت میں شمولیت سے آگاہی کی ہدایت

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے آزاد اراکین کو ہدایت کی ہے کہ وہ 7 دن کے اندر کسی بھی جماعت میں شمولیت سے آگاہ کریں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئر مین سینیٹ نے الیکشن کے بعد سینیٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا اور کہا کہ آزاد اراکین 7 دن کے اندر کسی بھی جماعت میں شمولیت سے آگاہ کر دیں۔

    چیئر مین سینیٹ کا کہنا تھا کہ آزاد اراکین پارٹی شمولیت سے متعلق سینیٹ سیکریٹریٹ کو آگاہ کریں، کیوں کہ سینیٹ میں قائد ایون اور قائد حزب اختلاف نامزد کیے جائیں گے۔

    چیئرمین نے کہا آزاد حیثیت کے باعث فاٹا ارکان قائد ایوان اور حزب اختلاف کے لیے امیدوار نہیں ہو سکتے، انھوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ قائد ایوان اور حزب اختلاف کے لیے نام سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائے جائیں۔

    پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ الیکشن چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

    واضح رہے کہ ایوان بالا میں حکومت کا بول بالا ہو گیا ہے، حکومتی اتحاد کی بڑی جیت ہوئی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں انتخاب میں فاتح رہے، اور صادق سنجرانی چیئرمین، جب کہ مرزا آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہو گئے۔

    حکومتی امیدوار صادق سنجرانی 48، اور مرزا آفریدی 54 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، یوسف رضا گیلانی کو 42، جب کہ عبدالغفور حیدری کو 44 ووٹ کے ساتھ شکست ہوئی، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں 98 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    چیئرمین سینیٹ الیکشن میں 8 ووٹ مسترد ہوئے جب کہ ڈپٹی کے انتخاب میں تمام 98 ووٹ پڑے، گیلانی کے 7 ووٹ مسترد ہوئے، اور ایک بیلٹ پیپر پر دونوں امیدواروں پر مہر لگی تھی۔

  • چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل حکومتی سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار پر بریفنگ

    چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل حکومتی سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار پر بریفنگ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل حکومتی سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی ، حکومتی اوراتحادی سینیٹرز ایک ساتھ ایوان جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی کی زیرصدارت حکومتی اور اتحادی سینیٹرز کا اجلاس ہوا ، جس میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور حکومتی اتحادی سینٹرز کی شرکت کی جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی اورچیف وہپ عامر ڈوگر بھی اجلاس میں موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ انتخاب کی حکمت عملی پرغور کیا گیا اور سینیٹرز کو ووٹ ڈالنے کے طریقہ کار سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی اوراتحادی سینیٹرز ایک ساتھ ایوان جائیں گے۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج تین بجے خفیہ ووٹنگ سے ہوگا، حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہیں، نئے چیئرمین منتخب ہونے کے بعد ڈپٹی چیئرمین کے لیے ووٹنگ کرائی جائے گی۔

    چیئرمین سینیٹ بننےکےلیےکم ازکم 51ووٹ درکار ہیں ، نمبر گیم میں اپوزیشن اکیاون ووٹ کے ساتھ آگے ہے، حکومتی اتحاد کے پاس اڑتالیس ووٹ ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے اکلوتا ووٹ کسی کونہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

  • تحریک انصاف صادق سنجرانی کی جیت کیلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کرے گی’

    تحریک انصاف صادق سنجرانی کی جیت کیلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کرے گی’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ صادق سنجرانی کی جیت کےلیے ہر سیاسی ، جمہوری اورقانونی حربہ استعمال کریں گے، اپوزیشن غیر اخلاقی ہتھکنڈوں سے جمہوریت کونقصان پہنچا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صادق سنجرانی کی جیت کیلئے پاکستان تحریک انصاف ہر سیاسی، جمہوری ،قانونی حربہ استعمال کریں گے، اپوزیشن غیراخلاقی ہتھکنڈوں سےجمہوریت کونقصان پہنچا رہی ہے اور عمران خان نے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کیخلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان آج ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نامزدگی پر اتحادیوں کواعتماد میں لیں گے جبکہ وزرا پر مشتمل سینئر پارٹی قیادت نے مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے مرزا آفریدی، اعجازچوہدری اور فیصل جاوید کے ناموں پر مشاورت جاری ہے، زیادہ ارکان سینیٹ کے پی سے ہونے کے باعث ڈپٹی چیئرمین کے پی سے لانے کا امکان ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ یار محمد رند کو منانے میں کامیاب

    چیئرمین سینیٹ یار محمد رند کو منانے میں کامیاب

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی کاوشیں رنگ لے آئیں، انھوں نے ناراض پارلیمانی لیڈر یار محمد رند کو منا لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر اور صوبائی وزیر تعلیم سردار یار محمد رند سے ون آن ون ملاقات کی، جس میں وہ یار محمد رند کو منانے میں کامیاب ہو گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار یار محمد رند سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں اپنے بیٹے کی دست برداری کا اعلان کریں گے۔

    واضح رہے کہ سردار یار محمد رند نے سینیٹ ٹکٹس پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال سمیت تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگوں کو سینیٹ کے لیے ٹکٹ دیا گیا جن کو انھوں نے پارٹی میں کبھی نہیں دیکھا۔

    انھوں نے کہا تھا اسلام آباد میں پارٹی کی جانب سے جو پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی اس میں بلوچستان کی کوئی نمائندگی نہیں ہے۔

    سینیٹ الیکشن : شاہ زین بگٹی کا ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو ووٹ دینے کا اعلان

    ادھر بی اے پی کی سینیٹ امیدوار ستارہ ایاز بھی نشست سے دست بردار ہو گئی ہیں، ستارہ ایاز نے آج میڈیا سے گفتگو میں کہا میں پنی مرضی سے دست بردار ہوئی ہوں، بی اے پی پارٹی کا حصہ ہوں اور رہوں گی، دست بردار ہو کر اپنی جماعت کے افراد کو موقع دینا چاہتی ہوں۔

    ستارہ ایاز بلوچستان عوامی پارٹی کی سینیٹ کی جنرل نشست پر امیدوار تھیں، انھیں بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق نہ ہونے پر شدید تنقید کا سامنا تھا۔

  • چیئرمین سینیٹ نے بھی اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی

    چیئرمین سینیٹ نے بھی اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی ایوان بالا کے انتخابات کے لیے اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق صادق سنجرانی نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے سلسلے میں صدارتی ریفرنس پر اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔

    انھوں نے جواب میں لکھا کہ آئین میں تبدیلی پارلیمان اور اس کی تشریح کرنا عدلیہ کی صواب دید ہے۔

    یاد رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، پنجاب، خیبر پختون خوا اور بلوچستان حکومتیں پہلے ہی اوپن بیلٹنگ کی حمایت کر چکے ہیں، تاہم سندھ حکومت کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ آئین سازی یا آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور آئین کی تشریح کرنا سپریم کورٹ کا استحقاق ہے، عدالت جو بھی فیصلہ کرے اسمبلی اس کی حمایت کرے گی۔

    سینیٹ الیکشن: اسپیکر قومی اسمبلی نے اوپن بیلٹ کی حمایت کر دی

    دوسری طرف سیاسی جماعتوں میں پاکستان پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی پاکستان نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے بھی صدارتی ریفرنس کی مخالفت کی ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہی ہوتے ہیں، آئین کے آرٹیکلز 59، 219 اور 224 میں سینیٹ انتخابات کا ذکر ہے۔

    جواب میں کہا گیا کہ آرٹیکل 226 سے واضح ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کے سوا الیکشن خفیہ رائے شماری سے ہوں گے، آئین میں کل 15 انتخابات کا ذکر ہے، آئین پاکستان اوپن بیلٹ کی اجازت نہیں دیتا، آئین میں صرف وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کے انتخابات کو ہی اوپن کیا گیا ہے۔

  • 5 اگست کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ کا بڑا فیصلہ

    5 اگست کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: پانچ اگست کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے سلسلے میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 5 اگست کو کشمیروں سے اظہار یک جہتی کے لیے سینیٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چیئرمین سینیٹ کی رولنگ پر سینیٹ سیکریٹریٹ نے وزارتِ پارلیمانی امور کو اس سلسلے میں خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں لکھا گیا ہے کہ کشمیریوں پر ظلم و ستم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر آواز اٹھائی جائے، وزارتِ پارلیمانی امور اس سلسلے میں صدر مملکت کو فوری سمری ارسال کرے۔

    5 اگست کو ہونے والے خصوصی اجلاس میں کشمیر پر ایک نکاتی ایجنڈا زیر غور ہوگا، چیئرمین سینیٹ نے پارلیمانی امور سے مظفر آباد میں سیشن رکھنے کے لیے رائے مانگ لی، چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے اجلاس مظفر آباد میں کرنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کر دیا تھا جب کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کر دیا تھا جس کا اطلاق گزشتہ سال 31 اکتوبر سے ہو گیا تھا۔

    ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے مکمل لاک ڈاؤن کر دیا تھا جو 5 اگست سے اب تک جاری ہے جب کہ وہاں کے عوام کو مواصلاتی نظام کی بندش کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے معاشی اور انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔

  • پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا بڑا اعزاز

    پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا بڑا اعزاز

    اسلام آباد: چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے انٹرنیشنل پارلیمنٹری یونین کے صدر کا الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا، انتخاب رواں برس دسمبر میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کا ایک اور اعزاز چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی انٹرنیشنل پارلیمنٹری یونین کے صدر کاالیکشن لڑیں گے۔

    بین الاقوامی پارلیمانی یونین کے انتخاب لڑنے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی جانب سے صادق سنجرانی کو نامزد کیا گیا ہے، آئی پی یوکی صدارت کےلئےانتخاب رواں برس دسمبرمیں ہوگا اور 179ممالک آئی پی یوکے ممبرز ہیں۔

    صادق سنجرانی ملکی تاریخ میں پہلی بار آئی پی یو کی صدرات کے انتخاب میں حصہ لیں گے، پارلیمنٹرینز کا کہنا ہے صادق سنجرانی کے آئی پی یو صدارتی انتخاب سے پارلیمان کے وقار میں مزید اضافہ ہوگا۔

    خیال رہے پاکستان نیشنل پارلیمانی یونین کے انتخاب میں ووٹ کے لئے کیلئے کئی ممبر ممالک سے رابطہ کرے گا ، گزشتہ برس اکتوبر 2019 میں انٹرنیشنل پارلیمنٹری یونین میں پاکستان کو قابل فخر کامیابی ملی تھی، کمیٹی کے کل 6 ممبران میں سے 3 منتخب ہو گئے تھے، جن میں شیری رحمان ، رضا ربانی اورسینٹر جاوید عباسی شامل تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی عمل تیزکرنے کے لیے بڑے اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی جس میں پارلیمانی امور ،کرونا وائرس کی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا سے بچاؤ کے لیے بلوچستان کی بھی مکمل مدد کر رہے ہیں،صوبے کے عوام کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کرونا کنٹرول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، سب سے بڑا چیلنج عام آدمی تک فوری ریلیف پہنچانا تھا،ملک میں معاشی عمل تیزکرنے کے لیے بڑےاقدامات کرنے جا رہےہیں،ٹائیگر ز فورس ملک بھر میں مشکل میں پھنسےعوام کی خدمت کرے گی۔

    دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ مشکل سے نکلنے کے لیے پارلیمان اپنا کردار ادا کرے گا،عوامی مشکلات کم کرنے کے لیے پارلیمانی فورم کا بھرپور استعمال ناگزیر ہے۔

    صادق سنجرانی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی بہتری کے لیے مشترکہ طور پر آگے بڑھنا وقت کی ضروت ہے، پارلیمانی کمیٹیوں میں مناسب تجاویز سامنے آ رہی ہیں۔