Tag: صادق سنجرانی

  • ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہم سب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کی جماعت ہماری حلیف ہے، ان کی پوری مدد کریں گے.

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شفقت محمود”][/bs-quote]

    شفقت محمود نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ یہ تو ملک کو برباد کرنے آئے تھے، برباد کر گئے، حکومت اب کفایت شعاری اپناتی ہے، تو یہ باتیں کرتے ہیں، اسحاق ڈار نے ملک کو تباہ کر دیا، انھیں کیا معلوم کفایت شعاری کیا ہوتی ہے.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ آصف زرداری، نوازشریف نے نجی دورے کرکے کروڑوں روپے اڑائے، حکومت نے ابھی 8ارب ڈالر قرضہ ادا کیا ہے۔

    ملک کےجوحالات ہیں اس پرہمیں ہرقدم پرکفایت شعاری کرنی ہے، موٹرویز پر اربوں روپے لگادیا گیا مگرریلوے ٹریک پر خرچ نہ کیاگیا.

    مزید پڑھیں: آصف زرداری اور نواز شریف نے بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، شفقت محمود

    شفقت محمود نے کہا کہ دنیا بھر میں غریب آدمی کی سواری ریلوے ہے، کراچی سے خیبر تک ریلوے کو سی پیک منصوبے میں لے کر آئے ہیں، موٹروے سے زیادہ ریلوے کا نظام عوام کے لئے اہمیت رکھتی ہے.

    ن لیگ چاہتی ہے کہ نوازشریف باہر نہ آئیں جیل میں ہی رہیں، ویڈیو ہے تو انتظار کس بات ، عدالت میں کیوں نہیں جاتے، سات دن سے ویڈیو لے کر بیٹھیں ٹاک شوز میں الزام لگاتے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ عدالت جائیں اور اصل ویڈیو پیش کریں، جج کی ویڈیو بنانےوالے بندے کو بھی عدالت میں پیش کرنا پڑے گا.

  • اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، فردوس عاشق اعوان

    اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی وجہ سے سینیٹ سیاسی ایڈونچر کا شکار ہے، چیئرمین سینیٹ سے کیا گستاخی ہوگئی کہ تحریک عدم اعتماد لے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے قوانین کی پاسداری کی ہے، سینیٹ کو آئین کے مطابق اپنا خود مختار کردار ادا کرنا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ عوام پوچھ رہے ہیں منتخب چیئرمین نے ان کی شان میں کیا گستاخی کی ہے، صادق سنجرانی نے قوانین کی پابندی کی بس ان کی خواہش کی تکمیل نہیں کی ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ سیاسی پنڈت ضد کررہے ہیں کہ سینیٹ ان کی خواہش کے مطابق چلے، چیئرمین سینیٹ نے ظل سبحانی کی فرمائشیں پوری نہیں کی ہے، عدلیہ، فوج، ریاستی اداروں کے بعد سینیٹ پر لشکر کشی کی جارہی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان مسائل کا شکار ہے، سیاسی ایڈونچر کی قوم متحمل نہیں ہوسکتی ہے، حالات اس بات کا تقاضا نہیں کرتے کہ اس قسم کی پنجہ آزمائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے ن لیگ، پی پی حکومتوں کو تلخ حقائق بتائے ہیں، آئی ایم ایف نے بیڈ گورننس کی ذمہ دار ن لیگ، پی پی حکومتوں کو ٹھہرایا ہے، آئی ایم ایف نے کہا سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیاں معاشی بدحالی کا باعث بنیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے لے کر جانا ہے، لیڈر وقتی طور پر تلخ فیصلے کرتا ہے مگر وہ قومیں بنانے کے لیے ناگزیر ہوتے ہیں، لیڈر کو ووٹ بینک کے بجائے قوم کے مستقبل کی فکر ہوتی ہے، ہم نے مل کر پاکستان کو استحکام دینا ہے، اداروں میں اصلاحات کرنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دورہ امریکا پاسپورٹ کی عزت و توقیر کے لیے اضافے کا باعث بنے گا، دورے کی تصدیق سے اپوزیشن کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی ہے، وزیراعظم کو امن پسند ملک کے طور پر دعوت دی گئی ہے، عمران خان باور کرانے جارہے ہیں کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے۔

  • وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر اعظم سواتی، پرویز خٹک اور شبلی فرازبھی ملاقات میں موجود تھے.

    [bs-quote quote=”مفاد پرست لوگ جمہوریت کو تباہ کرنے پرتلے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم”][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک کی ناکامی کے ضمن میں اعتماد کا اظہار کیا.

    انھوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی کوشش کریں گے، چیئرمین سینیٹ ہٹانے کی کوششیں کون سی جمہوری اقدارہے.

    مزید پڑھیں: اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا راگ الاپنےوالے بتائیں، کیا یہ جمہوریت ہے،  مفاد پرست لوگ جمہوریت کو تباہ کرنے پرتلے ہیں.

    چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کی تحریک سےمتعلق مشاورت مکمل کرلی ہے. اعظم سواتی اورشبلی فراز نے وزیر اعظم کو نمبرگیم سے متعلق بریفنگ دی.

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

  • چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے استعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کی طرف سے چیئرمین سینیٹ کو حمایت کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ سے استفعے کے مطالبے پر صادق سنجرانی نے اتحادی جماعتوں کی جانب سے حمایت کی یقین دہانی کے بعد مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    فاٹا کے آزاد اراکین کی جانب سے بھی چیئرمین سینیٹ کی حمایت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو گزشتہ کئی دنوں میں ہونے والی ملاقاتوں میں استعفیٰ نہ دینے کا مشورہ دیا تھا۔

    مزید تازہ خبریں پڑھیں:  اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلیے مشترکہ قرارداد جمع کرادی

    خیال رہے کہ آج اپوزیشن سینیٹرز نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرا دی ہے، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط ہیں، اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

  • اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ: مشترکہ امیدوار کے نام کا اعلان

    اسلام آباد : اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے بعد مشترکہ امیدوار کے نام کے اعلان کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نوجولائی کوجمع کرائی جائے گی۔

    اپوزیشن کے گیارہ اراکین پر مشتمل رہبر کمیٹی کے پہلے اجلاس میں اپوزیشن کی نو سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت رہبر کمیٹی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، (نون لیگ) فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری،(پیپلز پارٹی) اکرم خان درانی، (جمعیت علماء اسلام (ف)، میر حاصل بزنجو (نیشنل پارٹی) میاں افتخار ( اے این پی) عثمان کاکڑ (پ شتونخواہ ملی عوامی پارٹی) ہاشم بابر، (قومی وطن پارٹی) اویس نورانی (جمعیت علماء پاکستان) اور شفیق پسروری نے مرکزی جمعیت اہلحدیث) کی نمائندگی کی۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد نو جولائی کو جمع کرائی جائے گی جبکہ نئے چئیرمین سینیٹ کے لیے نام کا اعلان گیارہ جولائی کو کیا جائے گا۔

    نیئر بخاری نے ہم کہا کہ پہلی بار دیکھ رہے ہیں اسپیکر وزیراعظم سے ہدایات لیتے ہیں، پروڈکشن آرڈر کا اختیار ابھی تک وزیراعظم کے پاس نہیں گیا۔

    شاہد خاقان عباسی بولے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے یا ختم کرنے کی سوچ منفی ہے، وزیراعظم یا اسپیکراسمبلی کسی کو نمائندگی سے محروم نہیں کرسکتا۔

  • چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کے معاملے پر اپوزیشن خدشات کا شکار

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا معاملہ خدشات کا شکار ہوگیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کا بھی امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی اے پی سی میں کیا گیا چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نمبر گیم پوری ہونے کے باوجود خدشات کاشکار ہے، اپوزیشن رہنماؤں کو چیئرمین کیلئے خفیہ ووٹنگ کے طریقہ کار کے باعث جیت سے متلعق خدشات ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز صادق سنجرانی کو ووٹ دے سکتے ہیں، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اے پی سی میں فیصلے کے باوجود کئی ن لیگی اور پی پی سینیٹرز اس سے متفق نہیں، ن لیگی رہنماؤں نے اپنی قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی عملی کوشش سوچ سمجھ کر کی جائے۔

    انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ خفیہ ووٹنگ کے باعث ناکامی کے امکان کو بھی ذہن میں رکھا جائے، ذرائع کے مطابق ن لیگی سینیٹرز کو خدشہ ہے کہ تحریک اعتماد کی ناکامی سے اپوزیشن کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک ن لیگی سینیٹر نے چیئرمین کو ہٹانے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے سب پہلی تنخواہ پر ہی کام کریں گے۔

    واضح رہے کہ اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائے گا، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے، اس کے علاوہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

  • چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    چوہدری شجاعت کا چیئرمین سینیٹ کو ٹیلی فون، حمایت کی یقین دہانی

    لاہور: مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ٹیلی فون کر کے حمایت کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگی رہنما چوہدری شجاعت نے صادق سنجرانی کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرا دی، انھوں نے کہا کہ صادق سنجرانی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کا کوئی جواز نہیں۔

    چوہدری شجاعت حسین نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ میری اور پرویز الہٰی کی دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے خلاف عدم اعتماد کی کوئی تحریک کام یاب نہیں ہوگی۔

    حمایت کی یقین دہانی پر صادق سنجرانی نے چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الہٰی کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  چیئرمین سینیٹ کے خلاف ممکنہ تحریک، حکومت اور اتحادی بھرپور مقابلے کے لیے تیار

    خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا چاہتی ہیں، اس سلسلے میں انھوں نے اے پی سی میں فیصلہ کیا اور چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے متعلق رہبر کمیٹی تشکیل دی۔

    دوسری طرف حکومت اور اتحادی جماعتوں نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی ممکنہ تحریکِ عدم اعتماد سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    اس سلسلے میں آج چیئرمین سینیٹ کی رہایش گاہ پر اہم اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، سینیٹر اعظم خان سواتی، زبیدہ جلال اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے سینیٹرز کی بڑی تعداد بھی اظہار یک جہتی کے لیے صادق سنجرانی کی رہایش گاہ پہنچی۔

  • چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں، جام کمال

    چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں، جام کمال

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے چیئرمین سینیٹ سے متعلق کچھ افواہیں ہیں، ان وجوہات کا تعلق کارکردگی یا سینیٹ نہیں سیاسی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی باتیں ہورہی ہیں، صادق سنجرانی نے سینیٹ کے ایوان کو بڑے اچھے اندازمیں چلایا ہے ان کو ہٹانے کی باتیں سیاسی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا نام لے کر چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کی بات ہورہی ہے، بلوچستان میں احساس محرومی ہے، بلوچستان کی سیاست اور ایشوز کو یہاں بیٹھ کر سمجھنا درست نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    جام کمال نے کہا کہ تمام جماعتوں سے امید ہے کہ وہ معاملے پر اپنے موقف پر غور کریں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آج سینیٹ اور قومی اسمبلی کو مضبوط اور مستحکم ہونے کی ضرورت ہے، اختر مینگل کے چھ نکات کسی پارٹی کی نہیں ہم سب کی آواز ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کی عیادت کی تھی، صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کے لیے آیا تھا۔

    چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔

  • چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے یا نہیں، مجھے نہیں پتا: آصف زرداری

    اسلام آباد: نیب کی ٹیم سابق صدر آصف علی زرداری اور خواجہ سعد رفیق کو پارلیمنٹ ہاؤس سے لے کر روانہ ہوگئی، سارجنٹ ایٹ آرمز نے پی پی شریک چیئرمین اور سعد رفیق کو نیب ٹیم کے حوالے کیا۔

    دریں اثنا، آصف زرداری سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین سینیٹ توازن برقرار رکھ پائیں گے۔

    سابق صدر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ یہ تو سیاسی باتیں ہیں، سیاسی لوگوں سے پوچھیں، ہمیں کیا پتا۔ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر انھوں نے کہا کہ اگر تحریک آئی تو کیا بتا کرآئے گی؟

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا یہ معاملہ اے پی سی میں زیر غور آئے گا، جس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ جو اے پی سی بلا رہے ہیں یہ وہی بتائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    خیال رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی عدم اعتماد کی ممکنہ تحریک کے پیشِ نظر آج آصف زرداری سے چیئرمین سینیٹ نے خصوصی ملاقات کی۔

    ذرایع کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی نے آصف زرداری سے غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی ہے۔ واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی چھٹی کے دن پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے۔

    تاہم چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کے لیے آیا تھا۔

  • آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، صادق سنجرانی

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ آصف زرداری سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، ان کی عیادت کیلئے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور آصف زرداری کے درمیان اہم ملاقات ختم ہوگئی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات آدھا گھنٹہ جاری رہی۔

    ملاقات سے واپسی پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں آصف زرداری صاحب کی تیمارداری کے لیے آیا تھا۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نے زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق بھی بات کی؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔

    تحریک عدم اعتماد جیسی کوئی بات نہیں یہ معاملہ دیکھ لیں گے، چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی، جب اے پی سی ہوگی تب دیکھ لیں گے۔