Tag: صارف

  • کیبل کے ذریعے دریا عبور کرنے والی لڑکی کی ویڈیو خیبر پختونخوا کی ہے؟

    کیبل کے ذریعے دریا عبور کرنے والی لڑکی کی ویڈیو خیبر پختونخوا کی ہے؟

    خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں چیئرلفٹ میں کئی گھنٹے تک پھنسے 8 افراد کو نکالنے کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد کو نکالنے کے بعد صوبے کی نگراں حکومت نے تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر ایک صارف نے کم عمر بچی کی کیبل کے ذریعے دریا عبور کرنے کی ویڈیو شیئر کی۔

    صارف نے لکھا کہ خیبرپختونخوا حکومت اور شمالی علاقہ جات کے انتظامیہ کو چیئر لفٹ پر پابندی اور دفعہ 144 نہیں لگانی چاہیے بلکہ ان لوگوں کے لیے سہولیات فراہم کرنے پر غور و فکر کی ضرورت ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Nep Tok (@nep_tok)

    صارف نے پوسٹ میں لکھا کہ ’اگر حکومت سہولیات فراہم نہیں کر سکتی تو کم از کم پاپندی تو نہ لگائے یہ مقامی لوگوں کی مجبوریاں ہیں یہاں دس گھر پہاڑ کی ایک چوٹی پر آباد ہیں تو بیس پہاڑی کے دوسری چوٹی پر‘۔

    مختلف صارفین کم عمر بچی کی یہ ویڈیو پوسٹ کر کے یہی مطالبہ کر رہے ہیں جس سے یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ یہ ویڈیو خیبر پختونخوا یا شمالی علاقہ جات کی ہے، تاہم تحقیق پر معلوم ہوا کہ اس ویڈیو کا تعلق پاکستان سے نہیں ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق یہ ویڈیو نیپال کے دیہی علاقے کی ہے جہاں عام لوگ اپنے گھروں تک پہنچنے کے لیے کیبل تار کا استعمال کرتے ہیں۔

    نیپال کے ایک ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارم نے اس ویڈیو کو 7 اگست کو شیئر کیا جس پر لکھا گیا ہے کہ ایک چھوٹی بچی نیپال کے دیہی علاقے میں دریا پار کرتے ہوئے مشکلات کا شکار ہے۔

    یہی ویڈیو نیپال کے شہری ٹک ٹاک سمیت انسٹاگرام اور یوٹیوب پر بھی شیئر کر چکے ہیں، مزید تحقیق پر معلوم ہوا کہ یہ مقام نیپال کے ضلع درچُلا میں دریائے چمالیہ پر واقع ہے جہاں علاقہ مکین آمد و رفت کے لیے کیبل کا استعمال کرتے ہیں جس سے یہ بات واضع ہوگئی کہ یہ ویڈیو پاکستان کے کسی بھی شہر کی نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ نیپال میں کیبل کے ذریعے دریا عبور کرنا معمول کی بات ہے،گذشتہ کئی سالوں سے اسکول جانے والے بچوں کی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بچے اسکول جانے کے لیے کیبل کا استعمال کر رہے ہیں۔

  • بریانی بھرے سموسے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

    بریانی بھرے سموسے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل

    آپ نے آج تک بریڈ سموسہ، آلو سموسہ، چائنیز سموسہ، مٹن اور بیف سموسہ تو سن رکھا ہوگا مگر بریانی سموسہ مارکیٹ میں نیا آیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر اس وقت بریانی سموسہ کافی وائرل ہے جسے دیکھ کر سرحد کے دونوں اطراف لوگوں کا پارہ ہائی ہو رہا ہے۔

     تیزی سے وائرل ہوتی اس پوسٹ پر کھانے پینے کے شوقین افراد بس غصے کا اظہار ہی کر پا رہے ہیں۔

    ایک صارف نے لکھا کہ میری دونوں پسندیدہ چیزوں کو خراب کر دیا تو صارف نے لکھا کہ اللہ سے ڈرو پھر کہتے ہو کیسے حکمراں آگئے ہیں۔

    ایک صارف نے تو انوکھا سوال ہی کر ڈالا، پوچھا کے اس کےساتھ کیا ملے گا، کیچپ، چتنی یا پھر رائتہ۔

    ایک صارف تو برہم ہی ہوگئے بحث کو ختم کرنے کے لیے کہا کہ بریانی کو بریانی رہنے دو اور سموسے کو سموسہ۔

    دوسری جانب بہت سے لوگوں نے پسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سموسے گلاب جامن سموسے سے زیادہ دلکش لگتے ہیں۔

    https://twitter.com/uusseerr007/status/1639999003856367616?s=20

     ایک صارفین نے اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے بولا میں کب اس کا مزہ چکھوں گا؟

  • گوگل کروم کے صارفین کی بڑی مشکل حل

    گوگل کروم کے صارفین کی بڑی مشکل حل

    مقبول ترین ویب براؤزر گوگل کروم پر نئی اپ ڈیٹس متعارف کروائی جاتی ہیں جس کا مقصد اسے بہتر سے بہتر بنانا ہوتا ہے، اب حال ہی میں ایک نئی اپ ڈیٹ سے صارفین کی دیرینہ مشکل حل ہوگئی ہے۔

    گوگل کروم ویب سائٹس اوپن کرنے کے لیے بہت زیادہ کمپیوٹر میموری یا ریم استعمال کرتا ہے جس کے نتیجے میں صارفین کو اکثر کمپیوٹر سست ہونے کا تجربہ ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے کمپنی نے ایسے نئے ٹولز تیار کر لیے ہیں جو ایسے ٹیب کو ان ایکٹو کردیں گے جن کو استعمال نہیں کیا جا رہا ہوگا۔

    گوگل کینری میں ایک نئے پرفارمنس پیج کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں میموری سیور اور انرجی سیور موڈ موجود ہیں، یہ موڈ کروم براؤزر میں اوپن ٹیبز کو سلانے کا کام کرتا ہے جس سے میموری کی بچت ہوتی ہے۔

    میموری سیور کو ایکٹو کرنے پر ایڈریس بار کے دائیں جانب ایک نیڈل گیج کا آئیکون نظر آتا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان ایکٹو ٹیب سے میموری کی کتنی بچت ہوئی۔

    اس کے مقابلے میں انرجی سیور موڈ ہائی ریفریش ریٹ فیچرز (اسموتھ اسکرولنگ)، ویژول افیکٹس کو ٹرن آف کردیتا ہے جبکہ بیک گراؤنڈ سرگرمیوں کو محدود کرکے ڈیوائس کی بیٹری لائف کو بہتر بناتا ہے۔

    یہ دونوں ٹولز فی الحال کروم کینری میں دستیاب ہیں مگر امکان ہے کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں یہ کروم صارفین کے لیے بھی متعارف کروا دیے جائیں گے۔

  • اب آپ اپنی پسندیدہ فلم کو آسکر ایوارڈ دلوانے کے لیے ووٹ کرسکتے ہیں

    اب آپ اپنی پسندیدہ فلم کو آسکر ایوارڈ دلوانے کے لیے ووٹ کرسکتے ہیں

    لاس اینجلس: 94 ویں آسکر ایوارڈز کی تقریب 27 مارچ کو منعقد ہونے جارہی ہے، اس سے ایوارڈ انتظامیہ نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔

    94 ویں آسکر ایوارڈز کے لیے اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز نے ٹویٹر کے ساتھ اشتراک کیا ہے اور ایک نئی کیٹیگری فین فیورٹ کا اضافہ کیا ہے۔

    اس کیٹیگری میں لوگ سال کی مقبول ترین فلم کو ووٹ دے کر ایوارڈ دلا سکیں گے۔

    یہ اعلان اس وقت کیا گیا جب مختلف بلاک بسٹر فلمیں جیسے اسپائیڈر مین نو وے ہوم اور نو ٹائم ٹو ڈائی کو ایوارڈز کی اہم کیٹیگریز بشمول بہترین فلم کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

    اس سے یہ خدشہ پیدا ہوا تھا کہ فلموں کو پسند کرنے والے بیشتر افراد 27 مارچ کو شیڈول تقریب کو دیکھنے سے گریز کریں گے۔

    مگر اب ان کے پاس موقع ہے کہ وہ 2021 میں ریلیز ہونے والی کسی بھی فلم کو ٹویٹر پر آسکرز فین فیورٹ ہیش ٹیگ کے ساتھ یا اکیڈمی کی ویب سائٹ پر ووٹ ڈال کر ایوارڈ دلوا سکتے ہیں۔

    حالیہ برسوں میں آسکر کی ٹی وی ریٹنگز میں ڈرامائی کمی آئی ہے اور گزشتہ سال کی تقریب کو محض ایک کروڑ سے زیادہ ناظرین نے دیکھا جو 2020 کے مقابلے میں 56 فیصد کم تعداد تھی۔

    سنہ 2018 میں بھی آسکر ایوارڈز کی انتظامیہ نے پاپولر فلم کی کیٹیگری کی تجویز پیش کی تھی مگر ناقدین کی جانب سے تنقید پر اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، اب اس نئی فین فیورٹ ایوارڈ کو بھی رسمی آسکر کیٹیگری نہیں بنایا گیا۔

    ٹویٹر کے مطابق یہ شراکت داری فلمی ناظرین کو اپنی پسندیدہ فلم سے محبت کا اظہار کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

    لوگ 3 مارچ تک روزانہ 20 بار ووٹ ڈال سکتے ہیں اور ان میں سے 3 افراد کو متنخب کرکے اگلے سال آسکر ایوارڈ میں شرکت کے لیے مدعو کیا جائے گا۔

    اسی طرح ایک اور پول میں ووٹرز سے فلم کے پسندیدہ لمحات منتخب کرنے کا بھی کہا جائے گا، ان میں سے 5 مقبول ترین انتخابات کو آسکر تقریب کے دوران دکھایا جائے گا۔

  • ایمن خان کا چھوٹے قد پر تنقید کرنے والی صارف کو کرارا جواب

    ایمن خان کا چھوٹے قد پر تنقید کرنے والی صارف کو کرارا جواب

    کراچی: پاکستان ٹی وی انڈسٹری کی نامور اداکارہ ایمن خان نے اپنے قد پر تنقید کرنے والی صارف کو کرارا جواب دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر خاتون صارف نے ایمن خان کی تصویر پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے چھوٹے قد کے حوالے سے کچھ کریں۔

    اداکارہ نے صارف کے اس کمنٹ پر کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں چھوٹے قد کے حوالے سے کچھ ٹوٹکے بھیجیں۔ایمن خان نے مزید کہا کہ یقیناََ آپ کی والدہ کو تو ساری ٹوٹکے پتہ ہی ہوں گے۔


    معروف اداکارہ ایمن خان سوشل میڈیا کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر کافی فعال رہتی ہیں۔انسٹاگرام پر ان کے فالوورز کی تعداد 70 لاکھ ہے۔

    معروف اداکارہ کے کیریئر پر نظر ڈالی جائے تو اداکارہ نے 2012 میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ایمن خان نے اے آروائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ ‘بے دردی’ میں اپنی شاندار اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے۔

  • امریکی شہری نے لنکڈ ان پر مقدمہ دائر کردیا

    امریکی شہری نے لنکڈ ان پر مقدمہ دائر کردیا

    ایک امریکی شہری نے بزنس آن لائن سروس لنکڈ ان پر حساس معلومات تک رسائی حاصل کرلینے پر مقدمہ دائر کیا ہے۔

    امریکی شہر نیویارک کے رہائشی اور آئی فون صارف نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ لنکڈ ان نے ان کے ایپل فون کی یونیورسل کلپ بورڈ ایپلی کیشن سے حساس معلومات پڑھیں اور انہیں لنکڈ ان پر منتقل کیا۔

    ایپل کی ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ کلپ بورڈ صارفین کو ٹیکسٹ، تصاویر اور ویڈیوز ایک ایپل ڈیوائس سے دوسری ایپل ڈیوائس میں منتقل کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

    سان فرانسسکو کی وفاقی عدالت میں دائر کردہ مقدمے کے مطابق لنکڈ ان اس تمام معلومات کو صارفین کو آگاہ کیے بغیر پڑھتا رہا۔

    ایپل نے ایک پرائیوسی فیچر شروع کیا ہے جس کے تحت جیسے ہی کلپ بورڈ کو کھولا جاتا ہے تو صارف کو اس کا نوٹی فکیشن آجاتا ہے، مذکورہ نوٹی فکیشن کے بعد علم ہوا کہ لنکڈ ان اور ٹک ٹاک سمیت 51 ایپس اس کلپ بورڈ تک رسائی رکھتی ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایپل کے آپریٹنگ سسٹم آئی او ایس 4 کے ڈویلپرز نے دیکھا ہے کہ لنکڈ ان کی ایپ آئی فونز اور آئی پیڈز کا کلپ بورڈ متعدد بار پڑھتی رہی ہیں۔

    لنکڈ ان کے ایک ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ایپ کا نیا ورژن ریلیز کیا ہے جس کے بعد اس پریکٹس کا خاتمہ ہوجائے گا۔ تاحال لنکڈ ان کی جانب سے اس مقدمے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔