Tag: صارم برنی

  • انسانی اسمگلنگ کا کیس :  صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد

    انسانی اسمگلنگ کا کیس : صارم برنی کی درخواست ضمانت مسترد

    کراچی : عدالت نے بچوں کوغیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کیس میں صارم برنی کی درخواست ضمانت پر مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صارم برنی کیخلاف بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے ،اسمگلنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ مزید ثبوت جمع کرنے ہیں، ملزم کو ضمانت دی گئی تو ردوبدل ہوسکتا ہے، ملزم مسلسل جھوٹ کا سہارا لے رہا ہیں۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ تفتیش کے دوران مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، حیا نامی بچی کی والدہ افشین کا بیان ہے بیٹی لینے سماجی کارکن سے رابطہ کیا۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ بچی کی والدہ کا بیان ہے کہ سماجی کارکن نے مجھے بچی دینے سے انکارکردیا، ضمانت دی گئی تو ملزم تفتیش پر اثر انداز ہوگا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے ملزم کے وکلا اور ایف آئی اے کے دلائل مکمل ہونے پر سماجی کارکن کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نےصارم برنی کی درخواست ضمانت پر مسترد کردی۔

    یاد رہے 8 جون کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماجی کارکن کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا اور کہا تھا کہ ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 جون کو ہوگی ۔

    دوران سماعت وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا تھا کہ بچی حیاء کو فیملی کورٹ میں لاوارث قرار دیا گیا ہے، بچی کی والدہ افشین نے مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا اور مدیحہ نے بچی کو بشریٰ کے پاس فروخت کیا ہے جبکہ فیملی کورٹ میں صارم برنی ٹرسٹ نے بچی کو لاوارث قرار دیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کررہے ہیں ایک بھی سوال کا صیح جواب نہیں دے رہے ہیں اور بھی متاثرین ہیں، 20 سے زائد ہیں جن کی نشاندہی کرنی ہے۔

    وکیل ایف آئی اے نے کہا تھاکہ ملزم اس حوالے سے تعاون نہیں کررہے ہیں، ملزم کے ٹرسٹ کے حوالے سے بینکوں سے معلومات کا کہا ہے۔

  • انسانی اسمگلنگ کا کیس : صارم برنی کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

    انسانی اسمگلنگ کا کیس : صارم برنی کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

    کراچی : انسانی اسمگلنگ کے کیس میں ملزم صارم برنی کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں انسانی اسمگلنگ ،فراڈ ،دھوکہ دہی کا کیس پر سماعت ہوئی۔

    ملزم صارم برنی کو ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردیا، ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔

    وکیل ایف آئی اے نے عدالت میں کہا کہ بچی حیاء کو فیملی کورٹ میں لاوارث قرار دیا گیا ہے، بچی کی والدہ افشین نے مدیحہ نامی خاتون کو فروخت کیا تھا اور مدیحہ نے بچی کو بشریٰ کے پاس فروخت کیا ہے جبکہ فیملی کورٹ میں صارم برنی ٹرسٹ نے بچی کو لاوارث قرار دیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم تفتیش میں تعاون نہیں کررہے ہیں ایک بھی سوال کا صیح جواب نہیں دے رہے ہیں اور بھی متاثرین ہیں، 20 سے زائد ہیں جن کی نشاندہی کرنی ہے۔

    وکیل ایف آئی اے نے کہا کہ ملزم اس حوالے سے تعاون نہیں کررہے ہیں، ملزم کے ٹرسٹ کے حوالے سے بینکوں سے معلومات کا کہا ہے۔

    عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ بچی حیاء کے حوالے سے کتنے پیسے لیے ہیں تو وکیل نے بتایا کہ کہ تین ہزار ڈالر لیے ہیں، جس نے بچی ایڈاپٹ کی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ اسکا کوئی ثبوت ہے آپ کے پاس تو وکیل ایف آئی اے نے بتایا کہ کم عمر بچیوں کا معاملہ ہے، ان کیمرا ٹرائل کیا جائے، اس میں منظم گروہ ہے، ہمیں مزید ایک ہفتے کا ریمانڈ دیا جائے، ڈیجیٹل ،مالی اور یو ایس انٹیلیجنس کے ریکارڈ کی اسکروٹنی کرنی ہے۔

    عدالت نے کہا کہ کیا بچیوں کے حقیقی والدین زندہ ہیں تو وکیل کا کہنا تھا کہ جی زندہ ہیں، انکا عدالت میں بیان ریکارڈ کرائیں گے، جس پر عدالت کا کہناتھا کہ آپ انہیں شامل تفتیش کریں گے ؟

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ جی وہ تفتیشی کا حصہ ہیں ، دوران سماعت ملزم صارم برنی کی جانب سے عامر نواز وڑائچ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت کی جانب سے ملزم کا بیان جج کے چیمبر میں ابھی ریکارڈ کرنے کا حکم دیا، وکیل ملزم نے کہا کہ فیملی سے رابطہ کیا ہے، انہوں نے کہا ہے بچی ہم نے خود دی ہے، ان کے پاس ڈھائی ماہ سے انکوائری ہوئی ہے، جو مناسب سوال ہوگا اس کا جواب دے گا۔

    سماجی کارکن  نے کہا کہ میرے پاس موبائل میں شواہد موجود ہیں، میں نے ایف آئے اے کو کہا کہ میں ملک سے باہر ہوں واپس آکر جواب دوں گا ، جس پر عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ جب آپ کو پتہ تھا کہ بچی کے والد ہیں تو جھوٹ کیوں بولا ؟ تو ملزم نے کہا مجھے نہیں پتہ تھا۔

    عدالت نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ادارے کے سربراہ ہیں آپ کو کیسے نہیں پتہ تھا، ملزم کی جانب سے ضمانت کی درخواست بھی دائر ہے۔

    وکیل ملزم نے کہا کہ بچوں کی تعداد ایمبیسی کو پتہ ہے، عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر کو ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ 3بچوں کےمعاملات کی تفتیش ہوچکی،مزید20کیسزکی تفتیش کرنی ہے، ملزم کے وکیل عامروڑائچ نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے صارم برنی کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور کہا ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت 10 جون کو ہوگی ۔

  • بچوں کی امریکا اسمگلنگ کا الزام : صارم برنی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    بچوں کی امریکا اسمگلنگ کا الزام : صارم برنی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے

    کراچی : بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس میں صارم برنی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    سماجی کارکن صارم برنی کو عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنا ہے اس لئے ریمانڈ دیا جائے شریک ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہے اگر ہمیں کسٹڈی نہیں دی گئی تو شواہد ضائع کیے جانے کا خدشہ ہے۔

    سماجی کارکن کے وکلاء نے کہا کہ صارم برنی کی معاشرے کیلئے خدمات نمایاں ہیں، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا گرفتار کرلیا گیا، ان کو سماجی خدمات پر ایوارڈز مل چکے ہیں وہ کوئی غلط کام کا تصور نہیں کرسکتے، مقدمہ ہی جھوٹا ہے اور تفتیشی افسر کے پاس الزامات کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں۔

    عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ جب بچوں کے غیرقانونی طریقے سے باہر لیجانے کا الزام ہے ان بچوں کو غلط استعمال کیا گیا ؟ وکلا صفائی نے کہا کہ اگر قانون کے مطابق ایف آئی اے انکوائری کرتی تو ایف آئی اے کو سوالات کے جواب مل جاتے۔

    صارم برنی نے کہا کہ امریکی سفارتخانے نے رابطہ کیا تو ہم نے بتادیا کوئی یہاں چھوڑ گیا ہے، بچے کو بہتر مستقبل کیلئے ایک جوڑے کے حوالے کیا گیا، کہیں بچے کو یتیم لکھ دیا تو کون سی قیامت آگئی ؟ ایمبیسی کو ہم نے ساری معلومات دی ہیں ، کیا ایسے بچوں کو لاوارث چھوڑ دیں، جن کے والدین چھوڑ جاتے ہیں ؟

    سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ پری پلان میرے خلاف ایک پوڈ کاسٹ ریکارڈ کیا گیا میں کراچی کا رہنے والا ہونا لوگ مجھ سے محبت کرتے ہیں، میں تفتیش میں بھی تعاون کررہا ہوں۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سماجی کارکن کی جانب سے بچی حیاء کو دبئی منتقل کیا گیا تھا، بچی کو جس ایاز نامی شخص نے خود کو والد ظاہر کرکے ان کے حوالے کیا تھا، ایاز نامی شخص بچی حیا کا والد ہی نہیں تھا۔

    وکلا کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔

    جس پر سماجی کارکن نے بتایا کہ ہمارے پاس یو ایس ایمبیسی والے آئے تھے، ہم نے بتایا کوئی شخص ہمارے ہاں اس بچے کو چھوڑ کر چلا گیا، اب کوئی گارجین بننا چارہا ہے تو میں کیسے منع کرسکتا ہوں، میں کسی بچے کی جان بچا رہا ہوں تو مجھے اتنا بڑا مجرم بنا دیا میں 24 گھنٹے فلائٹ لیکر پہنچا تو اتنے سارے افسر مسلط ہوگئے ، مجھے گرفتار کرلیا گیا۔

    وکیل کی جانب سے صارم برنی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکی گئی کہ ان کے خلاف کیس نہیں بنتا ،ڈسچارج کیا جائے۔

    عدالت نے صارم برنی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

  • پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کا الزام،  صارم برنی کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کا الزام، صارم برنی کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا

    کراچی : پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار صارم برنی کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے بچوں کی امریکا اسمگلنگ کے معاملے پر صارم برنی کو پہلے مقدمے میں آج عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز ایف آئی اے نے صارم برنی کے خلاف پہلی ایف آئی آر درج کی تھی ، جس میں ایف آئی اے حکام نے بتایا تھا کہ ان پر نومولود بچی حیا کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک سال میں 20 نومولودبچوں کو امریکا میں گود لینےکےنام پراسمگل کیا، امریکا بھیجےگئے بچوں میں 15سے زائد لڑکیاں ہیں۔

    مزید پڑھیں : صارم برنی پر کتنے بچوں کی اسمگلنگ کا الزام ہے؟

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے حوالے سے امریکی تحقیقاتی ادارے بھی چھان بین کررہےہیں، اس سے امریکا منتقل بچوں کار یکارڈ سفارتخانے سے فراہم کیا گیا۔

    ایف آئی اے نے کہا ہے کہ ٹرسٹ کی دستاویزات میں سماجی کارکن کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی بینفشری ہیں، دستاویزات کی سندھ حکومت سے تصدیق کے بعد اہلیہ کوبھی نامزد کیا جاسکتا ہے۔

    حکام کے مطابق ٹرسٹ سے امریکا بھیجی گئی آخری بچی حیامبینہ طور پر والدین سے 10لاکھ میں خریدی گئی، بچی کی خریداری میں سماجی کارکن کی ایک سے زائد افراد نے معاونت کی۔

    بچی کے والدین انتہائی غریب ہیں ان کابیان ریکارڈ کیا گیا ہے، سماجی کارکن پر بچوں کی اسمگلنگ،منی لانڈرنگ سےمتعلق مزید مقدمات درج کیےجائیں گے۔

    ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ ان کو حالیہ دورہ امریکا میں امریکی حکام نے سرویلنس میں رکھا تھا، امریکی حکام نے ان سے 2بار پوچھ گچھ کی تھی۔

    حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ گرفتاری کے بعد سماجی کارکن نے اپنے ابتدائی بیان میں غلطی کوتسلیم کیا ہے۔

  • صارم برنی کی گرفتاری کی وجہ سامنے آگئی

    صارم برنی کی گرفتاری کی وجہ سامنے آگئی

    معروف پاکستانی سماجی کارکن صارم برنی کی گرفتاری کی وجہ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی سماجی کارکن صارم برنی کو امریکی ادارے کی شکایت پر امریکا سے واپس پاکستان پہنچتے ہی کراچی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کے مطابق زیر حراست صارم برنی اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل ایف آئی اے میں موجود ہیں، سب انسپکٹر بلال اور ایس ایچ او سہیل ان سے تفتیش کررہے ہیں، ایف آئی اے کے سب انسپکٹر بلال نے صارم برنی کو حراست میں لیا۔

    صارم برنی کو گرفتار کر لیا گیا

    ذرائع نے بتایا کہ صارم برنی کے خلاف 2 ماہ قبل امریکی قونصل خانے کی جانب سے ایک انکوائری ملی تھی، صارم برنی پر غیر قانونی طریقے سے بچوں کی حوالگی کا الزام ہے۔

    ایف آئی اے کے ذرائع نے بتایا کہ چھوٹے بچوں کو پاکستان سے بیرون ملک لے جایا جاتا ہے، اس انکوائری پر ایف آئی اے سمیت دیگر تفتیشی ادارے بھی کام کر رہے تھے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ 5 سال قبل بھی صارم برنی کیخلاف انسانی اسمگلنگ و دیگر شکایات ملی تھیں، اس وقت انکوائری ثابت نہ ہونے پر کیس کو ختم کردیا گیا تھا، اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہے، صارم برنی کیخلاف انسانی اسمگلنگ کا مقدمہ درج ہونے کا امکان ہے۔

  • صارم برنی کا امریکا میں ریکارڈ کیا گیا ویڈیو پیغام سامنے آگیا

    صارم برنی کا امریکا میں ریکارڈ کیا گیا ویڈیو پیغام سامنے آگیا

    کراچی : صارم برنی نے گرفتاری سے قبل خود پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے تمام حقائق سامنے لانے کا دعویٰ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صارم برنی کا امریکا میں ریکارڈ کیا گیا ویڈیو پیغام سامنے آگیا ، جس میں انھوں نے خود پر لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور کہا وطن واپسی پر وہ الزامات کا بھرپور جواب دیں گے۔

    سماجی کارکن نے تمام حقائق سامنے لانے کا بھی دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ چپ رہا، جو نہیں کہنا چاہتا تھا وہ بھی بتاؤں گا۔

    یاد رہے صارم برنی کو امریکہ سے کراچی پہچنے پر ائیرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا تھا ، ان کو ایف آئی اے کے انسداد انسانی اسمگلنگ سیل نے حراست میں لیا ہے ۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ان پر انتہائی سنگین نوعیت کے الزامات ہیں اور اس حوالے سے کافی عرصے سے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی تھی۔

    ان کے وکلاء کی 6 رکنی ٹیم ایف آئی اے دفتر پہنچی تو ان کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، ان کے چھوٹے بھائی التمش کا کہنا ہے ہم بچپن سے ساتھ بڑے ہوئے، جو بھی الزامات لگائے گئے ان میں کوئی صداقت نہیں۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ سماجی کارکن کو قانون کے مطابق حراست میں لیا گیا ہے اور شفاف انداز میں تحقیقات کی جائیں گی۔

  • صارم برنی کو  گرفتار کر لیا گیا

    صارم برنی کو گرفتار کر لیا گیا

    کراچی: صارم برنی کو انسانی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا، ان پر انتہائی سنگین نوعیت کےالزامات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی ہیومن اینڈ ٹریفکنگ پولیس نے صارم برنی کو گرفتار کر لیا، ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ ان پر انتہائی سنگین نوعیت کےالزامات ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی تھی، وہ جیسے ہی امریکا سے ایئرپورٹ پر کراچی پہنچے تو انھیں گرفتار کیا گیا۔

    ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ امریکی ایجنسی اور ایف آئی اے نے جوائنٹ آپریشن کرکے سماجی کارکن کو گرفتار کیا۔

    ذرائع کے مطابق ان سے ملنے کے لیے قانونی ٹیم ایف آئی اے دفتر کے باہر پہنچ گئی ہے۔