Tag: صاف پانی کیس

  • نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی نیب پیشی کے موقع پر ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی، تفتیش کی بعد حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے نیب نے متعدد مقدمات میں تفتیش کی ، یہ تفتیش ڈیڑھ گھنٹے سے زائد وقت جاری رہی۔

    نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازکوآمدن سےزائداثاثے اورصاف پانی کیس میں طلب کیاگیاتھا، ساتھ ہی ساتھ ان سے رمضان شوگرملزکیس میں بھی تفتیش کی گئی۔

    پیشی کی بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ میں کئی پیشیاں بھگت چکا ہوں، نوازشریف صاحب نے165پیشیاں بھگتیں لیکن کرپشن کا ثبوت نہیں ملا۔

    قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر، ان کے والد میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے حوالے تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ شہبازشریف کوکسی کیس میں بلایاجاتاہے،گرفتاری کسی اورکیس میں ہوتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے دور میں 80ارب میں میٹروبس کےتین منصوبےمکمل ہوئے،پشاورمیں ایک کھرب کےبعدبھی ایک میٹرو منصوبہ مکمل نہیں ہوسکا ہے۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوازشریف نےملک کےاندھیروں کواجالوں میں بدل دیا تھا،ہم نےکسی کےآگےکوئی بھیک نہیں مانگی۔ حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نواز شریف جیل جائیں یا شہباز شریف ، ہم مقابلہ کریں گے۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ نوازشریف نے موٹر وے اس وقت بنائی جب اس خطے میں کوئی اس کے تصور سے بھی واقف نہیں تھا،ملک کو ایٹمی ملک بنایا اورسی پیک کی سرمایہ کاری بھی ہمارے پانچ سالہ دورِ حکومت میں ہوئی۔

    انہوں نے وفاقی حکومت پرلفظوں کا گولہ بارود برساتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے بھی حالات کا سامنا کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے ، لیکن حکومت کو یہ سب کرنا مہنگا پڑے گا۔

  • صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    لاہور : پنجاب صاف پانی کیس میں سابق چیف ایگزیکٹیوآفسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے اور مہنگے ٹھیکے دینے کا ذمہ دار شہباز شریف کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے، پنجاب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وسیم اجمل نے صاف پانی میں مہنگے ٹھیکے دینے کا ملبہ بھی شہباز شریف پر ڈال دیا۔ وسیم اجمل نے ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کروا دیا، چیئرمین سے ملاقات میں حتمی منظوری ہوگی۔

    وسیم اجمل نے ابتدائی بیان میں کہا کہ شہباز شریف کے احکامات پر لوکل کمپنیوں کے بجائے انٹرنیشنل کمپنیوں کو بلایا اور شہبازشریف کی میٹنگ سے پہلے حمزہ شہباز کو ٹھیکوں سے متعلق بریفنگ دینے کا کہا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف سمیت 4 افسران اور 2 بورڈ ممبران نے بھی صاف پانی کمپنی کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔

    یاد رہے 25 جون کو نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام اور کمپنی کے سابق سی ای او وسیم اجمل کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احستاب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں ملزمان قمر الاسلام اور وسیم اجمل کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد صاف پانی کمپنی کیس میں نیب نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کیا تھا اور ہدایات دی تھیں کہ وہ اپنے ساتھ صاف پانی کمپنی کے تمام افسران کی تنخواہوں اور مراعات کا ریکارڈ لے کر آئیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر داماد سے متعلق سوال پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ کسی افسر نے میرے رشتے دار کو خود شامل کیا تو میں نہیں جانتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • صاف پانی کرپشن اسکینڈل: شہبازشریف آج نیب کےسامنے پیش ہوں گے

    صاف پانی کرپشن اسکینڈل: شہبازشریف آج نیب کےسامنے پیش ہوں گے

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے صاف پانی کمپنی کرپشن اسکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شریف کو آج طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں تمام افسران کی تنخواہوں اور دیگرمراعات کا ریکارڈ لے کر آج پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    صاف پانی کرپشن اسکینڈل میں اس سے قبل شہبازشریف کے بیٹے حمزہ شہباز، داماد عمران علی یوسف، سابق وزیرخزانہ عائشہ غوث پاشا، سابق رکن اسمبلی اورممبربورڈ آف ڈائریکٹروحید گل بھی پیش ہوچکے ہیں۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف رواں سال 11 فروری کو صاف پانی ازخود نوٹس کی سماعت میں سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں بھی پیش ہوچکے ہیں۔

    شہبازشریف نے عدالت عظمیٰ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ تین ہفتوں میں صاف پانی کی فراہمی اور واٹرٹریٹمنٹ کا منصوبہ پیش کردیں گے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نیب لاہور صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزام میں 4 افسران کو گرفتار کرچکی ہے۔

    نیب کے مطابق ملزمان کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا اور ملزمان نے بہاولپور ریجن میں انتہائی مہنگے داموں 116 واٹرفلٹریشن پلانٹس نصب کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صاف پانی کمپنی اسکینڈل، نیب نے حمزہ شہباز کو طلب کرلیا

    صاف پانی کمپنی اسکینڈل، نیب نے حمزہ شہباز کو طلب کرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحب زادے حمزہ شہباز کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حمزہ شہباز سے صاف پانی کمپنی کرپشن کیس کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی جائے گی، اس سے قبل نیب لاہور نے شہباز شریف کو بھی چار جون کو صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں طلب کیا تھا۔

    نیب حکام کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحب زادے کو اٹھارہ مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، اس سلسلے میں نیب لاہور نے انھیں نوٹس بھی بھیج دیا ہے۔ نیب کا کہنا ہے حمزہ شہباز کے پاس اہم معلومات اور کرپشن کےشواہد ہیں، کمپنی کے کئی اجلاسوں میں شریک ہوئے۔

    ن لیگ کے مزید دو اراکین صوبائی اسمبلی کو بھی صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں طلب کرلیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ صاف پانی کی کمپنی میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگی کی گئی تھی جس کے الزام میں نیب لاہور نے چار اعلیٰ افسران ڈاکٹر ظہیر الدین، ناصر قادر بھدل، محمد سلیم اور محمد مسعود اختر کو گرفتار کرلیا تھا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صاف پانی کمپنی کیس کے حوالے سے پوچھ گچھ کے سلسلے میں نیب کی جانب سے سوالنامہ بھی بھجوا دیا گیا ہے۔

    صاف پانی کمپنی اسکینڈل سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے

    خیال رہے کہ صاف پانی کیس میں دو ماہ قبل چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے از خود نوٹس لے کر شہباز شریف کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا تھا۔ انھوں نے عدالت کو تین ہفتوں میں صاف پانی کی فراہمی اور واٹر ٹریٹمنٹ کا منصوبہ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صاف پانی کیس: چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ پنجاب کوکل11بجے پیش ہونے کا حکم

    صاف پانی کیس: چیف جسٹس کا وزیراعلیٰ پنجاب کوکل11بجے پیش ہونے کا حکم

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے صاف پانی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو کل 11 بجے طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    عدالتی حکم پرقائم کمیشن نے اپنی رپورٹ سماعت کے دوران عدالت میں پیش کی جس میں صرف لاہور میں 540 ملین گیلن پانی دریائے روای میں پھینکنے کا انکشاف کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 480 ملین گیلن سیوریج اور 60 ملین گیلن دیگر ذرائع سے آلودہ پانی راوی میں گرایا جا رہا ہے جس سے راوی آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ لاہور تو پنجاب کا دل ہے اور دل میں کیا پھینکا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی دارالحکومت کا یہ حال ہے تو باقی شہروں کی کیا حالت ہوگی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کوطلب کرسکتے ہیں تو وزیراعلیٰ پنجاب کو کیوں نہیں۔

    سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ گندے پانی کی نکاسی کے لیے کیا اقدامات کیے جارہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش ہوکر وضاحت دیں۔

    چیف سیکریٹری پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب آج دیگرمصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہوسکتے، پیشی کے لیے ایک دن کی مہلت دی جائے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ آپ کو کہا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کو آج ہی پیش ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو کل 11 بجے طلب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں