Tag: صبر و شکر

  • “رنگیل پیڑھی“

    “رنگیل پیڑھی“

    اگر کسی نے اللہ کو پانا ہو تو وہ صبر کرنے لگ جائے تو اس کا کام بن جاتا ہے جب کہ لوگ اس کے لئے ورد، وظیفے کرتے ہیں۔ ناک رگڑتے ہیں، لیکن اللہ کو صبر کرنے والے پا لیتے ہیں۔

    میں نے شاید اسی محفل میں پہلے بھی یہ بات بتائی ہے کہ میری ایک تائی تھیں۔ وہ تیلن تھی۔ اس کا شوہر فوت ہو گیا۔ وہ تائی بے چاری کولہو پیلتی تھی۔ نہایت پاکیزہ عورت تھی۔ وہ اٹھارہ سال کی عمر میں بیوہ ہوئی لیکن اس نے شادی نہیں کی۔ جب میں اس سے ملا تو تائی کی عمر کوئی ساٹھ برس کے قریب تھی۔ اس کے پاس ایک بڑی خوبصورت “رنگیل پیڑھی“ تھی، وہ اسے ہر وقت اپنی بغل میں رکھتی تھی، جب بیل کے پیچھے چل رہی ہوتی تو تب بھی وہ اس کے ساتھ ہی ہوتی تھی۔ وہ ساگ بہت اچھا پکاتی تھی اور میں سرسوں کا ساگ بڑے شوق سے کھاتا تھا۔ وہ مجھے گھر سے بلا کے لاتی تھی کہ آ کے ساگ کھا لے، میں نے تیرے لئے پکایا ہے۔

    ایک دن میں ساگ کھانے اس کے گھر گیا۔ جب بیٹھ کر کھانے لگا تو میرے پاس وہی “پیڑھی“ پڑی تھی۔ میں نے اس پر بیٹھنا چاہا تو وہ کہنے لگی “ ناں ناں پتر ایس تے نئیں بیٹھنا“ (نہ نہ بیٹا، اس پر مت بیٹھنا)، میں نے کہا کیوں اس پر کیوں نہیں بیٹھنا۔ میں نے سوچا کہ شاید یہ زیادہ خوبصورت ہے۔ میں نے اس سے پوچھ ہی لیا کہ اس پر کیوں نہیں بیٹھنا۔ کیا میں تیرا پیارا بیٹا نہیں۔ کہنے لگی تو میرا بہت پیارا بیٹا ہے۔ تو مجھے سارے گاؤں سے پیارا ہے لیکن تو اس پر نہیں بیٹھ سکتا۔

    کہنے لگی بیٹا جب تیرا تایا فوت ہوا تو مسجد کے مولوی صاحب نے مجھ سے کہا کہ “بی بی تیرے اوپر بہت بڑا حادثہ گزرا ہے لیکن تو اپنی زندگی کو سونا بھی بنا سکتی ہے۔ یہ تجھے اللہ نے عجیب طرح کا چانس دیا ہے۔ تو اگر صبر اختیار کرے گی تو اللہ تیرے ہر وقت ساتھ ہو گا کیونکہ یہ قرآن میں ہے کہ “اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔“ تائی کہنے لگی کہ میں نے پھر صبر کر لیا۔ جب کئی سال گزر گئے تو ایک دن مجھے خیال آیا کہ اللہ تو ہر وقت میرے پاس ہوتا ہے اور اس کے بیٹھنے کے لئے ایک اچھی سی کرسی چاہیے کہ نہیں؟ تو میں نے “رنگیل پیڑھی“ بنوائی اور اس کو قرینے اور خوبصورتی سے بنوایا۔ اب میں اس کو ہر وقت اپنے پاس رکھتی ہوں اور جب بھی اللہ کو بیٹھنا ہوتا ہے میں اسے اس پر بٹھا لیتی ہوں۔ میں کپڑے دھوتی ہوں، اپنا کام کرتی ہوں، روٹیاں ساگ پکاتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میرا اور اللہ کا تعلق ہے اور وہ صبر کی وجہ سے میرے ساتھ ہے۔

    خواتین و حضرات ایسے لوگوں کا تعلق بھی بڑا گہرا ہوتا ہے۔ ایسے لوگ جنہوں نے اس بات کو یہاں تک محسوس کیا۔ وہ قرآن میں کہی بات کو دل سے مان گئے وہ خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں۔ ہم جیسے لوگ “ٹامک ٹوئیاں“ مارتے ہیں اور ہمارا رخ اللہ کے فضل سے سیدھے راستے ہی کی طرف ہے۔ ہم سے کچھ کوتاہیاں ایسی ضرور ہو جاتی ہیں جو ہمارے کئے کرائے پر “ کُوچی“ پھیر دیتی ہیں۔ جس سے ہمارا بدن، روح، دل خراب ہو جاتا ہے۔

    (ممتاز ادیب اور دانشور اشفاق احمد کی کتاب زاویہ دوّم سے اقتباس)

  • خوش گوار ازدواجی زندگی کا گُر: جاپانی جوڑے نے راز بتا دیا

    خوش گوار ازدواجی زندگی کا گُر: جاپانی جوڑے نے راز بتا دیا

    ٹوکیو: ایک صدی سے زائد جینے والے دنیا کے معمر ترین جاپانی جوڑے نے کام یاب ازدواجی زندگی کے گُر بتا دیے، 80 سال سے ساتھ رہنے والے جوڑے کا راز ہے بیوی کا صابر و شاکر ہونا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے معمر ترین جوڑے کو دنیا کے سب سے پرانے شادی شدہ جوڑے کا بھی اعزاز حاصل ہوا ہے، جو اسّی سال سے خوش و خرم زندگی گزار رہا ہے، جس کی مشترکہ عمر 208 سال بنتی ہے۔

    عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ خوش گوار زندگی میں بیوی کا کردار مرکزی ہوتا ہے، معمر ترین جاپانی جوڑے نے اس خیال کو سچ ثابت کر دیا ہے، جوڑے کی خوش گوار زندگی کا راز یہ نکلا کہ بیوی نے اسّی سال تک صبر سے کام لیا۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق ماساؤ ماتسوموتو کی عمر 108 جب کہ ان کی بیوی میاکو کی عمر 100 سال ہے، وہ اکتوبر 1937 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے۔

    میاکو نے ہنستے ہوئے بتایا کہ میں بہت خوش ہوں، اور ہمارے ازدواجی زندگی کی کام یابی کا راز میرا صبر ہے۔ خیال رہے کہ دنیا کا یہ معمر ترین اور خوش ترین جوڑا ایک نرسنگ ہوم میں رہتا ہے تاہم ان کے بچے ان سے ملنے جاتے رہتے ہیں۔

    ماتسوموتو کی شادی دوسری جنگ عظیم میں جاپان کی شمولیت سے تین سال قبل ہوئی تھی، اور انھیں شادی کے بعد جنگ میں شرکت کے لیے ملک سے باہر بھیجا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے


    لیکن اس خوش و خرم جوڑے کی زندگی خانگی جنگ و جدل سے پاک رہی، جس کے باعث یہ اسّی سال سے خوش گوار زندگی گزار رہا ہے، اور ابھی گزشتہ ماہ ان کا پچیسواں پڑ پوتا پیدا ہوا ہے۔

    سو سالہ میاکو نے بتایا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر مت لڑیں، ایک دوسرے کی غلطیوں کو نظر اندازکریں، برداشت کی عادت ڈالیں، تو آپ کی زندگی بھی میری طرح بن جائے گی۔

    خیال رہے کہ جاپان دنیا کا وہ ملک ہے جہاں لوگ طویل زندگی جیتے ہیں، جاپان کی وزارتِ صحت کے مطابق ہانگ کانگ کے بعد یہ دوسرا ملک ہے جہاں اوسط عمر 84 سال ہے۔