Tag: صحافی عزیز میمن

  • خیرپور: صحافی عزیز میمن کا قاتل زخمی حالت میں گرفتار

    خیرپور: صحافی عزیز میمن کا قاتل زخمی حالت میں گرفتار

    خیرپور: صحافی عزیز میمن کے قاتل کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا، زخمی ڈاکو نے ساتھیوں کے ہمراہ صحافی عزیز میمن کو قتل کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے خیرپور سے صحافی عزیز میمن کے قاتل کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔

    ایس ایس پی خیرپور نے بتایا کہ اطلاع ملی کہ ڈاکو لنک روڈ پر واردات کی نیت سے موجود ہے تو پولیس موقع پر پہنچی تو ڈاکو سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار ہوا، زخمی ڈاکو کی شناخت امیر حسین کے نام سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی خیرپور نے مزید کہا کہ زخمی ڈاکو نے ساتھیوں کے ہمراہ صحافی عزیز میمن کو قتل کیا تھا، ڈاکو قتل، ڈکیتی اور پولیس مقابلے سمیت سنگین وارداتوں میں مطلوب تھا۔

    یاد رہے کہ صحافی عزیز میمن کو 16 فروری 2020 کو نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں قتل کردیا گیا تھا۔

  • صحافی عزیز میمن قتل کیس میں اہم پیش رفت

    صحافی عزیز میمن قتل کیس میں اہم پیش رفت

    سکھر: پولیس نے صحافی عزیز میمن کے قتل میں ملوث ملزم نذیر سہتو سمیت 15 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی عزیز میمن قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس نے نواب شاہ، نوشہروفیروز اور خیرپور میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ملزم نذیر سہتوسمیت پندرہ افراد کوگرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

    پولیس حکام کے مطابق کچھ ملزمان کا ڈی این اے مقتول کے ناخن سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کرگیا۔

    صحافی عزیز میمن نے قتل سے پہلے مزاحمت کی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    اس سے قبل گزشتہ ماہ 10 اپریل کو رضوانہ خانزادہ محمد حسین اور ڈاکٹر علی محمد پروفیسر محمد اکبر کی جانب سے صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کی گئی تھی۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ مقتول کے ناخن سے ایک سے زائد افراد کے اجزا ملے، انسانی اجزا ملنے سے پتہ چلتا ہے کہ مقتول نے ملزمان سے مزاحمت کی۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

  • صحافی عزیز میمن نے قتل سے پہلے مزاحمت کی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    صحافی عزیز میمن نے قتل سے پہلے مزاحمت کی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف

    سکھر: صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ مقتول نے قتل سے پہلے مزاحمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق محراب پور کلب کے صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی گئی ہے، رپورٹ رضوانہ خانزادہ محمد حسین اور ڈاکٹر علی محمد پروفیسر محمد اکبر نے جاری کی ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتول کے ناخن سے ایک سے زائد افراد کے اجزا ملے ہیں، انسانی اجزا ملنے سے پتہ چلتا ہے کہ مقتول نے ملزمان سے مزاحمت کی۔

    مقتول صحافی کے بھائی حفیظ میمن نے کہا کہ رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ عزیز میمن کو قتل کیا گیا ہے۔

    صحافی عزیز میمن قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

    عدالتی حکم پر گزشتہ ماہ 15 مارچ کو سینئر ڈاکٹرز اور ورثا اور تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی موجودگی میں صحافی کی قبر کشائی کی گئی جس کے بعد ڈاکٹرز نے مقتول کے جسم کے مختلف حصوں کے نمونے حاصل کیے تھے۔

    جے آئی ٹی کے مطابق قبر کشائی کے بعد مقتول کا ایکسرے اور پوسٹ مارٹم کیا گیا، ڈاکٹرز نے جو نمونے حاصل کیے۔

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں صوبہ سندھ کے ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔

  • صحافی عزیز میمن کا قتل: سندھ حکومت نے مضحکہ خیز جے آئی ٹی بنا دی

    صحافی عزیز میمن کا قتل: سندھ حکومت نے مضحکہ خیز جے آئی ٹی بنا دی

    کراچی: سندھ کے شہر محراب پور میں قتل کیے جانے والے صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے سندھ حکومت نے مضحکہ خیز جے آئی ٹی بنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق جس پولیس افسر نے عزیز میمن کے قتل کو طبعی موت قرار دیا اسی کو جے آئی ٹی کا سربراہ بنا دیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی ولی اللہ نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو عزیز میمن کی موت کو طبعی بتایا تھا۔

    جے آئی ٹی میں آئی بی کے علاوہ کسی اور ایجنسی کا نمائندہ شامل نہیں کیا گیا ہے۔

    صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل

    محراب پور میں قتل کیے جانے والے صحافی عزیز میمن کے قتل کی تحقیقات کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے 9 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹی میں پولیس، آئی بی، اسپیشل برانچ کے افسران شامل ہیں، جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس سندھ کریں گے۔جے آئی ٹی صحافی عزیز میمن کے قتل کے اسباب، محرکات کا جائزہ لے گی، جے آئی ٹی صحافی کے قتل پر رپورٹ 15 روز میں پیش کرے گی۔

  • صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    نوشہروفیروز: سندھ کے شہر محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تا حال درج نہیں کیا جا سکا ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر محراب پور پریس کلب عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا، 32 گھنٹے گزر گئے تاہم محراب پور پولیس قاتلوں کو پکڑنے میں نا کام ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے علاقے کے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا ہے۔

    دوسری طرف قاتلوں کی عدم گرفتاری پر یونین آف جرنلسٹس نے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے تھانے کے باہر آج دھرنا ہوگا۔

    عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ایف یو جے نے عزیز میمن کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے مطالبہ کیا تھا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ملوث افراد گرفتار نہ ہوئے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا پریس کلب محراب پور کے صدر عزیز میمن کی لاش نہر سے نکال کر تعلقہ اسپتال محراب پور پہنچائی گئی، عزیز میمن کو کیبل کے تار سے گلا دبا کر قتل کرنے کا شبہ ہے، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔