Tag: صحافی قتل

  • نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری، اسرائیلی فورسز نے صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا

    غزہ: اسرائیلی فورسز نے نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے ایک اور فلسطینی صحافی حسن أصليح کو قتل کر دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے خان یونس میں واقع نصر میڈیکل کمپلیکس پر بمباری کر کے عالم 24 نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر حسن أصليح کی جان لے لی، غزہ کی پٹی میں دن بھر میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 39 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے پیر کے روز جرم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ آدھی رات کے بعد کیے گئے آپریشن میں اس کا مقصد صحافی حسن أصليح کو قتل کرنا تھا، اسٹرائیک میں ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا جہاں 10 سے زیادہ صحافی پناہ لیے ہوئے تھے، اس فضائی حملے میں 2 فلسطینی صحافی شہید اور حسن أصليح سمیت 8 زخمی ہو گئے تھے۔

    حسن أصليح فوٹو جرنلسٹ اور ویڈیو گرافر تھے، جس نے 2023 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملے شروع ہونے کے بعد سے مقامی اور علاقائی اور بین الاقوامی اداروں کے لیے باقاعدگی سے خدمات انجام دیں اور جنوبی غزہ میں خوفناک انسانی حالات کو دستاویزی شکل دی۔


    حماس نے اسرائیل اور امریکی فاؤنڈیشن کے ذریعے امداد کے منصوبہ مسترد کر دیا


    پیر کی سہ پہر کو شائع ہونے والے ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ أصليح حماس کا دہشت گرد تھا۔ واضح رہے کہ حسن أصليح کے سر اور ہاتھوں پر چوٹیں آئی تھیں، دو انگلیاں بھی کاٹنی پڑی تھیں، جنھیں ابتدائی علاج کے بعد دیکھ بھال کے لیے یورپی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

  • خیرپور: صحافی کا تشدد کے بعد کلہاڑیوں کے وار سے  قتل، لاش کھیت سے برآمد

    خیرپور: صحافی کا تشدد کے بعد کلہاڑیوں کے وار سے قتل، لاش کھیت سے برآمد

    سکھر : خیرپور میں صحافی کو تشدد کرکے کلہاڑیاں مار کر قتل کردیا گیا اور لاش کھیتوں سے ملی تاہم پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے ٹھری میر واہ سے صحافی کی تشددزدہ لاش ملی ، پولیس نے بتایا کہ صحافی اےڈی شرکو کلہاڑیاں مارکرقتل کیاگیا ، لاش کھیتوں سے ملی۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ل اللہ ڈنو شر کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا ہے، واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

    نجی ٹی وی چینل کے ساتھ کام کرنے والے اے ڈی بلوچ کافی عرصے سے لاپتہ تھے، ان کا فون بھی بند تھا، گھر والوں سے کوئی رابطہ نہیں تھا۔

    گذشتہ سال رونتی میں سندھی نیوز چینل آواز ٹی وی کے مقامی رپورٹر بچل گھنیو صبح سویرے اپنے گھر کے قریب ہی کھیتوں میں گئے تھے کہ مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں صحافی محمدبچل گھنیو کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا گیا تھا۔

  • ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا

    ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا

    نوشہرہ : ایک اور صحافی کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا، نوشہرہ میں سینئر صحافی حسن زیب کو گولیاں مار دی گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق نوشہرہ میں اکبر پورہ کے علاقے میں نامعلوم موٹرسائیکل سوار حملہ آور صحافی حسن زیب کو قتل کرنے کے بعد آسانی سے فرار ہوگئے۔

    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے صحافی کے قتل کا نوٹس لے لیا اور پولیس حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ قتل میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، جلد پکڑے جائیں گے۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔

    صحافی قتل

    چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے حسن زیب کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتارکرنے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ پیپلزپارٹی حسن زیب کے اہلخانہ کے دکھ میں برابرکی شریک ہے، لواحقین کو انصاف دلانے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی۔

    حسن زیب کے بہیمانہ قتل کےخلاف خیبر یونین آف جرنلسٹس نے آج احتجاج کی کال دے دی ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے دوپہر ڈیڑھ بجے پشاور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا جائے گا، قاتلوں کو فوری گرفتارکرنے،صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

  • خبرشائع ہونے کے اگلے روز صحافی کا لرزہ خیز قتل

    میکسیکو میں ایک اور صحافی سچ لکھنے کی پاداش میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، مسلح افراد نے اس کے دفتر کے باہر گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صحافی ہیبر لوپیز واسکیز نے گزشتہ روز اپنے فیس بک پیج پر مقامی سیاستدان سے متعلق ایک خبر شیئر کی جس میں اس کے خلاف مالی بدعنوانی کے ثبوت بیان کیے گئے تھے۔

    پولیس کے مطابق جمعرات10 فروری کو غروب آفتاب کے وقت ایک سفید پک اپ میں دو افراد جنوبی میکسیکو میں ہیبر لوپیز واسکیز کے ریڈیو اسٹوڈیو کے سامنے آئے۔ ان میں ایک شخص دفتر میں داخل ہوا اور 42 سالہ صحافی کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔

    ملزمان واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، مقتول لوپیز کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ لوپیز کا 12 سالہ بیٹا آسکر جو اس کے ساتھ ہی تھا وہ موقع دیکھ کر دفتر میں چھپ گیا تھا جس کی وجہ سے وہ فائرنگ سے بچ گیا۔

    رپورٹ کے مطابق مقتول لوپیز واسکیز نے ایک روز قبل فیس بک پر ایک خبر شائع کی تھی جس میں مقامی سیاستدان ارمینڈا ایسپینوسا کارٹاس پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے سفید پک اپ میں سوار دونوں ملزمان کو حراست میں لے لیا، گرفتار شدگان میں ایک ملزم سیاست دان ایسپینوسا کا بھائی ہے۔

    واضح رہے کہ مقتول لوپیز میکسیکو کے ان 13 صحافیوں میں سے ایک ہیں جنہیں اپنی صحافتی خدمات کی وجہ سے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، سال 2022ملک میں میڈیا کارکنان کے لیے سب سے خطرناک سال تھا۔ اس طرح ملک میں سال 2000 سے لے کر اب تک ہلاک کئے جانے والے صحافیوں کی تعداد 130 تک پہنچ گئی ہے۔

  • صحافی عزیز میمن کا قتل، بھائی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی

    صحافی عزیز میمن کا قتل، بھائی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی

    نوشہرو فیروز: عزیز میمن کے بھائی نے اسٹینڈنگ کمیٹی میں پیش کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ مسترد کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی کے بھائی حفیظ میمن نے کہا ہے کہ ایسی رپورٹ پیش کرکے بھائی کے قتل کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے، انوسٹی گیشن ایس ایس پی تنویر تنیو کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا، مطالبے کے باوجود انوسٹی گیشن 2ضلعوں میں تقسیم ہوکر چلتی رہی۔

    بھائی کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا ابھی صرف ایک حصہ آیا ہے، فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے سے پہلے موت طبعی کیسے ہوگئی؟ فائنل رپورٹ آنے سے پہلے بھائی کا قتل طبعی موت قرار دینا سازش ہے۔

    حفیظ میمن نے الزام عائد کیا کہ صحافی عزیز میمن کو باقاعدہ پلاننگ کے تحت قتل کیا گیا، بھائی کی لاش کو تمام لوگوں نے دیکھا وہ طبعی موت نہیں تھی،م قتل کی تحقیقات جے آئی ٹی یاجوڈیشل کمیشن سے کرائی جائے۔

    صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

    خیال رہے کہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز میں قتل ہونے والے صحافی عزیز میمن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ لیبارٹریز اینڈ کیمیکل ایزیمائنر کراچی سے جاری کردی گئی ہے۔ ڈاکٹر شاہد مصطفیٰ کے مطابق عزیز میمن کے جسم کے 15 سیمپل موصول ہوئے، سیمپلز میں مرحوم کے کپڑے اور بوٹ بھی شامل تھے، موت طبعی ہے۔

  • صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہو سکا، ایس ایچ او معطل

    نوشہروفیروز: سندھ کے شہر محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تا حال درج نہیں کیا جا سکا ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر محراب پور پریس کلب عزیز میمن کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہیں کیا گیا، 32 گھنٹے گزر گئے تاہم محراب پور پولیس قاتلوں کو پکڑنے میں نا کام ہے، ایس ایس پی ڈاکٹر فاروق نے علاقے کے ایس ایچ او عظیم راجپر کو معطل کر دیا ہے۔

    دوسری طرف قاتلوں کی عدم گرفتاری پر یونین آف جرنلسٹس نے دھرنے کا اعلان کر دیا ہے، یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے تھانے کے باہر آج دھرنا ہوگا۔

    عزیز میمن کا قتل: قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ایف یو جے نے عزیز میمن کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے حکومت 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا، نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے مطالبہ کیا تھا کہ عزیز میمن کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اور قتل کے محرکات سامنے لائے جائیں، ملوث افراد گرفتار نہ ہوئے تو سندھ بھر میں احتجاج کریں گے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں سینئر صحافی عزیز میمن کو قتل کر دیا گیا تھا، ان کی لاش نہر سے ملی تھی، پولیس کا کہنا تھا پریس کلب محراب پور کے صدر عزیز میمن کی لاش نہر سے نکال کر تعلقہ اسپتال محراب پور پہنچائی گئی، عزیز میمن کو کیبل کے تار سے گلا دبا کر قتل کرنے کا شبہ ہے، پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا۔

  • مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرنے والی عروج قتل، سابق شوہر پر الزام

    لاہور: قلعہ گجر سنگھ میں مقامی اخبار کے دفتر میں فائرنگ سے لڑکی جاں بحق ہو گئی، جس کی شناخت 25 سالہ عروج کے نام سے ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے قلعہ گجر سنگھ میں ایک اخبار کے دفتر میں کام سیکھنے والی نوجوان لڑکی عروج کو گزشتہ رات فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کے سر میں گولی ماری گئی، ورثا نے سابق شوہر پر قتل کا الزام لگا دیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 25 سالہ خاتون عروج کے قتل کا مقدمہ مقتولہ کے بھائی یاسر کی مدعیت میں تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں درج کر دیا گیا ہے، خاتون کی لاش کو بھی مردہ خانے منتقل کر دیا گیا، ورثا نے الزام لگایا ہے کہ عروج کو سابق شوہر دلاور نے قتل کیا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ نے 7 ماہ قبل دلاور نامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی، دلاور اور عروج مقامی اخبار کے دفتر میں کام کرتے تھے، ذاتی رنجش کے باعث کچھ عرصہ قبل دونوں میں علیحدگی ہوئی، عروج نکلسن روڈ پر ایک فلیٹ میں رہایش پذیر تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:   قتل ہونے والی 15 سالہ عائشہ کے قاتل تا حال آزاد

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا یہ واقعہ مقامی اخبار کے دفتر میں پیش آیا، عروج کو گولی مار کر قتل کیا گیا، واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ستمبر میں پنجاب کے شہر نارووال میں 15 سالہ عائشہ کو قتل کر دیا گیا تھا، تھانہ صدر کی حدود میں کھیتوں سے ایک لڑکی کی تشدد زدہ لاش ملی تھی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ لڑکی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

  • صحافی کے قتل کیخلاف سانگھڑ میں صحافیوں وسیاسی تنظیموں کی ریلی

    صحافی کے قتل کیخلاف سانگھڑ میں صحافیوں وسیاسی تنظیموں کی ریلی

    لاڑکانہ میں سینیئر صحافی شان ڈہر کے قتل کے خلاف سانگھڑ میں صحافیوں سیاسی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے شاہ مردان شاہ پریس کلب سے سول ہسپتال چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کے شرکاء نے سینئر صحافی شان ڈہر کے قاتلوں کی گرفتاری اور صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے سخت نعرے بازی کی

    ریلی کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ فنکشنل کے تعلقہ صدرالله بچایو نظامانی ،پیپلزپارٹی کے اقبال یوسف زئی،متحدہ قومی موومنٹ کے ممبر زونل کمیٹی اختر مغل،سول سوسائٹی کے علی شیر ڈاہری،پریس کلب کے جنرل سیکریٹری الیاس انجم،اور پریس کلب کے صدر لالہ قادر سریوال نے شان ڈہر کے بہمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری اورمقتول صحافی کے ورثاء کی مالی معاونت اور صحافیوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا