Tag: صحافی

  • جمہوری حکومت گرانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمٰن پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیئے: وزیر اعظم

    جمہوری حکومت گرانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمٰن پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیئے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیئے۔ مولانا کہہ چکے ہیں جمہوری حکومت گرانے کا کہا گیا تھا، ان کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کی، صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہوتا ہے، میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں۔ ملٹری ایجنسیز کو معلوم ہوتا ہے کون کیا کر رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیان پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیئے۔ مولانا کہہ چکے ہیں جمہوری حکومت گرانے کا کہا گیا تھا، ان کے اپنے بیان کے تناظر میں ان پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیئے۔ مولانا کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیئے، معلوم ہونا چاہیئے کہ انہیں کس نے یقین دہانی کروائی۔

    انہوں نے کہا کہ آٹا بحران پر ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں، ملک میں ہر جگہ کارٹیل ہے جو قیمتوں کو مرضی سے کنٹرول کرتا ہے، مسابقتی کمیشن اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا۔

    وزیرا عظم کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتیں مزید نہیں بڑھا سکتے، بجلی کی قیمتوں سے متعلق آئی ایم ایف سے معاملات طے پا جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں پرچی والا پارٹی سربراہ نہیں، 22 سال جدوجہد کر کے اس مقام پر پہنچا ہوں۔ مجھ سے زیادہ لڑنا کوئی نہیں جانتا۔ حکومت گرانے کی باتیں اس لیے ہیں کہ اپوزیشن کی سیاسی دکان بند ہو رہی ہے۔ اپوزیشن کے درمیان افراتفری موجود ہے۔ اپوزیشن حکومت جانے کی باتیں صرف اپنی پارٹی اکھٹا کرنے کے لیے کرتی ہے، یہ سیاسی مافیا ہے ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی فکر ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری ذات پر تنقید کریں تو فرق نہیں پڑتا، جس طرز پر ہماری حکومت کے خلاف خبریں دی گئیں ملک کو نقصان ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن اصلاحات کے لیے قوانین لا رہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیو میٹرک سسٹم کو لازمی قرار دیں گے۔ سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری سے نہیں ہوں گے، شو آف ہینڈز سے سینیٹ الیکشن کا قانون لائیں گے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ اتحادیوں کے تحفظ دور کردیے ہیں۔ تحریک انصاف میں اختلافات پر اپنی پوزیشن واضح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسی جماعت نہیں جس میں اختلاف نہ ہو، اپوزیشن جماعتوں کے اندر بھی اختلافات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج ایک صفحے پر ہیں، خفیہ اداروں کو نواز شریف اور زرداری کی کرپشن کا علم ہے، دونوں اسی لیے فوج کے خلاف سازشیں کرتے رہتے ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرا صرف اور صرف سیکیورٹی کا خرچہ ہے، دنیا میں سب سے کم تنخواہ لینے والا وزیر اعظم ہوں، بعض میڈیا حلقوں نے فیک نیوز چلائیں جن پر کروڑوں جرمانے ہو سکتے تھے۔ میڈیا نے غلط خبروں کے ذریعے میری ذاتی زندگی کو بھی نشانہ بنایا، میں میڈیا فرینڈلی ہوں، پرویز مشرف سے کہا تھا چینلز کو لائسنس دیں۔ چین اور سعودی عرب طرز پر میڈیا نہیں چلانا چاہتا۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کے خلاف نہیں، خبروں میں غیر ذمہ داری کا عنصر نہیں ہونا چاہیئے۔ چین پہنچا تو اخباروں نے سی پیک معاہدے پر نظر ثانی کی ہیڈ لائن لگائی، غلط خبر کے باعث نقصان پہنچا اور ہمیں جواب بھی دینا پڑا۔ میرے خلاف کیسز بنے مگر پاکستان سے باہر نہیں گیا۔

  • میڈیا ورکر کو تنخواہ ملے گی، تو اشتہار ملیں گے: وزیر اعظم کا اہم فیصلہ

    میڈیا ورکر کو تنخواہ ملے گی، تو اشتہار ملیں گے: وزیر اعظم کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کا اجرا، ورکرز کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کرنے کے لیے وزارت اطلاعات کو ہدایات جاری کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے میڈیا ورکرز کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم ہدایت جاری کردی ہے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات کا اجرا ورکرز کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی سے مشروط کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا ورکرز کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کی بھی ہدایت کردی، وزیر اعظم کی جانب سے مذکورہ ہدایات وزارت اطلاعات کو بھجوا دی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک موقع پر معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ میڈیا ورکرز کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، ایک طویل مدتی پالیسی کو از سر نو ترتیب دینے کا وقت آگیا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ میڈیا تنظیموں اور مالکان سے مل کر تنخواہوں کا مسئلہ حل کروائیں گے۔

  • صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے پالیسی لا رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے پالیسی لا رہے ہیں، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے میڈیا پالیسی لا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ صحافت ادارے کا روپ دھار چکی ہے جس نے تمام اداروں کو تقویت دینی ہے، صحافت کو طاقتور ادارہ بنانے کے لیے میڈیا پالیسی لا رہے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ نیشنل میڈیا پالیسی صرف اشتہارات تک محدود نہیں ہوگی، صحافیوں، میڈیا ورکرز کے حقوق کو نیشنل میڈیا پالیسی میں تحفظ دیا جائے گا، ریاست،صحافت کو طاقت دینے کے لیے وزارت اطلاعات کردار ادا کرے گی۔

    ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں چیلنجز آتے ہیں، ملک میں اب بہتری کا سفر شروع ہوا ہے۔

    صحافیوں سے متعلق فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ایسا روڈ میپ بنا رہے ہیں جس میں صحافیوں کے حقوق، فرائض میں توازن ہو، صحافیوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، صحافی اپنے قلم سے معاشرے کی بہتری کے لیے کام کرتے ہیں۔

  • فواد چوہدری نے فوج کی مخالفت کرنے والوں کا منہ بند کرا دیا

    فواد چوہدری نے فوج کی مخالفت کرنے والوں کا منہ بند کرا دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے فوج کی مخالفت کرنے والوں کا منہ بند کرا دیا۔

    وفاقی وزیر نے آج صبح سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں لکھا کہ فوج کی مخالفت سے کوئی سیاسی رہنما نہیں بن جاتا، فوج کے بغیر آپ انارکی میں چلے جائیں گے۔

    فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں مشرق وسطیٰ کی مثال بھی دی، ان کا کہنا تھا کہ فوج کے بغیر ہماری حالت بھی مشرق وسطیٰ جیسی ہوگی، ہم انارکی میں چلے جائیں گے۔

    اپنے ٹویٹ میں ایک صحافی کو جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے درست فیصلہ کیا ہے، اداروں میں توازن کی ضرورت ہے، فوج اور عدلیہ دونوں کو اپنی حدود خود دیکھنی چاہیئں، دونوں اداروں کا متنازع ہونا تباہ کن ہے۔

    سینیٹ نے پاک آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا

    اس سے قبل صحافی نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا کہ کتنا اچھا ہو کہ تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی آپس میں مدغم ہو جائیں اور ایک پارٹی بن جائیں، کیوں کہ تینوں بڑی پارٹیاں قاف لیگ بن چکی ہیں۔

    تاہم وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ سیاسی جماعتوں کا فیصلہ درست ہے، اداروں میں توازن کی ضرورت ہے، فوج کی مخالفت سے کوئی سیاسی رہ نما تو نہیں بن جاتا۔

  • کراچی پریس کلب انتخابات میں دی ڈیموکریٹس نے پھر میدان مار لیا

    کراچی پریس کلب انتخابات میں دی ڈیموکریٹس نے پھر میدان مار لیا

    کراچی: کراچی پریس کلب انتخابات میں دی ڈیموکریٹس نے ایک بار پھر میدان مار لیا، اے آر وائی نیوز کے ارمان صابر سیکریٹری کے پی سی منتخب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب انتخابات میں دی ڈیموکریٹس نے ایک بار پھر میدان مار لیا، تاہم انتخابات میں صدر کی نشست پر مقابلہ برابر رہا، نتیجہ منجمد کر دیا گیا، کے پی سی الیکشن کمیٹی نے 6 جنوری تک حل نکالنے کا موقع دے دیا۔

    سعید سربازی نائب صدر، راجہ کامران خزانچی، اے آر وائی نیوز کے ارمان صابر سیکریٹری، ثاقب صغیر جوائنٹ سیکریٹری، عبد الجبار ناصر، عبد الوحید راجپر، زین علی، عتیق الرحمان، بینا قیوم، سعید لاشاری اور لیاقت مغل رکن گورننگ باڈی کی نشست پر منتخب ہو گئے ہیں۔

    کے پی سی الیکشن میں 1476 ممبران میں سے 1182 نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    دی ڈیموکریٹس کے تمام نشستوں پر کھڑے امیدوار کام یاب ہوئے، دی یونائیٹڈ گروپ کا کوئی بھی امیدوار کام یاب نہ ہو سکا، جب کہ صدر کی نشست پر دی ڈیموکریٹس کے امیدوار امتیاز خان فاران اور دی یونائیٹڈ پینل کے احمد خان ملک کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا، دونوں امیدواروں نے 579 ووٹ لیے اور مقابلہ ٹائی ہو گیا۔

    الیکشن کمیٹی کے مطابق دونوں گروپ کو ایک ہفتے میں کوئی نتیجہ نکالنے کی ہدایت کی گئی ہے اگر دونوں گروپ کسی فیصلے پر راضی نہیں ہوتے تو کراچی پریس کلب کے صدر کی نشست پر دوبارہ پولنگ کرائی جا سکتی ہے۔

  • مقتول صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر کو کس بات کا افسوس ہے؟

    مقتول صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر کو کس بات کا افسوس ہے؟

    مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کی منگیتر نے کہا ہے کہ انہیں اطالوی سپر کپ کے سعودی عرب میں انعقاد سے دلی افسوس ہوا ہے۔

    روم میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خاشقجی کی منگیتر ہیٹس کینگز کا کہنا تھا کہ یہ نہایت افسوسناک ہے کہ ایک ایسا ملک جس پر ایک ریاستی قتل کا الزام ہے، اور اس کے قاتل تاحال آزاد ہیں، اسے یہ تحفہ دیا گیا کہ اطالوی ان کی سرزمین پر فٹبال کھیلیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس کے معاشی پہلوؤں سے واقف ہوں اور اس کا بائیکاٹ کرنا ممکن نہیں ہوگا، لیکن کیا اس کے سیاسی اثرات نہیں ہوں گے؟

    واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کو گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔

    ان کے قتل پر سعودی حکومت پر خاصی تنقید کی گئی۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے بھی سعودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے صحافی کے قتل کی ترکی میں شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    سعودی صحافی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ان کی پالیسیوں اور وژن 2030 کے سخت ناقد تھے جس کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں جان کا خطرہ لاحق تھا اور وہ کئی برسوں سے امریکا میں خود ساختہ جلا وطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔

    بعد ازاں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اخلاقی طور پر خود کو اس قتل کا ذمہ دار سمجھتے ہیں۔

  • خاتون رپورٹر سے بدتمیزی کرنے والا ملزم گرفتار

    خاتون رپورٹر سے بدتمیزی کرنے والا ملزم گرفتار

    تبلیسی: جارجیا میں براہ راست ٹی وی نشریات کے دوران رپورٹر کے ساتھ غیر اخلاقی حرکت کرنے والے شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق تھامس کلاوے نامی شخص کو سرعام خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، ملزم نے امریکی ٹی وی کی خاتون رپورٹر کو براہ راست نشریات کے دوران نامناسب طریقے سے چھوا تھا۔

    رپورٹر بوزارجین اپنی پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے سلسلے میں ایک میراتھن کی کوریج کررہی تھیں اور وہ براہ راست ٹی وی پر ناظرین کو صورتحال سے آگاہ کرنے میں مصروف تھیں کہ اس دوران واک میں حصہ لینے والے شخص نے انہیں چھو لیا۔

    اچانک ہونے والی اس غیر معمولی حرکت پر رپورٹر چونک گئی اور وہ ایک لمحے کے لیے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر سکتے میں آگئیں، بعدازاں رپورٹر نے واقعے کی فوٹیج کے ساتھ سوشل میڈیا پر اپنے سے پیش آنے والے واقعے کی تفصیل لکھی اور شہری کی جانب سے نامناسب رویے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔

    یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور صارفین اپنے اپنے انداز میں اس پر ردعمل دینے لگے جب کہ ٹی وی نے بھی اپنی رپورٹر کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کو سنجیدگی سے لیا اور باقاعدہ شکایت درج کرائی جس پر پولیس نے ملزم کو شناخت کرکے گرفتار کرلیا۔

    تھامس کلاوے نے مذکورہ ٹی وی سے بات چیت میں اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے وضاحت پیش کی اور نامناسب حرکت پر آن ایئر معافی بھی مانگی۔

  • پطرس بخاری: وفات کے 45 سال بعد ہلالِ امتیاز پانے والے مزاح نگار

    پطرس بخاری: وفات کے 45 سال بعد ہلالِ امتیاز پانے والے مزاح نگار

    اردو ادب میں طنز و مزاح کا دفتر کھلے اور پروفیسر احمد شاہ بخاری کا نام نہ لیا جائے، یہ ممکن نہیں۔ انھیں ہم پطرس بخاری کے قلمی نام سے جانتے ہیں۔

    پطرس بخاری اردو ادب کی ہمہ جہت شخصیت تھے۔ مزاح نگاری ان کا وہ حوالہ جس سے دنیا بھر میں بسنے والے شائقینِ ادب واقف ہیں لیکن وہ ایک جید صحافی، ماہرِ تعلیم، نقّاد اور صدا کار بھی تھے۔

    پشاور میں 1898 میں پیدا ہونے والے احمد شاہ نے اردو کے علاوہ فارسی، پشتو اور انگریزی پر دسترس حاصل کی اور تعلیمی مراحل طے کیے۔ کالج کے زمانے میں ہی معروف مجلّے ‘‘راوی’’ کی ادارت سنبھال لی تھی اور اسی کے ساتھ لکھنے لکھانے کا آغاز کیا۔

    کیمبرج پہنچے تو انگریزی زبان کے ادب سے گہری شناسائی ہوئی۔ غیر ملکی ادب میں دل چسپی لی اور تراجم بھی کیے۔ خود قلم تھاما تو کمال لکھا۔

    بخاری صاحب کے دل میں پیدائشی خرابی تھی۔ عمر کے ساتھ ساتھ دیگر عوارض بھی لاحق ہو گئے۔ اکثر بے ہوشی طاری ہو جاتی۔ ڈاکٹر نے مکمل آرام کا مشورہ دیا، لیکن بخاری صاحب دفتر جاتے رہے۔ 1958 کی بات ہے جب پطرس نیویارک میں تھے۔ پانچ دسمبر کو اچانک کمرے میں ٹہلتے ہوئے بے ہوش ہو گئے اور ان کی زندگی کا سفر بھی تمام ہوگیا۔ امریکا میں ہی ان کی تدفین کی گئی۔

    پطرس کے مختلف مضامین سے یہ سطور پڑھیے۔
    ‘‘کہتے ہیں کسی زمانے میں لاہور کا حدود اربعہ بھی ہوا کرتا تھا، لیکن طلبا کی سہولت کے لیے میونسپلٹی نے اسے منسوخ کر دیا ہے۔ اب لاہور کے چاروں طرف بھی لاہور ہی واقع ہے۔ یوں سمجھیے کہ لاہور ایک جسم ہے جس کے ہر حصّے پر ورم نمودار ہو رہا ہے لیکن ہر ورم موادِ فاسد سے بھرا ہوا ہے۔ گویا یہ توسیع ایک عارضہ ہے جو اس جسم کو لاحق ہے۔’’ لاہور سے متعلق ان کی تحریر 1930 کی ہے۔

    اسی طرح کتّے جیسے عام جانور کے بارے میں لکھتے ہیں. ‘‘آپ نے خدا ترس کتا بھی ضرور دیکھا ہو گا، اس کے جسم میں تپّسیا کے اثرات ظاہر ہوتے ہیں، جب چلتا ہے تو اس مسکینی اور عجز سے گویا بارِ گناہ کا احساس آنکھ نہیں اٹھانے دیتا۔ دُم اکثر پیٹ کے ساتھ لگی ہوتی ہے۔

    سڑک کے بیچوں بیچ غور و فکر کے لیے لیٹ جاتا ہے اور آنکھیں بند کر لیتا ہے۔ شکل بالکل فلاسفروں کی سی اور شجرہ دیو جانس کلبی سے ملتا ہے۔ کسی گاڑی والے نے متواتر بگل بجایا، گاڑی کے مختلف حصوں کو کھٹکھٹایا، لوگوں سے کہلوایا، خود دس بارہ دفعہ آوازیں دیں تو آپ نے سَر کو وہیں زمین پر رکھے سرخ مخمور آنکھوں کو کھولا۔ صورتِ حال کو ایک نظر دیکھا، اور پھر آنکھیں بند کر لیں۔

    کسی نے ایک چابک لگا دیا تو آپ نہایت اطمینان کے ساتھ وہاں سے اٹھ کر ایک گز پرے جا لیٹے اور خیالات کے سلسلے کو جہاں سے وہ ٹوٹ گیا تھا وہیں سے پھر شروع کر دیا۔ کسی بائیسکل والے نے گھنٹی بجائی، تو لیٹے لیٹے ہی سمجھ گئے کہ بائیسکل ہے۔ ایسی چھچھوری چیزوں کے لیے وہ راستہ چھوڑ دینا فقیری کی شان کے خلاف سمجھتے ہیں۔’’

    حکومتِ پاکستان نے پطرس بخاری کو ان کی وفات کے پینتالیس سال بعد ہلالِ امتیاز سے نوازا۔

  • آپ کی عمر کتنی ہے؟

    آپ کی عمر کتنی ہے؟

    یہ اس زمانے کی بات ہے جب معروف مزاح نگار پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے۔ ایک مرتبہ معروف ادیب، شاعر اور جید صحافی مولانا ظفرعلی خان تقریرکے لیے ریڈیو اسٹیشن آئے اور ریکارڈنگ کے بعد پطرس کے پاس جا بیٹھے۔
    بات شروع ہوئی تو اچانک مولانا نے پوچھا۔
    پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے۔
    پطرس نے کچھ سوچا اور مولانا ظفر علی سے سوال کیا۔
    مولانا آپ کی عمر کیا ہو گی؟
    اس پر مولانا کھٹکے ضرور مگر جواب دیا۔
    یہی کوئی 75 سال.
    یہ سن کر پطرس نے کہا۔
    مولانا جب آپ نے اتنی عمر یہ فرق جانے بغیر گزار ہی دی ہے تو دو چار برس اور گزار لیجیے۔

  • روسی پولیس نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار صحافی کو رہا کردیا

    روسی پولیس نے منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار صحافی کو رہا کردیا

    ماسکو : روسی پولیس نے عوامی اپیل اور احتجاج پر منشیات اسمگلنگ کے مقدمات کو ختم کرتے ہوئے گرفتار معروف صحافی کو آزاد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پولیس نے معروف مقامی صحافی کو منشیات فروخت کرنے کے الزام میں دو ماہ کے لیے گھر میں نظر بند کردیا تھا، ایوان گولونوف نامی صحافی نے خود پر عائد الزامات مسترد کرتے ہوئے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایوان گولونوف منگل کے روز رہائی کی خبر سننے کے بعد روتے ہوئے پولیس اسٹیشن سے باہر آئے اور تحقیقاتی صحافت کو جاری رکھنے کے عزم و ارادے کا اظہار کیا۔

    روسی وزیر داخلہ ولادیمیر کولوکولٹو نے اعتراف کیا سیکیورٹی اداروں کے عائد کردہ الزامات ثابت نہیں ہوسکے، جس کے باعث ہم نے داخلی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    روسی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیسلہ فارنسک، بائیولوجیکل، فنگر پرنٹ اورجینیاتی معائنوں کے بعد کیا گیا ہے۔

    کولوکولٹو کا کہنا تھا کہ انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے درخواست کی ہے کہ ایوان گولونوف کے کیس میں شامل دو اعلیٰ سطحی افسران کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے ایک نام داخلی امور کے سربراہ جنرل پچکو اور دوسرا نام انسداد منشیات کے شربراہ جنرل دیویاٹکن کا تجویز کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ منشیات اسمگلنگ کیس کی فائل کرائم انویسٹی گیٹرز کو بھجوا دی گئی ہے، تاکہ اس بات کی تحقیق کی جاسکے کہ ایک شہری کو نظربند کرنے کے معاملے پر افسران کے برائے راست ملوث کی قانونی حیثیت کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 36 سالہ گولونوف لٹویا سے تعلق رکھنے والے خبر رساں ادارے ’میڈوزا‘ کے لیے صحافتی خدمات انجام دینے والے فری لانس رپورٹر کے طور پر کام کرتے ہیں، جنہیں جمعرات کے روز گرفتار کرکے دو ماہ کےلیے گھر میں نظر بند کردیا گیا تھا۔