Tag: صحت کی خبریں

  • سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    سندھ میں 2 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیو کیسز پر دکھ اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔، وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت صوبائی پولیو ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دکھ اور غصہ ہے کہ ہماری کوششیں کیوں نتیجہ خیز نہیں ہو رہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ایک کیس سامنے آیا، اس سے ظاہر ہے کہ کہیں کوتاہی ہے۔ ہمیں اپنی کوتاہیوں کو شناخت کر کے ان کو ٹھیک کرنا ہے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گڈاپ، گلشن، بلدیہ، لانڈھی، سائٹ ایریا اور لیاقت آباد سے نمونے لیے گئے تھے۔ نمونوں سے ثابت ہوا کہ پولیو وائرس ان علاقوں میں موجود ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ میں پولیو ویکسین سے جو بچے رہ گئے ان کی تعداد 2 لاکھ 412 ہے، کراچی ڈویژن میں 1 لاکھ 73 ہزار 521 بچے ویکسین سے رہ گئے ہیں۔

    بریفنگ کے مطابق نئی مہم میں 90 لاکھ 89 ہزار 234 بچوں کی پولی وویکسین کا ہدف رکھا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ 16 دسمبر سے پولیو کے خلاف نئی مہم شروع کریں۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ سے گزشتہ دنوں ایک اور پولیو کا کیس سامنے آیا ہے، لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    مجموعی طور پر رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    پولیو کیسز میں بھیانک اضافہ، سندھ میں ایک اور کیس سامنے آگیا

    کراچی: صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 94 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو بھیانک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی تحصیل ڈوکری میں 9 ماہ کے حسنین میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک سندھ سے 14 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 94 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 68 ہوگئی ہے۔ 14 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    چند روز قبل اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے نیشنل اسٹریٹجک ایڈوائزری گروپ بنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق انسداد پولیو پروگرام کو سیاست سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت، اموات کی تعداد 41 ہوگئی

    کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت، اموات کی تعداد 41 ہوگئی

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ ایک اور خاتون انتقال کر گئیں، سندھ میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ خاتون نجی اسپتال میں انتقال کر گئیں جس کے بعد سندھ میں رواں سال ڈینگی کے باعث اموات کی تعداد 41 ہوگئی۔

    گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہر میں ڈینگی سے مزید 107 افراد متاثر ہوئے ہیں، سندھ میں رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 14 ہزار 493 ہوگئی۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، سب سے زیادہ 13 ہزار 654 ڈینگی کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے۔

    وفاقی دارالحکومت سے بھی رواں برس 13 ہزار 200 کیس سامنے آچکے ہیں۔ پنجاب سے 9 ہزار 890 اور بلوچستان سے 3 ہزار 217 ڈینگی کیسز سامنے آئے۔

    خیبر پختونخوا سے 7 ہزار 21 جبکہ قبائلی اضلاع سے 780 کیس رپورٹ ہوئے۔ اسی طرح آزاد کشمیر سے بھی رواں برس 16 سو 91 ڈینگی کیسز کی خبر ملی، گلگت بلتستان سے ڈینگی وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    رواں برس وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی سے 22 اموات ہوئیں، ذرائع کے مطابق ڈینگی سے پنجاب میں 20، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔

  • موٹاپے سے بچاؤ کا دن: وہ عادات جو آپ کو فربہ بنا رہی ہیں

    موٹاپے سے بچاؤ کا دن: وہ عادات جو آپ کو فربہ بنا رہی ہیں

    دنیا بھر میں آج انسداد موٹاپے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ موٹاپا بے شمار خطرناک بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 2 ارب سے زائد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جس کے باعث وہ کئی بیماریوں بشمول کینسر کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق موٹاپا دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے باعث بڑھاپے میں پیدا ہونے والی دماغی بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا وغیرہ قبل از وقت ہی ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

    موٹاپے کی اہم وجہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ بیٹھ کر وقت گزارنا اور ورزش نہ کرنا ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کم سونا اور نیند پوری نہ کرنا بھی وزن میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔ علاوہ ازیں ہماری کچھ روزمرہ کی عادات بھی موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔

    آج ہم آپ کو موٹاپے کا باعث بننے والی کچھ نہایت غیر معمولی عادات کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    خاندان کے ساتھ کھانے سے گریز

    ماہرین کے مطابق اگر گھر کے تمام افراد ایک ساتھ مل کر کھانا کھائیں تو اس بات کا امکان کم ہوتا ہے کہ وہ موٹاپے میں مبتلا ہوں۔

    گھر کے تمام افراد کے ساتھ کھانا کھانا آپ کو غیر صحت مند اشیا کھانے سے روکتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں آپ کو اپنے بزرگوں کی جانب سے ٹوکا جائے گا۔ اس کی جگہ وہ آپ کو صحت مند اشیا، پھل اور سبزیاں کھانے پر زور دیں گے۔

    ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب آپ خاندان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں تو دراصل یہ سب کے مل بیٹھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ اس دوران آپ روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے واقعات پر گفتگو کرتے ہیں اور آپ کا موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔

    اس دوران ہم ذہنی تناؤ سے محفوظ رہتے ہیں جس میں ہمارا دماغ جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے۔

    کھانے کے دوران دھیمی موسیقی

    کھانے کے دوران اگر پس منظر میں دھیمی موسیقی چل رہی ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ زیادہ کھائیں۔

    دھیمی موسیقی آپ کو اداس کر سکتی ہے اور ماہرین کے مطابق اداسی اور ذہنی تناؤ میں ہم زیادہ کھاتے ہیں۔

    رات کی شفٹ میں کام کرنا

    اگر آپ اپنے دفتر میں رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں تو جان جائیں کہ یہ آپ کے موٹاپے اور خرابی صحت کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس کی وجہ ہمارے جسم کا قدرتی نظام ہے جو دن میں کام کرنا، کھانا، اور رات میں آرام کرنا چاہتا ہے۔

    رات میں کام کرنے کی صورت میں ہم اس نظام کو الٹا کردیتے ہیں اور دن میں سونے لگتے ہیں جس سے یہ نظام بگڑ جاتا ہے نتیجتاً موٹاپے، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر سمیت بہت سی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

    ماحولیاتی آلودگی

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے ماحول کی دن بدن اضافہ ہوتی آلودگی ہماری صحت پر بھی مضر اثرات مرتب کر رہی ہے اور موٹاپا ان میں سے ایک ہے۔

    ہماری فضا میں شامل مضر صحت اجزا ہوا اور غذا کے ساتھ ہمارے جسم کے اندر چلے جاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

    زیادہ ٹی وی دیکھنا

    ماہرین کے مطابق اگر ہم روزانہ 2 گھنٹے سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزاریں تو ہم موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    دن میں زیادہ وقت، خاص طور پر رات کے وقت ٹی وی دیکھنا صحت اور آنکھوں پر خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ذہنی تناؤ

    ذہنی تناؤ، پریشانی، بے چینی یا ڈپریشن بھی موٹاپے کا اہم سبب ہے۔

    جب ہمارا دماغ کسی الجھن کا شکار ہوتا ہے تو وہ ہمارے جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے جس کے بعد زیادہ بھوک لگنی شروع ہوجاتی ہے۔

  • 4 برسوں میں کتنے لوگ ٹائیفائیڈ سے متاثر ہوئے، رپورٹ جاری

    4 برسوں میں کتنے لوگ ٹائیفائیڈ سے متاثر ہوئے، رپورٹ جاری

    کراچی: گزشتہ 4 برسوں میں ٹائیفائیڈ بخار سے متاثر ہونے والوں کے اعداد و شمار محکمہ صحت نے جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر 2016 سے سندھ بھر کے 23 اضلاع میں ٹائیفائیڈ کے 19 ہزار 506 کیس رپورٹ ہوئے، کراچی سے 14 ہزار 509، جب کہ حیدر آباد سے 3 ہزار 6 سو 39 ٹائیفائڈ بخار کے کیس سامنے آئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا سے بھی چار برسوں میں 13 ہزار 727 شہری شکار ہوئے، کراچی میں 9 ہزار 726، جب کہ حیدرآباد میں 2 ہزار 8 سو 79 افراد مزاحمتی ٹائیفائیڈ بخار سے متاثر ہوئے۔

    تفصیلی رپورٹ کے مطابق ٹنڈو آلہ یار سے 21 ٹائیفائیڈ بخار کے کیس سامنے آئے جن میں سے 15 مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا کے کیس تھے، بدین سے 130 جن میں سے 94 مزاحمتی ٹائیفائیڈ کیس تھے، دادو سے 39 جن میں 31 مزاحمتی ٹائیفائیڈ، کشمور سے 53 جن میں سے 49 مزاحمتی، گھوٹکی سے 45 جن میں 40 مزاحمتی، میرپور خاص سے 3 سو 34 جن میں 2 سو 76 مزاحمتی، سکھر سے 84 جن میں 70 مزاحمتی، تھر پار کر سے 23 جن میں 15 مزاحمتی ٹائیفائیڈ کیس تھے۔

    سانگھڑ سے 128 جن میں سے 110 مزاحمتی، نوشہروفیروز سے 46 جن میں 35 مزاحمتی، شکار پور سے 40 جن میں 38 مزاحمتی، ٹنڈو محمد خان سے 2 مزاحمتی، جامشورو سے 224 جن میں 187 مزاحمتی، عمر کوٹ سے 6 جن میں 5 مزاحمتی، جیکب آباد سے 13 جن میں 12 مزاحمتی، شہید بے نظیر آباد سے 17 جن میں 14 مزاحمتی، لاڑکانہ سے 64 جن میں 55 مزاحمتی، سجاول سے 9 جن میں 5 مزاحمتی، مٹیاری سے 4 جن میں 3 مزاحمتی، ٹھٹھہ میں 14 جن میں 13 مزاحمتی، خیر پور سے 62 جن میں سے 53 مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا کے کیس تھے۔

    ادھر محکمہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں ایک کروڑ بچوں کی ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن کی جائے گی، 2 دن میں 18 لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے، 462 یوسیز میں ایک کروڑ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی جائے گی، کراچی کے 192 یونین کونسلز میں ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن جاری ہے، ویکسی نیشن کی مہم سندھ بھر میں 30 نومبر تک جاری رہے گی۔

  • ملتان کے نشتر اسپتال پر چوہوں نے یلغار کر دی

    ملتان کے نشتر اسپتال پر چوہوں نے یلغار کر دی

    ملتان: ملک میں سرکاری اسپتالوں کی حالت زار سے متعلق میڈیا رپورٹس سامنے آتی رہتی ہیں، اب ملتان کے نشتر اسپتال سے متعلق رپورٹ آئی ہے کہ اسپتال پر چوہوں نے یلغار کر کے مریضوں کو پریشان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نشتر اسپتال ملتان پر چوہوں نے حملہ کر کے مریضوں کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، تاہم اس معاملے کا نازک پہلو یہ ہے کہ مریض آپریشن کے بعد انفیکشن میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چوہوں کی بڑی تعداد پورے اسپتال میں دوڑتی پھرتی دکھائی دیتی ہے، چوہوں سے آپریشن تھیٹر بھی نہیں بچے، وارڈز میں بھی ہر جگہ چوہے دوڑتے دکھائی دیتے ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق اسپتال انتظامیہ کی جانب سے چوہوں کے تدارک کے لیے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا گیا، مریض چوہوں کی شکایت کر رہے ہیں لیکن ان کی شکایت سننے والا کوئی نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  نشتر اسپتال میں ادویات اور ڈرپ کے بعد آکسیجن سلنڈر بھی نایاب

    جنوبی پنجاب کے نشتر اسپتال کی او پی ڈی میں روزانہ 6 ہزار مریضوں کو چیک کیا جاتا ہے، اسپتال میں بلوچستان اور خیبر پختون خوا سے بھی مریض بڑی تعداد میں علاج کے لیے آتے ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 نومبر کو اے آر وائی نیوز کے نمایندے نے رپورٹ دی تھی کہ نشتر اسپتال میں مریضوں کے لیے ادویہ اور ڈرپ اسٹینڈز کے بعد آکسیجن سلنڈر بھی نایاب ہو گئے ہیں، بچوں کے ایمرجنسی وارڈ میں تین تین بچوں کو ایک ہی سلنڈر سے آکسیجن دی جا رہی ہے، جس سے بچوں میں انفکیشن پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

  • ٹوائلٹ کا عالمی دن: پاکستان میں ڈھائی کروڑ افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم

    ٹوائلٹ کا عالمی دن: پاکستان میں ڈھائی کروڑ افراد بیت الخلا کی سہولت سے محروم

    دنیا بھر میں آج بیت الخلا کا عالمی دن یعنی ورلڈ ٹوائلٹ ڈے منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد ہماری زندگیوں میں بیت الخلا کی موجودگی کی اہمیت اور پسماندہ علاقوں میں اس کی عدم فراہمی کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروانا ہے۔

    اس دن کو منانے کا آغاز سنہ 2013 میں کیا گیا جس کا مقصد اس بات کو باور کروانا ہے کہ صحت و صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک محفوظ اور باقاعدہ بیت الخلا اہم ضرورت ہے۔ اس کی عدم دستیابی یا غیر محفوظ موجودگی بچوں اور بڑوں میں مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں 4 ارب سے زائد افراد ایک مناسب بیت الخلا کی سہولت سے محروم ہیں، لگ بھگ 70 کروڑ افراد کھلے میں رفع حاجت کرتے ہیں، جبکہ 3 ارب افراد کو ہاتھ دھونے کی بنیادی سہولت بھی میسر نہیں۔

    صحت و صفائی کے اس ناقص نظام کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 2 لاکھ 80 ہزار اموات ہوتی ہیں۔

    پاکستان میں بیت الخلا کا استعمال

    بھارت میں واش رومز کی تعمیر پر اس قدر سرعت سے کام کیا گیا کہ رواں برس بھارت کو کھلے میں رفع حاجت کے رجحان سے پاک قرار دیا جاچکا ہے، نیپال بھی اس فہرست میں شامل ہوچکا ہے، تاہم پاکستان میں اب بھی ڈھائی کروڑ افراد کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں۔

    یونیسف کے مطابق پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے جہاں لوگ کھلے عام رفع حاجت کرتے ہیں۔ یعنی کل آبادی کے 13 فیصد حصے کو ٹوائلٹ کی سہولت میسر نہیں۔ یہ تعداد زیادہ تر دیہاتوں یا شہروں کی کچی آبادیوں میں رہائش پذیر ہے۔

    یونیسف ہی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صفائی کی ناقص صورتحال کی وجہ سے روزانہ پانچ سال کی عمر کے 110 بچے اسہال، دست اور اس جیسی دیگر بیماریوں کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں۔

    نئی صدی کے آغاز میں طے کیے جانے والے ملینیئم ڈویلپمنٹ گولز میں (جن کا اختتام سنہ 2015 میں ہوگیا) صاف بیت الخلا کی فراہمی بھی ایک اہم ہدف تھا۔ پاکستان اس ہدف کی نصف تکمیل کرنے میں کامیاب رہا۔

    رپورٹس کے مطابق سنہ 1990 تک صرف 24 فیصد پاکستانیوں کو مناسب اور صاف ستھرے بیت الخلا کی سہولت میسر تھی اور 2015 تک یہ شرح بڑھ کر 64 فیصد ہوگئی۔

    سنہ 2016 سے آغاز کیے جانے والے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں طے کیا گیا ہے کہ سنہ 2030 تک دنیا کے ہر شخص کو صاف ستھرے بیت الخلا کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    پاکستان اس ہدف کی تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔ پاکستان میں یونیسف کی ترجمان انجیلا کیارنے کا کہنا ہے کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں باتھ روم کا استعمال بڑھ رہا ہے اور یہ ایک حیرت انگیز اور خوش آئند کامیابی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صاف ستھرے بیت الخلا کے استعمال اور صحت و صفائی کو فروغ دینے کے لیے مؤثر اقدامات اور آگاہی مہمات چلائی جانی ضروری ہیں۔

  • ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    میرپورخاص: سندھ کے ضلع میرپورخاص میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں 18 نومبر سے 30 نومبر تک 13 روزہ ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کی مہم چلائی جائے گی، ڈپٹی کمشنر میرپورخاص زاہد حسین میمن نے کہا ہے کہ مہم کے دوران اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کے ٹیکے ضرور لگوانے چاہئیں۔

    سول اسپتال سے میرپورخاص پریس کلب تک ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کی آگاہی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا صحت مند بچوں ہی سے صحت مند معاشرہ تشکیل پاتا ہے، ٹائیفائیڈ سے بچاؤ مہم کے دوران ضلع بھر میں 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے ایک لاکھ 85 ہزار 883 بچوں کو ٹیکے لگائے جائیں گے۔

    میرپورخاص میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکہ جات مہم کے لیے 160 ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں، مہم کا آغاز نجی و سرکاری اسکولوں سے کیا جائے گا، جسے بعد ازاں یونین کونسلوں تک پھیلا دیا جائے گا۔

    تازہ ترین:  کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    ڈپٹی کمشنر نے کہا ٹائیفائیڈ بخار ہونے کی صورت میں علاج پر 60 سے 70 ہزار روپے خرچ ہوتے ہیں، پرائیویٹ اسپتالوں میں ٹائیفائیڈ کی ویکسین 2 سے 3 ہزار روپے میں لگائی جاتی ہے جب کہ مہم کے دوران حکومت سندھ کی جانب سے ٹائیفائیڈ سے بچاوٴ کے ٹیکے مفت لگائے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے ٹیکوں کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں، ٹائیفائیڈ بخار ہو یا نہ ہو، بچوں کو یہ ٹیکے لگائے جا سکتے ہیں۔

  • ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں 4 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: ملک بھر میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آگئے، رواں برس مجموعی طور پر اب تک 82 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں جو خاصی خوفناک شرح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں سے 4 نئے پولیو کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا۔

    لکی مروت میں ڈھائی سال کے بچے اور 2 ماہ کے 2 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کراچی کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس سامنے آیا جس کا تعلق جمشید ٹاؤن سے ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

    خیبر پختونخوا میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مؤثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔

    چند روز قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس دوبارہ پھیلنے لگا ہے، وزارت کی جانب سے چاروں صوبائی دارالخلافوں کے سیوریج میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں پولیو کے خلاف حفاظتی مہم کے لیے برطانیہ نے بھی 40 کروڑ پاؤنڈز کی امداد کا اعلان کیا تھا، اس امدادی پیکج کا اعلان پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا کے لیے کیا گیا جس سے تینوں ممالک میں پولیو کے خاتمے کو ممکن بنایا جائے گا۔

  • سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    سندھ میں کتے کے کاٹے سے نوجوان لڑکی کی دردناک موت

    تھرپارکر: سندھ کے ضلع تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے سے ایک نوجوان لڑکی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں رے بیز کے باعث ہونے والی اموات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، تھرپارکر کے سرکاری اسپتال میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ملنے پر 15 سالہ لڑکی صائمہ جاں بحق ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق صائمہ بنت دین محمد نہڑیو کو تشویش ناک حالت میں سِول اسپتال مٹھی لایا گیا تھا، جہاں ریبیز کا انجیکشن موجود نہ ہونے پر لڑکی نے تڑپ تڑپ کردم توڑ دیا۔

    جاں بحق ہونے والی لڑکی کے لواحقین نے مٹھی کے اسپتال کے احاطے میں لاش رکھ کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاگل کتے کے کاٹنے سے نوجوان جاں بحق

    واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں کتے کے کاٹے سے مرنے والوں کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ تین دن قبل جناح اسپتال کراچی میں ضلع جامشورو کے علاقے نوری آباد میں واقع گاؤں جیوا خان گوٹھ کا ایک رہایشی نوجوان بھی تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہو گیا تھا۔

    سینئر ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی۔ بعد ازاں اس نے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑا۔

    ادھر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے چند دن قبل میڈیا سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ ریبیز کے لیے ویکسین موجود ہے، سندھ کے ہر اسپتال میں اینٹی رے بیز ویکسین دستیاب ہے۔