Tag: صحت کی خبریں

  • کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی

    کراچی: شہر قائد میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی، گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ کے بقیہ شہروں میں بھی ڈینگی کے مزید 190 کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں ماہ ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد ڈھائی ہزار سے تجاوز کرگئی۔ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق اکتوبر میں 2 ہزار 509 افراد ڈینگی کا نشانہ بنے۔

    سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال صرف کراچی میں 5 ہزار 552 جبکہ مجموعی طور پر سندھ میں 5 ہزار 912 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ میں بھی ڈینگی کے مزید 190 کیسز سامنے آگئے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق سندھ میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 18 ہوچکی ہے۔

    چند روز قبل وزارت صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کے 8 ہزار 245 کیس سامنے آئے۔ پنجاب میں 6 ہزار 629، سندھ میں 5 ہزار 109، پختنوخواہ میں 5 ہزار 229، قبائلی اضلاع میں 463، بلوچستان میں 2 ہزار 776 اور آزاد کشمیر میں 13 سو 38 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں سے 228 ڈینگی کیس سامنے آئے، رواں برس گلگت بلتستان سے کوئی ڈینگی کیس سامنے نہیں آیا۔ اب تک ملک میں ڈینگی سے 47 اموات ہوچکی ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی سے 16 اموات ہو چکی ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ڈینگی سے ایک ہلاکت ہوئی۔ پختونخواہ اور قبائلی اضلاع میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔

  • سندھ میں ایک اور وبا، ڈپتھیریا سے 15 بچے جاں بحق

    سندھ میں ایک اور وبا، ڈپتھیریا سے 15 بچے جاں بحق

    بدین: صوبہ سندھ کو ایچ آئی وی ایڈز کے بعد ایک اور وبا نے گھیر لیا ہے، ضلع بدین کے ساحلی علاقوں میں ڈپتھیریا وبائی صورت اختیار کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع بدین میں ڈپتھیریا (خنّاق) نے وبائی صورت اختیار کرتے ہوئے مختلف گوٹھوں میں 3 دن میں 15 بچوں کی جان لے لی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق بدین میں خناق وبائی صورت اختیار کر گیا ہے، 8 مزید بچے ڈپتھیریا سے متاثرہ پائے گئے، جب کہ حکام نے متاثرہ علاقوں سے دیگر 20 سے زائد بچوں کے سیمپل اکھٹے کر لیے ہیں۔

    وبائی صورت حال کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ساحلی علاقوں کا دورہ کیا، ڈی ایچ او کے مطابق محکمہ صحت کی 4 ٹیمیں متاثرہ علاقوں کو روانہ کی جا چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار  50 سے تجاوز کرگئی

    ڈاکٹرز کے مطابق ڈپتھیریا نامی وائرس خراب پانی اور خراب خوراک سے ہو رہا ہے، بچوں کی ہنگامی بنیادوں پر ویکسی نیشن کی ضرورت ہے، ادھر بلوچستان کے ضلع دکی میں بھی تین دن قبل وبائی مرض ڈپتھیریا ممپس پھیلنے سے 3 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈپتھیریا انفکیشن ایک قسم کے بیکٹیریا سے ہوتا ہے، جس سے گلے کے اندر ایک موٹی تہ بن جاتی ہے، جس کی وجہ سے سانس لینے میں مشکل ہونے لگتی ہے، اور ہارٹ فیل، فالج اور موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ لاڑکانہ، رتو ڈیرو میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 50 سے تجاوز کر چکی ہے جس کی وجہ سے گلوبل فنڈ نے رتو ڈیرو میں ایڈز کے متاثرہ مریضوں کے لیے ایک ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    آج رتو ڈیرو میں پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے ایچ آئی وی کے روک تھام کے لیے ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سپورٹ سینٹر کا افتتاح بھی کیا۔

  • 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج، 21 افراد گرفتار

    لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ 1850 مقامات سے ڈینگی لاروا تلف کیا گیا، جب کہ 130 کمرشل مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پر مقدمات درج کیے گئے اور 21 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے 400 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے صرف 9 مریض شعبہ انتہائی نگہداشت میں داخل ہیں۔

    صحت کے محکمے کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں 170 نئے ڈینگی مریض سامنے آئے، جب کہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 169 مریضوں کو اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق وائرس سے پنجاب میں 10 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی

    محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ روز محکمے کی ٹیموں نے پنجاب میں 2 لاکھ 63 ہزار 650 مقامات کو چیک کیا، اور اس دوران اٹھارہ سو سے زائد مقامات سے لاروا تلف کیا گیا، 21 افراد کو لاروا کے سلسلے میں غفلت برتنے پر گرفتار کیا گیا۔

    ڈینگی لاروا کی موجودگی پر 1394 افراد کو وارننگ بھی جاری کی گئی جب کہ 36 مقامات سیل کیے گئے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل وزارت صحت نے کہا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے اور اب تک ڈینگی سے 47 اموات ہو چکی ہیں۔ سب سے زیادہ ڈینگی کیسز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سامنے آئے ہیں جہاں تعداد ساڑھے 8 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔

  • کراچی میں ایک ہی دن میں ڈینگی کے 144 نئے کیسز رپورٹ

    کراچی میں ایک ہی دن میں ڈینگی کے 144 نئے کیسز رپورٹ

    کراچی: شہر قائد میں ایک ہی دن میں ڈینگی کے 144 نئے کیسز سامنے آگئے جس کے بعد صرف کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں رواں ماہ ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق ایک ہی دن میں 144 نئے کیس سامنے آئے۔

    سرویلنس سیل کے مطابق ماہ اکتوبر میں کراچی میں متاثرہ افراد کی تعداد 2 ہزار 140 تک پہنچ گئی، رواں سال صرف کراچی میں 5 ہزار 183 جبکہ مجموعی طور پر سندھ میں 5 ہزار 518 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق سندھ میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 18 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ روز وزارت صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی کے 8 ہزار 245 کیس سامنے آئے۔ پنجاب میں 6 ہزار 629، سندھ میں 5 ہزار 109، پختنوخواہ میں 5 ہزار 229، قبائلی اضلاع میں 463، بلوچستان میں 2 ہزار 776 اور آزاد کشمیر میں 13 سو 38 ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں سے 228 ڈینگی کیس سامنے آئے، رواں برس گلگت بلتستان سے کوئی ڈینگی کیس سامنے نہیں آیا۔ اب تک ملک میں ڈینگی سے 47 اموات ہوچکی ہیں۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈینگی سے 16 اموات ہو چکی ہیں۔ اسی طرح پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3 اور آزاد کشمیر میں ڈینگی سے ایک ہلاکت ہوئی۔ پختونخواہ اور قبائلی اضلاع میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔

  • پاکستان کی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات سے محروم

    پاکستان کی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات سے محروم

    آج دنیا بھر میں ہاتھ دھونے کا عالمی دن منایا جارہا ہے، پاکستان میں 40 فیصد آبادی کو ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی اور صابن کی سہولت میسر نہیں ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت دنیا کی 40 فیصد آبادی یعنی 3 ارب افراد ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی اور صابن سے محروم ہیں یا پھر وہ اس اہم عمل کی اہمیت کو نہیں سمجھتے۔

    اس کا مطلب ہے کہ یہ افراد بیت الخلا کے استعمال کے بعد، کھانا کھانے سے قبل اور بعد میں ہاتھ نہیں دھوتے۔ پاکستان میں بھی ہاتھ نہ دھو سکنے والوں کا تناسب اسی طرح ہے یعنی 40 فیصد آبادی ہاتھ دھونے کی سہولیات اور شعور سے محروم ہے۔

    ہاتھ نہ دھونے سے سب سے بڑا خطرہ ڈائریا یعنی اسہال کا ہے جو مناسب طریقے سے ہاتھ دھونے سے 35 فیصد کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جراثیم زیادہ تر کھانے پینے کے دوران انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ ہاتھ، پیر اور منہ کے امراض، جلدی انفیکشن، ہیپاٹائٹس اے اور پیٹ کے امراض بھی ہاتھ نہ دھونے کی عادت کی وجہ سے ہمیں نشانہ بنا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں ہر سال ڈائریا سے 53 ہزار بچے موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں، اور صرف پاکستان ہی کیا دنیا بھر میں اس وقت سالانہ 22 لاکھ اموات ایسی بیماریوں کے باعث ہوتی ہیں جن سے صرف درست طریقے سے ہاتھ دھونے سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔

    ان بیماریوں میں نزلہ، زکام، نمونیا، ہیپاٹائٹس، اور سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔

    پاکستان کے لیے سنہ 2017 اس حوالے سے خطرناک رہا جب پانی کی کمی اور صحت و صفائی کی سہولیات کے فقدان کے سبب روزانہ 46 بچوں کی اموات ریکارڈ کی گئیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہیلتھ کیئر سینٹرز بھی اس حوالے سے تشویشناک صورتحال کا شکار ہیں۔ پاکستان میں 24 فیصد اسپتالوں، کلینکس اور دیگر ہیلتھ کیئر سہولیات میں ہاتھ دھونے کی مناسب سہولیات موجود نہیں جس کے باعث طبی عملہ بھی بغیر ہاتھ دھوئے مریضوں کی دیکھ بھال کرتا ہے۔

    طبی عملے اور مریضوں کے ہاتھ نہ دھونے کی وجہ سے مختلف بیماریوں، جراثیموں اور انفیکشنز کے پھیلاؤ کے خطرے میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانا پکانے، کھانے اور بچوں کو کھلانے سے قبل ہاتھ دھونے کی عادت کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا جائے اور اسے بچوں کی تربیت کا بھی لازمی حصہ بنایا جائے۔

  • فیصل آباد سے مزید 4 ڈینگی کیسز رپورٹ

    فیصل آباد سے مزید 4 ڈینگی کیسز رپورٹ

    فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ڈینگی کے مزید 4 کیسز سامنے آگئے، فیصل آباد سے رواں سال 41 ڈینگی کیسز سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ڈینگی بخار میں مبتلا مزید 4 مریض الائیڈ اسپتال میں داخل کردیے گئے۔ مریضوں میں سائرہ، عبد الحق، عبد الرشید اور ولید شامل ہیں۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال ضلع بھر سے ڈینگی کے 147 کیسز رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ ہونے والے 41 مریضوں کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔

    فیصل آباد میں رواں سال ڈینگی وائرس سے 3 اموات ہوچکی ہیں۔

    گزشتہ روز وفاقی انسداد ڈینگی سیل کی تیار کردہ رپورٹ وزارت صحت کو روانہ کی گئی ہے جس میں بتایا گیا کہ ڈینگی کیسز کی تعداد 28 ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب میں 6 ہزار 269، سندھ میں 4 ہزار 858، پختونخواہ سے 5 ہزار5، قبائلی اضلاع سے 436، بلوچستان سے 2 ہزار 764 اور آزاد کشمیر سے 12 سو 95 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں سے 208 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں، رواں سال گلگت بلتستان سے ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    وزارت صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں۔ سندھ میں 16، وفاقی دارالحکومت میں 15، پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ڈینگی کے ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

  • تیزابیت سے نجات دلانے والی غذائیں

    تیزابیت سے نجات دلانے والی غذائیں

    تیزابیت یا ایسڈیٹی ایک عام مسئلہ ہے جو آج کل ہر شخص کو لاحق ہے، غیر متوزن غذائیں، جنک فوڈ، غیر معیاری اور تیز مصالحہ جات اور تیل کا استعمال ہر عمر کے افراد کو تیزابیت میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو اس عام شکایت پر قابو پانے کے لیے کچھ غذائیں بتا رہے ہیں جو اس تکلیف کو خاصی حد تک کم کر سکتی ہیں۔ ان غذاؤں کا روزمرہ یا باقاعدہ استعمال تیزابیت میں کمی کرسکتا ہے۔

    ادرک

    ادرک تیزابیت کے لیے بہترین غذا ہے، ادرک میں اینٹی آکسیڈنٹس اوراینٹی انفلیمنٹری خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

    ادرک تیزابیت کے ساتھ ساتھ سینے کی جلن، بدہضمی اور پیٹ کے دیگر امراض میں بھی مفید ہے۔

    ہرے پتوں کی سبزیاں

    ہرے پتوں کی سبزیاں جیسے پالک، پودینہ، دھنیہ، میتھی، بند گوبھی وغیرہ تیزابیت میں کمی کے ساتھ ساتھ اور بھی بے شمار فائدوں کی حامل ہیں۔ یہ جسم کے تمام اعضا کو فعال رکھتی ہیں اور خون کی روانی کو بہتر بناتی ہیں۔

    دہی

    دہی سینے میں جلن اور تیزابیت کی فوری اور اکسیر دوا ثابت ہوسکتا ہے۔ دہی کا باقاعدہ استعمال تیزابیت کے مسئلے سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا دلا سکتا ہے۔

    کیلا

    فوری توانائی پہنچانے والی شے کیلا ایتھلیٹس کی غذا کا لازمی جز ہے۔ کیلے میں الکلائن موجود ہوتاہے اسی لیے یہ تیزابیت کے خلاف فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔

    خربوزہ

    خربوزہ بھی کیلے کی خاصیت رکھنے والا پھل ہے، خربوزہ پیٹ کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ پانی کی کمی دور کر کے جسم میں خون اور پانی کی روانی بحال رکھتا ہے جبکہ کھانے کو ہضم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    جو کا دلیہ

    ناشتے میں جو کا دلیہ تیزابیت کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں موجود فائبر ہاضمے میں معاون ہوتا ہے۔

    جو پیٹ میں موجود اضافی ایسڈ کو جذب کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال تیزابیت کی شکایت سے نجات دلا سکتا ہے۔

  • کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: نجی اسپتال میں ڈینگی وائرس کی زیر علاج خاتون چل بسیں

    کراچی: ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے، کراچی میں ایک اور خاتون ڈینگی کا شکار ہو کر چل بسیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ڈینگی وائرس سے متاثرہ خاتون دم توڑ گئیں، معلوم ہوا ہے کہ ڈینگی سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد متاثر ہوئے تھے تاہم خاتون جاں بر نہ ہو سکیں۔

    محکمہ صحت کے ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے متاثرہ دیگر 2 افراد اب بھی نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

    محکمہ صحت کے مطابق شہر میں ڈینگی کے سبب اموات کی تعداد 17 ہو گئی ہے، رواں سال ملک بھر میں ڈینگی سے 46 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    گزشتہ روز وزارتِ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں، سندھ میں 16 اموات، وفاقی دارالحکومت میں 15 اموات جب کہ پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 167 نئے کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں ماہ کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 1500 سے تجاوز کر گئی ہے، رواں ماہ صرف 10 دن میں 1517 کیسز رپورٹ ہوئے، دوسری طرف مجموعی طور پر سندھ بھر میں رواں ماہ 1641 کیس سامنے آئے۔

    وفاقی انسداد ڈینگی سیل کے مطابق ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 28525 ہو گئی ہے، ڈینگی کے سب سے زیادہ 7690 کیس اسلام آباد سے سامنے آئے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    ڈینگی وائرس: ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 28 ہزار سے بڑھ گئی: وزارتِ صحت

    اسلام آباد: ملک میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 28525 ہو گئی ہے، ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کے سب سے زیادہ 7690 کیس اسلام آباد سے سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی انسداد ڈینگی سیل نے ملک گیر صورت حال پر رپورٹ تیار کر کے معاون خصوصی ظفر مرزا کو ارسال کر دی ہے، رپورٹ کے مطابق ڈینگی کیسز کی تعداد اٹھائیس ہزار سے بڑھ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں 6269، سندھ میں 4858 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ کے پی سے 5005، قبائلی اضلاع سے 436، بلوچستان سے 2764، آزاد کشمیر سے 1295 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ذرایع وزارت صحت کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں سے 208 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں، رواں سال گلگت بلتستان سے ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    تازہ ترین:  شعبہ صحت میں اصلاحات وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    وزارتِ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی سے 45 اموات ہوئیں، سندھ میں 16 اموات، وفاقی دارالحکومت میں 15 اموات جب کہ پنجاب میں 10، بلوچستان میں 3، اور آزاد کشمیر میں ایک مریض کی موت واقع ہوئی۔

    ادھر سندھ سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں ڈینگی وائرس کے کیسز کی تعداد 5190 ہے، کراچی میں ڈینگی وائرس کے مزید 157 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کراچی میں رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 4878 ہو گئی ہے۔

  • وزن کم کرنے کے لیے دن میں دو بار ورزش کرنے کا خیال کتنا کارآمد؟

    وزن کم کرنے کے لیے دن میں دو بار ورزش کرنے کا خیال کتنا کارآمد؟

    وزن گھٹانے کے لیے ورزش بے حد اہم سمجھی جاتی ہے، مستقل بنیادوں پر جسمانی طور پر فعال رہنا یوں تو صحت مند رکھتا ہی ہے تاہم باقاعدگی سے ورزش کرنے کی اپنی اہمیت ہے۔

    بعض افراد کا خیال ہے کہ وزن گھٹانے کے لیے اگر ورزش کرنی ہے تو پھر دن میں دو بار کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں اور جلد حاصل ہوں۔

    بظاہر یہ فائدہ مند بھی نظر آتا ہے، زیادہ سے زیادہ فعال رہنا جسم کو فٹ اور صحت مند رکھتا ہے، ماہرین کے مطابق آپ جسمانی طور پر جتنا زیادہ فعال رہیں گے اتنا ہی کم بیمار ہوں گے۔

    جسمانی طور پر فعال رہنا مسلز کی نشونما اور میٹا بولک نظام کی بہتری میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    تاہم دن میں دو دفعہ ورزش کرنے سے بہت سے نقصانات ہوسکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دن میں ایک سے زائد بار ورزش کرنا جسم پر غیر ضروری دباؤ ڈالنا ہے۔

    ان کے مطابق دن میں کئی بار ورزش مختلف کھیلوں کے ایتھلیٹس کرتے ہیں جنہیں اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ عام روٹین میں اس عمل کو اپنانے سے سب سے بڑا خطرہ نیورو مسکیولر سسٹم کو ہے اور اعصاب اس سے سخت متاثر ہوسکتے ہیں۔

    علاوہ ازیں تھکاوٹ کے باعث چوٹ لگنے کا خطرہ بھی ہوسکتا ہے، سخت ورزش سے رات میں نیند میں ڈسٹربنس بھی پیدا ہوسکتی ہے جس سے نیند پوری نہ ہونے کا امکان ہے۔

    ماہرین کے مطابق اضافی ورزش قوت مدافعت پر بھی دباؤ ڈالتی ہے۔ ورزش کے 2 ٹریننگ سیشنز کے درمیان جسم کو آرام کا موقع نہیں ملتا جس سے جسم اندرونی طور پر تھکاوٹ کا شکار ہونے لگتا ہے۔

    اس دوران اگر بھاری بھرکم ورزشیں کی جائیں تو ہارمونز کا توازن بگڑنے کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ دن میں دو بار ورزش کرنا ہی چاہتے ہیں تو انہیں ہلکا پھلکا رکھیں۔ صبح کے وقت جم میں ہلکی پھلکی ورزش کے بعد شام میں کم فاصلے کی جاگنگ یا یوگا بہترین رہے گا۔