Tag: صحت کی خبریں

  • دماغی صحت کا عالمی دن: ہر 40 سیکنڈ بعد کسی کی زندگی کی ڈور ٹوٹ جاتی ہے

    دماغی صحت کا عالمی دن: ہر 40 سیکنڈ بعد کسی کی زندگی کی ڈور ٹوٹ جاتی ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں دماغی صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 45 کروڑ افراد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں مبتلا ہیں۔

    سنہ 1992 سے آغاز کیے جانے والے اس دن کا مقصد عالمی سطح پر ذہنی صحت کی اہمیت اور دماغی رویوں سے متعلق آگاہی بیدار کرنا ہے۔ رواں برس اس دن کا مرکزی خیال خودکشی سے بچاؤ ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر 40 سیکنڈ بعد کہیں نہ کہیں، کوئی نہ کوئی شخص ذہنی تناؤ کے باعث اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 45 کروڑ افراد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں مبتلا ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو خودکشی کے مرتکب ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پاکستان میں بھی 5 کروڑ افراد ذہنی امراض کا شکار ہیں جن میں بالغ افراد کی تعداد ڈیڑھ سے ساڑھے 3 کروڑ کے قریب ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ہم میں سے ہر تیسرا شخص ڈپریشن کا شکار ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کچھ عام ذہنی امراض ہیں جو تیزی کے ساتھ ہمیں اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ آئیں ان کے بارے میں جانتے ہیں۔

    ڈپریشن

    ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جو ابتدا میں موڈ میں غیر متوقع تبدیلیاں پیدا کرتا ہے۔ بعد ازاں یہ جسمانی و ذہنی طور پر شدید طور پر متاثر کرتا ہے۔

    علامات

    ڈپریشن کی عام علامات یہ ہیں۔

    مزاج میں تبدیلی ہونا جیسے اداسی، مایوسی، غصہ، چڑچڑاہٹ، بے زاری، عدم توجہی وغیرہ

    منفی خیالات کا دماغ پر حاوی ہوجانا

    ڈپریشن شدید ہونے کی صورت میں خودکش خیالات بھی آنے لگتے ہیں اور مریض اپنی زندگی کے خاتمے کے بارے میں سوچتا ہے۔

    موڈ میں تبدیلیاں لانے والے ایک اور مرض بائی پولر ڈس آرڈر کے پھیلاؤ میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

    اینگزائٹی یا پینک

    اینگزائٹی یعنی بے چینی اور پینک یعنی خوف اس وقت ذہنی امراض کی فہرست میں ڈپریشن کے بعد دوسرا بڑا مسئلہ ہے۔

    اس ڈس آرڈر کا تعلق ڈپریشن سے بھی جڑا ہوا ہے اور یہ یا تو ڈپریشن کے باعث پیدا ہوتا ہے، یا پھر ڈپریشن کو جنم دیتا ہے۔

    علامات

    اس مرض کی علامات یہ ہیں۔

    بغیر کسی سبب کے گھبراہٹ یا بے چینی

    کسی بھی قسم کا شدید خوف

    خوف کے باعث ٹھنڈے پسینے آنا، دل کی دھڑکن بڑھ جانا، چکر آنا وغیرہ

    بغیر کسی طبی وجہ کے درد یا الرجی ہونا

    اینگزائٹی بعض اوقات شدید قسم کے منفی خیالات کے باعث بھی پیدا ہوتی ہے اور منفی خیالات آنا بذات خود ایک ذہنی پیچیدگی ہے۔

    مزید پڑھیں: اینگزائٹی سے بچنے کے لیے یہ عادات اپنائیں

    کنورزن ڈس آرڈر

    دماغی امراض کی ایک اور قسم کنورزن ڈس آرڈر ہے جس میں مختلف طبی مسائل نہایت شدید معلوم ہوتے ہیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کے پاؤں میں چوٹ لگی ہے تو آپ سمجھیں گے یہ چوٹ بہت شدید ہے اور اس کی وجہ سے آپ کا پاؤں مفلوج ہوگیا ہے۔

    یہ سوچ اس قدر حاوی ہوجائے گی کہ جب آپ اپنا پاؤں اٹھانے کی کوشش کریں گے تو آپ اس میں ناکام ہوجائیں گے اور پاؤں کو حرکت نہیں دے سکیں گے، کیونکہ یہ آپ کا دماغ ہے جو آپ کے پاؤں کو حرکت نہیں دے رہا۔

    لیکن جب آپ ڈاکٹر کے پاس جائیں گے تو آپ کو علم ہوگا کہ آپ کے پاؤں کو لگنے والی چوٹ ہرگز اتنی نہیں تھی جو آپ کو مفلوج کرسکتی۔ ڈاکٹر آپ کو چند ایک ورزشیں کروائے گا جس کے بعد آپ کا پاؤں پھر سے پہلے کی طرح معمول کے مطابق کام کرے گا۔

    اس ڈس آرڈر کا شکار افراد کو مختلف جسمانی درد اور تکالیف محسوس ہوتی ہیں۔ ایسا نہیں کہ وہ تکلیف اپنا وجود نہیں رکھتی، لیکن دراصل یہ مریض کے دماغ کی پیدا کردہ تکلیف ہوتی ہے جو ختم بھی خیال کو تبدیل کرنے کے بعد ہوتی ہے۔

    خیالی تصورات

    ذہنی امراض کی ایک اور قسم خیالی چیزوں اور واقعات کو محسوس کرنا ہے جسے سائیکوٹک ڈس آرڈر کہا جاتا ہے۔

    اس میں مریض ایسے غیر حقیقی واقعات کو ہوتا محسوس کرتا ہے جن کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں ہوتا۔ اس مرض کا شکار افراد کو غیر حقیقی اشیا سنائی اور دکھائی دیتی ہیں۔

    اسی طرح ان کے خیالات بھی نہایت نا معقول قسم کے ہوجاتے ہیں جن کا حقیقی دنیا سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

    اوبسیسو کمپلزو ڈس

    او سی ڈی کے نام سے جانا جانے والا یہ مرض کسی ایک خیال یا کام کی طرف بار بار متوجہ ہونا ہے۔

    اس مرض کا شکار افراد بار بار ہاتھ دھونے، دروازوں کے لاک چیک کرنے یا اس قسم کا کوئی دوسرا کام شدت سے کرنے کے عادی ہوتے ہیں۔

    بعض بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس دماغی عارضے کا شکار ہیں۔

  • بینائی کی حفاظت کر کے زندگی میں اندھیرا ہونے سے بچائیں

    بینائی کی حفاظت کر کے زندگی میں اندھیرا ہونے سے بچائیں

    آنکھیں قدرت کا قیمتی تحفہ ہیں اور ان کے بغیر دنیا بالکل اندھیری ہوسکتی ہے۔ آج یعنی ماہ اکتوبر کی دوسری جمعرات کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسی تحفے یعنی بینائی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    اس دن کو منانے کا مقصد نظر کی کمزوری اور نابینا پن سمیت آنکھوں کی مختلف بیماریوں سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    ماہرین چشم کے مطابق آنکھوں کی بیماریوں میں سے 80 فیصد کو با آسانی روکا جاسکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں 18 کروڑ افراد بر وقت تشخیص نہ ہونے کے باعث نابینا پن کی جانب بڑھ رہے ہیں جن کی تعداد سنہ 2020 تک 36 کروڑ تک پہنچ جائے گی۔

    ان میں سے صرف پاکستان میں 66 فیصد افراد موتیا، 6 فیصد کالے پانی اور 12 فیصد بینائی کی کمزوری کا شکار ہیں۔ یہ بیماریاں بتدریج نابینا پن کی طرف لے جاتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ڈیجیٹل اشیا جیسے کمپیوٹر اور موبائل فون ہماری بینائی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ثابت ہورہی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری آنکھوں کی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہیں اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں۔

    ان کے مطابق موبائل کی نیلی اسکرین خاص طور پر آنکھوں کی مختلف بیماریوں جیسے نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

    ان اسکرینوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا نہ صرف آنکھوں کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کو بھی بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔

    بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    بینائی کی بہتری کے لیے ان کا خیال رکھنا، ان کی ورزش کرنا، اور ان کے لیے فائدہ مند غذائیں کھانا ضروری ہیں۔ یہاں آپ کو ایسی ہی کچھ ورزشیں بتائی جارہی ہیں۔

    بینائی کی بہتری کے لیے مختلف سمتوں میں دیکھنا بہترین ورزش ہے۔

    سب سے پہلے اوپر اور نیچے کی جانب آنکھ کی پتلی کو گھمائیں۔ اوپر اور نیچے کی جانب 5 بار دیکھیں اور یہ عمل 3 بار دہرائیں۔

    اس کے بعد آنکھوں کی پتلیوں کو دائیں اور بائیں جانب حرکت دیں اور اس میں بھی 5 بار دائیں اور 5 بار بائیں دیکھیں اور یہ عمل بھی 3 بار دہرائیں۔

    ایک اور ورزش میں آپ آنکھوں کو ترچھا کر سکتے ہیں اور دائیں اور اوپر کے جانب دیکھنے کی بجائے درمیان میں دیکھیں اور پھر آنکھ کی پتلی کو نیچے بائیں جانب لائیں۔ اسے بھی اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق دہرائیں۔

    آنکھوں کا مساج بھی بہترین ورزش ہے۔ اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں کی مدد سے مساج کر کے پرسکون بنانے کے ساتھ نظر کو بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنکھوں اور اردگرد خون کی گردش بہتر ہوگی۔

    مساج درج ذیل طریقہ سے کریں۔

    رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر آنکھوں کی اندر کی جانب والے کناروں کا مساج ضرور کریں۔ ان جگہوں کو ایک سے دو منٹ تک دبائیں۔

    ایک تولیے کو گرم پانی اور دوسرے کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں۔ گرم تولیے کو چہرے پر اس طرح رکھیں کہ آنکھیں بھی ہلکا سا کور ہوجائیں۔ 2 سے 3 منٹ بعد گرم تولیے کو ہٹائیں اور ٹھنڈے تولیے کو 3 منٹ تک رکھیں۔

    تولیے کو گرم پانی میں بھگو کر آنکھوں، ماتھے، گالوں اور چہرے پر لگائیں اور آنکھیں بند کر کے ماتھے اور آنکھوں کا مساج کریں۔

    اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، اپنی آنکھوں کو بند کریں اور اپنے انگلیوں کی مدد سے بھنوﺅں کے اوپر ایک سے دو منٹ تک مساج کریں۔ ساتھ ہی آنکھوں پر ہلکا سا دباؤ بھی ڈالتے جائیں۔ اس طرح آنکھوں کا دوران خون بہتر ہو جائے گا۔

  • لمبی زندگی جینے کا آسان نسخہ

    لمبی زندگی جینے کا آسان نسخہ

    انسان اپنی زندگی کو طویل کرنا چاہتا ہے اور اس کے لیے کئی جتن کرتا ہے، یوں تو طویل صحت کا تعلق اچھی صحت سے ہے تاہم آج ہم آپ کو طویل صحت کا بہترین نسخہ بتانے جارہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو جانور رکھنے والے افراد صحت مند رہتے ہیں اور ان کی زندگی طویل ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق پالتو جانور بے شمار فائدوں کا باعث ہے، یہ جسم میں سیرو ٹونین اور اوکسی ٹوسن نامی ہارمون میں اضافہ کرتے ہیں جس سے خوشی اور محبت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق پالتو جانور قبل از وقت موت کا باعث بننے والے عوامل سے بچاتا ہے، یہ اپنے مالک کو تنہائی اور ڈپریشن سے محفوظ رکھتا ہے۔ مالک جب اپنے جانور کو باہر گھمانے کے لیے لے کر جاتا ہے تو اس کے سماجی رابطے قائم ہوتے ہیں جس سے اس میں تنہائی کا احساس کم ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پالتو جانور اپنے مالک کو ذہنی تناؤ سے بچا کر رکھتا ہے جس سے بلڈ پریشر کم رہتا ہے، جبکہ کولیسٹرول کی سطح بھی مناسب رہتی ہے جس سے دل صحت مند رہتا ہے۔

    بعض اوقات پالتو جانور کسی کی جان بھی بچاسکتے ہیں، بعض مرگی کے مریض کے پالتو کتوں کو ایسی تربیت دی جاتی ہے جس سے وہ دورے کی کیفیات بھانپ کر دیگر افراد کو مدد کے لیے بلانا شروع کردیتے ہیں۔

    ایسے کتے مریض کے قریب بھی لیٹ جاتے ہیں تاکہ اگر وہ دورے کی حالت میں نیچے گریں تو انہیں چوٹ نہ لگے۔

    کیا آپ طویل زندگی کے لیے پالتو جانور رکھنا چاہیں گے؟

  • صحت کے رکے ہوئے منصوبے بحال، پہلے مرحلے میں 72 لاکھ صحت کارڈز کی تقسیم شروع

    صحت کے رکے ہوئے منصوبے بحال، پہلے مرحلے میں 72 لاکھ صحت کارڈز کی تقسیم شروع

    گوجرانولہ: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہم نے صحت کے رکے ہوئے منصوبوں کو بحال کیا، پہلے مرحلے میں 72 لاکھ صحت کارڈز کی تقسیم شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے گوجرانوالہ میں وزیر آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا حکومت صحت کے شعبے میں انقلاب لا رہی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا رواں سال 30 ہزار نئے ڈاکٹرز و دیگر اسٹاف کو بھرتی کیا گیا ہے، انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو 200 بیڈز پر مکمل فنکشنل کر رہے ہیں۔

    پنجاب میں ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جاری مہم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ڈینگی کا اسپرے ان علاقوں میں کیا جاتا ہے جہاں لاروا کی نشان دہی ہو، بلا ضرورت ڈینگی اسپرے صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کر دیے، مزید 90 لاکھ تقسیم کریں گے: وفاقی وزیر صحت

    انھوں نے قومی ایشوز پر بھی بات کی، ڈاکٹر یاسمین راشد نے آزادی مارچ کے تناظر میں کہا کہ فضل الرحمان کشمیر کے لیے دھرنا دیں، وہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین رہ چکے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق حکومت جان بوجھ کر مصنوعی طور پر مہنگائی کو روکتی رہی، بے روزگاری پر قابو پانے کے لیے حکومت ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ 22 لاکھ صحت کارڈز پہلے ہی تقسیم کیے جا چکے ہیں، جب کہ رواں سال 90 لاکھ صحت کارڈز تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ صحت کارڈ سے غریب افراد 7 لاکھ 20 ہزار میں اپنا علاج کرا سکیں گے۔

  • کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کھانے سے قبل پھل کو دھونا کتنا ضروری ہے؟

    کیا آپ پھل کھانے سے قبل انہیں دھوتے ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا آپ کو بہت سے خطرات سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    فوڈ سیفٹی ماہرین کے مطابق کھانے سے قبل پھلوں کو دھو لینا ان پر لگے جراثیموں اور دھول مٹی سے جان چھڑانے کا آسان طریقہ ہے۔

    بعض افراد ان پھلوں کو نہیں دھوتے جن کا اندرونی حصہ کھایا جاتا ہے جیسے کہ تربوز، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے پھلوں کی بیرونی سطح پر ننھے سوراخ یا پورز ہوتے ہیں جن سے یہ جراثیم اندر داخل ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ پھلوں کو کھلے ہوئے نل کے نیچے رکھ کر انہیں ہلکا سا رگڑا جائے۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پھلوں کو دھونا بھی اس بات کو یقینی نہیں بناتا کہ آیا یہ پھل کھانے کے لیے مکمل طور پر محفوظ ہوگئے ہیں یا نہیں، البتہ جراثیموں سے بچنے کی ایک فائدہ مند کوشش ضرور ثابت ہوسکتا ہے۔

  • ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مزید 2 مریض جاں بحق

    ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے، مزید 2 مریض جاں بحق

    راولپنڈی: ڈینگی نے پنجاب میں پنجے گاڑ لیے ہیں، آج راولپنڈی میں ڈینگی میں مبتلا بچے سمیت مزید 2 مریض انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی نے آج پنجاب میں مزید دو افراد کی جان لے لی، 12 سال کا ساجد بے نظیر بھٹو اسپتال جب کہ بزرگ شخص ہولی فیملی میں زیر علاج تھے، ایک کا تعلق راولپنڈی دوسرے کا مانسہرہ سے ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی سے شہر میں اب تک 28 اموات ہو چکی ہیں۔

    ذرایع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 21997 تک پہنچ گئی، جب کہ ملک بھر میں ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 49 ہو گئی۔

    پاکپتن میں بھی باپ بیٹے سمیت چھ مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، میانوالی میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7 ہو گئی، یہ متاثرہ مریض راولپنڈی، لاہور میں ڈینگی کا شکار ہوئے تھے۔

    کوئٹہ میں بھی ڈینگی کے 6 مریض سامنے آ گئے ہیں، یہ سارے افراد ایک خاندان سے ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے یہ سب کراچی سے سفر کر کے کوئٹہ آئے، مریضوں کے لیے فاطمہ جناح اسپتال میں خصوصی یونٹ قائم کر دیا گیا ہے۔

    لسبیلہ میں بھی ڈینگی کے مزید 78 کیسز سامنے آ گئے، بلوچستان میں رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 2905 ہو گئی، محکمہ صحت کے مطابق 917 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ 988 مشکوک مریض ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی سے متاثرہ کراچی کارہائشی چل بسا، رواں سال اموات کی تعداد چودہ ہوگئی

    محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے ڈینگی سے اب تک 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، کیچ میں سب سے زیادہ 1747 کیسز رپورٹ ہوئے، گوادر میں 872 اور لسبیلہ میں 204 ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    خیبر پختون خوا میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار 363 ہوگئی، 24 گھنٹوں کے دوران 38 مزید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے، پشاور سے 24 گھنٹوں میں 13 مزید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2049 ہو گئی ہے۔

    ادھر اسلام آباد میں معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ڈینگی سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا، انھوں نے کہا 24 گھنٹوں میں اسلام آباد سے ماحولیاتی نمونے اکٹھے کیے گئے ہیں، ڈینگی کے لاروے کی افزایش میں کمی آ رہی ہے۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیم بھی پاکستان آ گئی ہے، گزشتہ روز ٹیم نے ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کا دورہ کیا، ڈائریکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ڈینگی کے خلاف ہر ممکن مدد کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں بھی ڈینگی سے ایک اور مریض چل بسا تھا، ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا تھا ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 13 ہو گئی۔

  • سہیلیوں کے ساتھ وقت گزارنا خواتین کی صحت میں بہتری کا سبب

    سہیلیوں کے ساتھ وقت گزارنا خواتین کی صحت میں بہتری کا سبب

    یوں تو دوستوں سے اچھا تعلق ذہنی تناؤ سے نجات میں معاون ثابت ہوتا ہے، تاہم حال ہی میں ماہرین نے کہا ہے کہ خواتین اگر اپنی صحت کو بہتر بنانا چاہتی ہیں تو انہیں چاہیئے کہ اپنی سہیلیوں سے دوستی کو مزید گہرا کرلیں۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ جب خواتین اپنی اچھی دوستوں کے ساتھ اچھا وقت گزارتی ہیں تو ان میں اوکسی ٹوسن نامی ہارمون میں اضافہ ہوتا ہے۔

    یہ ہارمون دوسروں پر بھروسہ کرنے اور دوستی کے جذبے میں اضافہ کرتا ہے، اسے محبت کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے۔

    دراصل دوستوں کے ساتھ اچھا وقت گزارنا ذہنی و دماغی صحت کے لیے مفید ہے۔

    ایک تحقیق میں یہ بات بھی ثابت ہوچکی ہے کہ مضبوط اور خوش رکھنے والے سماجی رشتے کسی شخص کی عمر میں اضافہ کرسکتے ہیں جبکہ ڈیمینشیا کے خطرے اور ذہنی تناؤ میں کمی کرتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے ارد گرد چند اچھے اور گہرے دوستوں کی موجودگی ہماری صحت پر حیران کن مثبت اثرات مرتب کرتی ہے، لہٰذا ایسے دوست جن کے ساتھ آپ خوشی محسوس کرتے ہوں ان سے اپنے تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔

    ماہرین طب کے مطابق خواتین کی صحت کے لیے سب سے فائدہ مند بات یہ ہے کہ اپنی سہیلیوں سے تعلق کو گہرا اور مضبوط کیے رکھیں۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو آزمائیں

    کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو آزمائیں

    کافی دنیا بھر میں سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے، دنیا بھر میں روزانہ ڈیڑھ بلین سے زائد کافی کے کپ پیے جاتے ہیں۔

    آج دنیا بھر میں اس مشروب کے شوقین افراد کافی کا دن منا رہے ہیں۔

    بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ کافی کا اصل وطن مشرق وسطیٰ کا ملک یمن ہے۔ یمن سے سفر کرتی کافی خلافت عثمانیہ کے دور میں ترکی تک پہنچی، اس کے بعد یورپ جا پہنچی اور آج کافی یورپ کا سب سے زیادہ پیا جانے والا مشروب ہے۔

    یوں تو کافی کی کئی اقسام ہیں لیکن کیا آپ اس کی ایک قسم نیپ چینو کے بارے میں جانتے ہیں؟

    یہ قسم دراصل کافی اور قیلولے کا امتزاج ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ کافی پینے کے ساتھ قیلولہ کریں تو آپ کی مستعدی میں اضافہ ہوگا اور آپ خود کو زیادہ چاک و چوبند محسوس کریں گے۔ اس طرح سے نیند بھگانے کو نیپ چینو کا نام دیا گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صرف قیلولہ کرنا یعنی کچھ دیر سونا یا صرف کافی پینا سستی و غنودگی بھگانے کے لیے کافی نہیں۔ اگر آپ دونوں ایک ساتھ استعمال کریں گے تو آپ دگنا فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں یہ امتزاج کیسے کام کرتا ہے۔

    ہمارے دماغ میں ایک کیمیکل ایڈنوسین پیدا ہوتا ہے جو اگر بہت ساری مقدار میں جمع ہوجائے تو ہم غنودگی محسوس کرنے لگتے ہیں۔

    جب ہم کافی پیتے ہیں تو کیفین دماغ کے ریسیپٹرز کو ایڈنوسین وصول کرنے سے روک دیتی ہے، تاہم کیفین کو خون میں شامل ہو کر اپنا کام دکھانے کے لیے 20 منٹ درکار ہیں۔

    ایسے وقت میں قیلولہ کام کرتا ہے۔ نیند قدرتی طور پر دماغ سے ایڈنوسین کو صاف کردیتی ہے۔

    اب جب آپ کافی پی کر قیلولہ کریں گے تو غنودگی ویسے ہی ختم ہوجائے گی، اس کے بعد ہمارے دماغ میں کیفین موجود ہوگی جو غنودگی کو دوبارہ پیدا ہونے سے روکے گی، یوں ہم پہلے سے زیادہ اور طویل وقت کے لیے مستعد اور چاک و چوبند رہ سکتے ہیں۔

    کیا آپ آج کافی کے عالمی دن پر نیپ چینو کو آزمانا چاہیں گے؟

  • دوا کھانے کا صحیح وقت کون سا ہے؟

    دوا کھانے کا صحیح وقت کون سا ہے؟

    ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ جس طرح ایک درست دوائی، درست استعمال سے کسی مرض کو ختم کرسکتی ہے یا اس کے علاج میں معاون ثابت ہوسکتی ہے، اسی طرح اس دوا کو کھانے کا وقت بھی اہمیت رکھتا ہے۔

    بعض دوائیں ہم نادانستگی میں غلط وقت پر لیتے ہیں جو اس طرح اثر نہیں کر پاتیں جس طرح سے انہیں کرنا چاہیئے، نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم دواؤں پر اپنا پیسہ ضائع کرتے جاتے ہیں، اور مرض جوں کا توں برقرار رہتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق دوا کھانے کا صحیح وقت دوا کی تاثیر پر اثر انداز ہوتا ہے جبکہ صحیح وقت دوا کی کارکردگی کو بھی بہترین بنا دیتا ہے۔

    آئیں آج ہم کچھ عام دواؤں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں کہ انہیں کس وقت لینا چاہیئے۔

    نیند کی دوائیں

    نیند کی دوائیں بے خوابی کا مرض لاحق ہونے کی وجہ سے لی جاتی ہیں، یہ زیادہ تر بڑی عمر کے افراد لیتے ہیں جبکہ بعض کم عمر افراد کو بھی کسی بیماری کے سبب دماغ کو سکون پہنچانے کے لیے نیند کی دوائیں استعمال کروائی جاتی ہیں۔

    نیند کی گولی رات 9 بجے سے قبل لے لینا چاہیئے، اور اس کے بعد ایسے وقت بستر پر جانا چاہیئے کہ اس کے بعد صبح اٹھنے میں کم از کم 9 سے 10 گھنٹے کا وقت ہو۔

    یعنی اگر آپ کو صبح 7 بجے اٹھنا ہے تو آپ کو 10 بجے لازمی سوجانا چاہیئے، یہ اس لیے ضروری ہے تاکہ نیند کی دوا کو اپنا کام کرنے کا وقت مل سکے اور اس سے مطلوبہ نتائج حاصل ہوں۔

    اگر دوا لینے کے بعد صرف 5 یا 6 گھنٹے سویا جائے تو دوا کا اثر باقی رہے گا اور اگلے دن غنودگی محسوس ہوگی۔

    یہ اس وقت اور بھی ضروری ہے جب صبح بھی آپ کو کوئی دوا لینی ہو۔ دواؤں میں عموماً غنودگی کا احساس دلانے والا عنصر شامل ہوتا ہے لہٰذا صبح کی دوا اور رات کی دوا کے اثرات مل کر آپ کو پورا دن غنودہ رکھیں گے۔

    اسپرین

    ایک ڈچ تحقیق کے مطابق خون کو پتلا کرنے والی دوائیں جن میں اسپرین سرفہرست ہے، انہیں لینے کا بہترین وقت رات ہے۔ اگر ان ادویات کو صبح لیا جائے تو اس سے دل کا دورہ پڑنے اور فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    بلڈ پریشر کی دوا

    بلند فشار خون یا بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے کی ادویات کو کھانے کا بہترین وقت رات ہے۔ اس کے برعکس اگر یہ ادویات صبح لی جائیں تو یہ متوقع اثرات نہیں دکھا سکیں گی۔

    تیزابیت کی دوا

    سینے میں جلن یا تیزابیت کی ادویات کو لینے کا بہترین وقت شام 6 بجے ہے، ہمارا معدہ 7 بجے کے بعد مزید تیزاب بناتا ہے تو شام میں دوا کھانے سے تیزاب بننے کا عمل معتدل ہوجاتا ہے۔

    جوڑوں میں تکلیف کی دوا

    جوڑوں میں تکلیف کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات کو کھانے کا صحیح وقت دن ہے۔ دن میں ان دوائیوں کو کھانے سے صحت پر زیادہ اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

  • حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ملک بھر میں ڈینگی کے پھیلاؤ کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرائی جائیں گی۔

    ذرایع کے مطابق حکومت ڈینگی پھیلنے کی تحقیقات کے لیے جلد عالمی اداروں سے رابطہ کرے گی، اس سلسلے میں عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، سی ڈی سی امریکا، سری لنکا سے رابطہ کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع وزارتِ قومی صحت کا کہنا ہے عالمی ماہرین پاکستان کے صوبوں اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، اور اس دوران پاکستان میں ڈینگی لاروا اور وائرس پر تحقیق کریں گے، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی پھیلاؤ کی وجوہ تلاش کی جائیں گی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی لاروا مقامی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈینگی وائرس پر عالمی ماہرین سے تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی کے 16 ہزار سے زاید کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ راولپنڈی، اسلام آباد میں 6 ہزار سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی تحقیقات بھی عالمی اداروں سے کروائی جا چکی ہے۔

    دریں اثنا، ملک بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ مسلسل جاری ہے، سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے ہیں، رواں ماہ کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد 1618 ہو گئی ہے، سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 3120 ہو گئی، سندھ کے دیگر اضلاع میں آج ڈینگی کے 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں سال ڈینگی وائرس سے سندھ میں 11 اموات ہوئیں۔

    اسلام آباد میں بھی ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 596 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، وفاقی سرکاری اسپتالوں میں 526 افراد میں جب کہ نجی اسپتالوں میں 70 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ ذرایع کے مطابق پولی کلینک 307، پمز میں 162، ایف جی ایچ 53، سی ڈی اے میں 4 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی۔ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں زیر علاج ایک مریض جاں بحق ہوا۔

    ادھر ملتان کے نشتر اسپتال میں ڈینگی وائرس میں مبتلا مزید 10 مریض داخل کیے گئے، نشتر اسپتال آئسولیشن وارڈ میں 28 مریض زیر علاج ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے زیر علاج مریضوں میں 18 میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ مزید لائے گئے 10 مریضوں کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں۔

    لاہور اور راولپنڈی میں بارش کے بعد ڈینگی کی بگڑتی صورت حال میں مزید شدت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، بارش کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ بارش کے بعد پانی کھڑا نہ ہونے دیں ورنہ ڈینگی مچھر کی افزایش کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے آج میڈیا سے گفتگو میں کہا پوٹھوہار میں روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی کی صورت حال مانیٹر کی جا رہی ہے، متاثرہ علاقوں میں اسپرے کیا جا رہا ہے، آیندہ 24 گھنٹوں میں انسداد ڈینگی مہم میں مزید تیزی لائیں گے۔