Tag: صحت کی خبریں

  • کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    حمل ٹھہرنا اور بچے کی پیدائش ایک عام بات ہے۔ اکثر اوقات حاملہ مائیں دو یا تین بچوں کو بھی بیک وقت جنم دیتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک حمل ہوتے ہوئے بھی دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    ایک حمل کی موجودگی میں دوسرا حمل ٹھہرنا سپر فیٹیشن کہلاتا ہے جس میں ایک جنین کی موجودگی کے باوجود دوسرا جنین نمو پانے لگتا ہے۔

    ایسے میں عموماً حاملہ ماں جڑواں بچوں کو جنم دے سکتی ہے تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ دونوں بچوں کی پیدائش مختلف تاریخوں میں کچھ دن کے وقفے سے ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش

    یہ عمل جڑواں بچوں کی پیدائش سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جڑواں بچوں کا حمل ایک ساتھ ہی ٹھہرتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں کا وزن اور بلڈ گروپ عموماً یکساں ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بچہ کسی پیدائشی بیماری کا شکار ہو تو وہ بیماری دونوں بچوں کو ہوتی ہے۔

    اس کے برعکس سپر فیٹیشن میں پہلے ایک اور پھر کچھ وقت کے وقفے کے بعد دوسرا حمل ٹھہرتا ہے۔

    دراصل عام حالات میں جب بیضہ دانی اور رحم کے درمیان انڈوں کا تبادلہ ہوتا ہے تو حمل ٹھہرتا ہے، حمل ٹھہرنے کے بعد یہ دونوں اعضا انڈوں کا تبادلہ بند کردیتے ہیں کیونکہ انہیں ہارمونز کی جانب سے رحم میں موجود بچے کی نشونما کا سگنل ملتا ہے۔

    البتہ کبھی کبھار یہ تبادلہ پھر سے انجام پاجاتا ہے جس کے باعث ایک حمل کے ہوتے ہوئے ہی دوسرا حمل ٹھہر جاتا ہے۔

    حمل ہوتے ہوئے حاملہ ہونے کے اب تک 10 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ آخری کیس آسٹریلیا کی رہائشی ایک خاتون میں دیکھا گیا جن میں 10 دن کے وقفے سے دو حمل ٹھہرے۔

    ان کے ہاں دو بچیوں کی پیدائش تو ایک ہی دن ہوئی تاہم دونوں کا وزن اور بلڈ گروپ مختلف تھا۔

    مزید پڑھیں: سیزیرین آپریشن سے بچنے کے لیے تجاویز

    یہ عمل صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی انجام پاتا ہے۔ چوہے، کینگرو، خرگوش اور بھیڑ وغیرہ میں اس طرح کی ولادتیں عام ہیں۔

    اس عمل کا مشاہدہ سب سے پہلے لگ بھگ 300 قبل مسیح معروف فلسفی ارسطو نے خرگوشوں میں کیا تھا، اس نے دیکھا تھا کہ خرگوش کے ایک ساتھ پیدا ہونے والے بچے جسامت میں مختلف تھے۔

    ارسطو نے دیکھا کہ کچھ بچے واضح طور پر چھوٹے اور کمزور تھے، اس کے برعکس اسی وقت پیدا ہونے والے کچھ بچے معمول کی (نومولود) جسامت کے اور صحت مند تھے۔ بعد ازاں طبی سائنس نے اس پر مزید تحقیق کر کے مندرجہ بالا نتائج اخذ کیے۔

  • ڈینگی وائرس کا پھیلاؤ جاری، اسلام آباد کا ایک اور رہایشی چل بسا، سیکڑوں مزید کیسز رپورٹ

    ڈینگی وائرس کا پھیلاؤ جاری، اسلام آباد کا ایک اور رہایشی چل بسا، سیکڑوں مزید کیسز رپورٹ

    لاہور/اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، اسلام آباد کا ایک اور رہایشی ڈینگی کا شکار ہو کر چل بسا، کئی شہروں میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی وائرس کا شکار اسلام آباد کا رہایشی دوران علاج چل بسا، جس کے بعد ڈینگی سے جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہو گئی ہے، صوبے میں 24 گھنٹے میں مزید 323 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق بھی کی جا چکی ہے۔

    راولپنڈی سے 121، اسلام آباد سے 173 مریض رپورٹ ہوئے جب کہ جھنگ، لاہور سے 4، فیصل آباد، لیہ، گجرات، وہاڑی سے بھی مریض رپورٹ ہوئے، پنجاب بھر میں رواں سال ڈینگی مریضوں کی تعداد 2012 ہو گئی۔

    سربراہ شعبہ وبائی امراض قومی ادارہ صحت ڈاکٹر صفدر رانا نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ رواں برس 8388 افراد ڈینگی کا شکار بن چکے ہیں، جب کہ اب تک ملک میں ڈینگی سے 16 اموات ہو چکی ہیں، قومی ادارہ صحت نے انسداد ڈینگی ایمرجنسی سینٹر بھی قایم کیا، 23 مئی کو ڈینگی سے متعلق ہدایت نامہ بھی جاری کیا گیا۔

    ڈینگی سے نمٹنے کے لیے سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ نے نئی ہدایت جاری کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو پابند بنایا ہے کہ وہ دن کے وقت اینٹی ڈینگی اقدامات کریں جب کہ جائزہ اجلاس رات کے وقت منعقد کریں۔ کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا کہ دن کے وقت تمام ٹیمیں اور سربراہان فیلڈ میں موجود رہیں، جائزہ اجلاس، منصوبہ سازی اور مشاورتی اجلاس شام کے بعد کیے جائیں۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی کہا ہے کہ 5 نجی اسپتالوں میں ڈینگی وارڈ قایم کیے جا رہے ہیں، میں لاہور جا رہا ہوں اور وزیر اعلیٰ سے ڈینگی پر بات کروں گا۔ دریں اثنا وفاقی وزیر ہولی فیملی اسپتال پہنچے جہاں انھوں نے ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی عیادت کی اور علاج کی سہولتوں کا جائزہ لیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    ادھر ملتان میں ڈینگی بے قابو ہو گیا ہے، آئے روز نشتر اسپتال میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، اسپتال میں آج 2 مزید ڈینگی کے مریض داخل کیے گئے جس کے بعد تعداد 9 ہو گئی۔

    ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے شہر کمالیہ میں ریلوے روڈ کے رہایشی محمد سرور میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ متاثرہ شخص راولپنڈی میں کام کرتا تھا، 2 روز قبل آیا تھا۔

    سوات میں ایک ماہ کے دوران 200 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی جا چکی ہے، سیدو شریف اسپتال سے اب تک 178 افراد کو علاج کے بعد فارغ کیا جا چکا ہے، سینئر ڈاکٹر نجیب اللہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں اس وقت 22 متاثرہ مریض زیر علاج ہیں۔

    گزشتہ روز کی ڈینگی رپورٹ

    ادھر گزشتہ روز محکمہ صحت کے پی نے بتایا تھا کہ خیبر پختون خوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 1801 ہو گئی ہے، پشاور میں 112 اور دیگر اضلاع میں ڈینگی کے 38 کیسز رپورٹ ہوئے، محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ کے پی کے مختلف اضلاع میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، چارسدہ اور نوشہرہ میں ایک ایک، ایبٹ آباد اور بٹگرام میں 9،9 کیس رپورٹ ہوئے، سوات میں ایک دن میں 10 اور شانگلہ میں 3 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔

    تازہ ترین: اینٹی مائیکروبیل مزاحمت عالمی سطح پرصحت کے لیے سنگین خطرہ ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    گزشتہ روز ہی پنجاب میں 24 گھنٹے کے دوران مزید نئے 208 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی تھی، راولپنڈی میں 116 اور اسلام آباد میں 76 کیس رپورٹ ہوئے تھے، جب کہ لاہور میں 6، سیالکوٹ میں 3، لیہ میں 2، اٹک، گجرات، جھنگ، نارووال اور سرگودھا سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

    ضلعی انتظامیہ لاہو ر نے انسداد ڈینگی کی دو دن قبل کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 64 ہزار 187 گھروں کو چیک کیا گیا، 16 ہزار 35 مقامات کا معائنہ کیا گیا، 1055 مقامات سے برآمد ڈینگی لاروے کو تلف کیا گیا، جب کہ لاروا ملنے پر 63 افراد کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے۔

    گزشتہ روز راولپنڈی اور اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں 342 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تشخیص کی گئی تھی، جن میں راولپنڈی میں 222، اور اسلام آباد میں 120 کیسز شامل تھے، چوبیس گھنٹوں کے دوران ڈینگی بخار کے شبہ میں 181 افراد داخل ہوئے، تمام مریض راولپنڈی کے تینوں سرکاری اسپتالوں میں داخل کیے گئے، شہر کے سرکاری اسپتالوں سے علاج کے بعد 297 مریضوں کو ڈسچارج کیا گیا۔

    چکوال کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں داخل مریض میں بھی ڈینگی وائرس کی تشخیص کی گئی تھی، جس کے بعد چکوال میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 10 سے تجاوز کر گئی۔

    جب کہ کراچی میں گزشتہ روز 24 گھنٹوں میں مزید 48 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی تھی، سندھ کے دیگر اضلاع میں ڈینگی سے متاثرہ 3 مریض رپورٹ ہوئے، رواں ماہ ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 575 ہو گئی، اندرون سندھ میں ایک ماہ کے دوران ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 19 ہے۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک سال کے دوران کراچی میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 2008 ہے، جب کہ سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ رواں ماہ سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 1998 ہے۔ ادھر دو دن قبل قومی ادارۂ صحت نے ایک خصوصی رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں برس سندھ میں 1998 مصدقہ ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ سرویلنس سیل کے مطابق سندھ میں ڈینگی وائرس کے باعث 8 اموات ہو چکی ہیں۔

  • اینٹی مائیکروبیل مزاحمت عالمی سطح پرصحت کے لیے سنگین خطرہ ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اینٹی مائیکروبیل مزاحمت عالمی سطح پرصحت کے لیے سنگین خطرہ ہے: برطانوی ہائی کمشنر

    اسلام آباد: برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے قومی ادارۂ صحت کا دورہ کر کے سربراہ این آئی ایچ میجر جنرل عامر اکرام سے ملاقات کی جس میں باہمی دل چسپی اور دو طرفہ تعاون کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ قومی ادارہ صحت میجر جنرل عامر اکرام نے دورے پر آئے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو کو بریفنگ دی۔

    اس موقع پر برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان سے شعبہ صحت میں تعاون کو فروغ دینا ہے، اینٹی مائیکروبیل مزاحمت سے سالانہ ہزاروں اموات ہو رہی ہیں، یہ عالمی سطح پر صحت کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    سربراہ قومی ادارہ صحت نے انھیں بتایا کہ اینٹی مائیکروبیل مزاحمت میں کمی حکومتی ترجیح ہے، اس سلسلے میں ایکشن پلان مشاورت سے ترتیب دیا گیا ہے۔

    تھامس ڈریو نے اینٹی مائیکروبیل مزاحمت سے متعلق این آئی ایچ کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ 6 پروفیشنل فیلوشپ کے لیے پاکستان کو فنڈز فراہم کرے گا، اور پاکستان کو لیبارٹری سہولیات میں بہتری اور پیشہ ورانہ تربیت بھی دے گا۔

    واضح رہے کہ اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کسی جرثومے (بیکٹیریا، وائرس، چند پیراسائٹس) کی وہ صلاحیت ہے جس کے ذریعے وہ اس دوا کے اثرات کے خلاف مزاحمت کرتا ہے، جو کبھی اس کے علاج کے لیے کام یابی سے استعمال ہوتی رہی ہو۔

  • رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی، اسلام آباد میں وبائی صورت حال

    اسلام آباد: قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی ہے، ادھر اسلام آباد 24 گھنٹے میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، پشاور اور سوات میں مزید ڈینگی کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

    اسلام آباد میں انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی کیسز کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 223 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، پمز اسپتال میں 24 گھنٹے میں 110، ایف جی ایچ میں 15، جب کہ پولی کلینک میں 98 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔ پمز ذرایع کے مطابق 24 گھنٹے میں مزید 36 مریض اسپتال داخل کیے گئے۔

    ادھر قومی ادارۂ صحت نے ملک بھر کے ڈینگی کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے جو وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مبنی ہے جس کے مطابق رواں برس کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں برس سندھ میں 1998 مصدقہ ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں، بلوچستان 1722، پنجاب 1706، خیبر پختون خوا 1103، اسلام آباد 876، آزاد کشمیر میں 66 مصدقہ کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مابق بلوچستان کے 2 اضلاع گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور اور راولپنڈی زیادہ متاثر ہیں، پشاور اور اسلام آباد بھی ڈینگی سے زیادہ متاثر شہروں میں شامل ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ رواں سیزن کے 90 فی صد ڈینگی کیسز میں علامات ظاہر نہیں ہو رہیں۔

    ادھر راولپنڈی میں 24 گھنٹوں میں مزید 82 شہری ڈینگی کا شکار ہو گئے ہیں، پنڈی میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2522 ہو گئی، پوٹھوہار ٹاؤن کے علاقوں میں 54 مزید افراد ڈینگی کا نشانہ بنے، ہولی فیملی، بے نظیر اور ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں ڈینگی ایمرجنسی برقرار ہے، الائیڈ اسپتالوں سے 1025 ڈینگی مریضوں کو ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تینوں اسپتالوں کے ڈینگی وارڈز میں توسیع کی جا چکی ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی کریش پروگرام میں افرادی قوت بڑھائی گئی ہے۔

    پشاور میں بھی ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ہے، پشاور میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 1514 ہو گئی، محکمہ صحت کے پی کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے مقابلے میں پشاور سے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔ سوات مینگورہ میں بھی مزید 10 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد سوات میں ڈینگی کیسز کی تعداد 163 ہو گئی۔

    بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال میں ایک اور مریضہ میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، اسپتال میں 2 ہفتوں میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 28 ہو گئی، ڈائریکٹر اسپتال کے مطابق رواں سال وکٹوریہ اسپتال میں 200 سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    فیصل آباد میں رواں سال ڈینگی کے 37 کیس رپورٹ ہوئے، انچارج ڈینگی پروگرام کے مطابق روز 30 سے 35 ڈینگی لاروا برآمد ہو رہے ہیں، گزشتہ رات 2 مریضوں کو الائیڈ اسپتال منتقل کیا گیا، اسلام آباد کے رہایشی عدنان اور شاہد آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں۔

    ڈینگی کے تشویش ناک مسئلے کو اسمبلی فورم پر اٹھانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کی رکن سعدیہ تیمور نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ کر ڈینگی وائرس پر بحث ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملتان میں ڈپٹی کمشنر کی زیر صدارت ڈینگی مہم کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈپٹی کمشنر نے نشتر اور چلڈرن کمپلیکس اسپتال سے ڈینگی لاروا ملنے پر برہمی کا اظہار کیا، جب کہ دونوں اسپتالوں کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو شو کاز نوٹس بھی جاری کیے گئے۔

    دریں اثنا، محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کے خلاف کارروائی جاری ہے، گلبرگ کی مختلف عمارتوں میں ڈینگی لاروا کی تصدیق پر محکمہ صحت کی ٹیموں نے زیر تعمیر سمیت 2 عمارتیں سیل کر دیں۔ انسداد ڈینگی مہم کینٹ زون لاہور میں انڈور سرویلنس کے دوران 73 گھروں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا جب کہ آؤٹ ڈور سرویلنس کے دوران 4 مختلف جگہوں سے ڈینگی لاروا برآمد ہوا۔

    کارروائی کے دوران ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر ڈینگی ایکٹ کے تحت انسپکٹر انوائرنمنٹ کی طرف سے متعدد ایف آئی آرز درج کی گئیں، لاروا برآمد ہونے پر انسپکٹر انوائرنمنٹ کی جانب سے کیولری گراؤنڈ، ٹائر شاپ پنجاب سوسائٹی اور الائیڈ اسکول بیدیاں روڈ پر مقدمات درج کیے گئے۔

  • پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا

    لاہور/کراچی: پنجاب اور سندھ میں ڈینگی کا جن بے قابو ہونے لگا، راولپنڈی میں ڈینگی وائرس سے متاثر خاتون سمیت 2 مزید مریض دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی وائرس نے ملک کے مختلف شہروں میں پنجے گاڑ دیے ہیں، راولپنڈی میں مزید دو مریض انتقال کر گئے، اسلام آباد میں 24 گھنٹے کے دوران مزید 57 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    پمز اسپتال میں ڈینگی کے 41 مریض زیر علاج ہیں، لاہور میں انسداد ڈینگی مہم شروع کر دی گئی، مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں ڈینگی مچھر کا لاروا برآمد ہوا۔

    ڈینگی لاروا برآمد ہونے پر جنوری سے اب تک 800 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، اور آٹھ سو افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  راولپنڈی میں ڈینگی کا راج، 1499 افراد متاثر

    فیصل آباد کے الائیڈ اسپتال کے آئیسولیشن وارڈ میں 25 مریض زیر علاج ہیں، ملتان میں بھی ڈینگی وائرس سر اٹھانے لگا ہے، ڈینگی کے شبہے میں چار مریض نشتر اسپتال میں داخل کیے گئے ہیں۔

    کراچی میں بھی ڈینگی کے 31 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد سندھ بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 1915 ہو گئی ہے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق یومیہ 30 سے 35 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ڈینگی کے باعث تا حال 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: اسلام آباد میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 3 مقدمات درج

    خیبر پختون خوا میں بھی ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے، اسپتالوں میں ہزاروں مریضوں کے ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کی وبائی صورت حال سے نمٹنے کے لیے چند دن قبل دفعہ 144 نافذ کی گئی تھی۔

  • قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختون خوا میں 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع

    پشاور: خیبر پختون خوا میں قبائلی اضلاع سمیت 12 روزہ حفاظتی ٹیکہ جات مہم شروع ہو گئی ہے، یہ مہم 22 ستمبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپینڈڈ پروگرام آف امونائزیشن (ای پی آئی) کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کے پی کے میں بارہ روزہ حفاظتی ٹیکوں پر مبنی مہم کا آغاز ہو گیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کرم اور اورکزئی میں حفاظتی ٹیکوں کی مہم 14 ستمبر سے شروع ہوگی، مہم میں تمام بچوں کو کور کرنے کی کوشش کریں گے، خصوصاً وہ بچے جو ٹیکوں سے محروم رہے یا جنھوں نے ٹیکوں کا کورس نہ کیا ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم

    ای پی آئی ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ یونین کونسل کی سطح پر حجروں اور دیگر مقامات میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے، والدین ویکسی نیشن کر کے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچائیں۔

    واضح رہے کہ 26 اگست سے خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم بھی چلائی گئی، حکام کا کہنا تھا کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  حفاظتی ٹیکہ جات، لاہور کی ناقص کارکردگی کا انکشاف

    وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ محکمہ صحت نے جون کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کے سلسلے میں لاہور کی کارکردگی ناقص نکل آئی ہے، معلوم ہوا کہ لاہور حفاظتی ٹیکہ جات میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سب سے نچلے نمبر پر ہے۔

  • اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی نے وبائی صورت اختیار کر لی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی، 2900 سے زاید افراد ڈینگی کا شکار بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسلام آباد میں 53 جب کہ پنجاب میں مزید 200 سے زاید افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، اب تک ملک بھر میں دو ہزار نو سو سے زاید افراد شکار بن چکے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق اسلام آباد میں چوبیس گھنٹے کے دوران پمز اسپتال میں 31، پولی کلینک میں 22 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس وقت پمز اسپتال میں 32 اور پولی کلینک میں 18 مریض زیر علاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی مچھر نے ڈیلٹا میتھرین کو برداشت کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی

    پمز میں اب تک ڈینگی کے 1713، پولی کلینک میں 74 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جب کہ پنجاب بھر میں ڈینگی کے 1219 کیسز ریکارڈ ہوئے، چوبیس گھنٹوں میں مزید 133 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    محکمہ صحت نے 2 مریضوں کی اموات کی بھی تصدیق کر دی ہے، راولپنڈی کی رہایشی نادیہ اور بابر دوران علاج دم توڑ گئے، کوہاٹ کی تحصیل لاچی میں 12 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ 25 افراد اسپتال میں داخل ہوئے۔

    کے پی کا دعویٰ:  پشاور میں ڈینگی کے پھیلنے کی خبریں حقیقت پرمبنی نہیں ہیں

    میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پشاور میں ڈینگی سے متاثرہ 25 افراد مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے، 12 نئے مریضوں سمیت 22 افراد خیبر ٹیچنگ اسپتال میں زیر علاج، لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2، ایج ایم سی میں ایک مریض زیر علاج ہے۔

    لاہور سے 2، بہاولپور، لودھراں، ملتان اور نارووال سے ایک ایک مریض رپورٹ ہوا ہے، صوبے میں مریضوں کی تعداد 1229 ہو گئی۔

    ڈینگی کیسز میں اضافے کے باعث اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں قایم ڈینگی آئیسولیشن وارڈز میں بیڈز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

  • پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان

    پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان

    اسلام آباد: وزارت قومی صحت نے وفاقی دارالحکومت کے اسپتال پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنسریوں میں اصلاحات کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ظفر مرزا کی زیر صدارت پولی کلینک اصلاحاتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکریٹری وزارت قومی صحت اور سربراہ پولی کلینک نے شرکت کی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات جاری ہیں، سرکاری اسپتالوں کی کارکردگی مثالی بنانے کے لیے پر عزم ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں میں احتجاج اور ریلیوں پر پابندی لگا دی

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پولی کلینک سے ملحق 35 ڈسپنریوں میں اصلاحات کی جا رہی ہیں، غیر فعال ڈسپنسریز بند کر کے عملے کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، کچھ ڈسپنسریز کو نیا رول دیا جا رہا ہے جس سے اسپتال پر بوجھ کم ہوگا۔

    معاون خصوصی نے یہ بھی بتایا کہ پولی کلینک میں پہلی بار ایم آر آئی، سی ٹی اسکین اور میمو گرافی مشین لگائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 5 ستمبر کو محکمہ صحت پنجاب نے اسپتالوں میں احتجاج اور ریلیوں پر مکمل پابندی عاید کی ہے، اسپتالوں میں بینر، پمفلٹ اور پوسٹر لگانے پر بھی پابندی عاید کی گئی ہے، ایک مراسلے میں اسپتالوں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس پابندی پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے۔

  • جادوئی ایلو ویرا کے پلک جھپکتے میں ملنے والے فوائد

    جادوئی ایلو ویرا کے پلک جھپکتے میں ملنے والے فوائد

    ایلو ویرا ایک ایسا جادوئی پودا ہے جو اپنے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اس کا باقاعدہ استعمال جلد اور بالوں کے لیے نہایت مفید ہے جبکہ اس کا پینا بھی فائدہ مند ہے۔

    آج ہم آپ کو ایلو ویرا کے چند فوائد بتا رہے ہیں جو صرف چند دن کے استعمال سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

    بالوں کی خشکی کے لیے

    ایلو ویرا کا گودا، کنڈیشنر، زیتون کا تیل اور کھوپرے کا تیل ملا کر گرینڈ کرلیں۔ اس آمیزے کو بالوں میں لگائیں اور ایک گھنٹے بعد سر دھو لیں۔ بال نہایت صاف ستھرے اور نرم ملائم ہوجائیں گے۔

    جلد کے لیے

    باقاعدگی سے ایلو ویرا چہرے پر لگانا جلد کو شفاف اور نرم کرتا ہے۔ اگر ایلو ویرا کو چاول کے آٹے میں مکس کر کے لگایا جائے تو یہ جھائیوں اور سیاہ حلقوں کا قدرتی علاج ہوگا۔

    سن برن کے لیے

    دھوپ سے جھلسی جلد کے لیے ایلو ویرا کا گودا آئس کیوبز ٹرے میں ڈال کر جما لیں۔ جمنے کے بعد برف بنے ایلو ویرا کی جلی ہوئی جلد پر ٹکور کریں۔

    ہاتھ پاؤں کی خشکی

    موسم سرما کے علاوہ موسم گرما میں بھی پانی کی کمی کی وجہ سے جلد خشک ہوجاتی ہے۔ اس کے لیے ایلو ویرا کا پتہ شہد کے ساتھ پیس لیں اور اسے ہاتھ پاؤں کی خشک جلد پر لگائیں۔ پہلی ہی بار میں واضح فرق نظر آئے گا۔

    قدرتی میک اپ ریموور

    بازار سے میک اپ ریموور خریدنے کے بجائے گھر میں ہی ایلو ویرا کا گودا، شہد اور گلیسرول ملا کر گرینڈ کر کے قدرتی میک اپ ریموور تیار کرلیں۔ یہ نہ صرف میک اپ صاف کرے گا بلکہ جلد کو بھی ترو تازہ کردے گا۔

  • بہت معمولی سی ورزش کرنا بھی آپ کی عمر میں اضافہ کر سکتا ہے

    بہت معمولی سی ورزش کرنا بھی آپ کی عمر میں اضافہ کر سکتا ہے

    ورزش کرنا اور جسمانی طور پر متحرک رہنا جسمانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے اور کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے علم ہوا کہ ورزش کی بہت معمولی مقدار بھی بے شمار فائدے پہنچا سکتی ہے۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت کم ورزش کرنا بھی متعدد بیماریوں اور قبل از وقت موت کے خطرے میں کمی کرسکتا ہے۔ ہفتے میں کبھی کبھار ورزش کرنے سے قبل از وقت موت کے خطرے میں 52 فیصد کمی ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق قبل از وقت موت کا خطرہ مختلف بیماریوں جیسے دل کے امراض، فالج اور ذہنی تناؤ کی وجہ سے ہوتا ہے، اور یہ خطرہ ان افراد میں بڑھ جاتا ہے جو بالکل ورزش نہیں کرتے۔

    ورزش نہ کرنا اور غیر متحرک زندگی گزارنا مختلف بیماریوں جیسے امراض قلب، فالج، جسم میں درد اور موٹاپے کو جنم دیتا ہے اور یہ بیماریاں انسان میں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق ورزش دماغی صحت پر بھی یکساں مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔ وہ افراد جو ہفتے میں چند دن ورزش یا کسی بھی جسمانی سرگرمی میں مشغول رہتے ہیں ان کی دماغی کیفیت ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت بہتر رہتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ورزش، جسمانی طور پر فعال رہنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا ڈپریشن اور تناؤ میں 43 فیصد کمی کرتا ہے۔ ورزش دماغ کو طویل عرصے تک جوان رکھتی ہے جس سے بڑھاپے میں الزائمر اور یادداشت کے مسائل سے تحفظ ملتا ہے۔