Tag: صحت کی خبریں

  • رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    رتوڈیرو میں ایچ آئی وی، پاکستان نے عالمی اداروں کو وجوہ سے آگاہ کر دیا

    لاڑکانہ: سندھ کے ایک تعلقہ رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کیسز کی وبائی صورت حال کے حوالے سے پاکستان نے عالمی اداروں کو تفصیلی بریفنگ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عالمی اداروں کو بتایا کہ لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو میں ایچ آئی وی ایڈز پھیلانے کے ذمہ دار اتائی، حجام اور بلڈ بینکس ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ عالمی اداروں کو وفاقی اور سندھ محکمہ صحت کی جانب سے بریفنگ دی گئی، عالمی اداروں کو ایڈز کیسز کی تمام تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اے آر وائی نیوز نے 6 مئی کو ایڈز کے پھیلاؤ کے ذمہ داروں کی نشان دہی کی تھی۔

    ذرایع کے مطابق بریفنگ میں کہا گیا کہ لاڑکانہ میں اتائی سرنجز کے دوبارہ استعمال میں ملوث پائے گئے، متعدد اتائیوں نے سرنجز کے دوبارہ استعمال کا بر ملا اعتراف کیا۔

    ایڈز کے شکار متعدد بچوں میں ایچ آئی ای والدین سے منتقل نہیں ہوا، انھیں اتائی کلینکس سے انجکشنز لگوائے گئے تھے، مقامی حجام فرسودہ غیر محفوظ طریقے استعمال کر رہے ہیں، رتوڈیرومیں مقامی حجام گندے اوزاروں کے استعمال میں ملوث پائے گئے، حجاموں نے مختلف گاہکوں کے لیے ایک بلیڈ استعمال کرنے کا اعتراف کیا۔

    بریفنگ کے مطابق لاڑکانہ کے متعدد بلڈ بینکس میں اسکریننگ کی سہولت موجود نہیں، نجی بلڈ بینکس خون کی اسکریننگ میں غفلت کے مرتکب پائے گئے، غیر محفوظ انتقال خون لاڑکانہ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنا۔

    عالمی اداروں کو بتایا گیا کہ ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے شکار متعدد بچے تھیلیسیما کے بھی مریض ہیں، غیر معیاری انتقال خون سے متعدد بچوں کو ایچ آئی وی منتقل ہوا، ایک تا 5 سال کے 403 بچے ایڈز سے متاثر ہیں۔

    دریں اثنا، عالمی اداروں نے پاکستان کو انسداد ایڈز کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

  • ورزش دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند

    ورزش دماغی صحت کے لیے بھی فائدہ مند

    ورزش کرنا اور جسمانی طور پر متحرک رہنا جسمانی صحت کے لیے بے حد فائدہ مند ہے اور کئی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے، تاہم ورزش کے دماغی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، اس بارے میں ماہرین اب تک تذبذب کا شکار تھے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق نے ماہرین کی الجھن دور کردی جس میں پتہ چلا کہ ورزش دماغی صحت پر بھی یکساں مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔

    برطانوی دارالحکومت لندن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے لیے ماہرین نے مختلف عمر کے افراد کا جائزہ لیا۔ ماہرین نے ان افراد کی دماغی صحت، ورزش کی عادت اور غذائی معمول کا جائزہ لیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو ہفتے میں چند دن ورزش یا کسی بھی جسمانی سرگرمی میں مشغول رہے ان کی دماغی کیفیت ورزش نہ کرنے والوں کی نسبت بہتر تھی۔

    تحقیق کے نتائج سے علم ہوا ورزش، جسمانی طور پر فعال رہنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا ڈپریشن اور تناؤ میں 43 فیصد کمی کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ورزش دماغ کو طویل عرصے تک جوان رکھتی ہے جس سے بڑھاپے میں الزائمر اور یادداشت کے مسائل سے تحفظ ملتا ہے۔

  • متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    متحرک رہنا کمر درد سے بچاؤ میں معاون

    کمر درد دنیا بھر میں 10 میں سے 8 افراد کو متاثر کرنے والا عام مسئلہ ہے اور اس کے لیے بے شمار علاج تجویز کیے جاتے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق اس کا ایک علاج متحرک رہنا بھی ہے۔

    برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے متحرک رکھنے والی سرگرمیوں جیسے چہل قدمی یا باقاعدہ ورزش کمر درد کے خطرے میں 16 فیصد کمی کر سکتی ہے۔

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر رحمٰن شری کے مطابق ورزش کمر درد کی شدت اور دوبارہ پلٹ کر آنے کے خطرے میں کمی کرتی ہے۔ اسی طرح وہ افراد جو اس تکلیف کا شکار نہیں، اور ورزش کے عادی ہیں، ان میں بھی اس تکلیف سے محفوظ رہنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ماہرین نے فعال رکھنے والی سرگرمیوں میں چہل قدمی اور ورزش کے علاوہ سیڑھیاں چڑھنا، اور گھر کے مختلف کاموں کو بھی اس فہرست میں شامل کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کمر درد سے نجات دلانے والی آسان ورزشیں

    اس سے قبل بھی ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ باقاعدگی سے ورزش کرنا کمر درد میں 40 سے 45 فیصد کمی کرسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کا شکار بعض افراد ورزش سے تکلیف کے بڑھ جانے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایسے افراد کمر درد سے نجات کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے مختلف اینٹی بائیوٹکس اور دیگر علاج جیسے بیلٹ وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔

    تاہم یہ چیزیں پٹھوں کو کمزور کردیتی ہیں چنانچہ کمر درد کا شکار افراد اگر ورزش کریں تو وہ مزید تکلیف کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق کمر درد کو کسی دوا کے بغیر ورزش سے ہی ٹھیک کیا جاسکتا ہے۔

    انتباہ: یہ مضمون قارئین کی معلومات میں اضافے کے لیے شائع کیا گیا ہے۔ مضمون میں دی گئی تجاویز پر عمل کرنے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ اور ہدایت ضرور حاصل کریں۔

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی) میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا، اسپتال میں ادویات اور طبی آلات نایاب ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز میں انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

    ٹھیکے داروں نے عدم ادائیگی پر ادویات فراہمی سے معذرت کر لی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔

    ڈاکٹر ندیم نے خط میں لکھا کہ کراچی کے مرکزی اسپتال سمیت 8 سیٹلائٹ سینٹرز پر ادویات موجود نہیں ہیں، فنڈز نہ دیے جانے کی صورت میں مریضوں کو مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں این آئی سی وی ڈی کا افتتاح کردیا

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا خط میں کہنا تھا کہ فنڈز نہیں ملے جس کے باعث قومی ادارے میں انتظامی امور بری طرح متاثر ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے وزیر اعلیٰ کو خط میں لکھا کہ لیاری، نواب شاہ، مٹھی اور خیر پور سینٹرز کے قیام سے اب تک حکومت کی جانب سے فنڈز نہیں ملے۔

    یاد رہے 2 اپریل کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لاڑکانہ میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کا افتتاح کیا تھا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ این آئی سی وی ڈی جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا امراض قلب کا اسپتال ہے، ہم ملک بھر میں ایسے دل کے اسپتال بنا سکتے ہیں۔

  • پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    کیا آپ کو روز رات میں سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟ آپ کی راتیں جاگتے ہوئے اور دن تھکن، سستی اور غنودگی میں گزرتا ہے؟ تو پھر آپ کو اپنی نیند کو بہتر بنانے کے لیے ان غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیئے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہم نیند کی کمی کا شکار اس وقت ہوتے ہیں جب ہمارے اعصاب پرسکون نہیں ہوپاتے۔ پرسکون اعصاب ہی اچھی نیند لانے کا سبب بنتے ہیں اور اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے دماغی و جسمانی ورزشیں اور ہلکی پھلکی غذائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ غذائیں شام یا رات سونے سے قبل استعمال کرلی جائیں تو آپ ایک اچھی اور بھرپور نیند سو سکتے ہیں۔

    اخروٹ

    اخروٹ میں موجود مائنو ایسڈ دماغ میں سیروٹنن اور میلاٹونن نامی مادہ پیدا کرتا ہے جو ہمارے دماغ کو پرسکون بنا کر بہترین نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند لانے والی بعض دواؤں میں مصنوعی طور پر میلاٹونن کی آمیزش کی جاتی ہے۔ لہٰذا ان دواؤں سے بہتر میلاٹونن کا قدرتی ذخیرہ ہے جو اخروٹ کی شکل میں بآسانی دستیاب اور صحت بخش ہے۔

    بادام

    بادام میں موجود میگنیشیئم دماغی تناؤ کو کم اور سر درد کا علاج کرتا ہے۔ یہ دراصل دماغ اور اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔ یہی نہیں روزانہ بادام کھانا دماغی کارکردگی اور استعداد میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    شکر قندی

    اگر آپ رات میں بہترین نیند سونا چاہتے ہیں تو شام میں شکر قندی کھائیں۔ یہ نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور وٹامن بی 6 معدے کی تیزابیت کو ختم کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپ سو نہیں پاتے۔

    گرم دودھ

    رات سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے کے بعد آپ بستر پر لیٹتے ہی نیند کی آغوش میں چلے جائیں گے۔ نہ صرف دودھ بلکہ وہ تمام غذائیں جن میں کیلشیئم موجود ہو جیسے دہی یا پنیر وغیرہ نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    البتہ ان کے استعمال سے قبل وقت اور موسم کو ضرور مدنظر رکھیں۔ صرف نیم گرم دودھ ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

     کیلے

    کیلے میں پوٹاشیئم اور میگنیشیئم وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو اعصاب اور پٹھوں کو آرام دہ اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جس کے بعد آپ ایک پرسکون نیند سوتے ہیں۔

  • یہ احتیاطی تدابیر اپنا کر اپنا بلڈ پریشر قابو میں رکھیں

    یہ احتیاطی تدابیر اپنا کر اپنا بلڈ پریشر قابو میں رکھیں

    دنیا بھر میں آج ہائپر ٹینشن یعنی بلند فشار خون کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ ہائپر ٹینشن ایسے ہائی بلڈ پریشر کو کہا جاتا ہے جو عموماً ہر وقت جسم کو اپنا نشانہ بنائے رکھے۔

     ایک تحقیق کے مطابق پاکستان کی 52 فیصد آبادی بلند فشار خون یعنی ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔

    دراصل خون کے بہاؤ یا بلڈ پریشر کو معمول کی سطح پر رکھنا دل کا کام ہے جسے وہ 24 گھنٹے پمپ کرتا ہے۔ اگر خون کا بہاؤ بہت زیادہ یا تیز ہوگا تو اس سے دل پر بھی دباؤ پڑتا ہے اور دل کی شریانوں اور نالیوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

    علاوہ ازیں ہائی بلڈ پریشر اچانک دل کے دورے، فالج کے حملے یا دماغ کی شریان پھٹنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو کیا کرنا چاہیئے؟

    اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز ہائی بلڈ پریشر کا مریض ہے تو ضروری ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اپنائے۔

    مزید پڑھیں: ان غذاؤں سے اپنا بلڈ پریشر گھٹائیں

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی کچھ تدابیر بتارہے ہیں جنہیں اپنا کر بلڈ پریشر کو معول کی سطح پر رکھا جاسکتا ہے اور اسے جان لیوا صورت اختیار کرنے سے بچایا جاسکتا ہے۔

    تمباکو نوشی سے پرہیز

    سگریٹ میں شامل تمباکو فشار خون کو تیز کرتا ہے جبکہ دوسری جانب یہ دل کی شریانوں کو بھی تنگ کر دیتا ہے جس سے معمول کا بلڈ پریشر بھی ہائی ہونے لگتا ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کا مستقل تمباکو نوشی کرنا دل کے جان لیوا دورے کا سبب بن سکتا ہے۔

    چکنائی سے گریز

    ویسے تو چکنائی سے بھرے ہوئے مختلف کھانوں کا بہت زیادہ استعمال ہر شخص کے لیے نقصا ن دہ ہے، تاہم ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو اس سے مکمل پرہیز کرنا چاہیئے۔

    کھانوں میں شامل کی جانے والی چکنائی خون کی نالیوں کو تنگ کردیتی ہے جس سے خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے اور پمپنگ کے دوران دل کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔

    نمک کا کم استعمال

    نمک کا بہت زیادہ استعمال خون میں سوڈیم کی مقدار کو بڑھا دیتا ہے جس کے بعد بعض اوقات خون میں سوڈیم کے لوتھڑے بھی بن جاتے ہیں۔

    یہ سوڈیم جسم کی مختلف نالیوں کو متاثر کرتا ہے جس سے خون کے بہاؤ اور جسم سے مائع کا اخراج کرنے کے دوران مشکل پیدا ہوجاتی ہے۔

    سوڈیم ہمارے گردوں کی کارکردگی کو بھی متاثر کرتا ہے۔

    ورزش کریں

    غیر فعال رہنا اور ورزش نہ کرنا جسم میں کولیسٹرل اور چربی کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جس کے بعد جسم کے مختلف اعضا کی کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔

    چربی کی زیادتی کے باعث نظام ہاضمہ، اخراج اور خون کے بہاؤ کو معمول کے مطابق جاری رہنے کے لیے اعضا کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے اور وہ دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    کافی کا کم استعمال

    ویسے تو کافی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے مگر اس کا ایک فائدہ یعنی خون کے بہاؤ میں اضافہ ان افراد کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے جو پہلے ہی بلند فشار خون کا شکار ہوں۔

    ذہنی دباؤ سے بچیں

    ذہنی دباؤ، دماغی تناؤ، اور غصہ وہ عوامل ہیں جو دل کے دھڑکنے کی رفتار اور خون کے بہاؤ کو اچانک تیز کردیتے ہیں جو اچانک دل کے دورے یا فالج کے حملے کی شکل میں ظاہر ہوسکتا ہے۔

    خصوصاً ہائی بلڈ پریشر کا شکار افراد کو غصہ اور ذہنی دباؤ سے گریز کرنا چاہیئے کیونکہ یہ ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

    باقاعدگی سے چیک اپ کروائیں

    ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو باقاعدگی سے ڈاکٹر کے پاس جا کر اپنا معائنہ کروانا ضروری ہے تاکہ کسی بھی پیچیدگی کی صورت میں فوراً اس کا سدباب کیا جاسکے۔

  • کیا ہمارے آنسو واقعی نمکین ہوتے ہیں؟

    کیا ہمارے آنسو واقعی نمکین ہوتے ہیں؟

    ہمارے آنسو عموماً نمکین ہوتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں مختلف مواقعوں پر آنکھوں میں آنے والے تمام آنسو نمکین نہیں ہوتے؟

    دراصل آنسوؤں کا نمکین ہونا ہماری جسمانی کیفیت پر منحصر ہوتا ہے۔

    جب ہم دکھ یا تکلیف میں رو رہے ہوتے ہیں اس وقت ہمارے تھائی رائیڈ گلینڈ زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور دل کی دھڑکن بھی تیز ہوتی ہے، اس وقت ہمارے آنسو نمکین ہوتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: تتلیاں کچھوؤں کے آنسو پیتی ہیں

    اس کے برعکس جب ہم خوشی سے روتے ہیں تب ہمارے آنسو نمکین نہیں ہوتے۔ ان آنسوؤں کو اگر مائیکرو اسکوپ میں دیکھا جائے تو یہ تکلیف میں آنے والے آنسوؤں سے مختلف ہوتے ہیں۔

  • افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    افطار کے بعد سگریٹ نوشی سے اچانک موت کا خطرہ

    رمضان المبارک کا روح پرور مہینہ جاری ہے اور اس ماہ میں مسلمان اس کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہونے میں مشغول ہیں۔ تاہم ایسے افراد جو روزہ کھولتے ہی سگریٹ پینے کے عادی ہیں وہ اپنے آپ کو جسمانی طور پر سخت خطرات میں مبتلا کردیتے ہیں۔

    ترکی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ روزہ افطار کرنے کے بعد سگریٹ پینے سے زیادہ خطرناک عمل کوئی نہیں۔

    تحقیق کے مطابق افطار کے وقت جسم کو پانی، گلوکوز اور آکسیجن کی سخت ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے میں سگریٹ کے ایک کش سے شریانیں سکڑ جاتی ہیں اور خون میں آکسیجن مناسب مقدار میں جذب نہیں ہوتی۔

    اس کے نتیجے میں خون گاڑھا ہو جاتا ہے جس سے اس کے جمنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے، دل کی دھڑکن بے ربط ہو جاتی ہے، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور ان سب عوامل سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔

    تحقیق میں شامل ایک ماہر طب کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کے فوری بعد سگریٹ نوشی نہ صرف امراض قلب میں مبتلا کر سکتی ہے بلکہ اس کے ساتھ یہ جسمانی جھٹکوں اور ہاتھ پاؤں میں کپکپاہٹ کا باعث بھی بننے لگتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق آسان لفظوں میں افطار کے فوراً بعد سگریٹ پینا آپ کی اچانک موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ رمضان میں سگریٹ نوشی سے خون کی شریانوں کی دیواروں کو شدید نقصان پہنچتا ہے جو باقی سال بھر پہنچنے والے نقصان سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔ طویل وقفے کے بعد سگریٹ پینے سے جسم کا تمام مدافعتی نظام درہم برہم ہوجاتا ہے جو سخت نقصان دہ ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ یوں تو سگریٹ نوشی کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس کا استعمال کم کردینے میں ہی عافیت ہے، تاہم اگر سگریٹ کی شدید طلب ہو تو افطار کے 30 سے 40 منٹ بعد سگریٹ نوشی کی جاسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک سگریٹ نوشی ترک کرنے کا اچھا موقع ہے کیونکہ جب انسان روزے کی حالت میں دن بھر میں تقریباً 13 سے 14 گھنٹے تک سگریٹ نہیں پیتا، تو یہ عمل سال بھر بھی کرسکتا ہے۔

    اسی طرح روزے دار کی طبیعت میں نظم و ضبط بھی پیدا ہوجاتا ہے جس سے وہ سگریٹ نوشی سے ہمیشہ کے لیے نجات حاصل کر سکتا ہے۔

  • کیا آپ رسی کودنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    کیا آپ رسی کودنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    رسی کودنا بچوں کا پسندیدہ کھیل ہے جسے وہ مختلف انداز سے کودتے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ رسی کودنا بے شمار فائدوں کے حصول کا سبب بن سکتا ہے؟

    رسی کودنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کے لیے نہ تو کسی ٹرینر کی ضرورت ہے اور نہ ہی مصروف شیڈول میں سے وقت نکال کر جم جانے کی ضرورت پڑتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ ورزش ایک مکمل ورک آؤٹ کی حیثیت رکھتا ہے اور جسم کے تمام حصوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں بچوں کے اس پسندیدہ کھیل سے آپ کیا کیا فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔

    وزن میں کمی

    جسم کو متحرک کرنے والی دیگر ورزشوں کی طرح رسی کودنا بھی وزن میں کمی کرنے میں مدد دیتا ہے اور جسم کو متحرک اور فٹ رکھتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق باقاعدگی سے رسی کودنا بہت تیزی سے وزن گھٹانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    مسلز کی مضبوطی

    رسی کودنے سے جسم کے تمام اعضا فعال ہوتے ہیں۔ اس کھیل کو مسلز کی مضبوطی کے لیے بہترین ورزش سمجھا جاتا ہے۔

    قد میں اضافہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رسی کودنا قد میں بھی اضافہ کرتا ہے لہٰذا ایسے افراد جو اپنے قد میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں باقاعدگی سے رسی کودیں۔

    دماغی صحت میں بہتری

    کیا آپ جانتے ہیں رسی کودنا ہمارے جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔

    رسی کودنے کے دوران رسی اور پاؤں کی حرکت اور ٹائمنگ پر دھیان دینا دماغ کو چوکس کرتا ہے جس سے دماغ فعال ہوتا ہے اور پہلے سے بہتر کارکردگی دکھانے لگتا ہے۔

    جسمانی توازن کو بہتر بنائے

    رسی کودنا ہمارے جسم کو بے ڈول ہونے سے بچاتا ہے اور جسم کو ایک ساخت میں لا کر ہمارے جسمانی توازن کو بہتر بناتا ہے یہی وجہ ہے کہ یہ ورزش ایتھلیٹس کی ٹریننگ کا لازمی حصہ ہوتی ہے۔

  • روزہ ۔ روحانی عبادت کے ساتھ جسمانی فوائد کا بھی ذریعہ

    روزہ ۔ روحانی عبادت کے ساتھ جسمانی فوائد کا بھی ذریعہ

    ماہ رمضان میں رکھے جانے والے روزے صرف روح کی تطہیر ہی نہیں بلکہ جسم کے کئی مسائل کا حل بھی ہیں۔ طبی ماہرین اس بات کی تصدیق کر چکے ہیں کہ روزہ مذہبی عبادت کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد بھی پہنچاتا ہے۔

    سنہ 1994 میں مراکش کے شہر کاسا بلانکا میں ’رمضان اور صحت‘ کے نام سے ایک کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس کانفرنس میں اس موضوع پر 50 مقالوں کا جائزہ لیا گیا جس میں روزہ رکھنے والوں کی صحت پر ناقابل یقین بہتری دیکھی گئی۔

    کانفرنس میں پیش کیے گئے مقالوں کے مطابق ان لوگوں کی صحت پر منفی اثرات ریکارڈ کیے گئے جنہوں نے افطارکے وقت ضرورت سے زیادہ کھانا کھایا اور ٹھیک سے نیند پوری نہیں کی۔

    روزہ ہمارے جسم کو مندرجہ ذیل فائدے پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

    جسم کو آرام پہنچانے کا سبب

    انسانی جسم ایک مشین کی طرح ہے جو خود کار انداز میں اپنے کام سر انجام دیتا رہتا ہے۔ لیکن جس طرح مشین کو مسلسل کام کرنے کے بعد آرام کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح ہمارے جسمانی اعضا کو بھی ان کے کام سے فرصت کی ضرورت ہوتی ہے۔

    رمضان میں یہ کام بخوبی سر انجام پاتا ہے۔ ایک مہینے کم کھانے پینے کے باعث ہمارا جسم آرام کرتا ہے اور یہ پھر سے پورے سال کام کے لیے تیار ہوجاتا ہے۔

    مختلف بیماریوں سے نجات

    ماہرین صحت کے مطابق روزہ کولیسٹرول، بلڈ پریشر، موٹاپے اور معدہ و جگر کے کئی امراض پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    جگر

    روزہ نظام ہضم کو ایک ماہ کے لیے آرام مہیا کرتا ہے۔ اس کا حیران کن اثر جگر پر ہوتا ہے کیونکہ جگر کھانا ہضم کرنے کے علاوہ 15 مزید افعال بھی سر انجام دیتا ہے جس کی وجہ سے اس کی کارکردگی سست ہوجاتی ہے۔

    دل

    روزہ کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے جس سے دل کو آرام ملتا ہے۔ دل حالت نیند اور بے ہوشی میں بھی اپنا کام سر انجام دیتا ہے اور مسلسل جسم کو خون فراہم کرتا ہے۔

    خلیے

    خلیوں کے درمیان مائع کی مقدار میں کمی کی وجہ سے خلیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا عمل بھی سست ہو جاتا ہے۔

    روزے کے دوران جب خون میں غذائی مادے کم ترین سطح پر ہوتے ہیں تو ہڈیوں کا گودہ حرکت پذیر ہو جاتا ہے۔ اس کے نتیجہ میں جسمانی طور پر کمزور افراد روزے رکھ کر آسانی سے اپنے اندر زیادہ خون پیدا کرسکتے ہیں۔

    وزن میں کمی

    رمضان کا مہینہ ان کے لیے ایک نادر موقع ہے جو اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں تاہم اس میں ناکام رہتے ہیں۔ رمضان میں کیلوریز کی مقدار میں کثرت سے کمی واقع ہوتی ہے اور یوں وزن کم ہوتا ہے۔

    فاسد مادوں سے نجات

    دن کا طویل حصہ روزے میں گزارنے کے بعد انسانی جسم میں موجود زہریلا مواد اور دیگر فاسد مادے ختم ہوجاتے ہیں یوں جسم کو فاسد مادوں سے نجات ملتی ہے۔

    بڑھاپے سے حفاظت

    روزے کی حالت میں انسانی جسم میں موجود ایسے ہارمونز حرکت میں آجاتے ہیں جو بڑھاپے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔ روزے سے انسانی جلد مضبوط اور اس پر موجود جھریوں میں کمی آتی ہے۔

    دماغ کو سکون پہنچانے کا سبب

    ماہرین کے مطابق روزہ دل و دماغ اور اعصاب کو سکون فراہم کرتا ہے۔

    ظاہری خوبصورتی میں اضافہ

    روزہ ظاہری خوبصورتی میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ روزے کے دوران ناخن اور سر کے بالوں کی نشونما اور ان کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے۔ روزے کی حالت میں جسم ان ہارمونز کو پھیلاتا ہے جو جلد کی خوبصورتی، ناخنوں کی چمک اور بالوں کی مضبوطی کا سبب بنتے ہیں۔

    بری عادات سے چھٹکارہ

    روزہ ہمیں خود پر قابو پانا اور خواہشات کو روکنا سکھاتا ہے۔ ایک ماہ تک مسلسل روزے رکھنے کے باعث ہم عام زندگی میں مختلف علتوں جیسے سگریٹ نوشی، شراب نوشی اور بد زبانی سے بھی چھٹکارہ پاسکتے ہیں۔

    تروایح کا فائدہ

    ماہ رمضان میں رات کو تراویح ورزش کا کام کرتی ہے جس سے نہ صرف روحانی فوائد حاصل ہوتے ہیں بلکہ انسانی جسم بھی تندرست رہتا ہے۔