Tag: صحت کی خبریں

  • بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک ہوسکتا ہے

    اکثر اوقات ہمارے گھروں میں استعمال کے بعد بچے ہوئے کھانے کو فریج میں محفوظ کردیا جاتا ہے اور اگلے دن استعمال کیا جاتا ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا خطرناک بھی ہوسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بچے ہوئے چاول کھانا فوڈ پوائزننگ کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاولوں کو دوبارہ گرم کرنا خطرناک نہیں، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ پکانے کے بعد چاولوں کو کیسے محفوظ کیا گیا۔

    پکنے کے بعد چاول جتنا زیادہ معمول کے درجہ حرارت پر رہیں گے اتنا ہی زیادہ ان میں صحت کے لیے خطرناک ہونے کا امکان بڑھ جائے گا۔

    ماہرین کے مطابق کچے چاولوں میں فوڈ پوائزننگ پیدا کرنے والے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں اور قوی امکان ہوتا ہے کہ پکنے کے بعد بھی یہ کسی حد تک موجود رہیں۔

    ایسے میں روم ٹمپریچر پر رکھنا ان بیکٹریا کی افزائش میں دوگنا اضافہ کردیتا ہے۔

    چاولوں سے ہونے والی فوڈ پوائزننگ کھانے کے ایک سے 5 گھنٹے بعد ڈائریا اور قے کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے۔

    تاہم یہ زیادہ خطرناک نہیں ہوتی اور 24 گھنٹے تک ہی رہتی ہے۔ ماہرین چاولوں کی فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے کچھ تجاویز دیتے ہیں۔

    کوشش کریں کہ چاولوں کو پکنے کے بعد ایک ہی دفعہ میں سرو کردیں۔

    اگر چاول بچ جائیں اور انہیں محفوظ کرنا ہو تو ایک دن سے زیادہ محفوظ نہ کریں۔

    فریج سے نکلے ہوئے چاولوں کو اچھی طرح گرم کریں۔

    ایک بار فریج سے چاول نکال لینے کے بعد ایک ہی بار گرم کریں اور کوشش کر کے ختم کردیں۔ بار بار فریج میں رکھنا یا گرم کرنا انہیں خطرناک بنا سکتا ہے۔

  • پیدائش سے قبل سرجری کے بعد بچے کو واپس ماں کے رحم میں رکھ دیا گیا

    پیدائش سے قبل سرجری کے بعد بچے کو واپس ماں کے رحم میں رکھ دیا گیا

    ایک نئی زندگی کا اس دنیا میں آنا معمول کا حصہ ہے، لیکن اس عمل سے جڑے بعض اوقات ایسے ایسے واقعات سامنے آتے ہیں جو ایک طرف تو ہمیں دنگ کردیتے ہیں، تو دوسری طرف میڈیکل سائنس کے لیے بھی چیلنج ثابت ہوتے ہیں۔

    لندن کے ڈاکٹرز کو بھی ایسا ہی ایک چیلنج درپیش تھا جس میں انہیں ممکنہ طور پر معذور بچے کا ماں کے رحم سے نکال کر آپریشن کرنا تھا اور پھر اسے واپس ماں کے رحم میں رکھنا تھا۔

    لندن کی رہائشی 25 سالہ بیتھن سمپسن روٹین چیک اپ کے لیے ڈاکٹر کے پاس گئی تو اسے ایک دلدوز خبر سننے کو ملی۔

    ڈاکٹر نے اسے بتایا کہ اس کا بچہ اسپائینا بفیڈا نامی مرض کا شکار ہوگیا ہے۔

    اس مرض میں ماں کے پیٹ میں موجود بچے میں ریڑھ کی ہڈی درست نشونما نہیں کرپاتی جو آگے چل کر اسے چلنے پھرنے سے معذور بنا سکتی ہے۔

    ڈاکٹر نے بیتھن کو 3 آپشنز دیے، یا تو وہ اپنے حمل کو گرا دے، یا وہ اسے ایسا ہی چلنے دے جو آگے چل کر ممکنہ طور پر ایک معذور بچے کو جنم دے سکتا تھا، یا پھر وہ ایک خطرناک سرجری کے عمل سے گزرے جس کی کامیابی کا امکان بہت کم تھا۔

    بیتھن اور اس کے شوہر نے سرجری کروانے کا فیصلہ کیا۔

    لندن کے گریٹ آرمنڈ اسٹریٹ ہاسپٹل میں کی جانے والی اس سرجری میں بچے کو ماں کے رحم سے نکال کر اس کی سرجری کی گئی جو کامیاب رہی، اس کے بعد اسے واپس ماں کے رحم میں رکھ دیا گیا تاکہ وہ حمل کا وقت پورا کرسکے۔

    یہ عمل کامیابی سے ہمکنار ہوا، جس وقت بچے کو ماں کے رحم سے نکالا گیا اس وقت اس کی عمر 24 ہفتے تھی۔

    سرجری کے بعد بیتھن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر اپنے عزیز و اقارب کو اس کی اطلاع دی اور خدا کا شکر ادا کیا کہ وہ اور اس کا بچہ صحیح سلامت ہیں۔

    بیتھن نے کہا کہ انگلینڈ میں اس کیفیت کا شکار 80 فیصد بچوں کو قتل کردیا جاتا ہے۔ ’گو کہ یہ عمل مشکل ضرور ہے مگر اس کے بعد ایک صحت مند بچے کو جنم دینا دنیا کا خوشگوار ترین احساس ہے‘۔

    برطانیہ میں یہ سرجری اب تک صرف 4 دفعہ انجام دی گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے یہ سرجری بہت سے بچوں کی جانیں بچانے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

  • ڈبہ بند غذاؤں سے موت کا خطرہ

    ڈبہ بند غذاؤں سے موت کا خطرہ

    ہم میں سے بہت سے افراد بازار سے ڈبہ بند اشیا خرید کر کھانا پسند کرتے ہیں۔ گھر میں پکانے کی محنت اور وقت بچانے کے لیے بازار سے ایسی اشیا خریدی جاتی ہیں جو بالکل تیار ہوں اور انہیں فرائی کر کے کھایا جاسکتا ہے۔

    کیا آپ کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جو ڈبہ بند غذائیں شوق سے کھاتے ہیں؟ تو پھر آج اس کا خطرناک نقصان جان لیں۔

    فرانس میں کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ڈبوں میں بند پروسیسڈ شدہ غذائیں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے ہزاروں فرانسیسیوں کے کھانے پینے کی عادات کا جائزہ لیا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ افراد جو ڈبہ بند غذائیں کھانے کے عادی تھے ان میں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو کر قبل از وقت موت کا خطرہ زیادہ پایا گیا۔

    اس سے قبل کئی تحقیقات میں بتایا جاچکا ہے کہ پروسیسڈ شدہ غذائیں مختلف بیماریوں کو جنم دے سکتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق سپر مارکیٹس میں محفوظ کی ہوئی پیکٹ والی اشیا بشمول گوشت خراب ہونے سے بچانے کے لیے نمک لگا کر محفوظ کی جاتی ہیں۔

    یہ نمک اشیا کے اجزا کے ساتھ مل کر خطرناک صورت اختیار کرجاتا ہے جو کینسر اور قبل از وقت موت کا سبب بن سکتا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ فی الحال ان نتائج کو حتمی نہیں کہا جاسکتا اور اس کے لیے مزید جامع تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    بنوں میں 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر بنوں میں 2 سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ قومی ادارہ صحت پولیو لیبارٹری نے بنوں کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ضلع بنوں کا شمار ان اضلاع میں ہوتا ہے جہاں والدین ٹولیوں کی صورت میں بچے کو قطرے پلانے سے انکار کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا پاکستان میں دوسرا پولیو کیس ہے، اس سے قبل ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    پختونخواہ کا شہر بنوں ان شہروں میں شامل ہے جہاں کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا تھا۔

    مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    بابر بن عطا نے بتایا تھا کہ پختونخواہ کے ضلع باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • ذہنی تناؤ ہڈیوں کی کمزوری کا سبب

    ذہنی تناؤ ہڈیوں کی کمزوری کا سبب

    کیا آپ ذہنی تناؤ کا شکار رہتے ہیں اور معمولی معمولی باتوں پر پریشان ہوجاتے ہیں؟ تو پھر آپ کے لیے بری خبر ہے کہ یہ عمل آپ کی ہڈیوں کو کمزور بنا رہا ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق مستقل ذہنی تناؤ میں مبتلا رہنا جسم میں وٹامن ڈی کی سطح کو کم کردیتا ہے جس سے ہڈیاں کمزوری کا شکار ہوجاتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہنی دباؤ کا شکار مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ ہوتی ہیں لہٰذا ان میں ہڈیوں کی کمزوری کا امکان بھی زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں ہڈیوں کے فریکچر کا خطرہ 3 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک ذہنی تناؤ میں مبتلا رہنا جسم میں مختلف مادوں کی مقدار کو غیر متوازن کردیتا ہے۔ اس کے اثرات جوڑوں اور ہڈیوں پر بھی پڑتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ذہنی تناؤ، تھکاوٹ کا احساس اور تنہائی ہڈیوں میں مختلف معدنیات کی مقدار کو کم کردیتی ہے جس سے ان کی کارکردگی میں فرق آجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ذہنی تناؤ کا شکار افراد اپنی غذا میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی مقدار بڑھا دیں۔ اس سے ذہنی کارکردگی میں اضافہ ہوگا جبکہ ذہنی تناؤ میں بھی کمی واقع ہوگی۔

  • سروسز اسپتال میں نواز شریف کا علاج مریضوں کے لیے وبال جان، ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو ارسال

    سروسز اسپتال میں نواز شریف کا علاج مریضوں کے لیے وبال جان، ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو ارسال

    لاہور: سروسز اسپتال میں نواز شریف کا علاج دوسرے مریضوں کے لیے وبالِ جان بن گیا، اسپتال کے 4 میں سے 3 گیٹ بند کر دیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے سروسز اسپتال میں زیرِ علاج مریض اور ان کے لواحقین شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، جس کی وجہ نواز شریف کی سروسز اسپتال منتقلی ہے۔

    [bs-quote quote=”نواز شریف کے تمام ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو بھجوا دی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ذرائع”][/bs-quote]

    چار میں سے تین گیٹ بند ہونے کی وجہ سے لوگ اسپتال میں داخل ہونے کے لیے لمبا چکر کاٹنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا علاج ہو رہا ہے تو ہمیں کس بات کی سزا دی جا رہی ہے، صرف ایمرجنسی کا گیٹ کھلا ہے، باقی تمام گیٹ بند کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف سیکورٹی اہل کار گیٹ بند ہونے کے معاملے پر جواب دینے سے قاصر ہیں۔

    دریں اثنا نواز شریف کے تمام ٹیسٹ رپورٹس محکمہ داخلہ کو بھجوا دی گئی ہیں، گزشتہ روز کیا جانے والا سی ٹی اسکین اور الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹس بھی ارسال کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  میڈیکل بورڈ کے سربراہ کا نواز شریف کے علاج سے متعلق اہم انکشاف

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ٹی اسکین میں نواز شریف کے جسم کی شریانوں میں تنگی سامنے آئی ہے، انھیں بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ موجود ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کو عارضۂ قلب کا بھی پرانا مسئلہ ہے، میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔

  • بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    بڑھاپے میں نظر کی کمزوری سے بچنے کا آسان علاج

    عمر بڑھنے کے ساتھ جہاں جسم کے اعضا کمزور ہونے لگتے ہیں وہیں بینائی پر بھی اثر پڑتا ہے اور اکثر بزرگ افراد کو نظر کا چشمہ استعمال کرنا پڑتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ہمارے کچن میں موجود ایک معمولی سی شے بڑھاپے میں بینائی کو کمزور ہونے سے بچا سکتی ہے۔ یہ شے روزمرہ کھانوں میں استعمال ہونے والا لہسن ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جوں جوں عمر بڑھتی ہے جسم میں بلڈ پریشر اور کولیسٹرل کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ کولیسٹرول میں اضافے سے آنکھ کی پتلی میں چربی جمع ہونے لگتی ہے جس سے بینائی کمزور ہوجاتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    لہسن ایسی قدرتی دوا ہے جو جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے نتیجتاً بینائی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق لہسن کا باقاعدگی سے استعمال بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے جبکہ بڑھتی عمر میں یہ پٹھوں کو بھی مضبوطی فراہم کرتا ہے۔

  • ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا

    اسلام آباد: ملک میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا، ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون برائے انسداد پولیو بابر بن عطا نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع باجوڑ کے 11 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    بابر عطا کا کہنا تھا کہ باجوڑ سے گزشتہ 3 ماہ میں 6 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، باجوڑ سے 7 پولیو افسران کو غفلت برتنے پر برطرف بھی کیا گیا تھا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ٹیسٹ میں لاہور اور فیصل آباد کے سیوریج میں پولیو وائرس پایا گیا ہے، اگلا ہدف راولپنڈی، لاہور اور فیصل آباد میں پولیو عملے کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی پولیو ورکرز کی جانفشانی پر خراج تحسین

    یاد رہے کہ مختلف شہروں کے سیوریج سے نمونے دسمبر 2018 میں لیے گئے تھے جن کے نتائج کچھ روز قبل جاری کیے گئے۔

    نتائج کے مطابق کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ پولیو وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ اور کورنگی جبکہ پشین، قلعہ عبد اللہ اور بنوں کے سیوریج میں پایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ سال 2019 کا دوسرا پولیو کیس ہے۔ چند روز قبل صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت میں 16 ماہ کی انعم میں بھی  پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

    دوسری جانب سال 2019 کی پہلی انسداد پولیو مہم میں 99 فیصد ہدف پورا کرلیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

  • اسرائیلی کمپنی کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کی دعویدار

    اسرائیلی کمپنی کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کی دعویدار

    اسرائیل کی ایک بائیو ٹیک کمپنی نے کینسر کا مکمل علاج دریافت کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سنہ 2020 تک اس مرض کا مکمل علاج کرنے کے قابل ہوسکیں گے۔

    اسرائیل کی ایکسلریٹڈ ایوولوشن بائیو ٹیکنالوجیز لمیٹڈ کمپنی کا کہنا ہے کہ کینسر کو 100 فیصد طور پر جڑ سے اکھاڑ پھینکنے والی ان کی دوا کا چوہے پر کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کینسر کا مختلف طریقوں سے علاج کیا جاتا ہے تاہم یہ صرف وقتی طور پر فائدہ پہنچا سکتا ہے، کوئی بھی علاج مکمل طور پر اس موذی مرض کو ختم نہیں کرسکتا۔

    ابتدائی اسٹیج پر اس مرض کی تشخیص اور اس کے علاج کے باوجود بھی بعد میں عمر کے کسی حصے میں اس مرض کے لوٹ آنے کا خدشہ موجود رہتا ہے۔

    تاہم اب اسرائیلی کمپنی کا یہ دعویٰ کہ وہ اس مرض کو جڑ سے ختم کرسکتے ہیں، طبی دنیا میں انقلاب برپا کرسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: روز کھائی جانے والی یہ اشیا آپ کو کینسر میں مبتلا کرسکتی ہیں

    ایک بین الاقوامی اخبار سے بات کرتے ہوئے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر ایان مراد کا کہنا تھا کہ ان کی بنائی گئی دوا کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں ہیں جبکہ یہ فی الحال دستیاب دواؤں سے کہیں کم قیمت پر دستیاب ہوگی۔

    کمپنی کے اس ٹریٹمنٹ کو ملٹی ٹارگٹ ٹاکسنز کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ ٹریٹمنٹ یا دوا کیسے کام کرے گی؟ اس بارے میں ڈاکٹر ایان کا کہنا تھا کہ کینسر کی عام دوائیں ایک خاص ہدف کو ٹارگٹ کرتی ہیں، یہ دوائیں عموماً کینسر زدہ خلیے کو اپنا نشانہ بناتی ہیں۔

    اس کے برعکس ان کی دوا کینسر زدہ خلیے کو وصول کرنے والے ریسیپٹر کو 3 طرف سے نشانہ بنائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام دوا ایک وقت میں ریسیپٹر پر ایک دفعہ حملہ کرتی ہے جس سے کینسر کا خلیہ وقتی طور پر کمزور پڑجاتا ہے، اس کے برعکس ان کی بنائی گئی دوا کے 3 دفعہ حملوں کے بعد کینسر زدہ خلیے کی کمزوری میں 3 گنا اضافہ ہوگا اور اسے پھر سے مضبوط ہونے کے لیے وقت درکار ہوگا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کینسر کے مرض میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق ہر سال 1 کروڑ 81 لاکھ افراد کینسر کا شکار ہو رہے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی ہلاکتوں میں سے ہر آٹھویں ہلاکت کی وجہ کینسر ہے۔ کینسر کے باعث ہلاک ہوجانے والے افراد کی تعداد 80 لاکھ سالانہ ہے۔

    یونین فار انٹرنیشل کینسر کنٹرول (یو آئی سی سی) کے مطابق سنہ 2030 تک دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کینسر کا شکار ہوں گے۔

  • ناریل کا تیل گلے کی تکلیف سے بچائے

    ناریل کا تیل گلے کی تکلیف سے بچائے

    گلے کی خرابی ایک عام تکلیف ہے اور سردیوں کے موسم میں تقریباً ہر شخص اس تکلیف کا شکار ہوجاتا ہے۔

    بعض افراد کا گلا سردیوں کے علاوہ گرمیوں میں بھی خراب رہتا ہے۔ ایسے افراد کے گلے کے غدود یعنی تھائیرائڈز بہت حساس ہوتے ہیں اور ذرا سی ٹھنڈی یا کھٹی چیز کھانے پر فوراً ان میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔

    لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے باقاعدہ استعمال سے آپ گلے کی خرابی سے نجات پاسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ناریل کا تیل گلے کی تکالیف کو مندمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ناریل کا تیل کئی فوائد کا باعث

     ناریل کے تیل کا صرف ایک یہی فائدہ نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کا ایک اور فائدہ قوت مدافعت میں اضافہ کرنا اور میٹا بولزم کو بہتر بنانا ہے۔

    ناریل کا تیل میٹا بولزم یعنی جسم میں موجود غذائی اجزا کو توڑ کر ان سے توانائی حاصل کرنے کے عمل کو تیزی سے انجام دیتا ہے جس کے باعث وزن میں کمی ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کے تیل میں موجود چکنائی انسانی جسم کے لیے بے حد فائدہ مند ہے۔

    ماہرین غذائیت کہتے ہیں کہ اپنے کھانوں میں باقاعدگی سے ناریل کے تیل کے 3 چمچے ملانے سے ہم اس کے تمام فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔