Tag: صحت کی خبریں

  • سردیوں میں شہد اور دار چینی کا مرکب بے شمار بیماریوں سے بچائے

    سردیوں میں شہد اور دار چینی کا مرکب بے شمار بیماریوں سے بچائے

    شہد بے شمار امراض کی دوا ہے اور یہ بغیر کسی مضر اثرات کے بہت سی بیماریوں کا علاج کر سکتا ہے۔ کئی سائنسی تحقیقوں میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ شہد تمام بیماریوں کے علاج میں مفید ثابت ہوتا ہے۔

    تاہم طبی ماہرین نے شہد کا ایک طریقہ استعمال بتایا ہے جو بہت ساری بیماریوں کے خلاف کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔

    honey-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد اور دار چینی کا مرکب بہت ساری بیماریوں کو دور کر سکتا ہے۔

    ایک طبی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں اس مرکب کو بے شمار بیماریوں کے خلاف مفید بتایا گیا۔

    امراض قلب میں مفید

    شہد اور دار چینی کا پیسٹ بنا کر روٹی یا ڈبل روٹی پر جام یا جیلی کی بجائے لگائیں اور روزانہ کھائیں۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرتا ہے اور دل کے دورے سے حفاظت فراہم کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق جنہیں دل کا ایک دورہ پہلے بھی پڑ چکا ہو وہ بھی اگر روزانہ یہ مرکب استعمال کریں تو یہ انہیں اگلے دورے سے بچا سکتا ہے۔

    اس کا روزانہ استعمال حبس دم میں مفید ہے اور دل کی دھڑکن کو بہتر بناتا ہے۔ جیسے جیسے عمر بڑھتی ہے، دل کی شریانوں کی لچک میں کمی واقع ہوتی ہے اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ شہد اور دار چینی سے شریانوں کی قوت دوبارہ بحال ہوتی ہے۔

    دانت کے درد میں افاقہ

    ایک چمچہ پسی ہوئی دار چینی اور 5 چمچے شہد کا ایک پیسٹ بنائیں اور اسے اس دانت پر دن میں 3 مرتبہ لگائیں۔ درد ختم ہونے تک اس کا استعمال جاری رکھیں۔

    honey-3

    کولیسٹرول میں کمی

    دو کھانے کے چمچے شہد اور 3 چائے کے چمچے پسی ہوئی دارچینی کو 16 اونس چائے کے پانی میں ملائیں اور کولیسٹرول کے مریض کو استعمال کروائیں۔

    اس سے 10 فیصد کولیسٹرول صرف 2 گھنٹوں میں کم ہو جاتا ہے۔

    ٹھنڈ لگ جانے کی صورت میں

    ایک کھانے کا چمچہ نیم گرم شہد اور ایک چوتھائی چمچہ پسی دار چینی روزانہ دن میں 3 مرتبہ لیں۔ یہ پرانی سے پرانی کھانسی، بلغم اور ٹھنڈ دور کرتا ہے اور سائینس کو صاف کرتا ہے۔

    معدے کے امراض کا علاج

    شہد اور دار چینی ساتھ لینے سے معدے کا درد بھی دور ہوتا ہے اور یہ معدے کے السر کو جڑ سے اکھاڑ دیتا ہے۔

    گیس کی تکلیف سے حفاظت

    انڈیا اور جاپان میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق شہد اور پسی ہوئی دار چینی کو ایک ساتھ لینے سے گیس سمیت معدے کی کئی تکالیف میں افاقہ ہوتا ہے۔

    وزن میں کمی

    روزانہ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے خالی پیٹ اور رات سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچہ دارچینی اور ایک کھانے کا چمچہ شہد ایک کپ گرم پانی میں پیئں۔

    روزانہ کیا جانے والا یہ عمل وزن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے جسم میں فاضل چربی بھی نہیں بنتی۔

    بال جھڑنے میں کمی

    روزانہ صبح اور رات میں ایک چائے کا چمچہ شہد اور پسی دار چینی لینے سے بالوں کا جھڑنا بھی رک جاتا ہے۔

  • موبائل فون بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب

    موبائل فون بچوں کے دماغ کو نقصان پہنچانے کا سبب

    بدلتے ہوئے طرز زندگی میں ننھے بچوں کا موبائل فون استعمال کرنا معمول بن چکا ہے، تاہم ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فون کا استعمال بچوں کے دماغ کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

    امریکا کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق 9 اور 10 سال کے وہ بچے جو 7 گھنٹوں سے زیادہ وقت موبائل فون استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں ان کے دماغ کی بیرونی جھلی کمزور ہوجاتی ہے۔ یہ جھلی معلومات کو پراسس کرنے کا کام سر انجام دیتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق وہ بچے جو صرف ایک سے 2 گھنٹے بھی موبائل فون کے ساتھ گزارتے ہیں ان میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    مذکورہ تحقیق کے لیے ساڑھے 4 ہزار بچوں کے دماغ کا اسکین کیا گیا۔

    یہ پہلی بار نہیں ہے جب ماہرین نے بچوں پر موبائل فون کے مضر اثرات کی نشاندہی کی ہے۔ ماہرین کےمطابق موبائل فون اور ٹچ اسکرین کا بہت زیادہ استعمال نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ رنگ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کا حامل ہوتا ہے۔

    یہ نیلی اسکرینز بہت شدت سے نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کی آنکھوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیشہ کے لیے نابینا بھی کر سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: بچے ڈیجیٹل نشے کا شکار

    مستقل روشن یہ اسکرین تمام عمر کے افراد کی آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔

    ان تمام بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔

    موبائل کے متواتر استعمال سے بچے اور بڑے رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار ان کی نیند میں خلل بھی پڑتا ہے۔

  • مانع حمل ادویات استعمال کرنے والی خواتین ڈپریشن کا شکار

    مانع حمل ادویات استعمال کرنے والی خواتین ڈپریشن کا شکار

    آج کل کے دور میں مانع حمل ادویات کا استعمال خواتین میں بہت عام ہے، ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مانع حمل ادویات خواتین کے دماغ کے اس حصے کو متاثر کرتی ہیں جہاں سے خوشی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں، نتیجتاً خواتین خوشی کے جذبات سے محروم ہوجاتی ہیں۔

    امریکی ریاست کیلیفورنیا میں چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی ایک تحقیق میں ان خواتین کے دماغ کا جائزہ لیا گیا جو مانع حمل ادویات استعمال کرتی تھیں۔

    تحقیق میں انکشاف ہوا کہ یہ ادویات خواتین کے دماغ کے 2 اہم حصوں کی جسامت کو سکیڑ کر ان کے کام کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: رحم کے کینسر کی علامات جانیں

    دماغ کے یہ دونوں حصے جذبات خاص طور پر خوشی کے جذبات کو پیدا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ مانع حمل ادویات کے استعمال سے ان حصوں کی کارکردگی کم ہوگئی یوں خواتین میں ڈپریشن اور ناخوشی کا احساس بڑھ گیا۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ ادویات دماغ کی مجموعی کارکردگی کو بھی متاثر کرتی ہیں جس کے باعث خواتین کو اپنے روزمرہ کے کام سر انجام دینے میں مشکل کا سامنا پیش آتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق فی الحال چھوٹے پیمانے پر کی گئی ہے لہٰذا اس کے نتائج کو حتمی نہیں کہا جاسکتا، مانع حمل ادویات کے نقصانات اور اثرات کے بارے میں جاننے کے لیے مزید بڑے پیمانے پر تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • ڈالر کی بڑھتی قیمتوں کا شاخسانہ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

    ڈالر کی بڑھتی قیمتوں کا شاخسانہ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

    کراچی: پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسو سی ایشن کے صدر زاہد سعید نے کہا ہے کہ صنعت میں سنگین بحران کے باعث ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نا گزیر ہو گیا ہے۔

    شہرِ قائد میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے زاہد سعید نے کہا کہ ڈالر، خام مال، بجلی اور گیس کی قیمتوں  میں اضافے سے صنعت بحران کا شکار ہے۔ حکومت نے ادویات کی قیمتوں پر نظرِ ثانی نہیں کی تو 40 فی صد تک ممکنہ اضافہ ناگزیر ہو جائے گا۔

    [bs-quote quote=”ماہرین کے مطابق دسمبر تک ڈالر 160 روپے کا ہو جائے گا جب کہ ادویات کا 90 فی صد مٹیریل درآمد کیا جاتا ہے جس سے لاگت میں براہ راست اضافہ ہوا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ 40 فی صد تک ہو سکتا ہے، اب قیمتیں بڑھانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہا۔

    زاہد سعید نے کہا کہ جنوری سے اب تک ڈالر کی قیمت 104 روپے سے 140 روپے ہو چکی ہے اور ماہرین کے مطابق دسمبر تک ڈالر 160 روپے کا ہو جائے گا جب کہ ادویات کا 90 فی صد مٹیریل درآمد کیا جاتا ہے جس سے لاگت میں براہ راست اضافہ ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا ’بجلی کی قیمت میں 45 فی صد اور گیس کی قیمت میں 65 فی صد اور ڈیزل کی قیمت میں 75 فی صد اضافہ ہوا ہے جس سے لاگت پر بھاری اثر پڑا، ادویات کی صنعت اس بحران کا مقابلہ نہیں کر سکتی اس لیے قیمتوں پر نظرِ ثانی کی جائے ورنہ ملک میں ادویات کی شدید قلت پید ا ہو جائے گی جس کی ذمہ دار حکومت اور وزارتِ صحت اور ڈریپ ہوگی۔

    زاہد سعید نے بتایا کہ ادویات کی قیمتیں 2002 سے منجمد ہیں اور حکومت نے 2013 میں پی پی ایم اے سے مذاکرات کے بعد ادویات کی قیمتوں کی ایک جامع پالیسی کی تشکیل پر اتفاق کیا تھا، حکومت نے 2013 میں 15 فی صد کا عارضی اضافہ کرنے کی اجازت دی مگر بد قسمتی سے یہ ایس آر او دو روز بعد واپس لے لیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ہیپا ٹائیٹس ادویات کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات ہوں گی، وزیر صحت عذرا پیچوہو


    پی پی ایم اے کی جانب سے قانونی کاروائی کے بعد ایس آر او بحال ہوا اور 2015 میں جامع پالیسی کا اجرا ہو گیا تاہم جب 1500 سے زائد زیرِ التوا معاملات طے شدہ 9 ماہ میں پیش نہیں ہوئے تو سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا اور اگست 2018 کی موجودہ قیمتوں کو منجمد کر دیا گیا۔

    [bs-quote quote=”قیمتوں میں اضافہ ادویہ ساز صنعتوں کو حق ہے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”زاہد سعید”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا ’عدالتِ عظمیٰ نے اس سال 14 نومبر کو وفاقی حکومت اور ڈریپ کو ادویات کی نئی قیمتوں کا 15 روز میں اعلان کرنے کی ہدایت کی اس کے باوجود کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا اور اب کوئی وجہ نہیں کہ قیمتوں پر نظرِ ثانی نہ کی جائے۔‘

    زاہد سعید نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ ادویہ ساز صنعتوں کو حق ہے، ایسوسی ایشن 14 نومبر 2018 کو جاری ہونے والے حکم کو نہ ماننے پر توہینِ عدالت کی کاروائی کا حق بھی محفوظ رکھتی ہے۔

    اس موقع پر سابق چیئرمین پی پی ایم اے ڈاکٹر قیصر وحید بھی موجود تھے، انھوں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ اس سلسلے میں ہنگامی طور پر ایکشن لے اور مریضوں کو ہونے والی تکلیف اور صنعت کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

  • زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

    زیادہ سونا صحت کے لیے نقصان دہ

    ایک عام خیال ہے کہ ہر بالغ انسان کے لیے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہر شخص کی صحت، جسامت اور اسے لاحق بیماریوں پر منحصر ہے کہ اسے کتنی نیند درکار ہے۔

    نیند کی کمی قبل از وقت موت کے خطرے سمیت بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں امراض قلب، ذیابیطس اور ڈپریشن بھی شامل ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جس طرح نیند کی کمی ہمارے لیے نقصان دہ ہے، اسی طرح نیند کی زیادتی بھی ہمیں یکساں نقصانات پہنچا سکتی ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں کہ زیادہ سونا ہمیں کن خطرات کا شکار بناتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق 9 گھنٹے سے زیادہ سونا موٹاپے کا شکار بنا سکتا ہے۔ زیادہ نیند جسم کی غذا کو اسٹور کرنے اور کیلوریز کو جلانے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔

    زیادہ سونا سر درد اور میگرین کا سبب بھی بنتا ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق زیادہ سونے اور امراض قلب میں گہرا تعلق ہے، زیادہ سونے والے افراد میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا امکان 28 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    زیادہ سونا دماغ کو بوڑھا کردیتا ہے جس کے باعث کم عمری میں ہی الزائمر ہونے کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔

    طویل وقت کے لیے بستر پر رہنا کمر اور گردن کے درد میں اضافہ کرسکتا ہے کیونکہ اس سے کمر اور گردن کے مسلز کافی دیر تک غیر آرام دہ حالت میں رہتے ہیں۔

    زیادہ نیند آنا ذیابیطس کی بھی علامت ہوسکتی ہے کیونکہ ذیابیطس کے مریض تھکن اور غنودگی محسوس کرتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بستر پر زیادہ وقت گزارنا غیر آرام دہ نیند کا باعث بنتا ہے جبکہ دن کے اوقات میں سستی اور غنودگی کا سبب بنتا ہے جس سے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

    چونکہ ہر شخص کی نیند کی ضرورت مختلف ہے لہٰذا ماہرین کی رائے ہے کہ خود کو درکار نیند کے گھنٹوں کا اندازہ اس سے لگائیں کہ اگر آپ خود کو دن میں قیلولہ کے بغیر چاک و چوبند محسوس کریں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کی نیند پوری ہوچکی ہے۔

    بہترین نیند کے لیے آپ کے کمرے کو اندھیرا، پرسکون اور خاموش ہونا چاہیئے جبکہ آنکھوں پر ڈارکننگ بلائنڈز بھی پرسکون نیند لانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

  • دوڑنا گھٹنوں کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟

    دوڑنا گھٹنوں کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟

    جاگنگ کرنا یا بھاگنا ورزش کرنے اور جسم کو فعال رکھنے کا سب سے آسان طریقہ ہے۔ بعض طبی ماہرین کا خیال ہے کہ روزانہ بھاگنے کی عادت گھٹنوں کے لیے نقصان دہ ہے اور یہ گھٹنوں کی تکلیف کا سبب بن سکتی ہے۔

    حال ہی میں امریکی ماہرین نے اس خیال کی حقیقت جاننے کے لیے ایک سروے کیا جس میں حیرت انگیز نتائج سامنے آئے۔

    اس تحقیق کے لیے ماہرین نے باقاعدگی سے جاگنگ کرنے والے 15 افراد کے خون اور گھٹنوں میں موجود سیال مادے کی جانچ کی۔

    ماہرین نے یہ نمونے دو بار لیے۔ ایک اس وقت جب انہوں نے 30 منٹ تک جاگنگ کی اس کے فوری بعد ان کے جسمانی نمونے لیے گئے۔ دوسرے اس وقت جب وہ کافی دیر تک بیٹھے رہے اور انہوں نے کوئی جسمانی حرکت نہیں کی۔

    ماہرین کا خیال تھا کہ 30 منٹ جاگنگ کے بعد ان افراد کے گھٹنوں میں موجود سیال مادے کے مالیکیولز میں تبدیلیاں واقع ہوئی ہوں گی جو گھٹنوں میں سوزش یا تکلیف کا سبب بن سکتی ہے۔

    running-2

    لیکن نتیجہ اس کے برعکس نکلا جس نے ماہرین کو بھی حیران کردیا۔

    انہوں نے دیکھا کہ 30 منٹ کی جاگنگ کے بعد گھٹنوں کی تکلیف اور سوزش کا سبب بنے والے عوامل میں واضح کمی دیکھنے میں آئی۔

    ماہرین نے دیکھا کہ مستقل بیٹھے رہنے کے باعث گھٹنوں میں سوزش کا جو امکان تھا وہ بھاگنے دوڑنے کے بعد کم ہوگیا۔

    تاہم ماہرین نے چھوٹے پیمانے پر کی گئی اس تحقیق کے نتائج کو حتمی قرار دینے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مصدقہ و حتمی نتائج کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر، ہر عمر اور ہر عادات کے افراد کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    علاوہ ازیں انہیں علم نہیں کہ مستقل دوڑنے والے افراد جیسے میراتھن کے کھلاڑیوں پر بھی یہی نتائج مرتب ہوتے ہیں یا نہیں، کیونکہ تحقیق میں کسی کھلاڑی کو شامل نہیں کیا گیا۔

    ماہرین اس امر کے متعلق بھی اندھیرے میں ہیں کہ گھٹنوں کے مختلف امراض اور مسائل کا شکار افراد اس طریقے سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں یا انہیں مزید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

  • حکومت نے پارے والے طبی آلات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا

    حکومت نے پارے والے طبی آلات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا

    اسلام آباد: حکومت نے صحت کے میدان میں ایک اور انقلابی قدم اٹھا لیا، پاکستان پارہ والے آلات پر پابندی لگانے والے ممالک میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پارہ والے طبی آلات پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے، دنیا کے صرف چند ممالک میں پارہ والے طبی آلات کے استعمال پر پابندی ہے۔

    [bs-quote quote=”چھ ماہ بعد تھرمامیٹر اور بی پی اپریٹس کے استعمال پر مکمل پابندی ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارتِ صحت نے پارے پر پابندی کے لیے حکمتِ عملی تیار کر لی، وزیرِ صحت نے پارے پر پابندی کا فیصلہ ماہرینِ صحت کی سفارش پر کیا ہے۔

    کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے مرکری والے آلات کے استعمال پر پابندی بہ تدریج لگائی جائے گی، اور 6 ماہ بعد مرکری والے طبی آلات پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

    ذرائع نے کہا کہ پارہ والے تھرمامیٹر اور بی پی اپریٹس کے استعمال پر پابندی ہوگی، دانتوں میں بھرائی کے لیے پارے کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت کا سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ


    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکری اور اس سے تیار شدہ طبی آلات نہ صرف صحت بلکہ ماحول کے لیے بھی دشمن ہیں، پارہ بچوں اور حاملہ خواتین کی صحت کے لیے شدید نقصان دہ ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزارتِ صحت مرکری پر پابندی سے متعلق صوبوں کو بھی ایک مراسلہ جلد ارسال کرے گی، جس میں صوبوں کو پابندی پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کی ہدایت کی جائے گی۔

    طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکری کے متبادل ذرائع والے طبی آلات اب مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ خیال رہے کہ ملک میں بچوں کے دانتوں میں پارہ کی بھرائی پر پہلے ہی پابندی عائد ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل حکومت پاکستان نے سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ پینے والوں پر گناہ ٹیکس متعارف کرا دیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے  صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ کاربونیٹڈ ڈرنکس پر بھی گناہ ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • سائنس نے نانی امی کی محبت کی تصدیق کردی

    سائنس نے نانی امی کی محبت کی تصدیق کردی

    ہمارے اردگرد موجود بڑوں کی یاد میں نانی امی اور دادی امی کا کردار بہت خاص ہے جو انہیں کہانیاں سنایا کرتی تھیں اور امی ابو سے چھپ کے مزیدار چیزیں کھانے کو دیا کرتی تھیں، تاہم نئی نسل میں یہ کردار اس طرح سے موجود نہیں جس طرح پہلے موجود ہوا کرتا تھا۔

    بدلتے ہوئے وقت اور تیز رفتار زندگی نے جہاں ہمیں بے شمار آسائش و آسانیاں بخشی ہیں وہیں بہت سے قریبی رشتے بھی ہم سے دور کردیے ہیں جن میں سے ایک رشتہ نانی اور دادی امی کا بھی ہے۔

    ایک سائنسی تحقیق کے مطابق نانی امی اور نواسے نواسیوں میں بہت مضبوط تعلق ہوتا ہے جو کم ہی کسی دوسرے رشتے میں پایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بچوں کی ذہانت والدہ سے ملنے والی میراث

    تحقیق میں بتایا گیا کہ بچے جینیاتی طور پر اپنے باپ کے والدین یعنی دادا اور دادی کی بہ نسبت ماں کے والدین یعنی نانا خصوصاً نانی سے زیادہ مشابہہ ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق نانی اور نواسے نواسیوں میں کئی جینز ایک جیسی ہوتی ہیں جو ان کے درمیان موجود تعلق کو مضبوط کرتی ہیں۔

    امریکی یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق نانی اپنے بیٹے کی نسبت بیٹی کی اولادوں سے زیادہ قربت محسوس کرتی ہیں۔ چونکہ وہ اپنی بیٹی کے بچوں کو جنم دینے کی تکلیف کو زیادہ شدت سے محسوس کرتی ہیں لہٰذا قدرتی طور پر وہ اپنے نواسے اور نواسیوں سے زیادہ قریب ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ نانی کی نسبت نانا میں اپنے نواسوں سے اس قدر انسیت پیدا نہیں ہوتی جبکہ بچے بھی نانی سے زیادہ محبت محسوس کرتے ہیں۔

    آپ اپنی نانی امی سے کتنی محبت کرتے ہیں؟

  • سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    سیاہ کافی پینے والے نفسیاتی مریض ہو سکتے ہیں

    کافی کے شوقین افراد سردی اور گرمی ہر موسم میں اسے پیتے ہیں اور ہر شخص علیحدہ قسم کی کافی پینا پسند کرتا ہے، حال ہی میں ماہرین نے انکشاف کیا ہے سیاہ اور اسٹرونگ کافی پینے والے ذہنی خلل کا شکار افراد ہو سکتے ہیں۔

    امریکا میں کی جانے والی تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ افراد جو مختلف فلیورز کی جگہ تلخ ذائقے پسند کرتے ہیں ان میں نفسیاتی الجھنوں، خود پسندی اور اذیت رسانی کا رجحان پایا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس دودھ اور مٹھاس سے بھری کافی پینے والوں میں لچک، ہمدردی اور تعاون کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آپ کی پسندیدہ کافی آپ کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کافی نہ صرف صحت پر بے شمار مفید اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ یہ موڈ اور مزاج پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ مختلف ذائقے کی کافی پینے کی عادت گھریلو ماحول اور ثقافت سے متاثر ہوتی ہے۔ بعض افراد وہ ہی کافی پیتے ہیں جس کا رجحان وہ بچپن سے اپنے گھر میں دیکھتے ہیں۔

  • یادداشت بہتر بنانے کے لیے ننگے پاؤں دوڑیں

    یادداشت بہتر بنانے کے لیے ننگے پاؤں دوڑیں

    کیا آپ جانتے ہیں جوتے پہن کر بھاگنے کی بہ نسبت ننگے پاؤں بھاگنا یادداشت کے لیے فائدہ مند ہے؟

    امریکا کی نارتھ فلوریڈا یونیورسٹی کے پروفیسر کے مطابق یادداشت کو فعال رکھنا زیادہ ضروری ہے۔ اگر کوئی چیز ہماری یادداشت میں ہے لیکن جب اس کی ضرورت پڑے اس وقت وہ یاد نہ آئے تو اس کا مطلب ہے آپ کو اپنی یادداشت بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 18 سے 44 سال کی عمر کے افراد کو ننگے پاؤں اور جوتے پہن کر دوڑایا گیا اور اس دوران ان کی یادداشت کا جائزہ لیا گیا۔ نتیجے کے مطابق جو لوگ ننگے پاؤں دوڑے تھے ان کی یادداشت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    ماہرین کے مطابق یہ تحقیق ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگی جو اپنی یادداشت کو فعال رکھنے کے لیے کسی آسان طریقے کی تلاش میں ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ یادداشت بہتر کرنے کے اس طریقے پر عمل کرنے جارہے ہیں تو اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کسی ایسی جگہ دوڑیں جہاں آپ کے پیروں کو چوٹ نہ لگے ورنہ آپ یادداشت بہتر بنانے کے چکر میں اپنے پاؤں زخمی کروا بیٹھیں گے۔