Tag: صحت کی خبریں

  • سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا

    سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا

    اسلام آباد: سردی میں اضافے پر ملک میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا، قومی ادارۂ صحت نے خبردار کیا ہے کہ بر وقت احتیاطی تدابیر نہ کی گئیں تو شہری انفلوئنزا اور اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت نے صوبوں کو ہنگامی ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سردی کے اضافے پر ملک بھر میں انفلوئنزا سر اٹھانے لگا ہے جس سے بچنے کے لیے بر وقت احتیاطی تدابیر کی جائیں۔

    [bs-quote quote=”بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتے ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”قومی ادارۂ صحت”][/bs-quote]

    قومی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ انفلوئنزا سے نمٹنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں، بچے، بزرگ اور حاملہ خواتین انفلوئنزا کا بہ آسانی شکار بن سکتے ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ شوگر کے مریض، موٹے افراد اور دل کے مریض بھی انفلوئنزا کا آسان شکار ہیں، سانس کے مریضوں کو انفلوئنزا ہونے سے پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

    قومی ادارۂ صحت نے متعلقہ اداروں کو انفلوئنزا پر قابو پانے کے لیے بر وقت اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بر وقت احتیاطی تدابیر اپنا کر انفلوئنزا سے بچا جا سکتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا غریب مریضوں کی مالی اعانت کا فیصلہ


    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ زکام، بخار کے مریضوں سے میل جول میں احتیاط برتی جائے، بیمار افراد سے ملنے کے بعد ہاتھ، منہ، آنکھوں کو مت چھوئیں، اور ہاتھ صابن سے دھوئیں۔

  • پاکستان میں ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد ایڈز میں مبتلا

    پاکستان میں ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد ایڈز میں مبتلا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ورلڈ ایڈز ڈے سے متعلق گول میز کانفرنس میں ماہرین طب نے بتایا کہ پاکستان میں ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد کو ایچ آئی وی ایڈز ہو رہا ہے۔ 60 فیصد سے زائد ایڈز کے مریض پنجاب میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ایڈز ڈے سے متعلق گول میز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    کانفرنس میں ماہر طب ڈاکٹر بصیر نے بتایا کہ پاکستان میں ایک لاکھ 50 ہزار افراد ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہیں جن میں سے صرف 25 ہزار افراد علاج کے لیے رجسٹر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے مگر متاثرہ لوگ علاج کروانے نہیں آتے، ہر سال 20 ہزار سے زائد افراد کو ایچ آئی وی ایڈز ہو رہا ہے۔ ’60 فیصد سے زائد ایڈز کے مریض پنجاب میں ہیں‘۔

    کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی ستارہ ایاز نے کہا کہ شہری علاقوں کے رہنے والے بھی علاج کروانے کے لیے نہیں آتے، ’ہماری ناکامی ہے کہ ہم نے قومی سطح پر ایڈز سے متعلق آگاہی نہیں دی‘۔

    یو این ایڈز کے کنٹری ڈائریکٹر ایڈمرلین بورومیو نے کہا کہ پاکستان نے ایڈز کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے ہیں، پاکستان میں صرف 16 فیصد ایڈز کے مریض چیک اپ کرواتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایڈز کے خاتمے کے لیے قانون سازی کرنا ہوگی، امید ہے کہ پاکستان 2030 تک ایڈز پر قابو پا لے گا۔

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کا کہنا تھا کہ ایڈز پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے، یہ ایسی بیماری جس کا نام لینے سے بھی لوگ گھبراتے ہیں۔

  • زندگی مشکل بنا دینے والے موٹاپے سے بچیں

    زندگی مشکل بنا دینے والے موٹاپے سے بچیں

    دنیا بھر میں آج انسداد موٹاپے کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ موٹاپا بے شمار خطرناک بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 64 کروڑ بالغ افراد اور 11 کروڑ بچے موٹاپے کا شکار ہیں جس کے باعث وہ کئی بیماریوں بشمول کینسر کے خطرے کی براہ راست زد میں ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق موٹاپا دماغ پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے اور یہ دماغ کی عمر میں 30 سال تک کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے باعث بڑھاپے میں پیدا ہونے والی دماغی بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنشیا وغیرہ قبل از وقت ہی ظاہر ہونے لگتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    موٹاپے کی اہم وجہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ بیٹھ کر وقت گزارنا اور ورزش نہ کرنا ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کم سونا اور نیند پوری نہ کرنا بھی وزن میں اضافہ کرسکتا ہے۔

    ماہرین تجویز دیتے ہیں کہ دن بھر میں ضروت سے زائد کیلوریز کو ضائع کردینا بہتر ہے تاکہ یہ جسم میں ذخیرہ ہو کر چربی نہ پیدا کرے۔ کیلوریز کو ضائع کرنے یا جلانے کا سب سے بہترین طریقہ حرکت کرنا ہے۔

    کچھ کاموں میں جسم زیادہ حرکت کرتا ہے اور زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جبکہ کچھ کام صرف جسم کو تھکن کا شکار کرتے ہیں لیکن یہ کیلوریز کو ضائع نہیں کرتے۔

    یہاں آپ کو ایسے ہی کچھ کام بتائے جا رہے ہیں جن کو سر انجام دے کر آپ اپنے جسم میں موجود اضافی کیلوریز کو جلا سکتے ہیں اور موٹاپے سے نجات پاسکتے ہیں۔

    خریداری کریں

    ایسی کون سی خریداری ہے جو روز سر انجام دی جاسکتی ہے؟ جواب ہے گھر کے لیے اشیائے ضرورت کی خریداری۔

    روز خریدی جانے والی اشیا، سبزیاں اور پھلوں کی خریداری آپ کے جسم سے 260 اضافی کیلوریز کو ضائع کر کے آپ کو موٹاپے سے بچا سکتی ہے۔

    کسی سپر اسٹور سے خریداری کرنا اور وزنی ٹرالی گھسیٹنا بھی آپ کے جسم کے لیے مفید ہے۔

    رنگ و روغن کریں

    اگر گھر میں رنگ و روغن کا کام کرنا ہے تو اس کے لیے کسی کو باہر سے بلوا کر پیسہ خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آپ خود رنگ و روغن کریں۔ یہ عمل آپ کو موٹاپے سے بچانے میں ازحد معاون ثابت ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق اپنی چھٹی کے دن گھر کا رنگ و روغن کرنا آپ کے جسم کی اضافی چربی کو گھٹائے گا۔ دیواروں پر رنگ کرنا 1 ہزار سے زائد کیلوریز کو ضائع کرتا ہے۔

    صفائی کریں

    گھر کے مختلف حصوں کی صفائی کرنا آپ کے جسم میں 118 کیلوریز ضائع کرنے کا سبب بنتا ہے۔

    دوسروں کی مدد کریں

    اگر آپ کو اپنا کوئی ذاتی کام نہیں ہے تو آپ دوسروں کی مدد بھی کرسکتے ہیں۔

    گھر کے دیگر افراد کے ساتھ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانا، پڑوسیوں کے چھوٹے موٹے کام کرنا آپ کے جسم کو حالت حرکت میں لائیں گے اور آپ کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوگا۔

    باغبانی

    باغبانی کے بے شمار فوائد ہیں۔ یہ نہ صرف جسمانی طور پر فائدہ مند ہے بلکہ دماغی و نفسیاتی صحت پر بھی بہترین اثرات مرتب کرتی ہے۔ آج کل ویسے بھی بازار میں ایسے پھل اور سبزیاں دستیاب ہیں جن کی فصلوں پر دوائیں چھڑکی جاتی ہیں، یا جنہیں گندے پانی سے اگایا جاتا ہے۔

    ان سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ آپ اپنے گھر میں سبزیاں اور پھل اگائیں۔ یہ ایک طرف تو آپ کے لیے مالی طور پر فائدہ مند ہے جبکہ دوسری جانب باغبانی کرنا آپ کو چست بھی رکھے گا اور آپ کی جسمانی صحت بہتر رہے گی۔

  • کتا آپ کو امراض قلب سے بچا سکتا ہے

    کتا آپ کو امراض قلب سے بچا سکتا ہے

    کیا کتا آپ کا پسندیدہ جانور ہے، اور آپ کے گھر میں ایک پالتو کتا بھی موجود ہے جو آپ کو بالکل اپنے گھر کا ایک حصہ لگتا ہے؟ تو پھر خوش ہوجائیں کیونکہ کتا آپ کو امراض قلب سے بچا سکتا ہے۔

    سوئیڈن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کتا پالنے والے افراد میں امراض قلب میں مبتلا ہونے کا امکان کم ہوجاتا ہے نتیجتاً ان کی جلد موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کتا پالنے والے افراد جسمانی طور پر متحرک ہوتے ہیں کیونکہ وہ باقاعدگی کے ساتھ کتے کو ٹہلانے کے لیے لے کر جاتے ہیں، جسمانی طور پر فعال رہنا امراض قلب میں کمی کرتا ہے۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ تنہا رہنے والے وہ افراد جن کے پاس کتا موجود تھا، ان میں امراض قلب کے خطرے میں 11 فیصد جبکہ قبل از وقت موت کے خطرے میں 33 فیصد کمی دیکھی گئی۔

    ماہرین کے مطابق اکیلے رہنے والے افراد میں امراض قلب سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ کتا اپنے مالک کی قوت مدافعت پر بھی مثبت طور پر اثر انداز ہوتا ہے اور اس میں اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: برے آدمی کی پہچان کے لیے اپنے کتے کی مدد لیجیئے

  • دانتوں سے ناخن کترنا ذہنی انتشار کی علامت

    دانتوں سے ناخن کترنا ذہنی انتشار کی علامت

    ہوسکتا ہے آپ ناخن کترنے کی عادت بد میں مبتلا ہوں یا آپ کے آس پاس موجود کسی شخص میں یہ عادت پائی جاتی ہو۔ بعض نفاست پسند لوگ اس عادت سے نہایت کراہیت اور الجھن میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    آئیے آج اس عادت کے بارے میں کچھ حقائق جانیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ دانتوں سے ناخن کترنے والے افراد عموماً کاملیت پسند ہوتے ہیں۔ وہ اپنے ہر کام کو نہایت خوبصورتی، توجہ اور بغیر کسی غلطی کے انجام دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق لوگ عموماً اس وقت ناخن کترتے ہیں جب وہ ذہنی تناؤ یا دباؤ کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے وقت میں وہ لاشعوری طور پر دانتوں سے ناخن چبانے لگتے ہیں اور انہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوتا۔

    nail-2

    ایک اور تحقیق کے مطابق ناخن کترنے کے عادی افراد اگر کسی چیز پر توجہ مرکوز کرنا چاہیں یا بہت گہری سوچ میں ڈوبے ہوں تب بھی وہ بے اختیار ناخن کھانے لگتے ہیں۔

    دانتوں سے ناخن کترنا دراصل ’نروس ہیبٹ‘ قرار دی جاتی ہے یعنی دماغی الجھن اور پریشانی کے وقت اختیار کی جانے والی عادت۔

    مزید پڑھیں: ناخن انسانی شخصیت کے عکاس

    اکثر بچوں میں بھی یہ عادت ہوتی ہے اور یہ ان کی اندرونی بے چینی، بوریت، پریشانی یا گھبراہٹ کو ظاہر کرتی ہے۔

    ماہرین اس عادت کے ساتھ چند اور عادتوں کو بھی منسلک قرار دیتے ہیں جیسے انگوٹھا چوسنا، ناک کو پکڑنا، سامنے کے بالوں کو گھمانا یا ان سے کھیلنا، اور دانت پیسنا۔ یہ تمام عادتیں دراصل بے چینی اور ذہنی انتشار کی علامت ہیں۔

    nail-3

    ناخن کترنے کے کئی نقصانات ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کے ناخنوں میں موجود جراثیم آپ کے اندر جا کر آپ کو ہاضمے سمیت مختلف انفیکشنز اور بیماریوں میں مبتلا کرسکتے ہیں۔

    یہ عادت دانتوں اور مسوڑھوں کو مختلف تکالیف میں مبتلا کرنے کا سبب بنتی ہے۔

    مستقل دانت کترنے رہنے سے آپ کے ہاتھ کے ناخن بے ڈھب اور انگلیاں اور ہاتھ بدنما نظر آنے لگتے ہیں۔

    بعض اوقات ناخن کو گہرائی تک کترنے کے باعث انگلیاں زخمی بھی ہوجاتی ہیں اور زخمی انگلیوں کو پھر سے منہ میں لے جانا مزید انفیکشن اور بیکٹریا منتقل کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

  • ہمارے گھروں میں استعمال ہونے والا کنولا آئل سخت نقصان دہ

    ہمارے گھروں میں استعمال ہونے والا کنولا آئل سخت نقصان دہ

    کنولا آئل ہمارے گھروں میں استعمال ہونے والی عام شے ہے جو کھانا پکانے میں استعمال ہوتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ کنولا آئل ہمارے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

    گو کہ کنولا آئل دیگر تیلوں کے مقابلے میں سستا ہوتا ہے، اور اشتہاری کمپنیوں کے مطابق یہ تیل صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور وزن میں بھی اضافہ نہیں کرتا لیکن حال ہی میں ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ یہ تیل ہمارے لیے بے شمار نقصانات کا باعث بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: استعمال شدہ تیل زہریلا ہوسکتا ہے

    تحقیق کے مطابق یہ تیل لوگوں میں یادداشت کھونے والے مرض الزائمر کا خطرہ بڑھا دیتا ہے، اور پہلے سے الزائمر کا شکار افراد میں اس بیماری کی شدت میں اضافہ کردیتا ہے۔

    ماہرین نے مذکورہ تحقیق کے لیے چند چوہوں پر تجربہ کیا۔ ایک چوہے کو کنولا آئل کے بغیر غذا دی گئی جبکہ دوسرے چوہے کی غذا میں روزانہ کی بنیاد پر 2 چمچ کنولا آئل شامل کیا گیا۔

    ایک سال کے عرصے بعد دیکھا گیا کہ کنولا آئل استعمال کرنے والے چوہے کا وزن دوسرے چوہے کی نسبت بڑھ گیا تھا، اسی طرح ایک دماغی مشق کے دوران اسی چوہے کی ذہنی کارکردگی میں بھی کمی دیکھی گئی۔

    مزید پڑھیں: زیتون کے تیل کا روزانہ استعمال صحت کے لیے مفید

    ماہرین کے مطابق کنولا آئل کو حاصل کرنے کے لیے اس کے بیجوں کو کمیائی عمل سے گزارا جاتا ہے، لہٰذا یہ تیل گردوں اور جگر کو متاثر کرتا ہے جبکہ جسم میں کینسر کا امکان بھی بڑھاتا ہے۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اگر آپ اپنی صحت کا خیال رکھتے ہیں تو آپ کو کنولا آئل سے دور رہنا چاہیئے۔

  • اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: جاپان کا پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان

    اسلام آباد: پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان اور جاپان کے درمیان امداد سے متعلق معاہدہ طے پا گیا، جاپان پاکستان کو انسدادِ پولیو مہم کے لیے 510 ملین ین دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے 510 ملین ین امداد دینے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”ترجمان وزارتِ صحت”][/bs-quote]

    وزارتِ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ معاہدے کے سلسلے میں وزارتِ صحت میں تقریب کا انعقاد ہوا جس میں مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    تقریب میں جاپانی سفیر، یونی سیف اور جائیکا کے نمائندوں نے شرکت کی۔

    ترجمان وزارتِ صحت کے مطابق جاپانی امداد انسدادِ پولیو ویکسین کی خریداری پر خرچ ہوگی۔

    اس موقع پر جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان پاکستان سے پولیو کے خاتمے کے لیے ہر ممکن تعاون کر رہا ہے، اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کوپولیو فری ملک بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان


    وزیرِ صحت عامر کیانی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم عمران خان ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے پُر عزم ہیں، ہم پولیو کے خلاف جنگ میں تعاون پر جاپان کے شکر گزار ہیں۔

    عامر کیانی نے مزید کہا کہ پاکستان دوستوں کے تعاون سے پولیو کے خاتمے کے قریب پہنچ چکا ہے، پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    اس موقع پر وزیرِ اعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطا نے کہا کہ انسدادِ پولیو پروگرام کی کام یابیوں پر فخر ہے، جاپان نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، حکومت ملک میں پولیو وائرس روکنے کے لیے پُر عزم ہے۔

  • ذیابیطس: پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو اپنا شکار بنانے والا مرض

    ذیابیطس: پاکستانیوں کی بڑی تعداد کو اپنا شکار بنانے والا مرض

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذیابیطس سے آگاہی کا دن منایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کی آبادی کا 26 فیصد حصہ ذیابیطس یا شوگر کے مرض کا شکار ہے جبکہ صرف صوبہ سندھ کی 30 فیصد سے زائد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے۔

    ذیابیطس کا عالمی دن منانے کا مقصد اس مرض سے پیدا شدہ پیچیدگیوں، علامات اور اس سے بچاؤ کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان اس وقت ذیابیطس کے مریضوں کا ساتواں بڑا ملک ہے جبکہ سنہ 2030 تک یہ چوتھا بڑا ملک بن جائے گا جو ایک تشویش ناک بات ہے۔

    اس مرض کا شکار افراد امراض قلب اور فالج کا آسان ہدف ہوتے ہیں جو ان کی موت کا باعث بنتے ہیں۔


    ذیابیطس کی علامات اور وجوہات

    ذیابیطس کی کئی علامات ہیں جن میں پیشاب کا بار بار آنا، وزن کا گھٹنا، بار بار بھوک لگنا، پاؤں میں جلن اور سن ہونا شامل ہیں۔ ذیابیطس دل، خون کی نالیوں، گردوں، آنکھوں، اعصاب اور دیگر اعضا کو متاثر کر سکتا ہے۔

    اس موذی مرض کی اہم وجہ غیر متحرک طرز زندگی اور غیر صحت مند غذائی عادات ہیں۔

    مزید پڑھیں: فوری توجہ کی متقاضی ذیابیطس کی 8 علامات

    ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جن میں ذیابیطس کا مرض ابتدائی مراحل میں ہو وہ اگر اپنے معمول سے صرف 20 منٹ زیادہ روزانہ پیدل چلیں تو ان میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بہت حد تک کم ہو سکتا ہے جبکہ دیگر امراض قلب میں بھی 8 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کو اگر ابتدائی مراحل میں ہی تشخیص کرلیا جائے تو اس کے علاج اور روک تھام میں آسانی ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ذیابیطس کی ابتدائی علامات کو جانا جائے۔

    علاوہ ازیں مائیں اپنے بچوں کو اپنا دودھ پلا کر انہیں مستقبل میں ذیابیطس سے محفوظ رکھ سکتی ہیں، اسکول کے اوقات کار میں جسمانی سرگرمیوں کا دورانیہ دگنا، جبکہ اسکول کی حدود میں سافٹ ڈرنکس اور جنک فوڈ پر پابندی بھی نونہالوں کو مستقبل میں ذیابیطس سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔


    سندھ میں ذیابیطس میں خطرناک اضافہ

    نیشنل ڈائیبٹیز سروے 2017 کے مطابق صوبہ سندھ کی 30 فیصد سے زائد آبادی ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 13 فیصد ہے۔

    سروے کے مطابق پورے پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی شرح 26.3 فیصد ہے جبکہ 14.4 فیصد لوگوں کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں: ذیابیطس کا آسان اور قدرتی علاج

    مذکورہ نیشنل ڈائیبٹک سروے آف پاکستان چاروں صوبوں کے 46 اضلاع اور تحصیلوں میں کیا گیا اور اس میں 10 ہزار 8 سو سے زائد افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    سروے کے مطابق سندھ میں 20 سال سے زائد عمر کے 30.2 فیصد افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا پائے گئے۔ دوسرے نمبر پر پنجاب رہا جس میں 20 سال سے زائد عمر کے 28.8 فی صد افراد ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہیں۔

    بلوچستان میں یہ شرح 28.1 فیصد رہی جب کہ خیبر پختونخواہ میں ذیابیطس میں مبتلا افراد کی شرح 12.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

  • یرقان کی علامات سے آگاہی حاصل کریں

    یرقان کی علامات سے آگاہی حاصل کریں

    یرقان یوں تو بچوں کی بیماری ہے لیکن کوئی بھی شخص عمر کے کسی بھی حصہ میں اس مرض کا شکار ہوسکتا ہے۔ یرقان جگر میں خرابی کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔

    یرقان کی کچھ علامات ہوتی ہیں جن سے واقفیت حاصل کرنی ضروری ہے تاکہ اس مرض کا فوری تدارک کیا جاسکے۔ آئیے یہ علامات جانیں۔

    جلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ

    یرقان میں آنکھوں کا سفید حصہ اور جلد پیلاہٹ کا شکار ہوجاتی ہے۔ اگر آپ کے جسم کا کوئی حصہ پیلاہٹ کا شکار ہے تو آپ کو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔

    تھکاوٹ

    یرقان کی صورت میں آپ جلدی تھک سکتے ہیں۔ اگر آپ تھوڑا سا کام کرکے بھی تھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں تو یہ یرقان کی ایک علامت ہے۔

    پیٹ میں درد

    یرقان کا شکار مریض اکثر و بیشتر پیٹ درد کی شکایت کرتے ہیں۔

    بھوک اور وزن میں کمی

    یرقان کا شکار افراد کو بھوک لگنا کم ہوجاتی ہے جس کے باعث ان کا وزن تیزی سے گھٹنے لگتا ہے۔

    متلی/الٹی کی شکایت

    اگر آپ کو کھانا دیکھ کر یا کھا کر متلی یا الٹی محسوس ہوتی ہے تو آپ کو فوری ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ یرقان کی واضح علامت ہے۔

    ان علامات کی بدولت آپ اپنے آس پاس موجود افراد میں بھی یرقان کی تشخیص کر سکتے ہیں۔

  • سندھ فوڈ اتھارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، افسران کی تقرری کا فیصلہ نہ ہو سکا

    سندھ فوڈ اتھارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم، افسران کی تقرری کا فیصلہ نہ ہو سکا

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، اتھارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوا، افسران کی تقرری کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مضرِ صحت کھانا کھانے کی وجہ سے کلفٹن میں دو بچے جاں بحق ہونے کے بعد جاگنے والی سندھ فوڈ اتھارٹی نے آج ہنگامی اجلاس طلب کر لیا تھا جو بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

    [bs-quote quote=”پرائیویٹ ممبرز نے بھی افسران کی تقرری کے حوالے سے وقت مانگ لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی نیا ادارہ ہے اس لیے لوگوں کی تقرری میں وقت لگے گا۔

    ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا کہ 7 ماہ گزر گئے، لیبارٹری کی فزیبلٹی رپورٹ بھی نہیں بنی۔

    پرائیویٹ ممبرز نے بھی افسران کی تقرری کے حوالے سے وقت مانگ لیا۔ پرائیوٹ ممبرز کی طرف سے کہا گیا کہ افسران کی تقرری سے متعلق وہ جلد اپنی سفارشات پیش کر دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 ماہ میں یہ تیسرا اجلاس ہے تاہم افسران کی تقرری سے متعلق کوئی سفارش نہیں دی گئی، چوتھا بورڈ اجلاس آئندہ 10 روز میں متوقع ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ فوڈ اتھارٹی کی سنگین غفلت منظرِ عام پر آ گئی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ فوڈ اتھارٹی نے محکمے میں با قاعدہ بھرتیاں نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے بورڈ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، ذرائع کے مطابق اتھارٹی میں 6 عارضی سیفٹی فوڈ انسپکٹرز کام کر رہے ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ہوٹلز اور فوڈ آؤٹ لِٹس پر چھاپوں کے لیے ڈیلی ویجز کی بنیاد پر جامعات کے طلبہ سے فوڈ سیفٹی آفیسرز کا کام لیا جاتا ہے۔