Tag: صحت کی خبریں

  • تازہ پھل اور سبزیاں کھانے سے دو ہفتوں میں نفسیاتی امراض سے چھٹکارا

    تازہ پھل اور سبزیاں کھانے سے دو ہفتوں میں نفسیاتی امراض سے چھٹکارا

    نیوزی لینڈ: تازہ پھلوں اور سبزیوں کے فوائد سے انکار تو کسی کو نہیں ہے تاہم اب ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ان کے کھانے سے دو ہفتوں میں نفسیاتی امراض سے بھی چھٹکارا ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تازہ پھل اور سبزیاں کھائیں اور جسمانی اور نفسیاتی امراض سے چھٹکارا پائیں، یہ تحقیق نیوزی لینڈ میں سامنے آئی ہے۔

    [bs-quote quote=”سبزیاں اور پھل کھانے والے افراد کے رحجان اور سرگرمیوں میں نمایاں مثبت تبدیلی نظر آتی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”تحقیق”][/bs-quote]

    تازہ تحقیق کہا گیا ہے کہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال انسان کو کئی نفیساتی امراض سے دور کر کے چاق و چوبند رکھتا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی یونی ورسٹی آف اوٹاگو کے پروفیسرز کا کہنا ہے کہ صرف چودہ دنوں میں سبزیاں اور پھل کھانے والے افراد کے رحجان اور سرگرمیوں میں نمایاں مثبت تبدیلی نظر آتی ہے۔

    تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ پھل اور سبزیاں نفسیاتی صحت پر بھی فوری طور پر اثر انداز ہوتی ہیں، پھل اور سبزیوں کا استعمال جسمانی امراض سے بھی دور رکھتا ہے اور انسان کو کئی نفسیاتی امراض سے بھی بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان میں پائے جانے والے عام ذہنی امراض


    یاد رہے کہ ڈاکٹر ہمیشہ مشورہ دیتے ہیں کہ گہری رنگت کے پتوں والی سبزیاں‘ گاجر‘ کھیرے‘ سیب‘ کیوی‘ کیلے‘ تازہ بیریاں اور ترش پھل زیادہ کھائے جائیں جن کے بے تحاشا فوائد ہیں۔

  • شعبہ طب میں ایکسرے نہایت اہمیت کا حامل

    شعبہ طب میں ایکسرے نہایت اہمیت کا حامل

    آج دنیا بھر میں ایکسرے یا ریڈیالوجی کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد طب کے شعبے میں ایکس رے کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔

    میڈیکل کے شعبہ میں ریڈیالوجی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ میڈیکل سائنس کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والی اس اہم ترین دریافت ایکسرے کو 123 برس ہوگئے ہیں۔

    یہ شعاعیں جرمنی سے تعلق رکھنے والے ماہر طعبیات ولیم کانراڈ نے 8 نومبر 1895 کو دریافت کی تھیں، جس کے بعد آہستہ آہستہ ریڈیالوجی کا پورا شعبہ وجود میں آگیا اور آج دنیا کے ہر خطہ میں لوگ اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔

    ریڈیالوجی ماہرین کے مطابق ریڈیو گرافی میں میڈیکل امیجز کی تیاری اور پروڈکشن شامل ہوتی ہے تاکہ کلینکل ریڈیالوجسٹ اور دوسرے ڈاکٹرز کو معائنے، تشخیص اور علاج میں مدد مل سکے۔

    گزشتہ 10 سال میں الٹرا ساؤنڈ، ایم آر آئی اسکین، سی ٹی اسکین، پی ای ٹی اور ایس پی ای سی ٹی اسکین میں جدت آنے سے ریڈیالوجی کے شعبے نے بہت ترقی کی ہے۔

    اس کے علاوہ نیوکلیئر میڈیسن کی ترقی بھی قابل ذکر ہے کیونکہ یہ جسم کے بارے میں نہایت باریک بینی سے معلومات مہیا کرتی ہے اور بیماری کے آغاز میں ہی اس کی تشخیص میں مدد دیتی ہے۔ ماہرین کے مطابق طب کے شعبے بالخصوص کینسر کے علاج کے لیے ریڈیو گرافی کا اہم کردار ہے۔

    مزید پڑھیں: کینسر سے بچانے والی دوا کینسر میں اضافے کی وجہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ریڈیالوجی سے بیماری اور اس کے علاج کے مؤثر ہونے کا اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔

    کسی بھی بیماری بالخصوص کینسر کا تعین کرنے کے لیے بروقت تشخیص اور معائنہ نہایت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں کیونکہ اس سے بہت سا قیمتی وقت بچ جاتا ہے اور اہم معلومات جلد حاصل کر کے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

    ایسے کینسر کے مریض جو کیمو تھراپی یا ریڈیو تھراپی کے ذریعے زیرعلاج ہیں ان کے بنیادی ایکس ریز کرنے اور سلسلہ وار اسکین کرنے میں ریڈیو گرافرز کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ ان اسکین کی مدد سے ایک اونکولوجسٹ کسی مریض کے علاج کے منصوبہ کے مطابق بروقت اور درست فیصلے کرنے کے قابل ہو پاتا ہے۔

    ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ ریڈیالوجی کے دائرہ کار میں تھیراپیوٹک انٹروینشنل ریڈیالوجی بھی شامل ہے جو جسم کا مزید باریک بینی سے معائنہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔

    انٹروینشنل ریڈیالوجی کی مثالوں میں پن ہول سرجری (دانتوں کے لیے) میں مدد فراہم کرنا اور برین ہیمریج، اسٹروک یا فالج، ہائپر ٹینشن یا بلند فشار خون اور اندرونی طور پر خون بہنے کا علاج شامل ہے۔ اس کی ایک مثال کیمو موبلائزیشن بھی ہے جس میں دوا براہ راست ٹیومر کے اندر داخل کی جاتی ہے۔

    ریڈیالوجی کے شعبے میں مزید تحقیق کا عمل تاحال جاری ہے اور ماہرین وقتاً فوقتاً اپنی ضرورت کے مطابق اس سلسلے میں نئی سے نئی ایجادات و دریافت بھی کر رہے ہیں۔

  • 4 سال میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار

    4 سال میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی کا شکار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی میں پیش کی جانے والی رپورٹ کے مطابق 4 سال کے دوران ملک بھر میں 51 ہزار سے زائد افراد ڈینگی جبکہ 6 سو سے زائد افراد کانگو بخار سے متاثر ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں 4 برسوں کے دوران ڈینگی اور کانگو سے متاثرہ افراد کی تفصیل پیش کردی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق سال 2015 سے اب تک 51 ہزار 764 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، سب سے زیادہ 28 ہزار 298 افراد صوبہ خیبر پختونخواہ میں متاثر ہوئے۔

    اس عرصے میں صوبہ سندھ میں 10 ہزار 447 اور صوبہ پنجاب میں 6 ہزار 58 افراد ڈینگی کا نشانہ بنے۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 ہزار 930 افراد جبکہ بلوچستان میں 1965 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

    مزید پڑھیں: سردیوں میں ڈینگی وائرس سے بچیں

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس دوران ملک بھر میں 107 افراد ڈینگی بخار سے ہلاک ہوئے۔

    دوسری جانب کانگو وائرس نے 4 برسوں میں 613 افراد کو نشانہ بنایا۔ کانگو وائرس سے سب سے زیادہ 424 افراد صوبہ بلوچستان میں متاثر ہوئے۔

    صوبہ سندھ میں 63، پنجاب میں 51 اور خیبر پختونخواہ میں 51 افراد کانگو وائرس کا نشانہ بنے۔

  • وہ پروٹین شیک جو آپ کے بچے کو سپر ہیرو بنا دیں

    وہ پروٹین شیک جو آپ کے بچے کو سپر ہیرو بنا دیں

    بچوں کو کھلانے کے لیے ماؤں کا ان کے پیچھے بھاگنا عام بات ہے۔ ماؤں کی کوشش ہوتی ہے کہ بچوں کو ایسی غذائیں کھلائی جائیں جو مزیدار بھی ہوں اور انہیں جسمانی توانائی بھی فراہم کرسکیں۔

    تاہم ماؤں کے لیے یہ ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔ بچوں کی پسندیدہ غذا جنک فوڈ ہوتی ہے جو غذائیت سے خالی ہوتی ہے۔ وہ عموماً غذائیت سے بھرپور اشیا جیسے دودھ، انڈے، پھل اور سبزیاں وغیرہ نہیں کھاتے۔

    اسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے آج ہم آپ کو ایسے مزیدار پروٹین شیکس بتا رہے ہیں جو آپ کے بچوں کو مزیدار بھی لگیں گے اور انہیں بالکل سپر ہیروز جیسی توانائی فراہم کریں گے۔

    آلمنڈ بٹر اینڈ بنانا پروٹین شیک

    بادام، مکھن اور کیلے کا یہ شیک آپ کے بچوں کو بے حد لذیذ لگے گا۔ بادام چکنائی، وٹامن ای، فائبر، آئرن اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں۔

    اسی طرح کیلا بھی غذائیت سے بھرپور غذا ہے اور فوری توانائی حاصل کرنے کا منبع ہے۔

    تاہم یہ مزیدار شیک بنا کر اسے اپنے بچوں کو ہی دیں، مائیں خود اسے پینے سے گریز کریں کیونکہ یہ بہت جلدی ان کا وزن بڑھا سکتا ہے۔

    پائن ایپل کوکونٹ ملک اسموتھی

    ناریل سے حاصل ہونے والا کوکونٹ ملک اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتا ہے۔ اسے انناس کے ساتھ ملا کر بنائی جانے والی اسموتھی آپ کے بچوں کو تمام کھیل کود چھوڑ کر اسے پینے پر مجبور کردے گی۔

    چاکلیٹ پی نٹ بٹر شیک

    بچے ویسے ہی چاکلیٹ کے دیوانے ہوتے ہیں۔ پی نٹ بٹر کے ساتھ چاکلیٹ کا شیک آپ کے بچوں کو بے حد پسند آئے گا اور وہ اسے روز پینے کی فرمائش کریں گے۔

  • مطالعہ ڈپریشن کم کرنے میں مددگار

    مطالعہ ڈپریشن کم کرنے میں مددگار

    آج کل کی مصروف زندگی میں ڈپریشن نہایت ہی عام مرض بن چکا ہے اور ہر دوسرا شخص اس مرض کا شکار ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زندگی میں مطالعے کی عادت ڈپریشن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    یونیورسٹی آف سسکیس میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق مطالعہ کرنا دل کی دھڑکن کو کم کرتا ہے جبکہ اعصاب کو پرسکون کرتا ہے جس سے ذہنی تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ مطالعہ کسی بھی اور طریقے سے زیادہ 68 فیصد تک ڈپریشن میں کمی کرسکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ مطالعے کے دوران ڈپریشن کا شکار افراد کا دماغ حقیقی زندگی کے مسئلے سے ہٹ کر کتاب میں دی گئی صورتحال میں محو ہوجاتا ہے جس سے ان کے ذہنی دباؤ اور تناؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ باقاعدگی سے مطالعہ کرنے والے افراد بڑھاپے میں یادداشت کی بیماریوں یعنی ڈیمنشیا اور الزائمر سے محفوظ رہتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ روزانہ صرف 6 منٹ کا مطالعہ ڈپریشن سے خاصی حد تک تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

  • بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    بینائی کے لیے بہترین ورزشیں

    نظر کی کمزوری آج کل ایک عام بات ہوگئی ہے جس کی وجہ سے انسان بہت مشکلات کا شکار ہوجاتا ہے۔ ماہرین کمزور نظر کے علاج کے لیے کچھ قدرتی طریقے تجویز کرتے ہیں۔

    اگر آپ کی نظر بھی کمزور ہے تو ان طریقوں سے فائدہ اٹھائیں۔


    آنکھوں کی ورزش

    آنکھوں کی ورزش کے لیے مختلف سمتوں میں دیکھنا بہترین ورزش ہے۔

    سب سے پہلے اوپر اور نیچے کی جانب آنکھ کی پتلی کو گھمائیں۔ اوپر اور نیچے کی جانب 5 بار دیکھیں اور یہ عمل 3 بار دہرائیں۔

    اس کے بعد آنکھوں کی پتلیوں کو دائیں اور بائیں جانب حرکت دیں اور اس میں بھی 5 بار دائیں اور 5 بار بائیں دیکھیں اور یہ عمل بھی 3 بار دہرائیں۔

    ایک اور ورزش میں آپ آنکھوں کو ترچھا کرسکتے ہیں اور دائیں اور اوپر کے جانب دیکھنے کی بجائے درمیان میں دیکھیں اور پھر آنکھ کی پتلی کو نیچے بائیں جانب لائیں۔ اسے بھی اوپر بتائے گئے طریقے کے مطابق دہرائیں۔


    آنکھو ں کا مساج

    آنکھوں کا مساج بہترین ورزش ہے۔ اپنی آنکھوں کو ہتھیلیوں کی مدد سے مساج کر کے پرسکون بنانے کے ساتھ نظر کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اس کی وجہ سے آنکھوں اور ارد گرد خون کی گردش بہتر ہوگی۔

    مساج درج ذیل طریقہ سے کریں۔

    رات کو سونے سے پہلے اور صبح اٹھ کر آنکھوں کی اندر کی جانب والے کناروں کا مساج ضرور کریں۔ ان جگہوں کو ایک سے دو منٹ تک دبائیں۔

    ایک تولیے کو گرم پانی اور دوسرے کو ٹھنڈے پانی میں بھگوئیں۔ گرم تولیے کو چہرے پر اس طرح رکھیں کہ آنکھیں بھی ہلکا سا کور ہوجائیں۔ دو سے تین منٹ بعد گرم تولیے کو ہٹائیں اور ٹھنڈا تولیے کو 3 منٹ تک رکھیں۔

    تولیے کو گرم پانی میں بھگو کر آنکھوں، ماتھے، گالوں اور چہرے پر لگائیں اور آنکھیں بند کر کے ماتھے اور آنکھوں کا مساج کریں۔

    اپنے ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، اپنی آنکھوں کو بند کریں اور اپنے انگلیوں کی مدد سے بھنوﺅں کے اوپر ایک سے دو منٹ تک مساج کریں۔ ساتھ ہی آنکھوں پر ہلکا سا دباؤ بھی ڈالتے جائیں۔ اس طرح آنکھوں کا دوران خون بہتر ہو جائے گا۔

  • جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    جسم کے ان حصوں کو چھونے سے گریز کریں

    دن بھر مختلف سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے ہمارے ہاتھ جراثیموں اور دھول مٹی کے ذرات سے اٹ جاتے ہیں جس کا ہمیں احساس بھی نہیں ہوپاتا۔ اگر ان ہاتھوں سے ہم اپنے جسم کے کچھ حصوں خصوصاً چہرے کو چھوئیں تو یہ ہماری جلد کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    اسی لیے آج ہم آپ کو جسم کے ان حساس حصوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جنہیں بغیر ہاتھ دھوئے چھونا سخت نقصان دہ ہوسکتا ہے۔


    آنکھیں

    اگر آنکھ میں کچھ چلا جائے تو فوری طور پر آنکھ کو مسلنے سے گریز کریں۔ آنکھ میں گیا کچرا اور آپ کے ہاتھوں پر لگے دھول مٹی کے ذرات آنکھ کی تکلیف میں کئی گنا اضافہ کر سکتے ہیں۔

    آنکھ کی صفائی کے لیے اسے اچھی طرح دھوئیں اور اگر ہاتھوں سے صفائی کرنا مقصود ہو تو ہاتھوں کو بھی پہلے اچھی طرح صابن سے دھوئیں۔


    کان

    کان کے اندرونی پردے بے حد حساس ہوتے ہیں چنانچہ انہیں اندر گہرائی تک چھونے یا کھجانے سے پرہیز کرنا چاہیئے۔ یہ عمل آپ کی لاعلمی میں آپ کو سماعت سے محروم کر سکتا ہے۔


    ناک

    اسی طرح ناک کو چھونا بھی خطرے سے خالی نہیں۔ ناک کے اندر موجود جراثیم ناک کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں جو اسے باہر کے گرد و غبار سے محفوظ رکھتے ہیں۔

    ہاتھوں سے ناک صاف کرنا مضر صحت جراثیم کو جسم میں داخلے کی دعوت دینے کے مترادف ہے۔


    ہونٹ

    ہاتھوں سے ہونٹ چھونا بھی ہونٹوں اور منہ کے اندر موجود فائدہ مند جراثیم کو نقصان پہنچانا اور نئے جراثیم اندر داخل کرنا ہے۔ یہ عمل نہ صرف آپ کے ہونٹوں، بلکہ دانتوں اور گلے کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔


    چہرہ

    دراصل اپنے ہاتھوں سے پورے چہرے کو ہی چھونے سے گریز کیا جائے۔ آپ کے ہاتھوں پر موجود چکنائی، گرد وغبار اور جراثیم آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور آپ کے چہرے پر کیل مہاسے پید کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ناخن

    ہاتھ اور پاؤں کو اگر اچھی طرح سے دھو لیا جائے تب بھی ناخنوں کے اندر میل، گرد و غبار اور جراثیم موجود ہوتے ہیں لہٰذا بلاو جہ ناخن کو چھونے سے بھی پرہیز کرنا چاہیئے۔

  • مشروب کے گلاس پر لگا لیموں کا ٹکڑا جراثیم کی آماجگاہ

    مشروب کے گلاس پر لگا لیموں کا ٹکڑا جراثیم کی آماجگاہ

    جب بھی آپ باہر کھانا کھانے جاتے ہیں تو آپ کس چیز کو مدنظر رکھتے ہیں؟ ریستوران کے اچھے ماحول کو اور اس سے بھی زیادہ وہاں کے صاف ستھرے پکوانوں کو جنہیں حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق تیار کیا جاتا ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان ریستورانوں میں کچھ مشروبات ایسے بھی ہیں جنہیں چاہے کتنی ہی صفائی سے بنایا جائے ان میں ہر اقسام کے جراثیم موجود ہونے کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔

    وہ مشروب چاہے سادہ پانی کے گلاس کا ہی کیوں نہ ہو، اگر اس پر سجاوٹ کے لیے لیموں کا ٹکڑا لگایا گیا ہے تو وہ مشروب لازماً جراثیم سے بھرپور ہوگا۔

    ماہرین نے اس کے لیے 100 کے قریب ریستورانوں میں لیموں کی سجاوٹ اور بغیر سجاوٹ والے مشروبات کا جائزہ لیا تو انہوں نے 70 فیصد لیموں کے ٹکڑوں کو جراثیم سے آلودہ پایا۔

    ماہرین کے مطابق دنیا کے بہترین سے بہترین ریستوران کی انتظامیہ بھی گو کہ اپنے کچن میں صفائی کا خاص خیال رکھتی ہے، تاہم وہ لیموں کو اس سجاوٹ کے لیے پیش کرنے کے لیے پہلے سے کاٹ کر رکھ دیتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: لیموں حیرت انگیز فوائد کا حامل پھل

    حالانکہ ان ٹکڑوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق محفوظ کیا جاتا ہے، تاہم ماہرین کے مطابق ایک بار پھل کٹ گیا تو اسے محفوظ کرنا اس پر جراثیم کی افزائش کرنے کے مترادف ہوتا ہے اور اسے جلد سے جلد استعمال کرلینا بہتر ہوتا ہے۔

    چنانچہ اب آپ جب بھی کسی ریستوران میں جائیں تو ویٹر کو ہدایت کردیں کہ آپ کے مشروب کے گلاس پر لیموں کا ٹکڑا نہ لگایا جائے۔

  • پستہ قد افراد میں غصے اور تشدد کا رجحان زیادہ

    پستہ قد افراد میں غصے اور تشدد کا رجحان زیادہ

    کیا آپ کو بہت زیادہ غصہ آتا ہے؟ کہیں آپ کا قد چھوٹا تو نہیں؟ کیونکہ حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پستہ قد افراد زیادہ غصیلے ہوتے ہیں۔

    امریکی ریاست جارجیا کے سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق چھوٹے قد کے افراد زیادہ غصیلے اور پر تشدد ہوتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے 18 سے 50 سال کے درمیان 600 افراد کے رویوں اور مزاج کی جانچ کی گئی۔

    ماہرین کے مطابق مردانہ قد و قامت اور ساخت کے روایتی تصور سے ہٹ کر جسمانی ساخت رکھنے والے افراد میں جرائم اور تشدد کرنے کا ارتکاب زیادہ ہوسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بعض لوگ بھوکے ہو کر غصہ میں کیوں آجاتے ہیں؟

    اس سے قبل آکسفورڈ یونیورسٹی میں بھی ایک تحقیق کی گئی تھی جس میں کہا گیا کہ ’شارٹ مین سنڈروم‘ حقیقت میں ایک عارضہ ہے جس میں چھوٹے قد کے افراد مختلف دماغی عارضوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق جب کسی شخص کا قد چھوٹا ہوتا ہے تو فطری طور پر اس میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

    اسے فرانسیسی سپہ سالار نپولین کی نسبت سے ’نپولین کمپلیکس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اٹھارویں صدی کا یہ سپہ سالار پستہ قد، نہایت غصیلا اور جنگجو تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ غصہ ہماری جسمانی صحت کے لیے سب سے زیادہ خطرناک جذبہ ہے۔

    یہ ہمیں ذہنی طور پر شدید دباؤ میں مبتلا کرسکتا ہے، دل کی دھڑکن، نبض اور فشار خون کو اچانک بلندی پر پہنچا دیتا ہے جس سے فوری طور موت واقع ہونے کا خدشہ بھی ہوتا ہے۔

  • ادرک کی چائے بے شمار فوائد کا باعث

    ادرک کی چائے بے شمار فوائد کا باعث

    موسم سرما کی آمد ہے اور ایسے میں گرم مشروبات کا استعمال بے حد بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس موسم میں ادرک کی چائے کا استعمال بے شمار فوائد کا باعث بن سکتا ہے۔

    ادرک میں اینٹی بیکٹریل خصوصیات موجود ہوتی ہیں جبکہ اس میں وٹامن سی، میگنیشیئم اور مختلف معدنیات کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق ادرک کی چائے کا روزانہ استعمال جسم کو بے شمار فوائد پہنچا سکتا ہے۔ آئیں دیکھیں وہ فوائد کون کون سے ہیں۔

    قوت مدافعت میں اضافہ

    درد میں کمی

    نظام ہاضمے میں بہتری

    امراض قلب سے حفاظت

    دمے سے حفاظت

    جگر کی صفائی کا قدرتی طریقہ

    نزلہ زکام سے نجات

    گردے کی پتھری کو توڑنے میں معاون

    فالج کے خطرے میں کمی

    کینسر کے خلیات کی افزائش میں کمی

    دوران خون میں اضافہ