Tag: صحت یاب

  • کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کے لیے ایک اور بری خبر

    کرونا وائرس سے صحت یاب افراد کے لیے ایک اور بری خبر

    حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ کرونا وائرس کا شکار ہونے والے افراد کے مدافعتی نظام پر طویل المعیاد منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا کہ کووڈ 19 کا سامنا کرنے والے افراد کے مدافعتی نظام پر طویل المعیاد منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    ایڈیلیڈ یونیورسٹی، فلینڈرز یونیورسٹی، ویمنز اینڈ چلڈرنز ہاسپٹل اور رائل ایڈیلیڈ ہاسپٹل کی اس مشترکہ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے کے 6 ماہ بعد بھی کچھ مریضوں کے مدافعتی نظام کے افعال میں نمایاں تبدیلیاں آسکتی ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ مدافعتی خلیات اور جینز پر بیماری کے بعد مرتب اثرات سے عندیہ ملتا ہے کہ کچھ مریضوں کو لانگ کووڈ علامات کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ ان مریضوں کے مدافعتی خلیات کا گہرائی میں جا کر جائزہ لینے پر ہم نے بیماری سے منسلک چند نئے کرداروں کو دریافت کیا اور اس سے یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ آخر کچھ افراد کو کووڈ کی سنگین شدت یا لانگ کووڈ کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔

    تحقیق کے لیے 20 سے 80 سال کی عمر کے 69 کووڈ مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن کو بیماری کو شکست دیے 6 ماہ سے زیادہ عرصہ ہوچکا تھا اور ان افراد کے مدافعتی افعال کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

    ان مریضوں میں سے 47 میں کووڈ کی شدت معمولی تھی، 6 میں معتدل اور 13 کو سنگین شدت کا سامنا ہوا تھا۔

    ماہرین نے ان افراد کے اینٹی باڈیز ردعمل، خون میں موجود ہزاروں جینز کے اثرات اور 130 مختلف اقسام کے مدافعتی خلیات کی جانچ پڑتال خون کے نمونوں کے ذریعے کی، جو بیماری کے 12، 16 اور 18 ہفتے بعد اکٹھے کیے گئے تھے۔

    ان کے مدافعتی افعال کے ردعمل کا موازنہ صحت مند افراد کے ساتھ کیا گیا۔ نتائج سے ثابت ہوا کہ کووڈ کا سامنا کرنے والے افراد میں بیماری کے 6 ماہ بعد مدافعتی نظام میں نمایاں تبدیلیاں آچکی تھیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ مدافعتی خلیات کے افعال میں کمزوری بیماری کے 12 ہفتے بعد سب سے زیادہ ہوتی ہے مگر بیشتر کیسز میں یہ کمزوری 6 ماہ بعد بھی برقرار رہتی ہے اور ممکنہ طور یہ دورانیہ زیادہ طویل ہوسکتا ہے۔

    اس تحقیق میں لانگ کووڈ کی علامات جیسے تھکاوٹ، سانس لینے میں دشواری، سینے میں تکلیف اور دماغی دھند کا تجزیہ نہیں کیا گیا تھا تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ علامات مدافعتی نظام اور جینز پر مرتب منفی اثرات کا نتیجہ ہوسکتی ہیں۔

  • کرونا وائرس کے دیرپا اثرات نے ماہرین کو پریشان کردیا

    کرونا وائرس کے دیرپا اثرات نے ماہرین کو پریشان کردیا

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے کی شرح 97 فیصد سے زائد ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کے دیرپا اثرات آہستہ آہستہ سامنے آرہے ہیں جو نہایت ہی تشویشناک ہیں۔

    امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق کے مطابق کوویڈ 19 بیماری کو شکست دینے والے افراد کو کئی ماہ بعد بھی طبی اور مالی مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ یہ تحقیق طبی جریدے جرنل اینالز آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئی۔

    مشی گن یونیورسٹی ہیلتھ سسٹم کی اس تحقیق میں کووڈ 19 کے ایسے 488 مریضوں کا جائزہ لیا گیا، جو مشی گن کے اسپتالوں میں زیر علاج رہنے کے بعد ڈسچارج ہو چکے تھے۔

    16 مارچ سے یکم جولائی کے دوران اسپتال سے ڈسچارج ہونے والے ان افراد کا جائزہ 2 ماہ بعد لیا گیا۔

    تحقیق کے مطابق ایک تہائی افراد نے طبی مسائل جیسے کھانسی کے ساتھ نئے یا پہلے سے بدتر علامات اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے مسلسل محرومی کو رپورٹ کیا۔

    لگ بھگ 50 فیصد مریضوں کا کہنا تھا کہ وہ اس بیماری کے باعث جذباتی طور پر متاثر ہوئے جبکہ 28 فیصد نے ذہنی صحت کے مراکز کے لیے رجوع کیا۔

    36 فیصد نے اسپتال میں زیر علاج رہنے پر معمولی مالی مشکلات کو رپورٹ کیا جبکہ 40 فیصد اپنی ملازمتوں سے فارغ یا اتنے کمزور ہوگئے کہ کام پر واپس نہیں جا سکے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ اس بیماری کو شکست دینے والے بیشتر افراد کے لیے معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کی صلاحیت جسمانی اور جذباتی علامات کے باعث کمزور ہوجاتی ہے جبکہ مالی نقصانات بھی عام ہیں۔

    اس طرح کی مختلف تحقیقی رپورٹس حالیہ مہینوں کے دوران سامنے آئی ہے اور ایسے مریضوں کی علامات کو لانگ کوویڈ کا نام دیا گیا ہے۔

  • کرونا وائرس: ملک میں صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    کرونا وائرس: ملک میں صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے 624 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 12 مریض جاں بحق ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 12 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 535 ہوگئی۔

    نیشنل کمانڈ سینٹر کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 624 نئے کیسز سامنے آئے، ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ 16 ہزار 351 ہوچکی ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 8 ہزار 528 ہے جبکہ کرونا وائرس کے 3 لاکھ 1 ہزار 288 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 27 ہزار 614 ٹیسٹ کیے گئے۔ اب تک ملک میں کیے جانے والے مجموعی ٹیسٹوں کی تعداد 37 لاکھ 30 ہزار 221 ہوچکی ہے۔

    ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 761 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 88 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، ملک میں کرونا وائرس سے صحت یابی کی شرح 98 فیصد جبکہ اموات کی شرح صرف 2 فیصد ہے۔

  • کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کے حوالے سے پریشان کن انکشاف

    کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کے حوالے سے پریشان کن انکشاف

    کرونا وائرس کے حوالے سے نئی نئی تحقیقات اور تجربات سامنے آرہے ہیں، حال ہی میں ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار افراد کو صحتیاب ہونے کے بعد بھی مختلف مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعدد مریضوں میں کوویڈ 19 بیماری کے طویل المعیاد اثرات کا مشاہدہ کیا ہے، ایسے مریضوں میں بنیادی علامت سانس لینے میں مشکل ہونا ہے جبکہ انہوں نے ذہن میں دھند چھائے ہونے کی شکایت بھی کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ متعدد ایسے مریض جن میں پہلے کوویڈ 19 کی تصدیق ہوئی تھی اور بعد میں لیبارٹری ٹیسٹوں میں انہیں بیماری سے کلیئر قرار دیا گیا تھا، مگر وہ تاحال علامات کا سامنا کر رہے ہیں۔

    ان کے مطابق کچھ مریضوں کی علامات نظام تنفس سے منتعلق تھیں یعنی سانس لینے میں مشکلات، مسلسل کھانسی، جبکہ دیگر کی علامات الگ تھیں جیسے دماغی دھند اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکل، جبکہ کچھ مریضوں کی سونگھنے یا چکھنے کی حس تاحال کام نہیں کر رہی۔

    ماہرین میں شامل ڈاکٹر مائیکل بیکلس کا کہنا ہے کہ مریضوں کو ذہنی الجھنوں کا بھی سامنا ہے کیونکہ بیماری کے بعد خیال کیا جارہا تھا کہ سب کچھ معمول پر آجائے گا مگر علامات اب بھی برقرار ہیں۔

    ڈاکٹر مائیکل کے مطابق کچھ ایسے مریض بھی ہیں جو کوویڈ 19 سے متاثر ہونے سے پہلے ہر ہفتے 3 سے 4 گھنٹے جم میں گزارتے تھے، مگر اب ان کے لیے ورزش کرنا بہت مشکل ہوچکا ہے۔

    علاوہ ازیں ایسے مریض بھی ہیں جن کے لیے گھر میں سیڑھیاں چڑھنا اترنا بھی بہت مشکل ہوگیا ہے حالانکہ پہلے انہیں کبھی ایسا مسئلہ نہیں ہوا تھا۔

    چند دن قبل آئر لینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ کوویڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے لاتعداد افراد کو تاحال شدید تھکاوٹ کا سامنا ہے۔

    تحقیق میں زور دیا گیا کہ صحتیاب مریضوں کی مناسب نگہداشت کی جانی چاہیئے اور سنگین حد تک بیمار افراد پر مزید تحقیق کرکے دیکھنا چاہیئے کہ انہیں کس طرح کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

  • 24گھنٹے میں کرونا کے 607 مریض صحت یاب ہوئے، مرتضیٰ وہاب

    24گھنٹے میں کرونا کے 607 مریض صحت یاب ہوئے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 607 مریض صحت یاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 24 گھنٹوں کے دوران 607 مریضوں نے کرونا کو شکست دی جو ایک دن میں کرونا سے صحت یاب ہونے والوں کی اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ان افراد نے خود کو آئیسولیشن میں رکھ کر کرونا کو شکست دی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں مہذب قوم کو ثبوت دیتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہیں، اپنے اہل و عیال اور خود کو کرونا سے بچانے کا واحد ذریعہ احتیاط ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کو ماسک پہننے، بار بار ہاتھ منہ دھونے اور سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی ترغیب دینی ہے۔

    پاکستان میں چوبیس گھنٹوں میں 2,255 نئے کیسز ریکارڈ، اموات 737 ہو گئیں

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 31 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 737 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں 34,336 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • 24گھنٹے میں کرونا  کے 130 مریض صحت یاب ہوئے، مرتضیٰ وہاب

    24گھنٹے میں کرونا کے 130 مریض صحت یاب ہوئے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 130 مریض صحت یاب ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ لاک ڈاؤن یقیناََ ایک مشکل ترین فیصلہ تھا،ادراک تھا کہ بڑی آبادی غریب افراد پر مشتمل ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کرونا وائرس جیسی وبا سے نمٹنے کے لیے اقدام ضروری تھا،لاک ڈاؤن کے فیصلے کے مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ 24گھنٹے میں کرونا وائرس کے 130 افراد صحت یاب ہوئے،اب تک سندھ میں الحمداللہ 253 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے فیصلوں پرعمل کر کے اچھے شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

    سندھ میں دیگر صوبوں کی نسبت کرونا کیسز میں اضافہ نہیں ہوا،مرتضیٰ وہاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے آروائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ تسلیم کرتا ہوں سندھ میں صورت حال آئیڈیل نہیں ہے،سندھ میں دیگر صوبوں کی نسبت کرونا کیسز میں اضافہ نہیں ہوا۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے اندازہ تھا غریب اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوگا،سفید پوش لوگوں کو امداد دینے کی ضرروت ہے،کراچی میں سوا 2 لاکھ خاندانوں میں راشن تقسیم کیا ہے۔

  • سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ 10 مریض صحت یاب ہوگئے،مرتضیٰ وہاب

    سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ 10 مریض صحت یاب ہوگئے،مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ 10مریض صحت یاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ 10مریض صحت یاب ہوگئے۔

    ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ الحمد اللہ سندھ میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 14 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب محکمہ سندھ کے مطابق کراچی میں کروناوائرس کے 10 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کراچی میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 144 اور سندھ بھر 410 ہوگئی۔

    وزیر صحت سندھ ڈاکٹرعذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ عوام کے تعاون سے2 دن میں متاثرہ افراد میں کمی دیکھنے میں آئی ہے، عوام ہر حال میں گھروں تک محدود رہیں،حکومت کا ساتھ دیں۔ انہوں نے بتایا کہ سکھر قرنطینہ میں 3149 زائرین کے نتائج منفی جبکہ 265 کے مثبت آئے ہیں۔

    لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی پولیس کو ہدایت

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر کو ہدایت کی تھی کہ لاک ڈاؤن میں باہر نکلنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس سے 7 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 916 ہوگئی ہے اور 18 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں، شہباز شریف

    وزیراعظم نوازشریف تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں، شہباز شریف

    لندن : وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں انہوں نے کوریڈور میں چہل قدمی بھی کی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم چند دنوں میں گھر واپس آجائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    مسلم لیگ میڈیا سیل سے جاری اعلامئے کے مطابق شہبازشریف نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی صحت یابی کے حوالے سے سرجنز مطمئن ہیں، اور میری بھی اب سے ملاقات ہوئی ہے،  وزیراعظم کو آئی سی یو سے کمرے میں شفٹ کر دیا گیا ہے ، امید ہے کہ وزیراعظم آئندہ چند روز میں ہسپتال سے گھرمنتقل ہو جائیں گے۔

    شہبازشریف نے کہا کہ میں اور میرا خاندان کروڑوں پاکستانی عوام کے تہہ دل سے شکرگزار ہیں کہ جنہو ں نے وزیراعظم نوازشریف کی صحت یابی کیلئے دعائیں کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھی ان کی صحت یابی کیلئے دعائیں کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    علاوہ ازیں وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ اللہ کی مہربانی سے وزیر اعظم کو آج ان کے کمرے میں شفٹ کردیا گیا ہے ۔ ماشاءاللہ وزیر اعظم تیزی سے روبصحت ہیں۔