Tag: صحت

  • صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    صحت کے بنیادی حق اور آئین سے متعلق نفیسہ شاہ نے اہم بیان دے دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ صحت عوام کا بنیادی حق ہے لیکن اس معاملے میں ہمارا آئین خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

    جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی میں منعقد کی جانے والی صوبے کی پہلی ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نفیسہ شاہ نے کہا کہ شعبۂ صحت میں ابھی بھی بہت سے شعبوں میں مزید کام درکار ہے۔

    رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم لوگ صحت کے مسئلے پر چشم پوشی اختیار کیے ہوئے ہیں، بہ طور رکن سندھ اسمبلی مجھے لگتا ہے کہ اس شعبے پر مزید توجہ دینی چاہیے۔

    کانفرنس میں ماہر طبیعات ڈاکٹر پرویز ہود بھائی اور معاشی ماہر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے بھی مختلف سیشنز سے خطاب کیا۔

    پرویز ہود بھائی کا کہنا تھا کہ ملک کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، اس پرتوجہ نہ دی گئی تو جلد ملک میں پانی کی قلت ہو جائے گی، ملک میں نئے میڈیکل کالجز کا قیام قابل قدر ہے تاہم معیار تعلیم بھی بہتر ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیو وائرس کے خاتمے پر توجہ مرکوز کرنے کی اشد ضرورت ہے، ڈاکٹر عذرا پیچوہو

    ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ آج ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، پوش علاقوں میں جہاں امیر لوگ ہوٹلوں میں ٹیبل کے انتظار میں لائن لگاتے ہیں وہیں غریبوں کی لائن رات دو بجے کے بعد دیکھی جا سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک جاری رہنے والی کانفرنس میں ملک کے مایہ ناز ڈاکٹرز نے مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی اور 70 سے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔

    وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونی ورسٹی کے پروفیسر سید محمد طارق رفیع نے کہا کہ ہم تھرپارکر اور ڈیپلو میں دودھ کے ڈبوں کی تقسیم کی بجائے تربیتی پروگرام منعقد کرتے ہیں، تاہم حکومتی سرپرستی کے بغیر کوئی پروگرام آگے نہیں بڑھ سکتا۔

  • لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    لاکھوں سال بعد بالآخر خوشی کا راز مل گیا

    خوشی آج کل کے دور میں ایک نایاب شے بن چکی ہے۔ چاروں جانب مسئلے مسائل، پریشانیاں خوش ہونے کا موقع ہی نہیں دیتے۔ جب ہم ناخوش ہوتے ہیں تو اس کا اثر ہماری زندگی اور تعلقات پر بھی پڑتا ہے۔

    ناخوشی ہمارے اندر سے زندہ رہنے کی خواہش کو ختم کر دیتی ہے اور ہماری صلاحیتوں، ہمارے کام کرنے کے جذبہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ لیکن آج ہم آپ کو ہزاروں سال کی تحقیق کا نچوڑ بتانے جارہے ہیں جن میں خوش رکھنے والے کچھ راز مشترک ثابت ہوئے۔

    بامعنی رشتے

    ایسے رشتے جس میں کوئی شخص اپنے آپ کو مجبور، کمتر اور بے سکون محسوس کرے، زندگی سے خوشیوں کے رنگ اور معنویت چھین لیتے ہیں۔

    اگر آپ زندگی میں خوش رہنا چاہتے ہیں تو صرف ایسے رشتوں کے ساتھ رہیں جو آپ کو خوشی دینے کا سبب بنیں اور زندگی میں آپ کو آگے بڑھنے میں مدد دیں۔ وہ رشتے جو آپ کا ذہنی سکون چھین لیں انہیں اپنی زندگی سے نکال باہر کریں۔

    شکر گزاری

    شکر گزاری ایک ایسی عادت ہے جو انسانی اعصاب کو پر سکون کرتی ہے۔ یہ دل و دماغ کو مطمئن کر کے حسد اور جلن کے منفی خیالات سے چھٹکارہ دلاتی ہے اور آپ کو خوش رکھتی ہے۔

    اپنے آپ کو حاصل نعمتوں پر شکر گزار ہوں، یقیناً ہر شخص مزید آگے بڑھنا اور بہت کچھ حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے پہلے سے موجود نعمتوں کی ناشکری مت کریں۔

    دوسروں کی مدد کریں

    آپ بہت کچھ پا کر بھی خوشی کے اس درجے تک نہیں پہنچ سکتے جو خوشی آپ کو دوسروں کی مدد کرنے سے حاصل ہوگی۔ اپنی نعمتوں میں دوسروں کو بھی حصہ دار بنائیں اور ان کے مشکل وقت میں ان کے کام آئیں۔

    خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں

    کیا آپ جانتے ہیں ہمارے آس پاس موجود افراد بھی ہماری زندگیوں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آپ جن افراد کے ساتھ رہتے ہیں ان کا اثر قبول کرنے لگتے ہیں۔ ناکام افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناکام اور ناخوش افراد کے ساتھ رہنا آپ کو بھی ناخوش بناتا ہے۔

    اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو خوش باش لوگوں کے ساتھ رہیں اور ان کی خوشیوں میں حصہ دار بنیں۔

    صحت بڑی دولت ہے

    جسمانی و دماغی طور پر صحت مند رہنا بھی آپ کو خوش رکھتا ہے۔ جسمانی صحت کے لیے متوازن غذائیں کھانا اور ذہنی صحت کے لیے منفی جذبات سے بچنا ضروری ہے۔ پھل اور سبزیوں کا باقاعدہ استعمال آپ کو خوش رکھ سکتا ہے۔

  • صحت کی سہولتوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ وزیراعلیٰ بلوچستان

    صحت کی سہولتوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا‘ وزیراعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صحت کی سہولتوں کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں گڈنی سینٹر میں گردوں کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ کینسر اور امراض قلب کے اسپتالوں پر کام جاری ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صحت کی سہولتوں کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہیں، صحت کی سہولتوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    جام کمال خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت پر تنقید کرنا ہے۔

    گردوں کے امراض سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گردوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔

    گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی وشعور پیدا کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ رواں برس یہ دن ’گردوں کی صحت، ہر جگہ سب کے لیے‘ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔

  • خیبر پختونخواہ کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح

    خیبر پختونخواہ کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ میں پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح کردیا گیا، 2.6 ارب روپے کی لاگت سے بننے والا سینٹر 120 بستروں پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ نے صوبے کے پہلے برن اینڈ ٹراما سینٹر کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سینٹر میں 120 بستر ہیں۔ لوگ تنقید کر رہے تھے کہ صوبے میں یہ سہولت نہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سارا کام ہمارے دور میں ہوا تو یہ منصوبہ مکمل ہوا۔ انہوں نے پارٹی قیادت سے اپنے اختلافات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ افواہیں پھیلائی جارہی تھیں کہ میں نے ناراض ہو کر کام چھوڑ دیا ہے۔

    صوبائی وزیر صحت ہشام انعام اللہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 2 ہزار مریضوں کا یہاں علاج ہوا، ’آپ لوگ تنقید ضرور کریں لیکن مثبت تنقید کریں‘۔

    خیال رہے کہ پختونخواہ کے اس برن سینٹر کا قیام یو ایس ایڈ کی معاونت سے عمل میں آیا ہے، اس سلسلے میں یو ایس ایڈ اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے درمیان رواں برس جنوری میں معاہدہ طے پایا تھا۔

    ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق برن سینٹر 20 کنال پر مشتمل ہے جبکہ منصوبے پر کل 2.6 ارب روپے لاگت آئی ہے۔

  • شوکت خانم کینسراسپتال مریضوں کے لیے ایک مثالی علاج گاہ ہے‘ عثمان بزدار

    شوکت خانم کینسراسپتال مریضوں کے لیے ایک مثالی علاج گاہ ہے‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر اوربہترغذا کے استعمال سے کینسر کے مرض سے بچاؤ ممکن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے کینسر سے بچاؤ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ ابتدائی سطح پر تشخیص ہونے سے کینسر کا مناسب علاج ممکن ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اوربہترغذا کے استعمال سے کینسر کے مرض سے بچاؤ ممکن ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے بڑےاداروں کی ضرورت بڑھ چکی ہے، شوکت خانم کینسراسپتال مریضوں کے لیے ایک مثالی علاج گاہ ہے۔

    کینسرکے خلاف آگاہی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    واضح رہے کہ آج دنیا بھرکی طرح پاکستا ن میں بھی کینسر سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہاہے، اس دن کا مقصد لوگوں کو اس مرض کے خطرات سے آگاہ کرنا اور اس کی روک تھام اور علاج کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

    کیسنر کے خلاف آگاہی کی عالمی تنظیم ’دی انٹرنیشنل یونین اگینسٹ کینسر‘ نے سال 2000ء کے چارٹر آف پیرس کے تحت 2005ء میں کینسر کے خلاف عالمی آگاہی کا آغاز کیا تھا۔ چارٹرآف پیرس میں چارفروری کو کینسرکے عالمی دن کے طورپر منتخب کیا گیا تھا لہذا 2006ء سے ہرسال چارفروری کو کینسر کے خلاف آگاہی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔

  • میری صحت بہترہے کمرکا درد چل رہا ہے‘ شہبازشریف

    میری صحت بہترہے کمرکا درد چل رہا ہے‘ شہبازشریف

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کہنا ہے کہ سعد رفیق کو پی اے سی ممبر بنانے کے لیے لکھ کربھیج دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ میری صحت بہتر ہے، کمر کا درد چل رہا ہے، آپ دعا کریں علاج ہورہا ہے اللہ خیرکرے گا۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ ڈاکٹرزکہہ رہے ہیں فزیوتھراپی اورایکسرسائزسے بہتری ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کی جگہ سعد رفیق کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا رکن بنانے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھ دیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے شیخ رشید کوپی اے سی ممبربنانے کی تجویزپر جواب دینے سے گریز کیا۔

    شہباز شریف کی سخت سیکیورٹی میں پمز اسپتال آمد، مکمل طبی معائنہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا پمز اسپتال میں میڈیکل بورڈ نے طبی معائنہ کیا تھا، شہبازشریف کے ایکو، الٹراساؤنڈ اور معدے کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف 5 اکتوبر سے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں نیب کی حراست میں ہیں۔

  • کیا یہ تصویرحرکت کررہی ہے؟

    کیا یہ تصویرحرکت کررہی ہے؟

    سوشل میڈیا پر ہر روز ذہن گھما دینے والی تصاویر سامنے آتی رہتی ہیں، ایسی ہی ایک تصویر سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہو رہی ہے جو لوگوں میں ذہنی تناؤ کی نشاندہی کر رہی ہے۔

    یہ رنگ برنگی سی تصویر پوسٹ کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر ان افراد کو بالکل ساکن نظر آئے گی جو ذہنی تناؤ کا شکار نہیں، جو معمولی تناؤ کا شکار ہیں ان کو یہ تصویر معمولی حرکت کرتی محسوس ہوگی جبکہ سخت ڈپریشن اور ذہنی تناؤ کا شکار افراد کو یہ تصویر نہایت تیزی سے حرکت کرتی معلوم ہوگی۔

    ابتدا میں اس تصویر کے بارے میں کہا گیا کہ یہ ایک جاپانی ماہر نفسیات نے تخلیق کی ہے، تاہم یہ بھی کہا جارہا ہے کہ یہ تصویر ایک یوکرینی مصور نے بنائی ہے اور اس کا ذہنی تناؤ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

    سوشل میڈیا پر بے شمار افراد اس تصویر کو اسٹریس ٹیسٹ سمجھ کر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔

    کئی افراد کا دعویٰ ہے کہ وہ سخت ڈپریشن کا شکار ہیں لہٰذا انہیں یہ تصویر بہت تیزی سے حرکت کرتی دکھائی دے رہی ہے۔

    کچھ افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تصویر صرف ایک بصری دھوکہ ہے اور باوجود اس کے وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں، انہیں یہ تصویر بالکل ساکت معلوم ہوئی۔

    آپ نے اس تصویر میں کیا پایا؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

  • گاڑی کے نیچے آنے سے کیسے بچا جائے؟

    گاڑی کے نیچے آنے سے کیسے بچا جائے؟

    آج کل کی تیز رفتار زندگی میں تیز دوڑتی گاڑیوں سے بچنا بے حد مشکل ہوجاتا ہے، خصوصاً ایسی صورت میں جب آپ خود بھی جلدی میں سڑک پار کر رہے ہوں۔

    ایک پروفیشنل اسٹنٹ وومین ٹیمی بیئرڈ ایک ایسا طریقہ بتاتی ہیں جس میں گاڑی کے ایکسیڈنٹ میں کم سے کم نقصان ہو سکتا ہے۔

    گاڑی سے تصادم صرف چند سیکنڈز یا لمحوں کا کھیل ہوتا ہے اور اس مختصر سے عرصے میں بہت کم لوگ فوری طور پر اپنے بچاؤ کی تدبیر کر پاتے ہیں۔

    ویسے تو سامنے سے آتی تیز رفتار گاڑی کے سامنے سے ہٹ جانا ہی بچاؤ کا سب سے بہترین حل ہے تاہم ایسے موقع پر حواس کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور سامنے کھڑا شخص کچھ بھی نہیں کر پاتا۔

    مزید پڑھیں: ٹریفک حادثے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    ٹیمی بیئرڈ کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ خود کو سامنے سے آتی گاڑی کی زد میں پائیں اور تصادم یقینی ہو تو ایسی صورت میں گاڑی کے قریب آتے ہی اچھل کر اس کے بونٹ پر سوار ہوجائیں۔

    گو کہ اس طریقے میں بھی چوٹ لگے گی تاہم یہ اس سے کم ہوگی جو گاڑی سے تصادم کی صورت میں لگے گی اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ روڈ ایکسیڈنٹ کی صورت میں اگر آپ خود کو بالکل ٹھیک ٹھاک محسوس کریں تب بھی ڈاکٹر کے پاس ضرور جائیں۔

    ہوسکتا ہے ایکسیڈنٹ میں آپ کو کوئی اندرونی زخم لگا ہو جو کچھ دیر بعد ظاہر ہو۔ ایسا اندرونی زخم جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    مزید رہنمائی کے لیے یہ ویڈیو دیکھیں۔

  • بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں؟

    بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں؟

    ماہرین کے مطابق وہ بچے جو لوگوں سے گفتگو نہیں کرتے اور ہم انہیں شرمیلا خیال کرتے ہیں، دراصل وہ بے چینی یا اینگزائٹی ڈس آرڈر کا شکار ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بے چینی ایک کیفیت کا نام ہے جو گھبراہٹ، بہت زیادہ خوف اور ذہنی دباؤ کا سبب بنتا ہے۔ ان تمام مسائل کو اینگزائٹی ڈس آرڈرز کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ ایک عام ذہنی مرض ہے اور دنیا بھر میں ہر 100 میں سے 4 افراد اس مرض کا شکار ہوتے ہیں۔

    بچوں میں اس کی علامات ’شرمیلے پن‘ کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے جب وہ اجنبی یا کم جاننے والے افراد کے سامنے گھبرا جاتے ہیں اور بول نہیں پاتے۔ جبکہ والدین، بہن بھائیوں اور دیگر قریبی رشتہ داروں سے اس وقت خوب باتیں کرتے ہیں جب قریب میں کوئی اجنبی فرد موجود نہیں ہوتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ڈس آرڈر کا شکار بچے چاہ کر بھی گفتگونہیں کرپاتے۔

    اس ڈس آرڈر کو ’میوٹزم‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے یعنی عارضی گونگا پن، جس میں بچے بولنے سے گھبراتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں اسے بولنے کا فوبیا بھی کہا جاسکتا ہے۔

    طبی اور نفسیاتی ماہرین بچوں کو اس سے بچانے کے لیے کچھ طریقے بتاتے ہیں۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ ایسے بچے بڑے ہو کر کسی حد تک لوگوں کے درمیان اپنے آپ کو غیر آرام دہ ہی محسوس کرتے ہیں اور کم گفتگو کرتے ہیں۔

    علامات

    سب سے پہلے تو اس مرض کی علامات سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ’میوٹزم‘ کا شکار بچے نروس اور شرمیلے ہوجاتے ہیں اور خاندان کے کسی قریبی فرد کے پاس ہی رہنا پسند کرتے ہیں۔

    اگر انہیں بحالت مجبوری بولنا پڑ جائے تو وہ بولتے ہوئے ہاتھوں اور سر کو حرکت دیتے ہیں یا سرگوشیوں میں بات کرتے ہیں تاکہ کوئی اور ان کی بات نہ سکے۔

    علاج

    آپ کو اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آپ کا بچہ بولنے سے شرماتا ہے۔

    لوگوں کے سامنے کبھی بھی اسے بولنے پر مت اکسائیں۔ یہ کام ہمیشہ تنہائی میں کریں۔

    بچے کو سمجھائیں کہ اگر وہ بولنا نہیں چاہتا تو کوئی بات نہیں۔ اس کی جگہ صرف سر ہلا کر یا مسکرا کر بھی سامنے موجود شخص کی بات کا جواب دیا جاسکتا ہے۔

    بعض بچے کہیں جا کر فوری طور پر نہیں بولتے۔ آہستہ آہستہ جب وہ اس جگہ اور لوگوں سے مانوس ہوتے ہیں پھر گفتگو کرنا شروع کرتے ہیں۔ اس کیفیت کو سمجھیں اور بچے کو وقت دیں تاکہ نئی جگہ پر وہ اپنا اعتماد بحال کرلے۔

    یاد رکھیں اگر بچپن میں اس مرض کو مناسب طریقہ سے ہینڈل نہ کیا جائے تو ایسے بچے بڑے ہو کر تنہائی پسند بن جاتے ہیں اور لوگوں کی مداخلت انہیں سخت ناگوار گزرتی ہے۔

  • مانسہرہ کی تحصیل بفہ کے اسپتال میں آپریشن سے پہلے بچے کی پیدائش

    مانسہرہ کی تحصیل بفہ کے اسپتال میں آپریشن سے پہلے بچے کی پیدائش

     مانسہرہ: تحریک انصاف کی حکومت نے الیکشن میں کیا گیا وعدہ پورا کرتے ہوئے تحصیل ہیڈ کوارٹر بفہ میں  زچگی کے آپریشن کی سہولت مہیا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مانسہرہ کے علاقے بفہ  کے تحصیل اسپتال میں انتظامات مکمل کردیے گئے ہیں اور آج اس سہولت کی دستیابی کے بعد پہلےآپریشن کے ذریعے بچے کی ولادت  عمل میں لائی گئی ہے، زچہ بچہ دونوں محفوظ اور صحت مند ہیں ۔

    آپریشن کرنے والی گائنا کالوجسٹ کا کہنا ہے کہ یہ سہولت اس علاقے میں کسی نعمت سے کم نہیں ، اس سے قبل کسی ایمرجنسی کی صورت میں زچہ کو مانسہرہ منتقل کرنا پڑتا تھا جس میں اکثر و بیشتر ماں اور بچے دونوں کی جان ضائع ہوجاتی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سہولت سے اب ہم مستقبل میں  اس علاقے کی کئی ماؤں اور ان کے بچوں کی زندگیاں بچا سکیں گے۔ اسپتال میں پہلے آپریشن کی کامیابی پر علاقہ مکینوں نے خوشی کا اظہار کیا  ہے اور کہا ہے کہ یہ حکومت کا اہم قدم ہے۔

    مانسہرہ کی تحصیل بفہ کی کل آبادی تین لاکھ نفوس پر مشتمل ہے اور انہیں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے میں تحصیل  ہیڈ کوارٹر اسپتال مرکزی کردار ادا کرتا ہے ۔ علاقے میں کسی بھی بیماری کی صورت میں سب سے پہلے مریضوں کو یہیں لایا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی آئینِ پاکستان کے تحت دیہی اور شہری ہر باشندے کا حق ہے ، تاہم ماضی میں عوام کے اس حق کی جانب سے غفلت برتنے کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے۔