Tag: صحت

  • انار- امراضِ قلب دور کرنے کی جادوئی دوا

    انار- امراضِ قلب دور کرنے کی جادوئی دوا

    انار کو جنت کا پھل کہا جاتا ہے اسے قدیم زمانے سے حکمت میں بے پناہ اہمیت حاصل ہے، پاکستان کے ایک حکیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے دل کے عارضے میں مبتلا کئی مریضوں کا اس کا استعمال کرایا اور وہ امراضِ قلب سے شفا پا گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پروفیسر حکیم عسکری کا کہنا ہے کہ انار کا ہر دانہ جو آپ کے پیٹ میں جاتا ہے، جگر کے ساتھ آپ کے دل کے لیے بھی نئی زندگی کی نوید ہے، اس کا رس دل کے امراض میں جادو کی طرح اثر دکھا تا ہے۔

    پاکستان میں ان دنوں انار کا موسم ہے اور عارضہ قلب میں مبتلا لوگوں کو چاہئے کہ ایک بار اس نسخے کو آزمائیں کہ قدرتی پھل کبھی نقصان نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ انسان کے لیے دوچیزیں انتہائی فائدہ مند ہیں ۔ ایک صبح نہار منہ تین گلاس سادہ پانی اور دوسرا انار کا رس پینا بے حد مفید ہے۔

    ان کی تحقیق کے مطابق انار کے تازہ رس اور خشک انار دانہ دونوں پر تجربہ کیا۔ انار کا تازہ رس (ایک گلاس )گرم کریں جب بھانپ نکلنا شروع ہوجائے تو اسے نیم گرم حالت میں صبح نہار منہ دیں یا پھر مٹھی بھر انار دانے کو نصف لٹر پانی میں دس منٹ ابال کر نچوڑیں اور انجائنا کے مریضوں کو یہ پانی نارمل درجہ حرارت پر علی الصبح پینے کو دیں۔

    اس سے سینے میں کھنچاؤ اور در د میں بے پناہ افاقہ ہوگا۔انجائنا (سینے میں درد) کے ساتھ ساتھ دل کی رگوں کی بندش، کارڈیک اسکیمیا یعنی دل کو خون کی ناکافی مقدار پہنچنا اور ایسے مریض بھی جو بائی پاس آپریشن کے منتظر تھے، ان کو بھی صبح سویرے مندرجہ بالا نسخہ خالی پیٹ استعمال کرنے سے بے پناہ افاقہ ہوا ہے۔

    تازہ انار ہو تو اس کا رس یا پھر خشک انار دانے کو ابال کر اس کا جوس ٹھنڈا کرکے پینا، دل کے مریضوں کے لئے معجزے کے برابر ہے۔ اس سے نہ صرف خون پتلا ہوتا ہے بلکہ ایل ای ڈی یعنی برا کولیسٹرول ختم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے اور یہ اچھے کولیسٹرول کی شرح میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    اس کے استعمال سے خون میں لوتھڑے بننے کا عمل رک جاتا ہے اور شریانوں میں رکاوٹ پیدا ہونے سے بچاتا ہے۔خون کے بہاؤ کو برقرار رکھتا ہے، بلڈ پریشر مناسب رہتا ہے، اور دل کی رگوں کی اندرونی سطح کے سخت ہونے کے عمل کو روک کر انہیں پھر سے صحت مند بناتا ہے۔

    تیز نتائج اور دل کے مسائل کے حل کے لیےاوریگانو کے پتوں کا سفوف اور معدنی نمک ہم وزن لے کر تلوں یا زیتون کے تیل کے ساتھ لینے سے بھی افاقہ ہوتا ہے۔ انگوروں کا رس شہد میں ملا کر نہار منہ پینے سے بھی ان بیماریوں کا علاج ممکن ہے ، یہ دونوں پھل آج کل بازار میں باآسانی دستیاب ہیں۔

  • صحت کی انشورنس کے ذریعے غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا:  صدرعارف علوی

    صحت کی انشورنس کے ذریعے غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا: صدرعارف علوی

    اسلام آباد: صدرمملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ صحت کی انشورنس کے ذریعے غریبوں کو تحفظ فراہم کرنا ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزارت قومی صحت کے دورے کے موقع پر کیا. صدرمملکت کو وفاقی وزیر، سیکریٹری وزارت، ڈی جی ہیلتھ نے بریفنگ دی.

    اس موقع پر صدر ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے.

    [bs-quote quote=” بچوں کو دیے جانے والے حفاظتی ٹیکوں کو سو فی صدی قینی بنانا ہوگا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”ڈاکٹر عارف علوی”][/bs-quote]

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ عوام کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئےاداروں کو کردار ادا کرنا ہوگا.

    انھوں نے کہا کہ خوراک و صحت کےمعاملات میں عوامی آگاہی مہم کی ضرورت ہے، خوراک کی کمی سے بچوں پرانتہائی مضراثرات مرتب ہو رہے ہیں.

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ بچوں کو دیے جانے والے حفاظتی ٹیکوں کو سو فی صدی یقینی بنانا ہوگا. صحت کی انشورنس کےذریعےغریب کوتحفظ فراہم کرنا ہوگا.


    مزید پڑھیں: قائد اعظم انصاف اور عدل والا پاکستان چاہتے تھے: صدرِ مملکت عارف علوی


    اس موقع پر صدر نے وزارت کو صوبوں سے صحت کے معاملات میں تعاون بہتر کرنے اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی.

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عارف علوی پاکستان کے تیرہویں صدر ہیں۔ وہ مولانا فضل الرحمان اور اعتزاز احسن پر واضح برتری حاصل  کر کے صدر پاکستان منتخب ہوئے تھے۔

    نو منتخب صدر ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے  اولین خطاب میں کہا تھاکہ ہم قائد اعظم  کا عدل و انصاف والا پاکستان چاہتے تھے۔

  • دوستی کا عالمی دن: دوست آپ کے درد کی دوا

    دوستی کا عالمی دن: دوست آپ کے درد کی دوا

    دوستوں سے ملنا آپ کو ذہنی طور پر پرسکون اور خوش کرسکتا ہے تاہم ماہرین کا دعویٰ ہے کہ دوست آپ کے درد کے لیے ایک قدرتی مداوا بھی ہیں کیونکہ درد کش ادویات کھانے کے مقابلے میں بڑا حلقہ احباب رکھنا زیادہ بہتر ہو سکتا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دوستوں کا زیادہ بڑا حلقہ رکھنے والے لوگ درد کو کم محسوس کرتے ہیں۔

    تحقیق میں پتہ چلا کہ زیادہ دوستوں کے ساتھ میل جول رکھنے والے لوگوں میں درد برداشت کرنے کی صلاحیت زیادہ بہتر ہوتی ہے۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ زیادہ دوستوں کے ساتھ بات چیت کرنے والے لوگوں میں اینڈورفین، جسم کے مرکزی اعصابی نظام میں پیدا ہونے والا ایک کیمیکل کے اخراج کی سطح زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ درد کو کم محسوس کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    اینڈورفین ایک کیمیائی مادہ ہے جو سخت ورزش، جذباتی کشمکش اور درد کی حالت میں قدرتی طور پر خارج ہوتا ہے۔ یہ مادہ جذبات کے ساتھ منسلک ہے جو درد کے احساس کو کم کرتا ہے اور طمانیت اور آسودگی کا احساس دلاتا ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ جسمانی طور پر ان فٹ افراد اور وہ لوگ جنہوں نے خود کو ڈپریشن کا شکار بتایا تھا، ان میں کم دوست بنانے کا رجحان ملا۔

    تو پھر کیا خیال ہے؟ تکلیف کے موقع پر دوستوں سے ملنا ایک سستا نسخہ ہوسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چور نے میو اسپتال لاہور کے زنانہ وارڈ سے ایل ای ڈی چُرا لی

    چور نے میو اسپتال لاہور کے زنانہ وارڈ سے ایل ای ڈی چُرا لی

    لاہور: پنجاب کے دل لاہور میں ایک چور نے واردات کے لیے اسپتال کا رُخ کرلیا، میو اسپتال کے زنانہ وارڈ سے ایل ای ڈی چرالی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں چوری کی واردات کے لیے چور نے کہیں اور نہیں بلکہ مریضوں کی جگہ کا انتخاب کر لیا، چور اسپتال میں گھس کر ایل ای ڈی چرا کر بھاگ گیا۔

    اے آر وائی نیوز نے واردات کی سی سی ٹی فوٹیج حاصل کر لی، مریضوں کی وقت گزاری اور ملکی حالات سے باخبر رکھنے کے لیے لگائی جانے والی ایل ای ڈی پر ہاتھ صاف کر لیے گئے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں چور کو ٹی شرٹ اور ٹراؤزر پہنے دیکھا جاسکتا ہے، چور نے بڑے اعتماد کے ساتھ اسپتال کے ایک زنانہ وارڈ میں گھس کر واردات کی اور نکل گیا۔

    فوٹیج ٹائمنگ کے مطابق ٹی شرٹ پہنے چور نے رات کے آغاز ہی میں واردات کی، وہ 8 بج کر 28 منٹ پر چلتا ہوا نارتھ میڈیسن فی میل وارڈ میں داخل ہوا۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ ٹھیک دو منٹ بعد ہی چور وارڈ سے باہر نکلا، اس کے ہاتھوں میں ایل ای ڈی تھامی ہوئی تھی، جو زنانہ وارڈ میں لگی ہوئی تھی۔

    میواسپتال کا جب سےدورہ کیا، دل پربوجھ لےکرپھررہا ہوں‘ چیف جسٹس


    اسپتال میں ہونے والی چوری کی اس انوکھی واردات پر انتظامیہ نے مقدمے کے اندراج کے لیے چوکی میو اسپتال میں درخواست جمع کرا دی۔

    اس واردات سے معلوم ہوتا ہے کہ پاکستان کے اسپتالوں میں حفاظتی انتظامات کتنے ناقص ہیں، خیال رہے میو اسپتال لاہور صوبۂ پنجاب، پاکستان کے قدیم ترین اور بڑے اسپتالوں میں سے ایک ہے، اس کی تعمیر 1871 میں ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دودھ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    دودھ آپ کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے

    دودھ کو ایک مکمل غذا سمجھا جاتا جو اپنے اندر جسم کے لیے تمام ضروری غذائی اجزا رکھتا ہے۔ یہ بچوں سمیت ہر عمر کے افراد کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ہے۔

    دودھ فوری توانائی پہنچانے کا ذریعہ ہے اور ایک گلاس دودھ جسم کو درکار تمام وٹامن فراہم کردیتا ہے۔ تاہم بعض صورتوں میں دودھ نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    ایسے موقع پر دودھ سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہے۔ آئیں جانتے ہیں کہ دودھ کب آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔


    کینسر کا سبب

    اگر دودھ میں مضر صحت اجزا باقی رہ جائیں تو یہ دودھ چھاتی، رحم اور پروسٹٹ کینسر کا سبب بن سکتا ہے۔ لہٰذا کھلے دودھ کو تیز آنچ پر ابالا جائے اور ڈبے کے بند دودھ کے لیے کسی معیاری کمپنی کا انتخاب کیا جائے۔


    ہاضمے کے لیے نقصان دہ

    بعض افراد کے جسم میں ایسے انزائم پیدا نہیں ہوتے جو دودھ میں موجود لیکٹوز کو ہضم کرسکیں۔ یہ انزائم لیکٹیز کہلاتے ہیں۔

    ایسے افراد کے لیے دودھ نظام ہاضمہ کے مسائل، ڈائریا، گیس اور پیٹ میں درد پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔


    الرجی

    بعض افراد کو دودھ سے الرجی بھی ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں دودھ پینا شدید تکلیف میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    دودھ سے الرجک شخص اگر دودھ پی لے تو اسے جلد کے پھٹ جانے، گلے، زبان اور منہ کے سوج جانے کی شکایت ہوسکتی ہے جبکہ شدید کھانسی کا دورہ پڑسکتا ہے۔

    ایسے افراد جن کا جسم دودھ کو قبول نہیں کرتا، دودھ پینے سے گردوں یا جگر کے کینسر میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔


    وزن میں اضافہ

    پروسیسڈ دودھ جیسے پنیر اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات میں اضافی اور غیر ضروری اشیا جیسے مصنوعی رنگ اور مٹھاس شامل کی جاتی ہے۔ یہ وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔

    مندرجہ بالا تمام صورتوں میں دودھ سے پرہیز کرنے اور اس سے ہونے والی تکالیف کے لیے ڈاکٹر سے فور طور پر رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    ہر پچیس میں سے ایک برطانوی بچہ شدید موٹاپے کا شکار

    لندن: ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ برطانیہ میں دس سے گیارہ سال کی عمر کا ہر پچیس میں سے ایک بچہ شدید موٹاپے کا شکار ہے۔

    تفصیلا ت کے مطابق لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں فوری طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جب کہ حکومت کا اصرار ہے کہ اس کا بچوں کے موٹاپے کا پلان جامع ہے۔

    حکومتی تنظیم کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ابتدائی اسکول میں داخل ہونے والے وہ بچے جو قد اور وزن کے حساب سے شدید موٹاپے کا شکار تھے، کی تعداد پندرہ ہزار تھی، لیکن جب وہ پرائمری اسکول چھوڑ رہے تھے تب ان کی تعداد بائیس ہزار کو پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں حکومت کے نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام کے تحت پرائمری اسکول شروع کرنے اور چھوڑنے والے بچوں کا قد اور وزن معلوم کیا جاتا ہے۔

    2016-17 کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پرائمری اسکول میں داخل ہونے والے چار یا پانچ سال کے چالیس بچوں میں سے ایک بچہ (629,000 میں سے پندرہ ہزار) شدید موٹاپے کے زمرے میں شمار کیا گیا تھا۔

    موٹاپا دماغ کو جلد بوڑھا کرنے کا سبب


    رپورٹ کے مطابق جب ان بچوں کی عمر دس اور گیارہ سال کی تھی تو شدید موٹاپے کے شکار بچوں کی کیٹیگری میں بچوں کی تعداد ہر پچیس میں سے ایک (556,000 میں سے 22,000 ) ہوگئی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں پہلی بار نیشنل چائلڈ میژرمنٹ پروگرام نے اپنے ڈیٹا میں شدید موٹاپے کی کیٹیگری شامل کی ہے تاکہ موٹاپے کے مسئلے سے زیادہ بہتر طور پر نمٹا جاسکے۔

    برطانیہ میں گندے پبلک ٹوائلٹ، خاتون شہری خود صفائی کرنے نکل پڑی


    لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کی چیئر پرسن ایزی سکمب کا کہنا تھا کہ برطانیہ مغربی یورپ کی سب سے زیادہ موٹی قوم تھی، اور آج کے موٹے بچے کل کے موٹے جوان ہوں گے، جب تک اس مسئلے سے نمٹا نہیں جاتا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کے شکار بچوں کے سلسلے میں والدین احتیاط کرکے ان کی صحت مند جوانی بچاسکتے ہیں، دوسری طرف ذیابیطس، سرطان اور دل کے امراض جیسے صحت کے مسائل سے بھی ان کو بچایا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گنجے افراد کے لیے خوش خبری، ماہرین نے نیا علاج دریافت کر لیا

    گنجے افراد کے لیے خوش خبری، ماہرین نے نیا علاج دریافت کر لیا

    لندن: برطانوی ماہرین نے گنج پن کی ایک ایسی دوا دریافت کر لی، جو درحقیقت کمزور ہڈیوں کے علاج کے لیے تیار کی گئی تھی.

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی یونیورسٹی آف مانچسٹر کے ماہرین نے گنج پن کا ممکنہ علاج دریافت کر لیا، دل چسپ امر یہ ہے کہ مرض کا علاج ایک ایسی دوا میں‌ دریافت کیا گیا، جو کمزور ہڈیوں کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔

    محققین کے مطابق سائکلوسپورین اے میں جسم پر بالوں‌ کی افزائش بڑھانے کی خواص پائے جاتے ہیں، دوا سے اس پروٹین کا راستہ بند ہوجاتا ہے، جو انسانی جسم میں بال اگنے کے خلیوں کی راہ میں مداخلت کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں گنج پن کی صرف دو ادویہ دستیاب ہیں، جن کے سائیڈ ایفیکٹس کی شکایات عام ہیں، بیش تر معاملات میں یہ زیادہ موثر ثابت نہیں ہوتیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں‌ ہیئرٹرانسپلانٹ کا رجحان بڑھتا جارہا ہے.

    تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر ناتھن ہاکشا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ یہ دوا ان افراد کے لیے سودمند ہوسکتی ہے، جنھیں گنج پن کی بیماری ہے، البتہ اس کے لیے ابھی مزید تجربات  ضروری ہیں، تاکہ اس بات کی تصدیق ہو سکے کہ یہ علاج مریضوں کے لیے موثر اور محفوظ ہے۔


    گنجا دلہا نامنظور، دلہن کا عین وقت پر انکار


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ان نشانات کی مدد سے پلاسٹک کی تباہ کاری کو جانیں

    ان نشانات کی مدد سے پلاسٹک کی تباہ کاری کو جانیں

    ہم اپنی روز مرہ زندگی میں پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی پینے کے عادی ہیں۔ گھر سے باہر نکلتے ہوئے پانی رکھنے کا سب سے بہترین ذریعہ پلاسٹک کی بوتلوں کو سمجھا جاتا ہے۔

    لیکن بہت کم لوگوں کو اس بات کا علم ہوتا ہے کہ ان بوتلوں میں پانی پینا دراصل زہر پینے کے مترادف ہے۔ آپ بازار سے جو پانی کی بوتل خرید رہے ہیں، آپ کو نہیں علم کہ وہ کتنی پرانی ہے۔ زیادہ پرانی بوتلوں میں پلاسٹک کے ننھے ذرات جھڑ کر پانی میں شامل ہوجاتے ہیں جو لا محالہ ہمارے جسم میں جاتے ہیں۔

    یہ خدشہ اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جب یہ بوتلیں دھوپ یا تیز روشنی میں رکھی ہوں۔ اس صورت میں پلاسٹک کی نہایت معمولی مقدار پگھل کر پانی میں شامل ہوجاتی ہے۔ گو کہ یہ مقدار انتہائی معمولی ہوتی ہے لیکن یہ جسم میں جا کر خطرناک بیماریاں پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ایسا پلاسٹک جو کھایا جاسکتا ہے

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ کوئی پلاسٹک کی بوتل لیں تو اسے دبا کر دیکھیں۔ اگر اس میں سے کڑکڑاہٹ کی آواز آئے تو یہ اس بات کی واضح علامت ہے کہ بوتل کا پلاسٹک ٹوٹ پھوٹ رہا ہے اور اس کے ذرات پانی میں شامل ہورہے ہیں۔

    یوں تو ہر قسم کا پلاسٹک ہی تمام جانداروں کے لیے نقصان دہ ہے، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ اقسام کے پلاسٹک میں شامل کیمیائی اجزا نہایت خطرناک ہوتے ہیں اور انہیں ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔

    دراصل پلاسٹک کی بوتلوں پر کچھ مخصوص نشانات بنے ہوتے ہیں جو مختلف علامتوں کے ذریعے یہ بتاتے ہیں کہ اس پلاسٹک کو کن اجزا سے بنایا گیا ہے۔ ویسے تو تمام ہی قسم کی پلاسٹک صحت کے لیے زہر قاتل ہے لیکن کچھ پلاسٹک کم نقصان دہ اور کچھ بہت زیادہ نقصان دہ ہیں۔
    symbols

    آئیے آپ بھی ان نشانات سے آگاہی حاصل کریں تاکہ اگلی بار پلاسٹک کی بوتل خریدنے سے پہلے آپ کو علم ہوسکے کہ کہیں آپ زہر تو نہیں خرید رہے۔


    پی ای ٹی یا پی ای ٹی ای

    یہ نشان عموماً پلاسٹک کی بوتلوں پر لکھا جانے والا نہایت عام نشان ہے کیونکہ پلاسٹک کی زیادہ تر اقسام (خصوصاً عام استعمال والی پلاسٹک) کو ایک ہی اجزا سے تیار کیا جاتا ہے۔

    p3

    یہ بوتلیں ایک ہی بار استعمال کے لیے موزوں ہوتی ہیں، اس کے بعد ان کا استعمال ترک کردینا چاہیئے۔ یہ پلاسٹک جراثیم کی افزائش کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں اس پلاسٹک میں شامل اجزا جسم میں جا کر ہارمونز کا نظام تباہ کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔


    ایچ ڈی پی یا ایچ ڈی پی ای

    ماہرین پلاسٹک کی اس قسم کو محفوظ ترین قسم قرار دیتے ہیں۔ یہ عموماً سخت پلاسٹک ہوتا ہے جس سے برتن، مختلف تیلوں کی بوتلیں، کھلونے وغیرہ بنائے جاتے ہیں۔

    یہ پلاسٹک کسی قسم کے اجزا خارج نہیں کرتے تاہم اس مٹیریل سے بنی بہت زیادہ پرانی بوتلوں کا استعمال بھی محفوظ نہیں۔


    پی وی سی یا 3 وی

    یہ وہ پلاسٹک ہوتا ہے جو عموماً موڑا جا سکتا ہے اور اسے مختلف اشیا کو لپیٹنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ دو نہایت زہریلے اجزا کو خارج کرتا ہے جو جسم کے ہارمونز کو شدید متاثر کرتا ہے۔

    pvc-2

    pvc

    ماہرین کی تجویز ہے کہ اس پلاسٹک کے استعمال سے گریز کیا جائے۔


    ایل ڈی پی ای

    یہ پلاسٹک بوتلیں بنانے کے لیے استعمال نہیں کیا جاتا۔ یہ کیمیائی اجزا خارج نہیں کرتا تاہم پھر بھی اسے استعمال کے لیے بالکل محفوظ قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    ایک اور سفید رنگ کا نیم شفاف پلاسٹک (پولی پروپلین) دواؤں کی بوتل یا فلیورڈ دہی کے کپ بنانے میں استعمال ہوتا ہے۔ یہ سخت اور وزن میں ہلکا ہوتا ہے۔ یہ قسم نسبتاً محفوظ کہی جاسکتی ہے کیونکہ یہ درجہ حرات کے خلاف مزاحمت کرتا ہے اور گرم ہونے پر پگھلتا نہیں۔

    اسی کیمیائی طریقے سے بنائی جانے والی پلاسٹک کی ایک اور قسم جسے پولی سٹرین کہا جاتا ہے، وزن میں ہلکی اور نہایت ارزاں ہوتی ہے۔

    ldpe-2

    ldpe

    اس سے وہ اشیا بنائی جاتی ہیں، جن میں آپ کو کسی ریستوران سے ’ٹیک اوے‘ کھانا دیا جاتا ہے۔ جیسے ڈسپوزایبل کپ، کھانے کے کنٹینر، یا چمچے وغیرہ۔ یہ تیز درجہ حرات پر پگھلنے لگتے ہیں لہٰذا یہ صرف ایک بار استعمال کے لیے ہی بہتر ہیں۔


    پی سی یا نان لیبلڈ پلاسٹک

    یہ پلاسٹک کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے جو عموماً کھیلوں میں استعمال کی جانے والی پانی کی بوتلوں میں استعمال ہوتی ہے۔

    p4

    یہ قسم ری سائیکلنگ یا ری یوزنگ (دوبارہ استعمال) کے لیے بھی استعمال نہیں کی جاسکتی۔

    مضمون بشکریہ: برائٹ سائیڈ

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • گرمیوں میں بالوں کی نگہداشت کے آسان طریقے

    گرمیوں میں بالوں کی نگہداشت کے آسان طریقے

    بال آپ کی شخصیت کو خوبصورتی عطا کرنے والا اہم جز ہیں۔ خوبصورت بال کسی کی مجموعی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں، اسی طرح روکھے اور بے جان بال پوری شخصیت کا تاثر خراب کرسکتے ہیں۔

    موسم گرما میں خصوصاً بالوں کی حفاظت و نگہداشت کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے جب تیز دھوپ اور گرد و غبار بالوں کو نقصان پہنچانے لگتا ہے۔ لیکن گرمیوں میں بالوں کا خیال رکھنا کچھ زیادہ مشکل نہیں۔

    یہاں ہم آپ کو بالوں کی حفاظت کے ایسے ہی کچھ آسان طریقے بتا رہے ہیں جو موسم گرما میں بھی آپ کے بالوں کو دلکش اور خوبصورت بنا سکتے ہیں۔


    شیمپو کا کم استعمال

    سر کی جلد سے قدرتی طور پر خارج ہونے والی چکنائی بالوں کو دھوپ سے حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    اگر آپ انہیں روز دھوئیں گے تو ان کی یہ حفاظتی تہہ ختم ہوجائے گی جس کے بعد آپ کے بال دھوپ کی براہ راست زد میں آجائیں گے۔ لہٰذا روزانہ شیمپو کے استعمال سے گریز کریں۔

    البتہ اگر آپ نے سارا دن دھوپ میں گزارا ہے تو دن کے اختتام پر بالوں کو ضرور دھوئیں کیونکہ دھوپ میں سارا تیل خشک ہوچکا ہوگا اور بال نہایت روکھے ہوجائیں گے۔


    بالوں کو ڈھانپیں

    تیز دھوپ میں نکلنے سے پہلے بالوں کو ڈھانپ لینا بہتر ہے۔ اس سے سورج کی تیز شعاعوں اور گرد و غبار سے حفاظت ہوسکتی ہے۔

    ڈوپٹے، خوبصورت اسکارف، پی کیپ، یا ہیٹ سے سر کو ڈھانپا جا سکتا ہے۔


    بالوں کو نم رکھیں

    بالوں کو موائسچرائز کرنا بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے کسی اچھی قابل اعتماد کمپنی کا موئسچرائزر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس ضمن میں بالوں پر تیل لگانا بھی مؤثر ہے لیکن اسے ایک دن سے زیادہ بالوں میں نہ لگا رہنے دیا جائے۔

    علاوہ ازیں نہانے کے بعد ایلو ویرا لگا کر سادے پانی سے بالوں کو دھو لینا بھی بالوں کو نم اور صحت مند رکھتا ہے۔


    بلو ڈرائی سے بچیں

    گرمیوں میں ہیئر اسٹائلنگ کے لیے بلو ڈرائنگ نہایت نقصان دہ عمل ہے۔

    گرمیوں میں خشک ہوا اور تیز دھوپ کی وجہ سے بال ویسے ہی خشک ہوجاتے ہیں، مزید بلو ڈرائی کرنا انہیں بہت نازک بنا دیتا ہے جس کے بعد یہ سورج کی تیز شعاعوں سے محفوظ نہیں رہ سکتے اور کمزور ہو کر گرنے لگتے ہیں۔


    کلورین سے حفاظت

    تیراکی کرتے ہوئے سوئمنگ پولز میں ڈالے جانے والے کلورین سے حد درجہ محتاط رہیں۔ یہ بالوں کے لیے زہر قاتل کی حیثیت رکھتا ہے۔

    سوئمنگ کرتے ہوئے لازمی طور پر شاور کیپ یا سوئمنگ کیپ کا استعمال کریں۔


    مساج

    سر کی جلد کا مساج دوران خون کو تیز کرتا ہے جس سے بالوں میں چمک پیدا ہوتی ہے۔

    سر میں تیل لگا کر مساج کرنے سے تیل بالوں کے تمام حصوں تک پہنچتا ہے جو بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔


    متوازن غذا کا استعمال

    بالوں کو صرف بیرونی طور پر نگہداشت کی ضرورت نہیں بلکہ اندرونی طور پر بھی حفاظت کی ضرورت ہے۔ بالوں کو جاندار بنانے کے لیے متوازن غذا کا استعمال ضروری ہے۔

    دلیہ، دہی، انڈے، مچھلی اور بادام وغیرہ بالوں کے لیے بہترین غذائیں ہیں۔ اس کے برعکس جنک فوڈ اور سوڈا مشروبات جسمانی طور پر اور بالوں کے لیے یکساں نقصان دہ ہیں۔

    اس کے علاوہ ذہنی تناؤ سے گریز اور بھرپور نیند بھی بالوں کی صحت کے لیے ضروری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محکمہ صحت پنجاب میں بے ضابطگیاں، قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان

    محکمہ صحت پنجاب میں بے ضابطگیاں، قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان

    لاہور: محکمہ پرائمری صحت پنجاب میں ناقص حکمت عملی اور بے ضابطگیوں کے باعث قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ نے محکمہ صحت کی کارکردگی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    رپورٹ کے مطابق محکمے میں ناقص حکمت عملی کے باعث قومی خزانے کو 62 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بنیادی مراکز صحت میں سہولتوں کے بجائے اخراجات میں اضافہ ہوا۔ ادویات مہنگے داموں اور من پسند کمپنی سے خریدی گئیں۔ ادویات کی خرید و فروخت میں 9 کروڑ 68 لاکھ کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا۔

    اس سے قبل سیکریٹری صحت علی جان اور دیگر افسران نے سب اچھا ہے کی رپورٹ دی تھی جس کا پول کھل گیا۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق ایم این سی ایچ پروگرام میں سفارشی افراد کو بھاری تنخواہوں پر تعینات کیا گیا۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر و دیگر افسران ایک کروڑ 41 لاکھ ہڑپ کر گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بغیر کسی منظوری کے ماہانہ 5 لاکھ تک من پسند افراد کو تعینات کیا گیا جبکہ محکمے نے فنڈز افسران کے پروٹوکول پر خرچ کر دیے۔

    رپورٹ کے مطابق فولیرون، انجکشن ایمو کیسکلائین سمیت کئی ادویات کے ٹیکس بھی ادا نہیں کیے گئے جبکہ ادویات کی خریداری میں محکمہ نے پروفیشنل ٹیکس بھی حاصل نہیں کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔