Tag: صحت

  • کھوپڑی، ماتھے، چہرے کی ہڈیاں پاکستان میں دوبارہ بنانا ممکن

    کھوپڑی، ماتھے، چہرے کی ہڈیاں پاکستان میں دوبارہ بنانا ممکن

    آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (AKUH) نے کامیابی کے ساتھ 3Dپرنٹڈ PEEK امپلانٹس کا نفاذ کیا ہے جو آغا خان ہسپتال کے ماہرین نے انتہائی باریک بینی سے ڈیزائن اور تیار کیے ہیں۔ طبی جدت میں یہ انقلابی قدم پاکستان میں ہڈیوں کی پیچیدہ متبادل سرجری کی ضرورت رکھنے والے مریضوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی، استطاعت اور نتائج کو بہتر بنانا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    3Dپرنٹڈ PEEK امپلانٹس اعلیٰ کارکردگی کے حامل حسب ضرورت آلات ہیں جو جسم کے مختلف حصوں میں ہڈیوں کی جگہ لے سکتے ہیں جیسے کھوپڑی، جبڑا اور ریڑھ کی ہڈی وغیرہ۔ یہ امپلانٹس اپنی مضبوطی، ہلکے وزن اور انسانی جسم کے ساتھ مطابقت کی وجہ سے منفردہیں جو انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور طویل مدت تک کامیابی کی شرح کو بہتر بناتے ہیں۔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال نے ایک کم لاگت، اعلی معیار کا آپشن فراہم کر کے ہڈی کے متبادل کے علاج کی ایک نئی مثال قائم کی ہے جو درآمد شدہ امپلانٹس کی قیمت سے بہت کم ہے۔
    ڈاکٹر شہزاد شمیم، پروفیسر اور سیکشن ہیڈ، نیوروسرجری،آغا خان یونیورسٹی ہسپتال نے اس جدت کے اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ” 3Dپرنٹڈ PEEK امپلانٹس سرجری میں ایک انقلابی تبدیلی ہیں جو نہ صرف سرجری کی درستگی کو بہتر بناتے ہیں بلکہ انسانی جسم کے ساتھ بہتر انضمام فراہم کرتے ہیں جس سے مریض کی تیزی سے بحالی اور بہتر نتائج حاصل ہوتے ہیں۔“

    آغا خان ہسپتال اس وقت پاکستان کا واحد ہسپتال ہے جو اپنے جدید سہولت میں خود 3Dپرنٹڈ PEEK امپلانٹس ڈیزائن اور تیار کرتا ہے جسے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (DRAP) نے باضابطہ طور پر منظور کیا ہے۔ ان امپلانٹس کی تیاری کے لیے جو عمل کیا گیا وہ GMP کے معیارات پر پورا اترتا ہے جس کا مطلب ہے کہ یہ امپلانٹس اسی معیار کے ہیں جو دنیا میں کہیں بھی دستیاب ہیں۔ مزید برآں، ان امپلانٹس میں استعمال ہونے والا PEEK مواد FDA سے منظور شدہ ہے جو بین الاقوامی حفاظتی اور معیار کے معیارات پر پورا اترتا ہے۔ DRAP کی منظوری اور بین الاقوامی معیار کے PEEK مواد کے ساتھ آغا خان ہسپتال اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ مریض ایسے امپلانٹس حاصل کرتے ہیں جو سخت عالمی معیارات پر پورا اترتے ہیں۔
    اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سلیم سیانی، ٹیکنالوجی انوویشن سپورٹ سینٹر کے ڈائریکٹر، نے کہا کہ ”اپنے وسائل میں پیداوار کے ساتھ ہم امپلانٹس کو انتہائی درستگی کے ساتھ تیار کر سکتے ہیں جو عالمی معیار کا علاج فراہم کرتے ہیں جو پہلے پاکستان میں دستیاب نہیں تھا۔“

    آغا خان ہسپتال میں مقامی طور پر امپلانٹس کی تیاری، مہنگی درآمدات پر انحصار ختم کر کے مریضوں کے اخراجات کو بھی نمایاں طور پر کم کرتی ہے۔ یہ ترقی اعلیٰ معیار کے علاج کو مزید قابل رسائی بناتی ہے خاص طور پر کم اور درمیانی آمدنی والے مریضوں کے لیے انتہائی ضروری ریلیف فراہم کرتی ہے۔
    ڈاکٹر عاصم بلگامی،چیف میڈیکل آفیسر، آغا خان ہسپتال پاکستان نے اس ترقی کو سراہتے ہوئے کہا”اپنے تیار کردہ PEEK امپلانٹس کے تعارف نے نہ صرف ہماری سرجیکل صلاحیتوں کو بڑھایا ہے بلکہ پاکستانی عوام کے لیے اعلیٰ معیار کا طبی علاج کم قیمت پر دستیاب بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ یہ صحت کی دیکھ بھال کے نئے دور کی نمائندگی کرتا ہے جہاں جدید ترین سہولیات ہر کسی کے دسترس میں ہیں۔“

    صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے کے ساتھآغا خان ہسپتال کے PEEK امپلانٹس کی مقامی تیاری ماحولیات کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ بین الاقوامی شپمنٹس پر انحصار کم ہونے سے امپلانٹس کی نقل و حمل سے وابستہ کاربن فٹ پرنٹ بھی کم ہوتا ہے جو صحت کی دیکھ بھال کے پائیدار طریقوں کی حمایت کرتا ہے۔
    PEEK امپلانٹ طریقہ کار کے تعارف کے بعد سے آغا خان ہسپتال نے 14 مریضوں کا علاج کامیابی سے اپنے 3D-پرنٹڈ امپلانٹس کے ساتھ کیا ہے اور مریضوں کی بحالی اور معیارِ زندگی پر مثبت اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔ فی الحال، ہسپتال کرینیئل ریکنسٹرکشن، میکزیلوفیشل سرجری اور دیگر نان-ویٹ بیئرنگ ہڈیوں کے طریقہ کار کے لیے PEEK امپلانٹس استعمال کرتا ہے۔ آگے بڑھتے ہوئے آغا خان ہسپتال کی سرجنز، بایومیڈیکل انجینئرزاور محققین کی ٹیم ان امپلانٹس کے استعمال کو سرجری کی وسیع تر رینج میں بڑھانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ مریضوں کے نتائج کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

    آغا خان ہسپتال میں 3D پرنٹڈ PEEK امپلانٹس کا تعارف پاکستان کے صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے میں ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے جو جدید اور شخصی علاج کو مزید سستی اور قابل رسائی بناتا ہے۔ یہ اقدام آغا خان ہسپتال کے عالمی معیار کے مطابق صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے، جو پاکستان بھر میں بے شمار مریضوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈال رہا ہے

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی صحت کے حوالے سے اہم خبر

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی صحت کے حوالے سے اہم خبر

    خادم الحرمین شریفین سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی صحت سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں جن میں انکے انفیکشن سے صحتیابی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

    بدھ کو جاری ہونے والے شاہی بیان میں بتایا گیا کہ سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان پھیپھڑوں کے انفیکشن سے صحتیاب ہوگئے ہیں، االلہ تعالیٰ خادم الحرمین شریفین کو مکمل صحت اور تندرستی عطا فرمائے۔

    شاہی خاندان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ 9 اکتوبر کو شاہ سلمان کا میڈیکل چیک اپ مکمل ہوگیا ہے، انھیں پھیپھڑوں میں سوزش کی شکایت تھی جسے سے وہ صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    شاہی اطبا نے پھیپھڑوں کی سوزش کی بنا پر شاہ سلمان کے چند ٹیسٹ تجویز کیے تھے، اتورا کی شام کو سعودی فرمانروا کے میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے تھے۔

    بدھ کو سعودی شاہی خاندان کے ذائع نے شاہ سلمان کے تمام ٹیسٹ کے نتائج آنے کے بعد ان کی صحت مند ہونے کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا۔

  • کُشتے کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے؟ لیکن کیسے؟

    کُشتے کھانا نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے؟ لیکن کیسے؟

    کُشتہ فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ’’مارا ہوا‘‘ ہے اسے انگریزی میں ’کاربوناس‘ کہتے ہیں مگر طب کے شعبے میں کُشتہ اُس مخصوص مرکب کو کہتے ہیں جو مختلف دھاتوں سے بنائے گئے ہوں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم شاہ نذیر نے کُشتے کے فوائد، نقصانات اور اسے بنانے سے متعلق اہم باتیں ناظرین سے شیئر کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کُشتے سونا، چاندی، سچے موتی، آئرن اور فولاد سے بنائے جاتے ہیں اور ان کا مقصد طاقت کا حصول ہوتا ہے لیکن یہ بات بھی یاد رکھیں کہ بلاضرورت ان کُشتوں کا استعمال بہت خطرناک ہوتا ہے۔

    حکیم شاہ نذیر نے بتایا کہ کبھی بھی اپنی مرضی یا معالج کے مشورے کے بغیر کسی بھی قسم کی ادویات یا نسخوں کا استعمال کرنا بہت نقصان دہ ہوتا ہے باقاعدہ چیک اپ کروا کر اپنے لیے دوا تجویز کروائیں۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی فٹنس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کو کُشتوں کی نہیں بلکہ پنجیری کی ضرورت ہے جو بادام پستہ چھوارہ گوند کتیرہ وغیرہ ملا کر بنائی جاتی ہے۔

    حکیم شاہ نذیر نے انکشاف کیا کہ کُشتے کی مقدار ایک باجرے کے دانے کے برابر ہوتی ہے اور وہ بھی کسی معجون خمیرہ یا مکھن میں ملا کر کھائی جاتی ہے بصورت دیگر یہ نقصان کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔

  • بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر … ماہرین صحت کا اہم مشورہ

    بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر … ماہرین صحت کا اہم مشورہ

    بقر عید پر چٹ پٹے کھانے بہت شوق اور اہتمام کے ساتھ کھائے جاتے ہیں، گوشت کی مقدار بھی عام دنوں کی نسبت بہت زیادہ لی جاتی ہے، اس سلسلے میں ماہرین صحت نے اہم مشورہ دیا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بقر عید پر چٹ پٹے کھانے ضرور کھائیں مگر احتیاط سے، بے شک گوشت جسم کو طاقت بخشتا ہے‘ خون پیدا کرتا ہے اور انسان کی صحت کا ضامن بھی ہے لیکن گوشت کا زیادہ استعمال مضر صحت بھی ہے۔

    طبی ماہرین کے مشورے کے مطابق عید پر گوشت کھائیں لیکن اعتدال کے ساتھ، اور گوشت کے پکوانوں اور تکے بوٹیوں میں مسالوں کا زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ہے، اس لیے شوگر، دل اور بلند فشار خون کے مریض خصوصی احتیاط کریں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کلیجی، گردے، مغز اور پائے کھانے سے گریز کریں، طبی ماہرین باربی کیو سے بھی ہاتھ روکنے کی تلقین کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ باربی کیو کا گوشت مکمل نہیں پکتا، اس لیے جلد ہضم نہیں ہوتا۔

    طبی ماہرین کو اس بات کا اندازہ بھی ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر گوشت خوری سے ہاتھ روکنا دشوار ہے‘ اس لیے وہ مشورہ دیتے ہیں کہ سب کھائیں مگر کم مقدار میں۔

  • عمر میں 5 سال اضافہ کیسے ممکن ہے؟ سائنسدانوں نے بتادیا

    عمر میں 5 سال اضافہ کیسے ممکن ہے؟ سائنسدانوں نے بتادیا

    سائنسدانوں نے انسانی عمر میں 5سال تک اضافہ کرنیوالا صحت کا ایسا نایاب راز دریافت کیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر انسانی عمر میں 5سال کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق محققین کی ٹیموں کا یہ دعویٰ سامنے آیا ہے کہ جو افراد مسلسل دوڑ لگانے کو اپنی روٹین کا حصہ بنالیتے ہیں اور زندگی بھر صحت کو بہتر بنانے کے لئے محنت اور مشقت کرتے ہیں، وہ عام انسانوں سے 5سال زیادہ زندہ رہتے ہیں۔

    برطانوی جرنل برائے اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں ایروبک فٹنس کی اہمیت پر روشی ڈالی گئی ہے، جس سے 4 منٹ میں 1 میل تک دوڑ لگانے اور مسلسل بھاگتے رہنے کے مابین تعلق بھی دریافت کیا گیا ہے، پروفیسر مارک ہیکوسکی کے مطابق 4 منٹ میں 1 میل تک دوڑنا انسانی صحت کیلئے بہت فائدہ مند ہے۔

    ملٹی نیشنل محققین کی ٹیموں نے پہلے 200 سب فور منٹ مائلرز کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا جو 1928 اور 1955 کے مابین مختلف ممالک میں پیدا ہوئے جن میں برطانیہ، آسٹریلیا، فرانس، نیوزی لینڈ اور امریکا کے شہری شامل تھے۔ پروفیسر آندرے کے مطابق دوڑ کے باعث ایسے افراد کو زندگی میں 5سال کے علاوہ اور بھی بہت کچھ نصیب ہوجاتا ہے۔

    کینسر کے کیسز سامنے آنے کے بعد نیوزی لینڈ میں بھارتی مسالوں کی نگرانی شروع

    پروفیسر آندرے کے مطابق ایسے افراد جن کو ایلیٹ ایتھلیٹس قرار دیا جاسکتا ہے نہ صرف دیگر افراد سے زیادہ جیتے ہیں بلکہ ان کی زندگی میں اچھی صحت بھی شامل ہوتی ہے جو بڑھاپے میں بھی ان کے ساتھ ہوتی ہے۔

  • خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صحت سے متعلق اہم خبر

    خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی صحت سے متعلق اہم خبر

    سعودی فرماں روا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو معمول کے طبی معائنے کے بعد اسپتال سے رخصت کر دیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے ایوان شاہی کے حوالے سے خبر دی تھی کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو گزشتہ روز معمول کے طبی معائنے کے لیے جدہ کے کنگ فیصل اسپیشلسٹ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

    شاہ سلمان کو چند گھنٹے اسپتال میں رکھا گیا اور طبی معائنے وٹیسٹوں کے بعد انہیں رخصت کر دیا گیا۔

    ایوان شاہی کے جاری بیان میں شاہ سلمان کی صحت وعافیت کی امید کا اظہار کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی فرماں رواں نے اس سے ایک روز قبل منگل کو کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت بھی کی تھی۔

  • رابی پیرزادہ کی صحت سے متعلق اہم خبر آگئی

    رابی پیرزادہ کی صحت سے متعلق اہم خبر آگئی

    پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ کی سرجری کے بعد صحت سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی۔

    پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ طبیعت ناسازی کے سبب اسپتال میں داخل تھیں جہاں گزشتہ دن ان کی سرجری تھی جو کہ کامیاب سے ہوگئی ہے۔

    سابقہ گلوکارہ کی سوشل میڈیا ٹیم کی جانب سے اُن کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں اُنہیں اسپتال کے بیڈ پر دیکھا جا سکتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Rabi Pirzada (@rabi.fairy)

    رابی پیرزادہ کے تصدیق شدہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سابقہ گلوکارہ کی تصویر جاری کرتے ہوئے اطلاع دی گئی کہ اب کی سرجری کامیابی سے ہو گئی ہے اور وہ صحتیاب ہورہی ہیں۔

    سابقہ گلوکارہ کی سوشل میڈیا ٹیم نے بتایا کہ آپ کی دعاؤں کا بہت شکریہ، رابی پیرزادہ اب بہتر ہیں، باقی باتیں وہ اپنی قرآن کلاس میں کریں گی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Rabi Pirzada (@rabi.fairy)

    یاد رہے کہ رواں ماہ کی دوسری تاریخ کو بھی رابی پیرزادہ کو طبیعت بگڑنے کے سبب اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ رابی پیرزادہ  گلوکاری، اداکاری، ماڈلنگ اور شوبز انڈسٹری کی چکا چوند دنیا چھوڑ کر دین کے کاموں میں اپنا وقت سرف کرتی ہیں، رابی پیرزادہ آن لائن قرآن کلاسز بھی دیتی ہیں۔

  • فوڈ سپلیمنٹس کھانے سے 5 افراد ہلاک

    فوڈ سپلیمنٹس کھانے سے 5 افراد ہلاک

    جاپان میں فوڈ سپلیمنٹس کھانے سے پانچ افراد ہلاک ہوگئے اور سیکڑوں اسپتال میں داخل ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان فوڈ سپلیمنٹس کے اجزا میں بینیکوجی نام کی ایک لال رنگ کی پھپھوندی شامل ہے جس کی وجہ سے مبینہ طور 5 افراد ہلاک اور 125 افراد اسپتال میں داخل ہیں۔

    جاپان میں صحت کے شعبے سے منسلک حکام نے کوبایشی فارماسیوٹیکل کمپنی کے اوساکا پلانٹ پر چھاپا مارا، اس کمپنی کے جس سپلیمنٹ کے بارے میں جانچ پڑتال کی جارہی ہے وہ ایک گلابی رنگ کی گولی ہے، جسے بینیکوجی کولیسٹ ہیلپ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    کمپنی کے مطابق یہ گولی انسانی جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے، اس گولی کے اہم اجزا میں ایک لال رنگ کی پھپھوندی شامل ہے جس کا نام بینیکوجی بتایا جارہا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے انہیں ہلاکتوں اوربیماری کی وجہ سے متعلق ابھی تک کوئی علم نہیں ہے، اس سپلیمنٹ کے سائیڈ افیکٹس میں گردوں کا فیل ہونا بھی شامل ہے، کمپنی نے جاپانی حکومت کی مدد سے دوا کے مضر اثرات کے چھان بین شروع کردی ہے۔

  • کان کی صفائی کیلئے کن چیزوں کا استعمال خطرناک ہے؟

    کان کی صفائی کیلئے کن چیزوں کا استعمال خطرناک ہے؟

    کان ہمارے جسم کے اہم ترین اعضاء میں سے ایک ہیں جن کی حفاظت کرنا بہت ضروری ہے جب ہم اپنے کان صحیح طریقے سے صاف نہیں کرتے تو اس سے غیر ضروری تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    دنیا بھر میں ہر سال 3 مارچ کو ’ورلڈ ہیرنگ ڈے‘ منایا جاتا ہے، اس دن کے منانے کا مقصد بہرے پن اور قوت سماعت سے محرومی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

    کان کی میل سے بچنے کے لئے ان کی صفائی انتہائی ضروری ہے، بہت سے لوگ اپنے میل بھرے کانوں کو صاف کرنے کے لئے کاٹن بڈز پر انحصار کرتے ہیں لیکن ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے بھی ہونگے جو صفائی ہی نہیں کرتے۔

    کچھ لوگ کانوں میں کاٹن کی سلائی، پین، پینسل کی نوک یا کاغذ کی بتی بنا کر اس کی مدد سے میل نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ہم کانوں کے میل سے نجات حاصل کرنے کے لیے جو طریقے اپناتے ہیں اس سے سماعت کو نقصان پہنچتا ہے اور رفتہ رفتہ سماعت ختم ہوتی جاتی ہے۔

    اگر آپ کے کانوں میں میل جم جاتا ہے تو اس کو صاف کرنے کے لئے کن طریقوں کا استعمال کرنا چاہیے؟

    بھارتی ای این ٹی سپیشلسٹ ڈاکٹر وجے ورما نے کانوں کو صاف رکھنے کی کچھ ٹپس بتائی ہیں، آئیے جانتے ہیں وہ کیا ہیں۔

    ایئر بڈز کے استعمال سے گریز کریں

    کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ ہمارے کانوں کا ویکس خود بخود باہر آ جاتا ہے۔ ایئر بڈز (کاٹن بڈز) یا کسی دوسری بیرونی چیز کے ذریعے کانوں کی صفائی نہیں کرنی چاہیے۔

    کانوں کے پردہ نہایت نازک ہوتا ہے اور کان کی نالی میں اگر کوئی چیز گھسائی جائے تو اس سے کان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ یہاں ایئر بڈز سے مراد میوزک سننے والے آلات نہیں ہیں۔

    نہاتے وقت دھیان رکھیں

    نہاتے وقت اپنے کانوں میں پانی نہ جانے دیں۔ کانوں میں پانی جانے کے باعث بیکٹریا اور پھپھوندی پیدا ہو سکتی ہے۔ نہانے کے دوران کانوں پر رکاوٹ ڈالیں یا سر کو ایسے زاویے پر رکھیں جس سے پانی کانوں سے تیزی سے نکل جائے۔

    کانوں کو خود صاف کرنے سے اجتناب کریں

    اگر آپ اپنے کانوں میں کسی بھی قسم کی تکلیف جیسے کے سننے کے مسائل، درد اور بھاری پن محسوس کریں تو فوری طور ای این ٹی ڈاکٹر سے مدد حاصل کریں۔ یہ علامات رگوں کی کمزوری یا انفیکشن کا نتیجہ ہو سکتی ہیں۔

    اگر آپ کے کانوں میں زیادہ میل یعنی ویکس ہے تو خود سے صفائی کرنے کے بجائے ای این ٹی اسپیشلسٹ سے محفوظ اور مؤثر صفائی کے طریقے کار اپنائیں تاہم سب سے بہتر کام یہ ہے کہ کانوں کے ویکس کو کسی ڈاکٹر سے ہی صاف کروائیں۔

    ایئر فونز کا استعمال کم کریں

    ایئر فونز (ہینڈز فری، ایئر بڈز) کا استعمال کانوں کی نالی میں ویکس کو خوب اندر تک گھسا سکتا ہے جس کے باعث انفیکشن پیدا ہونے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں اور قوت سماعت متاثر ہو سکتی ہے۔

    کانوں کو صاف کرنے کے مؤثر طریقے

    جب کان میں میل بھر جاتا ہے تو وہ شخص آسانی سے محسوس کر سکتا ہے۔ اس لئے کان کا میل کو صاف کرنے کے لئے ہلکے گیلے کپڑے کا استعمال کریں، روئی کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس کی وجہ سے کان کا میل نالیوں کے اندر تک چلا جاتا ہے۔

    آہستہ آہستہ کپڑے کی مدد سے کان کو صاف کرنے کی کوشش کریں۔ آپ کان کے بیرونی حصے پر روئی کا استعمال کرسکتے ہیں لیکن اندرونی حصے کو صاف کرنے کے لئے آپ کپڑے کا استعمال کریں۔

  • ڈپریشن اور انزائٹی میں کون سے وٹامنز بے حد مفید ہیں؟

    ڈپریشن اور انزائٹی میں کون سے وٹامنز بے حد مفید ہیں؟

    ڈپریشن اور انزائٹی یعنی افسردگی یا اضطراب ایسے امراض ہیں جن سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں، کئی لوگ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ڈپریشن بھی ایک باقاعدہ بیماری ہے۔

    ڈپریشن یا انزائٹی کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے مگر اچھی خبر یہ ہے کہ کچھ وٹامنز ایسے ہیں کہ جن کے استعمال سے ڈپریشن اور انزائٹی سے نجات مل سکتی ہے۔

    اچھی صحت کے لیے مفید اور وٹامنز سے بھرپور غذا کے استعمال سے ذہنی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    Anxiety

    اس حوالے سے ڈاکٹر عرفان عظیم نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈپریشن اور پریشانی سے بچاؤ کے لیے بہترین وٹامنز کون سے ہیں جو ڈپریشن کو کم کرنے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وٹامن بی 12 اور دیگر بی وٹامنز دماغی کیمیکل بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں موڈ اور دماغ کے دیگر افعال کو متاثر کرتا ہے جبکہ وٹامن بی6 اور فولیٹ کی کم سطح ڈپریشن سے منسلک ہو سکتی ہے جبکہ وٹامن ڈی نفسیاتی مریضوں میں ایک ممکنہ اینٹی ڈپریسنٹ ہے۔

    وٹامن بی 12 کیا ہے؟

    vitamin B12

    وٹامن بی 12 ایک پانی میں حل ہونے والا وٹامن ہے جو دماغ اور اعصابی نظام کی کارکردگی اور خون کے بننے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یہ وٹامن بی کمپلیکس کے گروپ سے تعلق رکھتا ہے اس گروپ میں کل 8 وٹامن ہوتے ہیں۔

    سبزی خور سب سے زیادہ وٹامن بی 12 کی کمی کا شکار ہوتے ہیں جو بنیادی طور پر جانوروں میں پایا جاتا ہے۔

    وٹامن بی 12 کی کمی کا علاج غذا کے ذریعے کیا جا سکتا ہے اس کے لیے گوشت، انڈے، مچھلی اور دودھ کی مصنوعات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اسی طرح وٹامن بی 12 کی شدید کمی کی صورت میں مطلوبہ مقدار کے لیے انجکشن بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    وٹامن بی 6 کیا ہے؟

    Vitamin B6

    اس کے علاوہ وٹامن بی 6 مختلف جسمانی افعال میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ میٹابولزم سے لے کر جلد کی صحت اور مدافعتی اور اعصابی نظام کے درست کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن بی 6 سے ہمارے جسم کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    وٹامن بی 6 کیلئے ان غذاؤں کا استعمال کیا جاسکتا ہے جن میں سالمن مچھلی، چکن بریسٹ، پستہ ،آلو بخارا، سورج مکھی کے بیج پالک کیلا اور چنے شامل ہیں۔