Tag: صحت

  • پہلی بار ماں بننے والی خواتین کے دماغ میں تبدیلی

    پہلی بار ماں بننے والی خواتین کے دماغ میں تبدیلی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلی بار ماں بننا خواتین کے دماغ کے خلیات کو تبدیل کردیتا ہے اور وہ قدرتی طور پر اپنے بچوں کے متعلق سوچنے لگتی ہیں۔

    نیچر نیورو سائنس نامی جریدے میں چھپنے والے تحقیقی مضمون کے مطابق پہلی بار حاملہ ہونے والی خواتین کے دماغ کے خلیات و افعال میں تبدیلی آتی ہے جس کے بعد وہ گزشتہ زندگی سے مختلف سوچنے لگتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق پہلی بار حمل ہونے کے بعد خواتین کے دماغ میں موجود سرمئی رنگ کے مادے (گرے میٹر) میں کمی آنے لگتی ہے۔ دماغ کا یہ حصہ دیکھنے، سننے، یادداشت، جذبات، بولنے، خود پر قابو پانے اور فیصلہ سازی میں کردار ادا کرتا ہے۔

    woman-2

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب اس سرمئی حصہ میں کمی یا زیادتی ہوتی ہے تو سوچنے کا انداز بدل جاتا ہے۔

    سائنسی و طبی ماہرین نے اس کے لیے ایسی خواتین کا دماغی اسکین کیا جو پہلی بار ماں بننے والی تھیں۔ 5 سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق کے لیے خواتین کے حاملہ ہونے سے قبل، حمل کے دوران، اور بچے کی پیدائش کے بعد بار بار دماغ کا اسکین کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: دوران حمل ان عادات سے پرہیز ضروری ہے

    مضمون میں بتایا گیا کہ جذبات میں تبدیلی کے بعد مائیں اپنے بچوں کو اپنی زندگی کا اہم حصہ خیال کرنے لگتی ہیں اور ان کی سوچوں کا دائرہ کار اپنے بچے کے گرد گھومنے لگتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دماغ میں یہ تبدیلی دیرپا ہوتی ہے اور کافی عرصہ تک موجود رہتی ہے۔

    مضمون کے مطابق اسی قسم کا دماغی اسکین ان افراد کا بھی کیا گیا جو پہلی بار باپ بننے والے تھے، تاہم باپ بننے سے قبل یا بعد میں ان کے دماغ میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔

  • سال 2016: شعبہ صحت میں کیا کچھ ہوا؟

    سال 2016: شعبہ صحت میں کیا کچھ ہوا؟

    سال 2016ء کے دوران شعبہ صحت میں عالمی اور پاکستان کی سطح پر کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں، کن بیماریوں پر قابو پایا گیا اور کونسی نئی ادویات سامنے آئیں، حکومتوں نے طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے کیا اقدامات کیے ؟ آئیے اس کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔

    نگلیریا، پولیو، زکا وائرس، کانگو وائرس نے اس سال بھی دنیا بھر اور پاکستان میں کئی افراد کو متاثر کیا تاہم اس حوالے سے اقدامات بھی سامنے آئے جبکہ ایڈز کے مریضوں کی مجموعی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    1

    عالمی اداروں کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا بھر میں نمونیا کی وجہ سے کروڑوں بچے جاں بحق ہوئے جن کی عمر 5 سال سے کم  تھی جبکہ ان میں سے بیشتر کا تعلق افریقی ممالک سے تھا، سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں انگولا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، نائجیریا اور تنرانیہ شامل تھے۔

    2

    انسانیت کی خدمت کے لیے کوشاں پاکستانی نوجوانوں نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک ایسا کارنامہ انجام دیا جو ہر پاکستانی کے زخموں کا مرہم بن گیا، نوجوانوں کی جانب سے اگست 2016 میں اسمارٹ فون کی ایک ایپلی کیشن ’’مرہم‘‘ کے نام سے تیار کی گئی جہاں کسی بھی بیماری کے حوالے سے ماہرین مشورہ دینے کے لیے ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔

    3

    طبی ماہرین نے جسم کے مطلوبہ مقام پر دوا پہنچانے کے لیے دنیا کی سب سے چھوٹی روبوٹک ’نینو مچھلی‘ تیار کی جو ریت کے ایک ذرے سے بھی 100 گنا چھوٹی ہے۔ نینو مچھلی کے ذریعے غیرضروری چیر پھاڑ کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے جسم کے اندر چند خلیات تک انتہائی درستگی کے ساتھ دوا پہنچانے کے لیے استعمال کیا رہا ہے اور کینسر کے علاج میں یہ بہت مدد گار ہے۔

    اس مچھلی کو جست اور سونے کی پنیوں سے تیار کر کے اس میں چاندی کے جوڑ لگائے گئے ہیں۔ سونے کے ذرات پتوار اور دم کا کام کرتے ہیں جس سے مچھلی تیرتی ہے۔ مچھلی کی لمبائی 800 نینو میٹر ہے۔

    13

    اکتوبر کی 21 تاریخ کو امریکن کالج آف سرجنز نے پاکستان کے مایہ ناز سرجن ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کو ان کی طبی مہارت اور انسانیت کی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا، امریکی سائنسی ماہرین نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورو لوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے بانی اور روحِ رواں ڈاکٹر ادیب رضوی کو امریکن کالج آف سرجنز نے اعزازی فیلو شپ دی۔

    یاد رہے کہ اعزازی فیلو شپ کسی بھی شخص کی قابلیت کے اعتراف میں دیا جانے والااعلیٰ ترین ایوارڈ ہے جو کسی ادارے کی جانب سے دیا جاسکتا ہے۔

    4

    پاکستان کے صوبہ پنجاب میں نومبر 2016ء کو اچانک گرد آلود ہوائیں چلیں جسے اسموگ کا نام دیا گیا، ان گرد آلود ہواؤں کے باعث شہریوں کو آنکھوں اور سینے کی بیماریوں لاحق ہوئیں جس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہوئے تاہم صوبائی حکومت نے فوری طور اس وبا سے جان چھڑانے کے اقدامات کیے اور خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

    5

    حکومتِ پنجاب نے ریسکیو 1122 کی پہنچ کو گنجان آباد علاقوں میں یقینی بنانے کے لیے نومبر کے ماہ میں پانچ شہروں میں موٹر سائیکل ایمبولینسیں چلانے کا اعلان کیا، یہ تجربہ پہلے ہی دنیا کے کئی ممالک میں کیا جاچکا ہے۔ حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل ایمبولینسس گوجرانوالہ، فیصل آباد، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں چلانے کا اعلان کیا گیا۔

    6

    پنجاب حکومت نے نومبر کے ماہ میں تھلیسیمیا کے مرض کو قابو کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کیا‘ اس مقصد کے لیے پنجاب تھلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2016ء تیار کیا گیا جس کے تحت شادی سے قبل تھلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کی تجویز بھی دی گئی۔

    7

    اس قانون سازی کا مقصد ملک سے تھلیسیمیا کے مرض کا خاتمہ تھا کیونکہ اس وقت ملک میں تقریباً 1 کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جس میں سے نصف تعداد کا تعلق پنجاب سے ہے اور ہر سال تقریباً 6 ہزار بچوں میں مرض رونما ہوتے ہیں۔

    اسلامک یونیورسٹی بہاول پور کے ہونہار طالب علم فائز رضا نے آنکھوں کے ذریعے کنٹرول ہونے والی وہیل چیئر ایجاد کی،یہ وہیل چیئر ہاتھ پاؤں سے معذور افراد کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی جسے آنکھوں کی مدد سے بآسانی چلایا جا سکے گا۔

    نابینا اور کلر بلائنڈنیس کا شکار افراد کے لیے مائیکرو سافٹ نے ایسی ایپلی کیشن تیار کی جو رنگوں کے درمیان فرق بتانے اور نابینا افراد کو چیزوں کی پہچان کروانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ خصوصی ایپ بینائی سے محرومیت اور رنگ کی شناخت نہ کرنے کی بیماریوں میں مبتلا افراد کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے مائیکرو سافٹ نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی۔

    8

    سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے ملیر میں رواں سال دسمبر کے آخری عشرے میں اچانک پراسرار بیماری چکن گنیا نمودار ہوئی جس کے باعث سیکڑوں افراد متاثر ہوئے جس کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایمرجنسی لگا دی گئی۔

    9

    اس بیماری کی تشخیص کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس بیماری کی تشخیص کو تلاش کرنے لگی جبکہ وفاقی صحت برائے ایڈوائزری کی جانب سے ایک بیماری کی علامات اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے تمام صوبوں میں چکن گنیا پھیلنے کے پیش نظر خطرات سے آگاہ کیا گیا۔

    زیکا وائرس کے مچھر کی افزائش روکنے کے لیے برطانوی سائنس دانوں نے رات دن محنت کر کے اس کے روک تھام کے لیے موڈیفائڈ مچھر فضا میں چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ برطانوی آکسی ٹیک لیب میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ موڈیفائڈ مچھر زیکا وائرس کے مچھر کی افزائش کو روکنے میں 90 فیصد کامیاب رہا۔

    10

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ سال میں کم از کم 12 دن حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے اپنی خدمات فراہم کریں اور ان کا مفت علاج کریں۔ یہ بات نریند مودی نے اپنی دوسری سالگرہ کی تقریب کے موقع پر بھارتی ریاست اتر پردیش کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا، ’کیا میرے ڈاکٹر دوست ایک کام کر سکتے ہیں؟ ہر ماہ کی 9 تاریخ کو ان کے پاس جو بھی غریب اور حاملہ عورت آئے، وہ اس کا مفت علاج کریں‘۔

    11

    برازیل کے شہر ساؤ جوز میں ایک شہری کو عجیب مچھر کے کاٹنے کے بعد مہلک بیماری ہوئی جسے ماہرین کی جانب سے ’’ہاتھی پیر‘‘ کا نام دیا گیا، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور انفکیشن کی صورت میں متاثرہ شخص کا پیر بالکل ہاتھی کے پاؤں کی طرح ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں ابتدائی دنوں میں متاثرہ حصے میں سوجن دیکھنے میں آئی تاہم علاج نہ کروانے والے افراد کے جسم مفلوج بھی ہوئے۔

    12

    دنیا کے ممتاز ترین ماہر طبیعیات ’اسٹیفن ہاکنگ‘ نے انسان کے دماغ کو سوفیصد تک اہل رکھنے کے لیے سائنسی تاریخ کا بڑا کارنامہ سرانجام دیا، انہوں نے ایک دوا ایجاد کی جو انٹیلی جن کے نام سے ہے، اس کے استعمال سے انسانی دماغ پہلے سے بڑھ کرتیز، صاف اور مرکوز ہوجاتا ہے۔

  • تیراکی کرنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    تیراکی کرنے کے فوائد جانتے ہیں؟

    تیراکی کرنا ایک بہترین جسمانی سرگرمی ہے اور ماہرین صحت مند رہنے کے لیے مختلف جسمانی ورزشوں کے ساتھ تیراکی کرنے پر بھی زور دیتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو تیراکی سے حاصل ہونے والے فوائد کے بارے میں بتارہے ہیں تاکہ اگر آپ تیراکی نہیں کرتے تو فوراً سے پیشتر اسے شروع کردیں۔

    مزید پڑھیں: موت کے خطرے سے بچنے کے لیے تیراکی اور رقص کریں

    :ابتدائی طور پر

    تیراکی کرنے کا سب سے پہلا فائدہ ذہنی تناؤ اور ٹینشن میں کمی کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اگر آپ اپنے ذہنی دباؤ سے فوری چھٹکارہ چاہتے ہیں تو تیراکی کریں۔

    swim-3

    نظام تنفس یعنی سانس لینے کا نظام مضبوط ہوتا ہے۔ آپ کے پھیپھڑے سخت حالات میں بھی سانسوں کی آمد و رفت کو معمول کے مطابق رکھنے کے عادی بنتے ہیں۔

    تیراکی کے دوران آپ کے جسم کے تمام پٹھے حرکت میں آتے ہیں اور آپ جسمانی سرگرمی کا صحیح معنوں میں لطف اٹھاتے ہیں۔

    :ایک ہفتے بعد

    ایک ہفتے تک باقاعدگی سے تیراکی کرنے سے خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔

    swim-2

    آپ کا جسم خود کار طریقے سے اضافی کولیسٹرول سے چھٹکارہ حاصل کرنا شروع کردیتا ہے۔

    :دو ہفتوں بعد

    آپ کے موڈ میں مستقلاً بہتری آنے لگتی ہے۔

    آپ کی نیند کی عادات بہتر ہوتی ہیں اور آپ ایک پرسکون اور آرام دہ نیند سونے لگتے ہیں۔

    :دو ماہ بعد

    آپ کے جسم کی مجموعی فٹنس بہتری کی جانب گامزن ہوتی ہے۔

    آپ کا جسمانی پوسچر (کھڑے ہونے اور بیٹھنے کا انداز) بہتر ہوتا ہے۔

    swim-4

    آپ کے جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور یہ معمولی انفیکشن سے بآسانی آپ کو محفوط رکھتی ہے۔

    :چھ ماہ بعد

    اگر آپ 6 ماہ تک باقاعدگی سے تیراکی کرتے رہیں گے تو نہ صرف آپ کا وزن کم ہوگا بلکہ آپ کا جسم سڈول اور خوبصورت ہوجائے گا۔

  • صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    صحت کے لیے فائدہ مند 5 بری عادات

    ہماری صحت کا انحصار ہماری غذائی و جسمانی عادات پر ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ہم متوازن غذا کا استعمال کرتے ہوں لیکن مضر عادات ہماری زندگی کا حصہ ہوں گی تو وہ ہماری صحت کو متاثر کریں گی۔

    لیکن کچھ عادات ایسی بھی ہیں جو بظاہر تو بری عادات لگتی ہیں لیکن درحقیقت وہ ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں۔

    :بہت زیادہ کافی پینا

    coffee

    بہت زیادہ کافی پینے پر شاید آپ کو اپنے آس پاس کے افراد سے نصیحتیں سننی پڑتی ہوں کہ کیفین صحت کے لیے اچھی نہیں یا یہ نیند کو متاثر کرتی ہے وغیرہ وغیرہ، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ کافی پینا ہمیں کئی اقسام کے کینسر بشمول جلد کے کینسر اور پروسٹیٹ کینسر سے محفوظ رکھتا ہے۔

    البتہ ماہرین کا کہنا ہے یہ زیادتی دن میں 3 کپ سے زائد نہ ہو۔ اس سے قبل کی جانے والی متعدد تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی الزائمر، امراض قلب اور ذیابیطس سے بھی حفاظت فراہم کرتی ہے۔

    مزید پڑھیں

    کافی کے حیرت انگیز فوائد

    کافی کا استعمال جسم میں قوت مدافعت پیدا کرنے کا باعث

    کافی جلد کے کینسر سے تحفظ فراہم کرنے میں معاون

    :چکنائی کا استعمال

    fats

    ویسے تو ماہرین چکنائی کو جسم کے لیے مضر قرار دیتے ہیں اور یہ موٹاپے، فالج اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ہوتا ہے جب آپ حد سے زیادہ چکنائی والی غذائیں کھانے لگتے ہیں۔

    ایک خاص مقدار کے اندر لی جانے والی چکنائی ہمارے جسم کے لیے فائدہ مند اور بے حد ضروری ہے۔ زیتون کے تیل اور مچھلی کی چکنائی یادداشت کی خرابی اور ڈپریشن سے بچاتی ہے۔

    :ورزش نہ کرنا

    workout

    دن کے آغاز میں ایسی ورزش کرنا جو آپ کو بری طرح تھکا دے اور آپ سارا دن آرام کرتے ہوئے گزاریں آپ کی صحت کے لیے مفید ہے یا مضر؟ یقیناً ایسی مضر صحت ورزش کو چھوڑ دینا ہی بہتر ہے۔

    ویسے بھی ماہرین کا کہنا ہے کہ جسم کو متناسب بنانے کے لیے کی جانے والی ورزش ہفتے کے 6 دن کے بجائے 4 دن کرنی چاہیئے۔ البتہ ہلکی پھلکی ورزش جیسے چہل قدمی روزانہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    :چاکلیٹ کھانا

    chocolates

    ماہرین نے اب یہ بات واضح طور پر بتا دی ہے کہ چاکلیٹ کھانے کا کوئی نقصان نہیں بلکہ یہ ہماری جسمانی و دماغی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

    چاکلیٹ امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ کرتی ہے۔ یہ وزن میں کمی اور انسانی جسم کی قوت مدافعت پیدا کرنے والے عناصر کو مضبوط کرتی ہے جبکہ ناشتے میں چاکلیٹ کا استعمال دماغی استعداد میں اضافہ کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں

    سیاہ چاکلیٹ کے فوائد

    باقاعدگی سے چاکلیٹ کھانا دماغی کارکردگی بڑھانے میں معاون

    :برا بھلا کہنا

    cursing

    جذبات کو دل میں دبائے رکھنا اور منہ سے کچھ نہ کہنا نہایت خطرناک عادت ہے خاص طور پر ایسی صورت میں جب آپ کے ساتھ کوئی بہت برا کر جائے اور آپ کا دل شدت سے اسے برا کہنے کو چاہے۔

    ماہرین کے مطابق اپنے جذبات کا اظہار نہ کرنا دل اور دماغ کو تناؤ میں مبتلا کردیتا ہے جس کا نتیجہ دل کے دورے یا دماغ کی شریان پھٹنے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے برعکس غصہ اور نفرت کا اظہار کر کے دل کی بھڑاس نکال لینا دماغ کو پرسکون کرتا ہے۔

    تو جب بھی صورتحال خراب ہو، برا بھلا کہہ کر اور برے الفاظ استعمال کر کے دل کی بھڑاس نکال لیں۔

  • گورنرسندھ کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    گورنرسندھ کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

    لاہور: سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ریٹائرڈ سعیدالزماں صدیقی کی بطور گورنرسندھ تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی کی گورنر سندھ کے عہدے پر تقرری کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہے اور درخواست میں وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سعیدالزماں صدیقی گورنر کی اہلیت پر پورا نہیں اترتے،وہ طبی بنیادوں پر اس عہدے کے قابل نہیں ہیں اس لیے عدالت گورنر سندھ کی تقرری کالعدم قرار دے۔

    واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ سعید الزماں صدیقی نے گزشتہ روز گورنر سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھاان کی عمر 80 برس ہے اوروہ جسمانی طور پر فٹ نہیں اس لیے فرائض کےانجام نہیں دےسکتے۔

    مزید پڑھیں:سعید الزماں صدیقی نے گورنرسندھ کا حلف اٹھا لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے گورنر سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھایاتھا۔ان سے حلف سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ نے لیاتھا۔

  • چہل قدمی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند

    چہل قدمی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند

    چہل قدمی ایک نہایت مفید عادت ہے۔ ماہرین کے مطابق اس کے بے شمار فوائد ہیں جو وقت کے ساتھ ساتھ حاصل ہوتے ہیں۔

    چہل قدمی ان افراد کے لیے خاص طور پر بے حد مفید ہے جو اپنے دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں جیسے دفاتر میں کام کرنے والے افراد۔ ایک تحقیق کے مطابق اگر ہلکی پھلکی چہل قدمی کو عادت بنالیا جائے تو دن اور رات کو اوسط بلڈ شوگر کی بڑھتی ہوئی سطح کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    اسی طرح ماہرین کا کہنا ہے کہ جن افراد میں ذیابیطس کا مرض پیدا ہو رہا ہے وہ صرف 20 منٹ چہل قدمی کر کے دل کے دورے سے بچ سکتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی آپ کی دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ چہل قدمی سے دماغی فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ہر بار مختلف مقام، کھلی اور پرسکون فضا کا انتخاب کریں۔

    چہل قدمی سے دماغی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، آیئے آپ بھی جانیں۔

    تخلیقی صلاحیت میں اضافہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ اکیلے چہل قدمی کر رہے ہوتے ہیں تو آپ کا دماغ روزمرہ کی معمولی اشیا کے بجائے تخلیقی سوچ کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ اس دوران آپ کو اپنے کام کے لیے مختلف آئیڈیاز بھی حاصل ہوسکتے ہیں۔

    چہل قدمی اگر کسی کے ساتھ کی جائے تب بھی آپ مختلف موضوعات پر گفتگو کرتے ہیں جس کے دوران دماغ نئے پہلوؤں کو سوچنے کی طرف متوجہ ہوتا ہے اور اس کی تخلیقی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

    لت سے چھٹکارہ

    اگر آپ کسی بھی قسم کی لت جیسے شراب، سگریٹ یا کھانے کی لت سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ روزانہ چہل قدمی کو اپنا معمول بنا لیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی یا ورزش سے آپ دماغ کے پیدا کردہ ان کیمیائی عناصر میں کمی لاسکتے ہیں جو آپ کو کسی چیز کی طرف بار بار راغب کرتے ہیں۔

    دماغی امراض سے حفاظت

    عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغی خلیات بوسیدہ ہوجاتے ہیں اور مرنے لگتے ہیں جس کے باعث مختلف بیماریاں جیسے الزائمر اور ڈیمنیشا وغیرہ پیدا ہوتی ہیں۔ آپ اس خطرے سے صرف چہل قدمی سے بھی نجات پاسکتے ہیں۔

    یادداشت میں اضافہ

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چہل قدمی کے لیے ہر بار نئی جگہ اور کھلی فضا کا انتخاب کرنا آپ کی یادداشت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ نئی جگہ پر مختلف اور نئی چیزوں کو دیکھنا، ان پر غور کرنا اور ان میں آنے والی تبدیلیوں کو محسوس کرنے سے آپ کی دماغی استعداد اور یادداشت میں اضافہ ہوگا۔

    منفی جذبات سے تحفظ

    چہل قدمی کرنے سے دماغ آپ کے جسم کے لیے مفید کیمیائی عناصر پیدا کرنے لگتا ہے اور جسم سے منفی عناصر کی مقدار کم ہوتی جاتی ہے۔ نتیجتاً آپ منفی جذبات جیسے غصہ، حسد اور ذہنی دباؤ سے بچے رہتے ہیں یا ان میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

  • زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    زہریلی اسموگ سے کیسے بچا جائے؟

    لاہور: پنجاب بھر میں گرد آلود دھند جسے سموگ کا نام دیا گیا، شہریوں کو جکڑنے لگی۔ صوبے بھر میں گلے اور آنکھوں کی بیماریاں پھوٹ پڑیں۔ موسم کی خوفناک تبدیلی سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہو رہے ہیں۔

    پنجاب پر تنی سموگ کی چادر نے اثر دکھانا شروع کردیا۔ زہریلے دھویں سے صوبے میں بیماریاں پھوٹ پڑیں۔ اسپتال مریضوں سے بھرگئے۔ گرد و غبار اور دھند کے آمیزے نے شہریوں کے گلے جکڑ لیے۔ سموگ کی وجہ سے آنکھوں میں جلن اور الرجی کی شکایات بھی عام ہوگئیں۔

    شدید دھند کے باعث ٹریفک حادثات کی شرح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ موٹر وے حکام کے مطابق موٹر وے ایم ٹو لاہور سے سیال موڑ تک، ایم تھری پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد تک اور موٹر وے ایم فور کو فیصل آباد سے گوجرہ تک ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب میں اسموگ کی حالیہ لہر دسمبر تک جاری رہے گی، تاہم اب اس کی شدت میں کمی آگئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اسموگ کا مکمل طور پر ختم ہونا بارشوں پر منحصر ہے، جس کا آئندہ چند ہفتوں تک کوئی امکان نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں دھند کی شدت زیادہ رہنے کا امکان ہے۔

    دھند کے اس موسم میں آپ کو بے حد محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور احتیاطی تدابیر اپنانے کے ساتھ ساتھ صحت کا بھی خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: دھند کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں

    سب سے پہلے تو یہ جاننا ضروری ہے کہ سموگ کے باعث آپ کون کون سی بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔


    :سموگ کے باعث ہونے والی بیماریاں

    دمہ

    آنکھوں میں جلن

    الرجی

    سانس کی بیماریاں

    پھیپھٹروں کا ناکارہ ہو جانا

    کھانسی

    نزلہ و زکام

    انفیکشن


    :سموگ کے نقصانات سے کیسے بچا جائے

    ان طریقوں پر عمل کر کے آپ کسی حد تک خود کو اور اپنے پیاروں کو سموگ کے مضر اثرات سے بچاسکتے ہیں۔

    غیر ضروری طور پر باہر جانے اور کھلی فضا میں پھرنے سے گریز کریں۔

    گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔

    کانٹیکٹ لینسز نکال دیں اور عینک استعمال کریں۔

    آنکھوں میں عرق گلاب کا استعمال کریں۔

    دن میں کئی بار آنکھوں اور کانوں میں پانی ڈالیں اور باہر نکلتے وقت چشمہ استعمال کریں۔

    سگریٹ نوشی نہ کریں یا کم کر دیں۔

    پانی اور گرم چائے کا زیادہ استعمال کریں۔

    باہر سے گھر لوٹنے پر ہر بار اپنے ہاتھ، چہرہ اور جسم کے دیگر کھلے حصوں کو دھو لیں۔

    کھڑکیوں، دروازوں کو اچھی طرح بند رکھیں تاکہ دھواں گھروں میں داخل نہ ہو۔


     

  • جھوٹ بولنے سےانسان بے حس ہوجاتا ہے، تحقیق

    جھوٹ بولنے سےانسان بے حس ہوجاتا ہے، تحقیق

    لندن: لندن میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ جھوٹ بولنے والا شخص بے حس ہوجاتا ہے اور آخر میں وہ دوسروں کے جذبات اور احساسات کی کوئی پروا نہیں کرتا۔

    لندن کی ایک یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق دماغی ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جھوٹ بولنے سے دماغ بے حس ہوجاتا ہے جس کا نتیجہ آخر میں یہ ہوتا ہے کہ ایسے لوگوں کو دوسروں کے جذبات اور احساسات کی کوئی پروا نہیں رہتی اور وہ بڑی آسانی سے ہر معاملے میں لوگوں کو دھوکا دینے لگتے ہیں۔

    جھوٹ بولنے شخص کو عام طور پر برا سمجھا جاتا ہے مہذب معاشروں میں ایسے شخص کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی جو سچ کے بجائے جھوٹ بولنے کا سہارا لیتے ہیں اور اپنی بات منوانے کے لیے غلط بیانی کرتے ہیں۔

    لندن میں ہونے والی تازہ تحقیق میں 80 افراد شامل تھے جن سے مختلف حالات کی مناسبت سے جھوٹ اور سچ بولنے کا کہا گیا، اس دوران ماہرین نے دماغ کے ایک مخصوص حصے ایمگڈالا میں ہونے والی سرگرمیوں پر خاص نظر رکھی، یہ ہمارے دماغ کا وہ حصہ ہے جو دوسروں کے جذبات کو سمجھنے اور جذباتی ردعمل میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔

    تحقیق کے دوران انکشاف ہوا کہ جن لوگوں نے ذاتی فائدے کی خاطر جھوٹ بولا اُن میں ایمگڈالا کی سرگرمی بتدریج کمزور ہوتی چلی گئی حتیٰ کہ بار بار یہی عمل دہرانے سے وہ شخص بڑے بڑے جھوٹ بہت آسانی سے بولنے لگا۔

    اس تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا کہ جھوٹ بولنے کا عمل جہاں دماغ کو کمزور کرتا ہے وہیں اس کی عادت کو اس قدر مضبوط کردیتا ہے کہ انسان دھوکا دہی اور بدیانتی جیسے منفی رجحانات تک پہنچ کر انہیں پروان چڑھانے لگتا ہے۔

  • فضائی و صوتی آلودگی کے باعث ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ

    فضائی و صوتی آلودگی کے باعث ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ

    پیرس: ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل عرصے تک فضائی طور پر آلودہ شہروں میں رہنے والے افراد میں بلند فشار خون میں مبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک

    اس تحقیق کے لیے طبی و سائنسی ماہرین نے یورپ میں رہائش پذیر 41 ہزار افراد کا تجزیہ کیا۔ تحقیق کے بعد انہوں نے نتائج پیش کیے کہ شہروں میں مختلف اقسام کی آلودگی وہاں کے رہائشیوں میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ اس میں صوتی یعنی شور کی آلودگی کا بھی ایک بہت بڑا ہاتھ ہے جو بلند فشار خون کا باعث بنتی ہے اور اس کی وجہ سے قبل از موت واقع ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: کیا آپ خاموشی کے فوائد جانتے ہیں؟

    تحقیق کے لیے 5 یورپی شہروں ناروے، سوئیڈن، ڈنمارک، جرمنی اور اسپین کے رہائشیوں کا 5 سے 9 برس تک جائزہ لیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس شہر کی ہفتہ وار بنیاد پر ہوا کے معیار کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    ماہرین نے دیکھا کہ وہ علاقے جن میں ہوا کا معیار خراب ہوگیا اور اس میں آلودہ عناصر بڑھ گئے اس علاقے کے رہائشیوں میں ہائی بلڈ پریشر کی ابتدائی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: آلودگی سے سڑکوں اور پلوں کی تعمیر ممکن

    ماہرین نے واضح کیا کہ شور کی آلودگی اور فضائی آلودگی نے مجموعی طور پر خون کے بہاؤ پر خطرناک اثرات مرتب کیے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی بار فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر خطرناک اثرات کے بارے میں آگاہ کیا جاچکا ہے۔

    اس سے قبل ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ فضائی آلودگی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔ ریسرچ کے مطابق ایک دماغی اسکین میں فضا میں موجود آلودہ ذرات دماغ کے ٹشوز میں پائے گئے تھے۔

    ایک اور تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی ان لوگوں پر خاص طور پر منفی اثرات ڈالتی ہے جو کھلی فضا میں کام کرتے ہیں جیسے مزدور اور کسان وغیرہ۔ ماہرین کے مطابق یہ کھلی فضا میں کام کرنے والے افراد کی استعداد کو متاثر کرتی ہے جس کے نتیجے میں ان کی کارکردگی میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

  • موٹاپے میں مبتلا کرنے والی 7 انوکھی وجوہات

    موٹاپے میں مبتلا کرنے والی 7 انوکھی وجوہات

    ہماری دنیا کی ایک تہائی آبادی موٹاپے کا شکار ہے اور ان میں سے تقریباً ہر شخص اپنے موٹاپے سے چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا ہے۔

    ایک عام تصور یہ ہے کہ موٹاپے سے بچنے کے لیے ورزشیں کی جائیں اور کم کھایا جائے۔ بہت زیادہ کھانا اور جسم کو کم حرکت دینا موٹاپے کا سبب بنتا ہے لیکن ان کے علاوہ بھی کئی ایسی وجوہات ہیں جو موٹاپے کا باعث بن سکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: موٹاپے کے منفی اثرات

    ان میں سے کچھ وجوہات ایسی ہیں جن کا بظاہر صحت سے کوئی تعلق نہیں۔ آئیے جانتے ہیں وہ عادات کون سی ہیں۔

    :خاندان کے ساتھ کھانے سے گریز

    1

    ماہرین کے مطابق اگر گھر کے تمام افراد ایک ساتھ مل کر کھانا کھائیں تو اس بات کا امکان کم ہوتا ہے کہ وہ موٹاپے میں مبتلا ہوں۔

    گھر کے تمام افراد کے ساتھ کھانا کھانا آپ کو غیر صحت مند اشیا کھانے سے روکتا ہے کیونکہ ایسی صورت میں آپ کو اپنے بزرگوں کی جانب سے ٹوکا جائے گا۔ اس کی جگہ وہ آپ کو صحت مند اشیا، پھل اور سبزیاں کھانے پر زور دیں گے۔

    مزید پڑھیں: گندا اور بکھرا ہوا کچن موٹاپے کا ذمہ دار

    ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جب آپ خاندان کے ساتھ کھانا کھاتے ہیں تو دراصل یہ سب کے مل بیٹھنے کا ایک موقع ہوتا ہے۔ اس دوران آپ روز مرہ کے چھوٹے چھوٹے واقعات پر گفتگو کرتے ہیں اور آپ کا موڈ خوشگوار ہوجاتا ہے۔

    اس دوران ہم ذہنی تناؤ سے محفوظ رہتے ہیں جس میں ہمارا دماغ جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے۔

    :کھانے کے دوران دھیمی موسیقی

    music

    کھانے کے دوران اگر پس منظر میں دھیمی موسیقی چل رہی ہو تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ زیادہ کھائیں۔ دھیمی موسیقی آپ کو اداس کر سکتی ہے اور ماہرین کے مطابق اداسی اور ذہنی تناؤ میں ہم زیادہ کھاتے ہیں۔

    :رات کی شفٹ میں کام کرنا

    night-shift

    اگر آپ اپنے دفتر میں رات کی شفٹ میں کام کرتے ہیں تو جان جایئے کہ یہ آپ کے موٹاپے اور خرابی صحت کی ایک اہم وجہ ہے۔ اس کی وجہ ہمارے جسم کا قدرتی نظام ہے جو دن میں کام کرنا، کھانا، اور رات میں آرام کرنا چاہتا ہے۔

    رات میں کام کرنے کی صورت میں ہم اس نظام کو الٹا کردیتے ہیں اور دن میں سونے لگتے ہیں جس سے یہ نظام بگڑ جاتا ہے نتیجتاً موٹاپے، امراض قلب، ہائی بلڈ پریشر سمیت بہت سی بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

    :نیند کی کمی

    sleep

    نیند کی کمی بھی ہماری صحت پر مضر اثرات مرتب کرتی ہے اور ہمارے جسم کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتی ہے۔ نیند کے دوران ہمارے جسم میں موجود خلیوں کے ٹوٹنے اور بننے کا عمل بھی کسی حد تک آرام دہ حالت میں آجاتا ہے یوں یہ دوبارہ کام کرنے کے لیے خود کو چارج کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    لیکن اگر ہم اپنی نیند پوری نہیں کریں گے تو یہ عمل درست طریقے سے انجام نہیں پا سکے گا نتیجتاً صحت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    :ماحولیاتی آلودگی

    pollution

    ماہرین کا ماننا ہے کہ ہمارے ماحول کی دن بدن اضافہ ہوتی آلودگی ہماری صحت پر بھی مضر اثرات مرتب کر رہی ہے اور موٹاپا ان میں سے ایک ہے۔ ہماری فضا میں شامل مضر صحت اجزا ہوا اور غذا کے ساتھ ہمارے جسم کے اندر چلے جاتے ہیں جو ہمیں نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔

    :زیادہ ٹی وی دیکھنا

    tv

    ماہرین کے مطابق اگر ہم روزانہ 2 گھنٹے سے زائد وقت ٹی وی کے سامنے گزاریں تو ہم موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ دن میں زیادہ وقت، خاص طور پر رات کے وقت ٹی وی دیکھنا صحت اور آنکھوں پر خطرناک اثرات مرتب کرتا ہے۔

    :ذہنی تناؤ

    stress

    ذہنی تناؤ، پریشانی، بے چینی اور ڈپریشن کا شکار افراد بھی موٹاپے میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ جب ہمارا دماغ کسی الجھن کا شکار ہوتا ہے تو وہ ہمارے جسم کو زیادہ کھانے پر مجبور کرتا ہے جس کے بعد زیادہ بھوک لگنی شروع ہوجاتی ہے۔

    اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ مسئلے مسائل کو منطقی انداز سے سلجھایا جائے تاکہ ذہنی دباؤ اور تناؤ نہ پیدا ہوسکے۔