Tag: صحت

  • بھارت میں نقص نمو کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ،رپورٹ

    بھارت میں نقص نمو کے شکار بچوں کی تعداد سب سے زیادہ،رپورٹ

    نئی دہلی: بین الاقوامی ادارے واٹر ایڈ کی رپورٹ کے مطابق بیت الخلا کی کمی،گندا پانی،اور خوراک کی کمی کی وجہ سے بھارت نقص نمو کے شکار بچوں کے حوالے سے دنیا میں پہلےنمبر پر ہے.

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی امدادی ادارے ’واٹر ایڈ‘ کی ایک تازہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ نائجیریا، پاکستان،چین اور افریقی ملک کانگو کے مقابلے میں نقص نمو یا چھوٹے قد والے بچوں کی بھارت میں تعداد سب سے زیادہ ہے.

    INDIA POST 1

    اس کے باوجود کے گزشتہ چند برسوں میں بھارت میں اقتصادی ترقی ہوئی ہے،واٹرایڈ نامی ترقیاتی تنظیم کے مطابق 5 سال سے کم عمر کے چار کروڑ اسی لاکھ بچے بھارت میں اس بیماری کا شکار ہیں.

    INDIA POST 2

    ٹوائلٹس کی کمی،گندا پانی اور بہتر خوراک نہ ہونے کے باعث اس بیماری میں بچوں کی نشوونما متاثر ہوتی ہے،جس کی وجہ سے نہ صرف ان کا قد چھوٹا رہ جاتا ہے بلکہ ان کا دماغی صلاحیتں بھی متاثر ہوتی ہیں.

    INDIA POST 4

    واٹرایڈ کے اعدادو شمار کے مطابق بھارت میں ہر سال ایک لاکھ چالیس ہزار بچے اس بیماری سے ہلاک ہو جاتے ہیں، جبکہ بھارت میں 76 ملین بچوں کو صاف پانی میسر نہیں ہے جبکہ 774 ملین افراد آلودہ ماحول میں رہ رہے ہیں.

    INDIA POST 5

    اقوم متحدہ کے بچوں کے لیے ادارے یونیسف کے مطابق بھارت میں 594 ملین افراد کو بیت الخلاء کی سہولت دستیاب نہیں ہے.

    واضح رہے کہ بھارت کے بعد، نائجیریا میں 1 کروڑ تیس لاکھ اور اس کے بعد پاکستان میں ایسے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جن کا قد ان کی عمر کے لحاظ سے چھوٹا ہے.

  • سمندر پر وقت گزارنے سے ذہنی تناؤ کم ہونے میں مدد ملتی ہے،تحقیق

    سمندر پر وقت گزارنے سے ذہنی تناؤ کم ہونے میں مدد ملتی ہے،تحقیق

    مشی گن : ماہرین صحت کے مطابق سمندر کنارے رہنے والے افراد پرہجوم اورعمارتوں میں بسنے والے لوگوں کے مقابلے میں زیادہ پرسکون اور ڈپریشن سے دور ہوتے ہیں.

    تفصیلات کےمطابق ماہرین کے مطابق ڈپریشن میں مبتلا افراد کو سمندر میں لے جانا مفید ثابت ہوسکتا ہے،اور اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ سمندر پر کچھ وقت گزارنے بلکہ اسے دیکھنے سے بھی ذہنی سکون ملتا ہے.

    مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں ہیلتھ جیوگرافی کے ماہرین نے مطالعے میں سرسبز مقامات کو بھی شامل کیا ہے لیکن اس کے ذہنی صحت پر کوئی خاص اثرات مرتب نہیں ہوئے ہیں.

    ماہرین نے نیوزی لینڈ کے علاقے ویلنگٹن میں رہنے والے مختلف افراد کا جائزہ لیا اور ان سے ذہنی تناؤ کے بارے میں معلوم کیا،ان میں سے جو لوگ قریب سے سمندر کو دیکھتے تھے ان میں بقیہ کے مقابلے میں کم ڈپریشن نوٹ کیا گیا تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس میں عمر،معاشی حیثیت اور جنس جیسے اہم عوامل کو بھی شامل کرنا ہوگا.

    ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا افراد کو سمندر میں لے جانا مفید ثابت ہوسکتا ہے اور اگر کسی شہر میں سمندر ہے تو وہاں آبادی کے لیے کم خرچ مکانات تعمیر کیے جانے چاہئیں،اس سے عوام کی بڑی تعداد کی ذہنی صحت بہتر ہوسکتی ہے.

  • زیادہ کولڈ ڈرنکس کااستعمال کینسر کے مرض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے

    زیادہ کولڈ ڈرنکس کااستعمال کینسر کے مرض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے

    اسٹاک ہوم :سوئیڈن میں ہونے والی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ سافٹ ڈرنکس اور فروٹ جوسز کا زیادہ استعمال کینسر جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئیڈن کےکیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سوڈے اور جوسز کے استعمال کے نتیجے میں مثانے اور پتے کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ موٹاپا اور بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ بنتی ہے.

    تحقیق کے مطابق جو لوگ روزانہ 2 جوس یا کوڈ ڈرنکس استعمال کرتے ہیں ان میں اس کینسر کا خطرہ ان مشروبات سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے،کولڈ ڈرنکس کے شوقین افراد میں جگر کے کینسر کا امکان 79 فیصد تک بڑھ جاتا ہے.

    محققین نے ان مشروبات اور کینسر کے درمیان تعلق کو تلاش کرنے کے لیے 70 ہزار بالغ افراد کی غذائی عادات کا تیرہ سال تک جائزہ لیا،تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ روزانہ دو یا اس سے زائد کولڈ ڈرنکس یا میٹھے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں،ان میں کینسر جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے.

    محققین کے مطابق سوڈا کا استعمال اس سے پہلے بھی کینسر کا باعث ثابت ہوچکا ہے تاہم موجودہ تحقیق صرف تجزیے کی حد تک تھی اس لیے ابھی ہم ان مشروبات کو براہ راست اس کا ذمہ دار قرار نہیں دے سکتے.

    واضح رہے کہ یہ تحقیق طبی جریدے جنرل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹوٹ میں شائع ہوئی ہے.

  • پاستا کا زیادہ استعمال موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے

    پاستا کا زیادہ استعمال موٹاپے سے محفوظ رکھتا ہے

    ممبئی : اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ پاستا کھانے کی عادت موٹاپے سے محفوظ رکھتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں آئی آر سی سی ایس نیورومیڈ انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق پاستا کے زیادہ استعمال وزن کو معمول پر رکھنے کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس میں اکثر صحت مند اجزاءشامل کیے جاتے ہیں.

    تئیس ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاستا کھانے سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے،تحقیق کے مطابق یہ غذا توند نکلنے کی روک تھام کے حوالے سے خاص طور پر موثر ثابت ہوسکتی ہے.

    محققین نے بتایا کہ اکثر خیال کیا جاتا ہے کہ پاستا جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے تاہم یہ درست نہیں بلکل اس سے الٹ ہوتا ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ 23ہزار افراد پر کی جانے والی تحقیق سے حاصل کیے جانے والے ڈیٹا کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ پاستا سے لطف اندوز ہونے والے افراد کا جسمانی وزن صحت مند اور کمر پھیلنے کا امکان کم ہوتا ہے.

    واضح رہے کہ اس تحقیق کا آغاز 2005 میں ہوا تھا جس کا مقصد شریانوں کے امراض،کینسر اور دیگر بیماریوں کے جنیاتی عناصر کی شناخت کرنا تھا.

  • سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    سائیکل چلانا شوگر کے مرض کو روکنے میں مددگار

    ڈنمارک: سائیکل چلانے سے ناصرف پورے بدن کے پٹھے حرکت کرتے ہیں بلکہ اس کی باقاعدہ عادت امراضِ قلب اور موٹاپے کو روکتی ہے تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اگر آپ ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچنا چاہتے ہیں تو سائیکل چلانے کی عادت کو معمول بنالیں.

    تفصیلات کےمطابق یونیورسٹی آف سدرن ڈنمارک کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بہت حد تک محفوظ رہا جاسکتا ہے.

    ماہرین نے تحقیق کے لیے 50 سے 65 سال کے پچیس ہزار کے قریب خواتین و مرد سے شوقیہ یا عادتاً سائیکل چلانے کے بارے میں پوچھا گیا اور ان میں ٹائپ ٹو ذیابیطس کو نوٹ کیا گیا.

    ماہرین نے تحقیق کے بعد انکشاف کیا کہ اعدادوشمار کے تحت سائیکل چلانے سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بیس فیصد تک کم ہوجاتا ہے.

    ماہرین کا کہنا ہےکہ سائیکل چلانے اور ذیابیطس کو روکنے کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے اور جتنی زیادہ آپ سائیکل چلائیں گے یہ موذی مرض آپ سے اتنا ہی دور ہوجائے گا.

    واضح رہے کہ تحقیق کے بعدماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خواہ آپ کی عمر40 سال ہو یا پھر 60، سائیکل چلانے سے آپ کو بہت سارے فوائد حاصل ہوسکتے ہیں.

  • عالمی یوم آبادی: کم عمری کی شادیاں پائیدار ترقی کے لیے خطرہ

    عالمی یوم آبادی: کم عمری کی شادیاں پائیدار ترقی کے لیے خطرہ

    آج دنیا بھر میں یوم آبادی منایا جارہا ہے۔ اس دن کو منانے کا آغاز 1989 سے اقوام متحدہ کی جانب سے کیا گیا جس کا مقصد دنیا میں بڑھتی ہوئی آبادی اور اس سے متعلق مسائل کے حوالے سے شعور پیدا کرنا تھا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر کی آبادی اس وقت 7.4 بلین ہے جبکہ 2100 تک یہ 11.2 بلین ہوجائے گی۔ آبادی کے لحاظ سے چین اور بھارت دنیا کے دو بڑے ممالک ہیں۔ ان دونوں ممالک کی آبادی ایک، ایک ارب سے زائد ہے اور یہ دنیا کی کل آبادی کا 37 فیصد حصہ ہے۔

    pd-3

    بڑھتی ہوئی آبادی کے ساتھ ماحولیاتی تبدیلیاں، خوراک، انفرا اسٹرکچر اور دیگر مسائل ہنگامی طور پر حل طلب ہیں۔

    رواں برس یہ دن ’کم عمر لڑکیوں کا خیال رکھنے‘ کے عنوان کے تحت منایا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق کم عمری کی شادی دنیا میں آبادی میں اضافے کی ایک بڑی وجہ ہے۔

    pd-4

    رواں برس کی تھیم خواتین کے حوالے سے 2 مقاصد پر مشتمل ہے، ایک کم عمری کی شادی۔ دوسرا خواتین کی آبادی میں اضافہ اور ان کی صحت و تعلیم سے متعلق خطرناک مسائل جو دنیا کی ترقی پر اثر انداز ہوں گے۔

    بچوں کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ذیلی شاخ یونیسف کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں 15 ملین شادیاں ایسی ہوتی ہیں جن میں دلہن کی عمر 18 سال سے کم ہوتی ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں ہر 3 میں سے 1 لڑکی کی جبراً کم عمری میں شادی کر جاتی ہے۔

    کم عمری کی شادی کا سب سے بڑا نقصان یہ ہے کہ لڑکیاں چاہے جسمانی اور ذہنی طور پر تیار نہ ہوں تب بھی وہ حاملہ ہوجاتی ہیں۔ کم عمری کے باعث بعض اوقات طبی پیچیدگیاں بھی پیش آتی ہیں جن سے ان لڑکیوں اور نوزائیدہ بچوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہوجاتے ہیں۔

    یو این ایف پی اے کی جانب سے جاری کیا جانے والا چارٹ

     

    چونکہ کم عمری کی شادی زیادہ تر ترقی پذیر، جنگ زدہ علاقوں اور ممالک، اور گاؤں دیہاتوں میں انجام پاتی ہیں اور یہاں طبی سہولیات کا ویسے ہی فقدان ہوتا ہے لہٰذا ماں اور بچے دونوں کو طبی مسائل کا سامنا ہوتا جو آگے چل کر کئی پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔

    اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ یو این ایف پی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر باباتندے کے مطابق خواتین کی کم عمری کی شادی سے نمٹنے کا واحد حل یہ ہے کہ انہیں تعلیم دی جائے اور خود مختار کیا جائے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں 62 ملین لڑکیاں ایسی ہیں جو تعلیم کے بنیادی حق سے محروم ہیں۔ تعلیم سے محرومی کے باعث انہیں اپنی صحت، اور دیگر حقوق سے متعلق آگہی نہ ہونے کے برابر ہے۔

    ڈاکٹر باباتندے کے مطابق، ’حکومتوں کو چاہیئے کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم کا بنیادی حق انہیں دلائے تاکہ انہیں اپنے حقوق اور اپنے خطرات سے آگاہی ہو‘۔

    وہ کہتے ہیں، ’لڑکیوں کی خود مختاری آج کے دور میں اتنی ہی اہم ہے جتنا مردوں کا اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا اور کسی کے لیے بوجھ نہ بننا‘۔

     

    یونیسکو کے پروگرام ’ایجوکیشن فار آل‘ کی جانب سے جاری کیا جانے والا چارٹ

     

    دنیا کی کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کہتی ہیں، ’میں دنیا کی ان 66 ملین لڑکیوں میں سے ایک ہوں جنہیں تعلیم حاصل کرنے سے روکا گیا‘۔

    ملالہ یوسفزئی سوات کے پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتی ہیں اور تعلیم حاصل کرنے کی پاداش میں انہیں طالبان کے حملہ کا نشانہ بننا پڑا۔ اب وہ دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہی ہیں۔

    وہ کہتی ہیں، ’اگر ہم دنیا کی آدھی آبادی کو پسماندہ چھوڑ دیں گے تو ہم کبھی ترقی نہیں کر سکتے‘۔ وہ لڑکیوں کے لیے پیغام دیتی ہیں، ’بے شک تم ایک لڑکی ہو، اور دنیا سوچتی ہے کہ تم کوئی کام نہیں کر سکتیں، تب بھی تم امید کا دامن ہاتھ سے مت چھوڑو‘۔


     

  • ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    ہوائی جہاز کا شور انسانی اعضا کو نقصان پہنچانے کا سبب

    اسٹاک ہوم: سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق ہوائی جہاز کا شور ہائی بلڈ پریشر کے مرض میں مبتلا کرنے کے ساتھ انسانی اعضا کے متاثر ہونے کا سبب بھی بن سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئیڈن میں کی گئی تحقیق کے مطابق 2013 میں پوری دنیا میں طیاروں نے چھ کروڑ چالیس لاکھ اڑانیں بھریں اور لینڈنگ کیں اور اگلے دس سال میں اس میں مزید پچاس فیصد اضافہ ہوجائے گا اور اس سے طیاروں کا شور مزید بڑھے گا.

    ماہرین صحت کے مطابق مصروف ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے افراد خصوصاً رات کے وقت نیند میں خلل اور سانس لینے میں مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں.

    POST 1

    تحقیق میں ماہرین نے سوئیڈن میں ایئرپورٹ کے قریب رہنے والے دو ہزار افراد کا سروے کیا جس میں لوگوں نے ہائی بلڈ پریشر کی شکایت کی،تحقیق سے یہ انکشاف ہوا کہ جولوگ ایئرپورٹ کے شور کا سامنا کرتے ہیں وہ عام حالات کے مقابلے میں 3.5 فیصد زیادہ امراضِ قلب کا شکار ہوتے ہیں.

    POST 2

    سروے کے مطابق ایئرپورٹ کے قریب اور روزانہ شور سننے والے افراد میں بلڈ پریشر کی شرح عام لوگوں کے مقابلے میں چالیس فیصد زیادہ نوٹ کی گئی.

    POST 3

    اس کے علاوہ انہی لوگوں میں خون کی رگوں کی سختی اور موٹائی بھی زیادہ دیکھی گئی جو امراضِ قلب اور فالج کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے.

    POST 4

    واضح رہے کہ حال ہی میں کی گئی تحقیق کے بعد ماہرین کا کہنا ہےکہ طیاروں کا شور ہائی بلڈ پریشر اور جسمانی اعضا کو شدید نقصان بھی پہنچا سکتا ہے.

  • خواتین کے لیے پستے کے چھ حیرت انگیز فوائد

    خواتین کے لیے پستے کے چھ حیرت انگیز فوائد

    کراچی : پستہ صحت کے لیے مفید عناصر سے نہ صرف بھرپور ہوتا ہے بلکہ یہ متعدد بیماریوں سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے،اس کے بے شمار فائدے ہیں جن میں بعض کا تعلق جلد اور بالوں کی خوبصورتی سے ہے،اس میں بڑی مقدار میں ریشہ، لحمیات، وٹامن سی، تانبہ، فولاد اور کیلشیئم پایا جاتا ہے، بس یہ سمجھ لیجیے کہ یہ قدرتی حسن افروز مرکب ہے.

    تفصیلات کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہےکہ خواتین کو اپنی روز مرہ کی غذا میں پستے کو شامل کرنا چاہیے تاکہ وہ ان فوائد کو حاصل کر سکیں جو ان کی خوبصورتی نمایاں کرنے کے سلسلے میں شاندار طور پر اثر انداز ہوتے ہیں.

    آئیے پستے کے چھ حیرت انگیز فوائد جانیے جو آپ کو اسے روزانہ کھانے پر مجبور کر دیں گے.

    1- پستہ انتہائی مفید چربیلے تیزابوں (فیٹی ایسڈ) سے بھرپور ہوتا ہے جو مستقل طور پر صحت مند، نرم و ملائم اور دمکتی جلد کو برقرار رکھتا ہے.

    2- اس میں ایسے روغن پائے جاتے ہیں جو جلد کو نم کرتے ہیں اور اس سے جلد کو زبردست قسم کی ملائمت حاصل ہوتی ہے،روزانہ کی بنیاد پر پستہ کھانے سے جلد کی ساخت نرم اور پرکشش ہوجاتی ہے.

    3- پستہ اینٹی آکسیڈنٹس پر بھی مشتمل ہوتا ہے جو جلد پر ڈھلتی عمر کی علامات ظاہر ہونے کو روکتا ہے،لہذا روزانہ پستہ کھانے سے آپ اپنی عمر سے کم نظر آئیں گی اور یقینا ہر خاتون یہ ہی خواہش رکھتی ہے.

    4- اسی طرح روزانہ باقاعدگی کے ساتھ ایک مٹھی پستے کھانے سے سورج کی شعاؤں کے نقصان دہ اثرات سے جلد کو تحفظ حاصل ہوتا ہے، اس کے علاوہ پستہ دھوپ کی جلن کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ جلد کے سرطان سے بھی حفاظت کرتا ہے.

    5- پسے ہوئے پستے کے چار سے پانچ چمچے لے کر اس میں دو چمچے ناریل کا تیل ملا کر کریم تیار کی جاسکتی ہے،اس کریم کو براہ راست کھوپڑی پر لگا کربیس منٹ کے لیے چھوڑ دیں،اس کے بعد بالوں کو اچھی طرح سے پانی سے دھو لیجیے،اس کریم کے لگانے سے بالوں کو خصوصی لچک اور تازگی حاصل ہوگی.

    6- پستہ میں بھرپور طور پر بائیوٹن پایا جاتا ہے، لہذا روزانہ درمیانی مقدار میں پستے کھانا بالوں کے گرنے کو روکنے میں مدد دیتا ہے، پستہ بال گرنے سے متعلق مسائل کا جادوئی اور فعال حل پیش کرتا ہے.

  • زخموں سے بہتے خون کو فوری روکنے کی سرنج تیار

    زخموں سے بہتے خون کو فوری روکنے کی سرنج تیار

    حادثات میں زخمی ہونے والے اکثر افراد اسپتال پہنچنے سے قبل ہی زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے جاں بحق ہوجاتے ہیں تاہم اب امریکی ماہرین نے تحقیق کے بعد ایسی سرنج تیار کی ہے جس کے ذریعے بہتے ہوئے خون کو فوری طور پر روکا جاسکتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس سرنج  میں موجود ایکس اسٹیٹ اسپنچ موجود ہے جو گہرے زخم سے بہنے والے خون کو صرف 20 سیکنڈ کے اندر روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سرنج کو خون والے حصے پر لگا نے سے اسپنچ خون سے ملتے ہی پھول کر اپنے اصل حجم سے 20 فیصد بڑے ہوکر خون کو روکنے میں کردار ادا کرتا ہے۔

    m

    زخم والے حصے پر لگانے سے سرنج میں موجود اسپنچ جسم کے اندر چلے جاتے ہیں، ذرات کو مریض کے جسم سے واپس باہر نکالنے کے لیے  ان پر خاص نشان موجود ہیں جن کی ایکسرے میں آسانی سے نشاندہی ہوجاتی  ہے۔

    امریکی ماہرین نے گاڑیوں کے پنکچر کو ٹھیک کرنے کے لیے استعمال ہونے والے طریقے سے متاثر ہوکر یہ سرنج بنائی ہے، جس کے ذریعے خون بہنے کے عمل کو فوری طور روکا جاسکتا ہے مگر اس کا زخم صحیح ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔

    ابتدائی مرحلے میں اس سرنج کو خاص طور پر جنگ میں حصہ لینے والے فوجیوں کے لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ گولی لگنے کی صورت میں بہتے ہوئے خون کو فوری طور پر روک کر جان بچائی جاسکے  تاہم اب یہ عام افراد کے استعمال کے لیے مارکیٹ میں ’’ایکس اسٹیٹ تھرٹی‘‘ کے نام سے دستیاب ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ادارے ایف ڈی اے نے بھی اس کے کارآمد ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

  • US AID سندھ حکومت کے درمیان صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے منصوبے کا معاہدہ

    US AID سندھ حکومت کے درمیان صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے منصوبے کا معاہدہ

    کراچی: امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(USAID)کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی اور حکومت ِسندھ کے محکمہ صحت اور بہبود آبادی کے سیکریٹریزسعید احمد منگنیجو اورمحمد سلیم رضانے USAIDکے ماں اور بچے کی صحت کے منصوبے کے نفاذ کیلئےمفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے۔

    معاہدے کے تحت USAIDاور سندھ حکومت صوبے کے 15اضلاع میں80فیصد خاندانوں کوماں اور بچے کی صحت اور خاندانی منصوبہ بندی کی معیاری سہولیات فراہم کریںگے۔

    معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کراچی میں متعین امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ کا کہنا تھا کہ گذشتہ 50سال سے USAID پاکستانی عوام کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کیلیے کوشاں ہے۔USAID کے ماں اور بچے کی صحت کے منصوبے کابنیادی مقصد زچگی اور پیدائش کے دوران اموات کو روکنا ہے۔

    USAID کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی نے پاکستان اور امریکا کے درمیان جاری تعاون پر روشنی ڈالی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی اور پاکستانی حکومت ملک بھر میں صحت کی سہولیات کے معیار میں بہتری کیلیے کوشش کر رہی ہیں۔وزیر صحت سندھ جام مہتاب ڈاہرنے صوبے میں صحت کی سہولیات میں بہتری کیلیے USAID کی کاوشوں کو سراہا۔

    امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی(USAID) کے پاکستان میں جاری دیگر منصوبوں کے بارے میں مزید جاننے کیلیے وزٹ کریں:www.usaid.gov/pakistan