Tag: صدارتی انتخابات

  • 2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اگلی مدت کے لیے بھی صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے اگلے برس صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، وہ پہلے ہی آئینی اصلاحات کے باعث 2012 سے مسلسل روسی صدر ہیں۔

    پیوٹن کے عہدِ صدارت کی مدت اگلے برس مکمل ہو رہی ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں یہ ان کا لگاتار تیسرا اور مجموعی طور چھٹا دورِ صدارت ہوگا۔

    پیوٹن 2000 سے 2008 تک روس کے صدر رہے، پھر 2008 میں صدارتی مدت پوری ہونے کے بعد اگلے 4 سال کے لیے ملک کے وزیر اعظم بن گئے۔ پیوٹن 2012 تک وزیر اعظم رہے اور پھر مدت پوری ہونے پر دوبارہ صدر بن گئے۔

    روس میں مارچ 2024 میں صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے

    2012 میں صدر بنتے ہی پیوٹن نے آئین تبدیل کر کے صدر کے عہدے کی مدت کو 12 سال کر دیا جو 6,6 سال کے دو حصوں پر مشتمل تھا، یہ مدتِ صدارت بھی اب 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔

    اگلے برس مارچ میں روسی صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے، اگر صدر پیوٹن پھر سے صدر بن جاتے ہیں تو وہ کم سے کم 2030 اور زیادہ سے زیادہ 2036 تک صدر رہ سکتے ہیں۔

  • پاکستان نے آذربائیجان کے علاقے میں صدارتی انتخابات قابل مذمت قرار دے دیے

    پاکستان نے آذربائیجان کے علاقے میں صدارتی انتخابات قابل مذمت قرار دے دیے

    اسلام آباد: پاکستان نے آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ میں صدارتی انتخابات قابل مذمت قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آذربائیجان کی سرزمین میں نام نہاد صدارتی انتخابات پر ترجمان دفتر خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کاراباخ کو جمہوریہ آذربائیجان کا خود مختار علاقہ سمجھتا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا غیر قانونی حکومت کی نام نہاد انتخابات کرانے کی کوشش قابل مذمت ہے، ایسی کوشش عالمی قوانین کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے کہ آذربائیجان کے علیحدگی پسند آرمینیائی آبادی والے علاقے نگورنو کاراباخ نے ہفتے کے روز نام نہاد صدارتی انتخابات میں نئے صدر کا انتخاب کر لیا ہے، جس سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی میں اور اضافہ ہو گیا ہے۔

    آرائیک ہاروت یونیان نے یکم ستمبر کو صدارت کے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد باغی حکومت میں 45 سالہ سمویل شاہ رمان ین کو ایک کے مقابلے میں 22 ووٹوں کے ساتھ سلامتی کونسل کا سربراہ منتخب کیا گیا۔

    آذربائیجان نے ان انتخابات کو ایک اور انتہائی اشتعال انگیز قدم اور آذربائیجان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ باکو کے اتحادی ملک ترکی نے بھی کہا ہے کہ وہ اس غیر قانونی انتخابات کو تسلیم نہیں کرتا جو آذربائیجان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔

  • ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی

    ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے درخواست کی ہے کہ ان کے خلاف خفیہ دستاویزات برآمدگی کیس کی سماعت صدارتی الیکشن تک ملتوی کیے جائیں۔

    سابق صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت 11 دسمبر سے باقاعدہ شروع ہوگی، ٹرمپ اپنے خلاف فرد جرم میں لگائے گئے 37 الزامات کو مسترد کر چکے ہیں، دوسری طرف صدارتی الیکشن میں صدر بائیڈن کے خلاف ٹرمپ ریپبلکنز امیدوار بننے کے لیے کوشاں ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ پر 37 مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے، اور کچھ دیر کے لیے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی تھی، اب ان مقدمات کی سماعت دسمبر سے شروع ہونی ہے، لیکن ٹرمپ نے درخواست کی ہے کہ ان مقدمات کی سماعت انتخابات کے بعد کی جائے، کیو کہ وہ اس وقت انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلیوں میٹنگز میں مصروف ہیں۔

    دل چسپ امر یہ ہے کہ امریکا میں سابق صدر ٹرمپ کے خلاف جتنی مہم چلائی جا رہی ہے، اتنے ہی وہ مقبول ہوتے جا رہے ہیں، اسی لیے الیکشن کے حوالے عوامی رائے عامہ کے جائزے میں ٹرمپ بدستور سرفہرست ہیں، آٹھ سے دس ریاستوں میں ہونے والی پولنگ میں جو بائیڈن سابق صدر سے بہت پیچھے ہیں۔

  • ٹرمپ نے کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی

    ٹرمپ نے کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آخری صدارتی مباحثے کے دوران کرونا وبا سے پیدا بحران کی ذمہ داری قبول کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق آج ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کے درمیان الیکشن سے قبل آخری صدارتی مباحثہ ہوا، ٹرمپ نے کہا میں امریکا میں کرونا وائرس سے پیدا بحران کی ذمہ داری لیتا ہوں۔

    ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا میں کرونا وائرس آنا میری یا جو بائیڈن کی غلطی نہیں بلکہ چین کی ہے، یہ چین کی غلطی کے باعث دنیا میں پھیلا، تاہم جب میں نے کرونا سے بچاؤ کے لیے چین سے پروازیں بند کیں تو بائیڈن نے مخالفت کی۔

    امریکی صدر نے کہا میں جوبائیڈن کی طرح کرونا سے ڈر کر تہہ خانے میں نہیں رہ سکتا، ملک اور قوم کو بند کر کے نہیں رکھ سکتے، جوبائیڈن صرف شٹ ڈاؤن کی بات کرتے ہیں، ہمیں اسکول کھولنے ہوں گے، ہم کرونا کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھ رہے ہیں، اگر بیوروکریسی میں سے کسی ایک نے بھی کہا کہ ملک بند کریں تو جوبائیڈن کر دے گا۔

    اس پر جو بائیڈن نے لقمہ دیا کہ زندگی گزارنا نہیں امریکا میں لوگ کرونا وائرس کے ساتھ مرناسیکھ رہے ہیں۔

    بھارت کو گندا ملک کہنے والا دنیا کا پہلا صدر، سنسنی خیز بیان

    ٹرمپ نے جواب دیا کہ امریکا میں خدشات کے برعکس کرونا سے اموات بہت کم ہو گئی ہیں، چند ہفتوں میں ویکسین بھی آ جائے گی اور کرونا چلا جائے گا۔ تاہم جو بائیڈن نے کہا کرونا وائرس کے باعث آنے والا موسم سرما سیاہ ہوگا، ہم کرونا وائرس کو شٹ ڈاؤن کریں گے، ملک کو نہیں، اس بحران میں ٹرمپ کوئی ذمہ داری نہیں لے رہے۔

    جوبائیڈن نے کہا صدر ٹرمپ کے پاس وبا سے مقابلہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، کرونا ناکامی پر ٹرمپ کو صدارتی انتخاب کے لیے ہی نا اہل کرنا چاہیے، میں منتخب ہوکر کرونا پیدا بحران ختم کروں گا، ہم یقینی بنائیں گے کہ سب لوگ ہر وقت فیس ماسک پہنیں۔ ٹرمپ نے کہا تھا فکر نہ کریں ہم کرونا سے نمٹ لیں گے، اگر کوئی شخص ان اموات کا ذمہ دار ہے تو اسے صدر نہیں رہنا چاہیے۔

    دوسرے ملکوں سے پیسہ لینے کا الزام

    ٹرمپ نے جوبائیڈن کےالزام پر رد عمل میں کہا جوبائیڈن فیملی نے روس، چین اور یوکرین سے پیسہ لیا، مجھے روس سے کبھی کوئی پیسہ نہیں ملا۔ جوبائیڈن نے بھی کہا میں نے تمام عمر بیرونی قوتوں سے ایک پائی بھی نہیں لی۔

    ٹرمپ نے کہا روس کے معاملے پر مجھ سے زیادہ کوئی سخت نہیں، شمالی کوریا سے کوئی جنگ نہیں، کم جونگ ان سے اچھے تعلقات ہیں، دیگر ممالک کے سربراہان سے بہتر تعلقات رکھنا اچھی بات ہے۔ جوبائیڈن نے اس پر طنز کیا کہ ہاں یورپ پر حملے سے قبل ہٹلر کے بھی اچھے تعلقات تھے۔

    جوبائیڈن نے کہا روس، چین اور ایران امریکی انتخابات میں مداخلت کر رہے ہیں، میں منتخب ہوا تو انتخابات میں مداخلت کرنے والے بھاری قیمت چکائیں گے، شمالی کوریا کو کنٹرول کروں گا اور اس کے ساتھ ذاتی سفارت کاری کا خاتمہ کریں گے، شمالی کوریا پر پابندیاں بڑھا کر مذاکرات پر مجبور کریں گے۔

    تارکین وطن

    جوبائیڈن نے کہا اگر میں منتخب ہوا تو ایک کروڑ 11 لاکھ تارکین کو امریکی شہریت دیں گے، ٹرمپ نے اپنی کمپنی کا چین میں بینک اکاؤنٹ چھپا رکھا تھا، میں کاروباری شخص تھا، میرے بہت سے بینک اکاؤنٹس ہیں۔ ٹرمپ نے کہا سیاہ فام کمیونٹی کے لیے مجھ سے زیادہ کسی اور نے کچھ نہیں کیا۔ اس پر جوبائیڈن نے کہا پتا نہیں صدر ٹرمپ کہاں سے یہ اعداد و شمار لاتے ہیں۔ ٹرمپ یہ بھی سمجھتے ہیں ہوا سے بجلی بنانے سے کینسر پھیلتا ہے۔ ٹرمپ نے جواب دیا کہ ہاں مجھے معلوم ہے ہوا سے بجلی بنانے سے تمام پرندے مر جائیں گے۔

  • امریکی صدارتی انتخابات: دو کروڑ افراد ڈاک کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر چکے

    امریکی صدارتی انتخابات: دو کروڑ افراد ڈاک کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر چکے

    واشنگٹن: امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے اَرلی ووٹنگ کا عمل جاری ہے، اب تک دو کروڑ امریکیوں نے ڈاک کے ذریعے ووٹ کاسٹ کر دیا ہے، واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات 3 نومبر کو ہوں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست فلوریڈا صدارتی انتخابی مہم کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، گزشتہ روز صدر ٹرمپ اور جو بائیڈن نے فلوریڈا میں کئی اجتماعات سے خطاب کیا۔

    کہا جاتا ہے کہ فلوریڈا امریکا کی سب سے بڑی سوئنگ اسٹیٹ ہے، اس لیے یہاں انتخابی نتائج کی پیش گوئی ممکن نہیں، یہ دیکھا گیا ہے کہ گزشتہ 6 انتخابات میں فلوریڈا سے جیتنے والا امیدوار ہی امریکی صدر بنا۔

    ادھر ریاست اوہائیو اور پنسلوانیا میں بھی ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کی ووٹنگ کے سلسلے میں کرونا وبا کی وجہ سے یہ عدالتی فیصلہ سامنے آیا تھا کہ ووٹرز کو پولنگ بوتھ آنا ضروری نہیں، ڈاک کے ذریعے بھی ووٹ کاسٹ کیے جا سکتے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے سخت مخالف رہے ہیں، ان کا مؤقف رہا ہے کہ ڈاک ووٹنگ سے انتخابات میں فراڈ کے خدشات ہیں۔ جولائی میں انھوں نے ٹویٹر پر کہا تھا ’ڈاک کے ذریعے ووٹنگ ناقص اور دھاندلی زدہ ہوگی، جو ہمارے لیے انتہائی شرمندگی کا باعث بنے گی۔‘

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز بھی پیش کی تھی۔ خیال رہے کہ امریکی قوانین کے مطابق صدر ٹرمپ کی مدت رواں سال مکمل ہوگی۔

  • امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی

    امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی

    اوکلاہاما: امریکا میں آئندہ صدارتی انتخاب کے لیے کرونا وبا کے دوران پہلی بڑی ریلی نکالی گئی، ریلی سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطاب کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخابات کے لیے ریاست اوکلاہاما کے شہر ٹلسا میں بڑی انتخابی ریلی نکالی، ری پبلکن کی جانب سے اس ریلی کو رکوانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا تاہم عدالت نے ریلی ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے نسل پرستی کے خلاف پُر تشدد مظاہرے فوج بھیج کر ایک گھنٹے میں ختم کر دیے، مشتعل مظاہرین نے پولیس پر حملے کیے اور نجی و سرکاری املاک کو آگ لگائی، یہ مظاہرین نہیں بلکہ حملے اور لوٹ مار کرنے والے گروہ تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خطاب میں ڈیموکریٹس کے گورنرز اور میئرز پر بھی احتجاجی مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام لگایا۔

    کیا امریکی صدر سابق مشیر کی آنے والی کتاب سے خوف زدہ ہیں؟

    ماہرین صحت نے ٹرمپ کی ریلی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے خطرناک قدم قرار دیا، ان کا کہنا تھا جب ریلی کے شرکا گھروں کو لوٹیں گے تو کرونا وائروس کی وبا نئے سرے سے پھوٹ پڑے گی۔

    واضح رہے کہ ان دنوں امریکی صدر اور سابق مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے درمیان ان کی آنے والی کتاب کے سلسلے میں رسہ کشی جاری ہے، امریکی محکمہ انصاف اس کتاب کی اشاعت رکوانے کے لیے عدالت جا چکا ہے تاہم عدالت نے کتاب رکوانے سے انکار کر دیا ہے۔

    کتاب میں جان بولٹن نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے لیے چین سے مدد مانگی تھی، ان کو معلوم ہی نہیں کہ وائٹ ہاؤس کو کیسے چلانا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ٹرمپ نے دوبارہ صدارتی الیکشن میں یقینی کامیابی حاصل کرنے کے لیے چینی صدر شی جن پنگ سے مدد مانگی۔

  • ووٹنگ سے متعلق امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت کا بڑا فیصلہ

    ووٹنگ سے متعلق امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت کا بڑا فیصلہ

    ٹیکساس: ووٹنگ سے متعلق امریکی ریاست ٹیکساس کی عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹیکساس کے فیڈرل جج نے ڈیموکریٹ پارٹی کی اپیل پر فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ انتخابات میں تمام رجسٹرڈ ووٹرز بذریعہ ڈاک ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کرونا کی وبا کے خوف میں مبتلا ووٹرز کا پولنگ بوتھ آنا ضروری نہیں ہے۔

    دوسری طرف ٹیکساس کے اٹارنی جنرل نے عدالتی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کر دیا ہے، انھوں نے اپیل کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ بذریعہ ڈاک ووٹنگ سے فراڈ کے خدشات ہیں۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ری پبلکن پارٹی بھی ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے سخت خلاف ہیں۔ خیال رہے کہ ٹیکساس کے پرائمری انتخابات جولائی میں شیڈول ہیں۔

    امریکی ریاست اوریگان میں صدارتی پرائمری الیکشن 2020 کے نتائج آ گئے ہیں، جس کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے رکن اور سابق نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے برنی سینڈرز کو شکست دے دی ہے۔ جوزف بائیڈن نے 3 لاکھ 13 ہزار 750 ووٹ حاصل کیے جب کہ برنی سینڈرز کو صرف 81 ہزار 254 ووٹ ملے، بائیڈن نے حریف کو 70.7 فی صد کے مارجن سے شکست دی۔

    2020 کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی کے جو بائیڈن کو ریپبلکن کے ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا حریف قرار دیا جا رہا ہے۔

  • انڈونیشی صدارتی انتخابات موجودہ صدر کے نام، حریف نے دھاندلی کا الزام لگا دیا

    انڈونیشی صدارتی انتخابات موجودہ صدر کے نام، حریف نے دھاندلی کا الزام لگا دیا

    جکارتا: انڈونیشیا کے موجودہ صدر کو صدارتی انتخابات میں کامیاب قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوکو ویدودو گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیاب قرار پائے.

    آج الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے حتمی نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ صدر ویدودو نے 55.5 فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

    جوکو ویدودو کے حریف امیدوار پرابووا سوبیانتو کو 44.5 فیصد ووٹ ملے۔ البتہ سوبیانتو نے انتخابی نتائج کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے.

    سوبیانتو نے اپنے بیان میں‌ کہا ہے کہ وہ ان نتائج کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ویدودو حکومت دھاندلی کی مرتکب ہوئی.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ نتائج کو دستوری عدالت میں چیلنج کریں گے، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں. ان الزامات کو الیکشن کے عمل کی نگرانی کرنے والے اداروں نے رد کر دیا ہے.

    مزید پڑھیں: انڈونیشیا: انتخابی عملے کے تین سو اہل کاروں کی ہلاکت معما بن گئی

    الیکشن سپروائزری ایجنسی نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران پرابووا سوبیانتو نے منظم اور وسیع پیمانے پر دھاندلی کا جو الزام عائد کیا ہے، وہ سراسر بے بنیاد ہے، ایسے کوئی ثبوت موصول نہیں ہوا.

    خیال رہے کہ انڈونیشیا میں منعقد انتخابات میں یوں تو حالات کشیدہ نہیں ہوئے، البتہ سرکاری عملے کے لیے یہ خونیں ثابت ہوئے تھے.

    انتخابات میں خدمات انجام دینے والے تین سو کے قریب اہل کار اپنی زندگی کی باز ہار گئے.

  • امریکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے مائیکروسافٹ سرگرم

    امریکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے لیے مائیکروسافٹ سرگرم

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے بعد حکام نے آئندہ الیکشن کو محفوظ بنانے کے لیے نئے اقدامات شروع کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پچھلے صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کا انکشاف ہوا تھا، جبکہ آئندہ امريکی انتخابات کو محفوظ بنانے کے ليے مائیکروسافٹ مدد فراہم کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امريکی انتخابات ميں ووٹنگ کے عمل کو زيادہ محفوظ بنانے کے ليے عالمی شہرت يافتہ کمپنی مائیکروسافٹ ايک خصوصی سافٹ ويئر تيار کر رہی ہے۔

    مائیکروسافٹ کے سربراہ ستیا نادیلا کا کہنا ہے کہ امریکی انتخابات کو صاف وشفاف بنانے کے لیے خصوصی سافٹ ویئرتیار کیا جارہا ہے جس کا نام ’الیکشن گارڈ‘ ہے۔

    مذکورہ سافٹ ويئر امریکی ریاست اوريگون ميں قائم ’گالوئس‘ نامی کمپنی کے تعاون سے تيار کيا جا رہا ہے، سافٹ ویئر کو تجربات کے لیے رواں سال ہی فراہم کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں چار سو صفحات پر مشتمل ملر رپورٹ کو خصوصی نمائندے رابرٹ ملر نے 22 ماہ کی طویل تفتیش کے بعد جاری کی تھی جس میں روسی مداخلت کا انکشاف کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی یوکرین کے صدر منتخب

    کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی یوکرین کے صدر منتخب

    کیو: معروف کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی نے یوکرین کے صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر کو شکست دے دی، اب وہ ملک کے صدر کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرین کے صدارتی انتخابات میں مزاحیہ پروگرام پیش کرنے والے کامیڈین ویلودومیر زیلنسکی نے کامیابی حاصل کرلی۔

    صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلہ مکمل ہونے کے بعد کئی تھنک ٹینکس کی جانب سے ووٹوں کی گنتی کی گئی جس میں ویلودومیر زیلنسکی کو واضح برتری حاصل ہوئی۔

    ویلودومیر زیلنسکی نے کامیابی کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ میں آپ لوگوں کو مایوس نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک میں باقاعدہ طور پرصدر نہیں ہوں لیکن یوکرین کے شہری کے طور پر سویت یونین سے نکلنے والے تمام ممالک کو کہہ سکتا ہوں کہ ہماری طرف دیکھیے، سب کچھ ممکن ہے۔

    یوکرین کے انتخابی نتائج کے مطابق ریلنسکی نے مک کے تمام حصوں میں کامیابی حاصل کی اور صدر پوروشنکو کو شکست دی۔

    ویلودومیر زیلنسکی نے صدارتی انتخابات میں ملک کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشنکو کو چیلنج کیا تھا اور انہوں نے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ یکم اپریل کو صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں ویلودومیر زیلنسکی نے 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ دوسرے مرحلے میں انہوں نے اپنی پوزیشن بہتر بناتے ہوئے فتح اپنے نام کی۔

    صدارتی انتخابات میں 39 امیدواروں نے حصہ لیا لیکن کوئی بھی امیدوار 50 فیصد ووٹ حاصل نہیں کرسکا تھا اور دوسرے مرحلے میں حتمی نتائج کا انتظار تھا لیکن اب ویلودومیر زیلنسکی کی کامیابی کے بعد وہ صدر منتخب ہوگئے ہیں۔