Tag: صدراتی انتخابات

  • زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    ہرارے : زمبابوے کے صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعت کا احتجاج پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں ہونے والے حالیہ صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مظاہروں کا آغاز کردیا گیا ہے، دارالحکومت ہرارے میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے نتیجے میں 3اب تک افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بدھ کے روز الیکشن کے جزوی نتائج آنے کے بعد مظاہروں کا آغاز کیا گیا تھا جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور واٹر کینین کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا سیکیورٹی فورسز کی برائے راست فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 3 مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں

    اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ جزوی نتائج کے بعد حکمران جماعت زانو ایف پی کے سربراہ اور رابرٹ موگابے کے جانشین 75 سالہ ایمرسن منگاوا کو واضح اکثریت حاصل ہے جو دھاندلی کا نتیجہ ہے۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ ایمرسن منگاوا رابرٹ موگابے کے جانشین ہیں اس لیے وہ بھی موگابے کی طرح کام کریں گے اور ملک میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے۔

    خیال رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منگاوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات میں حکمران جماعت کے 75 سالہ ایمرسن منگاوا اور اپوزیشن جماعت کے 40 سالہ امیدوار نیلسن شمیزا کے سخت مقابلے کی توقع ہے، کیوں کہ اپوزیشن لیڈر نے نوجوانوں کو برسر روز گار لانے کا نعرہ لگایا تھا۔

    دوسری جانب ایمرسن منگاوا نے ملک کی ابتر اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کی نعرے پر انتخابی مہم چلائی تھی۔ زمبابوے کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتایج کا اعلان 4 اگست کو کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • واشنگٹن : برنی سینڈرزہیلری کلنٹن کی حمایت میں دستبردار

    واشنگٹن : برنی سینڈرزہیلری کلنٹن کی حمایت میں دستبردار

    واشنگٹن : امریکا میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کےخواہشمند برنی سینڈرزہلیری کلنٹن کے حق میں دستبرار ہوگئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کے شہر پورٹس ماؤتھ کے ہائی اسکول میں برنی سینڈرز نے ہیلری کلنٹن کے ہمراہ انتخابی مہم میں شرکت کی ان کاکہناتھاکہ ہلیری کلنٹن صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہوں گی.

    برنی سینڈرز نےشرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہیلری کلنٹن کو صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک نامزدگی کی دوڑ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں،ان کاکہناتھاکہ ہلیری کی کامیابی کےلیےان سے جو ہوسکا کریں گے.

    انہوں نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوگئے تو ہماری شہری آزادی،مساوی حقوق اور ملک کے مستقبل کا کیا ہوگا.

    یاد رہے کہ صدارتی نامزدگی کے لیے پرائمری انتخابات میں سابق امریکی وزیر خارجہ نے برنی سینڈرز سے زیادہ ڈیلی گیٹس کی حمایت حاصل کی تھی.

    واضح رہے کہ ہیلری کلنٹن کو رواں ماہ کے آخر میں ریاست فلاڈیلفیا میں پارٹی کنونشن میں باضابطہ صدارتی امیدوار نامزد کیا جائے گا.

  • ہیلری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری،امریکی سروے

    ہیلری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری،امریکی سروے

    واشنگٹن : امریکی صدارت کاخواب دیکھنے والے افراد سے متعلق نیا سروے  سامنے آگیا،ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہلیری کلنٹن ڈونلڈ ٹرمپ سے آگے نکل گئیں.

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں صدارت کے خواہشمند افراد سےمتعلق نئےسروےمیں ایک ہزار چار سو اکیس افرادسےرائے لی گئی۔ سروےکےمطابق ہلیری کلنٹن کی مقبولیت میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوگیاہے.

    دوسری جانب ری پبلکن صدارتی امیدوار ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ سےپیچھے رہ گئے ہیں،سروےمیں چھیالیس فیصدووٹرز نےہلیری کلنٹن کی حمایت کا اعلان کیا جبکہ پینتیس فیصد نےفیصلہ ڈونلڈ ٹرمپ کےحق میں سنایا.

    سروےمیں شامل انیس فیصد ووٹرز نےہلیری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ میں سےکسی کی بھی حمایت سےانکارکیا.

    یاد رہے گذشتہ ماہ سی این این سے بات کرتے ہوئے سابقہ سیکریٹری خارجہ اور امریکا میں جاری صدارتی الیکشن میں امیدوار ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھاکہ ٹرمپ کا جارحانہ کردار اور نفرت آمیز اندازِ گفتگو، امریکہ میں قائم جمہوریت اور جاری معاشی ترقی کے لیے خطرہ ہے.