Tag: صدرِ مملکت

  • صدرِ مملکت سے متعلق  ‘نازیبا  پوسٹ’ کرنے کے الزام میں گرفتار پولیس افسر ضمانت پر رہا

    صدرِ مملکت سے متعلق ‘نازیبا پوسٹ’ کرنے کے الزام میں گرفتار پولیس افسر ضمانت پر رہا

    کراچی : مقامی عدالت نے پیکا ایکٹ میں گرفتار ابراہیم حیدری کے اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر ابرار شاہ کو ضمانت پر رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت سےمتعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کے الزام میں گرفتار ابراہیم حیدری کے اسٹیشن انویسٹی گیشن افسر ابرار شاہ کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

    مقامی عدالت نے ایس آئی او ابرارشاہ کو ضمانت پر رہا کردیا تاہم تفتیشی افسر کی جانب سے کیس پر مزید کام کیا جا رہا ہے.

    ملزم ابرار شاہ پر صدر آصف زرداری سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا الفاظ لکھنے کا الزام ہے۔

    مزید پڑھیں : صدرِ مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر "نازیبا پوسٹ” کرنے والا پولیس افسر گرفتار، مقدمہ درج

    یاد رہے صدر مملکت آصف زرداری سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کرنے والے پولیس افسر کو گرفتار کرکے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    تفتیشی افسر ابرار شاہ نے فیس بک پر 2 اپریل کو پوسٹ کی تھی، جس میں صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ لکھے گئے تھے۔

    مقدمہ سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج ہوا، مدعی مقدمہ کے مطابق میں اپنے موبائل فون پر لوگوں کے کمنٹس پڑھ رہا تھا کہ رات 8 بجکر 40 منٹ پر ابرار شاہ نے انگریزی میں کمنٹ لکھا۔

    مقدمے میں کہا گیا تھا کہ ابرار شاہ نے اہم عہدے پر براجمان شخصیت کی طرف اشارہ کیا اور نازیبا تحریر درج کی جس سے مجھ سمیت دیگرشہریوں کی دل آزاری ہوئی۔

  • صدرِ مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر "نازیبا پوسٹ” کرنے والا پولیس افسر گرفتار،  مقدمہ درج

    صدرِ مملکت سے متعلق سوشل میڈیا پر "نازیبا پوسٹ” کرنے والا پولیس افسر گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی : صدر مملکت آصف زرداری سے متعلق سوشل میڈیا پر نازیبا پوسٹ کرنے والے پولیس افسر کو گرفتار کرکے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان آصف زرداری کے خلاف نازیبا پوسٹ کرنا پولیس افسر کو مہنگا پڑگیا، ایس آئی او ابراہیم حیدری کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے سکھن پولیس نے اسٹیشن انویسٹگیشن افسر ابرار شاہ کو گرفتارکرلیا۔

    تفتیشی افسر ابرار شاہ نے فیس بک پر 2 اپریل کو پوسٹ کی تھی، جس میں صدر پاکستان آصف علی زرداری کے خلاف نازیبا الفاظ لکھے گئے۔
    مقدمہ سکھن تھانے کے ڈیوٹی افسر یعقوب کی مدعیت میں درج ہوا، مدعی مقدمہ کے مطابق میں اپنے موبائل فون پر لوگوں کے کمنٹس پڑھ رہا تھا کہ رات 8 بجکر 40 منٹ پر ابرار شاہ نے انگریزی میں کمنٹ لکھا۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ ابرار شاہ نے اہم عہدے پر براجمان شخصیت کی طرف اشارہ کیا اور نازیبا تحریر درج کی جس سے مجھ سمیت دیگرشہریوں کی دل آزاری ہوئی۔

    مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ یہ فعل پیکا ایکٹ کی دفعہ 504 پی پی سی 21 کی حد کو پہنچتا ہے تاہم ابرار شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش تفتیشی افسر کو متنقل کی جارہی ہے۔

    پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں تفتیشی افسر کی گرفتاری کے معاملے پر سکھن پولیس نے بتایا کہ قانون کے تحت گرفتارابرار شاہ کو عدالت میں پیش کیا، تاہم مقامی عدالت نےایس آئی او کوضمانت پر رہاکردیا، جس کے بعد تفتیشی افسر کی جانب سے کیس پر مزید کام کیا جا رہا ہے۔

  • صدرِ مملکت  نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا حکم واپس لے لیا

    صدرِ مملکت نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا حکم واپس لے لیا

    اسلام آباد : صدر مملکت آصف زرداری نے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کی برطرفی کا حکم واپس لیتے ہوئے ریٹائرمنٹ کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت آصف زرداری نے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کی برطرفی کا حکم واپس لے لیا۔

    صدرمملکت نے جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کا حکم جاری کردیا ، وزارت قانون نے جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ جسٹس شوکت عزیز  کی برطرفی کانوٹیفکیشن منسوخ تصور ہوگا۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔

    نوٹیفکیشن کی منظوری سپریم کورٹ کے 22 مارچ کے فیصلے کی روشنی میں دی ، نوٹیفکیشن کا اطلاق جسٹس شوکت عزیز کی ریٹائرمنٹ کی عمر پوری ہونے کی تاریخ 30 جون 2021 سے ہوگا۔

    واضح رہے جسٹس شوکت عزیز کو ادارے کیخلاف الزام پر ملازمت سےبرطرف کیاگیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے جسٹس شوکت عزیز کی نظرثانی درخواست منظور کرکے برطرفی کالعدم قرار دی تھی۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے شوکت عزیز   کی برطرفی کو غیر قانونی قرار دیا جاتا ہے جب کہ 11 اکتوبر 2018 کو وزیراعظم کی سفارش پر صدر نے ان کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا اسے بھی کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو بحال نہیں کیا جاسکتا، انہیں ریٹائرڈ جج تصور کیا جائے، وہ بطور جج اسلام آباد ہائیکورٹ ریٹائرڈ اور تمام مراعات وپینشن کے حقدارہوں گے، انہیں پینشن سمیت تمام مراعات ملیں گی۔

  • صدرِ مملکت نے عدالتی اصلاحات کا بل نظرثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوادیا

    صدرِ مملکت نے عدالتی اصلاحات کا بل نظرثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوادیا

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے آرٹیکل 75 کےتحت پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کو واپس بھجوایا اور کہا بل قانونی طور پر مصنوعی اور ناکافی ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرعارف علوی نے عدالتی اصلاحات کا بل نظرثانی کیلئے واپس بھجوادیا، صدر نے آرٹیکل 75 کے تحت پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پارلیمنٹ کوواپس بھجوایا۔

    عارف علوی نے کہا کہ بادی النظرمیں یہ بل پارلیمنٹ کےاختیارسےباہرہے، بل قانونی طورپرمصنوعی،ناکافی ہونے پرعدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے، بل درستگی سے متعلق جانچ پڑتال کیلئے دوبارہ غور کرنےکیلئےواپس کرنامناسب ہے۔

    صدرمملکت کا کہنا تھا کہ آئین سپریم کورٹ کواپیلی،ایڈوائزری،ریویو،ابتدائی اختیارسماعت سےنوازتاہے، بل آرٹیکل 184/3،عدالت کے ابتدائی اختیارسماعت سےمتعلق ہے ، بل کا مقصد ابتدائی اختیارسماعت استعمال کرنےاور اپیل کرنے کا طریقہ فراہم کرنا ہے۔

    عارف علوی نے سوال کیا کیااس مقصدکو آئین کی دفعات میں ترمیم کے بغیر حاصل کیا جا سکتا ہے ؟ آئینی دفعات میں ایک عام قانون سازی کےذریعےترمیم نہیں کی جاسکتی ، آئین کوئی عام قانون نہیں بلکہ بنیادی اصولوں، اعلیٰ قانون اور دیگر قوانین سے بالاتر قانون کا مجسمہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 191 سپریم کورٹ کو عدالتی کارروائی،طریقہ کار ریگولیٹ کرنے کیلئے قوانین بنانےکااختیار دیتاہے، آئین کی ان دفعات کےتحت سپریم کورٹ رولز 1980 میں بنائے گئےجن کی توثیق خود آئین نے کی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ سپریم کورٹ رولزپر 1980 سے عمل درآمد کیا جارہا ہے، جانچ شدہ قواعدمیں چھیڑ چھاڑ ،عدالت کی اندرونی کارروائی،خودمختاری اور آزادی میں مداخلت کےمترادف ہوسکتی ہے، ریاست کے3ستونوں کےدائرہ اختیار، طاقت اور کردارکی وضاحت آئین نےہی کی ہے۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 67 کےتحت پارلیمان کو آئین کے تابع رہتے ہوئے اپنے طریقہ کار اور کاروبار کو منظم کرنے کیلئے قواعد بنانے کا اختیار حاصل ہے اور آرٹیکل 191 کےتحت آئین وقانون کے تابع رہتے ہوئے سپریم کورٹ کارروائی اور طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کے قواعد بنا سکتی ہے۔

    انھوں نے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 67 اور 191 ایک دوسرے سے ملتے جلتے ہیں اور قواعد بنانے میں دونوں کی خودمختاری کو تسلیم کرتے ہیں جبکہ آرٹیکل 67 اور 191 دونوں اداروں کو اختیارمیں مداخلت سے منع کرتے ہیں۔

    صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ کی آزادی کو مکمل تحفظ دینے کیلئےآرٹیکل 191 کودستور میں شامل کیا گیا ،آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ کے قانون سازی کے اختیار سے باہر رکھا گیا، پارلیمنٹ کاقانون سازی کا اختیار بھی آئین سے ہی اخذ شدہ ہے۔

    عارف علوی نے بتایا کہ آرٹیکل 70وفاقی قانون سازی کی فہرست میں شامل کسی بھی معاملے پر بل پیش کرنے اور منظوری سے متعلق ہے اور آرٹیکل 142 اے کے تحت پارلیمنٹ وفاقی قانون سازی کی فہرست میں کسی بھی معاملے پرقانون بنا سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ فورتھ شیڈول کےتحت پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ کےعلاوہ تمام عدالتوں کےدائرہ اختیارحوالے سےقانون سازی کااختیار ہے اور اسی کے تحت سپریم کورٹ کو خاص طور پر پارلیمان کے قانون سازی کے اختیار سے خارج کیا گیا ہے۔

    صدرمملکت کا کہنا تھا کہ بل بنیادی طور پر پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہے ،بل کے ان پہلوؤں پرمناسب غور کرنے کی ضرورت ہے۔

  • یوم آزادی :  صدرِ مملکت کا قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان

    یوم آزادی : صدرِ مملکت کا قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان

    اسلام آباد : صدرمملکت عارف علوی نے یوم آزادی کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کااعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نےقیدیوں کی سزاؤں میں کمی کااعلان کر دیا ، یوم آزادی کے موقع پر سزاؤں میں کمی آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت کی گئی۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    جیلوں میں مقیم قیدیوں کی سزاؤں میں پانچویں حصے کی کمی کی جائے گی۔

    جس کے تحت 65 سال یا زائد کے مرد قیدی جو 15 سال يا زیادہ قید کاٹ چکے ہیں، ان کے لیے بقیہ سزا میں مکمل چھوٹ ہوگی جبکہ 60سال یا زائد کی خواتین جو 10 سال یا زیادہ قید کاٹ چکی ہیں، ان کے لیے بقیہ سزا میں مکمل چھوٹ ہے۔

    قید کی سزا کا تین چوتھائی حصہ کاٹنے والے قیدیوں کی سزا اور 20 سال کی قید مکمل کرنے والوں قیدیوں کی سزا میں مکمل چھوٹ کا اعلان کردیا۔

    سزاؤں میں کمی کا اطلاق سزائے موت، جاسوسی، گینگ ریپ کے مجرمان ، بینک ڈکیتی، ریاست مخالف سرگرمیوں، زنا، اغوا اور ڈکیتی کے مجرمان پر نہیں ہوں گے۔

    خیال رہے پاکستان کا 75 واں یوم آزادی کل منایا جائے گا ، اس عہد کی تجدید کے ساتھ کہ ملک کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے تحریک پاکستان کے جذبے کے ساتھ کام کیا جائے گا۔

    سرکاری ریڈیو پاکستان کے مطابق دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں اکتیس اور صوبائی ہیڈ کوارٹرز میں اکیس توپوں کی سلامی سے ہوگا۔

  • عوام پاکستانی مصنوعات استعمال کریں، صدرِ مملکت کی قوم سے اپیل

    عوام پاکستانی مصنوعات استعمال کریں، صدرِ مملکت کی قوم سے اپیل

    کراچی: صدر مملکت عارف علوی نے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ درآمد شدہ اشیاء کے بجائے پاکستان میں تیار کی جانے والی مصنوعات استعمال کریں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچائیں اور پاکستان میں تیار کی جانے والی اشیاء کو ہی استعمال کریں‘۔

    صدر مملکت نے قوم سے میڈان پاکستان اشیاء خریدنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’چاہتا ہوں عوام درآمد شدہ اشیاء کے بجائے پاکستان میں ہی تیار ہونے والی مصنوعات استعمال کریں‘۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ’موجودہ بحران کی صورت حال میں ہمیں پرتعیش اشیاء اور درآمدی مصنوعات سے گریز کرنا چاہیے، اگر قوم اپنی ضروریات کو دیکھے تو معلوم ہوگا اُن کی روزمرہ زندگی میں‌ استعمال ہونے والی اشیاء درآمد شدہ ہیں، ہمیں‌ ان سے اجتناب کیا جاسکتا ہے‘۔

    مزید پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں تیار کی جانے والی مصنوعات اور اُن کی خریداری کا کام ہمیں مشترکہ طور پر کرنا ہوگا‘۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نے قوم سے یہ اپیل اُس وقت کی جب روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی جارہی ہے، دو روز قبل ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے تھے اور 8 روپے اضافے کے بعد ڈالر 142 تک پہنچ گیا تھا۔

    یاد رہے 23 نومبر کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 135 روپے پر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔

    خیال رہے نئی حکومت نے تین ماہ میں صرف 76کروڑچالیس لاکھ ڈالر کا قرض حاصل کیا اس کے علاوہ رواں مالی سال میں 9ا رب 69 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا قرضہ لیا جائے گا۔

  • عوام نے ثابت کردیا قوم کا مستقبل جمہوری عمل سے وابستہ ہے، صدر مملکت

    عوام نے ثابت کردیا قوم کا مستقبل جمہوری عمل سے وابستہ ہے، صدر مملکت

    اسلام آباد : صدرِ مملکت ممنون حسین نے انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے قوم کے جذبے کوسراہا اور الیکشن کمیشن اورقانون نافذکرنے والے اداروں کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے انتخابات کے کامیاب انعقاد پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے ثابت کردیا قوم کا مستقبل جمہوری عمل سے وابستہ ہے۔

    صدر ممنون حسین نے انتخابات میں قوم کے جذبے کو سراہا۔

    صدرِ مملکت نے الیکشن کمیشن اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ دہشت گردی کے باوجود عوام نے انتخابی عمل کو کامیاب بنایا۔


    مزید پڑھیں : الیکشن 2018: تحریک انصاف وفاق اور کے پی میں حکومت بنانے کی

    پوزیشن میں


    واضح رہے کہ 25 جولائی کو پاکستان کے دس کروڑ سے زائد افراد نے حق رائے دہی استعمال کیے اور غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں تحریک انصاف کو واضح برتری حاصل ہیں اور عمران خان وزیراعظم بننے کی پوزیشن میں ہیں۔

    قومی اسمبلی میں تحریک انصاف 115 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہیں جبکہ مسلم لیگ ن نے 64 اور پیپلزپارٹی نے 38 نشستیں حاصل کیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت آج خطاب کریں گے

    پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت آج خطاب کریں گے

    اسلام آباد: نئے پارلیمانی سال کا آغاز پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج ہو گا، صدرِ مملکت ممنون حسین دونوں ایوانوں کے نمائندوں سے خطاب کریں گے۔

    نئے پارلیمانی سال کا آغاز آج ہو رہا ہے، اس سلسلے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا، جس سے صدر مملکت ممنون حسین خطاب کریں گے۔

    اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہ، گورنرز، وزرائے اعلیٰ ، صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ تمام غیرملکی سفیروں کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

    مشترکہ اجلاس کے موقع پر پولیس کے ساتھ رینجرز اور ایف سی اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی دیں گے، صدر ممنون حسین کا مشترکہ اجلاس سے یہ دوسرا خطاب ہو گا۔

  • صدرمملکت کی پی آئی اے سے وی آئی پی طیارے کی فرمائش

    صدرمملکت کی پی آئی اے سے وی آئی پی طیارے کی فرمائش

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف کے بعد صدر مملکت کی بھی پی آئی اے سے انوکھی فرمائش شروع ہوگئی ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کے بعد صدر مملکت ممنون حسین نے بھی پی آئی اے سے وی آئی پی طیارہ مانگ لیا، قرضوں کے بوجھ تلےدبی اور طیاروں کی کمی کا شکار قومی ایئرلائن کے مسائل حکومت کی انوکھی فرمائشوں نے  مزید بڑھا دیئے۔

    صدر مملکت ممنون حسین نے بھی بیرون ملک دوروں کیلئے پی آئی اے سے وی آئی پی طیارہ مانگ لیا ہے۔

    زرائع کیمطابق صدر مملکت کی خواہش کے بعد ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے کو ہدایت کہ صدر مملکت کے طیارے کووی وی آئی پی طیارے کا درجہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم نواز شریف بھی بیرون ملک دوروں کیلئے بوئنگ777طیارہ استعمال کرتے ہیں، گذشتہ ہفتے وزیرِاعظم بوئنگ777طیارہ سعودی عرب کے دورے پر لے گئے تھے اور اب صدرِ پاکستان ممنون حسین نے چھ مئی سے شروع مالدیپ کے دورے کے لئے ایئر بس 320طیارہ مانگ لیا۔

    دورے کے دوران ایک طیارہ مزید ایمرجنسی کے لئے اسٹینڈ بائے رہے گا۔

  • صدرِ مملکت تقریب میں تلاوتِ قرآن کی ریکارڈنگ چلانے پر غصے میں آگئے

    صدرِ مملکت تقریب میں تلاوتِ قرآن کی ریکارڈنگ چلانے پر غصے میں آگئے

    کراچی : دھیمہ لہجہ  اور نرم طبیعت رکھنے والے صدر ممنون حسین کو غصہ آگیا اور غصہ بھی ایسا کہ کراچی میں آٹو شو کی انتظامیہ کے طوطے ہی اڑ گئے۔

    تقریب میں صدرِ مملکت خطاب نے تلاوت قرآن کی ریکارڈنگ چلانے پر خوب غصہ کیا، صدر مملکت نے قومی ترانے کا احترام نہ کرنے والوں کی بھی خوب کلاس لی۔

    صدر مملکت نے صاف صاف کہہ دیا کہ ترتیل قرآن کا کام ریکارڈنگ سے چلایا جائے اور قومی ترانے کا احترام نہ ہو ہرگز برداشت نہیں۔