Tag: صدرٹرمپ

  • ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    واشنگٹن : امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کےصدارتی امیدوارسینیٹربرنی سینڈرز نےصدرٹرمپ کوامریکہ کی تاریخ کاسب سےخطرناک صدر قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوارسینیٹربرنی سینڈرز نے اپنی انتخابی ریلی سےخطاب کرتے ہوئے کہا اس انتخابی مہم کے دواہم مقاصدہیں جس کاپہلامقصدامریکی تاریخ کےسب سے خطرناک صدرڈونلڈٹرمپ کوشکست دیناہے۔

    سینڈرزکاکہنا تھا کہ ان کی کامیابی کی صورت میں کرپٹ سیاسی نظام کا خاتمہ ہوگا اور وہ موجودہ دورکےمعاشی عدم توازن کو بھی شکست دیں گے۔

    مزید پڑھیں : برنی سینڈرز نے ٹرمپ کو مذہبی متعصب شخص قرار دے دیا

    یاد رہے امریکی صدارت کے لئے ڈیموکریٹس کے امیدوار برنی سینڈرز نے دوبارہ صدارتی امیدوار بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی باتیں بھول گئے، ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ گن کلچر سے سالانہ 40 ہزار اموات ہورہی ہیں، اس سے کیسے نمٹیں گے، اور یہ بھی نہیں بتایا کہ ان کے ٹیکس منصوبے سے صرف امیر ترین افراد کو فائدہ ہوگا؟

    ڈیموکریٹ امیدوار برنی سینڈرز نے ٹرمپ کو نسل پرست، جنسی تعصب زدہ، غیر ملکیوں سے نفرت کرنے والا اور مذہبی متعصب شخص قرار دیا تھا۔

    خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار صدارتی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور انھوں نے صدارتی انتخابات 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دیناشدت پسندانہ اور سوشلزم سوچ کو پروان چڑھانے اورامریکی خواب کی تباہی کے مترادف قرار دیا تھا۔

  • جنرل قاسم سلیمانی کا قتل، امریکی سینٹر کا صدرٹرمپ کے بیان پر شکوک کا اظہار

    جنرل قاسم سلیمانی کا قتل، امریکی سینٹر کا صدرٹرمپ کے بیان پر شکوک کا اظہار

    واشنگٹن : امریکی سینٹرکرس مرفی نے صدرٹرمپ کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل سے متعلق بیان پرشکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انٹلیجنس حکام کانگریس کو اس بات پرقائل کرنے میں ناکام رہے کہ سلیمانی کیخلاف کارروائی خطرہ ختم کرنے کے لئے ضروری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینٹرکرس مرفی نے صدرٹرمپ کے جنرل قاسم سلیمانی کے چارامریکی سفارتخانوں کونشانہ بنانے کے بیان پرشکوک کا اظہار کردیا۔

    کرس مرفی نے بیان میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے جنرل سلیمانی کو قتل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا اس کا تعلق امریکا کودی گئی دھمکیوں سے نہیں تھا۔ٹرمپ انتظامیہ سلیمانی کے قتل کا جوازدینے کی کوشش کررہی ہے۔

    امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ انٹلیجنس حکام کانگریس کواس بات پرقائل کرنے میں ناکام رہے کہ سلیمانی کیخلاف کارروائی خطرہ ختم کرنے کے لئے ضروری تھی، جنرل سلیمانی کے قتل نے خطے میں امریکا کوکمزورکیا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ سلیمانی ایران ہمارے چار سفارتخانوں کو نشانہ بنانا چاہتا تھا اور اس نے بغداد میں امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ انکشاف کرسکتاہوں اور مجھے یقین ہے کہ یہ ہمارے چار سفارتخانے ہی ہوتے، ہم بتائیں گے کہ یہ بغداد میں ہمارے سفارتخانے کو نشانہ بنانے جارہے تھے۔

  • جہاں سے آئی ہو ، واپس وہی چلی جاؤں ، ٹرمپ کا کانگریس خواتین کو مشورہ

    جہاں سے آئی ہو ، واپس وہی چلی جاؤں ، ٹرمپ کا کانگریس خواتین کو مشورہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک اور متنازع بیان سامنے آگیا ، امریکی صدر نے ڈیموکریٹک پارٹی کی غیرسفید فام خواتین کوواپس اپنے ملک جانے کا مشورہ دے دیا، جس پر ایوان نمائندگان نیسنی پلوسی نے ٹرمپ پر شدید تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا اور مخالفین کیخلاف سخت بیانات دینے والے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا اس بارکانگریس کی غیرسفید ارکان نشانہ بنیں اور کانگریس کی چارخواتین ارکان کو واپس اپنے آبائی ملک چلے جانے کا مشورہ دے دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا یہ خواتین مجھ پر اور امریکا پر کڑی تنقید کرتی ہیں، ڈیموکریٹک کی ان ارکان کو اپنے ممالک واپس جانا چاہئیے، جو لاقانونیت، کرپشن اور جرائم کا شکار ہیں، یہ خواتین اپنے ملکوں کوٹھیک کریں۔

    صدرٹرمپ کے بیان پراسپیکر نینسی پلوسی نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا صدرٹرمپ کا بیان نسل پرستانہ ہے۔صدرٹرمپ امریکا کوایک بارپھرسفیدفاموں کا ملک بنانا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کانگریس کی تین ارکان الیگزینڈرا اوکاسیو، راشدہ طلیب اور آیانا پریسلی امریکا میں پیدا ہوئیں تاہم ان کے آباواجداد کا تعلق مختلف ممالک سے ہے جبکہ ایک رکن کانگریس الحان عمربچپن میں والدین کے ساتھ امریکا آگئی تھیں۔

    یاد رہے اپریل میں صدرڈونلڈٹرمپ نے الہیان عمرکا نائن الیون سے متعلق پرانا بیان ٹوئٹ کیا تھا، جس میں ایک ویڈیو شئیر کی ہے، جس میں نائن الیو حملوں کی کلپس کے ساتھ ساتھ الہان عمر کے ایک حالیہ بیان کے چند حصے شامل کیے گئے تھے اور بیان میں کہا تھا ہم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    اس بیان پر الہیان عمرکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا الہیان نے نائن الیو واقعہ کوجھوٹا قراردینے کی کوشش کی ہے۔

    بعد ازاں ڈیموکریٹس اراکین نے امریکی ایونِ نمائندگان کا حصہ بننے والی دو مسلمان خواتین کے خلاف امریکی صدر کا بیان انتہائی خطرناک اور تشدد کو فروغ دینے کے مترادف قرار دیا تھا۔

    خیال رہے رواں سال جنوری میں امریکی کانگریس کی رکن منتخب ہونے والے پہلی مسلمان خاتون راشیدہ طلیب نے ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کو امریکا کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا تھا۔

  • صدرٹرمپ  کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی، مسلمان خاتون رکن الہان عمر

    صدرٹرمپ کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی، مسلمان خاتون رکن الہان عمر

    واشنگٹن : امریکی کانگریس کی مسلمان خاتون رکن الہان عمرکا کہنا ہے صدرٹرمپ کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی، ٹرمپ کے بیان کے بعد مجھے قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی مسلمان خاتون رکن الہان عمرکا کہنا ہے کہ صدرڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد انہیں قتل کی دھمکیاں مل رہی ہیں، صدرٹرمپ اوران کے حامیوں کی تنقید پرخاموش نہیں بیٹھوں گی۔

    انھوں نے کہا کوئی بھی شخص کتنا ہی کرپٹ، نااہل اور ناموافق ہو امریکہ سے میری محبت کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدرڈونلڈٹرمپ نے الہیان عمرکا نائن الیون سے متعلق پرانا بیان ٹوئٹ کیا تھا، صدر ٹرمپ نے ایک ویڈیو شئیر کی ہے،  جس میں نائن  الیو  حملوں کی کلپس کے ساتھ ساتھ الہان عمر کے ایک حالیہ بیان کے چند حصے شامل کیے گئے تھے اور بیان میں کہا تھا ہم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے۔

    اس بیان پر الہیان عمرکو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا الہیان نے نائن الیو واقعہ کوجھوٹا قراردینے کی کوشش کی ہے۔

    مزید پڑھیں : مسلمان کانگریس خواتین کیخلاف ٹرمپ کے بیان پر اراکین پارلیمنٹ کی مذمت

    دوسری جانب ڈیموکریٹک پارٹی نے بھی صدرٹرمپ کے بیان کومسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ الہیان کے بیان کوسیاق وسباق سے ہٹ کرپیش کیا گیا ہے، صدرٹرمپ اوران کے حامی اپنے بیانات سے مسلمانوں کیخلاف تشدد پراکسارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حامی نے کانگریس کی خاتون رکن الہان عمر کو ’مسلمان‘ ہونے کی بنیاد پر قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جسے بعدازاں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : مسلمان امریکی خاتون رکن کانگریس ایلان عمرکوقتل کی دھمکیاں دینےوالاگرفتار

    واضح رہے کہ نومبر 2018 میں ہونے والے امریکی وسط مدتی انتخابات میں الہان امریکی تاریخ میں پہلی بارکانگریس کی رکن منتخب ہونے والی دو مسلمان خواتین میں سے ایک ہیں۔

    الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کرسکے تھے۔

    صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں پیدا ہونے والی الہان 8 سال کی عمر میں خانہ جنگی کے بعد امریکا آئی تھیں، انھوں نے بین الاقوامی امور میں ڈگری  حاصل کی اور سیاست میں حصہ لینا شروع کردیا اور دو ہزار سولہ کے انتخابات میں وہ مینسوٹا اسمبلی کی رکن منتخب ہوئیں۔

  • نامزد جج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام، ٹرمپ کے  کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

    نامزد جج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام، ٹرمپ کے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا آغاز

    نیویارک: سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکا کے کئی شہروں میں صدرٹرمپ کیخلاف دوبارہ احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا ، نامزدجج پر جنسی ہراساں کرنے کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے کئی شہروں میں سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی کے فیصلے پر امریکی صدر کے خلاف عوام ایک بار پھر سڑکوں پرنکل آئی۔

    مظاہرین کی بڑی تعداد نے مین ہٹن کی گلیوں میں ٹرمپ کیخلاف احتجاجی مارچ کیا، اس موقع پر مظاہرین ٹرمپ مخالف بینرز اٹھارکھے تھے۔

    کچھ روز قبل بریٹ کیوانو پر کچھ روز قبل ایک خاتون پروفیسر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے الزام لگایا تھا، جس کے بعد ایف بی آئی نے نامزد جج بریٹ کیوانوف کیخلاف تحقیقات شروع کردی تھی۔

    ڈاکٹر کرسٹین بلیسی فورڈ کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں بریٹ کیوانوف نے 36 برس قبل سنہ 1980 میں ایک تقریب کے دوران شراب نوشی کی کثرت کے باعث مجھے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکی سپریم کورٹ کے جج کی تعیناتی ایف بی آئی نے روک دی

    فیڈرل انوسٹی گیشن بیورو کی جانب سے ریٹ کیوانوف کی تعیناتی سینیٹ کی جوڈیشل کمیٹی کی منظوری کے باوجود روک دی گئی تھی۔

    یاد رہے امریکی سینیٹ میں ٹرمپ کے نامزد متنازع جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کی منظوری کے حوالے سے 11 ریپبلیکن اراکین سینیٹ امریکی صدر کے فیصلے پر متفق نظر آئے جبکہ 10 دیموکریٹ اراکین سینیٹ نے جج کی تعیناتی کے خلاف حق رائے دہی استعمال کیا۔

  • صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف

    صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق مصنف بوب وڈورڈز کی نئی کتاب کے انکشافات نے ہلچل مچا دی، کتاب میں دعوی کیا گیا ہے کہ صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے جبکہ صدر ٹرمپ نے کتاب کو منفی قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بوب وڈورڈز کی نئی کتاب فئیر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق نئے انکشافات کے بعد ہلچل مچ گئی، کتاب کے مصنف کا کہنا ہے ٹرمپ کی صدارت نروس بریک ڈاؤن کا شکار ہے اور وہ صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات سے خوفزدہ تھے۔

    کتاب میں دعوی کیا گیا کہ اپریل 2017 میں جب شام میں کیمیائی حملے کی اطلاع ملی تو صدر ٹرمپ شامی صدربشار الاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے لیکن وزیردفاع جیمزمیٹس نے بات نہیں مانی اور کہا معاملہ خود نمٹا دیں گے جبکہ ٹرمپ اور ان کا اسٹاف لوگوں سے نامناسب سلوک کرتا ہے۔

    بوب وڈورڈز نے کتاب میں کہا چیف آف اسٹاف وائٹ ہاؤس جون ایف کیلی نے ٹرمپ کو احمق قرار دیا، کیلی کا کہنا تھا ٹرمپ کو کسی چیز پر قائل کرنا دیوار سے سر ٹکرانے کے متردادف ہے۔ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا زندگی کی بدترین ملازمت ہے۔

    مذکورہ کتاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی 20 ماہ کی صدارت کے دوران وائٹ ہاؤس میں ہونے والے معاملات پرروشنی ڈالی گئی ہے۔

    صدرٹرمپ نے کتاب کومنفی قراردیتے ہوئے کہا ایسی باتوں کا عادی ہوگیا ہوں۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں صحافی مائیکل وولف کی کتاب ’فائر اینڈ فیوری: ان سائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس‘ میں‌ بھی صدر ٹرمپ سے متعلق انکشافات کئے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ صدر بننے سے خوف زدہ تھے: امریکی صدر سے متعلق سنسنی خیز انکشافات

    نیویارک میگ نامی جریدے میں اس کتاب کا ایک حصہ شایع ہوا تھا، جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے ابتدائی دنوں‌ پر روشنی ڈالی گئی تھی، آرٹیکل کے مطابق ٹرمپ اپنی تقریبِ حلف برداری میں‌ شدید غصے میں تھے، کیوں‌ کہ معروف فلمی ہستیوں‌ نے تقریب میں‌ آنے سے انکار کر دیا تھا۔ وہ اپنی بیوی سے مسلسل لڑ رہے تھے۔

    مصنف کے مطابق ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس سے خوف آتا ہے، جس کی وجہ سے انھوں نے اپنا علیحدہ بیڈ روم تیار کروایا، وہ اس کے دروازے پر تالا لگوانے چاہتے تھے، مگر سیکریٹ سروس راہ میں رکاوٹ بن گئی، جس کا کہنا تھا کہ انھیں صدر کی حفاظت کے لیے کمرے تک رسائی درکار ہے۔

  • صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ، رپورٹرکو پریس کانفرنس سے نکال دیا

    صحافی کے سوال پرصدرٹرمپ آگ بگولہ، رپورٹرکو پریس کانفرنس سے نکال دیا

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ میڈیا کونشانہ بنانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران سوال پسند نہ آیا تو رپورٹرکو کمرے سے ہی نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قازقستان کے صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران امیگریشن پالیسی سے متعلق اپنے بیان میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کے تمام خطوں سے لوگ امریکا آئیں۔

    جس کے بعد صحافیوں نے سوالات کا انبار لگا دیے ، لیکن ایک رپورٹرکا چبھتا ہوا سوال امریکی صدرٹرمپ کو ناراض کرگیا۔

    سی این این کے رپورٹرجم اکوسٹا نے افریقی ملکوں سے متعلق سوال پوچھنا چاہا تو ٹرمپ آگ بگولہ ہوگئے اور رپورٹر کو آؤٹ کہہ کر پریس کانفرنس سے نکال دیا۔


    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا سے دشمنی میں بے قابو ہوگئے


    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے لے کر امریکا میں ٹرمپ کے ناپسندیدہ صحافتی اداروں اور ان کے صحافیوں کے خلاف بدتمیزیوں اور نامناسب رویوں کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے وہ تاحال جاری ہے۔

    صدرٹرمپ اس سے قبل بھی پالیسیوں پرتنقید کرنے پرمیڈیا کوآڑے ہاتھوں لیتے رہتے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس میں متنازعہ سوالات پوچھنے پر کئی صحافیوں سے بدتمیزی کی گئی ہے اور بعض اوقات ان صحافیوں کو پریس بریفنگ سے باہر بھی نکال دیا جاتا ہے جبکہصدرٹرمپ جعلی نیوزنیٹ ورک ایوارڈ کااعلان بھی کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےمیڈیا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمتعدد چینلز کوامریکی عوام کا دشمن قرار دے چکے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔