Tag: صدر بارک اوبامہ

  • نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

    نوشکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر امریکی حکام کے خلاف درج کر لی گئی ہے

    نوشکی: نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ملامنصور کے ساتھ رینٹ اے کار کی گاڑی چلانے والے محمد اعظم کی ہلاکت کی ایف آئی آر ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں تھانہ لیویز مل نوشکی میں امریکی حکام کے خلاف درج کرلی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نوشکی کے مقام پر امریکی ڈرون حملے کی ایف آئی آر درج کرادی گئی ہے، رپورٹ حادثہ میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور محمد اعظم کے بھائی محمد قاسم کی مدعیت میں درج کرائی گئی ہے،ایف آئی آرمیں 427،109، اور 302 کی دفعات لگائی گئی ہیں،جس کے ساتھ خصوصی 3،4،7 اور 7 اے ٹی اے کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

     

    Fir

    یاد رہے 21 مئی کو نوشکی کے مقام پر ایک گاڑی پر امریکہ نے ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں کار میں سوار دونوں افراد ہلاک ہوگئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں امریکہ کو نہایت مطلوب افغان طالبان کے امیر ملا اختر منصوراور گاڑی چلانے والا ڈرائیور محمد اعظم شامل تھے۔


    افغان انٹلی جنس نے طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی


    رپورٹ میں محمد قاسم نے موقف اپنایا کہ 21 مئی کو دن کے3 بجے اطلاع ملی کہ بھائی کی گاڑی دھماکے سے اُڑادی گئی ہے، گاڑی میں ولی محمد اور میرا بھائی سوار تھا، گاڑی پر ڈرون حملے کی ذمہ داری امریکی صدر نے خود قبول کی تھی اس لیے میں ایف آئی آر امریکی صدر بارک اوبامہ کا نام شامل کروانا چاہتا تھا، تاہم پولیس نے رپورٹ میں ’’امریکی حکام‘‘ کو نامزد کیا۔

    car

    امریکہ کے صدر بارک اوبامہ کا نوشکی ڈرون حملے میں ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کیا کہنا تھا،یہ جاننے کے لیے درج ذیل لنک پر کلک کیجیے۔


    امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی


    اس موقع پر مقتول ڈرائیور کے بھائی محمد قاسم نے انصاف کی دہائی دیتے ہوئے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں،میرا بھائی بے گناہ تھا،گاڑی چلا کر روزی روٹی چلاتا تھا اور اس کا کسی جہادی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں تھا، اُس کے چار چھوٹے چھوٹے بچے ہیں،اور وہ گھر کا واحد کفیل تھا،بھائی کے اہلِ خانہ کے لیےانصاف چاہتے ہیں۔

     

  • اگست 1945 میں جوہری بم گرانے کے بعد کسی امریکی صدر کا پہلا دورۂ ہیروشیما

    اگست 1945 میں جوہری بم گرانے کے بعد کسی امریکی صدر کا پہلا دورۂ ہیروشیما

    ہیروشیما: ہیروشیما اور ناگاساکی پر 1945 میں امریکہ کی جانب سے کی گئی نیوکلیر بمباری کے بعد بارک اوبامہ وہ پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں جنہوں نے جاپان کا سرکاری دورہ کیا۔

    کسی امریکی صدر کی جانب سے 71 سال بعد کیے جانے والے پہلے دورےکے موقع پر بارک اوبامہ کا کہنا تھا کہ 6 اگست 1945کا دن ہم کبھی نہیں بھولیں گے،اس دن آسمان سے موت اتری تھی،اور دنیا کا نقشہ بدل گیا تھا۔

    2

    بارک اوبامہ نے واضع کیا کہ یہ دورہ ایک عہد نامہ ہے کہ کس طرح قوموں کے درمیان درناک تقسیم کو ختم کیا جاسکتا ہے تاہم امریکی صدر نے اس واقعہ پرجاپانی حکومت یا عوام سے تعزیت نہیں کی۔

    1

    یاد رہے 6 اگست 1945 کو جنگ عظیم دوئم کے موقع پر امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر دنیا کا پہلا جوہری حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 140000 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ابھی جاپانی قوم پہلے حملے سے ہی سنبھل نہ پائے تھے تھے کہ دو دن بعد "ناگاساکی ” پر جوہری بم برسا دیے گئے،جس میں 74000افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    دونوں شہروں میں ہونے والے فضائی جوہری حملوں میں لاکھوں افراد زخمی اور سیکڑوں معذور ہوگئے تھے،جب کہ جوہری اثرات سے جڑی کئی بیماریاں نسل در نسل اب تک منتقل ہو رہی ہیںْ۔

    3

    اپنے دورۂ جاپان کے دوران امریکی صدر بارک اوبامہ ہیروشیما میوزیم گئے،اور درناک تاریخ کے شواہد دیکھے،وہ وزیر اعظم جاپان کے ہمراہ ’’امن کے یادگاری پارک‘‘ بھی گئے اور امن کی یادگاری ’’لازوال مشعل‘‘ کے سامنے احتراما کھڑے رہے، اور یادگار پر پھول رکھے۔

    5

    اس سے قبل بارک اوبامہ نے جاپان کے نیوی حکام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک موقع ہے ہم ان تمام لوگوں کو یاد کریں جو جنگ عظیم دوئم میں ہم سے جدا ہوگئے۔

    obama post

    انہوں نے مزید کہا کہ جنگیں ہمیشہ تباہی لاتی ہیں، ہمیں قیام امن کے لیے یکجا ہونا ہوگا اور دنیا کو ذمے داری لینا ہوگی کہ ہیروشیما جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے

    بارک اوبامہ نے امریکہ اور جاپان کے درمیان تعلقات نو کے تحت قائم ہونے اتحا د پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ میرا یہ دورہ ثابت کرتا ہے کہ دو اقوام جو کبھی ایک دوسرے کے سخت حریف تھے کس طرح محض حلیف ہی نہیں بلکہ بہترین دوست ملک بن چکے ہیں۔

    6

    امریکی صدر کے دورۂ ہیروشیما کے موقع پر جاپان کے عوام نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ بارک اوبامہ کو ہیروشیما کی آہ و بکا سننی چاہیئے جس میں درد ہے کرب ہے، 58 سالہ سیکو ساتو کا کہنا تھا کہ میں چاہتی ہوں کہ اوبامہ ہماری تکلیفوں کو سمجھیں۔

    یاد رہے اس سے قبل امریکہ کے 39 ویں صدر جمی کارٹر نے بھی جاپان کا دورہ کیا تھا، تاہم ان کا یہ دورہ ان کے دور صدارت 1977-1981 کے ضاتمی کیا گیا تھا، نوبل انعام یافتہ جمی کارٹر کو ان کی امن کے لیے کاوشوں پر بہ طور امن کے سفیر کے جاپان آنے کی اجازت ملی تھی۔

  • امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی

    امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصور کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی

    ہنوئی : ویت نام کے دورے پر آئے امریکی صدر نے "افغان طالبان "کے امیر ملا اختر منصورکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر بارک اوبامہ نے اپنے ایک بیان میں امیرِ طالبان ملا اختر منصورکی ڈرون حملوں میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اُس تنظیم کے سربراہ کو مارا ہے جو افغانستان میں صرف امریکی اور اس کی اتحادی فوجوں کو ہی نشانہ نہیں بنارہی ہے بلکہ افغانستان کے معصوم شہری بھی ان دہشت گردوں سے محفوظ نہیں۔


    افغان انٹلی جنس نے طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق کردی


    ویت نام کے دورے پر آئے ہوئے امریکی صدر بارک اوبامہ نے ملا اختر منصورکی ہلاکت کی وجوہات بیان کرتےہوئے بتایا کہ ملا منصور نے امن مزاکرات کو مسترد کرکے دہشت گرد کاروائیاں جاری رکھتے ہوئے افغانستان کے معصوم بچوں اور خواتین تک کی جانیں لیں۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے طالبان کی باقی ماندہ قیادت کو امن مزاکرات جاری رکھنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ مزاکرات ہی ہر تنازعے کے حل کا واحد اور حقیقی راستہ ہے۔

    یاد رہے ملا عمر کی ہلاکت کے بعد طالبان کے نئے امیر کے لیے ملا اختر منصورکا انتخاب ہوا تھا، امیر کے چناؤ کے لیے ان کو کافی جدوجہد کرنا پڑی تھی،جب کہ امیر کے چناؤ میں اختلاف رکھنے والے کچھ رہنماؤں کو اپنی جان سے ہاتھ بھی دھونا پڑا تھا۔


    طالبان نے ملا اختر منصور کو اپنا نیا امیر منتخب کر لیا


    امریکی صدر بارک اوبامہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیں گے،امریکہ پاکستان کے ساتھ معلومات کے باہمی تبادلےکے ساتھ پاکستانی سرزمین پر موجود دہشت گردوں کا پیچھا کرتے رہیں گے۔

    دوسری جانب لندن میں موجود وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے پاکستان کی سرزمین پر ڈرون حملوں کو ملکی سالمیت اور خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے،وزارتِ خارجہ نے پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ڈرون حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔

  • القاعدہ کی حراست میں قید امریکی کی صدر اوبامہ سے اپیل

    القاعدہ کی حراست میں قید امریکی کی صدر اوبامہ سے اپیل

    القاعدہ کی حراست میں دو سال سے قید و بند کی تکلیفیں برداشت کرنےوالے ایک امریکی نے اپنے صدر بارک اوبامہ سے درد مندانہ اپیل کی ہے کہ وہ اسکی رہائی کے لئے ذاتی طورپر کوشش کریں۔

    امریکی صدر کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں امریکی شہری وارن وین اسٹائین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی حکومت کی مدد کے لئے آیا تھا لیکن امریکی حکومت نے اسے بھلا دیا۔

    وارن وین اسٹائین کے مطابق اس کی عمر باہتر سال ہے اور وہ دل کا مریض ہے ، اسکی ایک بیوی , دو بیٹیاں اور انکےبچے بھی ہیں، وارن وین اسٹائین نے کہا کہ جناب صدر آپ کا بھی ایک خاندان ہے ، اور میں امید کرتا ہوں کہ امریکی صدر اس کی تنہائی اور اس کے مسائل کو سمجھ سکتے ہیں۔

    وارن وین اسٹائین نے کہا کہ اسے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ امریکہ حکومت نہ صرف اس سے کنارہ کش بھی ہوگئی ہے بلکہ ا س کے بارے میں سوچنا بھی چھوڑ دیا ہے، اب امریکی صدر سے ہی امید ہے کہ وہ اس کی رہائی کے لئے کچھ کریںگے اور اسے اس کے خاندان اور وطن واپس لائیں گے۔