Tag: صدر مسلم لیگ ن

  • شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان، قوم سے معیشت ٹھیک کرنے کا پھر سے وعدہ

    شہباز شریف کا مولانا کی حمایت کا اعلان، قوم سے معیشت ٹھیک کرنے کا پھر سے وعدہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے آزادی مارچ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملی تو 6 ماہ میں معیشت کو پیروں پر کھڑا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس ملک میں بیروزگاری اور بیماریوں کا خاتمہ کریں گے، 27 اکتوبر کے یوم سیاہ پر قوم پوری طرح یکسو ہے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ آزادی مارچ میں کشمیریوں کے لیے پوری جوش سے آواز اٹھائیں گے، 31 اکتوبر کو مسلم لیگ ن بھرپور انداز میں شرکت کرےگی، مولانا فضل الرحمان کا استقبال کریں گے، اپنے مطالبات بھرپور انداز سے رکھیں گے، جلسے میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں: دھرنا دینا مولانا فضل الرحمان کا بھی حق ہے، سراج الحق

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ نواز شریف کی ہدایات خط کی صورت مل چکی ہیں، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسے میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان  31 اکتوبر کو حکومت مخالف مارچ کے لیے اسلام آباد پہنچیں گے، پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی مولانا کے آزادی مارچ کی حمایت کی ہے۔

    اس سے قبل شہباز شریف نے آزادی مارچ میں شرکت سے معذرت کی تھی لیکن نواز شریف کا خط ملنے کے بعد انہوں نے مولانا کے آزادی مارچ میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔

  • نوازشریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، شہبازشریف

    نوازشریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، شہبازشریف

    لاہور : صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد قبل ازوقت ہے، ملک کو چیلنجز ہیں، مل کر آگے بڑھنا ہوگا، نوازشریف کی رہائی کسی ڈیل کانتیجہ نہیں، مسلم لیگ ن کے قائد ہیں اور رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے پارلیمانی رپورٹرز کی ایگزیکٹیو باڈی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کےخلاف تحریک عدم اعتمادقبل ازوقت ہے، ملک کو چیلنجز ہیں مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔

    صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتمادپارلیمانی اقدام ہےلیکن ابھی ملک کواستحکام چاہیے، پارلیمنٹ کسی کو بنا بھی سکتی ہے اور ہٹا بھی سکتی ہے، تحریک عدم اعتماد فی الوقت پری میچور بات ہے۔

    شہباز شریف نے کہا نوازشریف مسلم لیگ ن کے قائد ہیں اور رہیں گے، نوازشریف کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں، من پسند احتساب ہوا تو مزاحمت کریں گے، 2009 میں پنجاب میں گورنر راج کے نفاذ کا کیا جواز تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی خواہش ہےملک کیلئےمتحدہوکرچلیں، اپوزیشن میں تقسیم ہوئی تھی لیکن اپوزیشن بہرحال ایک ہے، اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے، قومی ایشوز پر سب ایک ہیں۔

    صدر مسلم لیگ ن نے کہا کوشش ہے خارجہ، داخلہ اور قومی سلامتی کے امور پر اتفاق رہے، پی اے سی کو خود ہیڈ کروں گا، جو روایات ہیں، برقرار رہنا چاہیے، اپوزیشن کے رابطے ہوتے ہیں مدد کیلئے زرداری سے رابطہ نہیں کیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں، پیپلزپارٹی سے مدد طلب کی گئی، خرید و فروخت کی منڈی صدارتی الیکشن میں لگائی گئی، پی ٹی آئی نے جہاز بھر بھر کے ارکان کو خریدا وہ بھی سامنے ہے۔

    انھوں نے مزید کہا اداروں کا آئین میں ایک کردار ہے، جنہیں حدود میں رہنا چاہیے، 18 ویں ترمیم کی رول بیک کی باتیں قبل ازوقت ہیں، 70 گاڑیاں نیلام کرنے والے واویلا کر رہے ہیں، ہم نے اپنے دور میں 500 گاڑیاں نیلام کیں۔

    ن لیگ صدر کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لےرہےہیں،حکومت نےمہنگائی بم گرادیا، بیورو کریسی خدمت کر رہی ہے، بھینٹ چڑھایا تو حکومت کو مشکل ہوگی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ میٹرو بس پراجیکٹ کا شوق سے احتساب کریں ،پشاور میٹرو کو بھی شامل کرلیں۔