Tag: صدر مملکت سے ملاقات

  • عام  انتخابات کی تاریخ  : الیکشن کمیشن کے وفد کی آج شام صدر مملکت سے ملاقات کا امکان

    عام انتخابات کی تاریخ : الیکشن کمیشن کے وفد کی آج شام صدر مملکت سے ملاقات کا امکان

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے آج شام صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کا امکان پے ، جس میں عام انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر صدر مملکت عارف علوی سے مشاورت کے معاملے ہر چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں سیکریٹری سمیت الیکشن کمیشن کے ممبران شریک ہوئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ میں ہونیوالی سماعت پر بریفنگ دی ، سیکریٹری الیکشن کمیشن، چیف الیکشن کمشنرکےساتھ مشاورت کریں گے اور اٹارنی جنرل، صدر مملکت سے ملاقات کا وقت لے کر الیکشن کمیشن کو آگاہ کریں گے۔

    ذرائع نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے آج شام صدر مملکت سے ملاقات کا امکان ہے ، سیکر ٹری الیکشن کمیشن وفد کی قیادت کریں گے ، ملاقات میں عام انتخابات کی تاریخ پر مشاورت کی جائے گی۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے انتخابات کی تاریخ دینےسےقبل صدرمملکت سےمشاورت نہ کرنے پراظہاربرہمی کیا اور وکیل الیکشن کمیشن کو حکم دیا صدرمملکت سے آج ہی رابطہ کریں اور کل تک سپریم کورٹ کو فیصلے سے آگاہ کیا جائے تاہم حتمی تاریخ کا اعلان سپریم کورٹ سے ہوگا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے انتخابات کی جو بھی تاریخ رکھی جائے اس پرسب کے دستخط ہوں اوراس تاریخ میں کسی قسم کی توسیع نہیں ہوگی، جو تاریخ دی جائےاس پرعملدرآمد کرنا ہوگا۔ صدراورالیکشن کمیشن کےاختیارات نہیں لے رہے۔

    چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ادارے ترقی کریں، پارلیمنٹ اپنا کام کرے اور صدراپنا کام کریں، ہرکسی کو اپنا کام خود کرنا ہوگا، ہم دوسروں کاکام نہیں کریں گے۔

  • سانحہ ساہیوال، ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ اسلام آباد روانہ، صدر مملکت سے ملاقات متوقع

    سانحہ ساہیوال، ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ اسلام آباد روانہ، صدر مملکت سے ملاقات متوقع

    اسلام آباد : سانحہ ساہیوال کے مقتول ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ کی آج اسلام آبادمیں صدرڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات متوقع ہے ، متاثرہ دونوں خاندانوں کے افراد کو ایوان صدربلایاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ لاہور سے اسلام آبادروانہ ہوگئے، ذیشان کےگھر سے ان کا بھائی احتشام اور والدہ جبکہ خلیل کےگھر سے ان کا بھائی جمیل اسلام آباد روانہ ہوا۔

    ذیشان اور خلیل کے اہل خانہ کی صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات متوقع ہے، متاثرہ دونوں خاندانوں کے افراد کو ایوان صدر بلایاگیا ہے، تھانہ کوٹ لکھپت پولیس کے اہلکار ذیشان کی فیملی کے ہمراہ روانہ ہوئے۔

    گذشتہ روز ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے کہا تھا، ذیشان جاوید داعش کے عبد الرحمان گروپ کا سہولت کار تھا اور اسی گروپ نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر طاہر مسعود اور علی حیدر گیلانی کو بھی اغوا کیا تھا۔

    یاد رہے چند روز قبل سانحہ ساہیوال کے مقتول ذیشان کے بھائی احتشام کا کہنا تھا کہ مقتولین ذیشان اور خلیل کے دوستانہ تعلقات تھے، دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

    دو روز قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے والدہ ذیشان کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا دہشت گرد نہیں ہے، وہ نیو اسکول ماڈل ٹاؤن سے پڑھا تھا، میرا بیٹا ذیشان لائق تھا، دکان پر کمپیوٹر ٹھیک کرتا تھا، لیکن دکان میں آگ لگنے کے بعد سے گھر پر کمپیوٹر ٹھیک کرتا تھا۔

    مزید پڑھیں : میرا بیٹا دہشت گرد نہیں ہے: ذیشان کی والدہ

    واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ کار سواروں نے نہ گولیاں چلائیں، نہ مزاحمت کی جبکہ سی ٹی ڈی نے متضاد بیان دیا تھا۔

    بعد ازاں ساہیوال واقعے پر وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی۔

    جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔