Tag: صدر ولادیمیر پیوٹن

  • دلہن کی پیوٹن کے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    دلہن کی پیوٹن کے ہمراہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی روسی دلہن کے ہمراہ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کی اپنے ایک حالیہ دورے روسی شہر کرونسٹادٹ کے دوران ایک دلہن سے ملاقات ہوگئی، دلہن روسی صدر کے ساتھ ایک تصویر بنوانا چاہتی تھی۔

    دلہن نے روسی صدر کو دیکھ کر اپنی خواہش کے اظہار کیا جس پر  پر پیوٹن نے اس نوبیاہتا جوڑے کے ہمراہ تصویر بنوائی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    اس ویڈیو میں سخت سیکیورٹی کے درمیان دولہا اور دلہن کو روسی صدر کے ساتھ تصویر بنواتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    روس میں قرآن پاک کی بے حرمتی جرم ہے، عید الاضحیٰ پر پیوٹن کا داغستان کی مسجد کا دورہ

    سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ویڈیو کو بہت پسند کیا جارہا ہے اور دلچسپ تبصرے بھی کیے جا رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا کہ ’ میں بھی اپنی شادی کے دن ایسا ہی چاہتا ہوں‘

    ایک اور صارف نے لکھا کہ’ یہ خوش نصیب دلہن ہے جسے صدر پوٹن کے ساتھ اس دن تصویر لینے کا موقع ملا،  پیوٹن ایک مضبوط، بہادر، نڈر لیڈر ہیں، جو روس کے لیے عظیم قیادت کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں۔

  • ترک اور روسی صدر کا مستحق ممالک کے لیے اہم اعلان

    ترک اور روسی صدر کا مستحق ممالک کے لیے اہم اعلان

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے ساتھ مل کر ضرورت مند ممالک کو مفت گندم فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    ترکی صدر رجب طیب اردگان نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ہماری بات چیت کے دوران ہم نے ضرورت مند ممالک کو اناج مفت بھیجنے پر اتفاق کیا۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اناج کے بڑے جہاز ان ممالک تک پہنچیں جو اس وقت شدید غذائی بحران اور قحط کا شکار ہیں۔

     اردگان کے مطابق انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے بھی اس اقدام پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

     اس کے علاوہ ترک صدر نے بالی میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں افریقی ممالک کو خوراک کی فراہمی کا مسئلہ اٹھانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا۔

     ترکیہ کے صدر اردگان نے کہا کہ افریقہ میں لوگوں کے مسائل کو نظر انداز کرتے ہوئے مغربی ممالک کا دنیا کو انسانیت کا سبق سکھانے کی کوششیں شرمناک ہیں۔

    ترکیہ کے صدرنے مزید کہنا تھا کہ ترکیہ یورپ کی ذہنیت اور رویے سے حیران نہیں ہے لیکن اسے قبول نہیں کرتا۔

    یاد رہے اس سے قبل 2 نومبر کو روسی صدر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ اگر روس اناج کے معاہدے سے دستبردار ہو بھی جائے تو بھی روس غریب ترین ممالک کو اناج فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

     انہوں نے اس حقیقت پر خصوصی زور دیا کہ اناج کا سودا غریب ترین ممالک کے غذائی تحفظ کے مفادات کو یقینی بنانے کے بہانے کیا گیا تھا، لیکن یوکرین کی سرزمین سے انہیں صرف 4 فیصد اناج پہنچایا گیا۔

     انہوں نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ روس مستقبل میں یوکرین سے ترکیہ کو اناج کی فراہمی میں مداخلت نہیں کرے گا۔