Tag: صدر پاکستان

  • دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی تجویز کی بطور صدر حمایت نہیں کر سکتا، آصف زرداری

    دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی تجویز کی بطور صدر حمایت نہیں کر سکتا، آصف زرداری

    اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے پارلیمانی سال کے آغاز پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کی تجویز کی بہ طور صدر حمایت نہیں کر سکتے۔

    صدر آصف زرداری نے کہا میں ایوان کی توجہ اس فیڈریشن کے لیے ایک تشویشناک معاملے کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں، پاکستان کے صدر اور محب وطن پاکستانی کی حیثیت سے میری ذاتی ذمہ داری ہے کہ میں ایوان اور حکومت کو خبردار کروں کہ آپ کی کچھ یک طرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں، خاص طور پر، وفاقی اکائیوں کی شدید مخالفت کے باوجود حکومت نے دریائے سندھ کے نظام سے مزید نہریں نکالنے کا یک طرفہ فیصلہ کیا۔

    انھوں نے کہا میں اس تجویز کی بطور صدر میں حمایت نہیں کر سکتا، میں اس حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس موجودہ تجویز کو ترک کرے، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرے تاکہ وفاق کی اکائیوں کے درمیان متفقہ اتفاق رائے کی بنیاد پر قابل عمل، پائیدار حل نکالا جا سکے۔

    آصف زرداری نے کہا جمہوری نظام مضبوط کرنے، قانون کی حکمرانی پر عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لیے محنت کی ضرورت ہے، پاکستان کو خوش حالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے مزید محنت کرنا ہوگی، ملک کو معاشی ترقی کے مثبت راستے پر ڈالنے کے لیے حکومت کی کوششوں کو سراہتا ہوں، ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ دیکھنے میں آیا، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا، اور اسٹاک مارکیٹ بھی تاریخی بلند سطح پر پہنچ گئی۔

    ایوان سے بطور سویلین صدر 8 ویں بار خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا ہمارے ملک کی آبادی کا ڈھانچہ بدل چکا ہے، ہماری انتظامی مشینری میں تذویراتی سوچ کی کمی، آبادی میں اضافے نے حکمرانی کے مسائل کو کئی گنا بڑھا دیا ہے، اس ایوان کو اپنی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، ایوان گورننس، خدمات کی فراہمی کے نتائج کو ازسرِ نو ترتیب دینے میں اپنا کردار ادا کرے، وزارتوں کو بھی اپنے وژن اور مقاصد کو ازسرنو متعین کرنے کی ضرورت ہے، وزارتیں ادراک کریں کہ عوام کو درپیش اہم مسائل کو ایک مقررہ مدت میں حل کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا آپ سب سے گزارش ہے کہ اپنے لوگوں کو بااختیار بنائیں، اتفاق رائے سے قومی اہمیت کے فیصلے کریں، معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں، سماجی اور اقتصادی انصاف کو فروغ دیں، نظام میں انصاف اور شفافیت کو یقینی بنائیں، کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے اسے مساوی طور پر ترقی دینا چاہیے۔

    ہمہ گیر ترقی اور علاقوں کا احساس محرومی

    مجھے پختہ یقین ہے کہ ایک مضبوط پاکستان وہ ہے جہاں ترقی کے ثمرات تمام صوبوں اور شہریوں کو برابری کی سطح پر پہنچیں، ہمیں ہمہ گیر اور یکساں ترقی کو فروغ دینے کے لیے فعال طور پر کام کرنا چاہیے۔ یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی صوبہ، کوئی ضلع اور کوئی گاؤں پیچھے نہ رہے، ایوان یقینی بنائے کہ ترقی صرف چند منتخب علاقوں تک محدود نہ ہو بلکہ ملک کے ہر کونے تک پہنچے، نظر انداز اور پسماندہ علاقوں کو وفاقی حکومت کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

    علاقوں کا احساس محرومی دور کرنے کے لیے انفراسٹرکچر، تعلیم، صحت اور معاشی مواقع میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ ایک ایسا فورم ہے جہاں کسی بھی احساس محرومی کو تعمیری انداز میں دور کیا جا سکتا ہے، ایگزیکٹو برانچ سیاسی ہمدردی کے ساتھ احساس محرومی کا ازالہ بھی کر سکتی ہے۔

    ٹیکس نظام اور ٹیکنالوجی

    ایک ملک کے طور پر آگے بڑھنے کے لیے ٹیکس نظام کو بہتر بنانا ناگزیر ہے، ہمیں اپنے ٹیکس نیٹ میں اصلاحات اور توسیع کرنی چاہیے، پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر زیادہ بوجھ ڈالنے کی بجائے یہ امر یقینی بنائیں کہ ہر اہل ٹیکس دہندہ قوم کی تعمیر میں حصہ لے، پاکستان کو اپنی برآمدات میں تنوع لانا چاہیے، قابل قدر اشیا اور خدمات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

    ہمیں اپنی آئی ٹی انڈسٹری کو معاشی ترقی کا کلیدی محرک بنانا ہوگا، ڈیجیٹل اور انفارمیشن ہائی ویز کی تعمیر، آئی ٹی پارکس میں سرمایہ کاری، انٹرنیٹ تک رسائی اور رفتار بڑھانے اور ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے پائیدار سپورٹ کی ضرورت ہے۔

    کاروبار کا فروغ اور نوکریاں

    ہمیں قرضوں تک رسائی، طریقہ کار اور بیوروکریٹک رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، ایسی پالیسیاں بنانا ہوگی جو نوجوانوں کے شروع کردہ کاروبار کو فروغ دیں، ہمارے نوجوانوں کو ایس ایم ای پر مرکوز پروگراموں، ہنر مندی کے منصوبوں اور آسان قرضہ اسکیموں کے ذریعے کاروباری دنیا میں داخل ہونے کی ترغیب دینی چاہیے، ایوان پر زور دیتا ہوں کہ وہ کاروبار کرنے میں آسانی بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرے، سرمایہ کاروں، چھوٹے کاروباروں اور بین الاقوامی کمپنیوں کیلئے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش مقام بنانا چاہیے۔

    آج عام آدمی، مزدور اور تنخواہ دار طبقے کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے، ہمارے شہری مہنگائی، اشیائے ضروریہ کی بلند قیمتوں اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، میں اس پارلیمنٹ اور حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ آگلے بجٹ میں عوام کو حقیقی ریلیف فراہم کریں، حکومت کو آئندہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے، تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کم کرنے اور توانائی کی لاگت کم کرنے کے اقدامات کرنے چاہئیں، ہمیں ملازمتوں میں کمی سے بچنا چاہیے، ہماری توجہ نوکریاں پیدا کرنے اور تربیت یافتہ افرادی قوت کے نتیجہ استعمال پر مرکوز ہونی چاہیے۔

    خواتین اور بچے

    خواتین کی زندگی کے ہر شعبے میں نمائندگی کم ہے، مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی کو بڑھا کر انھیں بااختیار بنانا ضروری ہے، حکومت اور پارلیمنٹ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے وژن کے مطابق کمزور طبقے کی خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنائے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لاکھوں خاندانوں کے لیے ایک اہم لائف لائن ہے، اس پروگرام کی رسائی اور رقم کو مزید بڑھانا چاہیے، نوجوان ہماری موجودہ آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں، نوجوانوں کو امید اور حوصلہ دینے کی ضرورت ہے۔

    یقینی بنانا ہوگا کہ بچے پاکستان میں اسکولوں سے باہر نہ ہوں، علم پر مبنی معیشت کی تعمیر کے لیے اعلیٰ تعلیم کا فروغ، جامعات میں تحقیق بڑھانا ہماری بنیادی ترجیح ہونی چاہیے، وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیتا ہوں کہ آئندہ بجٹ میں تعلیمی شعبے کے لیے میکرو لیول پر مختص رقم میں اضافہ کریں، اسکالرشپ اور مالی امداد کے پروگراموں کے ذریعے نوجوانوں کو مزید مواقع فراہم کریں، اپنے تمام شہریوں کے لیے معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی بڑھانے اور غورکرنا ہوگا، بچوں میں غذائیت کی کمی اور پولیو کے تشویش ناک واقعات کو کم کرنا ہوگا، بنیادی صحت کی سہولیات پر توجہ دی جانی چاہیے۔

    علاقائی روابط

    ملکی اور علاقائی روابط خوش حال پاکستان کے لیے بنیادی حیثیت کے حامل ہیں، ہمیں ایک مضبوط اور موثر ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر، روڈ نیٹ ورکس اور جدید ریلوے کی ضرورت ہے، گلگت بلتستان اور بلوچستان روابط اور ترقی کے حوالے سے خصوصی توجہ کے متقاضی ہیں، بلوچستان اور گلگت بلتستان پاکستان کی سٹریٹجک سرحدیں ہیں، ہماری قومی معیشت کے لیے ناگزیر ہیں، ان علاقوں پر توجہ سے غربت میں کمی آئے گی، نئی ملازمتوں، مہارتوں، منڈیوں معیشت کو فروغ حاصل ہوگا، چین پاکستان اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ ہمارے روابط اور مواصلات کے وژن میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں، ان منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جانا چاہیے تاکہ پاکستان بین الاقوامی تجارت کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر کام کر سکے۔

    زراعت

    وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر زور دیتا ہوں کہ زراعت کے شعبے کو مستحکم بنائیں، پانی کے پائیدار انتظام، موسمیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے ہنگامی کام کے لیے ہم آہنگی اور تحریک کی ضرورت ہے، زراعت ہماری معیشت کا ایک اہم ستون ہے، زرعی شعبے میں جدید طریقے، بہتر بیج کی تیاری کی ضرورت ہے، زرعی تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری اور زمین کو زیادہ پیداواری بنا کر روزگار کے مواقع پیدا کریں، کھیتی کی پیداوار کو بہتر بنانے، مویشیوں کی پیداوار بڑھانے اور خوراک کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے ہمارے کسانوں کو جدید آلات سے لیس ہونا چاہیے، خوراک کی پیداوار میں استحکام اور خود کفالت ہمارا نصب العین ہونا چاہیے۔

    پانی

    ہمیں پانی کی زیادہ دستیابی اور اس کے مؤثر استعمال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، پانی کی دستیابی کیلئے تاجکستان سے بلوچستان تک پانی لانے جیسے نئے حل پر کام کرنا چاہیے۔ صدر مملکت کا آبپاشی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے، پانی کے تحفظ اور تقسیم کے لیے نئی ٹیکنالوجیز کے استعمال پر زور دیا، اور کہا ہمارے ماہی گیری اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، پاکستان کے دریاؤں، جھیلوں اور ساحلی علاقوں میں ماہی گیری کے غیر استعمال شدہ مواقع موجود ہیں، کمرشل سطح مویشی پالنے سے روزگار اور برآمدات کی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔

    ماہی گیری اور مویشی بانی

    حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ نوجوانوں کو مراعات، تربیت اور مدد فراہم کرے، ماہی گیری اور مویشی بانی کی صنعتوں کو ہمارے معاشی مستقبل کا ایک اہم حصہ بنانا چاہیے، حکومت پر زور دیتا ہوں کہ ماہی گیری اور مویشی بانی میں چین کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کی کوشش کرے، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہے، ہمیں حیاتیاتی تنوع کی بحالی، تحفظ خوراک اور پانی کی حکمت عملی، اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ پر توجہ دینی چاہیے۔

    قابل تجدید توانائی اور برقی گاڑیوں کے فروغ میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے، سندھ کے مینگرووز ایک روشن مثال ہیں کہ تحفظ کی کوششوں سے کیا کچھ حاصل کیا جا سکتا ہے، مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ سندھ میں ہم نے 2 ارب مینگرووز لگائے ہیں، مینگروز سے سندھ حکومت کو کاربن کریڈٹ کے ذریعے خاطر خواہ مالی فوائد بھی حاصل ہوئے، ہمیں سندھ کے مینگروز ماڈل کو فعال طور پر نقل کرنا چاہیے اور بین الاقوامی کاربن کریڈٹ مارکیٹ سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

    دہشت گردی

    موجودہ اندرونی اور بیرونی سیکیورٹی چیلنجز کے پیش نظر سیکیورٹی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے، دہشتگردی سے مؤثر انداز میں نمٹنے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی استعداد بڑھانے کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ کو انتہا پسندانہ نظریات، تشدد کی حمایت کرنے والی عسکریت پسندی سے نمٹنے کے لیے اتفاق رائے قائم کرنے میں کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، آج دہشت گردوں کو جو بیرونی سپورٹ اور فنڈنگ مل رہی ہے اس سے ہم سب واقف ہیں، ہم دوبارہ دہشتگردی کو سر اٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    خارجہ پالیسی

    ہماری خارجہ پالیسی ہمیشہ قومی مفادات، بین الاقوامی تعاون، خودمختاری اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی رہے گی، ہمیں دوست علاقائی ممالک کے ساتھ تجارت، معیشت، ماحول اور ثقافت کے تبادلے کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہیے، ہم ایک ذمہ دار اور امن پسند قوم کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، چین کے ساتھ ہمارے تعلقات ہماری سفارت کاری کا سنگ بنیاد ہیں، ہم بیجنگ کے ساتھ اقتصادی اور تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کرتے رہیں گے، ہم اپنے قابل اعتماد دوستوں — سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور دیگر — کے تعاون کو دل کی گہرائیوں سے سراہتے ہیں، دوست ممالک اقتصادی چیلنجوں کے وقت ہمارے ساتھ کھڑے رہے۔

    دوست ممالک اور امریکا

    ہم خلیج اور وسطی ایشیا کے دوست ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکا کے ساتھ اپنے دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں، امریکا اور پاکستان کے درمیان حالیہ کامیاب انسداد دہشت گردی تعاون حوصلہ افزا ہے، دونوں ممالک کو مشترکہ مقاصد کے لیے تعاون کی تجدید اور اضافہ کے لیے ان کامیابیوں پر تعلقات کو قائم کرنا چاہیے۔

    مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی حالت زار پوری قوم کے لیے تشویشناک ہے، کشمیری عوام کئی دہائیوں سے متواتر بھارتی حکومتوں کے ناجائز قبضے، جبر اور انسانی حقوق کی وحشیانہ خلاف ورزیوں کا شکار ہیں، پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا، فلسطین میں سلسلہ وار تباہی دنیا کی فوری توجہ کی متقاضی ہے، فلسطینی عوام مسلسل تشدد، نقل مکانی، نسلی تطہیر اور جبر کو برداشت کر رہے ہیں، ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، خطے میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے۔

    آئیے ہم اپنی معیشت کو بحال کرنے، اپنی جمہوریت کو مضبوط کرنے اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں، آئیے اس پارلیمانی سال کا بہترین استعمال کریں۔

  • آصف زرداری کو صدرِ پاکستان اور شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے پر اصولی اتفاق

    آصف زرداری کو صدرِ پاکستان اور شہباز شریف کو وزیراعظم بنانے پر اصولی اتفاق

    اسلام آباد : نون لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان آصف زرداری کو صدر پاکستان اور شہبازشریف کو وزیراعظم بنانے پر اصولی اتفاق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے نون لیگ اور پیپلزپارٹی کی مشاورت کا پانچواں دور ہوا۔

    اسلام آباد میں دونوں جماعتوں کی رابطہ کمیٹیوں کا اجلاس سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی رہائش گاہ پر ہوا ، جس میں مختلف تجاویز اور آئندہ کی حکمت عملی زیرِ غور آئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری کو صدر پاکستان اور شہبازشریف کو وزیراعظم بنانے پر اصولی اتفاق کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اسپیکر قومی اسمبلی اور گورنر پنجاب کاعہدہ مانگ لیا تاہم ن لیگ دونوں عہدے دینے کو تیار نہیں جبکہ چیئرمین سینیٹ ن لیگ سے ہوگا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو کے پی میں گورنرشپ کی پیشکش کی جبکہ گورنر بلوچستان ن لیگ سے اور وزیراعلیٰ بلوچستان پیپلزپارٹی سے بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ نے چھ ماہ میں پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ بھی مان لیا جبکہ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں ن لیگ کے برابر ترقیاتی فنڈزکا مطالبہ بھی رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے پر پیپلز پارٹی وفاق اور پنجاب میں وزارتیں نہیں لے گی۔

  • صدر مملکت عارف علوی کا ایرانی صوبے سیستان میں پاکستان کی کارروائی پر بیان

    صدر مملکت عارف علوی کا ایرانی صوبے سیستان میں پاکستان کی کارروائی پر بیان

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی و علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ایرانی صوبے سیستان میں بھرپور کارروائی پر صدر مملکت عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

    صدر مملکت نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے پر مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی، اور کہا دہشت گردی مشترکہ چیلنج ہے، جس کے خاتمے کے لیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان تمام ریاستوں کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، اور دیگر ممالک سے بھی توقع رکھتا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران برادر ممالک ہیں، مسائل کو مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ایران کے میزائل کے جواب میں پاکستان کا بھرپور جواب

    واضح رہے کہ آج پاکستان نے ایران کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے آپریشن مرگ بر سرمچار کے تحت ایرانی صوبے سیستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر انتہائی مربوط فوجی کارروائی کی، انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی پاکستان کے تمام خطرات کے خلاف قومی سلامتی کے تحفظ کا مظہر ہے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

  • صدر مملکت کا مدینہ منورہ میں سیرت طیبہ کے بین الاقوامی میوزیم کا دورہ

    صدر مملکت کا مدینہ منورہ میں سیرت طیبہ کے بین الاقوامی میوزیم کا دورہ

    جدہ: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے مدینہ منورہ میں سیرت طیبہ کے بین الاقوامی میوزیم کا دورہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مدینہ منورہ میں سیرت طیبہ اور اسلامی تمدن کے بین الاقوامی عجائب گھر کا دورہ کیا ہے، صدر مملکت کا خیر مقدم میوزیم کے سربراہ شیخ ڈاکٹر ناصر الزھرانی نے کیا۔

    صدر عارف علوی نے عجائب گھر کے مختلف حصوں کا مشاہدہ کیا، انھیں ٹیکنالوجی شو بھی دکھائے گئے، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے عہد میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تمدنی ماڈلز کا مشاہدہ بھی کرایا گیا۔

    عارف علوی کو سیرت طیبہ اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و سلم کی زندگی کے مختلف جمالیاتی پہلوؤں سے بھی آگاہ کیا گیا، صدر پاکستان کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ سے متعلق ایک فلم بھی دکھائی گئی، عارف علوی نے عجائب گھر کے منتظمین خصوصاً سعودی حکومت اور رابطہ عالم اسلامی کا شکریہ ادا کیا۔

  • وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان سے ملاقات

    وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان سے ملاقات

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے، استعفوں کے معاملے اور عام انتخابات پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی و اقتصادی معاملات پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں صوبائی اسمبلیوں کو تحلیل کرنے، استعفوں کے معاملے اور عام انتخابات پر بات چیت ہوئی۔

    ملاقات کے دوران ملک میں درآمدی بل کم کرنے کے لیے پنجاب اور پختونخواہ سے تعاون پر گفتگو ہوئی، آئی ایم ایف معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بھی اپوزیشن سے تعاون مانگا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر خزانہ کے درمیان ملاقات میں سیاسی استحکام لانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف سے تعاون پر بھی بات چیت ہوئی، صدر پاکستان نے پارٹی قیادت سے بات چیت کرنے کا وعدہ کیا۔

    گفتگو میں ملک بھر میں بازار شام 6 بجے بند کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

  • وزیر اعظم اور صدر مملکت کی پاک فوج کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت

    وزیر اعظم اور صدر مملکت کی پاک فوج کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر مملکت عارف علوی نے پاک فوج کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں فوجی جوانوں کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے 4 جوانوں کی شہادت پر دلی دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔

    انھوں نے کہا اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، دہشت گری کے خاتمے تک پوری قوم متحد ہو کر اس کا مقابلہ کرتی رہے گی، اور دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہ ہو پائیں گے۔

    نشریات کی بندش: اے آر وائی کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

    صدر مملکت عارف علوی نے میر علی میں پاک فوج کے قافلے پر خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ایسے بزدلانہ حملے دہشت گردی سے نجات دلانے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔

    انھوں نے کہا بہادر جوانوں نے محرم میں مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہم پاک فوج کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

    شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے پر خود کش حملہ، 4 جوان شہید

    یاد رہے کہ آئی ایس پی آر نے آج بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں ایک خود کش حملے میں چار فوجی جواب شہید ہو گئے ہیں، شہدا میں لانس نائیک شاہ زیب، لانس نائیک سجاد، سپاہی عمیر، سپاہی خرم شامل ہیں۔

  • صدر مملکت کا شہباز شریف کو خط، صحافیوں کو ہراساں کیے جانے پر اظہار تشویش

    صدر مملکت کا شہباز شریف کو خط، صحافیوں کو ہراساں کیے جانے پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر صحافیوں کو ہراساں کیے جانے کے واقعات پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرا عظم شہباز شریف کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انھوں نے ملک میں صحافیوں پر مقدمات بنائے جانے اور تشدد کے واقعات پر اظہار تشویش کیا۔

    انھوں نے خط میں لکھا کہ صحافیوں پر تشدد کے حالیہ واقعات عدم برداشت کی ذہنیت کے عکاس ہیں، اظہار رائے کی آزادی سب کو حاصل ہے، ایسے واقعات ملک میں خوف پھیلاتے ہیں، اور ملک کا تشخص بھی داغدار کرتے ہیں۔

    عارف علوی نے مزید لکھا کہ صحافیوں کو ایک کیس میں ریلیف ملتا ہے تو ہراساں کرنے کے لیے ان کے خلاف دوسرا کیس بنا دیا جاتا ہے۔

    صدر مملکت نے صورت حال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آزاد رائے رکھنے والے میڈیا پرسنز کے خلاف دہشت کا راج چھا گیا ہے۔

    سی پی این ای کا عمران ریاض کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ

    انھوں نے لکھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیاست دانوں کو صحافیوں کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ صحافی عمران ریاض کے خلاف کئی شہروں میں متعدد بے بنیاد مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، انھیں ایک جگہ کی عدالت سے ریلیف ملتا ہے تو فوراً دوسرے شہر کی پولیس انھیں حراست میں لے لیتی ہے۔

  • 10 کشمیریوں  کی شہادت : صدرِ پاکستان  کا بھارت سے بڑا مطالبہ

    10 کشمیریوں کی شہادت : صدرِ پاکستان کا بھارت سے بڑا مطالبہ

    اسلام آباد : صدر پاکستان عارف علوی نے بھارتی فورسزکی جارحانہ کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی کارروائیاں بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے بھارت کی جانب سے 10 کشمیریوں کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا قابض بھارتی افواج سرچ آپریشن کےنام پربے گناہ کشمیریوں کونشانہ بنارہی ہیں۔

    صدرمملکت کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیری نوجوانوں کےماورائےعدالت قتل کی کارروائیاں بندکرے ، بھارت ظالمانہ کارروائیوں سےکشمیریوں کےجذبہ حریت کو دبا نہیں سکتا۔

    عارف علوی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی مقامی تحریک آزادی کودہشتگردی سےنہیں جوڑاجا سکتا ، مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت سوزکارروائیوں سے انتہا پسند ہندو توا کا چہرہ بے نقاب ہوا۔

    صدر پاکستان نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، یواین قراردادوں کےمطابق تنازعہ جموں وکشمیرکاحل خطےمیں امن کاضامن ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسزکی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ، قابض فورسز نے کشمیری نوجوان کو شہید کردیا ، بھارتی فورسز نے ضلع اسلام آباد میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران کشمیری نوجوان کو نشانہ بنایا۔

    قابض فورسز تین ہفتے کے دوران دس سے زیادہ کشمیریوں کو شہید کرچکی ہے ۔۔صدر پاکستان نے بھارتی فورسزکی جارحانہ کارروائیوں کے دوران کشمیریوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ۔۔

  • مدر ٹریسا ادارے کے اکاؤنٹس منجمد ہونے پر صدر پاکستان کا ٹوئٹ

    مدر ٹریسا ادارے کے اکاؤنٹس منجمد ہونے پر صدر پاکستان کا ٹوئٹ

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے عالمی شہرت یافتہ اور نوبل انعام حاصل کرنے والی خاتون مدر ٹریسا کے خیراتی ادارے کے اکاؤنٹس منجمد کرنے پر صدر پاکستان نے ٹوئٹ میں ردِ عمل کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے بھارت میں مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کی خبر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فاشسٹ ہندوتوا بھارت کا اصل چہرہ ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔

    صدر مملکت نے ٹوئٹ میں کہا کہ فاشسٹ بھارت میں آج مشتعل گروپس متعدد بھارتی علاقوں میں کرسمس تقریبات میں خلل ڈال رہے ہیں، انتہا پسند سانتاکلاز کا پتلا جلا رہے ہیں اور کرسمس تقریبات اور مذہب بدلنے کے خلاف نعرے لگائے جا رہے ہیں۔

    صدر عارف علوی نے دنیا کو خبردار کیا کہ بھارت میں شدت پسندی بڑھتی جا رہی ہے، اسے خبردار ہونا ہوگا، اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے۔

    بھارت نے مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کی غیر ملکی فنڈنگ پر پابندی لگا دی

    واضح رہے کہ بھارت نے مدر ٹریسا کے خیراتی ادارے کے لیے غیر ملکی فنڈنگ کو روک دیا ہے، مشنریز آف چیریٹی کے غیر ملکی فنڈز کو روکنے کا یہ اقدام ہندو انتہا پسند گروپس کی جانب سے کرسمس کی تقریبات میں خلل ڈالنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    مودی حکومت نے خیراتی ادارے کے لیے غیر ملکی فنڈنگ ​​لائسنس کی تجدید کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

  • ایرانی صدر کا صدر پاکستان کو خط

    ایرانی صدر کا صدر پاکستان کو خط

    اسلام آباد: ایران کے صدر حسن روحانی نے نو روز کے موقع پر صدر عارف علوی کے نام خط ارسال کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے ایک خط کے ذریعے صدر عارف علوی کو نو روز اور نئے ہجری سال کی مبارک باد دی ہے۔

    صدرِ ایران نے خط میں لکھا کہ نو روز کا تہوار امید اور خوشیوں کا پیغام لاتا ہے، اور غم اور اداسی سے آزادی کا احساس جگاتا ہے، میں امید کرتا ہوں کہ انسان اپنے دلوں اور روح میں نئی بہار لا سکیں گے۔

    حسن روحانی کا کہنا تھا دنیا نےگزشتہ سال کرونا وبا، اور اس سے پیدا ہونے والے متعدد سماجی، معاشی چیلنجز کا سامنا کیا، امید ہے نو روز اس سال دونوں ممالک کے لوگوں کے لیے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

    خط میں ایرانی صدر نے دعائیں دیتے ہوئے لکھا ’میں اللہ تعالیٰ کے حضور آپ کی کامیابی اور اچھی صحت کے لیے، اور پاکستان کے عظیم لوگوں کے لیے خوشیوں اور رحمتوں سے بھرپور دنوں کے لیے دُعا گو ہوں۔‘

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں پاک ایران تعلقات میں دو اہم باتیں وقوع پذیر ہوئی تھیں، ایک طرف پاکستان نے ایرانی جوہری سائنس دان محسن فخری زادہ کے قتل کی مذمت کی، اور واضح کیا کہ ایسے اقدام بین الاقوامی تعلقات اور قانون کے تمام اصولوں کے خلاف ہیں۔ دوسری طرف پاکستان نے ترکی اور ایران کے ساتھ مل کر تینوں ممالک کے درمیان ٹرین سروس آپریشنل کرنے پر اتفاق کر کے اس پر کام کا آغاز کیا۔