Tag: صدر پیوٹن

  • یوکرین نے ایسٹر پر جنگ بندی کو کھیل کے طور پر لیا، صدر پیوٹن

    یوکرین نے ایسٹر پر جنگ بندی کو کھیل کے طور پر لیا، صدر پیوٹن

    ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے رویے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جنگ بندی کے لیے ہمارا رویہ مثبت رہا لیکن کیف نے اسے کھیل کے طور پر لیا۔‘‘

    یوکرین سے مذاکرات پر روسی صدر ولادیمر پیوٹن نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے لیے ہمارا رویہ ہمیشہ مثبت رہا ہے، ہم نے ایسٹر پر عارضی جنگ بندی کا اقدام کیا، لیکن کیف نے عارضی جنگ بندی کو کھیل کے طور پر لیا، ہم امن کی تمام تجاویز پر مثبت ہیں۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین جتنا ممکن ہوگا تعمیری طور پر بات چیت میں پیش رفت کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ روس کے ساتھ معاملات کے سلسلے میں یوکرینی وفد برطانوی، فرانسیسی اور امریکی نمائندوں سے ملاقات کرے گا، یوکرینی وفد کی تینوں ممالک کے نمائندوں سے بدھ کو لندن میں ملاقات ہوگی۔


    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ


    سی این این نے ایسٹر کے موقع پر پیوٹن کی مختصر مدت کی جنگ بندی کو غیر متوقع اور مایوس کن قرار دیا، جس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا اور اس میں توسیع بھی نہیں کی گئی، اور جس کا مقصد صرف ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی امن کوششوں کی کارکردگی دکھانا تھا۔ ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے 30 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جس پر یوکرین نے شکوک کا اظہار کیا تھا۔

    روسی صدر نے پیر کے روز اشارہ دیا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہیں، روسی سرکاری ٹی وی کو انھوں نے بتایا کہ ان کا ’’کسی بھی امن اقدام کے بارے میں رویہ مثبت‘‘ ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ کیف بھی ’’ایسا ہی محسوس کرے گا‘‘۔

  • فوجی کمپنی ویگنر کے بغاوت پر روسی صدر کا سخت ردعمل

    فوجی کمپنی ویگنر کے بغاوت پر روسی صدر کا سخت ردعمل

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کے فوجی کمپنی ویگنز گروپ کے بغاوت کے اعلان کے بعد اپنا سخت بیان جاری کیا ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی بغاوت ایک  بڑا دھچکا ہے یہ ہمارے ملک اور قوم کے پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، بغاوت کرنے والوں نے روس کے ساتھ غداری کی ہے۔

    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ اس بغاوت میں شامل لوگوں پر روز دیتا ہوں کہ وہ ہتھیار پھینک دیں، ورنہ روس بغاوت کو کچلنے کے لیے سخت ترین اقدامات کرے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’وہ تمام لوگ جو شعوری طور پر غداری کے راستے پر کھڑے ہیں، جنہوں نے مسلح بغاوت کی تیاری کی، بلیک میلنگ کی،  دہشت گردی طریقے سے ہمارے راستے پر کھڑے ہوئے وہ لوگ ناگزیر سزا بھگتیں گے‘‘۔

    یوکرین میں لڑنے والے فوجی کمپنی ویگنر نے روس کے خلاف علم بغاوت بلند کر لیا

    پیوٹن نے کہا کہ روستوو آن ڈان میں صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں، دوسری جانب ماسکو میں ممکنہ انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔

    روس کی قومی انسداد دہشتگرفی کمیٹی نے کہا کہ ’ شہر اور مساکو کے علاقے میں ممکنہ دہشت گردانہ حملوں کو روکنے کے لیے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کا نظام قائم کردیا ہے‘۔

    رپورٹ کے مطابق ماسکو میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی، یوکرین کی سرحد کے قریب جنوب مغربی روس کے علاقے وورونز نے بھی اس قسم کی ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے روس میں انسداد دہشت گردی روسی حکام کو اجازت دیتی ہے کہ وہ شک کے بنا پر شہریوں کو گرفتار کرسکتے ہیں جبکہ ٹیلی فون کالز کو بھی کثرت سے ٹیپ کیا جاسکتا ہے۔

  • رواں سال اکتوبر تک صدر پیوٹن کو قتل کردیا جائے گا، بڑی پیش گوئی

    ماسکو : روسی سیاستدان الیاپو ناریف نے پیش گوئی کی ہے کہ روسی صدر کو رواں سال اکتوبر تک قتل کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی جلا وطن اپوزیشن رہنما نے صدر پیوٹن کے قتل کی پیش گوئی کردی۔

    الیاپو ناریف نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر کو رواں سال اکتوبر تک ان کے ہی قریبی ساتھی قتل کر دیں گے۔

    سال دوہزار چودہ میں اپوزیشن رہنما نے روس کے جانب سے یوکرینی علاقے کریما پر حملے اور اس کے الحاق کے خلاف ووٹ دیا تھا، الیا پانو ماریف اس وقت یوکرین میں رہائش پذیر ہیں۔

    امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید بتایا کہ روسی صدر پیوٹن اپنی اگلی سالگرہ پر زندہ نہیں ہوں گے، ناکام حملے پر بڑھتی ہوئی تشویش کی وجہ سے پیوٹن کو ان کی سالگرہ سے پہلے قتل کردیا جائے گا۔

    انہوں نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں بھی روسی صدر کو بین الاقوامی عدالت میں دیکھنا چاہتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہوگا نہیں۔

  • روس اپنی نسلوں کے مستقبل کے لیے لڑتا رہے گا: پیوٹن

    روس اپنی نسلوں کے مستقبل کے لیے لڑتا رہے گا: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس ایک عظیم قوم ہے جو اپنے ملک کی سالمیت اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کا دفاع کرنا جانتی ہے، روس اپنے دفاع سے کبھی غافل نہیں ہوگا۔

    روسی میڈیا کے مطابق صدر ولادی میر پیوٹن نے روسی ریاست کے قیام کی 11 سو ساٹھویں ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ روس آنے والی نسلوں اور ان کے مستقبل کی خاطر اپنی آزادی، خود مختاری، ثقافت اور روایات کا دفاع جاری رکھے گا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے وطن کے لیے لڑیں گے، اس وطن کے لیے جو ہمارے پاس ہے، اپنی آزادی اور خود مختاری، اپنی ثقافت اور روایات کے لیے لڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم روس کی تاریخ اور عظیم مستقبل کی خاطر اپنے آباؤ اجداد اور اپنی اولاد کے نام پر ان کا دفاع اور حفاظت کریں گے۔

    صدر پیوٹن کے مطابق متنوع روسی تہذیب کا حصہ بننا خوشی ہے لیکن یہ ایک ذمہ داری اور فرض بھی ہے، انہوں نے کہا کہ ہماری تہذیب اصل ہے، اس کا اپنا راستہ ہے، اور اس میں ہمیں ایک اونس برتری کا احساس نہیں ہے۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ روس ایک عظیم قوم ہے جو اپنے ملک کی سالمیت اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کا دفاع کرنا جانتی ہے، روس اپنے دفاع سے کبھی غافل نہیں ہوگا۔

  • وزیراعظم عمران خان کا توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم

    وزیراعظم عمران خان کا توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا پیوٹن پہلے مغربی رہنما ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے جذبات کا احساس کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا روس کےصدرولادی میرپیوٹن سےٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں دونوں رہنماؤں نےدوطرفہ تعاون،علاقائی اوربین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    رابطے میں وزیراعظم نے توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا آزادی اظہاررائے گستاخی کابہانہ نہیں ہوسکتا، پیوٹن پہلے مغربی رہنما ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے جذبات کا احساس کیا۔

    عمران خان نے کہا پاکستان کے روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، تجارتی واقتصادی تعلقات اورتوانائی کےتعاون پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے۔

    پاک روس قیادت نے گیس پائپ لائن منصوبے کی جلدتکمیل کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح کے تبادلے بڑھانے اور افغانستان سے متعلق معاملات پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

    وزیراعظم نے کہا پرامن اورمستحکم افغانستان علاقائی استحکام کےلیےاہم ہے، افغانستان کوسنگین انسانی اورمعاشی چیلنجزکاسامناہے ، افغانستان کےعوام کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت اہمیت کی حامل ہے۔

    وزیراعظم نے افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کے اجرا کی اہمیت پر بھی زوردیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو پاکستان اور روس کے دورے کی دعوت دی۔