Tag: صدر ڈونلڈ ٹرمپ

  • میں نے اب تک 6 بڑی جنگوں کو رکوایا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    میں نے اب تک 6 بڑی جنگوں کو رکوایا ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    اسکاٹ لینڈ (28 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاک بھارت جنگ سمیت اب تک 6 بڑی جنگوں کو رکوایا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر کی ملاقات ہوئی، جس کے بعد دونوں عالمی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف پاک بھارت نہیں بلکہ کانگو روانڈا سمیت اب تک 6 بڑی جنگوں کو رکوایا ہے۔ میں ہر جگہ امن کے لیے کوششیں کر رہا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ روس یوکرین جنگ سے ہمیں نہیں بلکہ انہیں خود نقصان ہو رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان خونی جنگ لڑی جا رہی ہے اور اس جنگ میں ہر ہفتے 7 ہزار فوجی ہلاک ہو رہے ہیں۔ میں یہ جنگ رکوانے کے لیے بھی کوشاں ہوں اور کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے لیے 10 سے 12 روز میں ڈیل ہو جائے۔ اگر جنگ نہ رکی تو پابندیاں اور ٹیرف کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایک سال پہلے امریکی ملک مردہ ہو گیا تھا۔ ہم نے اسے پھر سے اٹھایا ہے۔ خوفناک لوگ امریکا میں بھاگے چلے آ رہے تھے، جنہیں امریکا میں داخل ہونے سے روکا ہے۔

  • قطر میں حملے سے قبل پیشگی اطلاع دینے پر ایران کا شکریہ، ٹرمپ

    قطر میں حملے سے قبل پیشگی اطلاع دینے پر ایران کا شکریہ، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جانب سے قطر میں امریکی اڈے پر میزائل حملے کے بعد ردعمل دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں ایران کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس نے قطر پر حملے سے پہلے اطلاع دی، جس کے سبب نہ ہی کسی جان کا ضیاع ہوا اور نہ کوئی زخمی ہوا۔

    صدر ٹرمپ نے مزید لکھا ایران نے اپنی جوہری تنصیبات کو ختم کرنے پر انتہائی کمزور ردعمل دیا، ہمیں یہی توقع تھی اور ہم نے اس کا بہت مؤثرطریقے سے جواب دیا۔

    ٹرمپ نے بتایا کہ ایران کی جانب سے چودہ میزائل داغے گئے، تیرہ کو تباہ کردیا، ایک کو آزاد رہنے دیا گیا کیونکہ یہ اس سمت جا رہا تھا، جہاں خطرہ نہیں تھا، اب ایران خطے میں امن اور ہم آہنگی کی جانب بڑھ سکتا ہے، میں اس کیلئے اسرائیل کی بھی حوصلہ افزائی کروں گا۔

    ایران کے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے

    ایران نے امریکی اڈوں پر کون سے میزائل داغے ہیں؟

    واضح رہے کہ ایران نے امریکی حملے کا جواب دیتے ہوئے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا تھا، ایران کے سرکاری ٹی وی نے تصدیق کی تھی کہ ایرانی میزائلوں نے قطر کے العُدید فوجی ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔

    حملے سے کچھ دیر پہلے قطر نے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا، جب کہ 3 روز پہلے یہ خبر آئی تھی کہ امریکا نے اپنے 40 جنگی جہاز العُدید کے فوجی اڈے سے نکال لیے ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • صدر ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی

    صدر ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی، انکا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہوں۔

    پاک بھارت تنازع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر بیان دیا ہے، امریکی صدر نے کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت کو کہا کہ ثالث بن سکتا ہوں، ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ختم کی، میں نے تجارت کے ذریعے پاکستان بھارت جنگ روکی۔

    پاکستان اوربھارت نے میری بات کو سمجھا، پاک بھارت جنگ روکنے پر کوئی بات نہیں کررہا لیکن یہ بڑا کام تھا، پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری جنگ شروع ہونے والی تھی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اشارہ دے دیا

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی لیڈرشپ کی قدر کرتا ہوں، پاکستان بھارت سے کہا کہ اگر جنگ کروگے تو تجارت نہیں ہوگی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ پاکستانی وفد آئندہ ہفتے تجارت پر گفتگو کرنے امریکا آرہا ہے، پاکستان بھارت جنگ روکنے پرفخرہے، پاکستان اور بھارت کے پاس خطرناک تعداد میں جوہری ہتھیار ہیں

    امریکی صدر نے کہا کہ میرے خیال سے جنگ روکنے پر پوری ریپبلک پارٹی کو کریڈٹ دینا چاہیے، ہم پاکستان اور بھارت کو اکٹھا کرلیں گے، میں نے پاکستان بھارت کو کہا ہے بہت لمبی دشمنی ہوگئی ہے۔

    میں نے کہا ہے کہ میں کوئی بھی مسئلہ حل کرسکتا ہوں، میں نے پاکستان بھارت سے کہا اور کتنا عرصہ لڑوگے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پر لمبےعرصے سے دشمنی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے غیرملکی طلبا کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ہمیشہ سے بین الاقوامی طلبہ کے امریکا آنے کی حمایت کرتا رہا ہوں۔

    https://urdu.arynews.tv/bilawal-bhutto-india-donald-trump-11-06-2025/

  • امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، صدر ٹرمپ کا ٹرتھ سوشل پر اعلان

    امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، صدر ٹرمپ کا ٹرتھ سوشل پر اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اعلان کیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، حتمی منظوری کے بعد نفاذ ہوگا۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور چین ٹیرف جنگ اور تجاری تنائو کے بعد بالآخر ایک معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ امریکا چین سے نایاب دھاتیں اور معدنیات درآمد کرےگا۔

    انھوں نے کہا کہ چینی صدر اور میری حتمی منظوری کے بعد یہ معاہدہ نافذ ہوگا، امریکی کالج اور یونیورسٹیوں میں چینی طلبہ کو تعلیم دیں گے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ چین کو 10 فیصد اور امریکا کو 55 فیصد ٹیرف ملےگا، چین سے تعلقات اور رابطے بہترین ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ کئی مہینوں سے چلنے والے چین امریکا تنازع کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔

    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کیساتھ ڈیلنگ بہت اچھی کرنے جا رہے ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑیگا، چین نے معاہدہ نہیں کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکا میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

    اس حوالے سے فیڈرل ریزرو (امریکہ کا مرکزی بینک) نے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ”بیج بُک”کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔

    امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جیسے ہی امپورٹ ٹیرف (درآمدی ڈیوٹی) میں اضافے کی خبریں سامنے آئیں، لوگوں نے گاڑیاں خریدنے میں جلدی شروع کردی جس کے بعد عمومی کاروباری سرگرمیاں سست ہوگئیں، کیونکہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنے لگیں۔

    https://urdu.arynews.tv/u-s-pauses-exports-airplane-semiconductor-technology-to-china/

  • ٹرانس جینڈرز کو فوج اور اسکولوں سے باہر نکال دونگا: ٹرمپ

    ٹرانس جینڈرز کو فوج اور اسکولوں سے باہر نکال دونگا: ٹرمپ

    نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فورسز میں موجود ٹرانس جینڈر اہلکاروں کو نااہل قرار دیکر فوج سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی وعدہ فوری پورا کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ امریکا میں صرف دو جنس ہوں گی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پہلے دن ٹرانس جینڈر پاگل پن کو روکنے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرونگا، میری صدارت کے دوران امریکا کی سرکاری پالیسی صرف دو جنس پر ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ٹرانس جینڈرز کو فوج اور اسکولوں سے باہر نکال دونگا، میرے دور میں مردوں کو خواتین کے کھیلوں سے دور رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سابق دور میں بھی ایسا ہی ایک حکم نافذ کیا تھا جس کے باعث مسلح افواج کی میں ٹرانس جینڈرز کی بھرتیاں بند ہوگئی تھیں۔

    ٹرمپ کے بعد صدر بننے والے جوبائیڈن نے یہ پابندی ختم کرکے ٹرانس جینڈرز کی امریکی فوج میں بھرتیاں شروع کردی تھیں۔

    تاہم برطانوی اخبار کی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اس بار ڈونلڈ ٹرمپ فوج میں پہلے سے موجود ٹرانس جینڈرز کو بھی برطرف کردیں گے۔

  • امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    امریکی سینٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی شروع

    واشنگٹن : امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے دوران دستاویزات حاصل کرنے کی ڈیموکریٹکس کی قرارداد مسترد کردی  گئی جبکہ صدرٹرمپ نے مواخذے کی تحریک کو دھوکہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے کے مطابق امریکی سینٹ میں صدرڈونلڈٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع ہوگئی ، سینٹ نے ڈیموکریٹس کی جانب سے مواخذے کے لئے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد مسترد کردی۔

    وائٹ ہاؤس سے دستاویزات حاصل کرنے کی قرارداد کی مخالفت میں ترپن اورحمایت میں سینتالیس ووٹ ڈالے گئے، ڈیموکریٹس ارکان نے کہا صدرٹرمپ کیخلاف مواخذے کی کارروائی درست ہے، صدرنے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ نے بیان میں کہا ہے کہ کہ مواخذے کی تحریک مکمل دھوکہ ہے، مواخذے کی تحریک سے کچھ نہیں ہوگا۔ملک غلط سمت میں جارہا تھا۔میری حکومت میں بہتری آئی۔

    خیال رہے صدر ٹرمپ کیخلاف اختیارات کے غلط استعمال کے الزام پرمواخذے کی تحریک پیش کی گئی ہے، امریکی سینٹ میں صدر کی ری پبلک پارٹی کی اکثریت ہونے کے باعث مواخذے کی تحریک کامیاب ہونے کا امکان کم ہے۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹا دینا چاہیے ، امریکی عوام نے فیصلہ سنادیا

    اس سے قبل امریکی ایوان نمائندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذہ کی تحریک منظور کی گئی تھی ، قرارداد کے حق میں 228جب کہ مخالفت میں193 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر دو الزامات عائد کیے تھے ، جس میں سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی ہے۔

    ڈیموکریٹس نے دوسرا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔.

    واضح رہے 25 ستمبر 2019 کو دیموکریٹس کی رکن اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر عہدے اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے تحت مواخذے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔

    امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن اور 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • تارکینِ وطن پر پابندی، امریکی عدالت نے ٹرمپ کا حکم نامہ معطل کردیا

    تارکینِ وطن پر پابندی، امریکی عدالت نے ٹرمپ کا حکم نامہ معطل کردیا

    واشنگٹن : امریکی عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو پناہ دینے پر پابندی عائد کرنے اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی عدالت نے ٹرمپ انتطامیہ کی درخواست کو مسترد کردیا، جس کے تحت صدر نے میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کو پناہ دینے پر پابندی عائد کی تھی۔

    یاد رہے صدر ٹرمپ نے 9 نومبر کو اپنے ایک حکم نامے میں کہا تھا کہ حکام صرف انہی تارکینِ وطن سے پناہ کی درخواستیں قبول کریں گے جو امریکی سرحدی گزرگاہوں پر واقع طے شدہ سرکاری مراکز میں خود پیش ہو کر درخواست دیں گے۔

    بعد ازاں شہری آزادیوں کے تحفظ اور تارکینِ وطن کے حقوق کے لیے سرگرم انجمنوں نے اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کیاتھا، تنظیموں کا موقف تھا کہ صدر ٹرمپ کا حکم نامہ امریکہ کے انتظامی اور امیگریشن قوانین کے برخلاف ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے قافلے کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا اور تارکین وطن کو روکنے کے لیے میکسیکو سرحد پرفوج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا تارکین وطن کے قافلے کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے سے انکار

    امریکی صدر نے قافلے میں شامل ہزاروں تارکین وطن کوگینگسٹرقراردیتے ہوئے کہا تھا کہ گینگ ممبرز اور دیگر مجرم تارکین وطن کے روپ میں داخل ہونا چاہتے ہیں، میکسیکوکی سرحد پرہماری فوج تارکین کا انتظارکررہی ہے، غیرقانونی طور پرداخل ہونے والوں کو گرفتارکیا جائے گا۔

    خیال رہے یہ پہلا موقع نہیں جب کسی امریکی عدالت نے ٹرمپ کا حکم نامہ معطل کیا ہو، ماضی میں بھی امریکی عدالتیں صدر ٹرمپ کی جانب سے بعض ملکوں کے تارکینِ وطن کی امریکہ آمد پر پابندی عائد کرنے کے خلاف فیصلے دے چکی ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کا عزم کیا تھا کہ ملک کے جنوب میں واقع میکسکو کی سرحد کی حفاظت کے لیے وہ امریکی فوج تعینات کریں گے۔

    امریکی صدر نے اس سے قبل غیر قانونی تارکین وطن کے معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شمالی امریکہ کے آزاد تجارت کے معاہدے ’نافٹا‘ کو بھی ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

  • جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    بیونس آئرس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی حرکتوں کی وجہ سے اکثر میڈیا کی نظروں میں رہتے ہیں، کچھ ایسا ہی انہوں نے جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیونس آئرس میں ہونے والے جی 20ممالک کے سربراہی اجلاس میں امریکی صدر کی لاابالی حرکتیں جاری رہیں، اس کو غرور کہیں لا پرواہی یا بداخلاقی کہ ڈونلڈ ٹرمپ جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔

    ارجنٹینا کے صدر کے ساتھ فوٹو سیشن سے پہلے ہی وہ اسٹیج سے چلتے بنے، اس موقع پر ٹرمپ کے ہم منصب حیران پریشان کھڑے انہیں دیکتھے رہ گئے۔

    ایک اور موقع پر انہیں ترجمہ سننے کے لیے ائیر فون دیا گیا جس پر انہوں نے ترجمہ سننے کے بعد ائیر فون وہیں زمین پر پھینکتے ہوئے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں مجھے اچھی طرح سے ہسپانوی زبان سمجھ میں آتی ہے۔

    واضح رہے کہ جی 20 ممالک کا سربراہی اجلاس بیونس آئرس کے کوسٹا سالگویرو کنونشن سینٹر میں جاری ہے، بیس ممالک کی تنظیم کا قیام1999میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادیات پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جانا اور عالمی مالیاتی مسائل پر باہمی تعاون اور معاونت سے نمٹنا ہے۔

  • خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    واشنگٹن: امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔ یہ مظاہرین ٹرمپ کو اپنا صدر ماننے سے انکاری ہیں۔ اب امریکی سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کی طرح وہ بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مارچ منعقد کریں گے۔

    صدر ٹرمپ کی حلف برادری کے اگلے ہی روز ہالی ووڈ اداکارؤں سمیت لاکھوں خواتین نے احتجاجی مارچ منعقد کیا تھا۔

    اس کے بعد سوشل میڈیا پر 2 سائنس دانوں نے تبادلہ خیال کیا کہ انہیں بھی اپنا احتجاجی مارچ منعقد کرنا چاہیئے۔

    دو سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس خیال کے چند گھنٹوں بعد ہی ایک ویب سائٹ، ٹوئٹر اکاؤنٹ اور فیس بک گروپ وجود میں آگیا جس میں ٹرمپ کے خلاف سائنس مارچ کی تفصیلات پر غور کیا جانے لگا۔

    ہزاروں افراد نے انٹرنیٹ پر ان پلیٹ فارمز کو جوائن کرلیا۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مارچ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیوں کہ ہر شعبہ کی طرح سائنس کے شعبہ کو بھی ٹرمپ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسی

    انہوں نے بتایا کہ ابھی ہم سوچ ہی رہے تھے کہ ٹرمپ کے خلاف اپنا احتجاج کس طرح ریکارڈ کروائیں، کہ ہم نے دیکھا کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے وہ صفحہ غائب ہوگیا جو ماحول دوست سائنسی اقدامات کے بارے میں تھا۔

    یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ کا صفحہ انرجی پالیسی سابق صدر اوباما کے ماحول دوست منصوبوں کے بارے میں تھا جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں شروع کروائے تھے۔

    ٹرمپ اپنے انتخاب سے قبل ہی اس منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کر چکے تھے، اور جیسے ہی انہوں نے وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا، امریکی صدارتی پالیسی سے اس کا نام و نشان بھی مٹ گیا۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس صفحہ کا وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے غائب ہونا ظاہر کرتا ہے کہ ٹرمپ اپنے ماحول دشمن خیالات میں نہایت سنجیدہ ہیں اور یہ نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے نہایت خطرناک بات ہے۔

    انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ صدر ٹرمپ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کو ایک وہم سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا کے درجہ حرارت میں اس وقت شدید اضافہ ہوچکا ہے اور ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کا غلط ٹوئٹ کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کا سبب

    مارچ کے منصوبے میں شامل ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ باخبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ سائنس کے شعبہ کے لیے فنڈز میں کٹوتی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    سائنس مارچ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق مارچ کی تاریخ کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔