Tag: صلاح الدین

  • کمانڈنٹ ایف سی کو اچانک تبدیل کردیا گیا

    کمانڈنٹ ایف سی کو اچانک تبدیل کردیا گیا

    اسلام آباد:وفاقی حکومت نے کمانڈنٹ ایف سی کو عہدے سے ہٹادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کمانڈنٹ ایف سی صلاح الدین کو عہدے سے ہٹادیا ہے اور ان کی جگہ معظم جاہ انصاری کوکمانڈنٹ ایف سی تعینات کیا ہے۔

    وفاقی حکومت نے پولیس سروس کےگریڈ بائیس کے صلاح الدین کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کی ہدایت کی ہے، نئے کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری اس سے قبل او ایس ڈی تعینات تھے۔

    اس سے قبل معظم جاہ انصاری آئی جی خیبرپختونخوا کی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا، معظم جاہ کی جگہ گریڈ 21 کے افسر اختر حیات گنڈا پور کو آئی جی خیبرپختونخوا تعینات کیا گیا تھا۔

  • جعلی دستاویزات پر سفر کرنا مسافروں کو مہنگا پڑگیا

    جعلی دستاویزات پر سفر کرنا مسافروں کو مہنگا پڑگیا

    اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی سفری دستاویزات پر 2 مسافروں کو حراست میں لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے نے کاروائیاں کی، اس دوران جعلی سفری دستاویزات پر 2 مسافروں کو گرفتار کرلیا۔ مسافر چین اور ملائشیا سے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے ملزمان کو انسداد انسانی اسمگلنگ سیل منتقل کر دیا ہے۔

    جعلی دستاویزات پر افغان باشندہ گرفتار، لاہور ایئرپورٹ پر مسافر سے چرس برآمد

    حال ہی میں اسلام آباد ایئرپورٹ پر پی آئی اے ویجلینس نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی دستاویز پر کینیڈا جانے والے افغانی باشندے کو حراست میں لیا تھا۔

    خیال رہے جعلی دستاویزات پر گرفتار ہونے والا مذکورہ افغان مسافر پی آئی اے کی پرواز پی کے 781 کے ذریعے اسلام آباد سے ٹورنٹو جا رہا تھا، پی آئی اے کے ویجلینس افسر نے مسافر میر زادہ سے سفری دستاویزات طلب کیے جس کے بعد افسر کو شک ہوا کہ دستاویز جعلی ہیں۔ بعد ازاں ملزم کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

  • صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    صلاح الدین قتل: والد نے معافی نامہ جمع کرا دیا، عدالت نے والدہ کو بھی طلب کر لیا

    رحیم یار خان: پولیس تشدد سے ذہنی طور پر معذور شخص صلاح الدین کی ہلاکت والے کیس میں مقتول کے والد افضال نے معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی موت کے لیے ذمہ دار تینوں اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، آج انھوں نے باقاعدہ طور پر معافی نامہ عدالت میں جمع کرا دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمایندے کے مطابق عدالت نے 22 اکتوبر کو دوبارہ سماعت مقرر کر دی ہے، عدالت نے صلاح الدین کی والدہ کو بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اکتوبر تک کی بھی توسیع کر دی گئی۔

    یاد رہے کہ مقتول کے والد نے حکومت کے سامنے تین مطالبات پیش کیے تھے جن میں سے دو تسلیم کر لیے جانے کے بعد انھوں نے قتل کے لیے ذمہ دار اہل کاروں کو معاف کر دیا تھا، صلاح الدین کے والد نے گاؤں کی سڑک اور گیس کی فوری فراہمی کا مطالبہ کیا تھا جنھیں منظور کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین قتل، والد نے تینوں‌ اہلکاروں‌ کو معاف کردیا

    گزشتہ روز مدعی محمد افضل اور پولیس اہل کاروں کے درمیان صلح نامہ موضع گورالی کی مسجد میں ہوا جس کے بعد انھوں نے مقدمہ واپس لینے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے بیٹے کے قاتلوں کو اللہ کی رضا کے لیے معاف کر دیا۔

    یاد رہے صلاح الدین نامی شخص کو مبینہ طور پر بینک کے اے ٹی ایم سے پھنسے ہوئے کارڈ چرانے کے جرم میں پولیس نے حراست میں لیا تھا، اس دوران نوجوان کی موت ہو گئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں صلاح الدین پر تشدد کا انکشاف ہوا۔

  • اے ٹی ایم توڑنے والے صلاح الدین کی قبر کشائی کردی گئی

    اے ٹی ایم توڑنے والے صلاح الدین کی قبر کشائی کردی گئی

    گوجرانوالہ : رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین توڑنے والے صلاح الدین کی قبرکشائی کردی گئی، والد صلاح الدین نے کہا جوحقائق پہلے پوسٹ مارٹم میں چھاپے گئے اب وہ سامنے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں اے ٹی ایم مشین توڑنے کی پاداش میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی قبرکشائی کر دی گئی اس موقع پر میڈیکل بورڈ کی ٹیم بھی وہاں موجود تھی جبکہ قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عارف کی نگرانی میں کی گئی۔

    صلاح الدین کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوحقائق پہلے پوسٹ مارٹم میں چھاپے گئے اب وہ سامنے آئیں گے، ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے کیونکہ ملزمان کی گرفتاری کے بغیر انصاف ممکن نہیں۔

    انھوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمان خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لیے مختلف ھیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔

    یاد رہے صلاح الدین کے والدنے پوسٹ مارٹم رپورٹ پر عدم اطمنان کا اظہار کیا تھااورصلاح الدین کے والد کی درخواست پر عدالت نے قبرکشائی کے احکامات جاری کیے تھے۔

    صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت کے افسوس ناک واقعے میں فرانزک رپورٹ نے بھی موت سے قبل جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صلاح الدین کے بازو اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کے نشانات ہیں، تشدد کے مقامات پر خون کے لوتھڑے جمع ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : فرانزک رپورٹ میں صلاح الدین پر موت سے قبل تشدد کی تصدیق

    واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہو گیا تھا ، لواحقین کا کہنا تھا کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

    یاد رہے صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت کے افسوس ناک واقعے میں فرانزک رپورٹ نے بھی موت سے قبل جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی ،

  • فرانزک رپورٹ میں صلاح الدین پر موت سے قبل تشدد کی تصدیق

    فرانزک رپورٹ میں صلاح الدین پر موت سے قبل تشدد کی تصدیق

    رحیم یارخان: صلاح الدین کی پولیس حراست میں ہلاکت کے افسوس ناک واقعے میں فرانزک رپورٹ نے بھی موت سے قبل جسمانی تشدد کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حراست میں صلاح الدین کی ہلاکت سے متعلق فرانزک رپورٹ آ گئی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کو موت سے پہلے جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کے بازو اور پیٹ کے بائیں حصے پر تشدد کے نشانات ہیں، تشدد کے مقامات پر خون کے لوتھڑے جمع ہوئے تھے۔

    فرانزک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صلاح الدین کو سانس کی بیماری بھی تھی۔ واضح رہے کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں موت کی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز علاقہ مجسٹریٹ نے صلاح الدین کے دوبارہ پوسٹ مارٹم اور قبر کشائی کے احکامات جاری کیے تھے، دوبارہ پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست مقتول کے والد نے دی تھی، والد نے دخواست میں صوبائی میڈیکل بورڈ کے قیام کی استدعا بھی کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کا وکیل کیس سے دستبردار

    گزشتہ روز 4 رکنی تفتیشی ٹیم نے رحیم یار خان سے مزید شواہد حاصل کیے تھے، جو بعد ازاں فرانزک لیبارٹری میں جمع کروا دیے گئے، تفتیشی ٹیم نے ڈی جی پی آر سے مختلف نجی چینل پر چلنے والی فوٹیجز بھی مانگ لی تھیں۔

    ڈی آئی جی ذوالفقار حمید کا کہنا تھا کہ نجی چینلز پر چلنے والی فوٹیجز کا فرانزک کرایا جائے گا، رپورٹس آنے کے بعد متاثرہ خاندان سے دوبارہ پوچھ گچھ ہوگی۔

    دریں اثنا، آج ریجنل پولیس آفیسر بہاولپور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے عوام کی طرف سے صلاح الدین پر تشدد کی بات نہیں کی، فرانزک رپورٹ کے بعد موت کی وجہ کا تعین ہو سکے گا، پولیس تشدد ثابت ہوا تو سخت کارروائی کا وعدہ کرتا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ صلاح الدین سے متعلق محکمانہ تحقیقات جاری ہیں، کسی بھی تھانے میں کیمرہ یا موبائل لے جانا منع نہیں، تھانوں میں ٹارچر سیل ہونے پر ذمے داران کو نشان عبرت بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہو گیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

  • پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کا وکیل کیس سے دستبردار

    پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کا وکیل کیس سے دستبردار

    رحیم یار خان:پنجاب پولیس کی حراست میں ہلاک صلاح الدین کے والد کے وکیل کیس سے دستبردار ہوگئے ، وکیل کا کہنا ہے کہ ورثاء واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق صلاح الدین کے والد محمد افضال کے وکیل بشارت ہندل ایڈووکیٹ کیس سے دستبردار ہو گئے ہیں، بشارت ہندل ایڈووکیٹ نے علاقہ مجسٹریٹ ملک محمد رفیق کی عدالت میں پیش ہو کر اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

    وکیل بشارت ہندل کا کہنا ہے کہ صلاح الدین کو مظلوم سمجھ کر میں ان کے والد کا وکیل بنا مگر صلاح الدین کے ورثاءاس کیس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، صلاح الدین کیس کیاعلیٰ سطی انکوائری کرائی جارہی ہے، اس کے باوجود صلاح الدین کے ورثاءعدم اطمینان کا مظاہرہ کرتے ہوئے کیس کا رخ کسی اور جانب موڑنا چاہتے ہیں۔

    ذہنی معذور صلاح الدین کی موت کیسے ہوئی؟

    وکیل بشارت ہندل نے کہا کہ ورثاءکی طرف سے قائم مقام ڈی پی او حبیب اللہ خان کو کیس میں ملوث کرنے کی کوشش نا انصافی اور بے گناہ آفیسر پر جھوٹا الزام ہے، اس لیے اپنا وکالت نامہ واپس لے لیا۔

    واضح رہے کہ اے ٹی ایم مشین توڑ کر اس میں سے کارڈ نکالنے کے الزام میں رحیم یار خان پولیس نے ملزم صلاح الدین کو گرفتار کیا تھا لیکن پولیس تشدد کی وجہ سے وہ حراست میں ہی ہلاک ہوگیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ صلاح الدین ذہنی مریض تھا جو ہمیشہ ادھر ادھر گھومتا رہتا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ اے ٹی ایم سے کارڈ چرانے والے صلاح الدین کا دوران حراست انتقال ہوگیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔صلاح الدین کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹا ذہنی مریض تھا، وہ اکثر ادھر ادھر گھومتا پھرتا تھا اس کے ہاتھ پر نام اور پتا درج تھا۔

    آر پی او رحیم یار خان نے اس معاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں معطل کردیا تھا ، صلاح الدین کے جسم پر نشانات پوسٹ مارٹم کی وجہ سے تھے، تاحال موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی۔

  • جن کو محافظ بنایا وہی عزتیں پامال کر رہے ہیں، پولیس اصلاحات ترجیح ہے: شہریار آفریدی

    جن کو محافظ بنایا وہی عزتیں پامال کر رہے ہیں، پولیس اصلاحات ترجیح ہے: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ہم نے جن کو محافظ بنایا تھا وہی ہماری عزتیں پامال کر رہے ہیں، حکومت کی ترجیح ہے کہ پولیس میں اصلاحات جلد ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کے پی میں بھی پولیس اصلاحات کی تھیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس میں اصلاحات میں تاخیر نہیں ہونی چاہئیں، صلاح الدین کیس ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں پولیس اصلاحات کے لیے ایک ہو جائیں، پولیس اصلاحات اس لیے نہیں ہو رہیں کہ سب اپنی اپنی دکان چمکا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین کو انصاف دو! شہریوں کی اے ٹی ایم کو زبان چڑاتی سیلفیاں

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل گوجرانوالہ میں پولیس نے اے ٹی ایم توڑ کر پھنسے ہوئے کارڈ چرانے والے ذہنی معذور شخص صلاح الدین کو حراست میں قتل کر دیا تھا جس پر ایس ایچ او سمیت 2 اہل کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    دوران حراست پولیس تشدد سے صلاح الدین کی ہلاکت پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، مقتول کے اہل خانہ کی جانب سے انصاف کے تقاضے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر آئی ایم صلاح الدین کے نام سے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، شہریوں نے صلاح الدین کو انصاف دو لکھ کر اے ٹی ایم کو زبان چڑاتی سیلفیاں پوسٹ کرنا شروع کر کے وسیع سطح پر شعور اجاگر کیا۔