Tag: صنعا

  • اسرائیل نے ایک بار پھر یمن کے دارالحکومت پر آگ برسا دی، 6 جاں بحق

    اسرائیل نے ایک بار پھر یمن کے دارالحکومت پر آگ برسا دی، 6 جاں بحق

    صنعا: (25 اگست 2025): اسرائیل نے ایک بار پھر یمن کے دارالحکومت صنعا پر آگ برسا دی ہے، فضائی حملوں میں 6 یمنی شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے اتوار کے روز یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے، جو حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کے جواب میں تھے۔ حوثی وزارتِ صحت کے ایک عہدیدار کے مطابق ان حملوں میں 6 افراد جاں بحق اور 86 زخمی ہوئے۔

    غزہ جنگ کے بعد اسرائیل اور یمن کے حوثی جنگجوؤں کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے ایک دوسرے پر براہ راست حملے اور جوابی کارروائیاں جاری ہیں۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فضائی حملوں میں صدارتی محل پر مشتمل ایک فوجی کمپاؤنڈ، دو بجلی گھر اور ایندھن ذخیرہ کرنے کی ایک جگہ کو نشانہ بنایا گیا۔ آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا ’’یہ حملے حوثیوں کی جانب سے ریاستِ اسرائیل اور اس کے شہریوں پر بار بار کیے گئے حملوں کے جواب میں کیے گئے ہیں، جن میں حالیہ دنوں میں اسرائیلی سرزمین کی طرف داغے گئے میزائل اور ڈرون بھی شامل ہیں۔‘‘

    چند دنوں میں غزہ کی 1 ہزار عمارتیں تباہ، سیکڑوں لاشیں ملبے میں موجود

    یاد رہے کہ جمعہ کو حوثیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل کی طرف ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے، اسرائیلی فضائیہ کے ایک عہدیدار نے اتوار کو بتایا کہ میزائل غالباً کئی ذیلی گولہ بارود پر مشتمل تھا جو ٹکراؤ کے وقت پھٹنے کے لیے تیار کیا گیا تھا، اور یہ پہلا موقع ہے کہ اس نوعیت کا میزائل یمن سے داغا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجو بحیرہ احمر میں جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، جسے وہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی قرار دیتے ہیں۔

  • یمن میں کشتی ڈوب گئی، 68 تارکین وطن ہلاک

    یمن میں کشتی ڈوب گئی، 68 تارکین وطن ہلاک

    صنعا (04 اگست 2025): یمن میں ایک افسوس ناک حادثے میں کشتی ڈوبنے سے 68 افریقی تارکین وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے کہا ہے کہ یمن کے ساحل پر ایک کشتی الٹنے سے کم از کم 68 افریقی مہاجرین اور تارکین وطن ہلاک اور 74 لاپتا ہو گئے ہیں۔

    یمن میں اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (IOM) کے سربراہ عبدالستور ایسویف نے اتوار کے روز خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ کشتی، جس میں 154 ایتھوپیائی باشندے سوار تھے، یمن کے صوبے ابیان کے قریب الٹ گئی۔

    انھوں نے بتایا کہ بحری جہاز غرق ہونے کے واقعے میں 12 افراد زندہ بچ گئے ہیں، جنھیں بچا لیا گیا ہے، 54 مہاجرین اور تارکین وطن کی لاشیں ضلع خانفر میں ساحل پر بہہ کر آ گئی تھیں، اور 14 دیگر کی لاشیں مختلف جگہوں پر مردہ پائی گئیں، جنھیں اسپتال کے مردہ خانے منتقل کیا گیا۔ ڈوبنے والے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔

    زنجبار میں ہیلتھ آفس کے ڈائریکٹر عبدالقادر باجمل نے کہا کہ حکام متاثرین کو شقرہ شہر کے قریب دفنانے کے انتظامات کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یمن اور ہارن آف افریقہ کے درمیان آبی گزرگاہیں دونوں سمتوں میں سفر کرنے والے مہاجرین اور تارکین وطن کے لیے ایک عام لیکن خطرناک راستہ ہیں، اس علاقے میں 2014 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد ملک سے فرار ہونے والے یمنیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔

  • صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    صنعا پر امریکی فضائی حملہ، 12 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    صنعا: یمن کے دارالحکومت صنعا پر امریکی فضائی حملے میں 12 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے۔

    امریکا نے دارالحکومت صنعا کے ضلع فروا میں رات بھر بمباری کی، حوثی اکثریتی تنظیم انصار اللّٰہ کے مطابق امریکی طیاروں نے فروا ڈسٹرکٹ میں مارکیٹ اور رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا۔

    وسطی صوبہ مارب، مغربی شہر الحدیدہ اور شمالی علاقے صعدہ میں بھی امریکی فضائی حملے کیے گئے ہیں، ان حملوں میں جانی نقصان کی اطلاعات فی الحال موصول نہیں ہوئیں۔


    یمن، امریکی فضائی حملے میں جاں بحق افراد کی تعداد 80 ہوگئی


    امریکی فوج یمن پر گزشتہ ایک ماہ سے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فضائی حملے کر رہی ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ وہ حوثی دہشت گردوں کو نشانہ بنا رہی ہے تاکہ خلیج میں بین الاقوامی جہاز رانی پر حملے روکے جا سکیں۔ اس سے قبل جمعرات کو بھی فضائی حملے میں 80 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

  • اونٹ خریداری کرنے سنار کی دکان جا پہنچا

    اونٹ خریداری کرنے سنار کی دکان جا پہنچا

    صنعا: یمن میں ایک اونٹ سنار کی دکان میں جا گھسا جس سے دکاندار نہایت خوفزدہ ہوگئے، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    عربوں کے خیمے میں اونٹ کے داخلے سے متعلق کہاوت تو سب ہی نے سن رکھی ہوگی، تاہم گذشتہ دنوں اس قدیم کہاوت میں جدید اضافہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ایک اونٹ یمن کے دارالحکومت صنعا میں سنار کی دکان میں جا گھسا۔

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں اونٹ کو سنار کی دکان میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اونٹ کو اس طرح اچانک اندر آتے دیکھ کر دکاندار خوف زدہ ہو گئے اور انہوں نے اونٹ سے بچنے کے لیے شوکیس کے پیچھے پناہ لی۔

    اونٹ نے اندر آنے کی بار بار کوشش کی مگر دکان میں جگہ تنگ ہونے کے باعث وہ مزید اندر داخل نہ ہو سکا، جس کے بعد وہ ناکام ہو کر وہاں سے چلا گیا۔

    ایک شہری نے وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دکانداروں کے لیے اونٹ کوئی غیر مانوس جانور نہیں مگر اچانک دیکھ کر شاید انہیں لگا کہ شیر گھس آیا ہے۔ اس لیے وہ بھاگ کھڑے ہوئے۔

  • حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن، بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں حوثیوں کا بڑا کمیونی کیشن سینٹر اور گودام تباہ کردیا گیا ہے۔

    عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اتحادی فورسز کے فضائی یونٹ نے صنعا کے علاقے جبل النبی شعب میں حوثیوں کے گوداموں اور کمیونیکیشن سینٹر کو تباہ کردیا ہے، یہ اس علاقے میں حوثیوں کے مضبوط ٹھکانے تصور کیے جاتے ہیں۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ انہیں تباہ کرنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا گیا، عرب اتحاد نے زور دے کر کہا ہے کہ حوثیوں کے مختلف کیمپوں پر بھی فضائی حملے کیے گئے۔

    ایک اور بیان میں عرب اتحاد نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فورسز نے مارب میں 17 ٹارگٹڈ آپریشن کیے، آپریشنز میں حوثیوں کی 9 عسکری گاڑیاں تباہ اور 80 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ اس کی فضائیہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے یمنی دارالحکومت صنعا میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، عرب اتحاد کی جانب سے حوثیوں کے نئے حملوں کو روکنے اور آپریشن کے حوالے سے ویڈیو بھی جاری کی ہے۔

  • یمن: آسمان سے نیلے روشن پتھر گرنے لگے

    یمن: آسمان سے نیلے روشن پتھر گرنے لگے

    صنعا: یمن میں آسمان سے پراسرار روشن پتھر گرنے لگے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا کے مشرقی مضافات سمیت کئی صوبوں میں رات کے وقت نیلے رنگ کے روشن پتھر گرنے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

    اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں جن میں آسمان سے روشن پتھر گرتے ہوئے دکھائی دیے، روش پتھر گرتے وقت آسمان بھی دور تک روشن ہو گیا تھا۔

    مقامی باشندے یہ منظر دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے، ان کا کہنا تھا کہ عجیب و غریب پتھر صنعا کے مضافات میں گرے اور ان کے گرنے سے زبردست دھماکے بھی ہوئے، جس کی آواز دور تک سنی گئی۔

    سوشل میڈیا پر صارفین نے روشن پتھروں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ صنعا پر آسمان سے گرنے والے پتھروں کی تصاویر ہیں۔

    ادھر یمن کے ماہر فلکیات کی جانب سے بھی آسمان سے گرتے روشن پتھروں کی تصدیق کی گئی ہے، انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن کے شمال مغربی صوبوں کے بعض علاقوں میں چند لمحوں کے لیے آسمان چمک دار فاسفورس سے روشن ہو گیا تھا، جس کی وجہ فضائی غلاف سے نکلنے والے پتھر تھے۔

    اس سے قبل یمن میں ایسا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا، ماہر فلکیات کا کہنا تھا کہ اس قسم کا واقعہ یمن میں پہلی بار ریکارڈ پر آیا ہے۔

  • یمن میں القاعدہ کے اہم رہنما قاسم الریمی ہلاک

    یمن میں القاعدہ کے اہم رہنما قاسم الریمی ہلاک

    صنعا: یمن میں القاعدہ کے ایک اہم رہنما قاسم الریمی ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صنعا میں امریکی فورسز نے آپریشن کے دوران قاسم الریمی کو ہلاک کر دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونل ڈٹرمپ نے القاعدہ قاسم الریمی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ قاسم الریمی 2015 سے جہادی گروپ کی سربراہی کر رہا تھا، امریکی آپریشن کے یمن میں مارا گیا۔

    الریمی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ 2000 میں مغربی مفادات پر متعدد حملوں میں ملوث رہا ہے، الریمی کے پیش رو کو امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا تھا جس کے بعد لیڈرشپ اس نے سنبھالی۔

    قاسم الریمی القاعدہ کے جزیرہ نمائے عرب (AQAP) کی شاخ کا سربراہ تھا، یہ شاخ 2009 میں قائم ہوئی تھی، اس کا ہدف خطے میں تمام مغربی اثرات کا خاتمہ اور امریکی حمایت یافتہ حکومتیں گرانا تھا، یمن میں اس شاخ نے بڑی کامیابی حاصل کی اور سیاسی عدم استحکام کے دوران یہ بہت مضبوط ہوئی۔

    رپورٹس کے مطابق قاسم الریمی کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی افواہیں جنوری ہی میں گردش کرنے لگی تھیں، جس کے جواب میں 2 فروری کو تنظیم نے الریمی کی آواز میں ایک آڈیو پیغام جاری کیا، جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ پہلے سے ریکارڈ کیا گیا ہوگا۔

  • حوثی باغیوں کا وزیردفاع پر حملہ

    حوثی باغیوں کا وزیردفاع پر حملہ

    صنعا: حوثی باغیوں نے یمن کے وزیر دفاع جنرل محمد علی المقدیشی پر ڈرون حملہ کیا جس کے نتیجے میں 2 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں حوثی جنگجوﺅں نے وزیر دفاع پر ڈرون سے قاتلانہ حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈرائیور سمیت دو فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، خوش قسمتی سے جنرل محمد علی المقدیشی بال بال بچ گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن کے صوبے مارب میں وزیر دفاع جنرل محمد المقدیشی پر ایک اہم اجلاس کی سربراہی کے دوران ڈرون حملہ کیا گیا ہے جس میں وزیر دفاع کا ڈرائیور اور ایک گارڈ مارا گیا، دونوں فوجی اہلکار تھے جب کہ وزیردفاع خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔

    قبل ازیں یمن کے وزیر داخلہ احمد المیسری اور وزیر ٹرانسپورٹ صالح الجابوانی بھی ایک قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے، دونوں کی رہائش گاہ کے نزدیک بارود سے بھری کار کھڑی کی گئی تھی جسے پھٹنے سے قبل ہی مواد کو ناکارہ بنادیا گیا۔

    ابھی تک وزارت دفاع اور یمنی حکومت کی طرف سے حملوں سے متعلق کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا تاہم حوثی باغیوں نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    حملے یمن کی فوج کی جانب سے حوثی باغیوں کے مرکزی گڑھ صعدہ کی شاہراہ کا تسلط واگزار کرانے کے بعد ہوئے۔

    سعودی عرب، تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے، آگ بھڑک اُٹھی

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں بھی حوثی باغیوں نے سعودی عرب کی ریاستی تیل کمپنی آرامکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے کیے تھے جس کے بعد چند گھنٹوں کے لیے تیل کی پیداوار کو روک دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے صنعاء سے ایک بمبار ڈرون فضاء میں چھوڑا جو 35 کلو میٹر کی دوری کے بعد عمران گورنری میں شہریوں پر جا گرا۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    الحدیدہ میں حوثیوں نے رہائشی عمارتوں میں مورچے بنالیے

    صنعاء: یمن کے مغربی شہر الحدیدہ میں باغی حوثی ملیشیا نے رہائشی عمارتوں میں مورچہ بندی کی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے، یہ پیش رفت باغی ملیشیا کی جانب سے وسیع پیمانے پر تین حملوں میں ناکامی کے بعد سامنے آئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمنی مشترکہ مزاحمت کے زیر انتظام عسکری میڈیا نے الحدیدہ میں الخمسین اسٹریٹ کے نزدیک رہائشی عمارتوں میں حوثی عناصر کی جانب سے مورچے قائم کرنے کی کارروائی کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کرلیا۔

    عسکری ذرائع کے مطابق غیرمعمولی نوعیت کی چڑھائی کے سلسلے میں بہت تیزی سے مورچے قائم کیے جارہے ہیں اس دوران باغیوں کی جانب سے فائرنگ، گولہ باری اور دراندازی کی کوششوں کے علاوہ آزاد کرائے جانے والے رہائشی علاقوں میں وسیع پیمانے پر حملوں اور پیش قدمی کی سرتوڑ کوشش کی جارہی ہے۔

    حوثی ملیشیا اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی اعلان کردہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے الحدیدہ شہر میں آزاد کرائے جانے والے علاقوں اور محلوں میں رہائشی علاقوں پر بھاری گولہ باری کررہی ہے۔

    حوثی باغیوں نے دسمبر میں دستخط کیے گئے سویڈن معاہدے پر عمل درآمد سے بھی انکار کردیا ہے، اس سے قبل عسکری ذرائع نے خبردار کیا تھا کہ مغربی ساحل کے محاذوں پر اور الحدیدہ شہر کے اندر مسلح جتھے نقل و حرکت کررہے ہیں۔

    اس کے علاوہ صوبے کے باہر سے کمک بھی منگوائی جارہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سویڈن معاہدے پر عملدرآمد میں پیش رفت کے لیے کوششیں کررہی ہے، اس میں الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہوں سے حوثی ملیشیا کا انخلا شامل ہے۔