Tag: صنعتکاروں

  • صنعتکاروں کیلیے بجلی کا نیا پیکیج تیار

    صنعتکاروں کیلیے بجلی کا نیا پیکیج تیار

    اسلام آباد (23 جولائی 2025): ملک بھر کے صنعتکاروں کے لیے خوشخبری ہے کہ ان کے لیے تین سالہ بجلی کا نیا پیکیج تیار کر لیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی اقتصادی امور کمیٹی کا اجلاس محمد عاطف خان کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت توانائی کے حکام نے شرکت کی اور اجلاس کے شرکا انڈسٹری کے لیے نئے بجلی پیکیج سے متعلق بریفنگ دی۔

    پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ وزارت توانائی نے مارجنل کاسٹ (معمولی لاگت) پر ملکی صنعت کے لیے تین سالہ انرجی پیکیج تیار کیا ہے۔ تاہم اس پیکیج کے لیے آئی ایم کی منظوری باقی ہے۔

    وزارت توانائی کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی کے باعث ملک بھر میں بجلی کی خرید مجموعی طور پر 8 فیصد گر گئی ہے اور موسم گرما میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 20 ہزار میگا واٹ جب کہ سردیوں میں زیادہ سے زیادہ طلب 9 ہزار میگا واٹ کی سطح تک آ گئی ہے۔

    حکام نے بجلی مہنگی ہونے کی وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ، ڈالر میں سود کی ادائیگیاں، کیپسٹی چارجز قرار دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2022 میں بجلی کا بنیادی یونٹ 16 روپے 77 پیسے کا تھا جو اب 2025 میں بڑھ کر 24 روپے 58 پیسےکا ہو چکا ہے۔

    پاور ڈویژن حکام نے مزید بتایا کہ باسکٹ پرائس میں اضافے کیلئے معاشی حالات کا کردار سب سے زیادہ رہا۔ اگر ڈالر کی قیمت کم ہو جائے تو باسکٹ پرائس واپس کم ہو جائے گی۔

    بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت بجلی کی انسٹالڈ کیپسٹی 39 ہزار 953 میگا واٹ ہے۔ 8 ہزار میگا واٹ تک اضافی بجلی اس وقت موجود ہے اور ہمیں اس اضافی بجلی کی کیپسٹی بھی ادا کرنی پڑ رہی ہے۔

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ بجلی کی طلب میں کمی کی بڑی وجہ اس کا مہنگا ہونا ہے جب کہ اس میں بڑا کردار سولر رائزیشن کا بھی ہے۔ اکنامک گروتھ اور روپے کی قدر میں اضافے سے بجلی سستی ہو سکتی ہے۔

    اس موقع پر اجلاس کے شرکا نے تجویز دی کہ 8 ہزار میگا واٹ کو بوجھ بنانے کے بجائے یہ بجلی انڈسٹری کو سستی کر کے دے دیں۔

    پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ مارجنل کاسٹ پر انڈسٹری کیلئے 3 سالہ پیکج تیار کر لیا گیا ہے اور اس پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت بھی جاری ہے۔ تاہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کے سبب سبسڈی نہیں دے سکتے۔

    اجلاس میں قائمہ کمیٹی اکنامک نے بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے اقدامات کرنے کی سفارش کر دی۔

  • صنعتکاروں نے کیپٹو پاور پلانٹس ٹیرف بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی، سندھ میں بڑی بیٹھک

    صنعتکاروں نے کیپٹو پاور پلانٹس ٹیرف بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی، سندھ میں بڑی بیٹھک

    صنعت کاروں نے وفاق کے کیپٹو پاور پلانٹس کا ٹیرف بڑھانے کی تجویز مسترد کر دی ہے اور اپنے تمام خدشات کا کھل کر اظہار کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں کیپٹو پاور ٹیرف کے حوالے سے بڑی بیٹھک ہوئی۔ اس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیر توانائی اویس لغاری سمیت دیگر وزرا اور متعلقہ حکام موجود تھے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں کیپٹو پاور پلانٹ کے ٹیرف پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں تقریباً 600 کیپٹو پاور پلانٹس ہیں، جو گیس پر چلتے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کیپٹو پاور پلانٹس ٹیرف بڑھانے کی تجویز پر صنعتکاروں کو اعتراض ہے۔ وفاقی وزرا خود ہمارے صنعتکاروں کو سنیں اور پھر کوئی فیصلہ کریں۔

    اجلاس میں شریک صنعتکاروں نے وفاقی وزرا کو بتایا کہ دی گرڈ لیوی آرڈیننس 2025 کے تحت اضافی چارج صنعتوں پر لگائے گئے ہیں۔ گیس کمپنیاں قیمت زیادہ چارج کرتی ہیں۔ اگر کیپٹو پاور پلانٹس پر مزید ٹیکس لگے تو صنعتیں برداشت نہیں کر سکیں گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گرڈ اسٹیشن کی بجلی ڈراپ ہوتی ہے۔ وفاقی حکومت اگر یہ چاہتی ہے کہ صنعتکار وفاقی حکومت سے بجلی لیں تو یہ مشکل ہوگا۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سندھ حکومت کی دعوت پر صنعتکاروں کو سننے آئے ہیں۔ ملکی معیشت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس میں سب کا تعاون ومحنت شامل ہے۔ وزیراعظم نے بھی صنعتی ترقی یقینی بنانے والی پالیسیاں متعارف کرانے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیر توانائی اویس لغاری نے اجلاس کو بتایا کہ ہم نے صنعتی ٹیرف میں 30 فیصد کمی کی ہے۔ بجلی تقسیم کار کمپنیاں بہتر کام کر رہی ہیں اور ہم سسٹم مزید بہتر کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سات ہزار میگا واٹ کی پیداوار کی فزیبلٹی موجود ہے۔ صنعت کاروں کو ڈسکوز یا ڈسٹری بیوشن نیٹ ورک کی طرف جانا پڑےگا۔ 583 کیپٹو پاور پلانٹس ڈسکوز پر شفٹ ہو چکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مقصد یہ ہے کہ تمام کیپٹو پاور پلانٹس نیشنل گرڈ پر شفٹ ہوں۔ اس فیصلے سے صارفین پر بوجھ پڑے گا۔ یہ فیصلہ اس طرح کیا جائے کہ صنعتکاروں پر بھی کوئی اضافی بوجھ نہ پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیپٹو پاور کی گیس بند ہو تو وہ گیس صوبے میں ہی رہنی چاہیے۔ ایسا نہ ہو کہ جو پلانٹس کی گیس بچ جائے، اسے کہیں اور لے جایا جائے۔

    وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور صنعتکاروں کی تجاویز سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے اور کیپٹو پاور سے گرڈ منتقلی کے درمیانی وقفے میں ٹیکس سے متعلق کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ ٹیکس عائد کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم ہی کریں گے۔

  • اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر پر صنعتکاروں کو ہراساں کرکے لاکھوں روپے مانگنے کا الزام

    اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر پر صنعتکاروں کو ہراساں کرکے لاکھوں روپے مانگنے کا الزام

    لاہور: صدرلاہور چیمبر میاں ابوذرشاد نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر پر صنعتکاروں کو ہراساں کرکے لاکھوں روپے مانگنے کا الزام عائد کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدرلاہور چیمبر میاں ابوذرشاد نے اسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر کامران گوندل کیخلاف کمشنرسوشل سیکیورٹی کو خط لکھ دیا۔

    کمشنرسوشل سیکیورٹی کو خط لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ہراساں کرکے لاکھوں روپے طلب کرتے ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ فیکٹریوں نے 10، 10 لاکھ ماہانہ یا سالانہ لیبر محکمے کو دینے ہیں نہیں تو ملز بند کردی جاتی ہیں۔

    میاں ابوذر شاد کا کہنا تھا کہ ایسے غیرقانونی ہتھکنڈوں سے فیکٹریاں نہیں چل سکتیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کے علم میں معاملہ لاؤں گا۔

    اسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر کامران گوندل کا کہنا تھا کہ کسی سے پیسے نہیں مانگے، ثبوت ہیں توسامنے آئیں، محکمہ لیبر کا کام ہی صنعت کاروں سے پوچھ گچھ ہے۔

    دوسری جانب اساتذہ کی تنظیم گسٹا کے عہدیدار انکریمنٹ لگوانے کیلئے رشوت لینے لگے، یونین صدر اور پرنسپل کی گفتگو وائرل ہوگئی۔

    خاتون ٹیچر سے پیسے وصول کرنے کیلئے پہنچنے والے گسٹا یونین صدر اور پرنسپل کی گفتگو وائرل ہوگئی، گورنمنٹ اسکول کی پرنسپل نائلہ سموں اور گسٹا یونین صدر محمود چوہان میں گفتگو ہوئی، وائرل ہونے والی کال کی ریکارڈنگ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    گسٹا یونین صدر محمود چوہان پرنسپل کی غیرموجودگی میں اسکول پہنچا، اسکول پہنچنے کی اطلاع پر پرنسپل نائلہ سموں نے گسٹا یونین صدر کو کال کی۔

    اسکول پرنسپل نائلہ سموں اساتذہ سے 90 ہزار روپے وصولی پر برہم ہوگئیں، اساتذہ سمیت دیگر اسٹاف سے سالانہ انکریمنٹ کیلئے پیسے وصولی کا بھی انکشاف سامنے آیا۔

    رشوت خور افسران و اہلکاروں کیخلاف آئی جی سندھ کا بڑا حکم جاری

    پرنسپل اور گسٹا صدر کے درمیان گفتگو میں سخت جملوں کا استعمال ہوا، پرنسپل نائلہ سموں نے کہا کہ آپ کس کی اجازت سے میرے اسکول میں داخل ہوئے، صدر گسٹا محمود چوہان نے کہا کہ اسکول میں داخل ہونے کیلئے مجھے کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔

  • صنعتکاروں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کردیا

    صنعتکاروں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کردیا

    اسلام آباد : صنعتکاروں نے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو مسترد کردیا ہے۔

    صنعتکاروں نے حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، ملک کی تاجر برادری اور صنعتکاروں نے بجلی کی قیمتوں میں کیے جانیوالے ہوشربا اضافے کو مشترد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت تاجروں کے لیے ناقابل برداشت ہوچکی ہے۔

    پاکستان وناسپتی ملز ایسوسی ایشن کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کیے جانیوالے مسلسل اضافے سے ملکی صنعتوں کا پہیہ جام ہوچکا ہے، انہوں نے کہاکہ بجلی کی قیمت بڑھنے سے تاجروں کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہورہا ہے، جس سے مہنگائی اور بے روزگاری بڑھنے کا خدشہ پیدا ہے۔