Tag: صوبائی حکومت

  • بجلی کمپنیاں صوبائی حکومت کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم

    بجلی کمپنیاں صوبائی حکومت کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم

    اسلام آباد: بجلی کمپنیاں صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت بجلی کمپنیوں میں نقصانات کم کرنے اور وصولیاں بڑھانے میں ناکام رہی ہے، جس پر بجلی کمپنیاں صوبائی حکومتوں کے سپرد کرنے کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے 13 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی گئی ہے، وزیر بجلی، وزیر تجارت، وزیر مملکت پیٹرولیم، وزرائے اعلیٰ، سیکریٹری مشترکہ مفادات کونسل، سیکریٹری پاور، پیٹرولیم، نجکاری کمیٹی میں شامل ہیں۔

    کمیٹی کے لیے ٹی او آر بھی طے کر دیے گئے، یہ کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی کہ صوبوں کو منتقلی کے بعد بجلی کمپنیوں کے لیے اسٹریٹجک روڈمیپ کیا ہوگا اور بجلی کمپنیوں کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی ذمہ داریاں کیا ہوں گی؟

    یہ کمیٹی کمپنیوں کی منتقلی کے معاملے پر وفاق اور صوبوِں کے درمیان فریم ورک ایگریمنٹ تیار کرے گی اور کمپنیوں کی منتقلی کا لیگل فریم ورک بھی تجویز کرے گی، نو تشکیل شدہ کمیٹی کمپنیوں کی منتقلی کے لیے ریگولیٹری ضروریات کا جائزہ بھی لے گی۔

    کمیٹی کو اپنی سفارشات پر 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • ’وفاق جون تک صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گا‘

    ’وفاق جون تک صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گا‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت جون تک تمام صوبوں کو ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گی، اس سلسلے میں صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، جولائی میں ٹیسٹنگ استعداد کار میں مزید اضافہ کیا جائے گا، صحت کے نظام میں صوبوں سے تعاون کیا جارہا ہے، پچھلے ایک ہفتے میں 250 وینٹی لیٹرز تقسیم کئے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کو 72، سندھ اور خیبرپختونخوا میں 52،52 وینٹی لیٹرز دیے گئے، وفاقی حکومت جون تک ایک ہزار آئی سی یو بیڈز فراہم کرے گی، اسلام آباد، جی بی اور آزادکشمیر کو بھی وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے۔

    حفاظتی سامان ان اسپتالوں میں دیا گیا جہاں 5 سے کم وینٹی لیٹرز ہیں: علی زیدی

    ملک میں بڑھتے کرونا کیسز کے پیش نظر وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھایا جارہا ہے، حالیہ دنوں وفاقی حکومت نے کرونا مریضوں کے لیے تمام صوبوں کے اسپتالوں کو وینٹی لیٹرز فراہم کیے۔

    تاہم اب خصوصی طور پر آئی سی یو بیڈز صوبوں کو دیے جائیں گے، حکومت حکمت عملی تیار کررہی ہے۔

  • آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) آخر ہے کیا؟

    آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) آخر ہے کیا؟

    وفاقی وزیر برائے قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے آرٹیکل 149 اے (4) کے نفاذ کی تجویز دے کر ملک بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے ، آئیے دیکھتے ہیں کہ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 کیا ہے۔

    گزشتہ روزوفاقی وزیر برائے امورِ قانون نے تجویز دی تھی کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے وفاقی حکومت آرٹیکل 149 کے تحت سندھ کی صوبائی حکومت کو مسائل کے حل کے لیے ہدایات جاری کرے ۔

    وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے مطابق وفاقی حکومت کراچی شہر کی انتظامیہ کو اپنے کنٹرول میں لینے والی ہے، آرٹیکل کے نفاذ کا اعلان وزیر اعظم عمران خان 14ستمبر کو دورہ کراچی کے موقع پر کر سکتے ہیں۔

    آرٹیکل 149(4) گورنر راج کی بات نہیں کرتا، یہ وفاقی حکومت کو خصوصی اختیار دیتا ہے کہ وہ کچھ مخصوص حالتوں میں صوبائی حکومت کے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے احکامات جاری کرسکتی ہے۔

    آئیے دیکھتے ہیں کہ آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 149 (4) کیا کہتا ہے۔

    آئین کی شق 149 کے تحت وفاقی حکومت چند معاملات پر صوبائی حکومت کو ہدایات دے سکتی ہے، ان میں قومی یا فوجی اہمیت کے حامل ذرائع مواصلات کی تعمیر و مرمت یا پاکستان یا اس کے کسی حصے کے امن و سکون یا اقتصادی زندگی کے لیے سنگین خطرے کے انسداد کے لیے اپنا انتظامی اختیار استعمال کرنے کی ہدایت شامل ہے۔

    پاکستان لیگل ڈائجسٹ 1998 کے مطابق سپریم کورٹ کے کیس نمبر 388 میں جسٹس سجاد علی شاہ کی عدالت میں آرٹیکل 149 کی تشریح کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئین کی یہ شق مخصوص حالات میں صوبے اور وفاق کے درمیان رشتے کا تعین کرتی ہے جب کسی معاملے پر مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے وفاق صوبے کو ہدایات جاری کرے۔

    اس آرٹیکل کا مقصد کسی بھی صورتحال میں اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر پر عمل در آمد یقینی بنانا ہے تاکہ اس صورتحال کو کنٹرول کیا جاسکے جس کے پیدا ہونے کے سبب وفاقی حکومت کو انتظامی اختیار استعمال کرنا پڑے اور وہ صوبہ جہاں وفاق کا قانون نافذ ہے وہاں اس نے خصوصی ہدایات جاری کی۔

    فروغ نسیم کیا کہتے ہیں؟

    بیرسٹرفروغ نسیم کا ماننا ہے کہ وفاقی حکومت سندھ میں کوئی مداخلت نہیں کر رہی ، ان کا کہنا ہے کہ ہم آئین میں رہتے ہوئے کام کر رہے ہیں۔ آرٹیکل 149(4 ) کے تحت گورنر راج لاگو نہیں ہوتا بلکہ وفاقتی حکومت ہدایات جاری کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ میں گورنر راج نہیں لگا رہی۔

    اس حوالے سے سندھ کی حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی کے ردعمل کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سعید غنی اپنے بھائی ہیں ان کو مجھ سے زیادہ سیاست اور وکالت آتی ہے، وہ کہہ رہے ہیں ڈائریکشن دی جا سکتی ہے مداخلت نہیں، لیکن ڈائریکشن تب دی جاتی ہے جب مداخلت کرنا جائز ہو۔

    سعید غنی کا ردعمل

    سعید غنی نے آرٹیکل149(4) کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کی اس شق کے تحت وفاق صوبے کو صرف ہدایات دے سکتا ہے۔ ہمارا وفاق سے مطالبہ ہے کہ جو کراچی پیکج کا وعدہ کیا تھا وہ ہی دے دیں، کراچی کو صرف سیاست کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سے پہلے کراچی ٹرانسفارم کمیٹی بنائی گئی اور200ارب روپے کے منصوبے وزیر اعظم کے علم میں لائے گئے،بلدیاتی نظام میں ترمیم وفاقی حکومت کا کام نہیں ہے اگر ایسا کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم سخت مزاحمت کریں گے۔

    پلڈاٹ کے سربراہ کی رائے

    اس حوالے سے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پِلڈاٹ) کے صدر احمد بلال محبوب نے بی بی سی اردو سروس کو اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو شق 149 کے تحت لامحدود اختیارات حاصل نہیں ہیں، اور آئین میں اس حوالے سے صراحت کے ساتھ ذکر ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے دائرہ کار کیا ہیں۔

    احمد بلال محبوب کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کوئی بھی اقدام اٹھارہویں ترمیم کی روح کے خلاف ہوگا اور یہ تاثر گمراہ کن ہے کہ وفاقی حکومت کو ایسے کوئی خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔

  • ایف بی آر نے  صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    ایف بی آر نے صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کر لیں

    اسلام آباد: چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے صوبائی چیف سیکرٹریز کو خط لکھ کر غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں.

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے صوبائی حکومتوں سے غیر منقولہ جائیداد رکھنے والوں کی تفصیلات طلب کی ہیں.

    ادارے کی جانب سے 500 مربع گزیا اس سے زیادہ غیر منقولہ جائیداد رکھنے والوں کا ڈیٹا طلب کیا گیا ہے. ایف بی آر نے دو ہزار مربع فٹ کورڈ ایریا والے فلیٹس کے مالکان کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں.

    حکومت ذرائع کے مطابق صوبائی حکومتوں، کینٹ ایریاز اور اسلام آباد کی انتظامیہ سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں.

    ایف بی آر سے بہتر  روابط کےلیے صوبائی حکومتوں کو فوکل پرسن مقررکرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے، جس پر جلد عمل درآمد کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے.

    مزید پڑھیں: ظاہر اثاثے کسی بھی کارروائی میں بطور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے، شبر زیدی

    خیال رہے کہ 26 جون 2019 کو چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ ظاہر کردہ اثاثےکسی دوسرے قانون کے تحت قانونی کارروائی یا جرمانے کے لئے بہ طور شہادت استعمال نہیں ہوسکتے ہیں.

    شبر زیدی کے مطابق بینک اکاؤنٹس کی بائیومیٹرک ویری فکیشن پر وضاحت دیتے ہوئے کہاویری فکیشن بینک اپنی ضرورت کےتحت کررہے ہیں.

  • پی پی ’امپروو‘  اور بقیہ جماعتیں ’ لوزر‘ ہوں گی، منظور وسان

    پی پی ’امپروو‘ اور بقیہ جماعتیں ’ لوزر‘ ہوں گی، منظور وسان

    کراچی : وزیرِ صنعت و تجارت سندھ منظور وسان نے کہا ہے کہ نئے سال میں پیلزپارٹی ’امپروو‘ ہوگی جب کہ بقیہ جماعیتں ’ لوز‘ کریں گی، یہ چیلنجزکا سال ہے اور بالخصوص جنوری کا مہینہ حکومت وقت کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

    صوبائی وزیر منظور وسان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  رواں سال حکومت کے لیے مشکل ثابت ہو سکتا ہے اور بڑے فیصلے آنے سےمیاں صاحب کی حکومت ہچکولے بھی کھا سکتی ہے۔

    پیش گوئی کے لیے مشہور صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے نئے سال کے لیے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ اس سال پیپلز پارٹی اپنی کارکردگی اور سیاسی پوزیشن میں بہتری دکھائے گی جب کہ دوسری جماعتیں اس سال اپنی شہرت اور سیاسی ساکھ کھو بیٹھیں گی۔

    انہوں نے کہ اعلیٰ قیادت کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی جانب سے سندھ میں بڑے بڑے عوامی منصوبے شروع ہوں گے جس سے سندھ کے عوام مستفید ہوں گے۔

    صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان نے سربراہ تحریک انصاف کا نام لیے بغیر ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں لانگ مارچ کریں گے تو گرمی پیدا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما کیس منطقی انجام تک پہنچتے نظر آئے یا نہ آئے لیکن یہ بات ساری دنیا مانتی ہے کہ حکومت پاناما کے معاملے کو از خود طول دے رہی ہے۔

  • تلور کے شکار کے لیے لائسنس کا اجرا عدالت میں چیلنج

    تلور کے شکار کے لیے لائسنس کا اجرا عدالت میں چیلنج

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں قطر کے شاہی خاندان کو تلور کے شکار کے لیے لائسنس کے اجرا کو چیلنج کردیا گیا۔ درخواست کی سماعت پر عدالت نے تلور کے تحفظ کے لیے قائم فاؤنڈیشن کو نوٹس جاری کر دیے، جبکہ شکار کی اجازت کے بارے میں پنجاب کابینہ کی سمری بھی طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق قطر کے شاہی خاندان کو تلور کے شکار کی اجازت کے لیے لائسنس کے اجرا کے خلاف دائر کردہ درخواست کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کی۔

    درخواست کو قانون دان سردار کلیم الیاس نے دائر کیا ہے جس میں تلور کے شکار کے لیے لائسنس کے اجرا کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    سماعت کے دوران ڈی جی وائلڈ لائف نے بتایا کہ تلور کی افزائش میں خاطر خواہ اضافے کے بعد 10 دنوں میں 100 تلور کے شکار کی اجازت دی گئی تھی۔

    houbara-2

    درخواست گزار وکیل نے دلائل دیے کہ تلور کا شمار نایاب پرندوں میں ہوتا ہے اور اس شکار سے اس کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ تلور کے شکار کی اجازت غیر ملکی معاہدوں کے منافی ہے اور شاہی خاندان کے افراد کو شکار کا نوٹی فیکیشن پنجاب حکومت کی منظوری کے بغیر جاری کیا گیا ہے، لہٰذا تلور کے شکار کے لائسنس منسوخ کیے جائیں۔

    عدالت نے سماعت جنوری کے پہلے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے تلور فاؤنڈیشن اور شکار کی اجازت کے متعلق کابینہ کی منظوری کی سمری طلب کرلی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان آنے والے قطری شہزادے 16 روز تک تلور کا شکار کرنے کے بعد واپس وطن جا چکے ہیں۔ قطری شہزادے حمد بن جاسم سمیت 3 شہزادوں نے صوبہ پنجاب کے شہروں بھکر اور جھنگ میں تلور شکار کیے۔

    وفاقی حکومت نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی شکار کا پروگرام رکھا تھا، تاہم پہلے تو خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت نے تلور کے شکار پر پہلے سے عائد پابندی کی یاد دہانی کا نوٹی فیکیشن جاری کیا۔ بعد ازاں صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کی جانب سے شکار کی خصوصی اجازت کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔

    عالمی ادارہ تحفظ برائے فطرت آئی یو سی این کے مطابق تلور معدومی کے خطرے کا شکار حیاتیات کی فہرست میں شامل ہے۔ پاکستان میں ہر سال 30 سے 40 ہزار تلور ہجرت کر کے آتے ہیں جن کا اندھا دھند شکار کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ برس 19 اگست کو ملک میں جاری تلور کے شکار پر پابندی عائد کردی تھی جسے بعد ازاں رواں سال کے آغاز پر وفاقی حکومت، صوبوں اور تاجروں کی جانب سے دائر کردہ اپیل کے بعد کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

  • لاہور: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پانچویں روز جاری

    لاہور: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پانچویں روز جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج مسلسل پانچویں روز جاری ہے جس کی وجہ سے مریضوں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامناہے۔

    تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز پنجاب حکومت نے احتجاج کرنے والے 18 ڈاکٹروں کو برطرف،31 نرسوں کو معطل اور 18 نرسوں کو شوکاز جاری کیے تھے جبکہ صوبائی حکومت کی جانب سے مزید ڈاکٹروں اور نرسوں کو طبی خدمات کے لیے طلب کرلیاتھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹرز کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے اور انہیں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جس کے باوجود ڈاکٹرز کی جانب سے جواب جمع نہیں کرائے گئے جس پر سیکریٹری صحت پنجاب نےگزشتہ روز 10 ڈاکٹرز کو برطرف اور 21 نرسوں کو شوکازنوٹس جاری کیے تھے۔

    مزید پڑھیں:لاہور میں دھرنا دینے والے 10ڈاکٹرز برطرف

    سیکریٹری صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز اگر نوکری پر واپس نہیں آئیں گے اوران کی جانب سے جواب نہیں جمع کروایا گیا تو ڈاکٹروں اور نرسوں کو نوکری سے فارغ کردیا جائےگا۔ انہوں نے بتایا تھا کہ 45 نئے ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جن میں 35 نئے ڈاکٹرز نے نوکری جوائن بھی کرلی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کےمشیر صحت خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے کیونکہ ان کے مطالبات درست نہیں اور اگر یہ نوکری پر واپس نہ آئے تو ان کو بھی برطرف کردیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث ڈیڑھ سالہ ثنا سمیت دوافراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • ڈورے مون کارٹون پر پابندی کا مطالبہ

    ڈورے مون کارٹون پر پابندی کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں مشہور جاپانی کارٹون ڈورے مون پر پابندی عائد کرنے کے لیے قرارداد جمع کروادی۔

    یہ اپنی نوعیت کی منفرد قرارداد ہے جس میں کسی کارٹون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رکن ملک تیمور مسعود نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا ڈورے مون جیسے فضول کارٹون بند کروائے یا ان کا وقت مقرر کرے۔

    qarardad

    قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس کارٹون سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بچے اپنا زیادہ تر وقت تعلیم کے بجائے کارٹون پر ضائع کر رہے ہیں۔ لہٰذا پنجاب حکومت اس طرف فوری توجہ دے۔

    قرارداد پر بحث کے لیے باقاعدہ وقت مانگا گیا ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاق کو ان کارٹونز کی بندش کے لیے سفارشات پیش کرے۔

    اس مطالبہ کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر لوگوں نے مختلف تاثرات کا اظہار شروع کردیا۔

    واضح رہے کہ ڈورے مون جاپانی کارٹون سیریز ہے جسے ہندی زبان میں ڈب کر کے مختلف پاکستانی چینلز پر پیش کیا جاتا ہے۔ ڈورے مون کارٹون میں دکھائے جانے والے مختلف کردار نوبیتا، جیان، سوزوکا، سنیو وغیرہ بچوں کے پسندیدہ کردار ہیں۔

  • ملک کی19سےزائدجامعات وائس چانسلرز سے محروم

    ملک کی19سےزائدجامعات وائس چانسلرز سے محروم

    کراچی: صوبائی حکومتوں کی اعلیٰ تعلیم سے متعلق غیرسنجیدہ پالیسیوں کے باعث ملک کی انیس جامعات سربراہوں سےمحروم ہیں۔

    اعلیٰ تعلیم کے حوالے سے وفاقی اورصوبائی حکومتوں کا غیرسنجیدہ رویہ سامنے آگیا ملک کی انیس ممتاز جامعات وائس چانسلرزکی تعیناتی کی منتظرہیں۔

    چیئرمین ایچ ای سی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی کے بارے میں صوبائی حکومتوں کو تحفظات سے آگاہ کردیا ہے، وائس چانسلرز کے بغیر کام کرنے والی یونیورسٹیوں میں پنجاب کی سرگودھا یونیورسٹی، پنجاب یونیورسٹی اور لاہور کالج یونیورسٹی فار ویمن سمیت چھ یونیورسٹیاں شامل ہیں۔

    خیبر پختونخواہ میں ہزارہ یونیورسٹی اور سوات یونیورسٹی سمیت نو یونیورسٹیاں سربراہوں سے محروم ہیں، سندھ کی کراچی یونیورسٹی، وفاقی جامعہ اردو اور ڈاؤ یونیورسٹی سمیت چار یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر نہیں لگائے گئے۔

    اٹھارہویں ترمیم کےبعد وائس چانسلرز کی تعیناتی کے اختیارات صوبائی حکومت کے پاس ہیں لیکن یونیورسٹی کے سربراہ کی تعیناتی پرحکومتی خوشنودی کا عنصر غالب ہے۔

  • الیکشن کمیشن کی خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کو حتمی شکل

    الیکشن کمیشن کی خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کو حتمی شکل

    اسلام آباد/پشاور: الیکشن کمیشن نےخیبر پختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کوحتمی شکل دینے کافیصلہ کرلیا۔ صوبائی حکومت نےحلقہ بندیوں سے متعلق تفصیلات الیکشن کمیشن کوفراہم کر دیں ہیں۔

    بلدیاتی انتخابات پرالیکشن کمیشن اورخیبرپختونخوا حکومت میں رابطے تیز ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن نےصوبےمیں بلدیاتی انتخابات کو حتمی شکل دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    انتظامات اورتیاریوں سےمتعلق معاملات کاجائزہ لینے کیلئےالیکشن کمیشن کا اہم اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول پرغور ہو گا اور انتخابات مارچ کے آخر یا اپریل کے آغاز پر ہوں گے جبکہ انتخابی شیڈول جنوری میں جاری کئے جانے کا امکان ہے۔

    خیبر پختونخواہ حکومت نےحلقہ بندیوں اور قوانین کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرتے ہوئے بائیو میٹرک سسٹم کو پشاور تک محدود کرنے کی تجویز دی ہے تاہم الیکشن کمیشن نے بائیومیٹرک سسٹم کے استعمال پر تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔