Tag: صوبائی وزیر

  • کراچی میں چنگچی رکشوں پر پابندی، صوبائی وزیر کا بڑا بیان آ گیا

    کراچی میں چنگچی رکشوں پر پابندی، صوبائی وزیر کا بڑا بیان آ گیا

    سندھ حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے پورے کراچی شہر میں رکشوں پر پابندی نہیں لگائی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے پورے شہر میں رکشوں پر پابندی نہیں لگائی بلکہ صرف 11 بڑی شاہراہوں پر چنگچی رکشا چلانے پر پابندی عائد ہے۔

    شرجیل میمن نے چنگچی رکشا ایسوسی ایشن کی جانب سے پابندی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کے عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے اور ہمارا موقف واضح ہے کہ انتظامی معاملات سندھ حکومت کا اختیار ہے۔

    واضح رہے کہ کمشنر کراچی نے چند ماہ قبل کراچی کی 12 مرکزی شاہراہوں پر چنگچی رکشا چلانے پر پابندی عائد کی تھی۔ تاہم گزشتہ ماہ اس پابندی کا دائرہ کار شہر قائد کی 20 شاہراہوں تک بڑھا دیا گیا تھا۔

    چنگچی رکشا ایسوسی ایشن نے حکومت سے بارہا پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور گزشتہ دنوں پریس کلب کے باہر رکشے کھڑے کر کے احتجاج بھی کیا تھا۔

    ایسوسی ایشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چنگچی رکشوں کی 20 شاہراہوں پر پابندی سے نہ صرف اس کاروبار سے وابستہ ہزاروں خاندانوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو گئے ہیں بلکہ کراچی کے شہریوں کو بھی سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • ہیٹ ویو: سندھ میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ

    ہیٹ ویو: سندھ میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر برائے ماحولیات اور ساحلی ترقی اسماعیل راہو کی زیر صدارت اجلاس میں سندھ بھر میں بڑھتی گرمی اور ہیٹ ویو سے متعلق آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی اور ساحلی ترقی محمد اسماعیل راہو کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں محکمے کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری حسن اقبال، ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت نے کراچی سمیت سندھ بھر میں بڑھتی گرمی اور ہیٹ ویو سے متعلق شہریوں میں آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا، صوبائی وزیر نے صنعتوں، فیکٹریوں، اسکولز اور بلدیات سمیت تمام اداروں کو کیمپس قائم کرنے کی ہدایت دے دی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ شہری دوپہر کے وقت غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

    اجلاس میں ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر کا جائزہ لیا گیا، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ملیر ایکسپر یس وے کو دی جانے والی ماحولیاتی منظوری کی تمام شرائط اور طریقہ کار پر عمل ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

    اجلاس میں ڈی جی سیپا نے مذکورہ منصوبے کے جائزے اور جانچ پڑتال پر تفصیلی بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبے کی تعمیر کے بعد تقریباً 19 ہزار سے 33 ہزار تک گاڑیوں کا یومیہ بوجھ نئی تعمیر شدہ سڑک پر منتقل ہو جائے گا۔

    بریفنگ کے مطابق اس منصوبے کے بعد شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی مجموعی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

  • سندھ کابینہ میں تبدیلیاں : شرجیل میمن کو صوبائی وزیر بنانے کا فیصلہ

    سندھ کابینہ میں تبدیلیاں : شرجیل میمن کو صوبائی وزیر بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : سندھ حکومت نے شرجیل میمن کو صوبائی وزیر بنانے کا فیصلہ کرلیا ، شرجیل میمن کل صوبائی وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ میں تبدیلیاں کردی گئیں اور وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کو وزارت سے ہٹا دیا گیا۔

    سندھ حکومت نے شرجیل میمن کو صوبائی وزیر بنانے کا فیصلہ کرلیا ، شرجیل میمن کل صوبائی وزیر کا حلف اٹھائیں گے۔

    سندھ کابینہ میں وزرا کے محکموں کی تبدیلی بھی متوقع ہے ، ایم کیوایم نے سندھ حکومت میں شمولیت مذاکراتی عمل میں پیشرفت سے مشروط کی ہے۔

    ایم کیوایم کی شمولیت کی صورت میں پی پی کے مزید 2 وزرا اور ایک مشیر کو ہٹایا جائے گا۔

    ایم کیوایم 3وزیر اور ایک مشیر سندھ کابینہ میں شامل کرنے کی درخواست کررہی ہے اور پیپلزپارٹی ایم کیوایم کو 2 وزیر ،ایک مشیر اور 2 معاونین خصوصی دینے پر رضا مند ہے۔

  • 2 سال میں ہزاروں بچوں کو آئی ٹی کی جدید ٹریننگ دیں گے: صوبائی وزیر

    2 سال میں ہزاروں بچوں کو آئی ٹی کی جدید ٹریننگ دیں گے: صوبائی وزیر

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر عاطف خان کا کہنا ہے آئندہ 2 سال میں 25 ہزار بچوں کو آئی ٹی کی جدید ٹریننگ دیں گے، وفاقی ادارے نے سیاحتی مقامات پر انٹرنیٹ سروس کے لیے رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاروبار کے میدان میں خواتین کو آگے لانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ کاروباری سرگرمیوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا حصول ناگزیر ہے، صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی سطح پر آئی ٹی کے شعبے میں پاکستان کو آگے لانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 سال میں 25 ہزار بچوں کو آئی ٹی کی جدید ٹریننگ دیں گے، ٹریننگ پر 3 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں آئی ٹی زونز بنانے جا رہے ہیں۔

    عاطف خان کا کہنا تھا کہ سرکاری دفاتروں کو ڈیجیٹلائز کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں رواں سیزن ہزاروں لوگ سیاحتی مقامات پر آئے، رواں سیزن میں 66 بلین روپے کا کاروبار ہوا۔ وفاقی ادارے نے سیاحتی مقامات پر انٹرنیٹ سروس کے لیے رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔

  • پختونخواہ کے 5 اضلاع میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 20 فیصد ہوگئی

    پختونخواہ کے 5 اضلاع میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 20 فیصد ہوگئی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا کا کہنا ہے کہ صوبے میں کووڈ 19 کے کیسز مثبت آنے کی شرح 12.3 فیصد رہی، 5 اضلاع میں کرونا کے مثبت کیسز 20 فیصد جبکہ 9 اضلاع میں 10 فیصد رہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ گزشتہ روز صوبے میں 1 ہزار 18 کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تیمور خان جھگڑا کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز صوبے میں کیسز مثبت آنے کی شرح 12.3 فیصد رہی۔

    انہوں نے بتایا کہ 5 اضلاع میں کرونا کے مثبت کیسز 20 فیصد رہے جن میں پشاور، صوابی، مردان، بونیر اور لوئر دیر شامل ہیں۔ مزید 9 اضلاع میں کرونا وائرس کیسز کے مثبت آنے کی شرح 10 فیصد رہی۔

    تیمور خان جھگڑا نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر کرونا وائرس مثبت آنے کی شرح مستحکم ہے لیکن پھر بھی زیادہ ہے۔

    پختونخواہ سمیت ملک بھر میں گزشتہ روز کرونا وائرس کے 5 ہزار 329 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 7 لاکھ 5 ہزار 517 ہوچکی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں ملک میں کرونا وائرس سے مزید 98 اموات ہوئیں جس کے بعد کووڈ 19 سے اموات کی مجموعی تعداد 15 ہزار 124 ہوگئی۔

    ملک میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 66 ہزار 994 ہے جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 6 لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں کی تکمیل سے کراچی میں بہتری آئے گی: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبے بڑے ہیں، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے بنیادی ایشوز پر صوبائی حکومت نے ایک تحقیق کروائی تھی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں سے وزیر اعظم کے اعلان کردہ منصوبوں پر بات جاری تھی، اگلے 3 برس میں تمام منصوبے مکمل ہونے سے بہتری آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے اعلان کردہ کئی منصوبے بڑے ہیں، ان سے بہتری آئے گی۔ 8 سو ارب کے وہ منصوبے ہیں جن پر سندھ حکومت پہلے سے کام کر رہی تھی۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ وفاق سے طے ہے کہ شہر کی بہتری کے لیے مل کر کام کریں گے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی کو ہم سے اختلاف ہوسکتا ہے مگر کراچی کی ترقی برباد نہ کریں، اگر کراچی تباہ ہوتا ہے تو اس شہر میں رہنے والا ہر شخص تباہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سندھ حکومت میں کراچی کی ترقی کے لیے ذرا بھی بدنیتی نہیں، کراچی سندھ ریونیو میں 90 فیصد دیتا ہے تو وفاق کو بھی 60 فیصد دیتا ہے، سندھ کو کہا جاتا ہے کہ 90 فیصد لگاؤ تو وفاق بھی 60 فیصد لگائے۔

  • بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    بجلی بحال کروانے کے لیے صوبائی وزیر کا کے الیکٹرک و دیگر کمپنیوں کو فون

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر توانائی امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن اور بجلی کی تقسیم کار مقامی کمپنیوں سے رابطہ کر کے سندھ میں بجلی بحال کرنے کی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے سیکریٹری پاور ڈویژن سے رابطہ کیا ہے، وزیر توانائی نے کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے سی ای اوز سے بھی رابطے کیے ہیں۔

    وزیر توانائی نے سندھ میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے منقطع ہونے والی بجلی فوری بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ بجلی بند ہونے کی وجہ سے عوام کو پینے کا پانی میسر نہیں جبکہ بجلی بند ہونے سے نکاسی آب میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں ہونے والی موسلا دھار بارش نے نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے، دو روز سے جاری بارشوں کے شروع ہوتے ہی بجلی منقطع کردی گئی تھی جو سندھ کے کچھ علاقوں میں اب تک بحال نہ ہوسکی۔

    شہر کراچی میں اربن فلڈ سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ شہروں کو ملانے والی شاہراہیں اور ہائی ویز کئی کئی فٹ پانی میں ڈوب چکی ہیں۔

    سندھ کے متعدد گاؤں دیہات زیر آب آچکے ہیں جہاں پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔

  • صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی: ناصر حسین شاہ

    صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی: ناصر حسین شاہ

    کراچی: صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ احتیاط کے طور پر غذائی اشیا سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں، صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے فوڈ سیکیورٹی پروگرام کے انتظام کا کہہ دیا ہے، احتیاط کے طور پر فوڈ آئٹمز سے متعلق انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ صورتحال خراب ہوئی تو غذائی اشیا گھروں پر پہنچائی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے مریض صحتیاب ہو کر گھروں کو جا رہے ہیں، تفتان سے سندھ کے شہریوں کو سکھر لا کر ان کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سکھر سے زائرین کے سیمپل کراچی لا کر ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تفتان بارڈر پر کرونا کی اسکریننگ اور انتظامات ناکافی ہیں۔ جلسوں اور اجتماعات سے متعلق 4 اپریل کو سی ای سی فیصلہ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شادی ہالز اور اجتماعات پر پابندی سے متعلق تاریخوں کو کم یا زیادہ بھی کیا جا سکتا ہے، مختلف مقامات پر اسپرے کیا جا رہا ہے۔ کرونا کا کوئی عام ٹیسٹ نہیں اور سب کو یہ ٹیسٹ کروانے کی ضرورت بھی نہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ نزلہ و زکام والے افراد احتیاط کے طور پر گھروں میں رہیں، جو کرونا وائرس کے خاتمے کی دوا بنائے گا اسے انعام دیا جائے گاْ

  • آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    آئی جی کی تبدیلی کے لیے کیا ہمیں اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟ سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا ہے کہ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں، کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا؟

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر سعید غنی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری افسران کا تبادلہ ان کے کیریئر کا حصہ ہوتا ہے، صوبائی کابینہ آئی جی سندھ پر عدم اعتماد کا اظہار کر چکی ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کیا ہمیں آئی جی کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ جانا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ آئی جی صاحب فرما رہے ہیں کہ میرا تبادلہ نہیں ہو رہا۔ کلیم امام اپنی باتوں سے ہمارے تحفظات درست ثابت کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سازش کرنے والے آئی جی نے ہمارے کے خلاف سازش کی۔ انہوں نے میرے اور امتیاز شیخ کے خلاف من گھڑت رپورٹ جاری کروائی۔

    خیال رہے کہ تھوڑی دیر قبل آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپنے تبادلے کی خبر کی تردید کردی تھی۔

    آئی جی کا کہنا تھا کہ ہم تمام پولیس افسران قانون کے تحت کام کرتے ہیں، قانون نافذ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو راہ میں رکاوٹیں بھی پیش آتی ہیں۔

    کلیم امام نے کہا تھا کہ میرا تبادلہ اتنی آسانی سے ہونے والا نہیں ہے، جاؤں گا تو اپنے مقدر سے جاؤں گا اور کسی بڑی جگہ یا نئے مراحل پر جاؤں گا۔ میرے خلاف شدید قسم کی سازش ہوئی ہے۔

  • آٹا بحران سندھ میں ہے اور وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے: فیاض الحسن چوہان

    آٹا بحران سندھ میں ہے اور وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کے نکمے پن کی وجہ سے سندھ کو آٹا بحران کا سامنا کرنا پڑا، بحران سندھ میں ہے اور وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اور وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں آٹے کا کوئی بحران نہیں ہے، بنیادی طور پر بحران سندھ میں ہے، وجہ سندھ حکومت کی نااہلی ہے۔

    فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ 4 لاکھ ٹن گندم پاسکو نے دی تھی انہوں نے ایک لاکھ ٹن ریلیز کروائی، سندھ میں پری پلان ذخیرہ اندوزی سے مصنوعی بحران کی کوشش کی گئی۔ دادو میں سرکاری گودام میں 1 لاکھ 94 ہزار بوریاں موجود تھیں۔ اب وہاں صرف 12 ہزار بوریاں رہ گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے نکمے پن کی وجہ سے سندھ کو بحران کا سامنا کرنا پڑا، 2013 میں 460 روپے کی 20 کلو آٹے کی بوری ملتی تھی۔ انہوں نے آٹا 3 گنا مہنگا کر دیا۔

    وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کا کہنا تھا کہ جھوٹے پروپیگنڈوں سے عمران خان ہار ماننے والے نہیں، گندم کا جو اسٹاک یہ چھوڑ گئے تھے وہ لوکل مارکیٹ میں بیچی۔ 19-2018 تک ساڑھے 400 ملین گندم پر سبسڈی دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 5 ہزار ٹن گندم پختونخواہ سپلائی کی جارہی ہے، سندھ اور بلوچستان بھی گندم مانگیں گے تو فراہم کی جائے گی۔ اس وقت 2.3 ملین میٹرک ٹن گندم موجود ہے۔ پنجاب میں 482 سیلز پوائنٹ قائم کیے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 790 روپے میں مل رہا ہے۔