Tag: صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال

  • لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے: وزیر داخلہ سندھ

    لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے: وزیر داخلہ سندھ

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے۔ راؤ انوار کے خلاف شکایات کے لیے ایک افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سندھ میں ملک بھر سے بہتر ہے۔ لاپتہ افراد اور ان کاؤنٹرز سے متعلق معاملات دیکھ رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کے خلاف شکایات کے لیے ایک افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ ’پہلے دن سے کہہ رہے ہیں راؤ انوار کو عدالت میں پیش ہونا چاہیئے‘۔

    سہیل انور سیال نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے تو قانون کا سامنا بھی کرنا پڑے گا۔ راؤ انوار سے متعلق جس کے پاس بھی معلومات ہمیں آگاہ کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ راؤ انوار سے متعلق جس کے پاس بھی معلومات ہمیں آگاہ کرے۔ ’قانون سے بالاتر کوئی نہیں چاہے وہ ارکن صوبائی اسمبلی ہی کیوں نہ ہو‘۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شروع سے کہتی ہے جمہوری عمل پر یقین رکھتے ہیں۔ بلوچستان میں جمہوری عمل کے ذریعے قانونی عمل کو اپنایا۔ ’18 ویں ترمیم کے بعد لا اینڈ آرڈر صوبائی معاملہ ہے‘۔

    یاد رہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں بے گناہ نوجوان نقیب اللہ محسود کے قتل میں پولیس کو مطلوب ہیں۔ انہوں نے بیرون ملک فرار کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا، اس کے بعد سے راؤ انوار روپوش ہیں اور سب ان کے ٹھکانے سے لاعلم ہیں۔

    گزشتہ روز سندھ پولیس نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں راؤ انوار کی تلاش میں اسلام آباد پولیس کی مدد سے چھاپہ مارا تھا تاہم وہاں پر راؤ انوار کی موجودگی کی اطلاع جھوٹی نکلی، اور پولیس کو گھر خالی ملا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مبینہ پولیس مقابلہ، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن معطل، راؤ انوار طلب

    مبینہ پولیس مقابلہ، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن معطل، راؤ انوار طلب

    کراچی : صوبائی وزیر داخلہ سہیل سیال نے نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر تحقیقات کمیٹی بناتے ہوئے ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاون امان اللہ مروت کو معطل کردیا ہے، انکوائری کمیٹی نے راؤ انوار کو طلب کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ محسود کی مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کیے جانے واقعے کی سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر صدائے احتجاج بلند ہونے پر سندھ حکومت بھی جاگ اُٹھی ہوئی ہے اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کی ہدایت پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایس ایچ او شاہ لطیف کو عہدے سے معطل کردیا ہے.

    صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جب کہ ڈی آئی جی سلطان خواجہ اور ڈی آئی جی آزاد خان کمیٹی کے رکن ہوں گے جب کہ انکوائری کو شفاف بنانے کے لیے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے.

    انکوائری کمیٹی نے آج ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو بیان قلم بند کرانے کے لیے طلب کرلیا ہے جب کہ پولیس مقابلےمیں جاں بحق ہونے والے افراد کی پوسٹ مارٹم رپورٹس سمیت اُن کے اہل خانہ کے بیانات بھی بھی لیے جائیں گے.

    یاد رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا.


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔